انجیل مقدس

باب   1  2  3  4  5  ۲ پطرس  1  2  3  

  ۱ پطرس 1

1  پطرس کی طرف سے جو یِسُوع مسِیح کا رَسُول ہے اُن مُسافِروں کے نام جو پُنطُس ۔ گلتیہ ۔ کپّدُکیہ ۔ آسیہ اور بِتھُنیہ میں جا بجا رہتے ہیں۔

2  اور خُدا باپ کے عِلمِ سابِق کے مُوافِق رُوح کے پاک کرنے سے فرمانبردار ہونے اور یِسُوع مسِیح کا خُون چھِڑکے جانے کے لِئے برگُزیدہ ہُوئے ہیں۔ فضل اور اِطمینان تُمہیں زِیادہ حاصِل ہوتا رہے۔

3  ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کے خُدا اور باپ کی حمد ہو جِس نے یِسُوع مسِیح کے مُردوں میں سے جِی اُٹھنے کے باعِث اپنی بڑی رحمت سے ہمیں زِندہ اُمِید کے لِئے نئے سِرے سے پَیدا کِیا۔

4  تاکہ ایک غَیرفانی اور بے داغ اور لازوال مِیراث کو حاصِل کریں۔

5  وہ تُمہارے واسطے (جو خُدا کی قُدرت سے اِیمان کے وسِیلہ سے اُس نِجات کے لِئے جو آخرِی وقت میں ظاہِر ہونے کو تیّار ہے حِفاظت کِئے جاتے ہو) آسمان پر محفُوظ ہے۔

6  اِس کے سبب سے تُم خُوشی مناتے ہو۔ اگرچہ اَب چند روز کے لِئے ضرُورت کی وجہ سے طرح طرح کی آزمایشوں کے سبب سے غم زدہ ہو۔

7  اور یہ اِس لِئے ہے کہ تُمہارا آزمایا ہُؤا اِیمان جو آگ سے آزمائے ہُوئے فانی سونے سے بھی بہُت ہی بیش قِیمت ہے یِسُوع مسِیح کے ظُہُور کے وقت تعرِیف اور جلال اور عِزّت کا باعِث ٹھہرے۔

8  اُس سے تُم بے دیکھے محبّت رکھتے ہو اور اگرچہ اِس وقت اُس کو نہِیں دیکھتے تو بھی اُس پر اِیمان لاکر اَیسی خُوشی مناتے ہو جو بیان سے باہِر اور جلال سے بھری ہے۔

9  اور اپنے اِیمان کا مقصد یعنی رُوحوں کی نِجات حاصِل کرتے ہو۔

10  اِسی نِجات کی بابت اُن نبِیوں نے بڑی تلاش اور تحقِیق کی جِنہوں نے اُس فضل کے بارے میں جو تُم پر ہونے کو تھا نُبُوّت کی۔

11  اُنہوں نے اِس بات کی تحقِیق کی کہ مسِیح کا رُوح جو اُن میں تھا اور پیشتر سے مسِیح کے دُکھوں کی اور اُن کے بعد کے جلال کی گواہی دیتا تھا وہ کَون سے اور کَیسے وقت کی طرف اِشارہ کرتا تھا۔

12  اُن پر یہ ظاہِر کِیا گیا کہ وہ نہ اپنی بلکہ تُمہاری خِدمت کے لِئے یہ باتیں کہا کرتے تھے جِن کی خَبر اَب تُم کو اُن کی معرفت مِلی جِنہوں نے رُوحُ القدُس کے وسِیلہ سے جو آسمان پر سے بھیجا گیا تُم کو خُوشخَبری دی اور فرِشتے بھی اِن باتوں پر غور سے نظر کرنے کے مُشتاق ہیں۔

13  اِس واسطے اپنی عقل کی کمر باندھ کر اور ہوشیار ہوکر اُس فضل کی کامِل اُمِید رکھّو جو یِسُوع مسِیح کے ظُہُور کے وقت تُم پر ہونے والا ہے۔

14  اور فرمانبردار فرزند ہوکر اپنی جہالت کے زمانہ پُرانی خواہِشوں کے تابِع نہ بنو۔

15  بلکہ جِس طرح تُمہارا بُلانے والا پاک ہے اُسی طرح تُم بھی اپنے سارے چال چلن میں پاک بنو۔

16  کِیُونکہ لِکھا ہے کہ پاک ہو اِس لِئے کہ مَیں پاک بنوں۔

17  اور جبکہ تُم باپ کہہ کر اُس سے دُعا کرتے ہو جو ہر ایک کے کام کے مُوافِق بغَیر طرفداری کے اِنصاف کرتا ہے تو اپنی مُسافِرت کا زمانہ خوف کے ساتھ گُذارو۔

18  کِیُونکہ تُم جانتے ہو کہ تُمہارا نِکمّا چال چلن جو باپ دادا سے چلا آتا تھا اُس سے تُمہاری خلاصی فانی چِیزوں یعنی سونے چاندی کے ذرِیعہ سے نہِیں ہُوئی۔

19  بلکہ ایک بے عَیب اور بے داغ برّے ۔ یعنی مسِیح کے بیش قِیمت خُون سے۔

20  اُس کا عِلم تو بِنایِ عالم سے پیشتر سے تھا مگر ظُہُور اخیر زمانہ میں تُمہاری خاطِر ہُؤا۔

21  کہ اُس کے وسِیلہ سے خُدا پر اِیمان لائے ہو جِس نے اُس کو مُردوں میں سے جِلایا اور جلال بخشا تاکہ تُمہارا اِیمان اور اُمِید خُدا پر ہو۔

22  چُونکہ تُم نے حق کی تابِعداری سے اپنے دِلوں کو پاک کِیا ہے جِس سے بھائِیوں کی بے رِیا محبّت پَیدا ہُوئی اِس لِئے دِل و جان سے آپس میں بہُت زِیادہ محبّت رکھّو۔

23  کِیُونکہ تُم فانی تُخم سے نہِیں بلکہ غَیرفانی سے خُدا کے کلام کے وسِیلہ سے جو زِندہ اور قائِم ہے نئے سِرے سے پَیدا ہُوئے ہو۔

24  چُنانچہ ہر بشر گھاس کی مانِند ہے اور اُس کی ساری شان و شوکت گھاس کے پھُول کی مانِند۔ گھاس تو سُوکھ جاتی ہے اور پھُول گِر جاتا ہے۔

25  لیکِن خُداوند کا کلام ابد تک قائِم رہے گا۔ یہ وُہی خُوشخَبری کا کلام ہے جو تُمہیں سُنایا گیا تھا۔

  ۱ پطرس 2

1  پَس ہر طرح کی بدخواہی اور سارے فریب اور رِیاکاری اور حسد اور ہر طرح کی بدگوئی کو دُور کر کے۔

2  نَوزاد بچّوں کی مانِند خالِص رُوحانی دُودھ کے مُشتاق رہو تاکہ اُس کے ذرِیعہ سے نِجات حاصِل کرنے کے لِئے بڑھتے جاؤ۔

3  اگر تُم نے خُداوند کے مہربان ہونا کا مزہ چکھّا ہے۔

4  اُس کے یعنی آدمِیوں کے ردّ کِئے ہُوئے پر خُدا کے چُنے ہُوئے اور قِیمتی زِندہ پتھّر کے پاس آ کر۔

5  تُم بھی زِندہ پتھّروں کی طرح رُوحانی گھر بنتے جاتے ہو تاکہ کاہِنوں کا مُقدّس فِرقہ بن کر اَیسی رُوحانی قُربانیاں چڑھاؤ جو یِسُوع مسِیح کے وسِیلہ سے خُدا کے نزدِیک مقبُول ہوتی ہیں۔

6  چُنانچہ کِتابِ مُقدّس میں آیا ہے کہ دیکھو، مَیں صِیُّون میں کونے کے سِرے کا چُنا ہُؤا اور قِیمتی پتھّر رکھتا ہُوں جو اُس پر اِیمان لائے گا ہرگِز شرمِندہ نہ ہوگا۔

7  پَس تُم اِیمان لانے والوں کے لِئے تو وہ قِیمتی ہے مگر اِیمان نہ لانے والوں کے لِئے جِس پتھّر کو مِعماروں نے ردّ کِیا وُہی کونے کے سِرے کا پتھّر ہوگیا۔

8  اور ٹھیس لگنے کا پتھّر اور ٹھوکر کھانے کی چٹان ہُؤا کِیُونکہ وہ نافرمان ہوکر کلام سے ٹھوکر کھاتے ہیں اور اِسی کے لِئے مُقرّر بھی ہُوئے تھے۔

9  لیکِن تُم ایک برگُزیدہ نسل ۔ شاہی کاہِنوں کا فِرقہ ۔ مُقدّس قَوم اور اَیسی اُمّت ہو جو خُدا کی خاص مِلکیّت ہے تاکہ اُس کی خُوبیاں ظاہِر کرو جِس نے تُمہیں تارِیکی سے اپنی عجِیب روشنی میں بُلایا ہے۔

10  پہلے تُم کوئی اُمّت نہ تھے مگر اَب خُدا کی اُمّت ہو۔ تُم پر رحمت نہ ہُوئی تھی مگر اَب تُم پر رحمت ہُوئی۔

11  اَے پیارو! مَیں تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُم اپنے آپ کو پردیسی اور مُسافِر جان کر اُن جِسمانی خواہِشوں سے پرہیز کرو جو رُوح سے لڑائی رکھتی ہیں۔

12  اور غَیرقَوموں میں اپنا چال چلن نیک رکھّو تاکہ جِن باتوں میں وہ تُمہیں بدکار جان کر تُمہاری بدگوئی کرتے ہیں تُمہارے نیک کاموں کو دیکھ کر اُنہی کے سبب سے مُلاحظہ کے دِن خُدا کی تمجِید کریں۔

13  خُداوند کی خاطِر اِنسان کے ہر ایک اِنتظام کے تابِع رہو۔ بادشاہ کے اِس لِئے کہ وہ سب سے بزُرُگ ہے۔

14  اور حاکِموں کے اِس لِئے کہ وہ بدکاروں کو سزا اور نیکوکاروں کی تعرِیف کے لِئے اُس کے بھیجے ہُوئے ہیں۔

15  کِیُونکہ خُدا کی یہ مرضی ہے کہ تُم نیکی کر کے نادان آدمِیوں کی جہالت کی باتوں کو بند کر دو۔

16  اور اپنے آپ کو آزاد جانو مگر اِس آزادی کو بدی کا پردہ نہ بناؤ بلکہ اپنے آپ کو خُدا کے بندے جانو۔

17  سب کی عِزّت کرو۔ برادری سے محبّت رکھّو۔ خُدا سے ڈرو۔ بادشاہ کی عِزّت کرو۔

18  اَے نَوکرو! بڑے خَوف سے اپنے مالِکوں کے تابِع رہو۔ نہ صِرف نیکوں اور حلِیموں ہی کے بلکہ بدمِزاجوں کے بھی۔

19  کِیُونکہ اگر کوئی خُدا کے خیال سے بے اِنصافی کے باعِث دُکھ اُٹھا کر تکلِیفوں کی برداشت کرے تو یہ پسندیدہ ہے۔

20  اِس لِئے کہ اگر تُم نے گُناہ کر کے مُکّے کھائے اور صبر کِیا تو کَونسا فخر ہے؟ ہاں اگر نیکی کر کے دُکھ پاتے اور صبر کرتے ہو تو یہ خُدا کے نزدِیک پسندیدہ ہے۔

21  اور تُم اِسی کے لِئے بُلائے گئے ہو کِیُونکہ مسِیح بھی تُمہارے واسطے دُکھ اُٹھا کر تُمہیں ایک نمُونہ دے گیا ہے تاکہ اُس کے نقشِ قدم پر چلو۔

22  نہ اُس نے گُناہ کِیا اور نہ اُس کے مُنہ سے کوئی مکر کی بات نِکلی۔

23  نہ وہ گالِیاں کھا کر گالی دیتا تھا اور نہ دُکھ پاکر کِسی کو دھمکاتا تھا بلکہ اپنے آپ کو سَچّے اِنصاف کرنے والے کے سُپُرد کرتا تھا۔

24  وہ آپ ہمارے گُناہوں کو اپنے بَدَن پر لِئے ہُوئے صلِیب پر چڑھ گیا تاکہ ہم گُناہوں کے اِعتبار سے مرکر راستبازی کے اِعتبار سے جِئیں اور اُسی کے مار کھانے سے تُم نے شِفا پائی۔

25  کِیُونکہ پہلے تُم بھیڑوں کی طرح بھٹکتے پھِرتے تھے مگر اَب اپنی رُوحوں کے گلّہ بان اور نِگہبان کے پاس پھِر آ گئے ہو۔

  ۱ پطرس 3

1  اَے بِیوِیو! تُم بھی اپنے شوہر کے تابِع رہو۔

2  اِس لِئے کہ اگر بعض تُم میں سے کلام کو نہ مانتے ہوں تو بھی تُمہارے پاکِیزہ چال چلن اور خوف کو دیکھ کر بغَیر کلام کے اپنی اپنی بِیوی کے چال چلن سے خُدا کی طرف کھِنچ جائیں۔

3  اور تُمہارا سِنگھار ظاہِری نہ ہو یعنی سرگُوندھنا اور سونے کے زیور اور طرح طرح کے کپڑے پہننا۔

4  بلکہ تُمہاری باطنی اور پوشِیدہ اِنسانیت حلِم اور مِزاج کی غُربت کی غَیرفانی آرایش سے آراستہ رہے کِیُونکہ خُدا کے نزدِیک اِس کی بڑی قدر ہے۔

5  اور اگلے زمانہ میں بھی خُدا پر اُمِید رکھنے والی مُقدّس عَورتیں اپنے آپ کو اِسی طرح سنوارتی اور اپنے اپنے شوہر کے تابِع رہتی تھیں۔

6  چُنانچہ سارہ ابرہام کے حُکم میں رہتی اور اُسے خُداوند کہتی تھی۔ تُم بھی اگر نیکی کرو اور کِسی ڈراوے سے نہ ڈرو تو اُس کی بیٹیاں ہُوئیں۔

7  اَے شوہرو! تُم بھی بِیویوں کے ساتھ عقل مندی سے بسر کرو اور عَورت کو نازک ظرف جان کر اُس کی عِزّت کرو اور یُوں سَمَجھو کہ ہم دونو زِندگی کی نعِمت کے وارِث ہیں تاکہ تُمہاری دُعائیں رُک نہ جائیں۔

8  غرض سب کے سب یکدِل اور ہمدرد ہو۔ برادرانہ محبّت رکھّو۔ نرم دِل اور فروتن بنو۔

9  بدی کے عوض بدی نہ کرو اور گالی کے بدلے گالی نہ دو بلکہ اِس کے برعکس بَرکَت چاہو کِیُونکہ تُم بَرکَت کے وارِث ہونے کے لِئے بُلائے گئے ہو۔

10 چُنانچہ جو کوئی زِندگی سے خُوش ہونا اور اچھّے دِن دیکھنا چاہے وہ زبان کو بدی سے اور ہونٹوں کو مکر کی بات کہنے سے باز رکھّے۔

11  بدی سے کِنارے کرے اور نیکی کو عمل میں لائے۔ صُلح کا طالِب ہو اور اُس کی کوشِش میں رہے۔

12  کِیُونکہ خُداوند کی نظر راستبازوں کی طرف ہے اور اُس کے کان اُن کی دُعا پر لگے ہیں۔ مگر بدکار خُداوند کی نِگاہ میں ہیں۔

13  اگر تُم نیکی کرنے میں سرگرم ہو تو تُم سے بدی کرنے والا کون ہے؟

14  اگر راستبازی کی خاطِر دُکھ سہو بھی تو تُم مُبارک ہو۔ نہ اُن کے ڈرانے سے ڈرو اور نہ گھبراؤ۔

15  بلکہ مسِیح کو خُداوند جان کر اپنے دِلوں میں مُقدّس سَمَجھو اور جو کوئی تُم سے تُمہاری اُمِید کی وجہ دریافت کرے اُس کو جواب دینے کے لِئے ہر وقت مُستعِد رہو مگر حلِم اور خوف کے ساتھ۔

16  اور نیت بھی نیک رکھّو تاکہ جِن باتوں میں تُمہاری بدگوئی ہوتی ہے اُن ہی میں وہ لوگ شرمِندہ ہوں جو تُمہارے مسِیحی نیک چال چلن پر لعن طعن کرتے ہیں۔

17  کِیُونکہ اگر خُدا کی یہی مرضی ہو کہ تُم نیکی کرنے کے سبب سے دُکھ اُٹھاؤ تو یہ بدی کرنے کے سبب سے دُکھ اُٹھانے سے بہُتر ہے۔

18  اِس لِئے کہ مسِیح نے بھی یعنی راستباز نے ناراستوں کے لِئے گُناہوں کے باعِث ایک بار دُکھ اُٹھایا تاکہ ہم کو خُدا کے پاس پہُنچائے۔ وہ جِسم کے اِعتبار سے تو مارا گیا لیکِن رُوح کے اِعتبار سے زِندہ کِیا گیا۔

19  اِسی میں اُس نے جا کر اُن قَیدی رُوحوں میں منادی کی۔

20  جو اُس اگلے زمانہ میں نافرمان تھیں جب خُدا نُوح کے وقت میں تحمُّل کر کے ٹھہرا رہا تھا اور وہ کَشتی تیّار ہو رہی تھی جِس پر سوار ہوکر تھوڑے سے آدمِی یعنی آٹھ جانیں پانی کے وسِیلہ سے بچِیں۔

21  اور اُسی پانی کا مُشابہ بھی یعنی بپتِسمہ یِسُوع مسِیح کے جی اُٹھنے کے وسِیلہ سے اَب تُمہیں بَچاتا ہے۔ اُس سے جِسم کی نجاست کا دُور کرنا مُراد نہِیں بلکہ خالِص نیت سے خُدا کا طالِب ہونا مُراد ہے۔

22  وہ آسمان پر جا کر خُدا کی دہنی طرف بَیٹھا ہے اور فرِشتے اور اِختیّارات اور قُدرتیں اُس کے تابِع کی گئی ہیں۔

  ۱ پطرس 4

1  پَس جبکہ مسِیح نے جِسم کے اِعتبار سے دُکھ اُٹھایا اُس نے گُناہ سے فراغت پائی۔

2  تاکہ آیندہ کو اپنی باقی جِسمانی زِندگی آدمِیوں کی خواہِشوں کے مُطابِق نہ گُذارے بلکہ خُدا کی مرضی کے مُطابِق۔

3  اِس واسطے کہ غَیرقَوموں کی مرضی کے مُوافِق کام کرنے اور شہوت پرستی ۔ بُری خواہِشوں ۔ ناچ رنگ ۔ نشہ بازی اور مکروہ بُت پرستی میں جِس قدر ہم نے پہلے وقت گُذارا وُہی بہُت ہے۔

4  اِس پر تعّجُب کرتے ہیں کہ تُم اُسی سخت بدچلنی تک اُن کا ساتھ نہِیں دیتے اور لعن طعن کرتے ہیں۔

5  اُنہِیں اُسی کو حِساب دینا پڑے گا جو زِندوں اور مُردوں کا اِنصاف کرنے کو تیّار ہے۔

6  کِیُونکہ مُردوں کو بھی خُوشخَبری اِسی لِئے سُنائی گئی تھی کہ جِسم کے لِحاظ سے تو آدمِیوں کے مُطابِق اُن کا اِنصاف ہو لیکِن رُوح کے لِحاظ سے خُدا کے مُطابِق زِندہ رہیں۔

7 سب چِیزوں کا خاتمہ جلد ہونے والا ہے۔ پَس ہوشیار رہو اور دُعا کرنے کے لِئے تیّار۔

8  سب سے بڑھ کر یہ ہے کہ آپس میں بڑی محبّت رکھّو کِیُونکہ محبّت بہُت سے گُناہوں پر پردہ ڈال دیتی ہے۔

9  بغَیر بڑ بڑائے آپس میں مُسافِرپروری کرو۔

10  جِن کو جِس جِس قدر نعِمت مِلی ہے وہ اُسے خُدا کی مُختلِف نعِمتوں کے اچھّے مُختاروں کی طرح ایک دُوسرے کی خِدمت میں صَرف کریں۔

11  اگر کوئی کُچھ کہے تو اَیسا کہے کہ گویا خُدا کا کلام ہے۔ اگر کوئی خِدمت کرے تو اُس طاقت کے مُطابِق کرے جو خُدا دے تاکہ سب باتوں میں یِسُوع مسِیح کے وسِیلہ سے خُدا کا جلال ظاہِر ہو۔ جلال اور سلطنت ابداُلآباد اُسی کی ہے۔ آمِین۔

12  اَے پیارو! جو مُصیبت کی آگ تُمہاری آزمایش کے لِئے تُم میں بھڑکی ہے یہ سَمَجھ کر اُس سے تعّجُب نہ کرو کہ یہ ایک انوکھی بات ہم پر واقِع ہُوئی ہے۔

13  بلکہ مسِیح کے دُکھوں میں جُوں جُوں شِریک ہو خُوشی کرو تاکہ اُس کے جلال کے ظُہُور کے وقت بھی نِہایت خُوش و خُرّم ہو۔

14  اگر مسِیح کے نام کے سبب سے تُمہیں ملامت کی جاتی ہے تو تُم مُبارک ہو کِیُونکہ جلال کا رُوح یعنی خُدا کا رُوح تُم پر سایہ کرتا ہے۔

15  تُم میں سے کوئی شَخص خُونی یا چور یا بدکار یا اَوروں کے کام میں دست انداز ہوکر دُکھ نہ پائے۔

16  لیکِن اگر مسِیح ہونے کے باعِث کوئی شَخص دُکھ پائے تو شرمائے نہِیں بلکہ اِس نام کے سبب سے خُدا کی تمجِید کرے۔

17  کِیُونکہ وہ وقت آ پہُنچا ہے کہ خُدا کے گھر سے عدالت شُرُوع ہو اور جب ہم ہی سے شُرُوع ہوگی تو اُن کا کیا انجام ہوگا جو خُدا کی خُوشخَبری کو نہِیں مانتے؟

18  اور جب راستباز ہی مُشکِل سے نِجات پائے گا تو بے دِین اور گُناہگار کا کیا ٹھِکانا؟

19  پَس جو خُدا کی مرضی کے مُوافِق دُکھ پاتے ہیں وہ نیکی کر کے اپنی جانوں کو وفادار خالِق کے سُپُرد کریں۔

  ۱ پطرس 5

1  تُم میں جو بُزُرگ ہیں مَیں اُن کی طرح بُزُرگ اور مسِیح کے دُکھوں کا گواہ اور ظاہِر ہونے والے جلال میں شِریک بھی ہوکر اُن کو یہ نصِیحت کرتا ہُوں۔

2  کہ خُدا کے اُس گلّہ کی گلّہ بانی کرو جو تُم میں ہے۔ لاچاری سے گلّہ بانی نہ کرو بلکہ خُدا کی مرضی کے مُوافِق خُوشی سے اور ناجائِز نفع کے لِئے نہِیں بلکہ دِلی شَوق سے۔

3  اور جو لوگ تُمہارے سُپُرد ہیں اُن پر حُکُومت نہ جتاؤ بلکہ گلّہ کے لِئے نمُونہ بنو۔

4  اور جب سَردار گلّہ بان ظاہِر ہوگا تو تُم کو جلال کا اَیسا سِہرا مِلے گا جو مُرجھانے کا نہِیں۔

5  اَے جوانو! تُم بھی بُزُرگوں کے تابِع رہو بلکہ سب کے سب ایک دُوسرے کی خِدمت کے لِئے فروتنی سے کمربستہ رہو اِس لِئے کہ خُدا مغرُوروں کا مُقابلہ کرتا ہے مگر فروتنوں کو توفِیق بخشتا ہے۔

6  پَس خُدا کے قوی ہاتھ کے نِیچے فروتنی سے رہو تاکہ وہ تُمہیں وقت پر سربُلند کرے۔

7  اور اپنی ساری فِکر اُسی پر ڈال دو کِیُونکہ اُس کو تُمہارا خیال ہے۔

8  تُم ہوشیار اور بیدار رہو۔ تُمہارا مُخالِف اِبلِیس گرجنے والے شیر ببر کی طرح ڈھُونڈتا پھِرتا ہے کہ کِس کو پھاڑ کھائے۔

9  تُم اِیمان میں مضبُوط ہوکر اور یہ جان کر اُس کا مُقابلہ کرو کہ تُمہارے بھائِی جو دُنیا میں ہیں اَیسے ہی دُکھ اُٹھا رہے ہیں۔

10  اب خُدا جو ہر طرح کے فضل کا چشمہ ہے۔ جِس نے تُم کو مسِیح میں اپنے ابدی جلال کے لِئے بُلایا تُمہارے تھوڑی مُدّت تک دُکھ اُٹھانے کے بعد آپ ہی تُمہیں کامِل اور قائِم اور مضبُوط کرے گا۔

11 ابداُلآباد اُسی کی سلطنت رہے۔ آمِین۔

12  مَیں نے سِلوانُس کی معرفت جو میری دانِست میں دِیانتدار بھائِی ہے مُختصر طَور پر لِکھ کر تُمہیں نصِیت کی اور یہ گواہی دی کہ خُدا کا سَچّا فضل یہی ہے۔ اِسی پر قائِم رہو۔

13 جو بابل میں تُمہاری طرح برگُزِیدہ ہے وہ اور میرا بَیٹا مرقُس تُمہیں سَلام کہتے ہیں۔

14  محبّت سے بوسہ لے لے کر آپس میں سَلام کرو۔ تُم سب کو جو مسِیح میں ہو اِطمینان حاصِل ہوتا رہے۔

  ۲ پطرس 1

1  شمعُون پطرس کی طرف سے جو یِسُوع مسِیح کا بندہ اور رَسُول ہے اُن لوگوں کے نام جِنہوں نے ہمارے خُدا اور مُنّجی یِسُوع مسِیح کی راستبازی میں ہمارا سا قِیمتی اِیمان پایا ہے۔

2  خُدا اور ہمارے خُداوند یِسُوع کی پہچان کے سبب سے فضل اور اِطمینان تُمہیں زِیادہ ہوتا رہے۔

3  کِیُونکہ اُس کی اِلٰہی قُدرت نے وہ سب چِیزیں جو زِندگی اور دِینداری سے مُتعلِق ہیں ہمیں اُس کی پہچان کے وسِیلہ سے عِنایت کِیں جِس نے ہم کو اپنے خاص جلال اور نیکی کے ذرِیعہ سے بُلایا۔

4  جِن کے باعِث اُس نے ہم سے قِیمتی اور نِہایت بڑے وعدے کِئے تاکہ اُن کے وسِیلہ سے تُم اُس خرابی سے چھُوٹ کر جو دُنیا میں بڑی خواہِش کے سبب سے ہے ذاتِ اِلٰہی میں شِریک ہو جاؤ۔

5  پَس اِسی باعِث تُم اپنی طرف سے کمال کوشِش کر کے اپنے اِیمان پر نیکی اور نیکی پر معرفت۔

6  اور معرفت پر پرہیزگاری اور پرہیزگاری پر صبر اور صبر پر دِینداری۔

7  اور دِینداری پر برادرانہ اُلفت اور برادرانہ اُلفت پر محبّت بڑھاؤ۔

8  کِیُونکہ اگر یہ باتیں تُم میں موجُود ہوں اور زِیادہ بھی ہوتی جائیں تو تُم کو ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کو پہچاننے میں بےکار اور بے پھَل نہ ہونے دیں گی۔

9  اور جِس میں یہ باتیں نہ ہوں وہ اَندھا ہے اور کوتاہ نظر اور اپنے پہلے گُناہوں کے دھوئے جانے کو بھُولے بَیٹھا ہے۔

10  پَس اَے بھائِیو! اپنے بُلاوے اور برگُزِیدگی کو ثابِت کرنے کی زِیادہ کوشِش کرو کِیُونکہ اَیسے کرو گے تو کبھی ٹھوکر نہ کھاؤ گے۔

11  بلکہ اِس سے تُم ہمارے خُداوند اور مُنّجی یِسُوع مسِیح کی ابدی بادشاہی میں بڑی عِزّت کے ساتھ داخِل کِئے جاؤ گے۔

12  اِس لِئے مَیں تُمہیں یہ باتیں یاد دِلانے کو ہمیشہ مُستعِد رہُوں گا اگرچہ تُم اُن سے واقِف اور اُس حق بات پر قائِم ہو جاؤ جو تُمہیں حاصِل ہے۔

13  اور جب تک میں اِس خیمہ میں ہُوں تُمہیں یاد دِلا دِلا کر اُبھارنا اپنے اُوپر واجِب سَمَجھتا ہُوں۔

14  کِیُونکہ ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کے بتانے کے مُوافِق مُجھے معلُوم ہے کہ میرے خیمہ کے گِرائے جانے کا وقت جلد آنے والا ہے۔

15  پَس مَیں اَیسی کوشِش کرُوں گا کہ میرے اِنتِقال کے بعد تُم اِن باتوں کو ہمیشہ یاد رکھ سکو۔

16  کِیُونکہ جب ہم نے تُمہیں اپنے خُداوند یِسُوع مسِیح کی قُدرت اور آمد سے واقِف کِیا تھا تو دغابازی کی گھڑی ہُوئی کہانیوں کی پیروی نہِیں کی تھی بلکہ خُود اُس کی عظمت کو دیکھا تھا۔

17  کہ اُس نے خُدا باپ سے اُس وقت عِزّت اور جلال پایا جب اُس افضل جلال میں سے اُسے یہ آواز آئی کہ یہ میرا پیارا بَیٹا ہے جِس سے مَیں خُوش ہُوں۔

18  اور جب ہم اُس کے ساتھ مُقدّس پہاڑ پر تھے تو آسمان سے یہی آواز آتی سُنی۔

19  اور ہمارے پاس نبِیوں کا کلام ہے جو زِیادہ معُتبر ٹھہرا اور تُم اچھّا کرتے ہو جو یہ سَمَجھ کر اُس پر غور کرتے ہو کہ وہ ایک چراغ ہے جو اَندھیری جگہ میں روشنی بخشتا ہے جب تک پَو نہ پھٹنے اور صُبح کا سِتارہ تُمہارے دِلوں میں نہ چمکے۔

20  اور پہلے یہ جان لو کہ کِتابِ مُقدّس کی کِسی نُبُوّت کی بات کی تاوِیل کِسی کے ذاتی اِختیّار پر موقُوف نہِیں۔

21  کِیُونکہ نُبُوّت کی کوئی بات آدمِی کی خواہِش سے نہِیں ہُوئی بلکہ آدمِی رُوحُ القدُس کی تحریک کے سبب سے خُدا کی طرف سے بولتے تھے۔

  ۲ پطرس 2

1  اور جِس طرح اُس اُمّت میں جھُوٹے نبی بھی تھے اُسی طرح تُم میں بھی جھُوٹے اُستاد ہوں گے جو پوشیدہ طَور پر ہلاک کرنے والی بِدعتیں نِکالیں گے اور اُس مالِک کا اِنکار کریں گے جِس نے اُنہِیں مول لِیا تھا اور اپنے آپ کو جلد ہلاکت میں ڈالیں گے۔

2  اور بہُتیرے اُن کی شہوت پرستی کی پیَروی کریں گے جِن کے سبب سے راہِ حق کی بدنامی ہوگی۔

3  اور وہ لالچ سے باتیں بنا کر تُم کو اپنے نفع کا سبب ٹھہرائیں گے اور جو قدِیم سے اُن کی سزا کا حُکم ہو چُکا ہے اُس کے آنے میں کُچھ دیر نہِیں اور اُن کی ہلاکت سوتی نہِیں۔

4  کِیُونکہ جب خُدا نے گُناہ کرنے والے فرِشتوں کو نہ چھوڑا بلکہ جہنّم میں بھیج کر تارِیک غاروں میں ڈال دِیا تاکہ عدالت کے دِن تک حراست میں رہیں۔

5  اور نہ پہلی دُنیا کو چھوڑا بلکہ بے دِین دُنیا پر طُوفان بھیج کر راستبازی کی منادی کرنے والےنُوح کو مع اَور سات آدمِیوں کو بَچا لِیا۔

6  اور سدُوم اور عمُوراہ کے شہروں کو خاکِ سِیاہ کر دِیا اور اُنہِیں ہلاکت کی سزا دی اور آیندہ زمانہ کے بے دِینوں کے لِئے جایِ عِبرت بنا دِیا۔

7  اور راستباز لُوط کو جو بے دِینوں کے ناپاک چال چلن سے دِق تھا رِہائی بخشی۔

8  (چُنانچہ وہ راستباز اُن میں رہ کر اور اُن کے بے شرع کاموں کو دیکھ کر گویا ہر روز اپنے سَچّے دِل کو شِکنجہ میں کھِنچتا تھا)۔

9  تو خُداوند دِینداروں کو آزمایش سے نِکال لیتا اور بدکاروں کو عدالت کے دِن تک سزا میں رکھنا جانتا ہے۔

10  خصوصاً اُن کو جو ناپاک خواہِشوں سے جِسم کی پَیروی کرتے ہیں اور حُکُومت کو ناچِیز جانتے ہیں۔ وہ گُستاخ اور خُودرائی ہیں اور عِزّت داروں پر لعن طعن کرنے سے نہِیں ڈرتے۔

11  باوُجُود یکہ فرِشتے جو طاقت اور قُدرت میں اُن سے بڑے ہیں خُداوند کے سامنے لعن طعن کے ساتھ نالِش نہِیں کرتے۔

12  لیکِن یہ لوگ بے عقل جانوروں کی مانِند ہیں جو پکڑنے جانے اور ہلاک ہونے کے لِئے حَیوانِ مُطلَق پَیدا ہُوئے ہیں۔ جِن باتوں سے ناواقِف ہیں اُن کے بارے میں اَوروں پر لعن طعن کرتے ہیں۔ اپنی خرابی میں خُود خراب کِئے جائیں گے۔

13  دُوسروں کے بُرا کرنے کے بدلے اِن ہی کا بُرا ہوگا۔ اُن کو دِن دِہاڑے عیاشی کرنے میں مَزا آتا ہے۔ یہ داغ اور عَیب ہیں۔ جب تُمہارے ساتھ کھاتے پِیتے ہیں تو اپنی طرف سے محبّت کی ضیافت کر کے عیش و عِشرت کرتے ہیں۔

14  اُن کی آنکھیں جِن میں زناکار عَورتیں بسی ہُوئی ہیں گُناہ سے رُک نہِیں سکتیں وہ بے قیام دِلوں کو پھَنساتے ہیں۔ اُن کا دِل لالچ کا مُشتاق ہے۔ وہ لعنت کی اُولاد ہیں۔

15  وہ سِیدھی راہ چھوڑ کر گُمراہ ہو گئے ہیں اور بعُور کے بَیٹے بلعام کی راہ پر ہو لِئے ہیں جِس نے ناراستی کی مزدُوری کو عِزیز جانا۔

16  مگر اپنے قُصُور پر یہ ملامت اُٹھائی کہ ایک بے زبان گدھی نے آدمِی کی طرح بول کر اُس نبی کو دِیوانگی سے باز رکھّا۔

17  وہ اَندھے کُوئیں ہیں اور اَیسے کہُر جِسے آندھی اُڑاتی ہے۔ اُن کے لِئے بے حد تارِیکی دھری ہے۔

18  وہ گھمنڈ کی بیہُوداہ باتیں بک بک کر شہوت پرستی کے ذریعہ سے اُن لوگوں کو جِسمانی خواہِشوں میں پھنساتے ہیں جو گُمراہوں میں سے نِکل ہی رہے ہیں۔

19  وہ اُن سے تو آزادی کا وعدہ کرتے ہیں اور آپ خرابی کے غُلام بنے ہُوئے ہیں کِیُونکہ جو شَخص جِس سے مغلُوب ہے وہ اُس کا غلام ہے۔

20  اور جب وہ خُداوند اور یِسُوع مسِیح کی پہچان کے وسِیلہ سے دُنیا کی آلُودگی سے چھُوٹ کر پھِر اُن میں پھنسے اور اُن سے مغلُوب ہُوئے تو اُن کا پِچھلا حال پہلے سے بھی بدتر ہُؤا۔

21  کِیُونکہ راستبازی کی راہ کا نہ جاننا اُن کے لِئے اِس سے بہُتر ہوتا کہ اُسے جان کر اُس پاک حُکم سے پھِر جاتے جو اُنہِیں سونپا گیا تھا۔

22  اُن پر یہ سَچّی مِثل صادِق آتی ہے کہ کُتّا اپنی قَے کی طرف رُجُوع کرتا ہے اور نہلائی ہُوئی سُوأرنی دلدل میں لوٹنے کی طرف۔

  ۲ پطرس 3

1  اَے عِزیزو! اَب مَیں تُمہیں یہ دُوسرا خط لِکھتا ہُوں اور یاد دِہانی کے طَور پر دونو خطوں سے تُمہارے صاف دِلوں کو اُبھارتا ہُوں۔

2  کہ تُم اُن باتوں کو جو پاک نبِیوں نے پیشتر کِیں اور خُداوند اور مُنّجی کے اُس حُکم کو یاد رکھّو جو تُمہارے رَسُولوں کی معرفت آیا تھا۔

3  اور یہ پہلے جان لو کہ اِخیر دِنوں میں اَیسے ہنسی ٹھٹھّا کرنے والے آئیں گے جو اپنی خواہِشوں کے مُوافِق چلیں گے۔

4  اور کہیں گے کہ اُس کے آنے کا وعدہ کہاں گیا؟ کِیُونکہ جب سے باپ دادا سوئے ہیں اُس وقت سے اَب تک سب کُچھ ویسا ہی ہے جَیسا خِلقَت کے شُرُوع سے تھا۔

5  وہ تو جان بُوجھ کر یہ بھُول گئے کہ خُدا کے کلام کے ذریعہ سے آسمان قدیِم سے موجُود ہیں اور زمِین پانی سے بنی اور پانی میں قائِم ہے۔

6  اِنہی کے ذریعہ سے اُس زمانہ کی دُنیا ڈُوب کر ہلاک ہُوئی۔

7  مگر اِس وقت کے آسمان اور زمِین اُسی کلام کے ذریعہ سے اِس لِئے رکھّے ہیں کہ جلائے جائیں اور وہ بے دِین آدمِیوں کی عدالت اور ہلاکت کے دِن تک محفُوظ رہیں گے۔

8  اَے عِزیزو! یہ خاص بات تُم پر پوشِیدہ نہ رہے کہ خُداوند کے نزدِیک ایک دِن ہزار برس کے برابر ہے اور ہزار برس ایک دِن کے برابر۔

9  خُداوند اپنے وعدہ میں دیر نہِیں کرتا جَیسی دیر بعض لوگ سَمَجھتے ہیں بلکہ تُمہارے بارے میں تحمُّل کرتا ہے اِس لِئے کہ کِسی کی ہلاکت نہِیں چاہتا بلکہ یہ چاہتا ہے کہ سب کی تَوبہ تک نوبت پہُنچے۔

10  لیکِن خُداوند کا دِن چور کی طرح آئے گا۔ اُس دِن آسمان بڑے شور و غُل کے ساتھ برباد ہو جائیں گے اور اجرامِ فلک حرارت کی شِدّت سے پِگھل جائیں گے اور زمِین اور اُس پر کے کام جل جائیں گے۔

11  جب یہ سب چِیزیں اِسی طرح پِگھلنے والی ہیں تو تُمہیں پاک چال چلن اور دِینداری میں کَیسا کُچھ ہونا چاہئے۔

12  اور خُدا کے اُس دِن کے آنے کا کَیسا کُچھ مُنتظِر اور مُشتاق رہنا چاہئے۔ جِس کے باعِث آسمان آگ سے پِگھل جائیں گے اور اجرامِ فلک حرارت کی شِدّت سے گل جائیں گے۔

13  لیکِن اُس کے وعدہ کے مُوافِق ہم نئے آسمان اور نئی زمِین کا اِنتظار کرتے ہیں جِن میں راستبازی بسی رہے گی۔

14  پَس اَے عِزیزو! چُونکہ تُم اِن باتوں کے مُنتظِر ہو اِس لِئے اُس کے سامنے اِطمینان کی حالت میں بے داغ اور بے عَیب نِکلنے کی کوشِش کرو۔

15  اور ہمارے خُداوند کے تحمُّل کو نِجات سَمَجھو۔ چُنانچہ ہمارے پیارے بھائِی پَولُس نے بھی اُس حِکمت کے مُوافِق جو اُسے عنایت ہُوئی تُمہیں یہی لِکھا ہے۔

16  اور اپنے سب خطوں میں اِن باتوں کو ذِکر کِیا ہے جِن میں بعض باتیں اَیسی ہیں جِن کا سَمَجھنا مُشکِل ہے اور جاہِل اور بے قیام لوگ اُن کے معنوں کو بھی صحیفوں کی طرح کھِینچ تان کر اپنے لِئے ہلاکت پَیدا کرتے ہیں۔

17  پَس اَے عِزیزو! چُونکہ تُم پہلے سے آگاہ ہو اِس لِئے ہوشیار رہو تاکہ بے دِینوں کی گُمراہی کی طرف کھِنچ کر اپنی مضبُوطی کو نہ چھوڑ دو۔

18  بلکہ ہمارے خُداوند اور مُنّجی یِسُوع مسِیح کے فضل اور عِرفان میں بڑھتے جاؤ۔ اُسی کی تمجِید اَب بھی ہو اور ابد تک ہوتی رہے۔ آمِین۔