انجيل مقدس

باب  1  2  3  4  5  6  7  8  9  10  11  12  13  14  

  احبار 1

1 اور خُداوند نے خیمہِ اجتماع میں سے موسیٰ کو بُلا کر اُس سے کہا۔

2  بنی اسرائیل سے کہہ کر جب تم میں سے کوئی خُداوند کے لئے چڑھاوا چڑھا ئے تو تم چوپاں یعنی گائے بیل اور بھیڑ مکری کا چڑھاوا چڑھانا ۔

3  اگر اُس کا چڑھاوا گائے بیل کی سوختنی قُربانی ہوتو وہ بے عیب نرکر لاکر اُسے خیمہ اجتماع کے دروازے پر چڑھائے تاکہ وہ خُود خُداوند کے حضور مقبول ٹھہرے ۔

4  اور وہ سوختنی قُربانی کے جانور کے سر پر اپنا ہاتھ رکھے تب وہ اُس کی طرف سے مقبول ہوگا تاکہ اُس کے لئے کفارا ہو ۔

5  اور وہ اُس بچھڑے کوخُداوند کے حضور ذبح کرے اور ہارون کے بیٹے جو کاہن ہیں خون کو لاکر اُسے اُس مذبح پر گرداگرد چھڑکیں جو خیمہ اجتماع کے دروازہ پر ہے ۔

6  تب وہ اس سوختنی قُربانی کے جانور کی کھال کھینچے اور اُس کے غضو عُضوکو کاٹ کر جداجدا کرے ۔

7 پھر ہارُون کاہن کے بیٹے مذبح پر آگ رکھیں اور آگ پر لکڑیاں ترتیب سے چُن دیں ۔

8  اورہارُون کے بیٹے جو کاہن ہیں اُس کے اعضاکو اور سراورچربی کو اُن لکڑیوں پر جو مذبح کی آگ پر ہونگی ترتیب سے رکھ دیں ۔

9  لیکن وہ اُس کی انتڑیوں اور پایوں کو پانی سے دھولے تب کاہن سب کو مذبح پر جلائے کہ وہ سوختنی قُربانی یعنی خُداوند کے لئے راحت انگیز خوشبو کی آتشین قُربانی ہو ۔

10  اور اگر اُس کا چڑھاوار یوڑیں سے بھیڑ یا بکر ی کی سوختنی قُربانی ہو تو وہ بے عیب نرکو لائے ۔

11  اور وہ اُسے مذبح کی شمالی سمت میں خُداوند کے آگے ذبح کرے اور ہارون کے بیٹے جو کاہن ہیں اُس کے خُون کو مذبح پر گردا گرد چھڑکیں ۔

12  پھر وہ اُس کے عُضو عُضو کو اور سراور چربی کاٹ کر جداجدا کرے اور کاہن ان کو ترتیب سے ان لکڑیوں پر جو مذبح کی آگ پر ہونگی چن دے ۔

13  وہ انتڑیوں اور پایوں کی پانی سے دھولے تب کاہن سب کو لیکر مذبح پر جلادے ۔ وہ سوختنی قُربانی یعنی خُداوند کے لئے راحت انگیزخوشبوکی آتشین کی آتشین قُربانی ہے ۔

14  اور اگر اُس کا چڑھاوا خداوند کے لئے پرندوں کی سوختنی قربانی ہو تو وہ قمریوں یا کبُوتر کے بچوں کا چڑھاوا چڑھائے ۔

15  اور کاہن اُس کا خُون مذبح کے پر لاکر اس کا سر مروڑ ڈالے اور اُسے مذبح پر جلادے اور اُس کا خُون مذبح کے پہلو پر گرجانے دے ۔

16  اور اُس کے پوٹے کو آلایش سمیت لے جاکر مذبح کی مشرقی سمت میں راکھ کی جگہ میں ڈال دے ۔

17  اور وہ اُس کے دونوں بازوؤں کو پکڑ کر اسے چیرے پر الگ الگ نہ کرے ۔ تب کاہن اسے مذبح پر اُن لکڑیوں کے اوپر رکھ کر جو آگ پر ہونگی جلادے ۔ وہ سوختنی قُربانی یعنی خداوند کے لئے راحت انگیز خوشبو کی آتشین قُربانی ہے ۔

  احبار 2

1 اور اگر کوئی خُداوند کے لئے نذرکی قُربانی کا چڑھاوا لائے تو اپنے چڑھاوے کے لئے میدہ لے اور اُس میں تیل ڈال کر اُس کے اوپر لبان رکھے ۔

2 اور وہ اُ سے ہارون کے بیٹوں کے پاس جو کاہن ہیں لائے اور تیل ملے ہوئے میدہ میں سے اس طرح اپنی مٹھی بھر کر نکالے کہ سب لبان اُس میں آجائے تب کاہن اُسے نذر کی کی قُربانی کی یاد گاری کے طور پر مذبح کے اوپر جلائے ۔ یہ خُداوند کے لئے راحت انگیز خوشبو کی آتشین قُربانی ہو گی ۔

3  اور جو کچھ اس نذر کی قُربانی میں سے باقی رہ جائے وہ ہارون اور اس کے بیٹوں کاہو گا ۔یہ خُداوند کی آتشین قُربانیوں میں پاکترین چیز ہے۔

4  اور جب تو تنور کا پکا ہوا نذر کی قربانی کا چڑھاوا لائے تو وہ تیل ملے ہوئے میدہ کے بے خمیری گردے یا تیل چپڑی ہوئی بے خمیری چپاتیاں ہوں ۔

5  اور اگر تیری نذر کی قُربانی کا چڑھاوا توے کا پکا ہوا ہو تو تیل ملے ہوئے بے خمیری میدہ کا ہو ۔

6  اُس کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے اُس پر تیل ڈالنا تو وہ نذر کی قُربانی ہو گی ۔

7  اور اگر تیری نذر کی قُربانی کا چڑھاوا کڑاہی کا تلا ہوا ہو تو وہ میدہ سے تیل میں بنایا جائے ۔

8  تو ان چیزوں کی نذر کی قربانی کا چڑھاوا خداوند کے پاس لانا ۔ وہ کاہن کو دیا جائے اور وہ اسے مذبح کے پاس لائے ۔

9  اور کاہن اُس نذر کی قُربانی میں سے اس کی یاد گاری کا حصہ اٹھا کر مذبح پر جلائے ۔ یہ خداوند کے لئے راحت انگیزخوشبوکی آتشین قُربانی ہوگی ۔

10  اور جو کچھ اُس نذر کی قربانی میں سے بچ رہے وہ ہارُون اور اُس کے بیٹوں کا ہو گا ۔ یہ خداوند کی آتشین قربانیوں میں پاکترین چیز ہے ۔

11  کوئی نذر کی قُربانی جو تم خداوند کے حضور چڑھاؤ وہ خمیر ملا کر نہ بنائی جائے تم کبھی آتشین قربانی کے طور پر خداوند کے حضور خمیر یا شہد نہ جلانا ۔

12  تم ان کو پہلے پھلوں کے چڑھاوے کے طور پر خداوند کے حضور لانا ۔ پر راحت انگیز خوشبو کے لیے وہ مذبح پر نہ چڑھائے جائیں ۔

13  اور تو اپنی نذر کی قُربانی کے ہر چڑھاوے کو نمکین بنانا اور اپنی کسی نذر کی قُربانی کو اپنے خدا کے عہد کے نمک بغیر نہ رہنے دینا ۔ اپنے سب چڑھاووں کے ساتھ نمک بھی چڑھانا ۔

14  اور اگر تُو پہلے پھلوں کی نذر کا چڑھاوا خداوند کے حضور چڑھائے تو اپنے پہلے پھلوں کی نذر کے چڑھاوے کے لئے اناج کی بھنی ہوئی بالیں یعنی ہری ہری بالوں مین سے ہاتھ سے ملکر نکالے ہوئے اناج کو چڑھانا ۔

15  اور اس میں تیل ڈالنا اور اس کے اوپر لبان رکھنا تو وہ نذر کی قُربانی ہوگی ۔ اور کاہن اس کی یاد گاری کے حصہ کو یعنی تھوڑے سے ملکر نکالے ہوئے دانوں کو ارو تھوڑے سے تیل کو اور سارے لبان کو جلادے یہ خُداوند کے لئے آتشین قربانی ہوگی۔

16  

  احبار 3

1 اور اگر اُس کا چڑھائے تو خواہ وہ نر ہو اور وہ گائے بیل میں سے کسی کو چڑھائے تو خواہ وہ نر ہو یا مادہ پر جو بے عیب ہو اسی کو وہ خداوند کے حضور چڑھائے۔

2  اور وہ اپنا ہاتھ اپنے چڑھاوے کے جانور کے سر پر رکھے اور خمیہ اجتماع کے دروازہ پر اسے ذبح کرے اور ہارون کے بیٹے و کاہن ہیں اُس کے خون کو مذبح پر گرداگرد چھڑکیں ۔ اور وہ سلامتی کے ذبیحہ میں سے خداوند کے لیےآتشین قُربانی گذرانے یعنی جس چربی سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں

3  

4  اور وہ ساری چربی جو کمر کے پاس رہتی ہےاور جگر پر کی جھلی گردوں سمیت ان سبھوں کو وہ جدا کرے ۔

5 اور ہارون کے بیٹے انہیں مذبح پر سوختنی قُربانی کے اوپر جلائیں جو ان لکڑیوں پر ہوگی جو آگ کے اوپر ہیں ۔ یہ خداوند کے لئے راحت انگیز خوشبو کی آتشین قُربانی ہے ۔

6  اور اگر اس کا سلامتی کے ذبیحے کا چڑھاوا خداوند کے لئے بھیڑ بکری میں سے ہو تو خواہ نر ہو یا مادہ پر جو بے عیب ہو اسی کو وہ چڑھائے۔

7 اگر وہ برہ چڑھاتا ہو تو اسے خداوند کے حضور چڑھائے۔

8 اور اپنا ہاتھ اپنے چڑھاوے کے جانور کے سر پر رکھے اور اسے خیمہ اجتماع کے سامنے ذبح کرے اور ہارون کے بیٹے اس کے خون کو مذبح پر گرداگرد چھڑکیں

9 ۔ اور وہ سلامتی کے ذبیحہ میں سے خداوند کے لئے آتشین قربانی گزرانے ینعنی اس کی پوری چربی بھری دم کو وہ ریڑھ کے پاس سے الگ کرے اور جس چربی سے انتڑیاں ڈھکی تہتی ہیں اور وہ ساری چربی جو انتڑیوں پر لپٹی رہتی ہے۔

10  اور دونوں گردے اور انکے اوپر کی چربی جو کمرے پاس رہتی ہے اور جگر پر کی جھلی گردوں سمیت سبھوں کو وہ الگ کرے۔

11  اور کاہن انہیں مذبح پر جلائے، یہ اس آتشین قربانی کی غذا ہے جو خداوند کو گذرانی جاتی ہے۔

12  اور اگر وہ بکرایا بکری چڑھاتا ہو تو اسے خداوند کے حضور چڑھائے۔

13 اور وہ اپنا ہاتھ اس کے سر پر رکھے اور اسے خیمہ اجتماع کے سامنے ذبح کرے اور ہارون کے بیٹے اس کے خون کو ذبح پر گرداگرد چھڑکیں۔

14  اور وہ اس میں سے اپنا چڑھاوا آتشین قربانی کے طور پر خداوند کے حضور گذرانے یعنی جس چربی سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں اور وہ سب چربی جو انتڑیوں پر لپٹی رہتی ہے۔

15  اور دونوں گردے اور ان کے اوپر کی چربی جو کمرے کے پاس رہتی ہے اور جگر پر کی جھلی گردوں سمیت ان سبھوں کو وہ الگ کرے۔

16 اور کاہن ان کو مذبح پر جلائے۔ یہ اس آتشین قربانی کی غذا ہے جو راست انگیز خوشبو کے لئے ہوتی ہے۔ ساری چربی خداوند کی ہے۔

17  یہ تمہاری سب سکونت گاہوں میں نسل درنسل ایک دائمی قانون رہگا کہ تم چربی یا خون مطلق نہ کھاؤ۔

  احبار 4

1 اور خداوند نے موسی سے کہا کہ۔

2  بنی اسرائیل سے کہہ کہ اگر کوئی ان کاموں میں سے جنکو خداوند نے منع کیا ہے کسی کام کو کرے اور اس سے نادانستہ خطا ہو جائے۔

3  اگر کاہن ممسوح کے واسطے جو اس نے کی ہے ایک بے عیب بچھڑا خطا کی قربانی کے طور پر خداوند کے حضور گزرانے۔

4  وہ اس بچھڑے کو خیمہ اجتماع کے دروازہ پر خداوند کے آگے لائے اور بچھڑے کے سر پر اپنا ہاتھ رکھے اور اس کو خدواند کے آگے ذبح کرے۔

5 اور وہ کاہن ممسوح اس بچھڑے کے خون میں سے کچھ لیکر اسے خیمہ اجتماع میں لے جائے۔

6  اور کاہن اپنی انگلی خون میں ڈبو ڈبو کر اور خون میں سے لے لیکر اسے مقدس کے پردہ کے سامنے سات بار خداوند کے آگے جھڑکے۔

7  اور کاہن اسی خون میں سے خوشبع دار بخور جلانے کی قربانگاہ کے سینگوں پر جو خیمہ اجتماع میں ہے خدواند کے آگے لگائے اور اس بچڑے کے باقی سب خون کو سوختنی قربانی کے مذبح کے پایہ پر جو خیمہ اجتماع کے دروازہ پر ہے انڈیل دے۔

8  پھر وہ خطا کی قربانی کے بچھڑے کی سب چربی کو اس سے الگ کرے یعنی جس چربی سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں اور وہ سب چربی جو انتڑیوں پر لپٹی رہتی ہے۔

9  اور دونوں گردے اور ان کے اوپر کی چربی جو کمرکے پاس رہتی ہےاور دونوں گردے اور ان کے اوپر کی چربی جو کمرکے پاس رہتی ہے اور جگر پر کی جھلی گردوں سمیت ان سبھوں کو وہ ویسے ہی الگ کرے۔

10  جیسے سلامتی کے ذبیحہ کے بچھڑے سے وہ الگ کئے جاتے ہیں اور کاہن ان کو سوختنی قربانی کے ذبح پر جلائے۔

11  اور اس بچھڑے کی کھال اور اس کا سب گوشت اور سر اور پائے اور انتڑیاں اور گوبر۔

12  یعنی پورے بچھڑے کو لشکر گاہ کے باہر کسی صاف جگہ میں جہان راکھ پڑتی ہے لیجائے اور سب کچھ لکڑیوں پر رکھ کر آگ سے جلائے۔ وہ وہیں جلایا جائے جہاں راکھ ڈالی جاتی ہے۔

13 اگر بنی اسرائیل کی ساری جماعت سے انجانے چوک ہو جائے اور یہ بات جماعت کی آنکھوں سے چھپی تو ہو تو بھی وہ ان کاموں میں سے جنہیں خداوند نے منع کیا ہے کسی کام کو کرکے مجرم ہو گئی ہو۔

14  تو اس خطا کے جس کے وہ قصور وار ہوں معلوم ہو جانے پر جموعت ایک بچھڑا خطا کی قربانی کے طور پر چڑھانے کے لئے خیمہ اجتماع کے سامنے لائے۔

15  اور جماعت کے بزرگ اپنے اپنے ہاتھ خداوند کے آگے اس بچھڑے کے سر پررکھیں اور بچھڑا خداوند کے آگے ذبح کیاجائے۔

16 اور کاہن ممسوح اس بچھڑے کے کون میں سے کچھ خیمہ اجتماع میں لے جائے۔

17  اور کاہن اپنی انگلی اس خون میں ڈبو کر اسے پردہ کے سامنے سات بارخداوند کے آگےچھڑکے۔

18 اور اسی خون میں سے مذبح کے سینگوں پر خداوند کے آگے خیمہ اجتماع میں ہے لگائے اور باقی سارا خون سوختنی قربانی کے مذبح کے پایہ پر جو خیمہ اجتماع کے دروازہ پر ہے اندیل دے۔

19  اور اس کی سب چربی اس سے الگ کر کے اسے مذبح پر جلائے۔

20 وہ بچھڑے سے یہی کرے یعنی جو کچھ خطا کی قربانی کے بچھڑے سے کیا تھا وہی اس بچھڑے سے کرے۔ یوں کاہن ان کے لئے کفارہ دے تو انہیں معافی ملے گی۔

21 اور وہ اس بچھڑے کو لشکر گاہ کے باہر لے جا کر جلائے جیسے پہلے بچھڑے کو جلایا تھا۔ یہ جماعت کی خطا کی قربانی ہے۔

22  اور جب کسی سردار سے خطا سرزد ہو اور وہ ان کاموں میں سے جنہیں خداوند نے منع کیا ہے کسی کام کا نادانستہ کر بیٹھے اور مجرم ہو جائے۔

23 تو جب وہ خطا جو اس سے سرزد ہوئی ہے اسے بتادی جائے تو وہ ایک بے عیب بکرا اپنی قربانی کے واسطے لائے۔

24 اور اپنا ہاتھ اس بکرے کے سر پر رکھے اور اسےاس جگہ ذبح کرے جہاں سوختنی قربانی کے جانور خداوند کے آگے ذبح کرتے ہیں۔ یہ خطا کی قربانی ہے۔

25  اور کاہن خطا کی قربانی کا کچھ خون اپنی انگلی پر لیکر اسے سوختنی قربانی کے مذبح کے سینگوں پر لگائے اور اسکا باقی سب خون سوختنی قربانی کے مذبح کے پایہ پر انڈیل دے۔

26  اور سلامتی کے ذبیحہ کی چربی کی طرح اس کی سب چربی مذبح پر جلائے۔یوں کاہن اس کی خطا کا کفارہ دے تو اسے معافی ملے گی۔

27 اور اگر کوئی عام آدمیوں میں سے نادانستہ خاطا کرے اور ان کاموں میں سے جنہیں خداوند نے منع کیا ہے کسی کام کو کر کے مجرم ہو جائ۔

28  تو جب وہ خطا جو اس نے کی اسے بتادی جائے تو وہ اپنی اس خطا کے واسطے جو اس سے سرزد ہوئی ہے ایک بے عیب بکری لائے۔

29 اور وہ اپنا ہاتھ خطا کی قربانی کے جانور کو سوختنی قربانی کی جگہ پر ذبح کرے۔

30 اور کاہن اس کا کچھ خوناپنی انگلی پر لیکر اسے سوختنی قربانی کے مذبح کے سینگوں پر لگائے اور اسکا باقی سب خون مذبح کے پایہ پر انڈیل دے۔

31  اور وہ اسکی ساری چربی کو الگ کرے جیسے سلامتی کے ذبحیہ کی چربی الگکی جاتی ہے اور کاہن اسے مذبح پر راحت انگیز خوشبو کے طور پر خداوند کے لیئے جلائے۔ یوں کاہن اس کے لئے کفارہ دے تو اسے معافی ملے گی۔

32  اور اگر خطا کی قربانی کے لئے اس کا چڑھاوا برہ ہو تو وہ بے عیب مادہ لائے۔

33 اور اپنا ہاتھ خطا کی قربانی کے جانور کے سرپر رکھے اور اسے خطا کی قربانی کے طور پر اس جگہ ذبح کرے جہاں سوختنی قربانی ذبح کرتے ہیں۔

34  اور کاہن خطا کی قربانی کا کچھ خون اپنی انگلی پر لیکر اسے سوختنی قربانی کے مذبح کے سینگوں پر لگائے اور اسکا باقی سب خون مذبح کے پایہ پر انڈیل دے۔

35  اور اسکی سب چربی کو الگ کرے جیسے سلامتی کے ذبحیہ کے برہ کی چربی الگ کی جاتی ہے اور کاہن اس کو مذبح پر خداوند کی آتشین قربانیوں کے اوپر جلائے۔یوں کاہن اس کے لئے اس کی خطا کا جو اس سے ہوئی ہے کفارہ دے تو اسے معافی ملے گی۔

  احبار 5

1 اور اگر کوئی اس طرح خطا کرے کہ وہ گواہ ہو اور اسے قسم دی جائے کہ آیا اس نے کچھ دیکھا یا اسے کچھ معلوم ہے اور وہ نہ بتائے تو اسکا گناہ اسی کے سر لگیگا۔

2 یا اگ کوئی شخص کسی ناپاک چیز کو چھولے خواہ وہ ناپاک جانور یا ناپاک چوپائے یا ناپاک رینگنے والے جاندار کی لاش ہو تو چاہے اسے معلوم بھی نہ ہو کہ وہ ناپاک ہو گیا ہے تو بھی وہ مجرم ٹھہریگا۔

3  یا اگر وہ انسان کی ان نجاستوں میں سے جن سے وی نجس ہو جاتا ہے کسی نجاست کو چھولے اور اسے معلوم نہ ہو تو وہ اس وقت مجرم ٹھہیگا جب اسے معلوم ہو جایئگا۔

4 یا اگر کوئی بغیرسوچے اپنی زبان سے برائی یا بھلائی کرنے کی قسم کھالے تو قسم کھا کر وہآدمی چاہے کیسی ہی بات بغیر سوچے کہدے بشرطیکہ اسے معلوم ہوجائیگا۔

5 اور جب وہ ان باتوں میں سے کسی میں مجرم ہو تو جس امر میں اس سے خطا ہوئی ہے وہ اس کا اقرار کرے۔

6 اور خداوند کے حضور اپنے مجرم کی قربانی لائے یعنی جو خطا اس سے ہوئی ہےاس کے کئے ریوڑ میں سے ایک مادہ یعنی ایک بھیڑیا بکری خطا کی قربانی کے طور پر گزرانے اور کاہن اس کی خطا کا کفارہ دے۔

7  اور اگر اسے بھیڑ دینے کا مقدور نہ ہو تو وہ اپنی خطا کے لئے جرم کی قربانی کے طور پر دو قمریاں یا بوتر کے دو بچے خداوند گزرانے۔ ایک خطا کی قربانی کے لئے اور دوسرا سوختنی قربانی کے لئے ۔

8  وہ انہیں کاہن کے پاس لے آئے جو پہلے اسے جو خطا کی قربانی کے لئے ہے گزرانے اور اس کا سر گردن کے پاس سے مروڑ ڈالے پر اسے الگ نہ کرے۔

9  اور خطا کی قربانی کا کچھ خون مذبھ کے پہلو پر چھڑکے اور باقی خون کو مذبح کے پایہ پر گر جانے دے۔ یہ خطا کی قربانی ہے۔

10 اوردوسرے پرندے کو حکم کے موافق سوختنی قربانی کے طور پر چڑھائے۔یوں کاہن اس کی خطا کا جو اس نے کی ہے کفارہ دے تو اسے معافی ملے گی۔

11 اور اگر اسے دوقمریاں یا کبوتر کے دو بچے لانے کا بھی مقدور نہ ہو ہو تو اپنی خطا کے واسطے اپنے چڑھاوے کے طور پر ایفہ کے دسویں حصہ کے برابر میدہ خطا کی قربانی کے لئے لا۴ے۔ اس پر نہ تو وہ تیل ڈالے نہ لبان رکھے کیونکہ یہ خطا کی قربانی ہے۔

12  وہ اسے کاہن کے پاس لائے اور کاہن اس میں سے اپنی مٹھی بھر کر اس کی یاد گاری کا حصہ مذبح پر خداوند کی آتشین قربانی کے اوپر جلائے۔یہ خطا کی قربانی ہے۔

13  یوں کاہن اس کے لئے ان باتوں میں سے جس کسی میں سے خطا ہوئی ہے اس خطا کا کفارہ دے تو اسے معافی ملے گی اور جو کچھ باقی رہ جائے گا وہ نذر کی قربانی کی طرح کاہن کا ہو گا۔

14  اور خداوند نے موسی سے کہا کہ۔

15  اگر خداوند کی پاک چیزوں میں کسی سے تقصیر ہو اور وہ نادانستہ خطا کرے تو وہ اپنے جرم کی قربانی کے طور پر ریوڑ میں سے بے عیب مینڈھا خداوند کےحضور چڑھائے۔جرم کی قربانی کے لئے اس کی قیمت مقدس کی مثقال کے حساب سے چاندی کی اتنی ہی مثقالیں ہوں جیتنی تو مقرر کردے۔

16  اور جس پاک چیز میں اس سے تقصیر ہوئی ہے وہ اس کا معاوضہ دے اور اس میں پانچواں حصہ اور بڑھا کر اسے کاہن کے حوالہ کرے۔یوں کاہن جرم کی قربانی کا مینڈھا چڑھا کر اس کا کفارہ دے تو اسے معافی ملے گی۔

17 اور اگر کوئی خطا کرے اور ان کاموں میں سے جنہیں خداوند نے منع کیا ہے کسی کام کو کرے تو چاہے وہ یہ بات جانتا بھی نہ ہو تو بھی مجرم ٹھہریگا اور اس کا گناہ اسی کے سر لگے گا۔

18 پس وہ ریوڑ میں سے ایک بے عیب مینڈھا اتنے ہی دام کا جو تو مقرر کردے جرم کی قربانی کے طوور پر کاہن کے پاس لائے۔یوںٍکاہن اس کی اس بات کا جس میں اس سے نادانستہ چوک ہو گئی کفارہ دے تو اسے معافی ملے گی۔

19  یہ جرم کی قربانی ہے کیونکہ وہ یقینأ خداوند کے آگے جمرم ہے۔

  احبار 6

1 پھر خداوند نے موسی سے کہا۔

2 اگر کسی سے یہ خطا ہو کہ وہ خداوند کا قصور کرے اور امانت یا لین دین یا لوٹ کے معاملہ میں اپنے ہمسایہ کو فریب دے یا اپنے ہمسایہ پر ظلم کرے۔

3  یا کسی کھوئی ہوئی چیز کو پاکر فریب دے اور چھوٹی قسم بھی کھائے پس ان میں سے خواہ کوئی بات ہو جس میں کسی شخص سے خطا ہو گئی ہے۔

4  سو اگر اس سے خطا ہوئی ہے اور وہ مجرم ٹھہرا ہے تو جو چیز اس نے لوٹی یا جو چیز اس نے ظلم کر کے چھینی یا جو چیز اس کے پاس امانت تھی یا جو کھوئی ہوئی چیز اسے ملی۔

5  یا جس چیز کے بارے میں اس نے جھوٹی قسم کھائی اس چیز کو وہ ضرور پورا واپس کرے اور اصل کے ساتھ پانچواں حصہ بھی بڑھا کر دے۔ جس دن یہ معلوم ہو کہ وہ مجرم ہے اسی دن وہ اسے اس کے مالک کو واپس دے۔

6 اور اپنے جرم کی قربانی خداوند کے حضور چڑھائےاور جیتنا دام تو مقرر کرے اتنے دام کا ایک بے عیب مینڈھا ریوڑ میں ہے جرم کی قربانی کے طور پر کاہن کے پاس لائے۔

7  یو کاہن اس کے لئے خداوند کے حضور کفارہ دے تو جس کام کو کرے وہ مجرم ٹھہرا ہے اس کی اسے معافی ملے گی۔

8  پھر خداوند نے موسی سے کہا۔

9  ہارون اور اسکے بیٹوں کو یوں حکم دے کہ سوختنی قربانی کے بارے میں شرع یہ ہے کہ سوختنی قربانی مذبح کے اوپر آتشدان پر تمام رات صبح تک رہے اور مذبح کی آگ اس پر جلتی رہے۔

10  اور کاہن اپنا کتان کا لباس پہنے اور کتان کے پاجامے کو اپنے تن پر ڈالے اور آگ نے جو سوختنی قربانی کو مذبح پر بھسم کر کے راکھ کر دیا ہے اس راکھ کو اٹھا کر اسے مذبح کی ایک طرف رکھے۔

11  پھر وہ اپنے لباس کو اتار کر دوسرے کپڑے پہنے اور اس راکھ کو اٹھا کر لشکر گاہ کے باہر کسی صاف جگہ میں لیجائے۔

12  اور مذبح پر آگ جلتی رہے اور کبھی بجھنے نہ پائے اور کاہن ہر صبح کو اس پر لکڑیاں جلا کر سوختنی قربانی کو اس کے اوپر چن دے اور سلامتی کے ذبیحوں کی چربی کو اس کے اوپر جلایا کرے۔

13  مذبح پر آگ ہمیشہ جلتی رکھی جائے۔وہ کبھی بجھنے نہ پائے۔

14 اور نذر کی قربانی کے بارے میں شرع یہ ہے کہ ہارون کے بیٹے اسے مذبح کے آگے خداوند کے حضور گزارا نیں۔

15  اور وہ نذر کی قربانی میں سے اپنی مٹھی بھر اس طرح نکالے کہ اس میں تھوڑا سا میدہ اور کچھ تیل جو اس میں پڑا ہو گا اور نذر کی قربانی کا سب لبان آجائےاور اس یادری کے حصہ کو مذبح پر خداوند کے حضور راحت انیز خوشبو کے طور پر جلائے۔

16  اور جو باقی جگہ میں کھاایا جائے یعنی وہ خیمہ اجتماع کے صحن میں اسے کھائیں۔

17  وہ خیمر کے ساتھ پکایا نہ جائے۔ میں نے یہ اپنی آتشین قربانیوں میں سے ان کا حصہ دیا ہے اور یہ خطا کی قربانی اور جرم کی قربانی کی طرح نہایت پاک ہے۔

18  ہارون کی اولاد کے سب مرد اس میں سے کھائیں۔ تمہاری پشت در پشت خداوند کی آتشین قربانیوں میں سے یہ انکا حق ہو گا۔ جو کوئی انہیں چھوئے وہ پاک ٹھہریگا۔

19  اور خداوند نے موسی سے کہا کہ۔

20  جس دن ہارون کو مسح کیا جائے اس دن وہ اور اس کے بیٹے خداوند کے حضور یہ چڑھاوا چڑھائیں کہ ایفہ کے دسویں حصہ کے برابر میدہ آدھا صبح کو اور آدھا شام کو ہمیشہ نذر کی قربانی کے لئے لائیں۔

21  وہ توے پر تیل میں پکایا جائے۔ جب وہ تر ہو جائے تو تو اسے لے آنا۔ اس نذر کی قربانی کو پکوان کے ٹکڑوں کی صورت میں گزرننا تاکہ وہ خداوند کے لئے راحت انگیز خوشبو بھی ہو۔

22  اور جو اس کے بیٹوں میں سے اس کی جگہ کاہن ممسوح ہو وہ اسے گذرانے۔یہ دائمی قانون ہو گا کہ وہ خداوند کے حضور بالکل جلایا جائے۔

23  کاہن کی ہر ایک نذر کی قربانی بالکل جلائی جائے وہ کبھی کھائی نہ جائے۔

24 اور خداوند نے موسی سے کہا۔

25  ہارون اوراسکے بیٹوں سے کہہ کہ خطا کی قربانی کے بارے میں شرع یہ ہے کہ جس جگہ سوختنی قربانی کا جانور ذبح کیا جاتا ہے وہیں خطا کی قربانی کا جانور بھی خداوند کے آگے ذبح کیا جائے۔ وہ نہایت پاک ہے۔

26  جو کاہن اسے خطا کے لئے گذرانے وہ اسے کھائے۔ وہ ایک جگہ میں یعنی خیمہ اجتماع کے صحن میں کھایا جائے۔

27 جو کچھ اس کے گوشت سے چھو جائے وہ پاک ٹھہریگا اور اگر کسی کپڑے پر اسکے خون کی چھینٹ پڑ جائے تو جس کپڑے پر اسکی چھینٹ پڑی ہے تو اسے کسی پاک جگہ میں دھونا۔

28 اور مٹی کا وہ برتن جس میں وہ پکایا جائے توڑدیا جائےپر اگر وہ پیتل کے برتن میں پکایا جائے تو اس برتن کو مانج کر پانی سے دھو لیا جائے۔

29  اور کاہنوں میں سے ہر مرد اسے کھائے۔ وہ نہایت پاک ہے۔

30  پر جس خطا کی قربانی کا کچھ خون خیمہ اجتماع کے اندر پاک مقام میں کفارہ کے لئے پہنچایا گیا ہے اسکا گوشت کبھی نہ کھایا جائے بلکہ وہ آگ سے جلادیا جائے۔

  احبار 7

1 اور جرم کی قربانی کے بارے میں شرع یہ ہے۔ وہ نہایت مقدس ہے۔

2 جس جگہ سوختنی قربانی کے جانور کو مذبح کرتے ہیںوہیں وہ جرم کی قربانی کے جانور کو بھی ذبح کریں اور وہ اس کے خون کو مذبح کے گرداگرد چھڑکے۔

3  اور وہ اس کی سب چربی کو چڑھائے یعنی اس کی سوئی دم کو اور اس چربی کو جس سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں۔

4 اور دونوں گردے اور انکے اوپر کی چربی جو کمرکے پاس رہتی ہے اور جگر پر کی جھلی گردوں سمیت۔ان سب کو وہ الگ کرے۔

5  اور کاہن انکو مذبح پر خداوند کے حضور آتشین قربانی کے طور پر جلائے۔ یہ جرم کی قربانی ہے۔

6 اور کاہنوں میں سے ہر مرد اسے کھائے اور کسی پاک پاک جگہ میں اسے کھائیں۔وہ نہایت پاک ہے۔

7  جرم کی قربانی دیسی ہی ہے جیسی خطا کی قربانی ہے اور انکے لئے ایک ہی شرع ہے اور انہیں وہی کاہن لے جو ان سے کفارہ دیتا ہے۔

8 اور جو کاہن کسی شخص کی طرف سے سوختنی قربانی گذرانتا ہےوہی کاہن اس سوختنی قربانی کی کھال کو جو اس نے گذرانی اپنے واسطے لےلے۔

9 اور ہر ایک نذر کی قربانی جو تنور میں پکائی جائے اور وہ بھی جو کڑاہی میں تیار کی جائے اور توے کی پکی ہوئی بھی اسی کاہن کی جو اسے گذرانے۔

10 اور ہر ایک نذر کی قربانی خواہ اس میں تیل ملا ہوا ہو یا وہ خشک ہو برابر ہارون کے سب بیٹوں کے لئے ہو۔

11 اور سلامتی کے ذبیحہ کے بارے میں جسے کوئی خداوند کے حضور چڑھائے شرع یہ ہے۔

12  کہ وہ اگر شکرانہ کے طور پر اسے چڑھائے تو وہ شکرانہ کے ذبیحہ کے ساتھ تیل ملے ہوئے بے خیمری کلچے اور تیل چپڑی ہوئی بے خیمری چپاتیاں اور تیل ملے ہوئے میدہ کے تر کلچے بھی گذرانے۔

13  اور سلامتی کے ذبیحہ کی قربانی کے ساتھ جو شکرانہ کے لئے ہو گی وہ خیمری روٹی کے گردے اپنے چڑھاوے پر گذرانے۔

14  اور ہر چڑھاوے میں سے وہ ایک کو لیکر اسے خداوند کے روبرو ہلانے کی قربانی کے طور پر چڑھائے اور یہ اس کاہن کا ہو جو سلامتی کے ذبیحہ کا خون چھڑکتا ہے۔

15  اور سلامتی کے ذبیحوں کی اس قربانی کا گوشت جو اسکی طرف سے شکرانہ کے طور پر ہوگی قربانی چڑھانے کے دن ہی کھالیا جائے۔ وہ اس میں سے کچھ صبح تک باقی نہ چھوڑے۔

16 پر اگر اسکے چڑھاوے کی قربانی منت کا یا رضا کا ہدیہ ہو تو وہ اس دن کھائی جائے جس دن وہ اپنی قربانی گذرانے اور جو کچھ اس میں ے بچ رہے وہ دوسرے دن کھایا جائے۔

17 پر جو کچھ اس قربانی کے گوشت میں سے تیسرے دن تک رہ جائے وہ آگ میں جلادیا جائے۔

18 اور اسکے سلامتی کے ذبیحوں کی قربانی کے گوشت میں سے اگر کچھ تیسرے دن کھایا جائے تو وہ منظور نہ ہو گا اور نہ اسکا ثواب قربانی دینے والے کی طرف منسوب ہوگا بلکہ یہ مکروہ بات ہوگی اور جو اس میں سے کھائے اسکا گناہ اسی کے سرلیگا۔

19 اور جو گوشت کسی ناپاک چیز سے چھو جائے کھایا نہ جائے۔ وہ آگ میں جلایا جائے اور ذبیحہ کے گوشت کو پاک ہے وہ تو کھائے۔

20  لیکن جو شخص نجاست کی حالت میں خداوند کی سلامتی کے ذبیحہ کا گوشت کھائے وہ اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے۔

21 اور جو کوئی کسی ناپاک چیز کو چھوئے خواہ وہ انسان کی نجاست ہو یا ناپاک جانور ہو یا کوئی نجس مکروہ شے ہو اور پھر خداوند کے سلامتی کے ذبیحہ کے گوشت میں سے کھائے وہ بھی اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے۔

22 اور خداوند نے موسی سے کہا۔

23 بنی اسرائیل سے کہہ کہ تم لوگ نہ تو تیل کی نہ بھیڑ کی اور نہ بکری کی کچھ چربی کھانا۔

24 جو جانور خود بخود مرگیا ہو اور جسکو درندوں نے پھاڑا ہو انکی چربی اور اور کام میں لاؤ تو لاؤ پر اسے تم کسی حال میں نہ کھانا۔

25 کیونکہ جو کوئی ایسے چوپائے کی چربی کھائے جسے لوگ آتشین قربانی کے طور پر خداوند کے حضور چڑھاتے ہیں وہ کھانے والا آدمی اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے۔

26  اور تم اپنی سکونت گاہوں میں کہیں بھی کسی طرح کا خون خواہ پرندے کا ہویا چوپائے کا ہرگز نہ کھانا۔

27 جو کوئی کسی طرح کا خون کھائے وی شخص اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے۔

28  اور خداوند نے موسی سے کہا۔

29  بنی اسرائیل سے کہہ کہ جو کوئی اپنا سلامتی کا ذبیحہ خداوند کے حضور گذرانے وہ خود ہی اپنے سلامتی کے ذبیحہ کی قربانی میں سے اپنا چڑھاوا خداوند کےحضور لائے۔

30  وہ اپنے ہی ہاتھوں میں خدوند کی آتشین قربانی کو لائے یعنی چربی کو سینہ سمیت لائے کہ سینہ ملانے کی قربانی کے طور پر ہلایا جائے۔

31  اور کاہن چربی کو مذبح پر جلائے پر سینہ پورون اور اسکے بیٹوں کوہو۔

32  اور تم سلامتی کے ذبیحوں کی دہنی ران اٹھانے کی قربانی کے طور پر کاہن کو دینا۔

33 ہارون کے بیٹوں میں سے جو سلامتی کے ذبیحوں کا خون اور چربی گذرانے وہی وہ دہنی ران اپنا حصہ لے۔

34  کیونکہ بنی اسرائیل کے سلامتی کے ذبیحوں میں سے ہلانے کی قربانی کا سینہ اور اٹھانے کی قربانی کی ران کو لیکر میں نے ہارون کاہن اور اسکے بیٹوں کو دیا ہے کہ یہ ہمیشہ بنی اسرائیل کی طرف سے انکا حق ہو۔

35  یہ خداوند کی آتشین قربانیوں میں سے ہارون کے ممسوح ہونے کا اور اسکے بیٹوں کے ممسوح ہونے کا حصہ ہے جو اس دن مقرر ہوی جب وہ خداوند کے حضور کاہن کی خدمت کو انجام دینے کے لئے حاضر کئے گئے۔

36  یعنی جس دن خداوند نے انہیں مسح کیا اس دن اس نے یہ حکم دیا کہ بنی اسرائیل کی طرف سے انہیں یہ ملا کرے۔ سو انکی نسل در نسل یہ انکا حق رہیگا۔

37 سوختنی قربانیاور نذر کی قربانی اور خطا کی قربانی اور جرم کی قربانی اور تخصیص اور سلامتی کے ذبیحہ کے بارے میں شرع یہ ہے۔

38 جسکا حکم خداوند نے موسی کو اس دن کوسینا پر دیا جس دن اس نے بنی اسرائیل کو فرمایا کہ سینا کے بیابان میں خداوند کے حضور اپنی قربانی گذرانیں۔

  احبار 8

1 اور خداوند نے موسی سے کہا۔

2  ہارون اور اسکے ساتھ اسکے بیٹوں کو اور لباس کو اور مسح کرنے کے تیل کو اور خطا کی قربانی کے بچھڑے اور دونوں مینڈھوں اور بے خیمری روٹیوں کی ٹوکری کو لے۔

3 اور ساری جماعت کو خیمہ اجتماع کے دروازہ پر جمع کر۔

4  چنانچہ وسی نے خداوند کے حکم کے مطابق عمل کیا اورساری جماعت خیمہ اجتماع کے دروازہ پر جمع ہوئی۔

5 تب موسی نے جماعت سے کہا یہ وہ کام ہے جسکے کرنے کا حکم خداوند نے دیا ہے۔

6  پھر موسی ہارون اور اسکے بیٹوں کو آگے لایا اور انکو پانی سے غسل دلایا۔

7 اور اسکو کرتا پہنا کر اس پر کمر بند لپیٹا اور اسکو جبہ پہنا کر اس پر افود لگایا اور افود کے کاریگری سے بنے ہوئے کمر بند کو اس پر لپیٹا اور اسی سے اسکو اوپر کس دیا۔

8 اور سینہ بند کو اسکے اوپر لگا کر سینہ بند میں اوریم اور تمیم لگادئے۔

9  اور اسکے سر پر عمامہ رکھا اور عمامہ پر سامنے سونے کے پتر یعنی مقدس تاج کو لگایا جیسا خداوند نے موسی کو حکم کیا تھا۔

10  اور موسی نے مسح کرنے کا تیل لیا اور مسکن کو جو اس میں تھا سب کو مسح کر کے مقدس کیا۔

11  اور اس میں سے تھوڑا سا لیکر مذبح پر سات بار چھڑکا اور مذبح اور اسکے سب ظروف کو اور حوض اور اسکی کرسی کو مسح کیا تاکہ انہیں مقدس کرے۔

12  اور مسح کرنے کے تیل میں سے تھوڑا سا ہارون کے سر پر ڈالا اور اسے مسح کیا تاکہ وہ مقدس ہو۔

13  پھر موسی ہارون کے بیٹوں کو آگے لایا اور انکو کرتے پہنائے اور ان پر کمر بند لپیٹے اور انکو پگڑیاں پہنائیں جیسا خداوند نے موسی کو حکم کیاتھا۔

14 اور وہ خطا کی قربانی کے بچھڑےکو آگے لایا اور ہارون اور اسکے بیٹوں نے اپنے اپنے ہاتھ خطا کی قربانی کے بچھڑے کے سر پر رکھے۔

15 پھر اس نے اسکو ذبح کیا اور موسی نے خون کو لیکرمذبح کے گردا گرد اسکے سینگوں پر اپنی انگلی سے لگایا اور مذبح کو پاک کیا اور باقی خون مذبح کے پایہ پر انڈیل کر اسکا کفارہ دیا تاکہ وہ مقدس ہو۔

16 اور موسی نے انتڑیوں کے اوپر کی ساری چربی اور جگر پر کی جھلی اوردونوں گردوں اور انکی چربی کو لیا اور نہیں مذبح پر جلایا۔

17 لیکن بچھڑے کو اسکی کھال اور گوشت اور گوبر سمیت لشکر گاہ کے باہر آگ میں جلایا جیسا خداوند نے موسی کو حکم کیا تھا۔

18 پھر اس نے سوختنی قربانی کے مینڈھے کو حاضر کیا اور ہارون اور اسکے بیٹوں نے اپنے اپنے ہاتھ اس مینڈھے کے سر پر رکھے۔

19 اور اس نےاسکوذبح کیا اور موسی نے خون کو مذبحکے اوپر گردا گرد چھڑکا۔

20 پھر اس نے مینڈھے کے عضو عضو کو کاٹ کر الگ کیا اور موسی نے سر اور اعضا اور چربی کو جلایا۔

21 اور اس نے انتڑیوں اور پایوں کو پانی سے دھویا اور موسی نے پورے مینڈھے کو مذبح پر جلایا۔یہ سوختنی قربانی راحت انگیز خوشبو کے لئے تھی۔یہ خداوند کی آتشین قربانی تھی جیسا خداوند نے موسی کو حکم کیا تھا۔

22 اور اس نے دوسرے مینڈھے کو جو تخصیصی مینڈھا تھا حاضر کیا اور ہارون اور اسکے بیٹوں نے اپنے اپنے ہاتھ اس مینڈھے کے سر پر رکھے۔

23 اور اس نے اسکو ذبح کیا اور موسی نے اسکا کچھ خون لیکر اسے ہارون کے دہنے کان کی لو پر اور دہنے ہاتھ کے انگوٹھے اور دہنے پاؤں کے انگوٹھے پر لگایا۔

24  پھر وہ ہارون کے بیٹوں کو آگے لایا اور اسی خون میں سے کچھ انکے دہنے کان کی لو پر اور دہنے ہاتھ کے انگوٹھے اور دہنے پاؤں کے انگوٹھےپر لگایا اور باقی خون کو اس نے مذبح کے اوپر گرداگرد چھڑکا۔

25 اور اس نے چربی اور موٹی دم اور انتڑیوں کے اوپر کی چربی اور جگر پر ک جھلی اور دونوں گردے اور انکی چربی اور دہنی ران ان سبھوں کو لیا۔

26  اور بے خمیر روٹیوں کی ٹوکری میں سے جو خداوند کے حضور رہتی تھی بے خمیری روٹی کا ایک گروہ اور تیل چپڑی ہوئی روٹی کا ایک گروہ اور ایک چپاتی نکالکرانہیں چربی اور دہنی ران پر رکھا۔

27  اور ان سبھوں کو ہارون اور اسکے بیٹوں کے ہوتھوں پر رکھ کر ان کو ہلانے کی قربانی کے طور پر خدوند ہلایا۔

28 پھر موسی نے ان کو انکے ہاتھوں سے لے لیا اور ان کو مذبح پر سوختنی قربانی کے اوپر جلایا یہ راحت انگیز خشبو کے لئے تخصیصی قربانی تھی۔ یہ خداوندکی آتشین قربانی تھی۔

29  پھر موسی نے سینہ کو لیا اور اسکو ہلانے کی قربانی کے طور پر خداوند کے حضور ہلایا۔اس تخصیصی مینڈھے میں سے یہی موسی کا حصہ تھا جیسا خداوند نے موسی کو حکم کیا تھا۔

30  اور موسی نے مسح کرنے کے تیل اور مذبح کے اوپر کے خون میں سے کچھ کچھ لیکر اسے ہارون اور اسکے لباس پر اور ساتھ ہی اسکے بیٹوں پر اور انکے لباس پر چھڑکا اور ہارون اور اسکے لباس کو اور اسکے بیٹوں کو اور انکے لباس کو مقدس کیا۔

31 اورموسی نے ہارون اور اسکے بیٹوں سے کہا کہ یہ گوشتخیمہ اجتماع کے دروازہ پر پکاؤ اور اسکو وہیں اس روٹی کے ساتھ جو تخصیصی ٹوکری میں ہے کھاؤ جیسا میں نے حکم کیا ہے کہ ہارون اور اسکے بیٹے کھائیں۔

32  اور اسگوشت اور روٹی میں سسے جو کچھ بچ رہے اسے آگ میں جلادینا۔

33 اور جب تک تمہاری تخصیص کے ایام پورے نہ ہوں تب تک یعنی سات دن تک وہ تمہاری تخصیص کرتا رہیگا۔

34 جیسا آج کیا گیا ہے ویسا ہی کرنے کا حکم خداوند نے دیا ہے تاکہ تمہارے لئے کفارہ ہو۔

35  سو تم خیمہ اجتماع کے دروازہ پر سات روز تک دن رات ٹھہرے رہنا اور خداوند کے حکم کو مننا تاکہ تم مر نہ جاؤ کیونکہ ایسا ہی حکم مجھ کو ملا ہے۔

36  پس ہارون اور اسکے بیٹوں نے سب کام خداوند کے حکم کے مطابق کیا جو اس نے موسی کی معرفت دیا تھا۔

  احبار 9

1 آٹھویں دن موسی نے ہارون اور اسکے بیٹوں کو اور بنی اسرائیل کے بزرگوں کو بلایا اور ہارون سے کہا کہ۔

2 خطا کی قربانی کے لئے ایک بے عیب بچھڑا اور سوختنی قربانی کے لئے ایک بے عیب مینڈھا تو اپنے واسطے لے اور انکو خداوند کے حضور گذران۔

3  اور بنی اسرائیل سے کہہ کہ تم خطا کی قربانی کے لئے ایک بکرا اور سوختنی قربانی کے لئے ایک بچھڑا اور ایک برہ جو یکسالہ اور بے عیب ہوں لو۔

4 اور سلامتی کے ذبیحہ کے لئے خداوند کے حضور چڑھانے کے واسطے ایک بیل اور ایک مینڈھا اور تیل ملی ہوئی نذر کی قربانی بھی لو کیونکہ آج خداوند تم پر ظاہر ہوگا۔

5 اور وہ جو کچھ موسی نے حکم کیا تھا سب خیمہ اجتماع کے سامنے لے آئے اور ساری جماعت نزدیک آکر خداوند کے حضور کھڑی ہوئی۔

6 موسی نے کہا یہ وہ کام ہے جسکی بابت خداوند نے حکم دیا ہے کہ تم اسے کرو اور خداوند کا جلال تم پر ظاہر ہو گا۔

7  اور موسی نے ہارون سے کہا کہ مذبح کے نزدیک جا اور اپنی خطا کی قربانی اور اپنی سوختنی قربانی گذران اور اپنے لئے اور قوم کے لئےکفارہ دے اور جماعت کے چڑھادے کو گذران اور انکے لئے کفارہ دے جیسا خداوند نے حکم کیا ہے۔

8 سو ہاروننے مذبح کے پاس جا کر اس بچھڑے کو جو اسکی خطا کی قربانی کے لئے تھاذبح کیا۔

9 اور ہارون کے بیٹے خون کو اسکے پاس لے گئے اور اس نے اپنی انگلی اس میں ڈبو ڈبو کر اسے مذبح کے سینگوں پر لگایا اور باقی خون مذبح کے پایہ پر انڈیل دیا۔

10 لیکن خطا کی قربانی کی چربی اور گردوں اور جگر پر کی جھلی کو اس نے مذبح پر جلایا جیسا خداوند نے موسی کو حکم کیا تھا۔

11 اور گوشت اور کھال کو لشکرگاہ کے باہر آگ میں جلایا۔

12  پھر اس نے سوختنی قربانی کے جانور کو ذبحکیا اور ہارون کے بیٹوں نے خون اسے دیا اور اس نے اسکومذبح کے گرداگرد چھڑکا۔

13 اور سوختنی قربانی کو ایک ایک ٹکڑا کر کے سر سمیت اسکو دیا اور اس نے انہیں مذبح پر جلایا۔

14 اور اس نے انتڑیوں اور پایوں کو دھویا اور انکو مذبح پر سوختنی قربانی کے اوپر جلایا۔

15 پھر جماعت کے چڑھاوے کو آگے لاکر اور اس بکرے کو جو جماعت کی خطا کی قربانی کے لئےتھا لیکر اسکو ذبح کیا اور پہلےکی طرح اسے بھی خطا کے لئے گذرانا۔

16 اور سوختنی قربانی کے جانور کو آگے لاکراس نے اسے حکم کے مطابق گذرانا۔

17 پھر نذر کی قربانی کو آگے لایا اور اس میں سے ایک مٹھی لیکر صبح کی سوختنی قربانی کے علاوہ اسے جلایا۔

18  اور اس نے بیل اور مینڈھے کو جو لوگوں کی طرف سے سلامتی کے ذبیحے تھے ذبح کیا اور ہارون کے بیٹوں نے خون اسے دیا اور اس نے اسکو مذبح پر گردا گرد چھڑکا۔

19  اور انہوں نے بیل کی چربی کو اور مینڈھے کی موٹی دم کو اور اس چربی کو جس سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں اور دونوں گردوں اور جگرد پر کی جھلی کو بھی اسے دیا۔

20  اور چربی سینوں پر دھردی۔سواس نے وہ چربی مذبح پر جلائی۔

21 اور سینہ اور دہنی ران کو ہارون نے موسی کے حکم کے مطابق ہلانتے کی قربانی کے طور پر خداوندکے حضور ہلایا۔

22 اور ہارون نے جماعت کی طرف اپنے ہاتھ بڑھا کر انکو برکت دی اور خطا کی قربانی اور سوختنی قربانی اور سلامتی کی قربانی گذران کر نیچے اترآیا۔

23 اور موسی اور ہارون خیمہ اجتماع میں داخل ہوئے اور باہر نکل کر لوگوں کو برکت دی۔تب سب لوگوں پر خداوند کا جلال نمودار ہوا۔اور خداوند کے حضور سے آگ نکلی اور سوختنی قربانی اور چربی کو مذبح کے اوپر بھسم کر دیا۔لوگوں نے یہ دیکھکر نعرے مارے اور سرنگوں ہو گئے۔

24  

  احبار 10

1 اورندب اور ابہیو نے جو ہارون کے بیٹے تھے اپنے اپنے بخوردان کو لیکر ان میں آگ بھری اور اس پر اور اوپری آگ جسکا حکم خداوند نے انکو نہیں دیا تھا خداوند کے حضور گذرانی۔

2 اور خداوند کے حضور سے آگ نکلی اور ان دونوں کو کھاگئی اور وہ خداوند کے حضور کے حضور مرگئے۔

3  تب موسی نے ہارون سے کہا یہ وہی بات ہے جو خداوند نے کہی تھی کہ جو میرے نزدیک آئیں ضرور ہے کہ وہ مجھے مقدس جانیں اور سب لوگوں کے آگے میری تمجید کریں اور ہارون چپ رہا۔

4 پھر موسی نے میسائیل اور الصفن کو جو ہارون کے چچا عزی ایل کے بیٹے تھے بلا کر ان سے کہا نزدیک آؤ اور اپنے بھایئوں کو مقدس کے سامنے سے اٹھا کر لشکرگاہ کے باہر لے جاؤ۔

5 پس وہ نزدیک گئے اور انہیںانکے کرتوں سمیت اٹھا کرموسی کے حکم کے مطابق لشکر گاہ کے باہر لے گئے۔

6 اور موسی نے ہارون اور اسکے بیٹوں الیعزاور اتمر سے کہا کہ نہ تمہارے سر کے بال بکھرنے پائیں اور نہ تم اپنے کپڑے پھاڑنا تاکہ نہ تم ہی مرد اور نہ ساری جماععت پر اسکا غضب نازل ہو اسرائیل کے سب گھرانے کے لوگ جو تمہارے بھائی ہیں اس آگ پر جو خداوند نے لگائی ہے نوحہ کریں۔

7  اور تم خیمہ اجتماع کے دروازہ سے باہر نہ جانا تا ایسا نہ ہو کہ تم مرجاؤ کیونکہ خداوند کا مسح کرنے کا تیل تم پر لگا ہوا ہے۔ سو انہوں نے موسی کسے کہنے کےمطابق عمل کیا۔

8 اور خداوند نے ہارون سے کہا کہ ۔

9  تو یا تیرے بیٹے مے یا شراب پیکر کبھی خیمہ اجتماع کے اندر داخل نہ ہوتا تاکہ تم مر نہ جاؤ۔یہ تمہارے لئے نسل درنسل ہمیشہ تک ایک قانون رہیگا۔

10 تاکہ تم مقدس اور عام اشیا میں اور پاک اور ناپاک میں تمیز کرسکو۔

11 اور بنی اسرائیل کو وہ سب آئین سکھا سکو جو خداوند نے موسی کی معرفت انکو فرمائے ہیں۔

12  پھر موسی ہارون اور اسکے بیٹوں الیعزر اور اتمر سے جوباقی رہ گئے تھے کہا کہ خداوند کی آتشین قربانیوں میں سے جونذر کی قربانی بچ رہی ہے اسے لے لو اور بغیر خمیر کے اسکو مذبح کے پاس کھاؤ کیونکہ یہ نہایت مقدس ہے۔

13 اور تم اسے کسی پاک جگہ میں کھانا۔اسلئے کہ خداوند کی آتشین قربانیوں میں سے تیرا اور تیرے بیٹوں کا یہ حق ہے کیونکہ مجھے ایسا ہی حکم ملا ہے۔

14  اور ہلانے کی قربانی کے سینہ کو اور اٹھانے کی قربانی کی ران کو تم لوگ یعنی تہیرے ساتھ تیرے بیٹے اور بیٹیاں بھی کسی صاف جگہ میں کھانا کیونکہ بنی اسرائیل کے سلامتی کے ذبیحوں میں سے یہ تیرا اور تیرے بیٹوں کا حق ہے جو دیا گیا ہے۔

15 اور اٹھانے کی قربانی کی ران اور ہلانے کی قربانی کا سینہ جسے وہ چربی کی آتشین قربانیوں کے ساتھ لائینگے تاکہ وہ خدوند کے حضور ہلانے کی قربانی کے طور پر ہلائے جائیں۔ یہ دونوں ہمیشہ کے لئے خداوند کے حکم کے مطابق تیرا اور تیرے بیٹوں کا حق ہو گا۔

16  پھر موسی نے خطا کی قربانی کے بکرے کو جو بہت تلاش کیا تو کیا دیکھتا ہے کہ وہ جل چکا ہے۔ تب وہ ہارون کے بیٹوں الیعزر اور اتمر پر جو بچ رہے تھے ناراض ہوا اور کہنے لگا کہ۔

17 خطا کی قربانی جو نہایت مقدس ہے اور جسے خداوند نے تم کو اسلئے دیا ہے کہ تم جماعت کے گناہ کو اپنے اوپر اٹھا کر خداوند کے حضور انکے لئے کفارہدو تم نے اسکا گوشت مقدس میں کیوں نہ کھایا؟۔

18 دیکھو!اسکا خون مقدس میں تو لایا ہی نہیں گیا تھا۔ پس تمکو لازم تھا کہ میرے حکم کے مطابق تم اسے مقدس میں کھالیتے۔

19 تب ہارون نے موسی سے کہا دیکھ! آج ہی انہوں نے اپنی خطا کی قربانی اور اپنی سوختنی قربانی خداوند کے حضور گذرانی اور مجھ پر ایسے ایسے حادثے گذر گئےپس اگر میں آج خطا کی قربانی کا گوشت کھاتا تو کیا یہ بات خداوند کی نظرمیں بھلی ہوتی۔

20 جب موسی نے یہ سنا اسے پسند آیا۔

  احبار 11

1 پھر خداوند نے موسی اور ہارون سے کہا۔

2  تم بنی اسرائیل سے کہو کہ زمین کے سب حیواناتمیں سے جن جانوروں کو تم کھا سکتے ہو وہ یہ ہیں۔

3 جانوروں میں جنکے پاؤں الگ اور چرے ہوئے ہیں اور وہ جگالی کرتے ہیں تم انکو کھاؤ۔

4  مگر جو جگالی کرتے ہیں یا جنکے پاؤں الگ ہیں ان میں سے تم ان جانوروں کو نہ کھانا یعنی اونٹ کو کیونکہ وہ جگالی کرتا ہے پر اسکے پاؤںالگ نہیں۔سو وہ تمہارے لئے ناپاک ہے۔

5 اور سافان کو کیونکہ وہ جگالی کرتا ہےپر اسکے پاؤں الگ نہیں وہ بھی تمہارے لئے ناپاک ہے۔

6 اور خروگوش کو کیونکہ وہ جگالی تو کرتا ہے پر اسکے پاؤں نہیں۔وہ بھی تمہارے لئے ناپاک ہے

7 اور سوار کو کیونکہ اسکے پاؤں الگ اور چرے ہوئے ہیں پر وہ جگالی نہیں کرتا۔وہ بھی تمہارے لئے ناپاک ہے۔

8  تم انکا گوشت نہ کھانا اور انکی لاشوں کو نہ چھونا۔وہ تمہارے لئے ناپاک ہیں۔

9  جوجانور پانی میں رہتے ہیں ان میں سے تم انکو کھانا یعنی سمندروں اور دریاؤں وغیرہ کے جانوروں میں جنکے پر اور جھلکے ہوں تم انہیں کھاؤ۔

10 لیکن وہ سب جاندار جو پانی میں یعنی سمندروں اور دریاؤں وغیرہ میں چلتے پھرتے اور رہتے ہیں لیکن انکے پر اور چھلکے نہیں ہوتے وہ تمہارے لئے مکروہ ہیں۔

11 اور وہ تمہارے لئے مکروہ ہی رہیں۔تم انکا گوشت نہ کھانا اور انکی لاشوں سے کراہیت کرنا۔

12 پانی کے جس کسی جاندار کے نہ پرہوں اور نہ چھلکے وہ تمہارے لئے مکروہ ہے۔

13 اور پرندوں میں جو مکروہ ہونے کے سبب سے کبھی کھائےنہ جائیں اور جن سے تمہیں کراہیت کرنا ہے سو یہ ہیں۔عقاب اور استخوان خوار اور لگڑ۔

14 اور چیل اور ہر قسم کا باز۔

15 اور ہر قسم کے کوئے۔

16 اور شترمرغ اور چغد اور کوکل اور ہر قسم کے شاہین۔

17 اور بوم اور ہڑگیلا اور الو۔

18  اور قاز اور حواصل اور گدھ۔

19 اور لقلق اور سب قسم کے بگلے اور ہدہد اور چمگادڑ۔

20 اور سب پرداررینگنے والے جاندار جیتنے چار پاؤں کے بل چلتے ہیں وہ تمہارے لئے مکروہ ہیں۔

21 مگر پردار رینگنے والے جاندروں میں سے جو چار پاؤں کے بل چلتے ہیں تم ان جاندروں کو کھا سکتے ہو جنکے زمین کے اوپر کودنے بھاندنے کو پاؤں کے اوپر ٹانگین ہوتی ہیں۔

22 وہ جنہیں تم کھاسکتے ہویہ ہیں۔ہر قسم کی ٹڈی اور ہر قسم کا سلعام اور ہر قسم کا جھینگر اور ہر قسم کا ٹڈا۔

23 پر سب پردار رینگنے والے جاندار جنکے چار پاؤں ہیں وہتمہارے لئے مکروہ ہیں۔

24 اور ان سے تم ناپاک ٹھہرو گے۔جو کوئی ان میں سے کسی کی لاش کو چھوئے وہ شام تک ناپاک رہیگا۔

25 اورجوکوئی انکی لاش میں سے کچھ بھی اٹھائے وہ اپنے کپڑے دھوڈالے اور وہ شام تک ناپاک رہیگا۔

26 اور سب چار پائے جنکے پاؤں الگ ہیں پر وہ چرے ہوئے نہیں اور نہ وہ جگالی کرتے ہیں وہ تمہارے لئے ناپاک ہیں۔جو کوئی انکو چھوئے وہ ناپاک ٹھہریگا۔

27 اور چارپاؤں پر چلنے والے جانوروں میں سے جتنے اپنے پنجوں کے بل چلتے ہیںوہ بھی تمہارے لئے ناپاک ہیں۔جو کوئی انکی لاش کو چھوئے وہ شام تک ناپاک رہیگا۔

28 اور جو کوئی انکی لاش کو اٹھائے وہ اپنے کپڑے دھوڈالے اور وہ شام تک ناپاک رہیگا یہ سب تمہارے لئے ناپاک ہیں۔

29 اور زمین پر کے رینگنے والے جانورون میں سے جو تمہارے لئے ناپاک ہیں وہ یہ ہیں یعنی نیولا چوہا اور ہر قسم کی بڑی چھپکلی۔ٍ

30 اور حرذون اور گوہ اور چھپکلی اور سانڈ اور گرگٹ۔

31 سب رینگنے والے جانداروں میں سے یہ تمہارے لئے ناپاک ہیں جو کوئیانکے مرے پیچھے انکو چھوئے وہ شام تک ناپاک رہیگا۔

32  اور جس چیز پر وہ مرے پیچھے گریں وہ چیز ناپاک ہوگی خواہ وہ لکڑی کا برتن ہو یا کپڑا یا چمڑا یا بورا ہو۔ خواہ کسی کا کیسا ہی برتن ہو ضرور ہے کہ وہ پانی میں ڈالا جائے اور وہ شام تک ناپاک رہیگا۔ اسکے بعد وہ پاک ٹھہریگا۔

33 اور اگر ان میں سے کوئی کسی مٹی کے برتن میں گر جائے تو جو کچھ اس میں ہے وہ ناپاک ہو گا اور برتن کو تم توڑڈالنا۔

34  اسکے اندر اگر کھانے کی کوئی چیز ہو جس میں پانی پڑا ہوا ہو تو وہ بھی ناپاک ٹھہریگی اور اگر ایسے برتن میں پینے کے لئے کچھ ہو تو وہ ناپاک ہوگا۔

35 اور جس چیز پر انکی لاش کا کوئی حصہ گرے خواہ وہ تنورہو یا چولھا وہ ناپاک ہوگی اور توڑ ڈالی جائے۔ایسی چیزیں ناپاک ہوتی ہیں اور وہ تمہارے لئے بھی ناپاک ہوں

36  مگر چشمہ یا تالاب جس میں بہت پانی ہو وہ پاک رہیگا پرجو کچھ انکی لاش سے چھو جائے وہ ناپاک ہوگا۔

37  اور اگر انکی لاش کا چھ حصہ کسی بونے کے بیج پر گرے تو وہ بیج پاک رہیگا۔

38 پر اگر بیج پر پانی ڈالا گیا ہو اور اسکے بعد انکی لاش میں سےکچھ اس پر گرا ہو تو وہ تمہارے لئے ناپاک ہوگا۔

39 اور جن جانوروں کو تم کھا سکتے ہہو اگر ان میں سے کوئی مر جائے تو جو کوئی اسکی لاش کو چھوئے وہ شام تک ناپاک رہیگا۔

40 اور جو کوئی انکی لاش میں سے کچھ کھائے وہ اپنے کپڑے دھوڈالے اور وہ شام تک ناپاک رہیگا اور جو کوئی انکی لاش کو اٹھائے وہ اپنے کپڑے دھوڈالے اور وہ شام تک ناپاک رہیگا۔

41 اور اب رینگنے والے جاندار جو زمین پر رینگتے ہیں مکروہ ہیں اور کبھی کھائےنہ جائیں۔

42 اور زمین پر کے سب رینگنے والے جانداروں میں سے جتنے پیٹ یا چار پاؤں کے بل چلتے ہیں یا جنگے بہت سے پاؤں ہوتےہیں انکو تم نہ کھانا کیونکہ وہ مکروہ ہیں۔

43 اور تم کسی رینگنے والے جاندار کے سبب سے جو زمین پر رینگتا ہے اپنے آپ کو مکروہ نہ بنا لینا اور ان سے اپنے آپ کو ناپاک کرنا نجس ہو جاؤ۔

44 کیونکہ میں خداوند تمہارا خدا ہوں۔اسلئے اپنے آپ کو مقدس کرنا اور پاک ہونا کیونکہ میں قدوس ہوں۔سو تم کسی طرح کے رینگنے والے جاندار سے جو زمین پر چلتا ہے اپنے آپ کو ناپاک نہ کرنا۔

45 کیونکہ میں خداوند ہوں اور تمکو ملکمصر اسی لئے نکال کر لایا ہوں کہ میں تمہارا خدا ٹھہرؤں۔اسلئے تم مقدس ہونا کیونکہ میں قدوس ہوں۔

46  حیونات اور پرندوں اور آبی جانوروں اور زمین پر کےسب رینگنے والے جانداروں کے بارے میں شرح یہی ہے۔

47  تاکہ پاک اور ناپاک میں اور جو جانور کھائے جا سکتے ہیں اور جو نہیں کھائے جا سکتے انکے درمیان امتیاز کیا جائے۔

  احبار 12

1 اور خداوند نے موسی سے کہا۔

2  بنی اسرائی سے کہہ کہ اگر کوئی عورت حاملہ ہو اور اسکے لڑکا ہو تو وہ سات دن ناپاک رہیگی جیسے حیض کے ایام میں رہتی ہے

3  اور آٹھویں دن لڑکے کا ختنہ کیا جائے۔

4  اسکے بعد تینتیس دن تک وہ طہارت کے خون میں رہے اور جب تن اسکی طہارت کے ایام پورے نہ ہوں تب تک نہ تو کسی مقدس چیز کو چھوئے اور مقدس میں داخل ہو۔

5 اور اگر اسکے لڑکی ہو تو وہ دو ہفتے ناپاک رہیگی جیسے حیض کے ایام میں رہتی ہے۔اسکے بعد وہ چھیاسٹھ دن تک طہارت کے خون میں رہے۔

6  اور جب اسکی طہارت کے ایام پورے ہو جائیں تو خواہ اسکے بیٹا ہوا ہو یا بیٹی وہ سوختنی قربانی کے لئے ایک یکسالہ برہ اور خطا کی قربانی کے لئے کبوتر کا ایک بچہ ایک قمری خیمہ اجتماع کے دروازہ پر کاہن کے پاس لائے۔

7 اور کاہن اسے خداوند کے حضور گذرانے اور اسکے لئے کفارہ دے۔ تب وہ اپنے جریان خون سے پاک ٹھہریگی۔جس عورت کے لڑکا یا لڑکی ہو اسکے بارے میں شرع یہ ہے۔

8 اور اگر اسکو برہ لانے کا مقدور نہ ہو تووہ دو قمریاں یا کبوتر کے دو بچے ایک سوختنی قربانی کے لئےاور دوسرا خطا کی قربانیکے لئے لائے۔یوں کاہن اسکے لئے کفارہ دے تو وہ پاک ٹھہریگی۔

  احبار 13

1 پھر خداوند نے موسی اور ہارون سے کہا۔

2  اگر کسی کے جسم کی جلد میں ورم یا پپڑی یا سفید چمکتا ہوا داغ ہو اور اسکے جسم کی جلد میں کوڑھ سی بلا ہو تو اسے ہارون کاہن کے پاس یا اسکے بیٹوں میں سے جو کاہن ہیں کسی کے پاس لے جائیں۔

3 اور کاہن اسکےجسم کی جلد کی بلا کو دیکھے۔اگر اس بلا کی جگہ کے بال سفید ہو گئے ہوں اور وہ بلادیکھنے میں کھال سے گہری ہو تو وہ کوڑھ کا مرض ہے اور کاہن اس شخص کو دیکھ کر اسے ناپاک قرار دے۔

4 اور اگر اسکے جسم کی جلد کا چمکتا ہوا داغ سفید تو ہو پر کھال سے گہرا نہ دکھائی دے اور نہ اسکے اوپر کے بال سفید ہو گئے ہوں تو کاہن اس شخص کو سات دن تک بند رکھے۔

5 اور ساتویں دن کاہن اسے ملاخط کرے اور اگر وہ بلا اسے وہیںکی وہیں دکھائی دےاور جلد پر پھیل نہ گئی ہو تو کاہن اسے سات دن اور بند رکھے۔

6 اور ساتویں دن کاہن اسے پھر ملاخط کرے اور اگر دیکھے کہ اس بلا کی چمک کم ہے اور وہ جلد کے اوپر پھیلی بھی نہیں ہے تو کاہن اسے پاک قرار دے کیونکہ وہ پپڑی ہے۔سو وہ اپنے کپڑے دھوڈالے اور صاف ہو جائے۔

7 لیکن اگر کاہن کے اس ملاخط کے بعد جس میں وہ صاف قرار دیا گیا تھا وہ پپڑی اسکی جلد پر بہت پھیل جائے تو وہ شخص کاہن کو پھر دکھایا جائے۔

8 اور کاہن اسے ملاخطہ کرے اور اگر دیکھے کہ وہ پپڑی جلد پر پھیل گئی ہے تو وہ اسے ناپاک قرار دے کیونکہ وہ کوڑھ ہے۔

9 اگر کسی شخص کو کوڑھ کا مرض ہو تو اسے کاہن کے پاس لے جائیں۔

10  اور کاہن اسے ملاخطہ کرے اور اگر دیکھے کہ جلد پر سفید ورم ہے اور اس نے بالوں کو سفید کر دیا ہے اس ورم کی جگہ کا گوشت جیتا اور کچا ہے۔

11 تو یہ اسکے جسم کی جلد میں پرانا کوڑھ ہے۔سوکاہ اسے ناپاک قرار دے پر اسے بند نہ کرے کیونکہ وہ ناپاک ہے۔

12 اور اگر کوڑھ جلد میں چاروں طرف پھوٹ آئے اور جہاں تک کاہن کو دکھائی دیتا ہے یہی معلوم ہو کہ اسکی جلد سر سے پاؤں تک کوڑھ سے ڈھک گئی ہے۔

13 تو کاہن غور سے دیکھے اور اگر اس شخص کا سارا جسم کوڑھ سے ڈھکا ہوا نکلے تو کاہن اس مریض کو پاک قرار دے کیونکہ وہ سب سفید ہو گیا ہےاور وہ پاک ہے۔

14  پر جس دن جیتا اور کچا گوشت اس پر دکھائی دے وہ ناپاک ہوگا۔

15 اور کاہن اس کچے گوشت کو دیکھ کر اس شخص کو ناپاک قرار دے۔کچا گوشت ناپاک ہوتا ہے۔وہ کوڑھ ہے۔

16 اور اگر وہ کچا گوشت پھر کر سفید ہو جائے تو وہ کاہن کے پاس جائے۔

17 اور کاہن اسے ملاخطہ کرے اور اگر دیکھے کہ مرض کی جگہ سب سفید ہو گئی ہے تو کاہن مریض کو پاک قرار دے وہ پاک ہے۔

18  اور اگر کسی کے جسم کی جلد پر پھوڑا ہو کر اچھا ہو جائے۔

19  اور پھوڑے کی جگہ سفید ورم یا سرخی مائل چمکتا ہوا سفید داغ ہو تو وہ کاہن کو دکھایا جائے۔

20 اور کاہن اسے ملاخط کرے اور اگر دیکھے کہ وہ کھال سے گہرا نظر آتااور اسپر کے بال بھی سفید ہو گئے ہیں تو کاہن اس شخص کو ناپاک قرار دے کیونکہ وہ کوڑھ ہے جو پھوڑے میں سے پھوٹ کر نکلا ہے۔

21 پر اگر کاہن دیکھے کہ اس پر سفید بال نہیں اور وہ کھال سے گہرا بھی نہیں ہے اور اسکی چمک کم ہے تو کاہن اسے سات دن تک بند رکھے۔

22 اور اگر وہ جلد پر چاروں طرف پھیل جائے تو کاہن اسے ناپاک قرار دے کیونکہ وہ کوڑھ کی بلا ہے۔

23 پر اگر وہ چمکتا ہوا داغ اپنی جگہ پر وہیں کا وہیں رہے اور پھیل نہ جائے تو وہ پھوڑے کا داغ ہے۔پس کاہن اس شخص کو پاک قرار دے۔

24 یا اگر جسم کی کھال کہیں سے جل جائے اور اس جلی ہوئی جگہ کا جیتاگوشت ایک سرخی مائل چمکتا ہوا سفی داغ یا بالکل ہی سفید داغ بن جائے۔

25 تو کاہن اسے ملا خط کرے اور اگر دیکھے کہ اس چمکتے ہوئے داغ کے بال سفید ہو گئے ہیں اور وہ کھال سے گہرا دکھائی دیتا ہے تو وہ کوڑھ ہے جو اس جل جانے سے پیدا ہوا ہے اور کاہن اس شخص کو ناپاک قرار دے کیونکہ اسے کوڑھ کی یماری ہے۔

26 لیکن اگر کاہن دیکھے کہ اس چمکتے ہوئے داغ پر سفید بال نہیں اور نہ کھال سے گہرا ہےبلکہ اسکی چمک بھی کم ہے تو وہ اسے سات دن تک بند رکھے۔

27  اور ساتویں دن کاہن اسے دیکھے۔اگر وہ جلد پر بہت پھیل گیا ہو تو کاہن اس شخص کو ناپاک قرار دے کیونکہ اسے کوڑھ کی بیماری ہے۔

28 اور اگر وہ چمکتا ہوا داغ اپنی جگہ پر وہیں کا وہیں رہے اور جلد پر پھیلا ہو نہ ہو بلکہ اسکی چمک بھی کم ہو تو وہ فقط جل جانے کے باعث پھولا ہوا ہے اور کاہن اس شخص کو پاک قرار دے کیونکہ وہ داغ جل جانے کے سبب سے ہے۔

29 اگر کسی مرد یا عورت کے سر یا ٹھوڑی میں داغ ہو۔

30 تو کاہن اس داغ کو ملا خط کرے اور اگر دیکھے کہ وہ کھال سے گہرا معلوم ہوتا ہے اس پر زرد زرد باریک رونگٹے ہیں۔تو کاہن اس شخص کو ناپاک قرار دے کیونکہ وہ سعفہ ہے جو سر یا ٹھوڑی کا کوڑھ ہے۔

31 اور اگر کاہن دیکھے کہ وہ سعفہ کی بلا کھال سے گہری نہیں معلوم ہوتی اور اس پر سیاہ بال نہیں ہیں تو کاہن اس شخص کو جسے سعفہ کا مرض ہے سات دن تک بند رکھے۔

32 اور ساتویں دن کاہن اس بلا کا ملاخط کرے اور اگر دیکھے کہ سعفہ پھیلا نہیں اور اس پر کوئی زرد بال بھی نہیں اور سعفہ کھال سے گہرا نہیں معلوم ہوتا۔

33  تو اس شخص کے بال مونڈے جائیں لیکن جہاں سعفہ ہو وہ جگہ نہ مونڈی جائے اور کاہن اس شخص کو جسے سعفہ کا مرض ہے سات دن اور بند رکھے۔

34  پھر ساتویں روز کاہن سعفہ کا ملا خط کرے اور اگر دیکھے کہ سعفہ جلد میں پھیلا نہیں اور نہ وہ کھال سے گہرا دکھائی دیتا ہے تو کاہن اس شخص کو پاک قرار دے اور وہ اپنے کپڑے دھوئے اور صاف ہو جائے۔

35 پر اگر اسکی صفائی کے بعد سعفہ اسکی جلد پر بہت پھیل جائے تو کاہن اسے دیکھے۔

36 اور اگر سعفہ اسکی جلد پر پھیلا ہوا نظر آئے تو کاہن زرد بال کو نہ ڈھونڈے کیونکہ وہ شخص ناپاک ہے۔

37 پر اگر اسکو سعفہ اپنی جگہ پر وہیں کا وہیں دکھائی دے اور اس پر سیاہ بال نکلے ہوئے ہوں تو سعفہ اچھا ہو گیا۔وہ شخص پاک ہے اور کاہ اسے پاک قرار دے۔

38 اور اگر کسی مرد یا عورت کے جسم کی جلد میں چمکتے ہوئے داغ یا سفید چمکتے ہوئے داغ ہوں۔

39  تو کاہن دیکھے اور اگر انکے جسم کی جلد کے داغ سیاہی مائل سفید رنگ کے ہوں تو وہ چھیپ ہے جو جلد میں پھوٹ نکلی ہے۔وہ شخص پاک ہے ۔

40 اور جس شخص کے سر کے بال گر گئے ہوں وہ گنجا تو ہے مگر پاک ہے۔

41 اور جس شخص کے سر کے بال پیشانی کی طرف سے گر گئے ہوں وہ چندلا تو ہے مگر پاک ہے۔

42 لیکن اس گنجے یا چندلے سر پر سرخی مائل سفید داغ ہو تو یہ کوڑھ ہے جو اسکے گنجے یا چندلے سر پر نکلا ہے۔

43 سو کاہن اسے ملاخط کرے اور اگر وہ دیکھے کہ اسکے گنجے یا چندلے سر پر وہ داغایسا سرخی مائل سفید رنگ لئے ہوئے ہے جیسا جلد کے کوڑھ میں ہوتا ہے۔

44 تو وہ آدمی کوڑھی ہے۔وہ ناپاک ہے اور کاہن اسے ضرورہی ناپاک قرار دے کیونکہ وہ مرض اسکے سر پر ہے۔

45 اور جو کوڑھی اس بلا میں مبتلا ہو اسکے کپڑے پھٹے اور اسکے سر کے بال بکھرے رہیں اور وہ اپنے اوپر کے ہونٹ کو ڈھانکے اور چلا چلا کر کہے ناپاک ناپاک۔

46 جتنے دنوں تک وہ اس بلا میں مبتلا رہے وہ ناپاک رہیگا اور وہ ہے بھی ناپاک۔ پس وہ اسکیلا رہا کرے۔اسکا مکان لشکر گاہ کے باہر ہو۔

47 اور وہ کپڑا بھی جس میں کوڑھ کی بلا خواہ وہ اون کا ہو یاکتان کا۔

48 اور وہ بلا بھی خواہ کتان یا اون کے کپڑے کے تانے میں یا اسکے بانے میں ہو یا وہ چمڑے میں ہو یا چمڑے کی بنی ہوئی کسی چیز میں ہو۔

49 اگر وہ بلا کپڑے میں یا کپڑے میں۔کپڑے کے تانے میں یا بانے میں یاچمڑے کی کسی چیز میں سبزی مائل یا سرخی مائل رنگ کی ہو تو وہ کوڑھ کی بلا ہے اور کاہن کو دکھائی جائے۔

50 اور کاہن اس بلا کو دیکے اور اس چیز کو جس میں وہ بلا ہے سات دن تک بند رکھے

51 اور ساتویں دن اسکو دیکھے۔اگر وہ بلا کپڑے کے تانے میں یا بانے میں یا چمڑے پر یا چمڑے کی بنی ہوئی کسی چیز پر پھیل گئی تو وہ کھا جانے والا کوڑھ ہے اور ناپاک ہے۔

52  اور اس اون یاکتان کے کپڑے کو جسکے تانے میں یا بانے میں وہ بلا ہے یا چمڑے کی اس چیز کو جس میں وہ ہے جلا دے کیونکہ یہ کھا جانے والا کوڑھ ہے۔وہ آگ میں جلایا جائے۔

53 اور اگر کاہن دیکھے کہ وہ بلا کپڑے کے تانے میں یا بانے میں یا چمڑے کی کسی چیز میں پھیلی ہوئی نظر نہیں آتی۔

54 تو کاہن حکم کرے کہ اس چیز کو جس میں وہ بلا ہے دھوئیں اور وہ پھر اسے اور سات دن تک بند رکھے۔

55 اور اس بلا کے دھوئے جانے کے بعد کاہن پھر اسے ملا خط کرے اور اگر دیکھے کہ اس بلا کا رنگ نہیں بدلا اور وہ پھیلی بھی نہیں ہے تو وہ ناپاک ہے تو اس کپڑے کو آگ میں جلا دینا کیونکہ وہ کھا جانے والی بلا ہے خواہ اسکا فساد اندرونی ہو یا بیرونی ۔

56 اور اگر کاہن دیکھے کہ دھونے کے بعد اس بلا کی چمک کم ہو گئی ہے تو وہ اسے اس کپڑے سے یا چمڑے سے۔تانے یابانے سے پھاڑ کر نکال پھینکے۔

57 اور اگر وہ بلا پھر بھی کپڑے کے تانے یا بانے میں یا چمڑے کی چیز میں دکھائی دے تو وہ پھوٹ کر نکل رہی ہے۔پس تو اس چیز کو جس میں وہ بلا ہے آگ میں جلا دینا۔

58 اور اگر اس کپڑے کے تانے یا بانے میں سے یا چمڑے کی چیز میں سے جسے تو نے دھویا ہے وہ بلا جاتی رہے تو وہ چیز دوبارہ دھوئی جائے اور وہ پاک ٹھہریگی۔

59 اون یاکتان کے تانے یا بانے میں یا چمڑے کی کسی چیز میں اگر کوڑھ کی بلا ہو تو اسے پاک یا ناپاک قرار دینے کے لئے شرع یہی ہے۔

  احبار 14

1 پھر خداوند نے موسی سے کہا۔

2 کہ کوڑھی کے لئے جس دن وہ پاک قرار دیا جائے یہ شرع ہے کہ اسے کاہن کے پاس لے جائیں۔

3 اور کاہن لشکر کے باہر جائے اور کاہن خود کوڑھی کو ملاخط کرے اور اگر دیکھے کہ اسکا کوڑھ اچھا ہو گیا ہے

4 تو کاہن حکم دے کہ وہ جو پاک قرار دیا جانے کو ہے اسکے لئے وہزندہ پاک پرندے اور دیودار کی لکڑی اور سرخ کپڑا اور زدفالیں۔

5 اور کاہن حکم دے کہ ان میں سے ایک پرندہ کسی مٹی کے برتن میں بہتے ہوئے پانی کے اوپر ذبح کیا جائے۔

6 پھر وہ زندہ پرندہ کو اور دیودار کی لکڑی اور سرخ کپڑے اور زوفا کو لے اور انکو اور اس زندہ پرندہ کو اس پرندے کے خون میں غوطہ دے جو بہتے پانی پر ذبح ہو چکا ہے۔

7 اور اس شخص پر جو کوڑھ سے پاک قرار دیا جانے کو ہے سات بار چھڑک کر اسے پاک قرار دے اور زندہ پرندہ کو کھلے میدان میں چھوڑ دے۔

8 اور وہ جو پاک قرار دیا جایئگا اپنے کپڑے دھوئے اور سارے بال منڈائے اور پانی میں غسل کرے۔تب وہ پاک ڑھہریگا۔اسکے بعد وہ لشکر گاہ میں آئے پر سات دن تک اپنے خیمہ کے باہر ہی رہے۔

9 اور ساتویں روز اپنے سر کے سب بال اور اپنی داڑھی اور اپنے ابرو غرض اپنے سارے بال منڈائے اور اپنے کپڑے دھوئے اور پانی میں نہائے تب وہ پاک ٹھہریگا۔

10 اور وہ آٹھویں دن دوبے عیب نر برے اور ایک بے عیب یکسالہ مادہ برہ اور نذرکی قربانی کے لئے ایفہ کے تین دہائی حصہ کے برابر تیل ملا ہوا میدہ اور لوج بھر تیل لے۔

11 تب وہ کاہن جو اسے پاک قرار دیگا اس شخص کو جو پاک قرار دیا جایئگا اور ان چیزوں کو خداوند کے حضور خیمہ اجتماع کے دروازہ پر حاضر کرے۔

12 اور کاہن نر بروں میں سے ایک کو لیکر جرم کی قربانی کے لئے اسے اور اس لوج بھر تیل کو نزدیک لائے اور انکو ہلانے کی قربانی کے طور پر خداوند کے حضور لائے۔

13 اور اس برہ کو مقدس میں اس جگہ ذبح کرے جہاں خطا کی قربانی اور سوختنی قربانی کے جانور ذبح کئے جاتے ہیں کیونکہ جرم کی قربانی خطا کی قربانی کی طرح کا حصہ ٹھہریگی۔وہ نہایت مقدس ہے۔

14 اور کاہن جرم کی قربانی کا کچھ خون لے اور جو شخص پاک قرار دیا جایئگا اسکے دہنے کان کی لو پر اور رہنے ہاتھ کے انگوٹھے پر اور دہنے پاؤں کے انگوٹھے پر اسے لگائے۔

15 اور کاہن اس لوج بھر تیل میں سے کچھ لیکر اپنے بائیں ہاتھ کی ہتھیلی میں ڈالے۔

16 اور کاہن اپنی دہنی انگلی کو اپنے بائیں ہاتھ کے تیل میں ڈبوئے اور خداوند کے حضور کچھ تیل سات بار اپنی انگلی سے چھڑکے۔

17 اور کاہن اپنے ہاتھ کے باقی تیل میں سے کچھ لے اور جو شخص پاک قرار دیا جائیگا اسکے دہنے کان کی لو پر اور اسکے دہنے ہاتھ کے انگوٹھے اور دہنے پاؤں کے انگوٹھے پر جرم کی قربانی کے خون کے اوپر لگائے۔

18  اور جو تیل کاہن کے ہاتھ میں باقی بچے اسے وہ اس شخص کے سر میں ڈال دے جو پاک قرار دیا جایئگا۔یوں کاہن اسکے لئے خداوند کے حضور کفارہ دے۔

19 اور کاہن خطا کی قربانی بھی گذرانے اور اسکے لئے جو اپنی ناپاکی سے پاک قرار دیا جایئگاکفارہ دے۔اسکے بعد وہ سوختنی قربانی کے جانور کو ذبح کرے۔

20 پھر کاہن سوختنی قربانی اور نذر کی قربانی کو ذبح پر چڑھائے۔یوں کاہن اسکے لئے کفارہ دے تو وہ ایک ٹھہریگا۔

21 اور اگر وہ غریب ہو اور اتنا اسے مقدورنہ ہو تو وہ ہلانے کے واسطے جرم کی قربانی کے لئے ایک نر برہ لے تاکہ اسکے لئے کفارہ دیا جائے اور نذر کی قربانی کے لئے ایفہ کے دیویں حصہ کے برابر تیل ملاہوا میدہ اور لوج بھر تیل۔

22 اور اپنے مقدور کے مطابق دو قمریاں یا کبوتر کے دو بچے بھی لے جن میں سے ایک تو خطا کی قربانی کے لئے اور دوسرا سوختنی قربانی کے لئے ہوا۔

23 انہیں وہ آٹھویں دن اپنے پاک قرار دئے جانے کے لئے کاہن کے پاس خیمہ اجتماع کے دروازہ پر خداوند کے حضور لائے۔

24 اور کاہن جرم کی قربانی کے برہ کو اور اس لوج بھر تیل کو لیکر انکو خداوند کے حضور ہلانے کی قربانی کے طور ہلانے۔

25 پھر کاہن جرم کی قربانی کے برہ کو ذبح کرے اور وہ جرم کی قربانی کا کچھ خون لیکر جو شخص پاک قرار دیا جائیگا اسکے دہنے کان کی لو پر اور دہنے ہاتھ کے انگوٹھے اور دہنے پاؤں کے انگوٹھے پر اسے لگائے۔

26 پھر کاہن اس تیل میں سے کچھ اپنے بائیں ہاتھ کی ہتھیلی میں ڈالے۔

27 اور وہ اپنے بائیں ہاتھ کے تیل میں سے کچھ اپنی دہنی انگلی سے خداوند کے حضورسات بار چھڑکے۔

28  پھر کاہن کچھ اپنے ہاتھ کے تیل میں سے لے اور جو شخص پاک قرار دیا جائیگا اسکے دہنے کان کی لو پر اور اسکے دہنے ہاتھ کے انگوٹھے اور دہنے پاؤں کے انگوٹھے پر جرم کی قربانی کے خون کی جگہ اسے لگائے۔

29 اور جو تیل کاہن کے ہاتھ میں باقی بچے وہ اسے اس شخص کے سر میں ڈال دے جو پاک قرار دیا جائیگا تاکہ اسکے لئے خداوند کے حضور کفارہ دیا جائے۔

30 پھر وہ قمریوں یا کبوتر کے بچوں میں سے جنہیں وہ لا سکا ہو ایک کو چڑھائے۔

31 یعنی جو کچھ اسے میسر ہوا ہو اس میں سے ایک کو خطا کی قربانی کے طورع پر اور دوسرے کو سوختنی قربانی کے طور پر نذر کی قربانی کے ساتھ گذرانے۔یوں کاہن اس شخص کے لئے جو پاک قرار دیا جائیگا خداوند کے حضور کفارہ دے۔

32 اس کوڑھی کے لئے جو اپنے قرار دئے جانے کے سامان کو لانے کا مقدور نہ کتھا ہو شرع یہ ہے۔

33  پھر خداوند نے موسی اور ہارون سے کہا کہ۔

34 جب تم ملک کنعان میں جسے میں تمہاری ملکیت کئے دیتا ہوں داخل ہو اور میں تمہارے میراثی ملک کے کسی گھر میں کوڑھ کی بلا بھیجوں۔

35  تو اس گھر کا مالک جا کر کاہن کو خبردے کہ مجھے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس گھر میں کچھ بلا سی ہے۔

36 تب کاہن حکمکرے کہ اس سے پیشتر کہ اس بلا کو دیکھنے کے لئے کاہن وہاں جائے لوگ اس گھر کو خالی کریں تاکہ جو کچھ گھر میں وہ ناپاک نہ ٹھہرایا جائے۔اسکے بعد کاہن گھر دیکھنے کو اندرجائے۔

37 اور اس بلا کو ملاخط کرے اور اگر دیکھے کہ وہ بلا اس گھر کی دیوروں میں سبزی یا سرخی مائل گہری لکیروں کی صورت میں ہے اور دیوار میں سطح کے اندر نظرآتی ہے۔

38  تو کاہن گھر سے باہر نکل کر گھر کے دروازہ پر جائے اور گھر کو سات دن کے لئے بند کر دے۔

39 اور وہ ساتویں دن پھر آکر اسے دیکھے۔اگر وہ بلا گھر کی دیواروں میں پھیلی ہوئی نظر آئے۔

40 تو کاہن حکم دے کہ ان پتھروں کو جن میں وہ بلا ہے نکالکر انہیں شہر کے باہر کسی ناپاک جگہ میں پھینک دیں۔

41 پھر وہ اس گھر کو اندر ہی اندر چاروں طرف سے کھر چوائے اور اسر کھرچی ہوئی مٹی کو شہر کے باہر کسی ناپاک جگہ میں ڈالیں۔

42 اور وہ ان پتھروں کی جگہ اور پتھر لیکر لگائیں اور کاہن تازہ گارے سے اس گھر کی استرکاری کرائے۔

43 اور اگر پتھروں کے نکالے جانے اور اس گھر کے کھرچے اور استرکاری کرائے جانے کے بعد بھی وہ بلا پھر آجائے اور اس گھر میں پھوٹ نکلے۔

44 تو کاہن اندر جا کر ملا خط کرے اور اگر دیکھے کہ وہ بلا گھر میں پھیل گئی ہے تو اس گھر میں کھا جانے والا کوڑھ ہے۔وہ ناپاک ہے۔

45  تب وہ اس گھر کو اسکے پتھروں اور لکڑیوں اور اسکی ساری مٹی کو گرا دے اور وہ انکو شہر کے باہر نکالکرکسی ناپاک جگہ میں لے جائے۔

46 ماسوااسکے اگر کوئی اس گھر کے بند کر دئے جانے کے دنوں میں اسے اندرر داخل ہو تو وہ شام تک ناپاک رہیگا۔

47 اور جو کوئی اس گھر میں سوئے وہ اپنے کپڑے دھوڈالے اور جو کوئی اس گھر میں کچھ کھائے وہ بھی اپنے کپڑے دھوئے۔

48 اور اگر کاہن اندر جا کر ملا خط کرے اور دیکھے کہ گھر کی استرکاری کے بعد وہ بلااس گھر میں نہیں پھیلی تو وہ اس گھر کو پاک قرار دے کیونکہ وہ بلا دور ہوگئی۔

49 اور وہ اس گھر کو پاک قرار دینے کے لئے دو پرندے اور دیوارکی لکڑی اور سرخ کپڑا اور زوفا لے۔

50 اور وہ ان پرندوں میں سے ایک کو مٹی کے کسی برتن میں بہتے ہوئے پانی پر ذبح کرے۔

51 پھر وہ دیودار کی لکڑی اور زوفا اور سرخ کپڑےاور اس زندہ پرندہ کو لیکر انکو اس ذبح کئے ہوئے پرندہ کے خون میں اور اس بہتے ہوئے پانی میں غوطہ دے اور سات بار اس گھر پر چھڑکے۔

52 اور وہ اس پرندے کے خون سے اور بہتے ہوئے پانی اور زندہ پرندہ اور دیودار کی لکڑی اور زوفا اور سرخ کپڑے سے اس گھر کو پاک کرے۔

53 اور اس زندہ پرندہ کو شہر کے باہر کھلے میدان میں چھوڑ دے۔یوں وہ گھر کے لئے کفارہ دے تو وہ پاک ٹھہریگا۔

54 کوڑھ کی ہر قسم کی بلا کے اور سعفہ کے لئے۔

55 اور کپڑے اور گھر کے کوڑھ کے لئے۔

56 اور ورم اور پپڑی اور چمکتے ہوئے داغ کے لئے شرع یہ ہے۔

57 تاکہ بتایا جائے کہ کب وہ ناپاک اور کب پاک قرار دئے جائیں۔کوڑھ کےلئے شرع یہی ہے۔