انجيل مقدس

باب  1  2  3  4  5  6  7  8  9  10  11  12  

  سموئیل 2 1

1  اور ساوؔل کی مَوت کے بعد جب داؔؤد عمالیِقیوں کو مار کر لَوٹا اور داؔؤد کو صِؔقلاح میں رہتے ہُوئے دو دِن ہو گئے ۔

2  تو تِیسرے دِن اَیسا ہُؤا کہ ایک شخص لشکر گاہ میں سے ساؔؤل کے پاس سے پَیراہن چاک کئے اور سر پر خاک ڈالے ہُوئے آیا اور جب وہ داؔؤد کے پاس پُہنچا تو زمین پر گِرا اور سجدہ کیا۔

3  داؔؤد نے اُس سے کہا تُو کہاں سے آتا ہے؟ اُس نے اُس سے کہا مَیں اسرؔائیل کی لشکر گاہ میں سے بچ نکِلا ہُوں ۔

4  تب دؔاؤد نے اُس سے پُوچھا کیا حال رہا؟ ذرا مجھے بھی بتا۔ اُس نے کہا کہ لوگ جنگ میں سے بھاگ گئے اور بہت سے گِرے اور مر گئے اور ساؔؤل اور اُسکا بیٹا یُؔونتن بھی مر گئے ہیں ۔

5  تب دؔاؤد نے اُس جوان سے جِس نے اُسکو یہ خبر دی کہا تجھے کَیسے معلُوم ہے کہ ساؔؤل اور اُسکا بیٹا یُونؔیتن مر گئے ؟۔

6  وہ جوان جِس نے اُسکو یہ خبر دی کہنے لگا کہ میں کوہِ جِلوؔعہ پر اِتفاقاً وارِد ہُؤا اور کیا دیکھا کہ سؔاؤل اپنے نیزہ پر جُھکا ہُؤا ہے اور رتھ اور سوار اُسکا پیچھا کِئے آرہے ہیں ۔

7  اور جب اُس نے اپنے پیچھے نگاہ کی تو مُجھ کو دیکھا اور مُجھے پُکارا۔ میں نے جواب دیا مَیں حاضڑ ہُوں ۔

8  اُس نے مجھے کہا تُو کَون ہے؟ مَیں نے اُسے جواب دیا مَیں عمالیِقی ہُوں ۔

9  پھر اُس نے مُجھ سے کہا میرے پاس کھڑا ہو کر مُجھے قتل کر ڈال کیونکہ مَیں بڑے عذاب میں ہُوں اور اب تک میرا دم مُجھ میں ہے۔

10  تب مَیں نے اُسکے پاس کھڑے ہو کر اُسے قتل کیا کیونکہ مُجھے یقین تھا کہ اب جو وہ گِرا ہے تو بچیگا نہیں اور مَیں اُسکے سر کا تاج اور بازُو پر کاکنگن لے کر اُنکو اپنے خُداوند کے پاس لایا ہُوں ۔

11  تب داؔؤد نے اپنے کپڑوں کو پکڑ کر اُنکو پھاڑ ڈالا اور اُسکے ساتھ کے سب آدمیوں نے بھی اَیسا ہی کیا۔

12  اور وہ ساؔؤل اور اُسکے بیٹے یُونؔتن اور خُداوند کے لوگوں اور اِسؔرائیل کے گھرانے کے لئِے بَوحہ کرنے اور رونے لگے اور شام تک روزہ رکھّا اِسلئے کہ وہ تلوار سے مارے گئے تھے۔

13  پھر دؔاؤد نے اُس جوان سے جو یہ خِبر لایا تھا پوُچھا کہ تُو کہاں کا ہے؟ اُس نے کہا مَیں ایک پردیسی کا بیٹا اور عمالِیقی ہُوں ۔

14  داؔؤد نے اُس سے کہا تُو خُداوند کے ممُسوح کو ہلاک کرنے کے لئِے اُس پر ہاتھ چلانے سے کیوں نہ ڈرا ؟ أ

15  پھر دؔاؤد نےایک نوجوان کو بُلا کر کہا نزدیک جا اور اُس پر حملہ کر۔ سو اُس نے اُسے اَیسا مارا کہ وہ مر گیا۔

16  اور داؤد نے اُس سے کہا تیرا خُون تیرے ہی سر پر ہو کیونکہ تُو ہی نے اپنے مُنہ سے آپ اپنے اُوپر گواہی دی اور کہا کہ مَیں نے خُداوند کے ممسوُح کو جان سے مارا۔

17  اور دؔاؤد نے ساؔؤل اور اُسکے بیٹے یُونؔتن پر اِس مرثیہ کے ساتھ ماتم کیا۔

18  اور اُس نے اُنکو حُکم دِیا کہ بنی یہُوداہ کو کمان کا گیت سِکھائیں ۔ دیکھو وہ یؔاشر کی کتا ب میں لِکھا ہے۔

19  اَے اِسؔرائیل ! تیرے ہی اُونچے مقاموں پر تیرا فخر مارا گیا۔ ہائے ! زبردست کَیسے کھیت آئے!

20  یہ جاؔت میں نہ بتانا۔اسؔقلون کے کُوچوں میں اِسکی خبر نہ کرنا۔ نہ ہو کہ فلِستیوں کی بیٹیاں خُوش ہوں ۔ نہ ہو کہ نامُختونوں کی بیٹیاں فخر کریں ۔

21  اَے جِلبؔوعہ کے پہاڑو!تُم پر نہ اوس پڑے اور نہ بارِش ہو اور نہ ہدیہ کی چیزوں کے کھیت ہوں ۔ کیونکہ وہاں زبردستوں کی سِپر بُری طرح سے پھینک دی گئی۔ یعنی سؔاؤل کی سِپر جس پر تیل نہیں لگایا گیا تھا۔

22  مقُتولوں کے خُون سے زبردستوں کی چربی سے یُونؔتن کی کمان کبھی نہ ٹلی۔ اور سؔاؤل کی تلوار خالی نہ لَوٹی۔

23  ساؔؤل اور یُونؔتن اپنے جیتے جی عزیز اور دِل پسند تھے اور اپنی مَوت کے وقت الگ نہ ہُوئے۔ وہ عُقابوں سے تیز اور شیر ببروں سے زور آوار تھے ۔

24  اَے اِؔسرائیل کی بیٹیوں ! ساؔؤل پر رو۔ جِس نے تُم کو نفِیس نفِیس ارغوانی لِباس پہنائے اور سونے کے زیوروں سے تُمہاری پوشاک کو آراستہ کِیا۔

25  ہائے لڑائی میں زبردست کھیت آئے!یُونؔتن تیرے اُونچے مقاموں پر قتل ہُؤا ۔

26  اِے میرے بھائی یُونؔتن ! مجھے تیرا غم ہے۔ تُو مُجھ کو بہت ہی مرغُوب تھا تیری محُبت میرے لئے عجیب تھی۔ عَورتوں کی محبّت سے بھی زِیادہ۔

27  ہائے زبردست کَیسے کھیت آئے اور جنگ کے ہتھیار نابُود ہو گئے!۔

  سموئیل 2 2

1  اور اِسکے بعد اَیسا ہُؤا کہ دؔاؤد نے خُداوند سے پُوچھا کہ کیا مَیں یہُؔودا ہ کے شہروں میں سے کِسی میں چلا جاؤُں ؟ خُداوند نے اُس سے کہا جا۔ دؔاؤد نے کہا کِدھر جاؤُں؟ اُس نے فرمایا جبؔروُن کو۔

2  سو داؔؤد مع اپنی دونوں بیِویوں یزرعیلی اِخیؔنوعم اور کرؔملی ناؔبال کی بیوی اِؔبیجیل کے وہاں گیا۔

3  اور داؔؤد اپنے ساتھ کے آدمیوں کو بھی ایک ایک کے گھرانے سمیت وہاں لے گیا اور وہ جبؔرُون کے شہروں میں رہنے لگے۔

4  تب یُہؔوداہ کے لوگ آئے اور وہاں اُنہوں نے داؔؤد کو بتایا کہ یؔبِیس جلعاد کے لوگوں نے ساؔؤل کو دفن کیا تھا ۔

5  سو داؔؤد نے یبؔیس جلعاد کے لوگوں کے پاس قاصدروانہ کیٹے اور اُنکو کہلا بھیجا کہ خُداوند کی طرف سے تُم مُبارک ہو اِسلئِے کہ تُم نے اپنے مالِک ساؔؤل پر یہ اِحسان کیا اور اُسے دفن کیا۔

6  سو خُداوند تُمہارے ساتھ رحمت اور سّچائی کو عمل میں لائے اور مَیں بھی تُم کو اِس نیکی کا بدلہ دُونگا اِسلئِے کہ تُم نے یہ کام کیا۔

7  پس تُمہارے بازُو قوی ہو اور تُم دِلیر رہو کیونکہ تمہارا مالِک ساؔؤل مر گیا اور یؔہوداہ کے گھرانے نے مسح کر کے مُجھے اپنا بادشاہ بنایا ہےَ۔

8  لیکن نؔیر کے بیٹے اؔبنیر نے جو ساؔؤل کے لشکر کا سردار تھا ساؔؤل کے بیٹے اِشؔبو ست کو لیکر اُسے محؔنایم میں پہنچایا۔

9  اور اُسے جِلعؔاد اور آشریوں اور یزرؔعیل اور اِفؔرائیم اور بِنیمؔین اور تمام اِسؔرائیل کا بادشاہ بنایا۔

10  (اور سؔاؤل کے بیٹے اِشؔبوست کی عُمر چالیس برس کی تھی جب وہ اِؔسرائیل کا بادشاہ ہُوا اور اُس نے دو برس بادشاہی کی) لیکن یؔہُوداہ کے بھرانے نے داؔؤد کی پَیروی کی۔

11  اور داؔؤد جبؔرُون میں بنی یُہوداہ پر سات برس چِھ مہینے تک حُکمران رہا۔ پھر نیؔر کا بیٹا ابؔنیر اور سؔاؤل کے بیٹے اِؔشبوست کے خادم مؔحنایم سے جبؔعون میں آئے

12 ۔

13  اور ضؔرویاہ کا بیٹا یوؔآب اور داؔؤد کے مُلازِم نِکلے اور جؔبعون کے تالاب پر اُ ن سے ملے اور دونوں فِریق بیٹھ گئے۔ ایک تالاب کی اِس طرف اور دُوسرا تلاب کی دُوسری طرف ۔

14  تب اؔبنیر نے یُوآب سے کہا ذرا یہ جوان اُٹھکر ہمارے سامنے کھیلیں ۔ یؔوآب نے کہا اُٹھیں ۔

15  تب وہ اُٹھ کر تعاد کے مُطابق آمنے سامنے ہُوئے یعنی ساؔؤل کے بیٹے اِشبوؔست اور بینمؔین کی طرف سے بارہ جوان اور داؔؤد کے خادِموں میں سے بارہ آدمی ۔

16  اور اُنہوں نے ایک دُوسرے کا سر پکر کر اپنی اپنی تلوار اپنے مُخالف کے پہلوُ میں بھونک دی ۔ سو وہ ایک ہی ساتھ گِرے اِسلئِے وہ جگہ حلؔقت ہصّوریم کہائی وہ جِبؔعون میں ہے ۔

17  اور اُس روز بڑی سخت لڑائی ہُوئی اور اؔبنیر اور اِؔسرائیل کے لوگوں نے داؔؤد کے خادِموں سے شکست کھائی ۔

18  اور ضؔرویاہ کے تینوں بیٹے یوؔآب اور اِبؔی شے اور عؔساہیل وہاں مَوجُود تھے اور عَساہیل جنگلی ہرن کی مانِند سُبک پاتھا ۔

19  اور عؔساہیل نے ابنؔیر کا پیچھا کیا اور اؔبنیر کا پیچھا کرتے وقت وہ دہنے یا بائیں ہاتھ نہ مُڑا۔

20  تب اؔبنیر نے پانے پیچھے نظر کرکے اُس سے کہا اَے عؔساہیل ! کیا تُو ہے ؟ اُس نے کہا ہاں ۔

21  اؔبنیر نے اُس سے کہا اپنی دہنی یا بائیں سِمت کو مُڑ جا اور جاوانوں میں سے کِسی کو پکڑ کر اُسکے ہتھیار لوُٹ لے پر عؔساہیل اُسکا پیچھا کرنے سے باز نہ آیا ۔

22  اؔبنیر نے عساہیل سے پھر کہا میرا پیچھا کرنے سے پاز رہ۔ مَیں کَیسے تُجھے زمین پر مار کر خال دُوں کیونکہ پھر مَیں تیرے بائی ی؎ؤب کو کیا مُنہ دِکھاؤُنگا؟۔

23  اِس پر بھی اُس نے مُڑنے سے اِنکار کیا۔ تب اؔبنیر نے اپنے بھالے کے پچھلے سِرے سے اُسکے پیٹ پر اَیسا مارا کہ وہ پار ہوگیا۔ سو وہ وہاں گِرا اور اُسی جگہ مر گیا اور اَیسا ہُؤا کہ جِتنے اُس جگہ آئے جہاں عؔساہیل گِر کر مرا تھا وہ وہیں کھڑے رہ گئے ۔

24  لیکن یؔوؤب اور اؔبی شے اؔبنیر کا پیچھا کرتے رہے اور جب وہ کوہِ اؔمہّ تک جو دشتِ جبؔعُون کے راستہ میں جباؔح کے مُقابل ہے پُہنچے تو سُورج ڈُوب گیا۔

25  اور بنی بِنیمین اؔبنیر کے پیچھے اِکٹھے ہُوئے اور یاک دستہ بن گئے اور ایک پہاڑ کی چوٹی پر کھڑے ہوئے ۔

26  تب اؔبنیر نے یؔوآب کو پُکار کر کہا کیا تلوار ابدتک ہلاک کرتی رہے؟ کیا تُو نہیں جانتا کہ اِسکا انجام کڑواہٹ ہوگا؟ تو کب لوگوں کو حُکم دیکگا کہ اپنے بھائیوں کا پیچھا چوڑ کر لَوٹ جائیں ؟۔

27  یُوآؔب نے کاہ زِندہ خُدا کی قسم اگر تُو نہ بولا ہوتا تو لو گ صبح ہی کو ضرُور چلے جاتے اور اپنے بھائیوں کا پیچھا نہ کرتے۔

28  پھر یوؔآب نے نرسِنگا پھوُنکا اور سب لوگ ٹھہر گئے اور اِؔسرائیل کا پیچھا پھر نہ کیا اور پھر لڑے ۔

29  اور اؔبنیر اور اُسکے لوگ اُس ساری رات مَیدان میں چلے اور یرؔدن کے پار ہُوئے اور سب بِتؔرون سے گُذر کر مؔحنایم میں آپہنچے ۔

30  اور یوؔآب ابؔنیر کا پیچھا چوڑ کر لَوٹا اور اُس نے جو سب آدمیوں کو جمع کیا تو داؔؤد کے مُلازِموں میں سے اُنیس آدمی اور عؔساہیل کم نِکلے ۔

31  پر داؔؤد کے مُلازموں نے بنیمین میں سے اور ابؔنیر کے لوگوں میں سے اِتنے مار دِئے کہ تین سَو ساٹھ آدمی مر گئے ۔

32  اور اُنہوں نے عؔساہیل کو اُٹھا کر اُسے اُسکے باپ کی قبر میں جو بَیت لحؔم میں تھی دفن کِیا اور یوؔآب اور اُسکے لوگ ساری رات چلے اورحؔبرُون پہُنچکر اُنکو دِن نِکلا۔

  سموئیل 2 3

1  الغرض ساؔؤل کے گھرانے اور داؔؤد کے گھرانے میں مُدّت تک جنگ رہی اور داؔؤد روز بروز زور آور ہوتا گیا اور ساؔؤل کا خاندان کمزور ہوتا گیا ۔

2  اور حؔبُرون میں داؔؤد کے ہاں بیٹے پَیدا ہُوئے ۔ اؔمنوُن اُسکا پہلوٹا تھا جو یزرعیلی اِخینوعم کے بطن سے تھا ۔

3  اور دوُسرا کِلیاؔب تھا جو کرمِلی نؔابال کی بیوی اؔبیجیل سے ہُوا ۔ تیسرا ابؔی سلوم تھا جو جؔسُور کے بادشاہ تلمیؔ کی بیٹی معؔکہ سے ہُوا

4  چوتھا اؔدونیاہ تھا جو جحیؔت کا بیٹاتھا اور پانچواں سفؔطیاہ کا بیٹا تھا ۔

5  اور چٹا ابرّؔعام تھا جو داؔؤد کی بیوی عِجلاؔہ سے ہُؤا ۔ یہ داؔؤد کے ہاں حؔبرُون میں پَیدا ہُوئے ۔

6  اور جب ساؔؤل کے گھرانے اور داؔؤد کے گھرانے میں جنگ ہو رہی تھی تو ابؔنیر نے ساؔؤل کے گھرانے میں خُوب زور پَیدا کر لیا۔

7  اور ساؔؤل کی ایک حر م تھی جسکا نام رِصؔفاہ تھا ۔ وہ اؔیّاہ کی بیٹی تھی ۔ سو اِشبؔو ست نے ابؔنیر سے کہا تُو میرے باپ کی حرم کے پاس کیوں گیا۔؟۔

8  اؔبنیر اِشبوؔست کی اِن باتوں سے بہت غُصہّ ہو کر کہنے لگا کیا مَیں یؔہُوداہ کے کِسی کُتّے کا سر ہُوں ؟ آج تک میں تیرے باپ سؤل کے گھرانے اور اُسکے بھائیوں اور دوستوں سے مِہربانی سے پیش آتا رہا ہُوں اور تجھے داؔؤد کے حوالہ نہیں کیا تَو بھی تُو آج اِس عورت کے ستھ مُجھ پر عَیب لگاتا ہے؟۔

9  خُدا ابؔنیر سے وَیسا ہی بلکہ اُس سے زیادہ کرے اگر مَیں داؔؤد سے وُہی سَلُوک نہ کرُوں جِسکی قسم خُداوند نے اُسکے ساتھ کھائی تھی ۔

10  تاکہ سلطنت کو ساؔؤل کے گھرانے سے مُنتقلِ کر کے داؔؤد کے تخت کو اِؔسرائیل اور یؔہُوداہ دونوں پر دؔان سے بیرؔسبع تک قائم کرُوں ۔

11  اور وہ ابؔنیر کو ایک لفظ جواب نہ دے سکا اِسلِئے کہ اُس سے ڈرتا تھا۔

12  اور ابؔنیر نے اپنی طرف سے دؔاؤد کے پاس قاصد روانہ کئے اور کہلا بھیجا کہ مُلک کِسکا ہے ؟ تو میرے ساتھ اپنا عہد باندھ اور دیکھ میرا ہاتھ تیرے ساتھ ہوگا تا کہ سارےاِؔسرائیل کو تیری طرف مائل کرُوں ۔

13  اُس نے کہا اچھاّ میں تیرے ساتھ عہد باندھونگا پر میں تجھ سے ایک بات چاہتا ہُوں اور وہ یہ ہے کہ جب تُو مجھ سے مِلنے کو آئے تو جب تک ساؔؤل کی بیٹی مؔیکل کو پہلے اپنے ستھ نہ لائے تو میرا مُنہ دیکھنے نہیں پائیگا۔

14  اور دؔاؤد نے ساؔؤل کے بیٹے اِشؔبوست کو قاصِدوں کی معرفت کہا بھیجا کہ میری بِیوی مؔیکل کو جسکو مَیں نے فلِستیوں کی سَو کھلڑیاں دیکر بِیاہا تھا میرے حوالہ کر ۔

15  سواِشؔبوست نے لوگ بھیجکر اُسےاُسکے شہور لَؔیس کے بیٹے فلؔطی ایل سے چھین لیا۔

16  اور اُسکا شوہر اُسکے ساتھ چلا اور اُسکے پیچھے پیچھے بحوؔریم تک روتا ہُؤا چلا آیا ۔ تب اؔبنیر نے اُس سے کہا لَوٹ جا۔ سو وہ لَوٹ گیا۔

17  اور اؔبنیر نے اِسرائیلی بزرگوں کے پاس خبر بھیجی کہ گُذرے دِنوں میں تُم یہ چاہتے تھے کہ داؔؤد تُم پر بادشاہ ہو۔

18  پس اب اِیسا کر لو کیونکہ خُداوند نے دؔاؤد کے حق میں فرمایا ہے کہ میں اپنے بندہ داؔؤد کی معرفت اپنی قوم اِؔسرائیل کو فلِستیوں اور اُنکے سب دُشمنوں کے ہاتھ سے رہائی دُونگا۔

19  اور ابؔنیر نے بنی بینمین سے بھی باتیں کیں اور ابؔنیر چلا کہ جو کچھ اِسرائیلوں اور بؔینمین کے سارے گھرانے کو اچھا لگا اُسے حؔبُرون میں داؔؤد کو کہ سُنائے ۔

20  سو ابؔنیر حبؔرُون میں داؔؤد کے پاس آیا اور بِیس آدمی اُسکے ساتھ تھے ۔ تب داؔؤد نے ابؔنیر اور اُن لوگوں کو جواُسکے ساتھ تھے ضِیافت کی۔

21  اور ابؔنیرنے داؔؤد سے کہا اب اُٹھ کر جاؤنگا اور سارے اِسرائیل کو اپنے مالکِ بادشاہ کے پاس اِکٹھا کرونگا تا کہ وہ تجھ سے عہد باندھیں اور تُو جس جس پر تیرا جی چاہے سلطنت کرے ۔ سو داؔؤد نے اؔبنیر کو رُخصت کیا اور وہ سلامت چلا گیا۔

22  داؔؤد کے لوگ اور یوؔآب کِسی دھاوے سے لوُٹ کا بہت سا مال اپنے ساتھ لیکر آئے لیکن ابؔنیر حؔبرُون میں داؔؤد کے پاس نہیں تھا کیونکہ اُس نے اُسے رُخصت کر دیا تھا اور وہ سلامت چلا گیا تھا۔

23  اور جب یؔوآب اور لشکر کے سب لوگ جو اُسکے ساتھ تھے آئے تواُنہوں نے یوؔآب کو بتایا کہ نیؔر کا بیٹا ابؔنیر بادشاہ کے پاس آیا تھا اور اُس نے اُسے رُخصت کر دیا اور وہ سلامت چلا گیا۔

24  تب یُوآؔب بادشاہ کے پاس آکر کہنے لگا یہ تُو نے کیا کیا ؟ دیکھ ! ابؔنیر تیرے پاس آیا تھا سو تُو نے اُسے کیوں رُخصت کر دیاکہ وہ نِکل گیا؟۔

25  تُو نؔیر کے بیٹے ابؔنیر کو جانتا ہے کہ وہ تجھ کو دھوکا دینے اور تیرے آنے جانے اور تیرے سارے کام کا بھید لینے آیا تھا ۔

26  جب یوآؔب داؔؤد کے پاس سے باہر نِکلا تو اُس سنے ابنؔیر کے پیچھے قاصِد بھیجے اور وہ اُسکو سِؔیرہ کے کوئیں سے لَوٹا لے آئے پر یہ داؔؤد کو معلوم نہیں تھا ۔

27  جب اؔبنیر حؔبرُون میں لَوٹ آیا تو یوآؔب اُسے الگ پھاٹک کے اندر لے گیا تا کہ اُسکے ساتھ چُپکے چُپکے بات کرے اور وہاں اپنے بھائی عساؔہیل کے کُون کے بدلہ یں اُسکے پیٹ میں اَیسا مارا کہ وہ مر گیا۔

28  بعد میں جب داؔؤد نے یہ سُنا تو کہا کہ میں اور میری سلطنت دونتوں ہمیشہ تک خُداوند کے آگے نؔیر کے بیٹے ابؔنیر کے خُون کی طرف سے بے گُناہ ہیں۔

29  وہ یوآؔب اور اُسکے باپ کے سارے گھرانے کے سر لگے اور یوآؔب کے گھرانے میں کوئی نہ کوئی اَیسا ہوتا رہے جِسے جریان ہو یا جو کوڑھی ہو یا بیَساکھی پر چلے یا تلوار سے مرے یا ٹکُڑے ٹُکڑے کو مُحتاج ہو۔

30  سو یوآؔب اور اُسکے بھائی اؔبیشے نے ابنؔیر کو مار دیا اِسلئے کہ اُس نے جبؔعون میں اُنکے بھائی عؔساہیل کو لڑائی میں قتل کیا تھا۔

31  اور داؔؤد نے یوآؔب سے اور اُن سب لوگوں سے جو اُسکے ساتھ تھے کہا کہ اپنے کپڑے پھاڑو اور ٹاٹ پہنو اور ابؔنیر کے آگے آگے ماتم کرو اور داؔؤد بادشاہ آپ جنازہ کے پیچھے پیچھے چلا۔

32  اور اُنہوں ابؔنیر کو حبؔرُون میں دفن کِیا اور بادشاہ اؔبنیر کی قبر پر چلاّ چلاّ کر رویا اور سب لوگ بھی روئے۔

33  اور بادشاہ نے ابؔنیر پر یہ مرثیہ کہا۔ کیا ابؔنیر کو اَیسا ہی مرنا تھا جَیسے احمق مرتا ہے؟۔

34  تیرے ہاتھ بندھے نہ تھے اور نہ تیرے پاؤں بیڑیوں میں تھے۔جیسے کو ئی بدکاروں کے ہاتھ سے مرتا ہے وَیسے ہی تُو مرا گیا۔ تب اُس پر سب لوگ دوبارہ روئے۔

35 اور سب لوگ کچھ دِن رہتے داؔؤد کو روٹی کھِلاتےآئے لیکن داؔؤد نے قسم کھا کر کہا اگر مَیں آفتاب کے غروُب ہونے سے پیشتر روٹی یا اور کچھ چکھُّوں تو خُدا مجھ سے اِیسا بلکہ اِس سے زِیادہ کرے۔

36  اور سب لوگوں نے اِس پر غَور کیا اور اِس سے خُوش ہوُئے کیونکہ جو کچھ بادشاہ کرتا تھا سب لوگ اُس سے خُوش ہوتے تھے۔

37  سو سب لوگوں نے اور تمام اِسؔرائیل نے اُسی دِن جان لیا کہ نیؔر کے بیٹے اؔبنیر کا قتل ہونا بادشاہ کی طرف سے نہ تھا۔

38  اور بادشاہ نے اپنے مُلازِموں سے کہا کیا تُم نہیں جانتے ہو کہ آج کے دِن ایک سرادار بِلکہ ایک بہت بڑا آدمی اِؔسرائیل میںمرا ہے؟۔ اور ابرچہ مَیں ممسُوح بادشاہ ہُوں تو بھی آج کے دِن عاجِز ہُوں اور یہ لوگ بنی ضرویاہ مُجھ سے زبردست ہیں۔ خُداوند بدکار کو اُسکی بدی کے مُوافقِ بدلہ دے۔

39  

  سموئیل 2 4

1 جب ساؔؤل کے بیٹے اؔشبوست نے سُنا کہ ابؔنیر حبؔرُون میں مر گیا تو اُسکے ہاتھ ڈِھیلے پڑ گئے اور سب اِسرائیلی گھبراگئے ۔

2  اور ساؔؤل کے بیٹے اِشؔبوست کے دو آدمی تھے جو فَوجوں کے سردار تھے ۔ ایک کا نام بؔعنہ اور دُوسرے کا ریکؔاب تھا ۔ یہ دونوں بنی بِنیمین کی نسل کے بیرُوتی رِؔمُون کے بیٹے تھے (کیونکہ بیرؔؔوت کی بھی بنی بِنیمین کا گِناجاتا ہے۔

3  اور بیُروتی جؔتؔیِم کو بھاگ گئے تھے چُنانچہ آج کے دِن تک اوہ وہیں رہتے ہیں )۔

4  اور ساؔؤل کے بیٹے یُونتنؔ کا ایک لنغرا بیٹا تھا جب ساؔؤل اور یُونتین کی خبر یزرؔعیل سے پُہنچی تو وہ پانچ برس کا تھا۔ سو اُسکی دایہ اُسکو اُٹھا کر بھاگی اور اُس نے جو بھاغنے میں جلدی کی تو اَیسا ہُؤا کہ وہ گِر پڑا اور لنگڑا ہوگا ۔ اُسکا نام مفؔیبوست تھا۔

5  اور بیرُوتی رؔموّن کے بیٹے ریکؔاب اور بعنہؔچلے اور کڑی گھوپ کے وقت اِشؔبوست کے گھر آئے جب وہ دوپہر کو آرام کر رہا تھا ۔

6  سو وہ وہاں گھر کے اندر گیہُوں لینے کے بہانے سے گھُسے اور اُسکے پیٹ میں مارا اور ریؔکاب اور اُسکا بھائی بعؔنہ بھاگ نکلے ۔

7  جب وہ گھر میں گھُسے تو وہ اپنی خواب گاہ میں اپنے بستر پر سوتا تھا۔ سو اُنہوں نے اُسے مارا اور قتل کیا اور اُسکا سر کاٹ دِیا اور اُسکا سر لیکر تامام رات مَیدان کی راہ چلے۔

8  اور اِؔشبوست کا سر حؔبرُون میں داؔؤد کے پاس لے آئے اور بادشاہ سے کہا تیرا دُشمن ساؔؤل جو تیر جان کا طالب تھا یہ اُسکے بیٹے اِشؔبوست کا سر ہے سو خُداوند نے آج کے دِن میرے مالکِ بادشاہ کا اِنتقام ساؔؤل اور اُسکی نسل سے لیا۔

9  تب داؔؤد نے ریؔکاب اور اُسکے بھائی بعؔنہ کو جو بیرُوتی رِمّوُن کے بیٹے تھے جو اب دیا کہ خُداوند کی حیات کی قسم جِس نے میری جان کو مُصیبت سے رہائی دی ہے ۔

10  جب ایک شخص نے مُجھ سے کہا کہ دیکھ ساؔؤل مر گیا اور سمجھا کہ خُوشخبری دیتا ہے تو مَیں نے اُسے پکڑا اور صِفؔلاج میں اُسے قتل کیا ۔ یہی جزا مَیں نے اُسے اُسکی خبر کے بدلے دی۔

11  پس جب شرِیروں نے ایک راسگار انسان کو اُسی کے گھر میں اُسکے بستر پر قتل کیا ہے تو کیا مَیں اب اُسکے خُون کا بدلہ تُم سے ضرور ہی نہ لُوں اور تُم کو زمین پر سے نابوُد نہ کر ڈالوں ۔

12  تب داؔؤد نے اپنے جوانوں کو حُک دیا اور اُنہوں نے اُنکو قتل کیا اور اُنکے ہاتھ اور پاؤں کاٹ ڈالے اور اُنکو حبؔرُون میں تالاب کے پاس ٹانگ دیا اور اِشؔبوست کے سر کو لیکر اُنہوں نے حبؔرُون میں ابؔنیر کی قبر میں دفن کیا۔

  سموئیل 2 5

1  تب اِؔسرائیل کے سب قبِیلے حبؔرُون میں داؔؤد کے پاس آکر کہنے لگے دیکھ ہم تیری ہڈی اور تیرا گوشت ہیں ۔

2  اور گُذرے زمانہ میں جب ساؔؤل ہمارا بادشاہ تھا تو تُو ہی اِسرائیلیوں کو لے جایا اور لے آیا کرتا تھا اور خُداوند نے تجھ سے کہا کہ تو میرے اِسرائیلی لوگوں کی گلہّ بانی کریگا اور تُو اِؔسرائیل کا سردار ہوگا۔

3  غرض اِؔسرائیل کے سب بُزرُگ حؔبرُون میں بادشاہ کے پاس آئے اور داؔؤد بادشاہ نے حؔبرُون میں اُنکے ساتھ خُداوند کے حُضُور عہد باندھا اور اُنہوں نے داؔؤد کو مسح کر کے اِؔسرائیل کا بادشاہ بنایا۔

4  اور داؔؤد جب سلطنت کرنے لگا تو تیس برس کا تھا اور اُس نے چالیس برس سلطنت کی۔

5  اُس نے حؔبرون میں سات برس چھ مہینے یؔہُوداہ پر سلطنت کی اور یرؔوشلم میں سب اِسؔرائیل اور یؔہُوداہ پر تینتیس برس سلطنت کی ۔

6  پھر بادشاہ اور اُسکے لوگ یرؔوشلم کو یبوسیوں پر جو اُس مُلک کے باشِندے تھے چڑھائی کرنے گئے۔ اُنہوں نے داؔؤد سے کہا جب تک توُ اندھوں اور لنگڑوں کو نہ لے جائے یہاں نہیں آنے پائیگا۔ وہ سمجھتے تھے کہ داؔؤد یہاں نہیں آسکتا۔

7  تو بھی داؔؤد نے صِیوّؔن کا قلعہ لے لیا ۔ وُہی داؔؤد کا شہر ہے۔

8  اور داؔؤد نے اُس دِن کہا کہ جو کوئی یبُوسیوں کو مارے وہ نالے کو جائے اور اُن لنگڑوں اور اندھوں کو مارے جن سے داؔؤد کے جی کو نفرت ہے ۔ اِسی لئے یہ کہاوت ہے کہ اندے اور لنگڑے وہاں ہیں ۔ سو وہ گھر میں نہیں آسکتا۔

9  اور داؔؤد اُس قلعہ میں رہنے لگا اور اُس نے اُسکا نام داؔؤد کا شہر رکھّا اور داؔؤد نے گرِداگرِد مِلّؔو سے لیکر اندر کے رُخ تک بہت کچھ تعمیر کیا۔

10  اور داؔؤد بڑھتا ہی گا کیونکہ خُداوند لشکروں کا خُدا اُسکے ساتھ تھا۔

11  اور صؔوُر کے بادشاہ حؔیِرام نے ایلچیوں کو اور دیوادار کی لکڑیوں اور بڑھیوں اور معماروں کو داؔؤد کے لئے ایک محلّ بنایا۔

12  اور داؔؤد کو یقین ہُؤا کہ خُداوند نے اُسے اِؔسرائیل کا بادشاہ بنا کر قِیام بخشا اور اُس نے اُسکی سلطنت کو اپنی قَوم اِؔسرائیل کی خاطِر مُمتاز کیا ہے۔

13  اور حؔبرُون سے چلے آنے کے بعد داؔؤد نے یرُوشلیم سے اور حرمیں رکھ لیں اور بیویاں کیِں اور داؔؤد کے ہاں اور بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں ۔

14  اور جو یرؔوشلیم میں اُسکے ہاں پَیدا ہوُئے اور اُنکے نام یہ ہیں ۔ سؔمّوعہ اور سؔوباب اور ناؔتن اور سُلیمان ۔

15  اور ابحاؔر اور الؔیسوؑ اور نفؔج اور یفِؔع ۔

16  اور الیؔسمع اور الؔیدع اور اؔلیفالط۔

17  اور جب فلِستیوں نے سُنا کہ اُنہوں نے داؔؤد کو مسح کرکے اِسراؔئیل کا بادشاہ بنایا ہے تو سب فلِستی داؔؤد کی تلاش میں چڑھ آئے اور داؔؤد کو خبر ہُوئی ۔ سو وہ قلعہ میں چلا گیا ۔

18  فلستی آکر رفؔائیم کی وادی میں پھیل گئے ۔

19  تب داؔؤد نے خُداوند سے پوُچھا کیا مَیں فلِستیوں کے مُقابلہ کو جاؤں ؟ کیا توُ اُنکو میرے ہاتھ میں کر دیگا ؟ خُداوند نے داؔؤد سے کہا کہ جا کیونکہ مَیں ضُرور فلِستیوں کو تیرے ہاتھ میں کردُونگا۔

20  سو داؔؤد بعؔل پر اضیم میں آیا اور وہاں دؔاؤد نے اُنکو مارا اور کہنے لگا کہ خُداوند نے میرے دُشمنوں کو میرے سامنے توڑ ڈالا جَیسے پانی ٹوٹ کر بہ نکلتا ہے۔ اِسلِئے اُس نے اُس جگلہ کا نام بعؔل پراضِیم رکھّا ۔

21  اور وہیں اُنہوں نے اپنے بُتوں کو چھوڑ دیا تھا سو داؔؤد اور اُسکے لوگ اُنکو لے گئے۔

22  اور فِلستی پھر چڑھ آئے اور رؔفائیم کی وادی میں پھَیل گئے ۔

23  اور جب داؔؤد نے خُداوند سے پوُچھا تو اُس نے کہ تُو چڑھائی نہ کر ۔ اُنکے پیچھے سے گھوُم کر تُوت کے درختوں کے سامنے سے اُن پر حملہ کر ۔

24  اور جب تُت کے درختوں کی پُھنگیوں میں تجھے فَوج کے چلنے کی آواز سُنائی دے توچُست ہو جانا کیونکہ اُس وقت خُداوند تیرے آگے آگے نِکل چُکا ہو گا تا کہ فلِستیوں کے لشکر کو مارے۔

25  اور داؔؤد نے جَیسا خُداوند نے اُسے فرمایا تھا وَیسا ہی کیا اور فلِستیوں کو جبعؔ سے جؔزر تک مارتا گیا۔

  سموئیل 2 6

1 اور داؔؤد نے پھر اِسرائیلیوں کے سب چُنے ہُوئے تیس ہزار مردوں کو جمع کیا۔

2  اور داؔؤد اُٹھا اور سب لگوں کو جو اُسکے ساتھ تھے لیکر بعلؔہیؔہُوداہ سے چلا تاکہ خُدا کے صندوق کو اُدھر سے لے آئے جو اُس نام کا یعنی رُبّ الافواج کے نام کا کہلاتا ہے جو کروبیوں پر بَیٹھتا ہے۔

3  سو اُنہوں نے خدا کے صندُوق کو نئی گاڑی پر رکھّا اور اُسے ابینؔداب کے گھر سے جو پہاڑی پر تھا نِکال لائے اور اُس نئی گاڑی کو ابینداؔب کے بیٹے عُزؔت اور اخیؔو ہانکنے لگے۔

4  اور وہ اُسے اینؔداب کے گھر سے جو پہاڑی پر تھا خُدا کے صندوق کے ساتھ نِکال لائے اور اخؔیو صندُوق کے آگے آگے چل رہا تھا۔

5  اور داؔؤد اور اِسؔرائیل کا سارا گھرانا صنَوبر کی لکڑی کے سب طرح کے ساز اور سِتار ۔ بربط اور دف اور خنجری اور جھانجھ خُداوند کے آگے آگے بجاتے چلے ۔

6  اور جب وہ نکؔون کے کھیلہان پر پہنچے تو عُزہّؔ نے خُدا کے صندُوق کی طرف ہاتھ بڑھا کر اُسے تھام لیا کیونکہ بَیلوں نے ٹھوکر کھائی تھی ۔

7  تب خُداوند کا غُصّہ عُزہّؔ پر بھڑکا اور خُدا نے وہیں اُسے اُسکی خطا کے سبب سے مارا اور وہ وہٰن خُدا کے صندُوق کے پاس مر گیا۔

8  اور داؔؤد اِس سبب سے کہ خُداوند عُزہّؔ پر ٹوٹ پڑا ناخُوش ہُؤا اور اُس نے اُس جگہ کا نام پرؔض عُزہّؔ رکھّا جو آج کے دِن تک ہے۔

9  اور داؔؤد اُس دِن خُداوند سے ڈرگیا اور کہنے لگا کہ خُداوند کا صندُوق میرے ہاں کیونکر آئے ؟۔

10  اور دؔاؤد نے خدُاوند کے صندُوق کو اپنے ہاں دؔاؤد کے شہر میں لے جانا نہ چاہا بلکہ دؔاؤد اُسے ایک طرف جاتی عؔوبید ادوم کے گھر لے گیا۔

11  اور خُداوند کا صندُوق جاتی عؔوبیدادوم کے گھر میں تین مہینے تک رہا اور خُداوند نے عؔوبید ادوم کو اور اُسکے سارے گھرانے کو برکت دی۔

12  اور داؔؤد بادشاہ کو خبر مِلی کہ خُداوند نے عؔوبیدادوم کے گھرانے کو اُور اُسکی ہر چیز میں خُدا کے صندُوق کے سبب سے برکت دی ہے۔ تب داؔؤد گیا اور خُدا کے صندُوق کو عؔوبیدادوم کے گھر سے دؔاؤد کے شہر میں خُوشی خُوشی لے آیا۔

13  اور اِیسا ہُؤا کہ جب خُداوند کے صندُوق کے اُٹھانے والے چھ قدم چلے تو داؔؤد نے ایک بَیل اور ایک موٹا بچھڑا ذبح کِیا ۔

14  اور داؔأد خُداوند کے حُضوُر اپنے سارے زور سے ناچنے لگا اور داؔؤد کنتان کا افُود پہنے تھا۔

15  سو دؔاؤد اور اِسؔرائیل کا سارا گھرانا خُداوند کے صندُوق کو للکارتے اور نرسِنگا پھُونکتے ہُوئے لائے۔

16  اور جب خُداوند کا صندُوق داؔؤد کے شہر کے اندر آرہا تھا تو ساؔؤل کی بیٹی مؔیکل نے کِھڑکی سے نِگاہ کی اور داؔؤد بادشاہ کو خُداوند کے حُضُور اُچھلتے اور ناچتے دیکھا سو اُس نے اپنے دِل ہی دِل میں اُسے حقیر جانا ۔

17  اور وہ خُداوند کے صندُوق کو اندر لائے اور اُسے اُسکی جگہ پر اُس خَیمہ کے بیچ میں جو داؔؤد نے اُسکے لئے کھڑا کیا تھا رکھّا اور داؔؤد نے سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں خُداوند کے آگے چڑھائیں ۔

18  اور جب داؔؤد سوختنی قُربانی اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھاچُکا تو اُس نے ربُّ الافواج کے نام سے لوگوں کو برکت دی۔

19 اور اُس نے سب لوگویعنی اِؔسرائیل کے سارے انبوہ کے مردوں اور عَورتوں دونوں کو ایک ایک روٹی اور ایک ایک ٹکُڑا گوشت اور کشمِش کی ایک ایک ٹِکیا بانٹی ۔ پھر سب لوگ اپنے اپنے گھر چلے گئے۔

20  تب داؔؤد لَوٹا تا کہ اپنے گھرانے کو برکت دے اور ساؔؤل کی بیٹی مؔیکل داؔؤد کے اِستقبال کو نِکلی اور کہنے لگی کہ اِسؔرائیل کا بادشاہ آج کَیسا شاندار معلوُم ہوتا تھا جِس نے آج کے دِن اپنے مُلازموں کی لَونڈیوں کے سامنے اپنے کو برہنہ کیا جَیسے کوئی بانکا بیحیائی سے برہنہ ہو جاتا ہے۔

21  داؔؤد نے مؔیکل سے کہا یہ تو خُداوند کے حُضُور تھا جِس نے تیرے باپ اور اُسکے سارے گھرانے کو چھوڑ کر مُجھے پسند کیا تا کہ وہ مُجھے خُداوند کی قَوم اِؔسرائیل کا پیشوا بنائے۔ سو مَیں خُداوند کے آگے ناچُونگا۔

22  بلکہ مَیں اِس سے بھ زِیادہ ذلیِل ہوُنگا اور اپنی ہی نظر میں نیچھ ہُونگا اور جِن لَونڈیوں کا ذِکر تو نے کیا ہے وُہی میری عِزت کر ینگی ۔

23  سو ساؔؤل کی بیٹی مؔیکل مرتے دم تک بے اَولاد ہی رہی۔

  سموئیل 2 7

1  جب بادشاہ اپنے محلّ میں رہنے لگا اور خُداوند نے اُسے اُسکی چاروں طرف کے سب دُشمنوں سے آرام بخشا۔

2  تو بادشاہ نے ناتؔن نبی سے کہا دیکھ مَیں تو دیوار کی لکڑیوں کے گھر میں رہتا ہوُں پر خُدا کا صندُوق پردوں کے اندر رہتا ہے۔

3  تب ناؔتن نے بادشاہ سے کہا جا جو کچھ تیرے دِل میں ہے کر کیونکہ خُداوند تیرے ساتھ ہے۔

4  اور اُسی رات کو اَیسا ہُؤا کہ خُداوند کا کلام ناتؔن کو پہنچا کہ۔

5  جا اور میرے بندہ دؔاؤد سے کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ کیا تُو میرے رہنے کے لئے ایک گھر بنائیگا؟۔

6  کیونکہ جب سے مَیں بنی اِسرائیل کو مِصؔر سے نکال لایا آج کے دِن تک کِسی گھر میں نہیں رہا بلکہ خَیمہ اور مسکن میں پھرتا رہا ہُوں ۔

7  اور جہاں جہاں مَیں سب بنی اِسرائیل کے ساتھ پھرتا رہا کیا مَیں نے کہیں کِسی اِسرائیلی قبیلہ سے جسے مَیں نے حُکم کیا کہ میری قوم اِؔسرائیل کی گلہ بانی کرو یہ کہا کہ تم نے میرے لِئے دیودار کی لکڑیوں کا گھر کیوں نہیں بنایا؟۔

8  سو اب تُو میرے بندہ دؔاؤد سے کہہ کہ ربُّ الاافوج یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تجھے بھِیڑ سالہ سے جہاں تُو بھیڑ بکریوں کے پیچھے پیچھے پھرتا تھا لیِا تاکہ تُو میری قوم اِؔسرائیل کا پیشوا ہو۔

9  اور مَیں جہاں جہاں تُو گیا تیرے ساتھ رہا اور تیرے سب دُشمنوں کو تیرے سامنے سے کاٹ ڈالا ہے اور مَیں دُنیا کے بڑے بڑے لوگوں کے نام کی طرح تیرا نام بڑا کرُونگا۔

10  اور وہاں اُنکو جماؤنگا تاکہ وہ اپنی ہی جگہ بسیں اور پھر ہٹائے نہ جائیں اور شرارت کے فرزند اُنکو پھر دُکھ نہیں دینے پائینگے جَیسا پہلے ہوتا تھا۔

11  اور جَیسا اُس دِن سے ہوتا آیا جب سے مَیں نے حُکم دیا کہ میری قَوم اِؔسرائیل پر قاضی ہوں اور مَیں اَیسا کرؤنگا کہ تجھ کو تیرے سب دُشمنوں سے آرام مِلے ۔ ماسِوا اِسکے خُداون تجھ کو بتاتا ہے کہ خُداوند تیرے گھر کو بنائے رکھّیگا ۔

12  اور جب تیرے دِن پُورے ہو جائینگے اور تُو اپنے باپ دادا کے ساتھ سو جائیگا تو مَیں تیرے بعد تیری نسل کو جو تیرے صُلب سے ہو گی کھڑ ا کرکے اُسکی سلطنت کو قائم کرونگا۔

13  وُہی میرے نام کا ایک گھر بنائیگا اور مَیں اُسکی سلطنت کا تخت ہمیشہ کے لئے قائم کرُونگا۔

14  اور مَیں اُسکا باپ ہوُنگا اور وہ میرا بیٹا ہوگا ۔ اگر وہ خطا کرے تو مَیں اُسے آدمیوں کی لاٹھی اور بنی آدم کے تازِیانوں سے تنبیہ کرُونگا ۔

15  پر میری رحمت اُس سے جُدا نہ ہوگی جَیسے مَیں نے اُسے ساؔؤل سے جُدا کیا جِسے میَں نے تیرے آگے سے دفع کیا۔

16  اور تیرا گھر اور تیری سلطنت سدا بنی رہیگی ۔ تیرا تخت ہمیشہ کے لئِے قائم کیا جائیگا ۔

17  جَیسی یہ سب باتیں اور یہ ساری رویا تھی وَیسا ہی ناتؔن نے داؔؤد سے کہا۔

18  تب داؔؤد بادشاہ اندر جا کر خُداوند کے آگے بَیٹھا اور کہنے لگا اَے مالِک خُداوند مَیں کوں ہُوں اور میرا گھرانا کیا ہے کہ تو نے مجھے یہان تک پہنچایا ؟۔

19 تو بھی اَے مالِک خُداوند یہ تیری نظر میں چھوٹی بات تھی کیونکہ تُو نے اپنے بندہ کے گھرانے کے حق میں بہت مُدّت تک کا ذِکر کیا ہے اور وہ بھی اَے مالِک خُداوند آدمیوں کے طریقہ کاپر۔

20  اور دؔؤد تجھ سے اَور کیا کہ سکتا ہے؟ کیونکہ اَے مالک خُداوند تو اپنے بندہ کو جانتا ہے۔

21  تُو نے اپنے کلام کی خاطِر اور اپنی مرضی کے مُطابق یہ سب بڑے کام کئے تا کہ تیرا بندہ اُن سے واقف ہو جائے۔

22  سو تُو اَے خُداوند بُزرگ ہے کیونکہ جَیسا ہم نے اپنے کانوں سے سُنا ہے اُسکے مُطابق کوئی تیری مانِند نہیں اور تیرے سِوا کوئی خُدا نہیں ۔

23  اور دُنیا میں وہ کَون سی ایک قَوم ہے جو تیرے لوگوں یعنی اِؔسرائیل کی مانِند ہے جِسے خُدا نے جا کر اپنی قَوم بنانے کو چُھڑایا تاکہ وہ اپنا نام کرے ( اور تُماری خاطِر بڑے بڑے کام ) اور اپنے مُلک کے لئے اور اپنی قَوم کے آگے جِسے تُو نے مؔصر کی قَوموں سے اور اُنکےدیوتاؤں سے رہائی بخشی ہَولناک کام کرے؟۔

24  اور تُو نے اپنے لئِے اپنی قَوم بنی اِسرائیل کو مُقرر کیا تا کہ وہ ہمیشہ کے تیری قَوم ٹھہرے اور تُو آپ اَے خُداوند اُنکا خُدا ہُؤا ۔

25  اور اب تُو اَے خُداوند خُدا اُس بات کو جو تُو نے اپنے بندہ اور اُسکے گھرانے کے حق میں فرمائی ہے سدا کے لئے قائِم کر دے اور جَیسا تُو نے فرمایا ہے وَیسا ہی کر۔

26  اور سدا یہ کہہ کہکر تیرے نام کی بڑائی کی جائے کہ ربُّ الافواج اِؔسرائیل کا خُدا ہے اور تیرے بندہ دؔاؤد کا گھرانا تیرے حُضوُر قائم کیا جائیگا ۔

27  کیونکہ تُو نے اَے ربُّ الافواج اِؔسراؑیل کے خُدا اپنے بندہ پر ظاہر کیا اور فرمایا کہ مَیں تیرا گھرانا بنائے رکھُّونگا اِسلئِے تیرے بندہ کے دِل میں یہ آیا کہ تیرے آگے یہ مُناجات کرے۔

28  اور اَے مالک خُداوند تُو خُدا ہے اور تیری باتیں سچّی ہیں اور تُو نے اپنے بندہ سے اِس نیکی کا وعدہ کیا ہے۔

29  سو اب اپنے بندہ کے گھرانے کو برکت دینا منظور کر تاکہ وہ سدا تیرے رُو برُو پایدار رہے کہ تُو ہی نے اَے مالِک خُداوند یہ کہا ہے اور تیری ہی برکت سے تیرے بندہ کا گھرانا سدا مُبارک رہے!۔

  سموئیل 2 8

1  اِسکے بعد دؔاؤد نے فلِستیوں کو مارا اور اُنکو مغلوُب کیا اور داؔؤد نے دارؔلحکومت کی عِنان فلِسِتیوں کے ہاتھ سے چھین لی۔

2  اور اُس نے مؔوآب کو مارا اور اُنکو زمین پر لِٹا کر رسّی سے ناپا ۔ سو اُس نے قتل کرنے کے لئے دو رسِیوں سے ناپا اور جیتا چھوڑنے کے لئے ایک پُوری رسّی سے ۔ یُوں موآبی داؔؤد کے خادِم بنکر ہدئے لانے لگے۔

3  اور داؔؤد نے ضؔوباہ کے بادشاہ رحؔوب کے بیٹے ہدؔوعزر کو بھی جب وہ اپنی دریایِ فراؔت پر کی سلطنت پر پھر قبضہ کرنے کو جا رہا تھا مار لیا۔

4  اور داؔؤد نے اُسکے ایک ہزار سات سَو سوار اور بیس ہزار پیادے پکڑ لئے اور داؔؤد نے رتھوں کے سب گھوڑون کی کھُونچیں کاٹیں پر اُن میں سے سَورتھوں کے لئے گھوڑے بچا رکھّے۔

5  اور جب ددمشؔق کے ارامی ضؔوباہ کے بادشاہ ہدؔوعرز کی کُمک کو آئے تو داؔؤد نے ارامیوں کے بائیس ہزار آدمی قتل کئے ۔ تب داؔؤد نے دمشق کے ارؔام میں سِپاہیوں کی چَوکیاں بٹھائیں سوارامی بھی دؔاؤد کے خادِم بنکر ہدئے لانے لگے اور خُداوند نے داؔؤد کو جہاں کہیں وہ گیا فتح بخشی ۔

6  

7  اور داؔؤد نے ہدؔوعزر کے مُلازموں کی سونے کی ڈھالیں چھین لیں اور اُنکو یروشلیم میں لے آیا۔

8  اور داؔؤد بادشاہ بطاؔہ اور بُیروتی سے جو ہدؔعزر کے شہر تھے بہت سا پیتل لے آیا۔

9  اور جب حمؔات کے بادشاہ تُوغؔی نے سُنا کہ داؔؤد نے ہدؔدعزر کا سارا لشکر مار لیا۔

10  تو تُوغیؔ نے اپنے بیٹے یوؔورام کو داؔؤد بادشاہ کے پاس بھیجا کہ اُسے سلام کہے اور مُبارکباد دے اِسلئے کہ اُس نے ہددؔعزر سے جنگ کر کے اُسے مار لیا کیونکہ ہدؔدعزر تُوغؔی سے لڑا کرتا تھا اور یُرؔام چاندی اور سونے اور پیتل کے ظروُف اپنے ساتھ لایا۔

11  اور داؔؤد بادشاہ نے اُنکو خُداوند کے لئے مخصوص کیا ۔ اَیسے ہی اُس نے اُن سب قوَموں کے سونے چاندی کو مخصوص کیا ۔ جنکو اُس نے مغلُوب کیا تھا۔

12  یعنی ارامیوں اور موآبیوں اور بنی عمُوّن اور فلِستیوں اور عمالیقیوں کے سونے چاندی اور ضؔوباہ کے بادشاہ رؔجوب کے بیٹے ہدؔدعزر کی لُوٹ کو ۔

13  اور داؔؤ د کا بڑا نام ہُؤا جب وہ نمک کی وادی میں ارامیوں کے اٹھارہ ہزار آدمی مار کر لَوٹا ۔

14  اور اُس نے اؔدوم میں چَوکیاں بٹھائیں بلکہ سارے اؔدوم میں چوَکیاں بٹھائیں اور سب ادومی داؔؤد کے خادم بنے اور خُداوند نے دؔاؤد کو جہاں کہیں وہ گیا فتح بخشی۔

15  اور داؔؤد نے کُل اِسرائیل پر سلطنت کی اور داؔؤد اپنی سب رعیّت کے ساتھ عدل و انصاف کرتا تھا۔

16  اور ضؔرویاہ کا بیٹا یوآؔب لشکر کا سردار تھا اور اِخؔیلود کا بیٹا یہؔوُسفط مُورّخ تھا۔ اور اخؔیطوب کا بیٹا صؔدوُق اور ابیؔ یاتر کا بیٹا اخؔیملک کاہن تھےاور شراؔیاہ مُنشی تھا۔

17  

18  اور یہوؔیدع کا بیٹا بناؔیاہ کریتیوںاور فلیستیوں کا سردار تھا اور داؔؤد کے بیٹے کاہن تھے۔

  سموئیل 2 9

1 پھر داؔؤد نے کہا کیا ساؔؤل کے گھرانے میں سے کوئی باقی ہے جس پر مَیں یوُنؔتن کی خاطِر مہربانی کُروں ؟۔

2  اور ساؔؤل کے گھرانے کا ایک خادِم بنام ضَؔیبا تھا ۔ اُسے داؔؤد کے پاس بُلا لائے ۔ بادشاہ نے اُسے سے کہا کیا تُوضِیؔبا ہے ؟ اُس نے کہاں ہاں تیرا بندہ وُہی ہے۔

3  تب بادشاہ نے اُس سے کہا کیا ساؔؤل کے گھرانے میں سے کوئی نہیں رہا تا کہ مَیں اُس پر خُدا کی سی مہربانی کرُوں ؟ ضِؔیبا نے بادشاہ سے کہا یُونتؔن کا ایک بیٹا رہ گیا ہے جو لنگڑا ہے۔

4  تب بادشاہ نے اُس سے پُوچھا وہ کہا ہے؟ ضِؔیبا نے بادشاہ کو جواب دیا دیکھ وہ لُؔودبار میں عمؔیّ ایل کے بیٹے مِکؔیر کے گھر میں ہے۔

5  سو داؔؤد بادشاہ نے لوگ بھیج کر لُودؔبار سے عؔمیّ ایل کے بیٹے مِکؔیر کے گھر سے اُسے بُلوالیا۔

6  اور ساؔؤل کے بیٹے یُونؔتن کا بیٹا مفیبوست داؔؤد کے پاس آیا اور اُس نے مُنہ کے بل گر کر سجدہ کیا۔ تب داؔؤد نے کہا مِفؔیبوست! اُس نے جواب دیِیا تیرا بندہ حاضر ہے۔

7 داؔؤد نے اُس سے کہا مت ڈر کیونکہ مَیں تیرے باپ یُونؔتن کی خاطرِ ضرور رجھ پر مہربانی کرُونگا اور تیرے باپ ساؔؤل کی ساری زمین تجھے پھیر دُونگا اور تُو ہمیشہ میرے دستر خوان پر کھانا کھایا کر۔

8  تب اُس نے سِجدہ کیا اور کہا کہ تیرا بندہ ہے کیا چیز جو مجھ جیسے مرے کُتّے پر نِگاہ کرے؟۔

9  تب بادشاہ نے ساؔؤل کے خادِم ضِیؔبا کو بُلایا اور اُس سے کہا کہ مَیں نے سب کُچھ جو ساؔؤل اور اُسکے سارے گھرانے کا تھا تیرے آقا کے بیٹے کو بخش دیا۔

10  سو تُو اپنے بیٹوں اور نَوکروں سیت زمین کو اُسکی طرف سے جوت کر پَیدا وار کو لے آیا تاکہ تیرے آقا کا بیٹا ہے میرے دستر خوان پر ہمیشہ کھانا کھائیگا اور ضِؔیبا کے پندرہ بیٹے اور بِیس نوکر تھے۔

11  تب ضِیؔبا نے بادشاہ سے کہا جو کُچھ میرے مالِک بادشاہ نے اپنے خادِم کو حُکم دیا ہے تیرا خادم ویسا ہی کریگا۔ پر مفؔیِبوست کے حق میں بادشاہ نے فرمایا کہ وہ میرے دستر خوان پر اِس طرح کھانا کھائیگا کہ گویا وہ بادشاہزادوں میں سے ایک ہے۔

12  اور مفؔیبوست کا ایک چھوٹا بیٹا تھا جِسکا نام مؔیکا تھا اور جتنے ضِیبؔا کے گھر میں رہتے تھے وہ سب مفؔیِبوست کے خادِم تھے ۔

13  سو مفؔیطوست یرؔوشلیم میں رہنے لگا کیونکہ وہ ہمیشہ بادشاہ کے دستر خوان پر کھانا کھاتا تھا اور وہ دونوں پاآں سے لنگڑا تھا۔

  سموئیل 2 10

1  اِسکے بعد اَیسا ہُؤا کہ بنی عؔموّن کا بادشاہ مر گیا اور اُسکا بیٹا حؔنون اُسکا جانشین ہُؤا ۔

2  تب داؔؤد نے کہا کہ مَیں ناحؔس کے بیٹے حؔنوُن کے ساتھ مہربانی کرُونگا جَیسے اُسکے باپ نے میرے ساتھ مَہربانی کی سو داؔؤد نے اپنے خادم بھیجے تا کہ اُنکی معرفت اُسکے بارہ میں اُسے تسلّی دے چنانچہ داؔؤد کے خادِم بنی عمُوّن کی سر زمین میں آئے ۔

3  اور بنی عُمّون کے سرداروں نے اپنے مالِک حؔنوُن سے کہا تجھے کیا یہ گُمان ہے کہ داؔؤد تیرے باپ کی تعظیم کرتا ہے کہ اُس نے تسلّی دینے والے تیرے پاس بھیجے ہیں ؟ کیا داؔؤد نے اپنے خادِم تیرے پاس اِسلئے بھیجے ہیں کہ شہر کا حال دریافت کرکے اور اِسکا بھید لیکر وہ اِسکو غارت کرے؟۔

4  تب حؔنون نے داؔؤد کے خادموں کو پکڑ کر اُنکی آدھی داڑھی مُنڈوائی اور اُنکی پوشاک بیچ سے سُرِین تک کٹو کر اُنکو رُخصت کر دِیا۔

5  جب داؔؤد کو خبر پُہنچی تو اُس نے اُن سے مِلنے کو لوگ بھیجے اِسلئے کہ یہ آدمی نہایت شرمندہ تھے۔ سو بادشاہ نے فرمایا کہ جب تک تُمہاری داڑھی نہ بڑھے یرؔیحو میں رہو۔ اُسکے بعد چلے آنا۔

6  جب بنی عمُوّن نے دیکھا کہ وہ داؔؤد کے آگے نفرت انگیز ہوگئے تو بنی عموُّن نے لوگ بھیجے اور بَیت رحؔوب کے ارامیوں اور ضؔوباہ کے ارامیوں میں سے بیِس ہزار پیادوں کو اور معکؔہ کے بادشاہ کو ایک ہزار سپاہیوں سمیت اور طؔوب کے بارہ ہزار آدمیوں کو اُجرت پر بُلا لیا۔

7  اور داؔؤد نے یہ سُنکر یُوآؔب اور بہادُروں کے سارے لشکر کو بھیجا۔

8  تب بنی عموُّن نِکلے اور اُنہوں نے پھاٹک کے پاس ہی لڑائی کے لئے صف باندھی اور ضوؔباہ اور رؔحوب کے ارامی اور طؔوب اور معؔکہ کے لوگ مَیدان میں الگ تھے۔

9  جب یوؔآب نے دیکھا کہ اُسکے آگے اور پیچھے دونوں طرف لڑائی کے لئے صف بندھی ہے تو اُس نے بنی اسرائیل کے خاص لوگوں کو چُن لیا اور ارامیوں کے مقابل اُنکی صف باندھی ۔

10  اور باقی لوگوں کو اپنے بھائی اؔبیشے کے ہاتھ سوَنپ دِیا اور اُس نے بنی عمُّون کے مُقابل صف باندھی۔

11  پھر اُس نے کہا اگر ارامی مجھ پر غالب ہونے لگیں تو تُو میری کُمک کرنا اور اگر بنی عمُّون تجھ پر غالب ہونے لگیں تو مَیں آکر تیری کُمک کروُنگا ۔

12  سو خُوب حَوصلہ رکھ اور ہم سب اپنی قَوم اور اپنے خُدا کے شہروں ی خاطِر مردانگی کریں اور خُداوند جو بہتر جانے سو کرے۔

13  پس یُوآؔب اور وہ لوگ جو اُسکے ساتھ تھے ارامیوں پر حملہ کرنے کو آگے بڑھے اور وہ اُسکے آگے سے بھاگے ۔

14  جب بنی عمُّون نے دیکھا کہ ارامی بھاگ گئے تو وہ بھی ابؔیشے کے سامنے سے بھاگ کر شہر کے اندر گُھس گئے ۔ تب یؔوآب بنی عموُّن کے پاس سے لَوٹ کر یرؔوشلیم میں آیا۔

15  جب ارامیوں نے دیکھا کہ اُنہوں نے اِسرائیلیوں سے شکست کھائی تو وہ سب جمع ہوُئے ۔

16  اور بدرؔ عرز نے لوگ بھیجے اور اُن ارامیوں کو جو دریاٰ فؔرات کے پار تھے لے آیا اور وہ جلامؔ میں آئے اور بدرؔعرز کی فوج کا سِپہ سلار سُؔوبک اُنکا سردار تھا ۔

17  اور داؔؤد کو خبر مِلی۔ سو اُس نے سب اِسرائیلیوں کو اِکٹھا کیا اور یرؔدن کے پار ہو کر حؔلام میں آیا اور ارامیوں نے داؔؤد کے مُقابل صف آرائی کی اور اُس سے لڑے ۔

18  اور ارامی اِسرائیلیوں کے سامنے سے بھاگے اور داؔؤد نے ارامیوں کے ساتھ سَورتھوں کے آدمی اور چالِیس ہزار سوار قتل کر ڈالے اور اُنکی فَوج کے سردار سُؔوبک کو اَیسا مارا کہ وہ وہیں مر گیا۔

19  اور جب اُن بادشاہوں نے جو ہدؔرعرز کے خادِم تھے دیکھا کہ وہ اِسرائیلیوں سے ہار گئے تو اُنہوں نے اِسرائیلیوں سے صُلح کر لی اور اُنکی خِدمت کرنے لگے۔ غرض ارامی بنی عمُّون کی پھر کُمک کرنے سے ڈرے۔

  سموئیل 2 11

1  اور اَیسا ہُؤا کہ دوسرے سال جس وقت بادشاہ جنگ کے لئے نکلتے ہیں داؔؤد نے یؔوآب اور اُسکے ساتھ اپنے خادِموں اور سب اِسرائیلیوں کو بھیجا اور اُنہوں نے بنی عموُّن کو قتل کیا اور ربّؔہ کو جا گھیرا پر داؔؤد یرؔوشلیم ہی میں رہا۔

2  اور شام کے وقت داؔؤد اپنے پلنگ پر سے اُٹھ کر بادشاہی محلّ کی چھت پر ٹہلنے لگا اور چھت پر سے اُس نے ایک عَورت کو دیکھا جو نہارہی تھی اور وہ عَورت نِہایت خُوبصورت تھی۔

3  تب داؔؤد نے لوگ بھیجکر اُس عَورت کا حال دریافت کیا اور کِسی نے کہا کیا وہ اِلؔعام کی بیٹی بتؔ سبع نہیں جو حتِیّ اور یاّؔہ کی بیوی ہے؟۔ اور داؔؤد نے لوگ بھیجکر اُسے بُلالیا ۔ وہ اُسکے پاس آئی اور اُس نے اُس سے صُحبت کی( کیونکر وہ اپنی ناپاکی سے پاک ہوُچکی تھی) ۔ پھر وہ اپنے گھر کو چلی گئی۔

4  

5  اور وہ عَورت حاملہ ہوگئی ۔ سو اُس نے داؔؤد کے پاس خبر بھیجی کہ مَیں حامِلہ ہُوں۔

6  اور داؔؤدنے یؔوآب کو کہلا بھیجا کہ حِتیّ اور یاّؔہ کو میرے پاس بھیج دے۔ سو یوؔآب نے اوؔریاّہ کو داؔؤد کے پاس بھیج دیا۔

7  اور جب اوؔریاّہ آیا تو داؔؤد نے پُوچھا کہ یوؔآب کیَسا ہے اور لوگوں کا کیا حال ہے اور جنگ کَیسی ہو رہی ہے؟۔

8  پھر داؔؤد نے اورؔیاّہ سے کہا کہ اپنے گھر جا اور اپنے پاؤں دھو اور اؔوریاّہ بادشاہ کے محلّ سے نِکلا اور بادشاہ کی طرف سے اُسکے پیچھے پیچھے ایک خوان بھیجا گیا۔

9  پر اوؔریاّہ بادشاہ کے گھر کے آستانہ پر اپنے مالک کے اور سب خادِموں کے ساتھ سویا اور اپنے گھر نہ گیا۔

10  اور جب اُنہوں نے داؔؤد کو یہ بتایا کہ اورؔیاّہ اپنے گھر نہیں گیا تو داؔؤد نے اورؔیاّہ سے کہا کیا تُو سفر سے نہیں آیا؟ پس تو اپنے گھر کیوں نہ گیا؟۔

11  اوؔریاّہ نے داؔؤد سے کہا کہ صندوُق اور اِسرؔائیل اور یہُؔوداہ کو جھونپڑیوں میں رہتے ہیں اور میرا مالک یوؔآب اور میرے مالک کے خادمکُھلے میدان میں ڈیرے ڈالے ہُوئے ہیں تو کیا مَیں اپنے گھر جاؤُںاور کھاؤُں پیوں اور اپنی بیوی کے ساتھ سوؤُں؟ تیری حیات اور تیری جان کی قسم مجھ سے یہ بات نہ ہوگی۔

12  پھر داؔؤد نے اورؔیاّہ سے کہا کہ آج بھی توُ یہیں رہ جا۔ کل میں تجھے روانہ کردُونگا ۔ سو اورؔیاّہ اُس دِن اور دُوسرے دِن بھی یرؔوشلیم میں رہا۔

13  اور جب داؔؤد نے اُسے بُلایا تو اُس نے اُسکے حُضوُر کھایا پیا اور اُس نے اُسے پلا کر متوالا کیا اور شام کو وہ باہرجاکر اپنے مالک کے اَور خادموں کے ساتھ اپنے بستر پر سو رہا پر اپنے گھر کو نہ گیا۔

14  صُبح کو داؔؤد نے یؔوآب کے لئے ایک خط لکھا اور اُسے اورؔیاّہ کے ہاتھ بھیجا ۔

15  اور اُس نے خط میں لکھا اور اُسے اوؔریاّہ کو گھمُسان میں سب سے آگے رکھنا اور تُم اُسکے پاس سے ہٹ جانا تاکہ وہ مارا جائے اور جان بحق ہو۔

16  اور یُوں ہُوا کہ جب یؔوآب نے اُس شہر کا مُلاخطہ کر لیا تو اُس نے اوؔریاّہ کو اَیسی جگہ رکھّا جہاں وہ جانتا تھا کہ بہادُر مرد ہیں ۔

17  اور اُس شہر کے لوگ نِکلے اور یؔوآب سے لڑے اور وہاں داؔؤد کے خادِموں میں سے تھوڑے سے لوگ کام آئے اور حتِیّ اورؔیاّہ بھی مر گیا۔

18  تب یوؔآب نے آدمی بھیج کر جنگ کا سب حال داؔؤد کو بتایا۔

19  اور اُس نے قاصِد کو تاکید کر دی کہ جب تُو بادشاہ سے جنگ کا سب حال عرض کرچُکے ۔

20  تب اگر اَیسا ہو کہ بادشاہ کو غُصہ آ جائے اور وہ تجھ سے کہنے لگے کہ تُم لڑنے کو شہر کے اَیسے نزدیک کیوں چلے گئے؟ کیا تُم نہیں جانتے تھے کہ وہ دیوار پر سے تِیر مارینگے ؟۔

21  یؔرُبّست کے بیٹے ابؔیملک کو کِس نے مارا ؟ کیا ایک عورت نے چکیّ کا پاٹ دیوار پر سے اُسکے اُوپر اَیسا نہیں پھینکا کہ وہ تیبؔض میں مر گیا؟ سو تُم شہر کی دیوار کے نزدیک کیوں گئے ؟ تو پھر تُو کہنا کہ تیرا خادِم حِتیّ اورؔیاّہ بھی مرگیا ہے۔

22  سو وہ قاصد چلا اور آکر جس کا م کے لئے یؔوُآب نے اُسے بھیجا تھا وہ سب داؔؤد کو بتایا ۔

23  اور اُس قاصِد نے داؔؤد سے کہا کہ وہ لوگ ہم پر غالب ہُوئے اور نکلکر مَیدان میں ہمارے پاس آگئے ۔ پھر ہم اُنکو رگیدتے ہوُئے پھاٹک کے مدخل تک چَلے گئے۔

24  تب تیراندازوں نے دیوار پر سے تیرے خادِموں پر تیر چھوڑے ۔ سو بادشاہ کے تھوڑے سے خادِم بھی مرے اور تیرا خادم حِتیّ اورؔیاّہ بھی مر گیا۔

25  تب دؔاؤد نے قاصد سے کہا کہ تُو یؔوُآب سے یُوں کہنا کہ تجھے اِس بات سے ناخوُشی نہ ہو اِسلئے کہ تلوار جَیسا ایک کو اُڑاتی ہے وَیسا دوُسرے کو ۔ سو تُو شہر سے اَور سخت جنگ کرکے اُسے ڈھا دے اور تُو اُسے دم دِلا سا دینا۔

26  جب اورؔیاّہ کی بیوی نے سُنا کہ اُسکا شَوہر اوؔریّا ہ مرگیا تو وہ اپنے شوہر کے لئے ماتیم کرنے لگی ۔

27  اور جب سوگ کے دِن گُزر گؑے تو داؔؤد نے اُسے بُلوا کر اُسکو اپنے محلّ میں رکھ لیا اور وہ اُسکی بیوی ہوگئی اور اُس سے اُسکے ایک لڑکا ہُؤا پر اُس کام سے جِسے داؔؤد نے کا تھا خُداوند ناراض ہُؤا۔

  سموئیل 2 12

1  اور خُداوند نے ناؔتن کو داؔؤد کے پاس بھیجا ۔ اُس نے اُسکے پاس آکر اُس سے کہا کِسی شہر میں دو شخص تھے ایک اِمیر دُوسار غریب۔

2  اُس اِمیر کے پاس بہت سے ریوڑ اور گلےّ تھے ۔

3  پر اُس غریب کے پاس بھیڑ کی ایک پٹھیا کے سِوا کُچھ نہ تھا جسے اُس نے خرید کر پالا تھا اور وہ اُس کے اور اُسکے بال بچوّں کے ساتھ بڑھی تھی۔ وہ اُسی کے نوالہ میں سے کھاتی اور اُسکے پیالہ سے پیتی اور اُسکی گود میں سوتی تھی اور اُسکے لئے بطَور بیٹی کے تھی۔

4  اور اُس اِمیر کے ہاں کوئی مسُافر آیا۔ سو اُس نے اُس مسُافر کے لئے جو اُسکے ہاں آیا تھا پکانے کو اپنے ریوڑ اور گلّہ میں سے کُچھ نہ لیا بلکہ اُس غریب کی بھیڑ لے لی اور اُس شخص کے لئے جو اُسکے ہاں آیا تھا پکائی ۔

5  تب داؔؤد کا غضب اُس شخص پر بِشدت بھڑ کا اور اُس نے ناؔتن سے کہا کہ خُداوند کی حیات کی قسم کہ وہ شخص کو اُس بھیڑ کا چَوگُنا بھرنا پڑیگا کیونکہ اُس نے اَیسا کام کیا اور اُسے ترس نہ آیا۔

6  

7  تب ناؔتن نے داؔؤد سے کہاکہ وہ شخص تُو ہی ہے۔ خُدواند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تجھے مسح کرکے اِسرؔائیل کا بادشاہ بنایا اور مَیں نے تجھے ساؔؤل کے ہاتھ سے چُھڑایا ۔

8  اور مَیں نے تیرے آقا کا گھر تُجھے دِیا اور تیرے آقا کی بیویاں تیری گود میں کر دیں اور اِؔسرائیل اور یہُؔوداہ کا گھرانا تجھ کو دیا اور اگر یہ سب کچھ تھوڑا تھا تو مَیں تجھ کو اور اور چیزیں بھی دیتا۔

9  سو تُو نے کیون خُداوند کی بات کی تحقیر کرکے اُسکے حُضُور بدی کی ؟ تُ نے حِتیّ اورؔیّاہ کو تلوار سے مارا اور اُسکی بیوی لے لی تاکہ وہ تیری بیوی بپنے اور اُسکو بنی عموُّن کی تلوار سے قتل کر وایا۔

10  سو اب تیرے گھر سے تلوار کبھی الگ نہ ہوگی کیونکہ تُو نے مجھے حقیر جانا اور حِتیّ اورؔیّاہ کی بیوی لے لی تاکہ وہ تیری بیوی ہو۔

11  سو خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں شر کو تیرے ہی گھر سے تیرے خِلاف اُٹھاؤنگا اور مَیں تیری بیویوں کو لیکر تیری آنکھوں کے سامنے تیرے ہمسایہ کو دُونگا اور وہ دِن دہاڑے تیری بیویوں سے صُحبت کریگا۔

12  کیونکہ تُو نے تو چھپ کر یہ کیا پر مَیں سارے اِؔسرائیل کے رُوبرُو دِن دہاڑے یہ کرُونگا ۔

13  تب داؔؤد نے ناؔتن سے کہا مَیں نے خُداوند کا گُناہ کیا ۔ ناتؔن نے داؔؤد سے کہا کہ خُداوند نے بھی تیرا گُناہ بخشاہ ۔ تُو مریگا نہیں ۔

14  تَو بھی چُونکہ تُو نے اِس کام سے خُداوند کے دُشمنوں کو کُفر بکنے کا بڑا مَوقع دیا ہے اِلئے وہ لڑکا بھی جو تجھ سے پَیدا ہوگا مرجائیگا۔

15  پھر ناتؔن اپنے گھر چلا گیا اور خُداوند نے اُس لڑکے کو جو اورؔیّا ہ کی بیوی کے داؔؤد سے پیدا ہوا تھا مارا اور بہت بِیمار ہوگیا۔

16  اِسلئے داؔؤد نے اُس لڑکے کی خاطِر خُدا سے مِنت کی اور داؔؤد نے روزہ رکّھا اور اندر جا کر ساری رات زمین پر پڑا رہا۔

17  اور اُسکے گھرانے کے بُزرُگ اُٹھکر اُسکے پاس آئے کہ اُسے زمین پر سے اُٹھائیں پر وہ نہ اُٹھا اور نہ اُس نے اُنکے ساتھ کھانا کھایا ۔

18  اور ساتویں دِن وہ لڑکا مر گیا اور داؔؤد کے مُلازِم اُسے ڈر کے مارے یہ نہ بتا سکے کہ لڑکا مر گیا کیونکہ اُنہوں نے کہا کہ جب وہ لڑکا ہنوز زِندہ تھا اور ہم نے اُس سے گُفتگُو کی تو اُس نے ہماری بات نہ مانی پس اگر ہم اُسے بتائیں کہ لڑکا مرگیاتو وہ بہت ہی کُڑھیگا۔

19  پر جب داؔؤد نے اپنے مُلازِموں کو آپس میں پھُسپُھساتے دیکھا تو داؔؤد سمجھ گیا کہ لڑکا مرگیا ۔ سو داؔؤد نے اپنے مُلازموں سے پُوچھا کیا لڑکا مرگیا؟ اُنہوں نے جواب دیا مرگیا۔

20  تب داؔؤد زمین پر سے اُٹھا اور غُسل کرکے اُس نے تیل لگایا اور پوشاک بدلی اور خُداوند کے گھر میں جا کر سِجدہ کیا۔ پھر وہ اپنے گھر آیا اور اُسکے حُکم دینے پر اُنہوں نے اُسکے آگے روٹی رکھّی اور اُس نے کھائی۔

21  تب اُسکے مُلازِموں نے اُس سے کہا یہ کَیسا کام ہے جو تُو نے کیا ؟ جب وہ لڑکا جیتا تھا تو تُو نے اُسکے لئے روزہ رکھّا اور روتا بھی رہا اور جب وہ لڑکا مر گیا تو تُو نے اُٹھ کر روٹی کھائی ۔

22  اُس نے کیا کہ جب تک وہ لڑکا زِندہ تھا مَیں نے روزہ رکھّا اور مَیں روتا رہا کیونکہ مَیں نے سوچا کیا جانے خُداوند کو مُجھ پر رحم آجائے کہ وہ لڑکا جِیتا رہے؟۔

23  پر اب تو وہ مرگا پس مَیں اُسے لَوٹا لا سکتا ہُوں ؟ مَیں تو اُسکے پاس جاؤنگا پر وہ میرے پاس نہیں لَوٹنے کا۔

24  پھر داؔؤد نے اپنی بیوی بتؔ سبع کو تسلیّ دی اور اُسکے پاس گیا اور اُس سے صُحبت کی اور اُس کے ایک بیٹا ہُؤا اور داؔؤد نے اُسکا نام سُلؔیمان رکھا اور وہ خُدواند کا پیارا ہوُا ۔

25  اور اُس نے ناؔتن نبی کی معرفت پَیغام بھیجا سو اُس نے اُسکا نام خُداوند کی خاطِر یدؔیدیا ہ رکھا۔

26  اور یُؔوآب بنی عموُّن کے رؔبہّ سے لڑا اور اُس نے دارُالسلطنت کو لے لیا۔

27 اور یُؔوآب نے قاصِدوں کی معرفت داؔؤد کو کہلا بھیجا کہ مَیں ربؔہّ سے لڑا اور مَیں نے پانیوں کے شہر کو لے لیا۔

28  پس اب تُو باقی لوگوں کو جمع کر اور اِس شہر کے مُقابل خَیمہ زن ہو اور اِس پر قبضہ کرلے تانہ ہو کہ مَیں اِس شہر کو سر کُروں اور وہ میرے نام سے کہائے۔

29  اتب داؔؤد نے سب لوگوں کو جمع کیا اور ربؔہّ کو گیا اور اُس سے لڑا اور اُسے لے لِیا۔

30  اور اُس نے اُنکے بادشاہ کا تاج اُسکے سر پر سے اُتار لیا ۔ اُسکا وزن سونے کا ایک قِنطار تھا اور اُس میں جواہر جڑے ہُوئے تھے ۔ سو وہ داؔؤد کے سر پر رکھّا گیا اور وہ اُس شہر سے لُوٹ کا بہت سا مال نِکال لایا۔

31  اور اُس نے اُن لوگوں کو جو اُس میں تھے باہر نِکال کر اُنکو آروں اور لوہے کے ہینگوں اور لوہے کے کُلہاڑوں کے نیچے کر دیا اور اُنکو اینٹوں کے پزادے میں سے چلوایا اور اُس نے بنی عموُّن کے سب شہروں سے اَیسا ہی کا۔ پھر دؔاؤد اور سب لوگ یرؔوشلیم کو لَوٹ آئے۔