انجيل مقدس

باب   1  2  3  4  5  6  7  8  9  

  عامُوس 1

1  تقُوع کے چرواہوں میں سے عامُوس کا کلام جو اُس پر شاہ یہُوداہ عز یاہ اور شاہ اسرائیل یُربعام بن یُوآس کے ایّام میں اسرائیل کی بابت بُھونچال سے دو سال پہلے رویا میں نازل ہُوا۔

2  اُس نے کہا کہ خُداوند صیون سے نعرہ مارے گااور یروشیلم سے آواز بُلند کرے گااور چرواہوں کی چراگاہیں ماتم کریں گی اور کرمل کی چوٹی سُوکھ جائے گی۔

3  خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دمشق کے تین بلکہ ار گُناہوں کے سبب سے میں اُس کو بے سزا نہ چھوڑوں گا کیونکہ اُنہوں نے جلعاد کوکھلیہان میں داو نے کے آہنی اوزار سے روندہ ڈالا ہے۔

4  اور میں حزائیل کے گھرانے میں آگ بُھیجوں گا جو بن ہدد کے قصروں کو کھا جائے گی۔

5  اور میں دمشق کا اڑبنگا توڑوں گا اور وادی آون کے باشندے اور بیت عدن کے فرما نروا کو کاٹ ڈالوں گا اور ارام کے لوگ اسیر ہو کر قبر کو جائیں گے خُداوند فرماتا ہے۔

6  خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ عُزہ کے تین بلکہ چار گُناہوں کے سبب سے میں اس کو بے سزا نہ چھوڑوں گا کیونکہ وہ سب لوگوں کو اسیر کر کے لے گئے تا کہ اُن کو اُدوم کے حوالہ کریں۔

7 پس میں غزہ کی شہر پناہ پر آگ بھُیجوں گا جو اُس کے قصروں کو کھا جائے گی۔

8 اور اشدود کے باشندوں اور اسقلون کے فرمانروا کو کاٹ ڈالوں گا اور عقرون پر ہاتھ چلاوں گا اور فلستیوں کے باقی لوگ نیست ہو جائیں گے خُداوند فرماتا ہے۔

9  خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ صُور کے تین بلکہ چار گُناہوں کے سبب سے میں اُس کو بے سزا نہ چھوڑوں گا کیونکہ اُنہوں نے سب لوگوں کو اُدوم کے حوالہ کیا اور برادرانہ عہد کو یاد نہ کیا۔

10  ">پس میں صور کی شہر پناہ پر آگ بھُیجوں گا جو اُس کے قصروں کو کھا جائے گی۔

11 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اُدوم کے تین بلکہ چار گُناہوں کے سبب میں اُس کو بے سزا نہ چھوڑوں گا کیونکہ اُس نے تلوار لے کر اپنے بھائی کو رگیدا اور رحمدلی کو ترک کر دیا اور اُس کا قہر ہمیشہ پھاڑتا رہا اور اُس کا غضب موقوف نہ ہوُا۔

12 پس میں تیمان پر آگ بھیُجوں گا اور وہ بصراہ کے قصروں کو کھا جائے گا۔

13 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ نبی عُمون کے تین بلکہ چار گُناہوں کے سبب سے میں اُس کو بے سزا نہ چھوڑوں گا کیونکہ اُنہوں نے اپنی حدُد کو بڑھانے کے لے جلعادکی بار دار عورتوں کے پیٹ چاک کیے۔

14  پس میں ربّہ کی شہر پناہ پر آگ بھڑکاوں گا جو اُس کے قصروں کو لڑائی کے دن للکار اور آندھی کے دن گردباد کے ساتھ کھا جائے گی۔

15 اور اُن کا بادشاہ بلکہ وہ اپنے اُمرا کے ساتھ اسیر ہو کر جائے گا خُداوند یُوں فرماتا ہے۔

  عامُوس 2

1  خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مُوآب کے تین بلکہ چار گُناہوں کے سبب سے میں اُس کو بے سزا نہ چھوڑوں گا کیونکہ اُس نے شاہ اُودم کی ہڈیوں کو جلا کر چُونا بنا دیا ہے۔

2  پس میں مُوآب پر آگ بھُیجوں گا اور وہ قریوت کے قصروں کو کھا جائے گی ار مُوآب للکار اور نرسنگے کی آواز اور شور و غوغا کے درمیان مرے گا۔

3  اور میں قاضی کو اُس کے درمیان سے کاٹ ڈالوں گا اور اُس کے تمام اُمرا کو اُس کے ساتھ قتل کُروں گا خُداوند یُوں فرماتا ہے۔

4  خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ یہُوداہ کے تین بلکہ چار گُناہوں کے سبب سے میں اُس کو بے سزا نہ چھوڑوں گا کیونکہ اُنہوں نے خُداوند کی شریعت کو رد کیا اور اُس کے احکام کی پیروی نہ کی اور اُن کے جُھوٹے معبُودوں نے جن کی پیروی اُن کے باپ دادا نے کی اُن کو گُمراہ کیا ہے۔

5  پس میں یہُوداہ پر آگ بھیُجوں گا جویروشلیم کے قصروں کو کھا جائے گی ۔

6 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اسرائیل کے تین بلکہ چار گُناہوں کے سبب سے میں اُس کو بے سزا نہ چھوڑوں گا کیونکہ اُنہوں نے صادق کو رُوپیہ کی خاطر اور مسکین کو جُوتیوں کے جوڑے کی خاطر بیچ ڈالا۔

7  وہ مسکینوں کے سر پر کی گرد کا بھی لالچ رکھتے ہیں اور حلیموں کو اُن کی راہ سے گمراہ کرتے ہیں اور باپ بیٹا ایک ہی عورت کے پاس جانے سے میرے مُقدس نام کی تکفیر کرتے ہیں۔

8  اور وہ ہر مذبح کے پاس گرو لئے ہُوئے کپڑوں پر لیٹتے ہیں اور اپنے خُدا کے گھر میں جُرمانہ سے خریدی ہُوئی مے پیتے ہیں۔

9  حالانکہ میں ہی نے اُن کے سامنے سے اموریوں کو نیست کیا جو دیوداروں کی مانند بُلند اور بُلوطوں کی مانند مضُبوط تھے۔ ہاں میں ہی نے اُوپر سے اُن کا پھل برباد کیا اور نیچے سے اُن کی جڑیں کاٹیں۔

10  اور میں ہی تُم کو مُلک مصر سے نکال لایا اور چالیس برس تک بیابان میں تمہارے رہبری کی تاکہ تم اموریوں کے مُلک پر قابض ہو جاؤ ۔

11  اور میں نے تمہارے بیٹوں میں سے نبی اور تمہارے جوانوں میں سے نذیر برپا کئے۔ خُداوند فرماتا ہے اے نبی اسرائیل کیا یہ سچ نہیں ؟۔

12  لیکن تم نے نذیروں کو مے پلائی اور نبیوں کو حُکم دیا کہ نُبوت نہ کریں۔

13  دیکھو میں تم کو ایسا دباوں گا جیسے پولُوں سے لدی ہوئی گاڑی دباتی ہے ۔

14  تب تیز رفتار سے بھاگنے کی طاقت جاتی رہے گی اور زور ور آور کا زور بیکار ہوگا اور بہُادر اپنی جان نہ بچا سکے گےگا۔

15  اور کمان کھینچنے والا کھڑا نہ رہے گا اور تیز قدم اور سوار اپنی جان نہ بچا سکیں گے۔

16  اور پہلوانوں میں سے جو کوئی دلاور رہے ننگا نکل بھاگے گا خُداوند فرماتا ہے۔

  عامُوس 3

1  اے بنی اسرائیل ! اے سب لوگوں جن کو میں مُلک مصر سے نکال لایا یہ بات سُنو جو خداوند تمہاری بابت فرماتا ہے۔

2 دُنیا کے سب گھرانوں میں سے میں نے صرف تم کو برگزیدہ کیا ہے اس لے میں تم کو تمہاری ساری بدکرداری کی سزا دُوں گا۔

3 اگر وہ شخص باہم مُتفق نہ ہوں تو کیا اکٹھے چل سکیں گے؟۔

4 کیا شیر جنگل میں گرجے گا جب کہ اُس کو شکار نہ ملا ہو؟ اور اگر جوان شیر نے کُچھ نہ پکڑا ہو تو کیا وہ غار میں سے اپنی آواز کو بُلند کرے گا؟۔

5 کیا کوئی چڑیا زمین پر دام میں پھنس سکتی ہے جبکہ اُس کے لے دام ہی نہ بھچایا گیا ہو؟کیا پھندا جب تک کہ کُچھ نہ کُچھ اُس میں پھنسا نہ ہو زمین پر سے اُچھلے گا؟ ۔

6 کیا یہ مُمکن ہے کہ شہر میں نر سنگا پُھونکا جائے اور لوگ نہ کاپنیں یا کوئی بلا شہر پر آے اور خُداون نے اُسے نہ بھیجا ہو؟۔

7 یقینا خُداوند خُدا کچھ نہیں کرتا جب تک کہ اپنا بھید اپنے خدمت گُزار نبیوں پر پہلے آشکارانہ کرے

8 شیر ببر گرجا ہے۔ کُون نہ ڑرے گا؟خُداوند خُدا نے فرمایا ہے ۔ کون نبُوت نہ کرے گا؟۔

9 اشدود کے قصروں میں اور مُلک مصر کے قصروں میں مُنادی کرو اور کہو سامریہ کے پہاڑوں پر جمع ہو جاو اور دیکھو اُس میں کیسا ہنگامہ اور ظُلم ہے۔

10  کیونکہ وہ نیکی کرنا نہیں جانتتے خُداوند فرماتا ہے جو اپنے قصروں میں ظُلم اور لُوٹ کو جمع کرتے ہیں۔

11  اس لئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دُشمن مُلک کا مُحاصرہ کرے گا اور تیری قُوت کو تجھ سے دُور کرے گا اور تیرے قصر لُوٹے جائیں گے۔

12  خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ جس طرح سے چرواہا دو ٹانگیں یا کان کا ایک تُکڑا شیر ببر کے مُنہ سے چُھڑا لیتا ہے اُسی طرح بنی اسرائیل جو سامریہ میں پلنگ کے گوشی میں اور یشمین فرش پر بیھٹے رہتے ہیں چھڑا لے جائیں گے۔

13  خُداوند خُدا ربُ الا فواج یُوں فرماتا ہے سُنو اور بنی یعقوب کے خلاف گواہی دو۔

14  کیونکہ جب میں اسرائیل کے گُناہوں کی سزا دُوں گا تو بیت ایل کے مزبحوں کو بھی دیکھ لُوں گا اور مذبح کے سینگ کٹ کر زمین پر گر جائیں گے۔

15  اور خُداوند فرماتا ہے میں زمستانی اور تابستانی گھروں کو برباد کُروں گا اور ہاتھی دانت کے گھر مسمار کئے جائیں گے اور بُہت سے مکان ویران ہوں گے۔

  عامُوس 4

1  اے بسن کی گایو جو کوہ سامریہ پر رہتی ہو اور غریبوں کوستاتی اور مسکینوں کو کُچلتی اور اپنے مالکوں سے کہتی ہو لاو ہم پیں تم یہ بات سُنو۔

2 خُداوند خُدا نے اپنی پاکیزگی کی قسم کھائی ہے کہ تُم پر وہ دن آئیں گے جب تم کو آنکڑیوں سے اور تمہاری اولاد کوشستوں سے کھینچ لے جائیں گے۔

3  اور خُداوند فرماتا ہے تم میں سے ہر ایک اس رخنہ سے جو اُس کے سامنے ہو گا نکل بھاگے گی اور تم قید میں ڈالی جاو گی۔

4  بیت ایل میں آو اور گُناہ کرو اور جلجال میں کثرت سے گُناہ کرو۔ ہر صُبح اپنی قربانیاں اور ہر تیسرے روز دہ یکی لاو۔

5 اور شُکر گزاری کا ہدیہ خمیر کے ساتھ آگ پر گُزرانو اور رضا کی قربانی کا اعلان کرو اور اُس کو مشہُور کرو کیونکہ اے نبی اسرائیل یہ سب کام تم کو پسند ہیں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔

6  خُداوند فرماتا ہے اگرچہ میں نے تم کو تمہارے ہر شہر میں دانتوں کی صفائی اور تمہارے ہر مکان میں روٹی کی کمی دی ہے تو بھی تم میری طرف رجوع نہ لائے ۔

7  اور اگرچہ میں نے مینہ کو جب کہ فصل پکنے میں تین مہینے باقی تھے تم سے روک لیا اور ایک شہر پر برسایا اور دُوسرے سے روک رکھا ایک قطعہ زمین پر برسا اور دُوسرا قطعہ بارش نہ ہونے کے باعث سوکھ گیا۔

8  اور دو تین بستیاں آوارہ ہو کر ایک بستی میں آئیں تاکہ لوگ پانی پیں پروہ آسودہ نہ ہوئے تو بھی تم میری طرف رجوع نہ لائے خُداوند فرماتا ہے۔

9  پھر میں نےتم پر بادسموم اور گیروئی کی آفت بیجھی اور تمہارے بے شمار باغ اور تاکستان اور انجیر اور زیتون کے درخت ٹڈیوں نے کھا لے تو بھی میری طرف رجوع نہ لائے خُداوند فرماتا ہے ۔

10  میں نے مصر کی سی وبا تم پر بھیجی اور تمہارے جوانوں کو تلوار سے قتل کیا۔ تمہارے گھوڑے چھین لئے اور تمہاری لشکر گاہ کی تمہارے نتھوں میں پُہنچی تو بھی تم میری طرف رجوع نہ لائے خُداوند فرماتا ہے۔

11  میں نے تم میں سے بعض کو اُلٹ دیا جیسے خُدا نے سدوم اور عمورہ کو اُلٹ دیا تھا اور تم اُس لکٹی کی مانند ہُوئے جو آگ سے نکالی جائے تو بھی تم میری طرف رجوع نہ لائے خُداوند فرماتا ہے۔

12  پس اے اسرائیل میں تجھ سے یُوں ہی کُروں گا اور چونکہ میں تجھ سے یُوں کُروں گا اس لئے اے اسرائیل تو اپنے خۃدا سے مُلاقات کی تیاری کر۔

13  کیونکہ دیکھ اُسی نے پہاڑوں کو بنایا اور ہوا کو پیدا کیا۔وہ انسان پر اُس کے خیالات کو ظاہر کرتا ہےاور صُبح کو تاریک بنا دیتا ہےاور زمین کے اُونچے مقامات پر چلتا ہے۔ اُس کا نام خُداوند ربُ لافواج ہے۔

  عامُوس 5

1  اے اسرائیل کے خاندان اس کلام کو جس سے میں تم پر نوحہ کرتا ہوں سُنو۔

2  اسرائیل کی کُنواری گر پڑی۔وہ پھر نہ اُٹھے گی۔ وہ اپنی زمین پر پڑی ہے۔اُس کا اُٹھانے والا کوئی نہیں۔

3 کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اسرائیل کے گھرانے کے لئے جس شہر سے ایک ہزار نکلتے تھے اُس میں ایک سورہ جائیں گے اور جس سے ایک سو نکلتے تھے اُس میں دس رہ جائیں گے۔

4 کیونکہ خُداوند اسرائیل کے گھرانے سے یُوں فرماتا ہے کہ تم میرے طالب ہو اور زندہ رہو۔

5 لیکن بیت ایل کے طالب نہ ہو اور جلجال میں داخل نہ ہو اور بیر سبع کو نہ جاو کیونکہ جلجال اسیری میں جائے گا اور بیت ایل ناچیز ہو گا۔

6 تم خُداوند کے طالب ہو اور زندہ رہو۔ ایسا نہ ہو کہ یُوسف کے گھرانے میں آگ کی مانند بھڑکے اور اسے کھا جائے اور بیت ایل میں اُسے بُجھانے والا کوئی نہ ہو۔

7 اے عدالت کو ناگدو نا بنانے والو اور صداقت کو خاک میں ملانے والو۔

8  وہی ثریّا اور جبار ستاروں کا خالق ہےجو موت کے سایہ کو مطلع نُوراور روز روشن کو شب دیُجور بنادیتا ہےاور سُمندر کے پانی کو بُلاتااور رُوی زمین پر پھیلاتا ہےجس کا نام خُداوند ہے۔

9  وہ جو زبر دستوں پر نا گہانی ہلاکت لاتا ہے۔ جس سے قلعوں پر تباہی آتی ہے۔

10  وہ پھاٹک میں ملامت کرنے والوں سے کینہ رکھتے ہیں اور راست گو سے نفرت کرتے ہیں۔

11  پس چونکہ تم مسکینوں کو پامال کرتے ہواور ظُلم کر کے اُن سے گیہوں چھین لیتے ہو اس لے جو تراشے ہوے پتّھروں کے مکان تم نے بناے اُن میں نہ بسو گے اور جو نفیس تاکستان تم نے لگاے ان کی مے نہ پیو گے۔

12  کیونکہ میں تمہاری بے شمار خطاوں اور تمہارے بڑے بڑے گُناہوں سے آگاہ ہُوں ۔ تم صادقوں کو ستاتے اور رشوت لیتے ہو اور پھاٹک میں مسکینوں کی حق تلفی کرتے ہو۔

13  اس لے ان ایّام میں پیش بین خاموش ہو رہیں گے کیونکہ یہ بُرا وقت ہے۔

14  بدی کے نہیں بلکہ نیکی کے طالب ہو تا کہ زندہ رہو اور خُداوند ربُ الافواج تمہارے ساتھ رہے گا جیسا کہ تم کہتے ہو۔

15  بدی سے عدالت کو قائم کرو۔ شاید خُداوند ربُ الا فواج نبی یُوسف کے بقیہ پر رحم کرے۔

16  اس لے خُداوند ربُ الا فواج یُوں فرماتا ہے کہ سب بازاروں میں نوحہ ہو گا اور سب گلیوں میں افسوس افسوس! کہیں گے اور کسانوں کو ماتم کے لے اور اُن کو جو نوحہ گری میں مہارت رکھتے ہیں نوحہ کے لے بُلائیں گے۔

17  اور سب تاکستانوں میں ماتم ہوگا کیونکہ میں تجھ میں سے ہو کر گزروں گا خُداوند فرماتا ہے۔

18  تم پر افسو جو خُداوند کے دن کی آرزو کرتے ہو! تم خُداوند کے دن کی آرزو کیوں کرتے ہو؟ وہ تو تاریکی کا دن ہے روشنی کا نہیں۔

19  جیسے کوئی شیر ببر سے بھاگے اور ریچھ اُسے ملے یا گھر میں جا کر اپنا ہاتھ دیوار پر رکھے اور اُسے سانپ کاٹ لے۔

20  کیا خُداوند کا دن تاریکی نہ ہو گا؟اُس میں روشنی نہ ہو گی بلکہ سخت ظُلمت ہو گی اور نور مُطلق نہ ہو گا۔

21  میں تمہاری عیدوں کو مکروہ جانتا اور اُن سے نفرت رکھتا ہُوں اور میں تمہاری مُقدس محفلوں سے بھی خُوش نہ ہوں گا۔

22  اور اگرچہ تم میرے حُضور سو ختنی اور نذر کی قربانیاں گُزرا نوگے تو بھی میں اُن کو قبول نہ کُروں گا اور تمہارے فربہ جانوروں کی شُکرانہ کی قربانیاں کو خاطر میں نہ لاوں گا۔

23  تو اپنے سُرود کا شور میرے حُضور سے دور کر کیونکہ میں تیرے رباب کی آواز نہ سُنوں گا۔

24  لیکن عدالت لو پانی کی مانند اور صداقت کو بڑی نہر کی مانند جاری رکھ۔

25  اے بنی اسرائیل کیا تم چالیس برس تک بیابا میں میرے حضُور ذبحیے اور نذر کی قربانیاں گُزرانتے رہے؟۔

26  تم تو ملکوں کا خیمہ اور کیوان کے بُت جو تم نے اپنے لئے بنائے اُٹھائے پھرتے تھے۔

27  پس خُداوند جس کا نام ربُ لاافواج ہے فرماتا ہے میں تم کو دمشق سے بھی آگے سیری میں بھیجوں گا۔

  عامُوس 6

1  اُن پر افسوس جو صیون میں باراحت اور کوہستان سامریہ میں بے فکر ہیں یعنی ریئس اقوام کے شُرفا جن کے پاس بنی اسرائیل آتے ہیں۔

2 تم کلنہ تک جا کے دیکھو اور وہاں سے حمایت اعظم تک سیر کرو اور پھر فلسیتوں کے جات کو جاؤ۔ کیا وہ ان مُملکتوں سے بہتر ہیں؟ کیا اُن کی حدود سے زیادہ وسیع ہیں؟۔

3 تم جو بُرے دن کا خیال مُلتوی کر کے ظُلم کی کُرسی نزدیک کرتے ہو۔

4  جو ہاتھی دانت کے پلنگ پر لیٹتے اور چارپائیوں پر دراز ہوتے اور گّلہ میں سے بّروں کو اور طویلہ میں سے بچھڑوں کو لے کر کھاتے ہو؟۔

5 اور رباب کی آواز کے ساتھ گاتے اور اپنے لے داود کی طرح مُوسیقی کے ساز ایجاد کرتے ہو۔

6  جو پیالوں میں سےمے پیتے اور اپنے بدن پر بہترین عطر ملتے ہو لیکن یُسف کی شکستہ حالی سے غمگین نہیں ہوتے ۔

7 اس لئے وہ پہلے اسیروں کے ساتھ اسیر ہو کر جائیں گے اور اُن کی عیش و نشاط کا خاتمہ ہو جائے گا۔

8 خُداوند خُُدا نے اپنی ذات کی قسم کھائی ہے خُداوند ربُ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ میں یعقوب کی حشمت سے نفرت رکھتا ہوں اور اُس کے قصروں سے مُجھے عداوت ہے ۔ اس لئے میں شہر کو اُس کی ساری معموری سمیت حوالہ کُروں گا۔

9 بلکہ یُوں ہو گا اگر کسی گھر میں دس آدمی باقی ہوں گے تو وہ بھی مر جائیں گے۔

10  اور جب کسی کا رشتہ دار اُس کو جلاتا ہے اُسے اُٹھائے گا تاکہ اُس کی ہڈیوں کو گھر سے نکالے اور اُس سے جو گھر کے اندر ہے پُوچھے گا کیا کوئی اور تیرے ساتھ ہے؟تو وہ جواب دے گا کوئی نہیں۔تب وہ کہے گا چُپ رہ۔ ایسا نہ ہو کہ ہم خُداوند کے نام کا ذکر کریں۔

11  کیونکہ دیکھ خُداوند نے حُکم دے دیا ہے اور بڑے بڑے گھر رخنوں سے اور چھوٹے شگافوں سے برباد ہوں گے۔

12  کیا چٹانوں پرگھوڑے دوڑیں گے یا کوئی بیلوں سے وہاں ہل چلائے گا؟ تو بھی تم نے عدالت کو اندراین اور ثمرہ صداقت کو ناگدونا بنا رکھا ہے۔

13  تم بے حقیقت چیزوں پر فخر کرتے اور کہتے ہو کیا ہم نے اپنے لئے اپنی طاقت سے سینگ نہیں نکالے؟۔

14  لیکن خُداوند ربُ الاافواج فرماتا ہے اے بنی اسرائیل دیکھو میں تم پر ایک قوم کو چڑھا لاوں گا اور وہ تم کو حمات کے مدخل سے وادی عربہ تک پریشان کرے گی۔

  عامُوس 7

1  خُداوند خُدا نے مُجھے رویا دکھائی اور کیا دیکھتا ہوں کہ اُس نے زراعت کی آخری روئیدگی کی ابتدا میں ٹڈیاں پیدا کیں اور دیکھو یہ شاہی کٹائی کے آخری روئیدگی تھی۔

2 اور جب وہ زمین کی گھاس کو بالکل کھا چُکیں تو میں نے عرض کی کہ اے خُداوند خُدا مہربانی سے مُعاف فرما۔ یعقوب کی کیا حقیقت ہے کہ وہ قائم رہ سکے ؟ کیونکہ وہ چھوٹا ہے۔

3 خُداوند اس سے باز آیا اور اُس نے فرمایا کہ یُوں نہ ہو گا۔

4  پھر خُداوند خُدا نے مُجھے رویا دکھائی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ خُداوند خُدا نے آگ کو بُلایا کہ مُقابلہ کرے اور وہ بحر عمیق کو نگل گی اور نزدیک تھا کہ زمین کو کھا جائے۔

5 تب میں نے عرض کی اے خُداوند خُدا مہربانی سے باز آ! یعقوب کی کیا حقیقت ہے کہ وہ قائم رہ سکے کیونکہ وہ چھوٹا ہے۔

6 خُداوند اس سے باز آیا اور خُداوند خُدا نے فرمایا کہ یُوں بھی نہ ہوگا۔

7  پھر اُس نے مُجھے رویا دکھائی اور کیا دیکھتا ہوں کہ خُداوند خُدا ایک دیوار پر جو ساہُول سے بنائی گئی تھی کھڑا ہے اور ساہُول اُس کے ہاتھ میں ہے۔

8 اور خُداوند خُدا نے مُجھے فرمایا کہ اے عاموس تو کیا دیکھتا ہے؟ میں نےعرض کی کہ ساہُول ۔تب خُداوند نے فرمایا دیکھ میں اپنی قوم اسرائیل میں ساہُول لٹکاوں گا اور میں پھر اُن سے درگزر نہ کروں گا۔

9 اور اضحاق کے اُونچے مآقام برباد ہوں گے اور اسرائیل کے مُقدس ویران ہو جائیں گے اور میں یربعام کے گھرانے کے خلاف تلوار لے کر اُٹھوں گا۔

10  تب بیت ایل کے کاہن امصیاہ نے شاہ اسرائیل یُربعام کو کہا بھیجا کہ عامُوس نے تیرے خلاف بنی اسرائیل میں فتنہ برپا کیا ہے اور مُلک میں اُس کی باتوں کی برداشت نہیں۔

11  کیونکہ عامُوس یُوں کہتا ہے کہ بُربعام تلوار سے مارا جائے گا اور اسرائیل یقینا اپنے وطن سے اسیر ہو کر جائے گا۔

12  اور امصیاہ نے عامُوس سے کہا اے غیب گو تو یہُوداہ کے مُلک کو بھاگ جا۔ وہیں کھا پی اور نبت کر ۔

13  تب عاموس نے امصیاہ کو جواب دیا کہ میں نہ نبی ہُوں نہ نبی کا بیٹا بلکہ چرواہا اور کُولر کا پھل بٹورنے والا ہُوں ۔

14  اور جب میں گلہ کے پیچھے پیچھےجاتا تھا تو خُداوند خُدا نے مُجھے لیا اور فرمایا کہ جا میری قوم اسرائیل سے نبوت کر۔

15  پس اب خُداوند کا کلام سُن ۔ تو کہتا ہے کہ اسرائیل کے خلاف نبوت اور اضحاق کے گھرانے کے خلاف کلام نہ کر۔

16  اس لئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تیری بیوی شہر میں کسبی بنے گی اور تیرے بیٹے اور تیری بیٹیاں تلوار سے مارے جائیں گے اور تیری زمین جریب سے تقسیم کی جائے گی اور تو ایک ناپاک مُلک میں مرے گا اور اسرائیل یقینا اپنے وطن سے اسیر ہو کر جائے گا ۔

17  

  عامُوس 8

1  پھر خُداوند خُدا نے مُجھے رویا دکھائی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ تاپستانی میووں کی ٹوکری ہے۔

2  اور اُس نے فرمایا عامُوس تو کیا دیکھتا ہے؟میں نے عرض کی کہ تاپستانی میووں کی ٹوکری۔تب خداوند نے مُجھے فرمایا کہ میری قوم اسرائیل کا کاوقت آپُہنچاہے ۔اب میں اُس سے درگزر نہ کروں گا۔

3 اور اُس وقت مُقدس کے کے نغمے نوحہ ہو جائیں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ بُہت سی لاشیں ہوں گی۔ وہ چُپکے چُپکے ان کو ہر جگہ نکال پھینیکں گے۔

4 تم جوچاہتے ہو کہ مُحتاجوں کو نگل جاو اور مُسکینوں کو مُلک سے نیست کرو۔

5 اور ایفہ کو چھوٹا اور مثقال کو بڑا بناتے اور فریب کی ترازق سے دغابازی کرتے اور کہتے ہو کہ نئے چاند کا دن کب گُزرے گا تا کہ ہم غلّہ بیچیں اور سبت کا دن کب ختم ہوگا کہ گُہیوں کے کھتے کھولیں؟۔

6 تاکہ مسکین کو رُوپیہ سے اور مُحتاج کو ایک جوڑی جُوتیوں سے خریدیں اور گُیہوں کی پھٹکن بیچیں یہ بات سُنو! ۔

7 خُداوند نے یعقوب کی حمشت کی قسم کھا کر فرمایا ہے میں ان کے کاموں میں سے ایک کو بھی ہرگز نہ بُھولوں گا۔

8 کیا اس سبب سے زمین نی تھر تھراے گی اور اُس کا ہر ایک باشندہ ماتم نہ کرے گا؟ ہاں وُہ بالکل دریای نیل کی طرح اُٹھے گی اور وہ مصر کی طرح پُھیل کر پھر سُکڑ جائے گی۔

9 اور خُداوند خُدا فرماتا یے اُس روز آفتاب دوپہر ہی کو غروب ہو جائے گا اور میں روز روشن ہی میں زمین کو تاریک کُروں گا۔

10  تمہاری عیدوں کو ماتم سے اور تمہارے نغموں کو نوحوں سے بدل دُوں گا اور ہر ایک کی کمر پر ٹاٹ بندھواوں گا اور ہر ایک کے سر پر چند لاپن بھیجوں گا اور ایسا ماتم برپا کُروں گا جیسا اکلوتے بیٹے پر ہوتا ہے اور اُس کا انجام روز تلخ سا ہو گا۔

11  خُداوند خُدا فرماتا ہے دیکھو وہ دن آتے ہیں کہ میں اس مُلک میں قحط ڈالوں گا۔ نہ پانی کی پیاس اور نہ روٹی کا قحط بلکہ خُداوند کا کلام سُننے کا۔

12  تب لوگ سُمند سے سمندر تک اور شمال سے مشرق تک بھٹکتے پھریں گے اور خُداوند کے کلام کی تلاش میں ادھر اُدھر دوڑیں گے لیکن کہیں نہ پائیں گے ۔

13  اور اُس روز حسین کُنواریاں اور جوان پیاس سے بے تاب ہو جائیں گے۔

14  جو سامریہ کے بآت کی قسم کھاتے ہیں اور کہتے ہیں اے دان تیرے معُبود کی قسم اور بیر سنع کے طریق کی قسم وہ گر جائیں اور پھر ہرگز نہ اُٹھیں گے۔

  عامُوس 9

1  میں نے خُداوند کو مذبح کے پاس کھڑے دیکھا اور اُس نے فرمایا ستونوں کے سر پر مارتا کہ آستانے ہل جائیں اور اُن سب کے سروں پر اُن کو پارہ پارہ کر دے اور اُن کے بقیہ کو میں تلوار سے قتل کُروں گا۔ اُن میں سے ایک بھی بھاگ نہ سکے گا۔ اُن میں سے ایک بھی بچ نہ نکلے گا۔

2 اگر وہ پاتال میں گُھس جائیں تو میرا ہاتھ وہاں سے اُن کو کھینچ نکالے گا اور اگر آسمان پر چڑھ جائیں تو میں وہاں سے اُن کو اُتا لاوں گا۔

3 اگر وہ کوہ کرمل کی چوٹی پر جا چُپیں تو میں اُن کو وہاں سے ڈھونڈ نکالوں گا اور اگر سُمندر کی تہ میں میری نظر سے غائب ہو جائیں تو میں وہاں سانپ کو حُکم کُروں گا اور وہ اُن کو کاٹے گا۔

4 اور اگر دُشمن اُن کو اسیر کر کے لے جائیں تو وہاں تلوار کو حُکم کُروں گا اور وہ ان کو قتل کرے گی اور میں اُن کی بھلائی کے لے نہیں بلکہ بُرائی کے لے اُن پر نگاہ رکھوں گا۔

5 خُداوند ربُ الافواج وہ ہے کہاگر زمین کو چھُو دے تو وہ گُداز ہو جائےاور اُس کی سب مُعموری ماتم کرے۔وہ بالکل دریای نیل کی طرح اُٹھے اور رود مصرکی طرح پھر سُکڑ جائے۔ 6

6 ا ن پر اپنے بالا خانے تعمیر کرتا ہے۔اُسی نے زمین پر اپنے گُنبد کی بُنیاد رکھی ہے۔وہ سُمندر کے پانی کو بُلا کررُوی زمین پر پھیلا دیتا ہے۔اُسی کا نام خُداوند ہے۔

7 خُداوند فرماتا ہے اے بنی اسرائیل ! کیا تم میرے لے ایل کُوش کی اولاد کی مانند نہیں ہو؟ کیا میں اسرائیل کو مُلک مصر سے اور فلستیوں کو کفتور سے اور ارامیوں کو قیر سے نہیں نکال لایا ہوں ؟۔

8 دیکھو خُداوند خُدا کی آنکھیں اس گُنہگار ممُلکت پر لگی ہیں۔ خُداوند فرماتا ہے میں اس روی زمین سے نیست و نابود کر دُوں گا مگر یعقوب کے گھرانے کو بالکل نابود نہ کُروں گا۔

9 کیونکہ کہ میں حُکم کُروں گا اور بنی اسرائیل کو سب قوموں میں جیسے چھلنی سے چھانتے ہیں چھانُوں گا اور ایک دانہ بھی زمین پر گرنے نہ پاے گا۔

10  میری اُمت کے سب گُنہگار جو کہتے ہیں کہ ہم پر نہ پیھچے سے آفت آئے گی اور نہ آگے سے تلوار سے مارے جائیں گے۔

11  میں اُس روز داود کے گرے ہوئے مسکن کو کھڑا کر کے اُس کے رخنوں کو بند کُروں گا اور اُس کے کھنڈر کی مرمت کر کے اُسے پہلے کی طرح تعمیر کُروں گا۔

12  تا کہ وہ ادوم کے بقیہ اور اُن سب قوموں پر جو میرے نام سے کہلاتی ہیں قابض ہوں اس کو وقوع میں لانے والا خُداوند فرماتا ہے کہ ۔

13  دیکھو وہ دن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ جوتنے والا کاٹنے والے کو اور انگور کُچلنے والا بونے والے کو جاکے گااور پہاڑوں سے نئی مے ٹپکے گے اورسب ٹیلے گُراز ہوں گے۔

14  اور میں بنی اسرائیل اپنے لوگوں کو اسیری سے واپس لاوں گا۔ وہ اُجڑے شہروں کو تعمیر کے کے اُن میں بُودوباش کریں گےاور تاکستان لگا کر اُن کی مے پیں گےوہ باغ لگائیں گے اور ان کے پھل کھائیں گے۔

15  کیونکہ میں اُن کو اۃن کے مُلک میں قائم کُروں گااور وہ پھر کبھی اپنے وطن سےجو میں نے اُن کو بخشا نکالے نہ جائیں گے خُداوند تیرا خُدا فرماتا ہے ۔