انجيل مقدس

باب   51  52  53  54  55  56  57  58  59  60  61  62  63  64  65  66  67  68  69  70  71  72  73  74  75  76  77  78  79  80  81  82  83  84  85  86  87  88  89  90  91  92  93  94  95  96  97  98  99  100  

  زبُور 51

1  اَے خُدا ! اپنی شفقت کے ُمُطابق مجھ پر رحم کر۔اپنی رحمت کی کژت کے مطُابق میر ی خطائیں مِٹادے

2 میری بدی کو مجھُ سے دھو ڈال اور میرے گُنا ہ سے مجھُے پاک کر۔

3 کیونکہ مَیں اپنی خطاؤںکو مانتا ہُوں ۔ اور میر ا گُناہ ہمیشہ میر ے سا منے ہے ۔

4 مِیں نے فقط تیر ا ہی گنا ہ کیا ہے ۔ اور وہ کا م کیا ہے جو تیر ی نظر میں برُا ہے ۔ تاکہ تُو اپنی با تو ں میں راست ٹھہرے ۔ اور اپنی عدالت میں بے عیَب رہے ۔

5  دیکھ ! میں نے بدی میں کی صُورت پکڑی اور گناُ ہ کی حالت میں ماں کے پیٹ میں پڑا ۔

6  دیکھ تُو باطنِ کی سچائی پسند کرتا ہے ۔ اور باطِن میں مجھے ہی دانائی سکھاِ ئے گا۔

7 زُوفے سے مُجھے صاف کر تُو مُیں ہو نگا۔ مجھے دھو اور بر ف سے زیادہ سفید ہُو گا ۔

8  مُجھے خوشی اور خُر می کی خبر سُنا تاکہ وہ ہڈیاں جو تونے توڑڈالی ہیں شادمان ہو ں ۔

9  میر ے گناہو ں کی طرف سے اپنا منہ پھیر ے ۔ اور میر ی سب بدکاریاں مِٹا ڈال ۔

10  اَے خُدا ! میر ے اندرپاک دل پید ا کر اور میر ے باطنِ میں ازسر ِ نو مسُتقیمِ روُح ڈال ۔

11  مجھے ُ اپنے حضور سے خارج نہ کر ۔ اور اپنی روُح کو مجھ سے جُدا نہ کر ۔

12  اُپنی نجات کی شادمانی مجھے پھر عنایت کر اور مسُتعدرُوح سے مجھے سنبھال ۔

13  تب میَں خطاکاروں کو تیری راہیں سَکھاؤ نگا اور گہُنگار تیر ی طرف رُجوع کرینگے ۔

14  اُے خُدا !اُے میرے نجات بخش خُدامجھے خُو ن کے جُرم سے چُھڑا۔ تو میر ی زبان تیری صداقت کا گیت گا یئگی۔

15 اَے خُداوند !میرے ہونٹوں کو کھول دےتو میرے منُہ سے تیری سِتائش نِکلیگی۔

16  کیونکہ قُربانی میں تیری خُوشنو ُدی نہیں ورنہ میُں دیتا ۔ سو ختنی قُربانی سے تجھے کُچھ خُشی نہیں۔

17  شکِستہ روُح خُدا کی قُربانی ہے۔ اَے خُدا تُو شِکستہ اور خستہ دِل ھقِیر نہ جانیگا۔

18  اپنے کرم سے صِیوُن کے ساتھ بھلائی کر۔ یروشلیم کی فصِیل کو تعمیر کر۔

19  تب تُو صداقت کی قُربانیوں اور سوختنی قُرنانی اور پوُری سوختنی قُربانی سے خُوش ہو گا اور وہ تیرے مذبح پر بچھڑے چڑھائینگے۔

  زبُور 52

1  اَے زبردست ! تُو شرارت پر کیوں ٖفخر کرتا ہے؟ خُدا کی شفقت دائمی ہے۔

2  تیری زُبان محض شرارت اِیجاد کرتی ہے ۔ اَے داغا باز! وہ تیز اُسترے کی مانند ہے۔

3 تُو بدی کو نیکی سے زیادہ پسند کرتا ہے اور جھوٹ کو صداقت کی بات سے ۔

4  اَے داغا باز زُبان!تُو مُہلک باتوں کو پسند کرتی ہے۔

5  خُداوند بھی تجھے ہمیشہ کے لئے ہلاک کر ڈالے گا۔ وہ تجھے پکڑ کر تیرے خیمہ سے نِکال پھینکے گا۔ اور زِندوں کی زمین سے تجھے اُکھاڑ پھینکے گا۔

6  صادق بھی اِس بات کو دیکھ کر ڈر جائیں گے اور اِس پر ہنسیں گے۔

7  کہ دیکھ یہ وہی آدمی ہے جِس نے خُدا کو اپنی پناہ گاہ نہ بنایا بلکہ اپنے مال کی فراوانی پر بھروسہ کیااور شرارت میں پکا ہو گیا۔

8  لیکِن میَں تو خُدا کے گھر میں زیتُون کے ہرے درخت کی مانند ہوں ۔ میرا توکل ابدلاآباد خُدا کی شفقت پر ہے۔

9  میَں ہمیشہ تیری شُکر گُزاری کرتا رہوں گا کیونکہ تو ہی نے یہ کیا ہےاور مجھے تیرے ہی نام کی آس ہو گی کیونکہ وہ تیرے مُقدسوں کے نزدیک خُوب ہے۔

  زبُور 53

1  احمق نے اپنے دِل میں کہا ہے کہ کوئی خُدا نہیں۔وہ بِگڑ گئے۔ اُنہوں نے نفرت انگیز بدی کی۔ کوئی نیکوکار نہیں۔

2 خُدا نے آسمان پر سے بنی آدم پر نِگاہ کی تاکہ دیکھے کوئی دانِشمند۔ کوئی خُدا کا طالب ہے یا نہیں۔

3 وہ سب کے سب پھِر گئےہیں۔ وہ باہم نِجس ہو گئے۔ کوئی نیکوکار نہیں۔ ایک بھی نہیں۔

4 کیا اُن سب بدکاروں کو کُچھ علم نہیں جو میرے لوگوں کو ایسے کھاتے ہیں جیسے روٹی اور خُدا کا نام بھی نہیں لیتے؟

5  وہاں اُن پر بڑا خُوف چھا گیاگوخُوف کی کوئی بات نہ تھی کیونکہ خُدا نے اُن کی ہڈیاں جو تیرے خلاف خیمہ زن تھے بکھیر دیں تُو نے اُن کو شرمِندہ کر دِیا۔اِس لئے کہ خُدا نے اُن کو رد کر دیاہے۔

6  کاشکہ اِسرائیل کی نِجات صیُون میں سے ہوتی! جب خُدا اپنے لوگوں کو اِسیری سے لُوٹالائیگا تو یعقُوب خُوش اور اِسرائیل شادمان ہو گا۔

  زبُور 54

1 اَے خُدا اپنے نام کے وسیِلہ سے مجھے بچا اور اپنی قُدرت سے میرا اِنصاف کر

2 اَے خُدا! میری دُعا سُن لے۔ میرے مُنہ کی باتوں پر کان لگا ۔ کیونکہ بیَگانے میرے خلاف اُٹھے ہیں اور تُند خُو میری جان کےخواہاں ہوئے ہیں۔اُنہوں نے خُدا کو اپنے رُوبرو نہیں رکھا۔

3  

4  دیکھو! خُدا میرا مدد گار ہےخُداوند میری جان کو سنبھالنے والوںمیں ہے۔

5 وہ بُرائی کو میرے دُشمنوں ہی پر لُوٹا دیگا۔تُو اپنی سچائی کی ُرو سے اُن کو فنا کر۔

6 میَں تیرے حضور رضا کی قُربانی چڑھاؤں گا۔اَے خُداوند! میَں تیرے نام کی شُکرگزاری کرُونگاکیونکہ وہ خُوب ہے۔

7 کیونکہ اُس نے مُجھے سب مُصیبتوں سے چھُڑایا ہےاور میری آنکھ نے میرے دُشمنوں کو دیکھ لِیا ہے۔

  زبُور 55

1 اَے خُدا! میری دُعا پر کان لگااور میری منِت سے مُنہ نہ پھیر۔

2  میری طرف مُتوجِہ ہو اور مجھے جواب دے۔ میَں غم سے بَیقرار ہو کر کراہتا ہوں۔

3 دُشمن کے آوازہ سے اور شریر کے ظلُم کے باعث کیونکہ وہ مجھ پر بدی لادتے اور قہر میں مجھے ستاتے ہیں۔

4  میرا دِل مجھ میں بیتاب ہے اور مات کا ہَول مجھ پر چھا گیا ہے۔

5  خُوف اور کپکپی مجھ پر طاری ہے۔ ہیبَت نے مجھے دبا لیِا ہے۔

6  اور میَں نے کہا کاشکہ کبُوتر کی طرح میرے پر ہوتے تو میَں اُڑ جاتا اور آرام پاتا!۔

7  پھِر تو میں دُور نِکل جاتا اور بیابان میں بسیرا کرتا۔

8  میَں آندھی کے جھوکے اور طُوفان سے کِسی پناہ کی جگہ میں بھاگ جاتا۔

9  اَے خُداوند! اُنکو ہلاک کر اور اُن کی زُبان میں تفرقہ ڈال کیونکہ میَں نے شہر میں ظُلم اور جھگڑا دیکھا ہے۔

10 دِن رات وہ اُسکی فصیِل پر گشت لگاتے ہیں۔ بدی اور فساد اُسکے اندرہیں۔

11  شرارت اُس کے بیچ میں بسی ہوئی ہے۔ستِم اور فریب اُسکے کوچوں سے دُور نہیں ہوتے۔

12 جِس نے مجھے ملامت کی وہ دُشمن نہ تھا ورنہ میَں اُس کو برداشت کر لیتا اور جِس نے میرے خلاف تکبُر کیا وہ مجھ سے عداوت رکھنے والا نہ تھا نہیں تو میَں اُس سے چھِپ جاتا۔

13  بلکہ وہ تو تُو ہی تھا جو میرا ہمسر میرا رفیِق اور دِلی دوست تھا۔

14  ہماری باہمی گفُتگو شیرین تھی اور ہُجُوم کے ساتھ خُدا کے گھر میں پھرتے تھے۔

15  اُنکو مَوت اچانک آدبائے۔ وہ جیتے جی پاتال میں اُتر جائیں کیونکہ شرارت اُنکے مسکنوں میں اور اُنکے اندر ہے۔

16 پر میَں تو خُدا کو پُکاروں گا اور خُداوند مجھے بچا لے گا۔

17  صُبح و شام اور دوپہر کو میَں فریاد کرونگا اور کراہتا رہونگا اور وہ میری آواز سُن لیگا۔

18  اُس نے اُس لڑائی سے جو میرے خلاف تھی میری جان کو سلامت چھُڑا لیا۔ کیونکہ مجھ سے جھگڑا کرنے والے بہت تھے۔

19  خُدا جو قدیم سے ہے سُن لے گا اور اُنکو جواب دیگا۔ یہ وہ ہیں جِنکے لئے اِنقلاب نہیں اور جو خُدا سے نہیں ڈرتے ۔

20  اُس شخص اَیسوں پر ہاتھ بڑھایا ہے جو اُس سے صُلح رکھتے تھے۔ اُس نے اپنے عہد کو توڑ دِیا ہے۔

21  اُسکا مُنہ مکھن کی ماننِد چِکنا تھا پر اُس کے دِل میں جنگ تھی۔اُسکی باتیں تیل سے زیادہ مُلائم پر ننگی تلواریں تھیں۔

22  اپنا بوجھ خُداوند پر ڈالدے۔ وہ تھے سنبھالے لیگا۔ وہ صادق کو کبھی جُنبش نہ کھانے دیگا۔

23  لیکن اَے خُدا! تُو اُنکو ہلاکت کے گڑھے میں اُتاریگا۔ خُونی اور دغا باز اپنی آدھی عُمر تک جیِتے نہ رہینگے پر میَں تجھ پر توکُل کرونگا۔

  زبُور 56

1 اَے خُدا مجھُ پر رحم فرما کیونکہ اِنسان مجھُے نکلنا چاہتا ہے ۔ وہ دِن پھر لڑکر مجھُے ستاتا ہے ۔

2  میر ے دُشمن دِن بھر مجھے نگلنا چا ہتے ہیں ۔ کیو نکہ جوُ غُرور کر کے مجھُ سے لڑ تے ہیں ۔

3  جِسں وقت مجھے ڈر لگے گا۔ میَں تجھ پر تُو کل کرُوں گا ۔

4 میر ا فخر خُدا پر اور اُسکے کلام پر ہے ۔ میرا تُو کل خُدا پر ہے ۔ میں ڈر نے کا نہیں ۔بشر میرا کیا کر سکتا ہے ؟

5 وہ ِن بھر میر ی باتوں کو مر وڑ تے رہتے ہیں ۔ اُن کے خیال سراسر یہی ہیں کہ سے بدی کر یں ۔

6 وہ اکٹھے ہو کر چھپ جاتے ہیں ۔ وہ میر ے نقش قدم کو دیکھتے بھالتے ہیں ۔ کیو نکہ وہ میری جان کی گھات میں ہیں ۔

7 کیا وہ بدکار ی کر کے بچ جائے گے ؟ اَے خُدا قہر میں اُمتوں کو گرا دے ۔

8 میر ی آورگی کا حساب رکھتا ہے ۔ میر ے آنسُووںکو میر ے اپنے مشکِیزہ میں رکھ لے ۔ کیا وہ تیر ی کتا ب میں مند رج نہیں ہیں ؟

9  تب تُو جسں دِ ن میں فریاد کر وُں گا میر ے دُشمن پسپا ہو نگے مجھُے یہ معُلوم ہے کہ خُدا میر ی طر ف ہے ۔

10  میرا فخر خُدا پر اور اُس کے کلا م پر ہے ۔

11 میرا تُوکل خُدا پر ہے ۔میَں ڈر نے کا نہیں ۔ا نسان میر ا کیا کر سکتا ہے ؟

12 اَے خُدا !تیری مِنتیں مجھ پر ہیں۔میَں تیر ے حضُور شُکر گُزاری کی قُر بانیا ں گُزرانُو ں گا ۔

13  کیو نکہ تُو نے میر ی جان کو مو ت سے چُھڑایا۔کیا تُو نے میر ے پاوؑں کو پِھسلنے سے نہیں بچایا تاکہ میں خُدا کے سامنے زِ ندوں کے نُور میں چُلو ں ؟

  زبُور 57

1 اَے خُدا مجھُ پر رحم فرما کیونکہ اِنسان مجھُے نکلنا چاہتا ہے ۔ وہ دِن پھر لڑکر مجھُے ستاتا ہے ۔

2  میر ے دُشمن دِن بھر مجھے نگلنا چا ہتے ہیں ۔ کیو نکہ جوُ غُرور کر کے مجھُ سے لڑ تے ہیں ۔

3  جِسں وقت مجھے ڈر لگے گا۔ میَں تجھ پر تُو کل کرُوں گا ۔

4 میر ا فخر خُدا پر اور اُسکے کلام پر ہے ۔ میرا تُو کل خُدا پر ہے ۔ میں ڈر نے کا نہیں ۔بشر میرا کیا کر سکتا ہے ؟

5 وہ ِن بھر میر ی باتوں کو مر وڑ تے رہتے ہیں ۔ اُن کے خیال سراسر یہی ہیں کہ سے بدی کر یں ۔

6 وہ اکٹھے ہو کر چھپ جاتے ہیں ۔ وہ میر ے نقش قدم کو دیکھتے بھالتے ہیں ۔ کیو نکہ وہ میری جان کی گھات میں ہیں ۔

7 کیا وہ بدکار ی کر کے بچ جائے گے ؟ اَے خُدا قہر میں اُمتوں کو گرا دے ۔

8 میر ی آورگی کا حساب رکھتا ہے ۔ میر ے آنسُووںکو میر ے اپنے مشکِیزہ میں رکھ لے ۔ کیا وہ تیر ی کتا ب میں مند رج نہیں ہیں ؟

9  تب تُو جسں دِ ن میں فریاد کر وُں گا میر ے دُشمن پسپا ہو نگے مجھُے یہ معُلوم ہے کہ خُدا میر ی طر ف ہے ۔

10  میرا فخر خُدا پر اور اُس کے کلا م پر ہے ۔

11 میرا تُوکل خُدا پر ہے ۔میَں ڈر نے کا نہیں ۔ا نسان میر ا کیا کر سکتا ہے ؟

12 اَے خُدا !تیری مِنتیں مجھ پر ہیں۔میَں تیر ے حضُور شُکر گُزاری کی قُر بانیا ں گُزرانُو ں گا ۔

13  کیو نکہ تُو نے میر ی جان کو مو ت سے چُھڑایا۔کیا تُو نے میر ے پاوؑں کو پِھسلنے سے نہیں بچایا تاکہ میں خُدا کے سامنے زِ ندوں کے نُور میں چُلو ں ؟

  زبُور 58

1 اَے بُزرُگو ! کیا تم در حقیِقت راستگوئی کرتے ہو؟اَے بنی آدم! کیا تُم ٹھیک عدالت کرتے ہو؟

2  بلکہ تُم تو دِل ہی دِل میں شرارت کرتے ہو اور زمین پر اپنے ہاتھوں سے ظلُم پَیمائی کرتے ہو۔

3  شریرپیدایش ہی سے کجروی اِختیار کرتے ہیں ۔ وہ پیدا ہوتے ہیں جھُوٹ بولکر گُمراہ ہو جاتے ہیں۔

4  اُنکا زہر سانپ کا زہر ہے۔ وہ بہرے افعی کی مانِند ہیں جو کان بند کرلیتا ہے۔

5  جو منتر پڑھنے والوں کی آواز ہی نہیں سُنتا خُواہ وہ کِتنی ہی ہوشیاری سے منتر پڑھیں۔

6 اَے خُدا ! تُو اُنکے دانت اُن کے مُنہ میں توڑ دے ۔ اَے خُدا وند ! ببر کے بچوں کی ڈاڑھیں توڑ ڈال ۔

7 وہ گُھلکر بہتے پانی کی ماننِد ہو جائیں۔ جب وہ اپنے تیر چلائیں تو گویا کُندپیَکان ہوں۔

8 وہ اَیسے ہو جائیں جَیسے گھونگا گلکر فنا ہو جاتا ہےاور جَیسے عورت کا اسقاط جِس نے سورج کودیکھا ہی نہیں۔

9 اِس سے پہلے کہ تمہاری ہانڈیوں کانٹوں کی آنچ لگے وہ ہرے اور جلتے دونوں کو یکساں بگولے سے اُڑا لے جائیگا۔

10  صادِق اِنتقام کو دیکھ کر خُوش ہو گا۔وہ شریر کے خُون سے اپنے پاؤں تر کرے گا۔

11  تب لوگ کہینگے یقِیناصادِق کے لئے اجر ہے۔بے شک خُدا ہے جو زمین پر عدالت کرتا ہے۔

  زبُور 59

1 اَ ے میر ے خُدا ! مجھےُ میر ے دُشمنو ں سے چھڑ ُا۔ مجھے میر ے خلا ِ ف اُٹھنے والوں پر سر فراز کر ۔

2 مجُھے بد کرداروں سے چُھڑا اور خُونخوار آ دمیو ں سے مجُھے بچا ۔

3 کیو نکہ دیکھ ! وہ میر ی جان کی گھا ت میں ہیں ۔اَے خُداوند !میر ی خطا یا میرے گنُاہ کے بغَیر زبردست لوگ میرے خِلاف اِکٹھے ہوتے ہیں ۔

4  وہ مجھ بے قصُور پر دوڑ دوڑ کر تیار ہوتے ہیں میری کُمک کے لئے جاگ اور دیکھ!

5  اَے خُداوند لشکروں کے خُدا۔ اِسرائیل کے خُدا! سب قوموں کے مُحاسبہ کے لئے اُٹھ ۔کسی دغا باز خطاکار پر رحم نہ کر۔

6  وہ شام کو لوٹتے اور کتُے کی طرح بھَونکتے ہیں اور شہر کے گِرد پھیرتے ہیں ۔

7  دیکھ !وہ اپنے مُنہ سے ڈکارتے ہیں۔ اُن کے لبوں کے اندر تلواریں ہیں۔ کیونکہ وہ کہتے ہیں کون سُنتا کے؟

8  پر اَے خُداوند! تُو اُن پر ہنسے گا۔ تُو تمام قوموں کو ٹھٹھوں میں اُڑائے گا۔

9  اَے میری قوت! مجھے تیری ہی آس ہو گی کیونکہ خُدا میرا اُنچا بُرج ہے ۔

10 میرا خُدا شفقت سے میرا پیشرو ہوگا۔خُدا مُجھے میرے دُشمنوں کی پستی دیکھائے گا۔

11  اُن کو قتل نہ کر مبادا میرے لوگ بھول جائیں۔ اَے خُداوند! اَے ہماری سِپر اپنی قُدرت سے اُن کو پراگندہ کر کے پست کر دے۔

12  وہ اپنے مُنہ کے گناہ اور اپنے ہونٹوں کی باتوں اور اپنی لعن طعن اور جھوٹ بولنے کے باعث اپنے غرور میں پکڑے جائیں۔

13  قہَر میں اُن کو فنا کر دے۔ فنا کر دے تاکہ وہ نابود ہو جائیں اور وہ زمین کی انتہا تک جان لیں ۔ کہ خُدا یعقُوب پر حُکمران ہے۔

14  پھِر شام کو وہ لوٹے اور کُتے کی طرح بھونکیں اور شہر کے گِرد پھیریں۔

15  وہ کھانے کی تلاش میں مارے مارے پھیریں اور اگر آسودہ نہ ہوں تو ساری رات ٹھہرے رہیں۔

16  لیکن میں تیری قُدرت کا گیت گاؤنگا بلکہ صُبح کو بُلند آواز سے تیری شفقت کا گیت گاؤنگا کیونکہ تو میرا اُنچا بُرج ہے اور مُصیبت کے دِن میری پناہ گاہ۔

17  اَے میری قوت! میَں تیری مدح سرائی کروں گاکیونکہ خُدا میرا شفیق خُدا میرا اُونچا بُرج ہے۔

  زبُور 60

1  اَے خُدا ! تُو نے ہمیں رد کیا تُو نے ہمیں شِکستہ حال کر دیا۔ تُو ناراض رہا ۔ ہمیں پھر بحال کر۔

2  تُو نے زمین کو لرزا دیا۔ تُو نے اُسے پھاڑ ڈالا ہے۔ اُسکے رخنے بند کر دے کیونکہ وہ لرزان ہے۔

3  تُو نے اپنے لوگوں کو سختیاں دکھائیِں ۔تُو نے ہم کو لڑکھڑا دینے والی مے پِلائی۔

4  جو تجھ سے ڈرتے ہیں تُو نے اُنکو جھنڈا دیا ہے۔ تاکہ وہ حق کی خاطر بُلند کیا جائے ۔

5  اپنے دہنے ہاتھ سے بچا اور ہمیں جواب دے تاکہ تیرے محبوب بچائے جائیں ۔

6  خُدا نے اپنی قُدوُسیت میں فرمایا ہے میَں خُوشی کروں گا۔ میَں سِکم کو تقسیم کروں گا اور سُکات کی وادی کو بانٹونگا۔

7  جِلعاؔد میرا ہے منؔسیّ بھی میرا ہے۔اِفرائیمؔ میرے سر کا خود ہے یہوؔداہ میرا عصا ہے۔

8  موآؔب میری چلپچی ہے۔ ادوؔم پر میَں جوتا پھینُکونگا۔اَے فِلستیؔن ! میرے سبب سے للکار۔

9  مجھے اُس محُکم شہر میں کون پہُنچائگا؟ کوَن مجھے ادوؔم تک لے گیا ہے؟

10  

11  مُخالِف کے مُقابلہ میں ہماری کمک کر کیونکہ اِنسانی مدد عبث ہے۔

12  خُدا کی مدد سے ہم بُہادری کریں گے۔ کیونکہ وہی ہمارے مُخالِفوں کو پامال کریگا۔

  زبُور 61

1  اَے خُدا میری فریاد سُن! میری دُعا پر توجُّہ کر۔

2  میَں اپنی افسُردہ دِلی میں زمین کی انتہا سے تجھے پُکارونگا۔ تُو مجھے اُس چٹان پر لے چل جو مجھ سے اُونچی ہے۔

3 کیونکہ تُو میری پناہ راہ ہے اور دُشمن سے بچنے کے لئے اُونچا بُرج۔

4  میَں ہمیشہ تیرے خَیمہ میں رہوں گا۔ میَں تیرے پروں کے سایہ میں پناہ لوں گا۔

5 کیونکہ اَے خُدا تُو نے میری منّتیں قبول کی ہیں۔تُو نے مجھے اُن لوگوں کی سی مِیراث بخشی ہے جو تیرے نام سے ڈرتے ہیں۔

6  تُو بادشاہ کی عُمر دراز کرے گا ۔ اُسکی عُمر بُہت سی پُشتوں کے برابر ہو گی۔

7  وہ خُدا کے حضُور ہمیشہ قائم رہے گا۔ تُو شفقت اور سچّائی کو اُسکی حِفاظت کے لئے مُہیا کر۔ یوں میَں ہمیشہ تیری مدح سرائی کرونگا تاکہ روزانہ اپنی منّتیں پوری کروں۔

8  

  زبُور 62

1  میری جان کو خُدا ہی کی آس ہے۔میری نِجات اُسی سے ہے۔

2  وُہی اکیلا میری چٹان اور میری نجات ہے۔ وہی میرا اُنچا بُرج ہے۔ مجھے زیادہ جُنبش نہ ہو گی۔

3 تُم کب تک اَیسے شخص پر حملہ کرتے رہو گےجو جھُکی ہوئی دیوار اور ہِلتی ہوئی باڑ کی مانِند ہے تاکہ سب مِل کر اُسے قتل کرو؟

4  وہ اُسکو اُسکے مرتبہ سے گِرا دینے ہی کا مشورہ کرتے رہتے ہیں۔وہ جھوٹ سے خُوش ہوتے ہیں۔ وہ اپنے مُنہ سے تو برکت دیتے ہیں پر دِل میں لعنت کرتے ہیں۔

5 اَے میری جان خُدا ہی کی آس رکھ کیونکہ اُسی سے مجھے اُمید ہے۔

6  وہی اکیلامیری چٹان اور میری نجات ہے۔ وہی میرا اُونچا بُرج ہے مجھے جُنبش نہ ہو گی۔

7 میری نجات اور میری شوکت خُدا کی طرف سے ہے۔ خُدا ہی میری قوت کی چٹان اور میری پناہ ہے۔

8  اَے لوگو! ہر وقت اُس پر توکُل کرو۔اپنے دِل کا حال اُسکے سامنے کھول دو۔ خُدا ہماری پناہ گاہ ہے۔

9  یقِیناً ادنٰی لوگ بے ثبات اور اعلیٰ آدمی چھوٹے۔ وہ ترازُو میں ہلکے نِکلینگے۔ وہ سب کے سب بے ثباتی سے بھی ہیچ ہیں۔

10  ظلُم پر تکیہ نہ کرو۔ لوُٹ مار کرنے پر نہ پھوُلو۔اگر مال بڑھ جائے تو اُس پر دِل نہ لگاؤ۔

11  خُدا نے ایک بار فرمایا میَں نے دو بار سُنا کہ قُدرت خُدا ہی کی ہے۔

12  شفقت بھی اَے خُداوند! تیری ہی ہے کیونکہ تو ہر شخص کو اُسکے عمل کے مُطابِق بدلہ دیتا ہے۔

  زبُور 63

1  اَے خُدا ! تُو میرا خُدا ہے۔ میَں دِل سے تیرا طالِب ہونگا۔خُشک اور پیاسی اور میرا جِسم تیرا مُشتاق ہے۔

2  اِس طرح میَں نے مقدِس میں تجھ پر نِگاہ کی تاکہ تیری قُدرت اور حشمت کو دیکھُوں

3  کیونکہ تیری شفقت زندگی سے بہتر ہے۔میرے ہونٹ تیری تعریف کریں گے۔

4  اِسی طرح میَں عُمر بھر تجھے مُبارِک کہونگا۔ اور تیرا نام لے کر اپنے ہاتھ اُٹھایا کروں گا۔

5  میری جان گویا گُودے اور چربی سے سیر ہو گی۔ اور میرا مُنہ مسرُور لبوں سے تیری تعریف کریگا۔

6  جب میَں بِستر پر تجھے یاد کرُونگا اور رات کے ایک ایک پہر میں تجھ پر دھیان کروُنگا۔

7  اِسلئے کہ تُو میرا مدد گار رہا ہے اور میَں تیرے پروں کے سایہ میں خُوشی مناؤنگا۔

8  میری جان کو تیری ہی دُھن ہے۔تیرا دہنا ہاتھ مجھے سنبھالتا ہے۔

9 پر جو میری جان کی ہلاکت کے دَرپے ہیں وہ زمین کے اسفل میں چلے جائینگے۔

10  وہ تلوار کے حوالہ ہونگے۔ وہ گیِدڑوں کا لُقمہ بنینگے۔

11  لیکن بادشاہ خُدا میں شادمان ہوگا۔ جواُسکی قسم کھاتا ہے وہ فخر کریگا کیونکہ جھُوٹ بولنے والوں کا مُنہ بند کردِیا جائیگا۔

  زبُور 64

1  اَے خُدا! میری فریاد کی آواز سُن لے۔میری جان کو دُشمن کے خُوف سے بچائے رکھ۔

2  شرِیروں کے خُفیہ مشورہ سے اور بدکاروں کے ہنگاموں سے مجھے چھُپالے

3  جِنہوں نے اپنی زُبان تلوار کی تیز کی اور تلخ باتوں کے تیروں کا نِشانہ لیا ہے۔

4 تاکہ اُنکو خُفیہ مقاموں میں کامِل آدمی پرچلائیں ۔وہ ُن کو ناگہان اُس پر چلاتے ہیں اور ڈرتے نہیں۔

5  وہ بُرے کام کا مُصمّم اِرادہ کرتے ہیں۔وہ پھندے لگانے کی صلاح کرتے ہیں۔وہ کہتے ہیں ہم کو کوَن دیکھیگا؟

6 وہ شرارتوں کو کھوج کھوج کر نِکالتے ہیں۔وہ کہتےہیں ہم نے خُوب کھوج لگایا۔اُن میں سے ہر ایک کا باطِن اور دِل عمِیق ہے۔

7  لیکن خُدا اُن پر تیر چلائیگا۔وہ ناگہان تیِرسے زخمی ہو جائینگے۔

8  اور اُن ہی کی زُبان اُنکو تباہ کریگی۔جِتنے اُنکو دیکھینگے سب سر ہلائینگے۔

9  اور سب لوگ ڈر جائینگے اور خُدا کے کام کا بیان کرینگے اور اُسکے طریِق عمل کو بخوُبی سمجھ لینگے۔

10  صادق خُداوند میں شادمان ہوگا اور اُس پر توکُل کریگا اور جِتنے راست دِل ہیں سب فخر کرینگے۔

  زبُور 65

1 اَے خُدا! صِیوُؔن میں تعریف تیری مُنتظر ہے۔ اور تیرے لئے منّت پُوری کی جائیگی۔

2  اَے دُعا کے سُننے والے! سب بشر تیرے پاس ٓئینگے۔

3 بد اعمال مجھ پر غالب آجاتے ہیں پر ہماری خطاؤں کا کفّارہ تُو ہی دیگا۔

4  مُبارِک ہے وہ آدی جِسے تُو برگزِیُدہ کرتا اور اپنے پاس آنے دیتا ہے۔تاکہ وہ تیری بارگاہوں میں رہےہم تیرے گھر کی خُوبی سے یعنی تیری مُقّدس ہیَکل سے آسودہ ہونگے۔

5  اَے ہمارے نجات دینے والے خُدا! تُوجو زمین کے سب کناروں کا اور سُمندر پر دُور دُور رہنے والوں کا تکیہ ہے؟ خوُفناک باتوں کے ذریعہ سے تُو ہمیں صداقت سے جواب دیگا۔

6  تُو قُدرت سے کمر بستہ ہو کر اپنی قُوت سے پہاڑوں کو اِستحکام بخشتا ہے۔

7  تُو سُمندر کے اور اُسکی مَوجوں کے شور کواور اُمتوں کے ہنگامہ کو مَوقوُف کرےدیتا ہے۔

8 زمین کی اِنتہا کے رہنے والے تیرے معُجزوں سے ڈرتے ہیں۔تُو مطلعِ صُبح کو اور شام کو شادمانی بخشتا ہے۔

9  تُو زمین پر تُوجہ کر کے اُسے سیراب کرتا ہے۔ تُو اُسے خُوب مالامال کر دیتا ہے۔ خُدا کا دریا پانی سے بھرا ہے۔جب تُو زمین کو یوں تیار کر لیتا ہےتو اُنکے لِئے اناج مُہیا کرتا ہے۔

10  تُو اُسکی ریگھاریوں کو خُوب سیراب کرتا اور اُسکی مینڈوں کو بِٹھا دیتا ہے۔ تُو اُسے بارِش سے نرم کرتا ہے اور اُسکی پَیداوار میں برکت دیتا ہے۔

11 تُو سال اپنے لُطف کا تاج پہنانا ہے۔اور تیری راہوں سے رَوغن ٹپکتا ہے۔

12  وہ بِیابان کی چراگاہوں پر ٹپکتا ہے اور پہاڑیاں خُوشی سے کمر بستہ ہیں۔

13  چراگاہوں میں جھُنڈ پھیلے ہُوئے ہیں۔وادیاں اناج سے ڈھکی ہُوئی ہیں۔وہ خُوشی کے مارے للکارتی اور گاتی ہیں۔

  زبُور 66

1 اَے ساری زمین! خُدا کے حضور خُوشی کا نعرہ مار۔

2 اُسکے نام کے جلال کا گیت گاؤ۔ سِتایش کرتے ہوئے اُسکی تمجیِد کرو۔

3  خُدا سے کہو تیرے کام کیا ہی مُہیب ہیں! تیری بڑی قُدرت کے باعث تیرے دُشمن عاجزِّی کرینگے۔

4 ساری زمین تجھے سِجدہ کرے گی اور تیرے حضور گائیگی۔ وہ تیرے نام کے گیت گائیں گے۔

5  آؤ اور خُدا کے کاموں کو دیکھو۔بنی آدم کے ساتھ وہ سُلوُک میں مُہیِب ہے۔

6  اُس نے سُمندرکو خُشک زمین بنا دیا۔ وہ دریا میں سے پیَدل گُذر گئے۔وہاں ہم نے اُس میں خُوشی منائی۔

7 وہ اپنی قُدرت سے ابدتک سلطنت کرے گا۔اُسکی آنکھیں قُوموں کو دیکھتی رہتی ہیں۔سرکش لوگ تکبُر نہ کریں۔

8  اَے لوگو! ہمارے خُدا کو مُبارک کہو اور اُسکی تعریف میں آ واز بُلند کرو۔

9 وہی ہماری جان کو زِندہ رکھتا ہےاور ہمارے پاؤں کو پھسلنے نہیں دیتا۔

10  کیونکہ اَے خُدا! تُو نے ہمیں آزما لیا ہے۔تُو نے ہمیں اِیسا تایا جَیسے چاندی تائی جاتی ہے۔

11  تُو نے ہمیں جال میں پھنسایا اور ہماری کمر پر بھاری بوجھ رکھا۔

12  تُو نے سواروں کو ہمارے سروں پر سے گُذارا۔ہم آگ میں سے اور پانی میں سے ہو کر گُذرے لیکن تُو ہمکو فراوانی کی جگہ میں نِکال لایا۔

13  میَں سوختنی قُربانیاں لیکر تیرے گھر میں داخل ہونگا۔اور اپنی منّتیں تیرے حضور ادا کرونگا۔

14  جو مُصیِبتکے وقت میرے لبوں سے نِکلیں اور میَں نے اپنے مُنہ سے مانیں۔

15  میَں موٹے موٹے جانوروں کی سوختنی قُربانیاں مینڈھوں کی خوُشبو کے ساتھ چڑھاؤنگا۔میَں بَیل اور بکرے گُذرانونگا۔

16 اَے خُدا سے ڈرنے والو! سب آؤ۔ سنو اور میَں بتاؤن گا کہ اُس نے میری جان کے لئے کیا کیا کیِا ہے۔

17  میَں نے اپنے مُنہ سے اُسکو پُکارا۔ اُس کی تمجید میری زُبان سے ہوئی۔

18  اگر میَں بدی کو اپنے دِل میں رکھتا تُو خُداوند میری نہ سُنتا۔

19  لیکن خُدا نے یقیناً سُن لیا ہے۔ اُس نے میری دُعا کی آواز پر کان لگایا ہے۔

20 خُدا مُبارِک ہو جِس نے نہ تو میری دُعا کو ردّ کیا اور نہ اپنی شفقت کو مجھ سے باز رکھا۔

  زبُور 67

1 خُدا ہم پر رحم کرے اور ہمکو برکت بخشے اور اپنے چہرے کو ہم پر جلوہ گر فرمائے۔

2  تاکہ تیری راہ زمین پر ظاہر ہو جائے اور تیری نجات سب قُوموں پر۔

3  اَے خُدا لوگ تیری تعریف کریں۔ سب لوگ تیری تعریف کریں۔

4  اُمتیں خُوش ہوں اور خُوشی سے للکاریں کیونکہ تو راستی سے لوگوں کی عدالت کرے گا اور زمین کی اُمتوں ہر حکومت کرے گا۔

5  اَے خُدا! لوگ تیری تعریف کریں۔ سب لوگ تیری تعریف کریں۔

6  زمین نے اپنی پیداوار دےدی۔ خُدا یعنی ہمارا خُدا ہم کو برکت دے گا۔

7 خُدا ہم کو برکت دے گا اور زمین کی انتہا تک سب لوگ اُس کا ڈر مانینگے۔

  زبُور 68

1 خُدا اُٹھے۔ اُسکے دُشمن پراگندہ ہوں۔ اُس سے عداوت رکھنے والے اُسکے سامنے سے بھاگ جائیں۔

2  جَیسے دُھواں اُڑ جاتا ہے وَیسے ہی تُو اُن کو اُڑا دے۔ جَیسے موم آگ کے ساتھ پِگھل جاتا ہے وَیسے ہی شریر خُدا کے حضور فنا ہو جائیں ۔

3  لیکن صادِق خُوشی منائیں۔وہ خُدا کے حضور شادمان ہوںبلکہ وہ خُوشی سے پھولے نہ سمائیں۔

4  خُدا کے لئے گاؤ۔ اُسکے نام کی مدح سرائی کرو۔ صحرا کے سوار کے لئے شاہراہ تیار کرو۔اُس کا نام یاہؔ ہے اور تم اُسکے حضور شادمان ہو۔

5  خُدا اپنے مُقدس مکان میں یتیموں کا باپ اور بیواؤں کا دادرس ہے۔

6  خُدا تنہا کو خاندان بخشتا ہے۔وہ قیدیوں کو آزاد کر کے اِقبالمند کرتا ہے۔لیکن سر کش خُشک زمین میں رہتے ہیں۔

7  اَے خُدا! جب تُو اپنے لوگوں کے آگے آگے چلا۔ جب تو بیابان میں سے گُذرا

8  تو زمین کانپ اُٹھی۔ خُدا کے حضور آسمان گِر پڑے۔ بلکہ کوہ سیناؔ بھی خُدا کے حضور۔ اِسرائؔیل کے خُدا کے حضور کانپ اُٹھا۔

9  اَے خُدا تُو نے خُوب مینہ برسایا۔ تُو نے خُشک میراث کو تازگی بخشی۔

10  تیرے لوگ اُس میں بسنے لگے۔ اَے خُدا تُو نے اپنے فیض سے غریبوں کے لئے اُسے تیار کیا۔

11  خُدا وند حُکم دیتا ہے۔خُشخبری دینے والیاں فوج کی فوج ہیں۔

12  لشکروں کے بادشاہ بھاگتے ہں۔ وہ بھاگ جاتے ہیں اور عورت گھر میں بیٹھی بیٹھی لوُٹ کا مال بانٹتی ہے۔

13 جب تُم بھیڑ سالوں میں پڑے رہتے ہو تو اُس کبوتر کی مانِند ہو گے جِس کے بازو گویا چاندی سے اور پَر خالِص سونے سے منڈھے ہوں۔

14  جب قادرِمُطلق نے بادشاہ کو اُس میں پراگندہ کیا تو ایسا حال ہو گیا گویا سلموؔن پر برف پڑ رہی تھی۔

15  بسن کا پہاڑ خُدا کا پہاڑ ہے۔بسن کا پہاڑ اُونچا پہاڑ ہے۔

16  اَے اُونچے پہاڑو!تُم اُس پہاڑ کو کیوں تاکتے ہوجِسے خُدا نے اپنی سکُونت کے لئے پسند کیا؟بلکہ خُدا اُس میں ابدتک رہیگا۔

17  خُدا کے رتھ بیِس ہزار بلکہ ہزار با ہزار ہیں۔خُداوند جیسے کوہِ سینا میں ویسا ہی اُنکے درمیان مقدِس میں ہے۔

18  تُو نے عالِم بالا کو صعُود فرمایا۔ تُو قَیدیِوں کو ساتھ لے گیا۔ تجھے لوگوں سے بلکہ سرکشوں سے بھی ہدۓ مِلے تاکہ خُداوند خُدا اُنکے ساتھ رہے۔

19  خُداوند مُبارِک ہو جوہر روز ہمارا بوجھ اُٹھاتا ہے۔ وہی ہمارا نجات دینے والا خُدا ہے۔

20  خُدا ہمارے لئے چُھڑانے والا خُدا ہے۔ اور موت سے بچنے کی راہیں بھی خُداوند خُدا کی ہیں۔

21  لیکن خُداوند اپنے دُشمنوں کے سر کو اور مُتواتِر گُناہ کرنے والے کی بالدار کھوپڑی کو چیر ڈالیگا۔

22  خُداوند نے فرمایا میَں اُنکو بسؔن سے نِکال لاؤنگا۔میَں اُن کو سُمندر کی تہ سے نِکال لاؤںگا۔

23 تاکہ تُو اپنا پاؤں خُون سے تر کرے۔ اور تیرے دُشمن تیرے کُتّوں کے مُنہ کا نوالہ بنیں۔

24  اَے خُدا! لوگوں نے تیری آمد دیکھی مقدِس میں میرے خُدا میرے بادشاہ کی آمد۔

25  گانے والے آگے آگے اور بجانے والے پیِچھے پیِچھے چلے۔ دف بجانے والی جوان لڑکیاں بیِچ میں۔

26  تُم جو اِسرائؔیل کے چشمہ سے ہو خُداوند کو مُبارِک کہو۔ہاں مجمع میں خُدا کو مُبارِک کہو۔

27 وہاں چھوٹا بِنیمؔیں اُنکا حاکم ہے۔ یہؔوُدا کے اُمرا اور اُنکے مُشِیر ۔ زبوُلؔوُن کے اُمرا اور نفؔتالی کے اُمرا ہیں۔

28  تیرے خُدا نے تیری پایداری کا حُکم دِیا ہے۔اَے خُدا! جو کچھ تُو نے ہمارے لئے کیِا اُسے پایداری بخش۔

29  تیری ہَیکل کے سبب سے جو یروشلم میں ہے بادشاہ تیرے پاس ہدئے لائینگے۔

30  تُو نیستان کے جنگلی جانوروں کو دھمکا دے۔ سانڈوں کے غول کو اور قوموں کے بچھڑوں کو جو چاندی کے سِکوں کو پامال کرتا ہے۔اُس نے جنگجُو قوموں کو پراگندہ کر دِیا ہے۔

31  اُمرا مِصر سے آئینگے۔ کوُشُؔ خُدا کی طرف اپنے ہاتھ بڑھانے میں جلدی کریگا۔

32  اَے زمین کی مملکتو! خُدا کے لئے گاؤ۔ خُداوند کی مدح سرائی کرو۔

33  اُسی کی جو قدِیم فلکُ الافلاک پر سوار ہے۔ دیکھو! وہ اپنی آواز بُلند کرتا ہے اُسکی آواز میں قُدرت ہے۔

34  خُدا کی تعظیم کرو۔ اُسکی حشمت اِسرائیل میں ہے اور اُسکی قُدرت افلاک پر۔

35  اَے خُدا !تُو اپنے مقدِسوں میں مُہیب ہے۔ اِسرائیل کا خُدا ہی اپنے لوگوں کو زور اور توانائی بخشتا ہے۔ خُدا مُبارِک ہو۔

  زبُور 69

1  اَے خُدا مجھکو بچا لے۔ کیونکہ پانی میری جان تک آ بہنچا ہے۔

2 میَں گہری دلدل میں دھسا جاتا ہوں جہاں کھڑا نہیں رہا جاتا۔ میَں گہرے پانی میں آپڑا ہوُں جہاں سَیلاب میرے سر پر سے گُذرتے ہیں۔

3 میَں چِلاّتے چِلاّتے تھک گیا۔ میرا گلا سُوکھ گیا۔میری آنکھیں اپنے خُدا کے اِنتظار میں پتھرا گئیِں۔

4  مجھ سے بے سبب عداوت رکھنے والے میرے سر کے بالوں سے زیادہ ہیں۔ میری ہلاکت کے خواہاں اور نا حق دُشمن زبردست ہیں پس جو میَں نے چھینا نہیں مجھے دینا پڑا۔

5 اَے خُدا! تُو میری حماقت سے واقِف ہےاور میرے گُناہ تجھ سے پوشیِدہ نہیں ہیں۔

6  اَے خُداوند لشکروں کے خُدا! تیری آس رکھنے والے میرے سبب سے شرمِندہ نہ ہوں۔اَے اِسرؔائیل کے خُدا! تیرے طالب میرے سبب سے رُسوا نہ ہوں۔

7  کیونکہ تیرے نام کی خاطر میَں نے ملامت اُٹھائی ہے۔ شرمِندگی میرے مُنہ پر چھا گئی ہے۔

8  میَں اپنے بھائیوں کے نزدیک بیَگانہ بنا ہوں اور اپنی ماں کے فرزندوں کے نزدیک اجنبی

9  کیونکہ تیرے گھر کی غیرت مجھے کھا گئی اور تجھکو ملامت کرنے کی ملامتیں مجھ پر آپڑیں۔

10 میرے روزہ رکھنے سے میری جان نے زاری کی اور یہ بھی ملامت کا باعث ہؤا۔

11  تُو اُنکے لئے ضربُ المثل ٹھہرا۔

12  پھاٹک پر بیَٹھنے والوں میں میرا ہی ذِکر رہتا ہے۔اور میَں نشہ بازوں کا گیت ہوں۔

13  لیکن اَے خُدا تیری خُوشنودی کے وقت میری دُعا تجھ سے ہے۔ اَے خُدا ! اپنی شفقت کی فراوانی سے اپنی نجات کی سچّائی میں جواب دے۔

14  مجھے دلدل میں سے نِکال لے اور دھسنے نہ دے۔ مجھ سے عداوت رکھنے والوں اور گہرے پانی سے مجھے بچالے۔

15  میَں سیَلاب میں ڈوب نہ جاؤں اور گہراؤ مجھے نِگل نہ لے۔اور پاتال مجھ پر اپنا مُنہ بند نہ کر لے۔

16  اَے خُدا! مجھے جواب دے کیونکہ تیری شفقت خُوب ہے۔ اپنی رحمتوں کی کثرت کے مُطابِق میری طرف مُتوجِّہ ہو۔

17  اپنے بندہ سے روپوشی نہ کر کیونکہ میں مُصیبت میں ہوں۔جلد مجھے جواب دے۔

18  میری جان کے آس پاس آکر اُسے چھُڑالے۔ میرے دُشمنوں کے رُوبروُ میرا فِدیہ دے۔

19  تُو میری ملامت اور شرمندگی اور رُسوائی سے واقف ہے۔ میرے دُشمن سب کے سب تیرے سامنے ہیں۔

20  ملامت نے میرا دِل توڑ دِیا۔ میَں بُہت اُداس ہوُں اور میَں اِسی انتظار میں رہا کہ کوئی ترس کھائے پر کوئے نہ تھا اور تسلی دینے والوں کا مُنتظِر رہا پر کوئی نہ مِلا۔

21  اُنہوں نے مجھے کھانے کو اِندراین بھی دِیا اور میری پیاس بُجھانے کو اُنہوں نے مجھے سِرکہ پِلایا۔۔

22  اُنکا دستر خوان اُنکے لئے پھندا ہو جائے۔ اور جب وہ امن سے ہوں تو جال بن جائے۔

23  اُنکی آنکھیں تاریک ہو جائیں تاکہ وہ دیکھ نہ سکیں اور اُن کی کمریں ہمیشہ کانپتی رہیں۔

24  اپنا غضب اُن پر اُنڈیل دے اور تیرا شدید قہر اُن پر آپڑے۔

25  اُنکا مسکن اُجڑ جائے۔ اُنکے خیموں میں کوئی نہ بسے۔

26  کیونکہ وہ اُسکو جِسے تُو نے مارا ہے ستاتے ہیں۔ اور جِنکو تُو نے زخمی کیا ہے اُنکے دُکھ کا چرچا کرتے ہیں۔

27  اُنکے گُناہ پر گُناہ بڑھا اور وہ تیری صداقت میں داخل نہ ہوں۔

28  اُنکے نام کِتابِ حیات سے مِٹا دِئے جائیں۔ اور صادِقوں کے ساتھ مندرج نہ ہوں۔

29  لیکن میَں تو غریب اور غمگین ہوُں اَے خُدا! تیری نجات مجھے سبُلند کرے۔

30  میَں گیت گا کر خُدا کے نام کی تعریف کرونگا اور شُکر گُذاری کے ساتھ اُسکی تمجید کرونگا۔

31  یہ خُداوند کوبَیل سے زیادہ پسند ہوگا بلکہ سیِنگ اور کھُر والے بچھڑے سے زیادہ۔

32 حلیم اِسے دیکھکر خُوش ہوئے ہیں۔ اَے خُدا کے طالِبو! تُمہارے دِل زندہ رہیں۔

33  کیونکہ خُداوند مُحتاجوں کی سُنتا ہے اور اپنے قَیدیوں کو حقیر نہیں جانتا۔

34  آسمان اور زمین اُسکی تعریف کریں اور سُمندر اور جو کچھ اُن میں چلتا پھرتا ہے ۔

35  کیونکہ خُدا صِیؔوُن کو بچائیگااور یہوُؔداہ کے شہروں کو بنائیگا اور وہاں بسینگے اور اُسکے وارِث ہونگے۔

36  اُسکے بندوں کی نسل بھی اُسکی مالِک ہوگی اور اُسکے نام سے مُحبت رکھنے والے اُس میں بسینگے۔

  زبُور 70

1  اَے خُدا!مجھے چھُڑانے کے لئے ۔ اَے خُداوند! میری مدد کے لئے جلدی کر۔

2  جو میری جان کو ہلاک کرنے کے درپے ہیں وہ سب شرمِندہ اور خجل ہوں۔ جو میرے نُقصان سے خُوش ہیں وہ پسپا اور رُسوا ہو۔

3  اہا ہا ہا کرنے والے اپنی رُسوائی کی وجہ سے پسپا ہوں۔

4  تیرے سب طالب تجھ میں خُوش و خُرّم ہوں تیری نجات کے عاشق ہمیشہ کہا کریں خُدا کی تمجید ہو۔

5  مر میَں غریب اور محتاج ہُوں۔ اَے خُدا! میرے پاس جلد آ میرا مددگار اور چھُڑانے والا تُو ہی ہے۔ اَے خُدا دیر نہ کر!۔

  زبُور 71

1 اَے خُداوند تُو ہی میری پناہ ہے۔ مجھے کبھی شرمندہ نہ ہونے دے۔

2  اپنی صداقت میں مجھے رہائی دے اور چھُڑا۔میری طرف کان لگا اور مجھے بچا لے۔

3  تُو میرے لئے سُکونت کی چٹان ہو جہاں میَں برابر جاسکوں۔تُو نے بچانے کا حُکم دیدیا ہے۔کیونکہ میری چٹان اور میرا قلعہ تُو ہی ہے۔

4  اَے میرے خُدا! مُجھے شریر کے ہاتھ سے ناراستاور بے درد آدمی کے ہاتھ سے چھُڑا۔

5  کیونکہ اَے خُدا وند! تُو ہی میری اُمید ہے۔لڑکپن سے میرا توکُل تجھ پر ہے۔

6  تُو پَیدایش ہی سے مجھے سنبھالتا آیا ہے۔تُو میری ماں کے بطن ہی سے میرا شفیق رہا ہے۔ سو میَں سدا تیری سِتایش کرتا رہوں گا۔

7  میَں بہتوں کے لئے حَیرت کا باعث ہوُں۔ لیکن تُو میری مُحکم پناہ گاہ ہے۔

8  میرا مُنہ تیری سِتایش سے اور تیری تعظیم سے دِن بھر پُر رہیگا۔

9 بُڑھاپے کے وقت مجھے ترک نہ کر ۔ میری ضعیفی میں مُجھے چھوڑ نہ دے۔ کیونکہ میرے دُشمن میرے بارے میں باتیں کرتے ہیں اور جو میری گھات میں ہیں وہ آپس میں مشورہ کرتے ہین۔

10  

11  اور کہتے ہیں کہ خُدا نے اُسے چھوڑ دیا ہے۔ اُسکا پیچھا کرو اور پکڑ لو کیونکہ چھُڑانے والا کوئی نہیں۔

12  اَے خُدا مجھ سے دور نہ رہ! اَے خُدا! میری مدد کے لئے جلدی کر۔

13  میری جان کے مُخالِف شرمندہ اور فنا ہو جائیں۔ میرا نُقصان چاہنے والے ملامت اور رُسوائی سے مُلبس ہوں۔

14  لیکن میَں ہمیشہ اُمید رکھوُنگا اور تیری تعریف اَور بھی زیادہ کیا کرونگا۔

15  میرا مُنہ تیری صداقت کا اور تیری نجات کا بیان دِن بھر کریگا۔ کیونکہ مجھے اُنکا شُمار معلوم نہیں۔

16  میَں خُداوند خُدا کی قُدرت کے کاموں کا اظہار کروُنگا۔ میَں صِرف تیری ہی صداقت کا ذِکر کروُنگا۔

17  اَے خُدا! تُو مجھے بچپن سے سِکھاتا آیا ہے اور میَں اب تک تیرے عجائب کا بیان کرتا رہا ہوں۔

18  اَے خُدا! جب میَں بُڈّھا اور سر سفید ہو جاؤں تو مجھے ترک نہ کرنا جب تک کہ میَں تیری قدرت آیندہ پُشت پر اور تیرا زور ہر آنے والے پر ظاہر نہ کردوں۔

19  اَے خُدا! تیری صداقت بھی بہت بلند ہے۔اَے خُدا! تیری مانِند کوَن ہےجِس نے بڑے بڑے کام کئے ہیں؟

20  تُو جِس نے ہمکو بہت اور سخت تکلیفیں دِکھائی ہیں پھر ہمکو زندہ کرےگا۔ اور زمین کے اسفل سے ہمیں پھر اُوپر لے اُئیگا۔

21  تُو میری عظمت کو بڑھا اور پھر کر مجھے تسلی دے۔

22  اَے میرے خُدا! میَں بربط پر تیری ہاں تیری سچّائی کی حمد کروُنگا۔ اَے اِسراؔئیل کے قُدوس! میَں سِتار کے ساتھ مدح سرائی کرونگا۔

23  جب میَں تیری مدح سرائی کرونگا تو میرے ہونٹ نہایت شادمان ہونگے اور میری جان بھی جِسکا تو نے فدیہ دیا ہے۔

24  اور میری زُبان دِن بھر تیری صداقت کا ذِکر کریگی کیونکہ میرا نُقصان چاہنے والے شرمِندہ اور پشیمان ہوئے ہیں۔

  زبُور 72

1  اے خدا! بادشاہ کی مدد کر ! تا کہ وہ بھی تیری طرح عقلمندی سے فیصلہ کرے ۔ تیری اچھا ئی سیکھنے میں شہزا دے کی مدد کر۔

2  بادشاہ کی مدد کر تا کہ تیرے لوگوں کا وہ بہتر فیصلہ کر ے۔ مد دکر اُس کی تا کہ وہ غریبوں کو صحیح فیصلہ دے سکے ۔

3  زمین پر ہر جگہ سلا متی اور انصاف رہے ۔

4  بادشاہ کو غریب لو گوں کے ساتھ انصاف کر نے دے۔ وہ بے سہا را لوگوں کی مدد کرے۔ وہ لوگ سزا پا ئیں جو ا ُ ن کو ستا تے ہیں۔

5  میری یہ خواہش ہے کہ جب تک سورج آسمان میں چمکتا ہے اور چاند آسمان میں ہے لوگ بادشاہ کا احترام اور خوف کریں۔ مجھے امیدہے کہ لوگ اُ سکا خوف ہمیشہ کریں گے۔

6  بادشاہ کی مدد، کھیتوں پر پڑنے وا لی بارش اور کھیتوں میں پڑنے وا لی بو چھا ڑ کی طرح کر۔

7  جب تک وہ بادشاہ ہے، بھلا ئی کا بول با لا رہے ، جب تک چاند ہے، امن قائم رہے۔

8  اُس کی سلطنت سمندر سے سمندر تک، دریائے فرات سے مغربی ساحلی زمین تک پھیلے۔

9  بیا باں کے لوگ اُس کے آگے جھکیں گے۔ اور اس کے سب دشمن اُس کے آگے اوندھے مُنہ گریں گے اور کیچڑ پر جھکیں گے۔

10  تر سیس کے بادشاہ اور دوسرے جزیرے اُس کے لئے نذرانہ پیش کریں۔ شیبا کے بادشاہ اور سبا کے بادشاہ اُس کے تحفے پیش کریں۔

11  سب بادشاہ ہما رے بادشاہ کے آگے جھکیں ۔ ساری قومیں اُس کی خدمت کر تی رہیں گی۔

12  ہما را بادشاہ بے سہا روں کا مدد گار ہے ۔ ہما را بادشاہ غریبوں اور مسکینوں کو سہا را دیتا ہے ۔

13  غریب محتاج اُس کے سہا رے ہیں۔ یہ بادشاہ اُن کو زندہ رکھتا ہے ۔

14  یہ بادشاہ اُن کو اُن لوگوں سے بچا تا ہے۔ جو ظا لم ہیں اور جو اُن کو دُکھ دینا چاہتے ہیں۔ بادشاہ کے لئے اُن غریبوں کی زندگی بیش قیمت ہے۔

15  بادشاہ کی عمر دراز ہو ! اور شیبا سے سونا حاصل کرے۔ بادشاہ کے لئے ہمیشہ دعا کرتے رہو اور تم ہر دن اُ سکو مبارک با ددو۔

16  کھیت بھر پور فصل دے۔ پہاڑ فصلوں سے ڈھک جا ئیں۔ یہ کھیت لبنان کے کھیتوں کی مانند زر خیز ہو جا ئیں۔ شہر لوگوں سے بھر جا ئے جیسے میدان ہری گھا س سے بھر جا تے ہیں۔

17  بادشاہ کی شان وشوکت اور مقبولیت ہمیشہ بنی رہے ۔ لوگ اُس کے نام کو یاد تب تک کر تے رہیں جب تک سورج چمکتا رہے۔ لوگ اُ س سے دعا ء خیر وبر کت حاصل کریں۔ اور ہر کوئی اسے دعاء خیر وبرکت دے۔ خداوند کی تمجید کرو۔ جو اسرائیل کا خدا ہے ۔ وہی خدا ایسے حیرت انگیز کام کر سکتا ہے ۔

18  

19  اس کے عظیم نام کی ہمیشہ تمجید کرو۔ اس کا جلال ساری دنیا میں بھر جا ئے۔آمین ۔

20  یسّی کے فرزند داؤد کی دعائیں ختم ہو ئیں۔

  زبُور 73

1  بَیشک خُدا اِسرائیل پر یعنی پاک دِلوں پر مہربان ہے۔

2  لیکن میرے پاؤں تو پھِسلنے کو تھے۔میرے قدم قریباًٍ لغزِش کھا چُکے تھے۔

3  کیونکہ میَں شریروں کی اقبالمندی دیکھتا تو مغروروں پر حسد کرتا تھا۔اِسلئِے کہ اُنکی موت مین جان کنی نہیں بلکہ اُنکی موت بنی رہتی ہے۔

4  

5  وہ اور آدمیوں کی طرح مُصیبت میں نہیں پڑتے نہ اَور لوگوں کی طرح اُن پر آفت آتی ہے۔

6  اِسلئِے غرور اُن کے گلے کا ہار ہے۔گویا وہ ظُلم سے مُلبس ہیں۔

7  اُنکی آنکھیں چربی سے اُبھری ہوُئی ہیں۔ اُنکے خیالات حدّ سے بڑھ گئے ہیں۔

8  وہ ٹھٹھا مارتے اور شرارت سے ظُلم کی باتیں کرتے ہیں۔ وہ بڑا بول بولتے ہیں۔

9  اُنکے مُنہ آسمان پر ہیں۔ اُنکی زُبانیں زمین کی سیر کرتیں ہیں۔

10  اِسلئے اُسکے لوگ اِس طرف رجُوعُ ہوتے ہیں اور جی بھر کر پیتے ہیں۔

11  وہ کہتے ہیں خُدا کو کیَسے معلوُم ہے؟ کیا حق تعالیٰ کو کُچھ علم ہے؟

12  اِن شریروں کو دیکھو! یہ سدا چَین سے رہتے ہوئے دولَت بڑھاتے ہیں۔

13  یقیناً میَں نے عبث اپنے دِل کو صاف اور اپنے ہاتھوں کو پاک کیا۔

14  کیونکہ مجھ پر دِن بھر آفت رہتی ہے اور میَں ہر صُبح تنبِیہ پاتا ہوُں۔

15  اگر میَں کہتا کہ یوُں کہوُنگا تو تیرے فرزندوں کی نسل سے بے وفائی کرتا۔

16  جب میَں سوچنے لگا کہ اِسے کیسے سمجھوُں تو یہ میری نظر میں دُشوار تھا۔

17  جب تک کہ میَں نے خُدا کے مقدِس میں جاکر اُنکے انجام کو نہ سوچا۔

18  یقیناً تُو اُنکو پھِسلنی جہگوں میں رکھتا ہے۔ اور ہلاکت کی طرف دھکیل دیتا ہے۔

19  وہ دم بھر میں کیَسے اُجڑ گئے! وہ حادثَوں سے بالکُل فنا ہو گئے۔

20  جَیسے جاگ اُٹھنے والا خواب کو وَیسے ہی تُو اَے خُداوند! جاگ کر اُنکی صُورت کو ناچیز جانیگا۔

21 کیونکہ میرا دِل رنجیدہ ہوا اور میرا جِگر چھِد گیا تھا۔

22  میَں بے عقل اور جاہل تھا۔ میَں تیرے سامنےجانور کی مانِند تھا۔ تُو بھی میَں برابر تیرے ساتھ ہوں۔تُو نے میرا دہنا ہاتھ پکڑ رکھا ہے۔

23  

24  تُو اپنی مصلحت سے میری رہنمائی کریگا اور آخر کار مجھے جلال میں قبول فرمائے گا۔

25  آسمان پر تیرے سِوا میرا کون ہے؟ اور زمین پر تیرے سِوا میَں کِسی کا مُشتاق نہیں۔

26  گو میرا جسم اور میرا دِل زائل ہو جائیں تو بھی خُدا ہمیشہ میرے دِل کی قُوت اور بخرہ ہے۔

27  کیونکہ دیکھ! وہ جو تجھ سے دور ہیں فنا ہو جائینگے۔تُو نے اُن سب کو جہنوں نے تجھ سے بیوفائی کی ہلاک کردیا ہے۔

28  لیکن میرے لئے یہی بھلا ہے کہ خُدا کی نزدیکی حاصل کرُوں۔ میَں نے خُدا وند خُدا کو اپنی پناہگاہ بنالِیا ہے۔ تاکہ تیرے سب کاموں کو بیان کروُں۔

  زبُور 74

1 اَے خُدا تُو نے ہم کو ہمیشہ کے لئے کیوں ترک کر دیا ؟ تیری چراگاہ کی بھیڑوں پر تیرا قہر کیوں بھڑک رہا ہے؟

2  اپنی جماعت کو جِسے تُو نے قدیم سے خریدا ہے جِسکا تُو نے فِدیہ دیا تاکہ تیری میراث کا قبیلہ ہو اور کوہِ صیِؔون کو جِس پر تُو نے سکونت کی ہے یاد کر۔

3  اپنے قدم دائمی کھنڈروں کی طرف بڑھا یعنی اۃُن سب خرابیوں کی طرف جو دُشمن نے مقدِس میں کی ہٰں۔

4  تیرے مجمع میں تیرے مخالِف گرجتَے ہیں نِشان کے لئے اُنہوں نے اپنے ہی جھنڈے کھڑے کئے ہیں۔

5  وہ اُن آدمیوں کی مانند ہیں جو گُنجان درختوں پر کُلہاڑے چلاتے ہیں۔

6  اور اب وہ اُسکی ساری نقش کاری کو کُلہاڑی اور ہتھوڑوں سے بِالکُل توڑ ڈالتے ہیں۔

7 اُنہوں نے تیرے مقدِس میں آگ لگا دی ہے۔ اور تیرے نام کے مسکن کو زمین تک مِسمار کر کے ناپاک کیا ہے۔

8 اُنہوں نے اپنے دِل میں کہا ہے ہم اُن کو بِالکُل ویران کر ڈالیں اُنہوں نے اِس مُلک میں خُدا کے سب عبادت خانوں کو جلا دیا ہے۔

9  ہمارے نِشان نظر نہیں آتے اور کوئے نبی نہیں رہا اور ہم میں کوئی نہیں جانتا کہ یہ حال کب تک رہے گا۔

10  اَے خُدا! مُخالف کب تک طعنہ زنی کرتا رہیگا؟ کیا دُشمن ہمیشہ تیرے نام پر کُفر بکتا رہے گا؟

11  تُو اپنا ہاتھ کیوں روکتا ہےب؟ اپنا دہنا ہاتھ بغل سے نِکال اور فنا کر۔

12  خُدا قدیم سے میرا بادشاہ ہے جو زمین پر نجات بخشتا ہے۔

13  تُو نے اپنی قُدرت سے سمُندر کے دو حصے کر دیے۔تُو پانی میں اژدہاؤں کے سر کُچلتا ہے ۔

14 تُو نے لِویوتان کے سر کے ٹُکڑے کئے۔اور اُسے بیابان کے رہنے والوں کی خُوراک بنایا۔

15 تُو نے چشمے اور سیلاب جاری کئے۔ تُو نے بڑے بڑے دریاؤں کو خُشک کر ڈالا۔

16 دِن تیرا ہے ۔ رات بھی تیری ہے۔نُور اور آفتاب کو تو ہی نے تیار کیا۔

17  زمین کی تمام حدُود تُو ہی نے ٹھہرائی ہیں۔گرمی اور سردی کے موسم تُو ہی نے بنائے۔

18  اَے خُداوند ! اِسے یاد رکھ کہ دُشمن نے طعنہ زنی کی ہے۔اور بیوُقُوف قَوم نے تیرے نام کی تکفیر کی ہے۔

19  اپنی فاختہ کی جان کو جنگلی جانور کے حوالہ نہ کر اپنے غریبوں کی جان کو ہمیشہ کے لئے بھول نہ جا۔

20  اپنے عہد کا خیال فرما۔ کیونکہ زمین کے تاریک مُقام ظُلم کے مسکنوں سے بھرے ہیں۔

21  مظلُوم شرمندہ ہو کر نہ لوٹےَ۔غریب اور مُحتاج تیرے نام کی تعریف کریں۔

22  اُٹھ اَے خُدا! آپ ہی اپنی وکالت کر۔ یاد کر کہ احمق دِن بھر تجھ پر کیَسی طعنہ زنی کرتا ہے ۔

23  اپنے دُشمنوں کی آواز کو بھول نہ جا۔ تیرے مُخالفوں کا ہنگامہ برپا ہوتا رہتا ہے۔

  زبُور 75

1  اَے خُدا ! ہم تیرا شُکر کرتے ہیں۔ ہم تیرا شُکر کرتے ہیں کیونکہ تیرا نام نزدیک ہے۔ لوگ تیرے عجیب کاموں کا ذِکر کرتے ہیں۔

2  جب میرا معُیّن وقت آئے گا تو میں راستی سے عدالت کروں گا۔

3  زمین اور اُسکے سب باشِندے گُداز ہو گئے ہیں۔ میَں نے اُسکے سُتو نوں کو قا ئم کر دیا ہے ۔

4  میَں نے مغرُور ں سے کہا غُر ور نہ کر و اور شرِ یرو ں سے کہ سینگ اُو نچا نہ کر و۔

5  اپنا سِینگ اوُنچا نہ کرو۔ گردن کشی سے بات نہ کرو ۔

6 کیو نکہ سر فر ازی نہ تو مشرِ ق سے نہ مغُر ب سے اور نہ جنُو ب سے آتی ہے ۔

7 بلکہ خُدا ہی عدا لت کر نے والا ہے ۔ وہ کِسی کو پِست کرتا ہے اور کسی کو سر فر ازی بخشتا ہے ۔

8 کیو نکہ خُدا وند کے ہا تھ میں پیالہ ہے اور مےَ جھا گ والی ہے ۔ وہ ملِی ہو ئی شر اب سے بھر ا ہے ۔ اور خُدا وند اُسی میں سے اُنڈ یلتا ہے ۔ بِیشک اُسکی تلچھٹ زمین کے سب شِر یر نچوڑ نچو ڑ کر پیئں گے ۔

9  لیکن مَیَں تُو ہمیشہ ذِ کر کر تا رہوُ ںگا میں یعقُو ب کے خُدا کی مداح سر ائی کر و ں گا

10  اور میں شِر یر و ں کے سب سینگ کاٹ ڈالوں گا ۔ لیکن صا دقُو ں کے سینگ اونچے کئے جائے گے ۔

  زبُور 76

1  خُدا یُہو داہ میں مشہو ُر ہے ۔ اُسکا نام اِسر ائیل میں بزُرگ ہے ۔

2 سالم میں اُسکا خیمہ ۔ اور صِیون اُس کا مسکن ۔

3  وہاں اُس نے برِق کمان کو اور ڈھال اور تلوار اور سامان ِ جنگ کو توڑ ڈالا۔

4  تُو جلالی ہے اور شِکار کے پہاڑوں سے شاندار ہے۔

5  مضبوُط دِل لُٹ گئے۔وہ گہری نیند میں پڑے ہیں۔اور زبردست لوگوں میں سے کسی کا ہاتھ کام نہیں آیا ۔

6  اَے یعقُؔوب کے خُدا! تیری جھڑکی سے رتھ گھوڑے دونوں پر موت کی نیند طاری ہے۔

7  فقط تجھ سے ڈرنا چاہیئے اور تیرے قہر کے وقت کَون تیرے حضور کھڑا رہ سکتا ہے؟

8  تُو نے آسمان پر سے فیصلہ سُنایا۔ زمین ڈر کر چُپ ہو گئی ۔

9  جب خُدا عدالت کرنے کو اُٹھا تاکہ زمین کے سب حلیموں کو بچا لے ۔

10  بے شک اِنسان کا غضب تیری ستایش کا باعث ہو گا اور تُو غضب کے بقیہّ سے کمر بستہ ہو گا۔

11  خُداوند اپنے خُدا کے لئے منّت مانو اور پوری کرو اور سب جو اُس کے گِرد ہیں وہ اُسی کے لئے جِس سے ڈرنا واجب ہے ہدئے لائیں۔

12  وہ اُمرا کی روح کو قبض کریگا۔ وہ زمین کے بادشاہوں کے لئے مُہیب ہے۔

  زبُور 77

1  میَں بلند آواز سے خُدا کے حضور فریاد کروں گا۔خُدا ہی کے حضور بلند آواز سے وہ میری طرف کان لگائے گا۔

2  اپنی مُصیبت کے دِن میَں نے خُدا کو ڈھونڈا۔ میرے ہاتھ رات کو پھِسلے رہےاور ڈھیلے نہ ہوئے۔میری جان کو تسکین نہ ہوئی۔

3  میَں خُدا کو یاد کرتا ہُوں اور بے چین ہُوں۔ میَں واویلا کرتا ہوں اور میری جان نڈھال ہے۔

4  تُو میری آنکھیں کھُلی رکھتا ہے۔میَں ایسا بیتاب ہُوں کہ بول نہیں سکتا۔

5  میَں گزشتہ ایاّم پر یعنی قدیم زمانہ کے برسوں پر سوچتا رہا۔

6  مجھے رات اپنا گیت یاد آتا ہے۔میَں اپنے دِل ہی میں سوچتا ہوں۔میری روح بڑی تفتیش میں لگی ہے۔

7 کیا خُداوند ہمیشہ کے لئے چھوڑ دے گا؟ کیا وہ پھرکبھی مہر بان نہ ہو گا ؟

8 کیا اُسکی شفقت ہمیشہ کے لئے جاتی رہی ؟ کیا اُسکا وعد ہ ابد تک با طِل ہو گیا ۔

9 کیا خُد ا کر م کر نا بھُو ل گیا ؟ کیا اُس نے قہر سے اپنی رحمت روک لی ؟

10 پھر مَیں نے کہا یہ میر ی ہی کمز ور ی ہے ۔ مِیں تُو حق تعا لی کی قد ُر ت کے زما نہ کو یا د کرُوں گا ۔

11 مَیں خُداوند کے کا مو ں کا ذِکر کر و ُں گا ۔ کیو نکہ مجھے تیر ے قدیم ِ عجا ئب یاد آ ئے گے ۔

12  میں تیر ی سا ر ی صنعت پر دھیا ن کُر وں گا ۔ اور تیر ے کا مو ں کو سو ُچو گا ۔

13 اَ ے خُدا !تیر ی راہ مقد س میں ہیں ۔ کُو ن سا دیو تا خُدا کی ما نند بڑا ہے ؟

14  تُو نے قو مو ں کے در میا ن اپنی قُد ر ت ظاہر کی ۔

15  تُو نے اپنے ہی بازو سے اپنی قوم بنی یعقُوؔب اور بنی یوؔسف کو فدیہ دیکر چھُڑایا ہے۔

16  اَے خُدا! سُمندروں نے تجھے دیکھا ۔ سُمندر تجھے دیکھ کر ڈر گئے۔ گہراؤ بھی کانپ اُٹھے ۔

17  بدلیوں نے پانی برسایا افلاک سے آواز آئی تیرے تیر بھی چاروں طرف چلے ۔

18  بگولے میں تیرے رعد کی آواز آئی برق نے جہان کو روشن کر دیا ۔ زمین لرزی اور کانپی۔

19  تیری راہ سمُندر میں ہے۔تیرے راستے بڑے سمُندروں میں ہیں اور تیرے نقشِ قدم نا معلُوم ہیں۔

20  تُو نے موسیٰ اور ہاروؔن کے وسیلہ سے گلہّ کی طرح اپنے لوگوں کی رہنمائی کی۔

  زبُور 78

1  اَے میر ے لو گو ! میر ی شر یعت کو سنُو ۔ میر ے منہ کی با تو ں پر کا ن لگاوؑ۔

2 میں تمیثل میں کلا م کر وؑں گا ۔ اور قدیم معمُےکہوُ ںگا ۔

3 جنکو ہم نے سنُا اور جان لیا اور ہما رے با پ دادا نے ہم کو بتایا۔

4 اور جنکو ہم اپنی اَولاد سے پو شیدہ نہیں رکھیں گے ۔بلکہ آیند ہ پُشت کو بھی خُداوند کی تعر یف اور اُسکی قُد رت اور عجُا ئب جو اُس نے کئے بتا ئیں گے ۔

5  کیو نکہ اُس نے یعقو ؔب میں ایک شہا دت قائم کی او ر اِسر ائیل میں شِریعت مُقر ر کی جنکی با بت اُس نے ہما رے با پ دادا کو حُکم دیا ۔کہ وہ ہمار ی اولاد کو تعلیم دیں۔

6  تاکہ آیند ہ پشُت یعنی وہ فر زند جو پیدا ہو ں گے ۔اُنکو جان لیںاور وہ بڑ ے ہو کر اپنی اولاد کو سکھائیں ۔

7 کہ وہ خُدا پر آس رکھیں اور اُسکے کاموں کو بھُو ل نہ جائیں بلکہ اُس حکُمو ں پر عمل کر یں ۔

8 اور اپنے باپ دادا کی طر ح سر کش اور باغی نسل نہ بنیں۔اَیسی نسل جِس نے اپنا دِل دُرُست نہ کیا اور جِسکی روح خُدا کے حضور وفادار نہ رہی۔

9  بنی اِفرایمً مسّلح ہو کر اور کمانیں رکھتے ہیں۔ لڑائی کے دِن پھِر گئے ۔

10  اُنہوں نے خُدا کے عہد کو قائم نہ رکھا۔اور اُسکی شریعت پر چلنے سے انکار کیا ۔

11  اور اُس کے کاموں کو اور اُس کے عجائب کو جو اُس نے اُن کو دیکھائے تھے بھول گئے۔

12  اُس نے مُلکِ مصؔر میں۔ ضُعؔن کے علاقہ میں اُنکے باپ دادا کے سامنے عجیب و غریب کام کئے۔

13  اُس نے سمنُدر کے دو حصّے کر کے اُنکو پار اُتارا۔ اور پانی کو تودا کی طرح کھڑا کر دیا۔

14  اُس نے دِن کو بادل سے اُنکی رہبری کی اور رات بھر آگ کی روشنی سے۔

15  اُس نے بیابان میں چٹانوں کو چیرا اور اُنکو گویا بحر سے خوب پلایا۔

16  اُس نے چٹانوں میں سے ندیاں جاری کیں۔اور دریاؤں کی طرح پانی بہایا۔

17  تو بھی وہ اُس کے خِلاف گُناہ کرتے ہی گئے۔اور بیابان میں حق تعالیٰ سے سرکشی کرتے رہے۔

18  اور اُنہوں نے اپنی خواہش کے مطابق کھانا مانگ کر اپنے دل میں خُدا کو آزمایا۔

19  بلکہ وہ خُدا کے خلاف بکنے لگے اور کہا کیا خُدا بیابان میں دستر خوان بچھا سکتا ہے؟

20  دیکھو! اُس نے چٹان کو مارا تو پانی پھوٹ نکلا اور ندیاں بہنے لگیں۔کیا وہ روٹی بھی دے سکتا ہے؟ کیا وہ اپنے لوگوں کے لئے گوشت مُہیا کردیگا؟

21  پس خُداوند سُن کر غضبناک ہوا۔ اور یعقُؔوب کے خلاف آگ بھڑک اُٹھی اور اِسؔرائیل پر قہر ٹوٹ پڑا ۔

22  اِسلئے کہ وہ خُدا پر ایمان نہ لائے اور اُسکی نجات پر بھروسہ نہ کیا۔

23  تُو بھی اُس نے افلاک کو حکم دیا اور آسمان کے دروازے کھولے ۔

24  اور کھانے کے لئے اُن پر من برسایا اور اُن کو آسمانی خوراک بخشی۔

25  اِنسان نے فرِشتوں کی غذا کھائی اُس نے کھانا بھیج کر اُن کو آسوُدا کیا۔

26  اُس نے آسمان میں پُروا چلائی اور اپنی قُدرت سے دکھّنا بہائی ۔

27  اُس نے اُن پر گوشت کو خاک کی مانِند برسایا اور پرنِدوں کو سمُندر کی ریت کی مانند ۔

28  جِنکو اُس نے اُن کی خیمہ گاہ میں اُنکے مسکنوں کے آس پاس گِرایا ۔

29  پَس وہ کھا کر خُوب سیَر ہوئےاور اُس نے اُنکی خواہش پوری کی ۔

30  وہ اپنی خواہش سے باز نہ آئے اور اُنکا کھانا اُنکے مُنہ ہی میں تھا ۔

31  کہ خُدا کا غضب اُن پر ٹوٹ پڑا اور اُن کے سب سے موٹے تازے آدمی قتل کئے۔ اور اِسرائیلی جوانوں کو مار گِرایا۔

32  باوُجوُد اِن سب باتوں کے وہ گُناہ کرتے ہی رہے۔ اور اُسکے عجیب و غریب کاموں پر ایمان نہ لائے۔

33  اِس لئے اُس نے اُن کے دِلوں کو بطالت سے اور اُنکے برسوں کو دہشت سے تمام کر دیا۔

34  جب وہ اُنکو قتل کرنے لگا تو وہ اُسکے طالب ہوئے اور رجوع ہو کر دِل و جان سے خُدا کو ڈھوُنڈنے لگے۔

35  اور اُنکو یاد آیا کہ خُدا اُن کی چٹان ہے اور حق تعالیٰ اُنکا فدیہ دینے والا ہے ۔

36  لیکن اُنہوں نے اپنے مُنہ سے اُسکی خُوشامد کی اور اپنی زُبان سے اُس سے جھوٹ بولا۔

37  کیونکہ اُن کو دل اُسکے حضور دُرُست نہ تھا اور وہ اُسکے عہد میں وفاو دار نہ نِکلے۔

38  لیکن وہ رحیم ہو کر بدکاری معاف کرتا ہے اور ہلاک نہیں کرتا بلکہ بارہا اپنے قہر کو روک لیتا ہے۔اور اپنے پُورے غضب کو بھڑکنے نہیں دیتا ۔

39  اور اُسے یاد رہتا ہے کہ یہ محض بشر ہیں یعنی ہوا جو چلی جاتی ہے اور پھِر نہیں آتی۔

40  کِتنی بار اُنہوں نے بیابان میں اُس سے سر کشی کی اور صحرا میں اُسے آزُردہ کیا!

41  اور وہ پھِر خُدا کو آزمانے لگے اور اُنہوں نے اِسرائیل کے قدوس کو ناراض کیا۔

42  اُنہوں نے اُسکے ہاتھ کو یاد نہ رکھا۔ نہ اُس دِن کو جب اُنہوں نے فِدیہ دے کر اُنکو مُخالِف سے رہائی بخشی ۔

43  اُس نے مؔصر میں اپنے نشان دیکھائے اور ضعؔن کے علاقہ میں اپنے عجائب ۔

44  اور اُنک دراؤں کو خُون بنا دیا اور وہ اپنی ندی سے پی نہ سکے۔

45 اُس نے اُن پر مچھروں کے غول بھیجے جو اُنکو کھا گئے۔ اور مینڈک جِنہوں نے اُنکو تباہ کر دیا۔

46  اُس نے اُنکی پیداوار کیِڑوں کو اور اُنکی محنت کا پھل ٹڈِیوں کو دیدیا۔

47  اُس نے اُنکی تاکوں کو اولوں سے اور اُن کے گولر کے درختوں کو پالے سے مارا۔

48  اُس نے اُن کے چوپایوں کو اولوں کے حوالہ کیا اور اُنکی بھیڑ بکریوں کو بجلی کے۔

49  اُس نے عذاب کے فرِشتوں کو فوج بھیجکر اپنے قہر کی شِدّت غَیظ و غضب اور بلا کو اُن پر نازل کیا۔

50  اُس نے اپنے قہر کے لئے راستہ بنایا اور اُنکی جان موت سے نہ بچائی بلکہ اُنکی زندگی وبا کے حوالہ کی۔

51  اُس نے مصؔر کے سب پہلوٹھوں کو یعنی حاؔم کے مسکنوں میں اُنکی قُوّت کے پھل کو مارا۔

52  لیکن وہ اپنے لوگوں کو بھیڑوں کی مانند لے چلا اور بیابان میں گلّہ کی مانند اُن کی راہنمائی کی۔

53  اور وہ اُنکو سلامت لے گیا اور وہ نہ ڈرے۔ لیکن اُن کے دُشمنوں کو سمُندر نے چھُپا لیا ۔

54  اور وہ اُن کو اپنے مقدِس کی حد تک لایا۔یعنی اُس پہاڑ تک جِسے اُسکے دہنے ہاتھ نے حاصل کیا تھا۔

55 اُس نے اُور قوموں کو اُن کے سامنے سے نِکال دیا ۔ جِنکی میراث جرِیب ڈالکر اُنکو بانٹ دی ۔ اور جِنکے خَیموں میں اِسرائیل کے قبیلوں کو بسایا۔

56  تو بھی اُنہوں نے خُدا تعالیٰ کو آزمایا اور اُسی سے سرکشی کی اور اُسکی شہادتوں کو نہ مانا۔

57  بلکہ برگشتہ ہو کر اپنے باپ دادا کی طرح بیوفائی کی اور دھوکا دینے والی کمان کی طرح ایک طرف کو جھُک گئے۔

58 کیونکہ اُنہوں نے اپنے اُونچے مقاموں کے باعث اُس کو قہر بھڑکایا۔ اور اپنی کھودی ہوئی مورتوں سے اُسے غرت دِلائی۔

59  خُدا یہ سُن کر غضب ناک ہوا اور اِسرائؔیل سے سخت نفرت کی ۔

60  سو اُس نے سیَلؔا کے مسکن کو ترک کر دیا یعنی اُس خیمہ کو جو بنی آدم کے درمیان کھڑا کیا تھا۔

61  اور اُس نے اپنی قُوت کو اسیری میں اور اپنی حشمت کو مُخالِف کے ہاتھ میں دیدیا۔

62 اُس نے اپنے لوگوں کو تلوار کے حالے کر دیا اور اپنی میراث سے غضبناک ہو گیا۔

63  آگ اُنکے جوانوں کو کھا گئی۔ اور اُنکی کنواریوں کے سُہاگ نہ گائے گئے۔

64 اُنکے کاہن تلوار سے مارے گئے اور اُنکی بیواؤں نے نوحہ کیا۔

65  تب خُداوند گویا نیند سے جاگ اُٹھا ۔ اُس زبردست آدی کی طرح جو مے کے سبب سے للکارتا ہو۔

66  اور اُس نے مُخالِفوں کو مار کر پسپا کر دیا ۔ اُس نے اُنکو ہمیشہ کے لئے رُسوا کیا ۔

67  اور اُس نے یوؔسف کے خیموں کو چھوڑ دیا۔ اور افؔرائیم کے قبیلہ کو نہ چُنا۔ بلکہ یہُوؔداہ کے کے قبیلہ کو چُنا۔ اُسی کوہِ صِیوُؔن سے جِس سے اُس کو مُحبت تھی۔ اور اپنے مقدِس کو پہاڑوں کی مانند تعمیر کیا اور زمین کی مانند جِسے اُس نے ہمیشہ کے لئے قائم کیا ہے۔

68  

69  

70  اُس نے اپنے بندہ داؔؤد کو بھی چُنا اور بھیڑ سالوں میں سے اُسے لے لیا۔

71  وہ اُس بچّے والی بھیڑوں کی چَوپانی سے ہٹا لایا تاکہ اُسکی قوم یعقُؔوب اور اُسکی میراث اِسراؔئیل کی گلّہ بانی کرے۔ سو اُس نے خلوصِ دل سے اُنکی پاسبانی کی اور اپنے ماہر ہاتھوں سے اُنکی راہنمائی کرتا رہا۔

72  

  زبُور 79

1  اَے خُدا! قومیں تیری میراث میں گھُس آئیں ہیں۔ اُنہوں نے تیری مُقدس ہیکل کو ناپاک کیا ہے۔ اُنہوں نے یرؔوشلیم کھنڈر بنا دیا ہے۔

2  اُنہوں نے تیرے بندوں کی لاشوں کو آسمان کے پرندوں کی اور تیرے مقدسوں کے گوشت کو زمین کے درِندوں کی خُوراک بنا دیا ہے۔

3  اُنہوں نے اُن کا خُون یروشلؔیم کی گِرد پانی کی طرح بہایا اور کوئی اُ ن کو دفن کرنے والا نہ تھا ۔

4  ہم اپنے پڑوسیوں کی ملامت کا نشانہ ہیں اور اپنے آس پاس کے لوگوں کے تمسخُر اور مذاق کا باعث ۔

5  اَے خُدا! کب تک؟ کیا تُو ہمیشہ کے لئے ناراض رہے گا؟ کیا تیری غیرت آگ کی طرح بھڑکتی رہیگی؟

6  اپنا قہر اُن قوموں پر جو تجھے نہیں پہچانتیں اور اُن مملکتوں پر جو تیرا نام نہیں لیتیں اُنڈیل دے۔

7  کیونکہ اُنہوں نے یعقُؔوب کو کھا لیا اور اُ سکے مسکن کو اُجاڑ دیا ۔

8  ہمارے باپ دادا کے گُناہوں کو ہمارے خلاف یاد نہ کر ۔ تیری رحمت جلد ہم تک پہنچے کیونکہ ہم بہت پست ہو گئے ہیں۔

9  اَے ہمارے نجات دینے والے خُدا! اپنے نام کے جلال کی خاطر ہماری مدد کر ۔ اپنے نام کی خاطر ہمکو چُھڑا اور ہمارے گُناہوں کا کفارہ دے۔

10 قومیں کیوں کہیں کہ اُنکا خُدا کہاں ہے؟تیرے بندوں کے بہائے ہوئے خون کا بدلہ ہماری آنکھوں کے سامنے قوموں پر واضح ہو جائے۔

11  قیدی کی آہ تیرے حضور تک پُہنچے ۔اپنی بڑی قدرت سے مرنے والوں کو بچا لے۔

12  اَے خُداوند! ہمارے پڑوسیوں کی طعنہ زنی جو وہ تجھ پر کرتے رہے ہیں اُلٹی سات گُنا اُن ہی کے دامن میں ڈال دے ۔

13  تب ہم جو تیرے لوگ اور تیری چراگاہ کی بھیڑیں ہیں ہمیشہ تیری شُکر گُزاری کریں گے۔ہم پُشت در پُشت تیری ستایش کریں گے۔

  زبُور 80

1  اَے اِسرائیل کے چوپان ! تُو جو گلّہ کی مانند یُوؔسُف کو لے چلتا ہے کان لگا! تُو جو کُروبیوں پر بیٹھا ہے جلوہ گر ہو!

2  افرؔئیم و بِنؔیمین اور منؔسّی کے سامنے اپنی قوت کو بَیدار کر اور ہمیں بچانے کو آ۔

3 اَے خُدا! ہمکو بحال کر اور اپنا چہرہ چمکا تو ہم بچ جائینگے۔

4 اَے خُداوند لشکروں کے خُدا! تُو کب تک اپنے لوگوں کی دُعا سے ناراض رہیگا؟

5 تُو نے اُن کو آنسُوؤں کی روٹی کھِلائی اور پینے کو کثرت سے آنسُو ہی دِئے۔

6  تُو ہمکو ہمارے پڑوسیوں کے لئے جھگڑے کا باعث بناتا ہے۔ اور ہمارے دُشمن آپس میں ہنستے ہیں۔

7  اَے لشکروں کے خُدا! ہمکو بحال کر اور اپنا چہرہ چمکا تو ہم بچ جائینگے۔

8 تُو مصر سے ایک تاک لایا۔ تُو نے قوموں کو خارج کر کے اُسے لگایا۔

9  تُو نے اُس کے لئے جگہ تیار کی۔ اُس نے گہری جڑ پکڑی اور زمین کو بھر دیا ۔

10  پہاڑ اُس کے سایہ میں چھُپ گئے اور اُسکی ڈالیاں خُدا کے دیوداروں کی مانند تھیں۔

11  اُس نے اپنی شاخیں سمنُدر تک پھیلائیں اور اپنی ٹہنیاں دریایِ فرؔات تک۔

12 پھر تُو نے اُسکی باڑوں کو کیوں توڑ ڈالا۔ کہ سب آنے جانے والے اُسکا پھل توڑتے ہیں؟

13  جنگلی سُواًر اُسے برباد کرتا ہے اور جنگلی جانور اُسے کھا جاتے ہیں۔

14  اَے لشکروں کے خُدا! ہم تیری منّت کرتے ہیں۔ پھر مُتوجّہ ہو۔ آسمان پر سے نگاہ کر اور دیکھ اور اِس تاک کی نِگہبانی فرما۔

15  اور اُس پودہ کی بھی جِسے تیرے دہنے ہاتھ نے لگایا ہے۔ اور اُس شاخ کی جِسے تُو نے اپنے لئے مضبوط کیا ہے۔

16  یہ آگ سے جلی ہوئی ہے۔ یہ کٹی پڑی ہے۔ وہ تیرے مُنہ کی جھڑکی سے ہلاک ہو جاتے ہیں۔

17  تیرا ہاتھ تیری دہنی طرف کے انسان پر ہو۔ اُس اِبنِ آدؔم پر جِسے تُو نے اپنے لئے مضبُوط کیا ہے۔

18  پھر ہم تجھ سے برگشتہ نہ ہونگے۔ تُو ہمکو پھِر زِندہ کر اور ہم تیرا نام لیا کرینگے۔

19  اَے خُداوند لشکروں کے خُدا! ہمکو بحال کر۔ اپنا چہرہ چمکا تو ہم بچ جائینگے۔

  زبُور 81

1  خُدا کے حضور جو ہماری قُوت ہے بلند آواز سے گاؤ۔یعقُؔوب کے خُدا کے حضور خُوشی کا نعرہ مارو۔

2  نغمہ چھیڑو اور دف لاؤ اور دِلنواز سِتار اور بربط۔

3  نئے چاند اور پورے چاند کے وقت ہماری عید کے دن نرسِنگاہ پھُونکو۔

4  کیونکہ یہ اِسرائؔیل کے لئے آئین اور یعقُوؔب کے خُدا کا حُکم ہے۔

5  اِسکو اُس نے یُوؔسُف میں شہادت ٹھہرایا۔ جب وہ مُلکِ مصؔر کے خلاف نِکلا میَں نے اُسکا کلام سُنا جسکو میَں جانتا نہ تھا ۔

6  میَں نے اُسکے کندھے پر سے بوجھ اُتار دیا۔ اُسکے ہاتھ ٹوکری ڈھونے سے چھُوٹ گئے۔

7  تُو نے مُصیبت میں پُکارا اور میَں نے تجھے چُھڑایا۔ میَں نے رعد کے ہردہ میں سے تجھے جواب دیا میَں نے تجھے مریؔبہ کے چشمہ پر آزمایا۔

8  اَے میرے لوگو! سُنو۔ میَں تمکو آگاہ کرتا ہوں۔ اَے اِسؔرائیل! کاشکہ تُو میری سُنتا!

9 تیرے درمیان کوئی غیر معبود نہ ہو اورتُو کسی غیر معبود کو سِجدہ نہ کرنا۔

10  خُداوند تیرا خُدا میں ہوں۔جو تجھے مُلکِ مصؔر سے نِکال لایا۔ تُو اپنا مُنہ خُوب کھول اور میں اُسے بھر دوں گا۔

11  پر میرے لوگوں نے میری بات نہ سُنی اور اِسراؔئیل مجھ سے رضا مند نہ ہؤا۔

12  پس میَں نے اُنکو اُنکے دِل کی بٹ پر چھوڑ دیا تاکہ وہ اپنے ہی مشوروں پر چلیں،

13 کاشکہ میرے لوگ میری سُنتےاور اِسراؔئیل میری راہوں پر چلتا!

14  میَں جلد اُنکے دُشمنوں کو مغلوب کردیتا۔ اور اُنکے مُخالِفوں پر اپنا ہاتھ چلاتا۔

15  خُداوند سے عداوت رکھنے والے اُسکے تابعِ ہو جاتے اور اُنکا زمانہ ہمیشہ تک بنا رہتا۔

16  وہ اِنکو اچھےّ سے اچھّا گیہُوں کھِلاتا اور میَں تجھے چٹان میں کے شہد سے سیر کرتا۔

  زبُور 82

1  خُدا کی جماعت میں خُدا موجود ہے۔ وہ الہٰوں کے درمیان عدالت کرتا ہے۔

2  تُم کب تک بے اِنصافی سے عدالت کروگے۔ اور شریروں کی طرفداری کروگے؟

3  غریب اور یتیم کا انصاف کرو۔ غمزدہ اور مُفلِس کے ساتھ اِنصاف سے پیش آؤ۔

4  غریب اور محتاج کو بچاؤ شریروں کے ہاتھ سے اُنکو چُھڑاؤ۔

5  وہ نہ تو کچھ جانتے ہیں نہ سمجھتے ہیں۔ وہ اندھیرے میں اِدھر اُدھر چلتے ہیں۔ زمین کی سب بنیادیں ہِل گئی ہیں۔

6  میَں نے کہا کہ تُم اِلہٰ ہو اور تُم سب حق تعالیٰ کے فرزند ہو۔

7  تُو بھی تُم آدمیوں کے فرزند ہو۔ اور اُمرا میں سے کسی کی طرح گر جاؤ گے۔

8  اَے خُدا! اُٹھ۔ زمین کی عدالت کر۔ کیونکہ تُو ہی سب قوموں کا مالِک ہو گا۔

  زبُور 83

1 اَے خُدا !خاموش نہ رہ ۔اَے خُدا چُپ چاپ نہ ہو اور خاموشی اختیار نہ کر!

2  کیونکہ دیکھ تیرے دُشمن اُودھم مچاتے ہیں اور تجھ سے عداوت رکھنے والوں نے سر اُٹھایا ہے۔

3  کیونکہ وہ تیرے لوگوں کے خلاف مکاّری سے منصُوبہ باندھتے ہیں۔ اور اُنکے خلاف جو تیری پناہ میں ہیں مشورہ کرتے ہیں۔

4  اُنہوں نے کہا آؤ ہم اِنکو کاٹ ڈالیں کہ اِنکی قُوم ہی نہ رہے اور اِسراؔئیل کے نام کا پھر ذِکر نہ ہو۔

5  کیونکہ اُنہوں نے ایکا کر کے آپس میں مشورہ کیا ہے وہ تیرے خلاف عہد باندھتے ہیں۔

6  یعنی ادؔوم کے اہلِ خَیمہ اور اسمٰعیلی موآؔب اور ہاجؔری ۔

7  جؔبل اور عمّؔون اور عماؔلیِق ۔ فلِستیؔن اور صُوؔر کے باشِندے۔

8  اسُوؔر بھی ان سے مِلا ہُوا ہے۔ اُنہوں نے بنی لوُط کی کُمک کی ہے۔

9  تُو اُن سے اَیسا کر جَیسا مِدیاؔن سے اور جَیسا وادیِ قیِسُؔون میں سِیؔسر اور یابِیؔن سے کیا تھا۔

10  جو عَیؔن دور میں ہلاک ہوئے۔ وہ گویا زمین کی کھاد ہو گئے۔

11  اُنکے سرداروں کو عوریؔب اور زئیؔب کی مانند بلکہ اُنکے شاہزادوں کو زِبؔح اور ضلمؔنُع کی مانند بنا دے ۔

12  جنہوں نے کہا ہے آؤ ہم خُدا کی بستیوں پر قبضہ کرلیں۔

13  اَے میرے خُدا ! اُنکو بگولے کی گرد کی منند بنا دے اور جَیسے ہوا کے آگے ڈنٹھل۔

14  اُس آگ کی طرح جو جنگل کو جلا دیتی ہے۔ اُس شُعلہ کی طرح جو پہاڑوں میں آگ لگا دیتا ہے۔

15  تُو اِسی طرح اپنی آندھی سے اُنکا پیچھا کر اور اپنے طُوفان سے اُنکو پریشان کر دے۔

16  اَے خُداوند! اُنکے چہروں پر رُسوائی طاری کر تاکہ وہ تیرے نام کے طالب ہوں۔

17  وہ ہمیشہ شرمِندہ اور پریشان رہیں۔ بلکہ رُسوا ہو کر ہلاک ہو جائیں۔

18  تاکہ وہ جان لیں کہ تُو ہی جِسکا نام یہوؔواہ ہے تمام زمین پر بلند و بالا ہے۔

  زبُور 84

1  اَے لشکروں کے خُداوند ! تیرے مسکن کیا ہی دِلکش ہیں!

2  میری جان خُداوند کی بارگاہوں کی مُشتاق بلکہ گُداز ہو چلی۔ میرا دِل اور میرا جِسم زِندہ خُدا کے لئے خُوشی سے للکارتے ہیں۔

3  اَے لشکروں کے خُداوند! اَے میرے بادشاہ اور میرے خُدا! تیرے مذبحوں کے پاس گَوریّا نے اپنا آشیانہ اور ابابِیل نے اپنے لئے گھونسلا بنا لیا۔ جہاں وہ اپنے بچوں کو رکھے۔

4  مُبارک ہیں وہ جو تیرے گھر میں رہتے ہیں۔ وہ سدا تیری تعریف کریں گے۔

5  مۃبارِک ہے وہ آدمی جِسکی قُوت تجھ سے ہے۔ جِسکے دِل میں صِیُون کی شاہراہیں ہیں۔

6  وہ وادیِ بُکا سے گُذر کر اُس چشموں کی جگہ بنا لیتے ہیں۔ بلکہ پہلی بارِش اُسے برکتوں سے معمور کر دیتی ہے۔

7  وہ طاقت پر طاقت پاتے ہیں۔اُن میں سے ہر ایک صِیُون میں خُدا کے حضور حاضر ہوتا ہے۔

8  اَےخُداوند لشکروں کے خُدا! میری دُعا سُن۔ اَے یعقُوب کے خُدا!کان لگا۔

9  اَے خُدا ! اَے ہماری سِپر! دیکھ اور اپنے ممسُوح کے چہرہ پر نظر کر ۔

10  کیونکہ تیری بارگاہوں میں ایک دِن ہزار سے بہتر ہے۔ میَں اپنے خُدا کے گھر کا دربان ہونا شرارت کے خَیموں میں بسنے سے زیادہ پسند کرونگا۔

11  کیونکہ خُداوند خُدا آفتاب اور سِپر ہے۔ خُداوند فضل اور جلال بخشیگا۔ وہ راست رَو سے کوئی نعَمت باز نہ رکھّیگا۔

12  اَے لشکروں کے خُداوند! مُبارِک ہے وہ آدمی جِسکا توکُل تجھ پر ہے۔

  زبُور 85

1 اَے خُداوند! تُو اپنے مُلک پر مہربان رہا ہے ۔ تُو یعقُوب کو اسیری سے وآپس لایا ہے۔

2  تُو نے اپنے لوگوں کی بدکاری معُاف کردی ہے۔ تُو نے اُنکے سب گُناہ ڈھانک دِئے ہیں۔

3  تُو نے اپنے غضب بالکُل اُٹھا لیا ۔ تُو اپنے قہرِ شدید سے باز آیا ہے۔

4  اَے ہمارے نجات دینے والے خُدا! ہمکو بحال کر۔ اپنے غضب ہم سے دُور کر۔

5  کیا تُو سدا ہم سے ناراض رہیگا؟ کیا تُو اپنے قہر کو پشت در پُشت جاری رکھیگا؟

6  کیا تُو ہمکو پھر زِندہ کریگا تاکہ تیرے لوگ تجھ میں شادمان ہوں ؟

7  اَے خُداوند! تُو اپنی شفقت ہمکو دکھا اور اپنی نجات ہمکو بخش۔

8  میَں سنُونگا کہ خُداوند خُدا کیا فرماتا ہے۔ کیونکہ وہ اپنے لوگوں اور اپنے مُقدسوں سے سلامتی کی باتیں کریگا۔ پر وہ پھِر حماقت کی طرف رُجُوع نہ کریں۔

9  یقیناً اُسکی نجات اُس سے ڈرنے والوں قریب ہے تاکہ جلال ہمارے مُلک میں بسے۔

10  شفقت اور راستی باہم مِل گئی ہیں صداقت اور سلامتی نے ایک دوُسرے کا بوسہ لیا ہے۔

11  راستی زمین سے نکلتی ہے اور صداقت آسمان پر سے جھانکتی ہے۔

12  جو کچھ اچّھا ہے وہی خُداوند عطا فرمائے گا اور ہماری زمین اپنی پیداوار دیگی۔

13  صداقت اُسکے آگے آگے چلیگی اور اُسکے نقشِ قدم کو ہماری راہ بنائیگی۔

  زبُور 86

1  اَے خُداوند! اپنا کان جھُکا اور مجھے جواب دے۔ کیونکہ میَں مسکین اور محتاج ہُوں۔

2  میری جان کی حفاظت کر کیونکہ میَں دءندار ہوں۔ اَے میرے خُدا! اپنے بندہ کو جِسکا توکُل تجھ پر ہے بچا لے۔

3  یا رب! مجھ پر رحم کر کیونکہ میَں دن بھر تجھ سے فریاد کرتا ہوُں۔

4  یارب! اپنے بندہ کی جان کو شاد کردے۔ کیونکہ میَں اپنی جان تیری طرف اُٹھاتا ہوُں۔

5  اِسلئے کہ تُو یارب! نیک اور مُعاف کرنے کو تیار ہے۔ اور اپنے سب دُعا کرنے والوں پر شفقت میں غنی ہے۔

6  اَے خُداوند! میری دُعا پر کان لگا۔ اور میری منّت کی آواز پر توّجہ فرما۔

7  میَں اپنی مُصیبت کے دِن تجھ سے دُعا کرونگا۔کیونکہ تُو مجھے جواب دے گا۔

8  یا رب! معبُودوں میں تجھ سا کوئی نہیں اور تیری صعنتیں بے مثال ہیں۔

9  یارب! سب قومین جِنکو تُو نے بنایا آکر تیرے حضُور سجدہ کریں گی۔اور تیرے نام کی تمجید کریں گی۔

10  کیونکہ تُو بزرگ ہے اور عجیب و غریب کام کرتا ہے۔ تُو ہی واحد خُدا ہے۔

11  اَے خُداوند! مجھکو اپنی راہ کی تعلیم دے۔ میَں تیری راستی میں چلونگا۔ میرے دِل کو یکسُوئی بخش تاکہ تیرے نام کا خُوف مانوں۔

12  یارب! میرے خُدا! میں پورے دِل سے تیری تعریف کرونگا۔ میَں ابد تک تیرے نام کی تمجید کروں گا۔

13  کیونکہ مجھ پر تیری بڑی شفقت ہے اور تُو نے میری جان کو پاتال کی تہ سے نکالا ہے۔

14  اَے خُدا ! مغرور میرے خلاف اُٹھے ہیں اور تُند خُو جماعت میری جان کے پیچھے پڑی ہے اور اُنہوں نے تجھے اپنے سامنے نہیں رکھا۔

15  لیکن تُو یارب! رحیم و کریم خُدا ہے۔ قہر کرنے میں دھیما اور شفقت و راستی میں غنی۔

16  میری طرف متُوجّہ ہو اور مجھ پر رحم کر ۔ اپنے بندہ کو اپنی قُوت بخش اور اپنی لَونڈی کے بیٹے کو بچا لے ۔

17  مجھے بھلائی کا کوئی نشان دکھا۔ تاکہ مجھ سے عداوت رکھنے والے اِسے دیکھکر شرمِندہ ہوں۔ کیونکہ تو نے اَے خُداوند! میری مدد کی اور مجھے تسلی دی ہے۔

  زبُور 87

1  اُسکی بُنیاد مُقدسّ پہاڑوں میں ہے۔

2  خُداوند صِیُون کے پھاٹکوں کو یعقُوؔب کے سب مسکنوں سے زیادہ عزیز رکھتا ہے۔

3 اَے خُدا کے شہر! تیری بڑی بڑی خُبیاں بیان کی جاتی ہیں۔

4  میَں رہؔب اور باؔبل کا یوں ذِکر کرونگا کہ وہ میرے جاننے والوں میں ہیں۔ فِلسؔتین اور صُوؔر اور کُوؔش کو دیکھو۔ یہ وہاں پیدا ہُؤا تھا۔

5  بلکہ صِیُوؔن کے بارے میں کہا جائیگا کہ فلاں فلاں آدمی اُس میں پیدا ہُوئے اور حق تعالیٰ خود اُسکو قیام بخشیگا۔

6 خُداوند قوموں کے شمار کے وقت درج کریگا کہ یہ شخص وہاں پیدا ہُؤا تھا۔

7  گانے والے اور ناچنے والے یہی کہینگے کہ میرے سب چشمے تجھ ہی میں ہیں۔

  زبُور 88

1  اَے خُدا میری نجات دینے والے خُدا! میَں نے رات دِن تیرے حضور فریاد کی ہے۔

2  میری دُعا تیرے حضُور پہنچے۔ میری فریاد پر کان لگا۔

3  کیونکہ میرا دِل دُکھوں سے بھرا ہے۔اور میری جان پاتال کے نزدِیک پہنچ گئی ہے۔

4  میَں گور میں اُترنے والوں کے ساتھ گِنا جاتا ہُوں۔میَں اُس شخص کی مانند ہُوں جو بالُکل بے کس ہو۔

5  گویا مقتولوں کی مانند جو قبر میں پڑے ہیں مُردوں کے درمیان ڈال دیا گیا ہوں جِنکو تُو پھِر کبھی یاد نہیں کرتا۔ اور وہ تیرے ہاتھ سے کاٹ ڈالے گئے۔

6  تُو نے مجھے گہراؤ میں۔ اندھیری جگہ میں۔ پاتال کی تہ میں رکھا ہے۔

7  مجھ پر تیرا قہر بھاری ہے۔ تُو نے اپنی سب مُوجوں سے مجھے دُکھ دُیا ہے ۔

8 تُو نے میر ے جان پہچا نو ں کو مجھُ سے دوُر کر دیا۔ تُو نے مجھےُ اُنکے نزدیک گھَنو نا بنا دِیا ۔

9 میر ی آ نکھ دُکھ سے دُھند لا چلی ۔ اَے خُدا وند!میُں نے ہر روز تجھُ سے دُعا کی ہے ۔مَیں نے اپنے ہا تھ تیری طرف پھیلائے ہیں ۔ کیا تُو مرُدوں کو عجا ئب دِکھا ئے گا ؟ کیا جو مرگئے ہیں ۔ اُ ٹھکر تیر ی تعر یف کر ینگے ؟ کیا تیر ی شفقت کا چر چا گو ر میں ہو گا یا تیر ی وفا داری کا جہنم میں ؟

10  

11  

12 کیا تیر ے عجا ئب کو اندھیرے میں پہچا نینگے اور تیر ی صداقت کو فر امو شی کی سر زمین میں؟

13  پر اَے خُداوند !میں نے تیری دُہا ئی دی ہے اور صُبح کو میر ی دُعا تیر ے حُضور ُپہُنچے گی۔

14 اَے خُدا وند !تُو کیوں میری جان کو تر ک کرتا ہے ؟ تُو اپنا چہر ہ مجھ سے کیو ں چھپاتا ہے؟

15 میَں لڑکپن سے ہی مُصیبت زدہ اور قریبُ المو ُت ہو ں ۔مَیں تیرے ڈر کے ما رے حو اس با ختہ ہو گیا ۔

16 تیرا قہر شدِ ید مجھ پر آ پڑا ۔تیر ی دہشتُ نے میرا کام تما م کر دیا۔

17  اُس نے دِن بھر سیَلاب کی طرح میرا اِحاطہ کیا۔ اُس نے مجھے با لکل گھیر لیا۔

18 تُو نے دوست واحبا ب کو مجھ سے دور کیا ۔اورمیرے جان پہچا نوں کو اندھیرے میں ڈال دِیا ہے۔

  زبُور 89

1  میَں ہمیشہ خُداوند کی شفقت کے گیت گاؤنگا۔ میَں پُشت در پُشت اپنے مُنہ سے تیری وفاداری کا اعلان کروُنگا۔

2  کیونکہ میَں نے کہا کہ شفقت ابدتک بنی رہے گی۔ تُو اپنی وفاداری کو آسمان میں قائم رکھے گا۔

3  میَں نے اپنے برگزیدہ کے ساتھ عہد باندھا ہے۔ میَں نے اپنے بندہ داؤؔد سے قسم کھائی ہے۔

4  میَں تیری نسل کو ہمیشہ کے لئے قائم کرونگا۔ اور تیرے تخت کو پُشت در پُشت بنائے رکھونگا۔

5  اَے خُداوند! آسمان تیرے عجائب کی تعریف کریگا۔ مُقدسوں کے مجمع میں تیری وفاداری کی تعریف ہو گی۔

6  کیونکہ افلاک پر خُداوند کا نظیر کُون ہے؟ فرِشتگان میں کُون خُداوند کی مانندہے؟

7  اَیسا معبود جو مقُدسوں کی محفل میں نہایت تعظیم کے لائق ہے۔ اور اپنے سب اِرد کِرد والوں سے زیادہ مُہیب ہے۔

8  اَے خُداوند لشکروں کے خُدا! اَے یاؔہ ! تجھ سا زبردست کون ہے؟ تیری وفاداری تیرے چوگرد ہے ۔

9  سمُندر کے جُوش و خروش پر تُو حُکمرانی کرتا ہے تُو اُس کی اُٹھتی لہروں کو تھما دیتا ہے۔

10  تُو نے رہؔب کو مقُتول کی مانند ٹُکڑے ٹُکڑے کیا۔ تُو نے اپنے قوی بازو سے اپنے دُشمنوں کو پراگندہ کر دیا۔

11  آسمان تیرا ہے۔ زمین بھی تیری ہے۔ جہان اور اُس کی معموری کو تُو ہی نے قائم کیا۔

12  شمال اور جنوب کو پیدا کرنے والا تُو ہی ہے۔تبؔور اور حرؔمون تیرے نام سے خُوشی مناتے ہیں۔

13  تیرا بازو قُدرت والا ہے۔تیرا ہاتھ قوی اور تیرا دہنا ہاتھ بلند ہے۔

14  صداقت اور عدل تیرے تخت کی بنیاد ہیں۔ شفقت اور وفاداری تیرے آگے آگے چلتی ہیں ۔

15  مُبارک ہے وہ قوم جو خُوشی کی للکار کو پہچانتی ہے۔وہ اَے خُداوند! جو تیرے چہرے کے نور میں چلتے ہیں۔

16  وہ دِن بھر تیرے نام سے خُوشی مناتے ہیں۔ اور تیری صداقت سے سرفراز ہوتے ہیں۔

17  کیونکہ اُن کی قوت کی شان تُو ہی ہے۔اور تیرے کرم سے ہمارا سِینگ بلند ہو گا۔

18  کیونکہ ہماری سِپر خُداوند کی طرف سے ہے۔اور ہمارا بادشاہ اِسرائیؔل کے قدوس کی طرف سے ہے۔

19  اُس وقت تُو نے رویا میں اپنے مُقدسوں سے کلام کیا اور فرمایا کہ کیں نے ایک زبردست کو مددگار بنایا ہے۔اور قوم مین سے ایک کو چُن کر سرفراز کیا ہے۔

20  میرا بندہ داؤُد مجھے مِل گیا ہے۔ اپنے مُقّدس تیل سے میَں نے اُسے مسح کیا ہے۔

21  میرا ہاتھ اُس کے ساتھ رہے گا۔میرا بازو اُسے تقویت دے گا۔

22  دُشمن اُس پر جَبر نہ کرنے پائے گا اور شرارت کا فرزند اُسے نہ ستائیگا۔

23 میَں اُس کے مُخالفوں کو اُس کے سامنے مغلوب کروُں گا میَں اُس سے عداوت رکھنے والوں کو ماروں گا۔

24  پر میری وفداری اور شفقت اُس کے ساتھ رہینگی۔اور میرے نام سے اُ سکا سینگ بُلند ہو گا۔

25  میَں اُ س کا ہاتھ سمُندر تک بڑھاؤنگا۔اور اُ سکے دہنے ہاتھ کو دریاؤں تک۔

26  وہ مھے پُکار کر کہے گا تُو میرا باپ۔میرا خُدا اور میری نجات کی چٹان ہے۔

27  میَں اُس کو اپنا پہلوٹھا بناؤ نگا۔ اور دُنیا کا شہنشاہ۔

28  میَں اپنی شفقت کو اُسکے لئے ابدتک قائم رکھونگا۔ اور میرا عہد اُس کے ساتھ لا تبدیل رہیگا۔

29  میَں اُس کی نسل کو ہمیشہ تک قائم رکھونگا۔ اور اُ سکے تخت کو جب تک آسمان ہے۔

30  اگر اُ سکے فرزند میری شریعت کو ترک کر دیں اور میرے احکام پر نہ چلیں۔

31  اگر وہ میرے آئین کو توڑیںاور میرے فرمان کو نہ مانیں۔

32  تو میَں اُن کو چھڑی سے خطا کی اور کوڑوں سے بدکاری کی سزا دوں گا۔

33 لیکن میَں اپنی شفقت اُس پر سے ہٹا نہ لونگا۔اور اپنی وفاداری کو باطل ہونے نہ دوں گا۔

34  میَں اپنے عہد کو نہ توڑونگا۔ اور اپنے مُنہ کی بات کو نہ بدلوں گا۔

35  میَں ایک بار اپنی قدوسی کی قسم کھا چُکا ہوں۔میَں داؤد سے جھوٹ نہ بولوں گا۔

36 اُسکی نسل ہمیشہ قائم رہیگی۔اور اُس کا تخت آفتاب کی مانند میرے حضور قائم رہیگا۔

37  وہ ہمیشہ چاند کی طرح اور آسمان کے سّچے گواہ کی مانند قائم رہیگا۔

38  لیکن تُو نے تو ترک کر دیا ور چھوڑ دیا۔ تُو اپنے ممسوح سے ناراض ہؤا ہے۔

39  تُو نے اپنے خادم کے عہد کو رّد کر دیا ہے۔ تُو نے اُسکے تاج کو خاک میں مِلا دیا۔

40  تُو نے اُسکی باڑوں کو توڑ ڈالا۔ تُو نے اُس کے قلعوں کو کھنڈر بنا دیا۔

41  سب آنے جانے والے اُسے لوٹتے ہیں۔وہ اپنے پڑوسیوں کی ملامت کا نشانہ بن گیا۔

42  تُو نے اُس کے مُخالفوں کے دہنے ہاتھ کو بلند کیا۔ تُو نے اُسکے سب دُشمنوں کو خوش کیا ۔

43  بلکہ تُو اُس کی تلوار کی دھار کو موڑ دیتا ہے۔ اور لڑائی میں اُس کے بازو کو جمنے نہیں دیا۔

44  تُو نے اُس کی رونق اُڑا دی۔ اور اُسکا تخت خاک میں ملا دیا۔

45  تُو نے اُسکی جوانی کے دِن گھٹا دئے۔ تُو نے اُسے شرم آلودہ کر دیا۔

46  اَے خُداوند! کب تک ! کیا تُو ہمیشہ ک پوشیدہ رہیگا؟ تیرے قہر کی آگ کب تک بھڑکتی رہیگیَ؟

47  یاد رکھ میرا قیام ہی کیا ہے۔تُو نے کِس بطالت کے لئے بنی آدم کو پیدا کیا؟

48  وہ کونسا آدمی ہے جو جیتا ہی رہیگا۔اور موت کو نہ دیکھے گا۔ اور اپنی جان کو پاتال کے ہاتھ سے بچا لے گا۔

49  یارب! تیری وہ پہلی شفقت کیا ہوئی جِسکی بابت تُو نے داؤؔد سے اپنی وفداری کی قسم کھائی تھی؟

50  یارب! اپنے بندوں کی رُسوائی کو یاد کر میَں تو سب زبردست قوموں کی طعنہ زنی اپنے سینے میں لئے پھرتا ہوں۔

51  اَے خُداوند! تیرے دُشمنوں نے کیَسسے طعنے مارے۔ تیرے ممسوح کے قدم قدم پر کیَسی طعنہ زنی کی ہے۔

52  خُداوند ابدالاآباد مُبارک ہو! آمین ثُم آمین۔

  زبُور 90

1  یارب! پُشت در پُشت تُو ہماری پناہ گاہ رہا ہے۔

2  اِس سے پیشتر کہ پہاڑ پیدا ہوئے یا زمین اور دُنیا کو تُو نے بنایا۔ ازل سے ابدتک تُو ہی خُدا ہے۔

3  تُو انسان کو پھر خاک میں ملا دیتا ہے اور فرماتا ہے اَے بنی آدم! لَوٹ آؤ۔

4  کیونکہ تیری نظر میں ہزار برس اَیسے ہیں جَسے کل کا دِن جو گُذر گیا۔اور جَیسے رات کا ایک پہر۔

5  تُو اُنکو گویا سیلاب سے بہا لے جاتا ہے۔ وہ نیندد کی ایک جھپکی کی مانند ہیں۔وہ صُبح کو اُگنے والی گھاس کی مانند ہیں۔

6  وہ صُبح کو لہلہاتی اور بڑھتی ہے وہ شام کو کٹتی اور سُوکھ جاتی ہے۔

7  کیونکہ ہم تیرے قہر سے فنا ہو گئے اور تیرے غضب سے پریشان ہُوئے۔

8  تُو نے ہماری بدکاری کو اپنے سامنے رکھا۔اور ہمارے پوشیدہ گُناہوں کو اپنے چہرہ کی روشنی میں۔

9  کیونکہ ہمارے تمام دِن تیرے قہر میں گُذرے۔ ہماری عمر خیال کی طرح جاتی رہتی ہے۔

10  ہماری عمر کی میعاد ستّر برس تک ہے۔ یا قوت ہو تو اَسّی برس۔تو بھی اُنکی رونق محض مشقّت اور غم ہے۔کیونکہ وہ جلد جاتی رہتی ہے اور ہم اُڑ جاتے ہیں۔

11  تیرے قہر کی شدت کو کون جانتا ہے اور تیرے خُوف کے مُطابق غضب کو؟

12  ہمکو اپنے دِن گِننا سِکھا ۔ اَیسا کہ ہم دانا دِل حاصل کریں۔

13  اَے خُداوند! باز آ۔ کب تک؟ اور اپنے بندوں پر رحم فرما۔

14  صُبح کو اپنی شفقت سے ہمکو آسودہ کر تاکہ ہم عُمر بھر خُوش و خُرم رہیں۔

15  جِتنے دِن تُو نےہمکودُکھ دیا اور جِتنے برس ہم مُصیبت میں رہے اُتنی ہی خُوشی ہمکو عنایت کر۔

16 تیرا کلام تیرے بندوں پر اور تیرا جلال اُنکی اولاد پر ظاہر ہو۔

17  اور رب ہمارے خُدا کا کرم ہم پر سایہ کرے۔ہمارے ہاتھوں کے کام کو ہمارے لئے قیام بخش ہاں ہمارے ہاتھوں کے کام کو قیام بخش دے۔

  زبُور 91

1  جو حق تعالیٰ کے پردہ میں رہتا ہے۔ وہ قادرِ مُطلق کے سایہ میں سکونت کریگا۔

2  میَں خُداوند کے بارے میں کہونگا وہی میری پناہ اور میرا گڑھ ہے۔وہ میرا خُدا ہے جِس پر میرا توکُل ہے۔

3  کیونکہ وہ تجھے صیاد کے پھندے سے اور مُہلک وبا سے چھوڑئیگا۔

4  وہ تجھے اپنے پروں سے چھُپا لیگا۔ اور تجھے اُس کے بازؤں کے نیچے پناہ ملے گی۔اُس کی سچّائی ڈھال اور سِپر ہے۔

5  تُو نہ رات کی ہیبت سے ڈرے گا۔نہ دِن کو اُڑنے والے تیر سے۔

6  نہ اُس وبا سے جو اندھیرے میں چلتی ہے۔نہ اُس ہلاکت سے جو دوپہر کو ویران کرتی ہے۔

7  تیرے آسپاس ایک ہزار گِر جائیں گے۔اور تیرے دہنے ہاتھ کی طرف دس ہزار لیکن وہ تیرے نزدیک نہ آئیگی۔

8  لیکن تُو اپنی آنکھوں سے نگاہ کرے گا۔اور شریروں کے انجام کو دیکھے گا۔

9  پر تُو اَے خُداوند ! میری پناہ ہے! تُو نے حق تعالیٰ کو اپنا مسکن بنا لیا ہے۔

10  تجھ پر کوئی آفت نہ آئیگی۔اور کوئی وبا تیرے خیمہ کے نزدیک نہ پہنچیگی۔

11 کیونکہ وہ تیری بابت اپنے فرِشتوں کو حُکم دے گا۔کہ تیری سب راہوں میں تیری حفاظت کریں۔

12  وہ تجھے اپنے ہاتھوں پر اُٹھا لیں گے۔تاکہ ایسا نہ ہو کہ تیرے پاؤں کو پتھر سے ٹھیس لگے۔

13  تُو شیر ببراور افعی روندیگا۔تُو جوان شیر اور اژدہا کو پامال کریگا۔

14  چوُنکہ اُس نے مجھ سے دل لگایا ہے۔اِسلئے میَں اُسے چھڑاؤنگا۔میَں اُسے سرفراز کرونگا۔ کیونکہ اُس نے میرا نام پہچانا ہے۔

15  وہ مجھے پُکاریگا اور میَں اُسے جواب دونگا۔میں مُصیبت میں اُس کے ساتھ رہوں گا۔ میَں اُسے چھُڑاؤنگااور عزت بخشونگا۔

16  میَں اُسے عمر کی درازی سے آسُودہ کرنگا۔ اور اپنی نجات اُسے دکھاؤں گا۔

  زبُور 92

1  کیا ہی بھلا ہے خُداوند کا شُکر کرنا اور تیرے نام کی مدح سرائی کرنا اَے حق تعالیٰ!

2  صُبح کو تیری شفقت کا اظہار کرنا اور رات کو تیری وفاداری کا۔

3  دس تار والے ساز اور بربط پر اور سِتار پر گونجتی آواز کے ساتھ۔کیونکہ اَے خُداوند! تُو نے اپنے کام سے خُوش کیا۔ میَں تیری صعنت کاری کے سبب سے شادیانہ بجاؤں گا۔

4  

5  اَے خُداوند! تیری صنعتیں کیسی بڑی ہیں! تیرے خیال بہت عمیق ہیں۔

6  حیوان خصلت نہیں جانتا اور احمق اِسکو نہیں سمجھتا ہے۔

7  جب شریر گھاس طرح اُگتے ہیں اور سب بدکردار پھُولتے پھلتے ہیں تو یہ اِسی لئے ہے کہ وہ ہمیشہ کے لئے فنا ہوں۔

8  لیکن تُو اَے خُداوند! ابدُالآباد بلند ہے۔

9  کیونکہ دیکھ! اَے خُداوند! تیرے دُشمن۔ دیکھ! تیرے دُشمن ہلاک ہو جائینگے۔سب بد کردار پرگندہ کر دئے جائینگے۔

10  لیکن تُو نے میرے سینگ کو جنگلی سانڈ کے سینگ کی مانند بلند کیا ہے۔ مجھ پر تازہ تیل ملا گیا ہے۔

11  میری آنکھ نے میرے دُشمنوں کو دیکھ لیا ہے۔میرے کانوں نے مُخالف بدکاروں کا حال سُن کیا ہے۔

12  صادق کھجور کے درخت کی مانند سر سبز ہو گا۔ وہ لبنؔان کے دیودار کی طرح بڑھیگا۔

13  جو خُداوند کے گھر میں لگائے گئے ہیں وہ ہمارے خُدا کی بارگاہوں میں سر سبز ہونگے۔

14  وہ بڑھاپے میں بھی برومند ہونگے۔ وہ تروتازہ اور سرسبز رہینگے۔

15  تاکہ واضح کریں کہ خُدا راست ہے۔ وہی میری چٹان ہے اور اُس میں ناراستی نہیں۔

  زبُور 93

1  خُداوند سطلنت کرتا ہے۔ وہ شوکت سے مُلبس ہے۔ کُداوند قدرت سے مُلبس ہے۔وہ اُس سے کمر بستہ ہے۔اِسلئے جہان قائم ہے اور اُسے جُنبش نہیں۔

2  تیرا تخت قدیم سے قائم ہے۔ تُو ازل سے ہے۔

3  سَیلابوں نے شور مچا رکھا ہے۔سَیلاب موجزن ہیں۔

4  بھروں کی ااواز سے سُمندر کی زبردست موجوں سے بھی خُداوند بُلند و قادِر ہے۔

5  تیری شہادتوں بالکُل سچّی ہیں۔ اَے خُداوند ! ابدُآلاباد کے لئے قُدُوسیِت تیرے گھر کو زیبا ہے۔

  زبُور 94

1  اَے خُداوند! اَے انتقام لینے والے خُداوند! اَے انتقام لینے والے خُدا! جلوہ گر ہو۔

2  اَے جہان کا انصاف کرنے والے! اُٹھ۔ مغرورں کو بدلہ دے۔

3  اَے خُداوند! شریر کب تک شریر کب تک شادیانہ بجایا کرینگے؟

4  وہ بکواس کرتے اور برا بول بولتے ہیں۔ سب بدکردار لافزنی کرتے ہیں۔

5  اَے خُداوند! وہ تیرے لوگوں کو پیسے ڈالتے ہیں اور تیری میراث کو دُکھ دیتے ہیں۔

6  وہ بیوہ اور پردیسی کو قتل کرتے اور یتیم کو مار دالتے ہیں۔

7  اور کہتے ہیں خُداوند نہیں دیکھیگا۔ اور یعقُوب کا خُدا خیال نہیں کرے گا۔

8  اَے قوم کے حیوانو! ذرا خیال کرو؟ اَے احمقو ! تمہیں کب عقل آئے گی؟

9  جِس نے کان دیا کیا وہ خُود نہیں سُنتا؟ جِس نے آنکھ بنائی کیا وہ دیکھ نہیں سکتا؟

10  کیا وہ قوموں کو تنبیہ کرتا ہے۔اور اِنسان کو دانش سِکھاتا ہے سزا نہ دیگا؟

11  خُداوند انسان کے خِیالوں کو جانتا ہے کہ وہ باطل ہیں۔

12  اَے خُداوند! مُبارِک ہے وہ آدمی جِسے تُو تنبیہ کرتا اور اپنی شریعت کی تعلیم دیتا ہے۔

13  تاکہ اُسکو مُصیبت کے دِنوں میں آرام بخشے جب تک شریر کے لئے گڑھا نہ کھودا جائے۔

14  کیونکہ خُداوند اپنے لوگون کو ترک نہیں کریگا اور وہ اپنی میراث کو نہیں چھُوڑیگا۔

15  کیونکہ عدل صداقت کی طرف رجوع کریگا اور سب راست دِل اُسکی پیَروی کرینگے۔

16  شریروں کے مُقابلہ میں کوَن میرے لئے اُٹھیگا؟ بدکرداروں کے خلاف کون میرے لئے کھڑا ہو گا؟

17  اگر خُداوند میرا مددگار نہ ہوتا۔ تو میری جان کب کی عالمِ خاموشی میں جابسی ہوتی۔

18  جَب میَں نے کہا میرا پاؤں پھِسل چلا تو اَے خُداوند ! تیری شفقت نے مجھے سنبھال لیا۔

19  جب میرے دِل میں فِکروں کی کثرت ہوتی ہے تو تیری تسلی میری جان کو شاد کرتی ہے۔

20  کیا شرارت کے تخت سے تجھے کچھ واسطہ ہو گا جو قانون کی آڑ میں بدی گھڑتا ہے؟

21  وہ صادق کی جان لینے کو اکٹھے ہوتے ہیں اور بے گُناہ پر قتل کا فتویٰ دیتے ہیں۔

22  لیکن خُداوند میرا اُونچا بُرج اور میرا خُدا میری پناہ کی چٹان رہا ہے۔

23  وہ اُنکی بدکاری اُن ہی پر لائیگا اور اُن کی شرارت میں اُنکو کاٹ ڈالیگا خُداوند ہمارا خُدا اُنکو کاٹ ڈالیگا۔

  زبُور 95

1  آؤ ہم خُداوند کے حضور نغمہ سرائی کریں! اپنی چٹان کے سامنے خُوشی سے للکاریں۔

2  شُکر گُزاری کرتے ہوئے اُس کے حُضور حاضر ہوُں۔مزموُر گاتے ہوئے اُس کے آگے خُوشی سے للکاریں۔

3  کیونکہ خُداوند خُدایِ عظیم ہے۔اور سب اِلہوں پر شاہِ عظیم ہے۔

4  زمین کے گہراؤ اُس کے قبضہ میں ہیں پہاڑوں کی چوٹیاں بھی اُسی کی ہیں۔

5  سُمندر اُسکا ہے۔ اُسی نے اُس کو بنایا۔ اور اُسی کے ہاتھو ں نے خُشکی کو بھی تیار کیا ۔

6  آؤ ہم جھُکیں اور سجدہ کریں! اور اپنے خالِق خُداوند کے حُضوُر گھُٹنے تیکیں۔

7  کیونکہ وہ ہمارا خُدا ہے اور ہم اُس کی چراگاہ کے لوگ اور اُس کے ہاتھ کی بھیڑیں۔کاشکہ آج کے دِن تُم اُس کی آواز سُنتے !

8  تُم اپنے دِل کو سخت نہ کرو جَیسا مرِیؔبہ میں جَیسا مسّؔاہ کے دِن بیابان میں کیا تھا۔

9  اُس وقت تمہارے باپ دادا نے مجھے آزمایا۔ اور میرا امتحان کیا اور میرے کام کو بھی دیکھا۔

10  چالیس برس تک میَں اُس نسل سے بَیزار رہا اور میَں نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جِنکے دِل آوارہ ہیں اور اُنہوں نے میری راہوں کو نہیں پہچانا۔

11  چُنانچہ میَں نے اپنے غضب میں قسم کھائی کہ یہ لوگ میرے آرام میں داخل نہ ہوں گے۔

  زبُور 96

1  خُداوند کے حُضُور نیا گیت گاؤ۔ اَے سب اہل زمین! خُداوند کے حُضُور گاؤ۔

2 خُداوند کے حضُور گاؤ۔اُسکے نا م کومُبا رک کہو ۔روز بروز اُسکی نجا ت کی بشارت دو۔

3  قوموں میں اُسکے جلال کا سب لوگوں میں اُسکے عجائب کا بیان کرو ۔

4  کیونکہ خُداوند بُزرگ اور نہایت ستایش کے لائق ہے۔ وہ سب معبودوں سے زیادہ تعظیم کے لائق ہے۔

5  اِسلئے کہ اور قوموں کے سب معبُود محض بُت ہیں لیکن خُداوندنے آسمانوں کو بنایا۔

6  عظمت اور جلال اُسکے حُضور ہیں۔ قُسرت اور جمال اُسکے مقدس میں۔

7  اَے قوموں کے قبیلو! خُداوند کی۔ خُداوند کی تمجید و تعظیم کرو۔

8  خُداوند کی اَیسی تمجید کرو جو اُسکے نام کے شایان ہے۔ ہدیہ لاؤ اور اُسکی بارگاہوں میں آؤ۔

9  پاک آرایش کے ساتھ خُداوند کو سجدہ کرو اَے سب اہلِ زمین ! اُسکے حُضور کانپتے رہو۔

10  قوموں میں اعلان کرو کہ خُداوند سلطنت کرتا ہے۔ جہان قائم ہے اور اُسے جنبش نہیں۔ وہ راستی سے قوموں کی عدالت کریگا۔

11  آسمان خُوشی منائے اور زمین شادمان ہو۔ سُمندر اور اُسکی معمُوری شور مچائیں۔

12  میَدان اور جو کچھ اُس میں ہے باغ باغ ہوں۔ تب جنگل کے سب درخت خُوشی سے گانے لگینگے۔

13  خُداوند کے حُضُور ۔ کیونکہ وہ آرہا ہے۔ وہ زمین کی عدالت کرنے کو آ رہا ہے۔ وہ صداقت سے جہان کی اور اپنی سچّائی سے قوموں کی عدالت کریگا۔

  زبُور 97

1  خُداوند سلطنت کرتا ہے۔ زمین شادمان ہو۔ بے شُمار جزیرے خُوشی منائیں۔

2  بادل اور تاریکی اُسکے اِردگرد ہیں۔صداقت اور عدل اُسکے تخت کی بنیاد ہیں۔

3  آگ اُسکے آگے آگے چلتی ہے۔ اور چاروں طرف اُسکے مُخالفوں کو بھسم کر دیتی ہے۔

4  اُسکی بجلیوں نے جہان کو روشن کردیا۔ زمین نے دیکھا اور کانپ گئی۔

5  خُداوند کے حُضُور پہاڑ موم کی طرح پگھل گئے ۔ یعنی ساری زمین کے خُداوند کے حُضُور۔

6  آسمان اُسکی صداقت ظاہر کرتا ہے۔ سب قوموں نے اُسکا جلال دیکھا ہے۔

7  کھُدی ہوئی مورتوں کے سب پوجنے والے جو بتوں پر فخر کرتے ہیں شرمندہ ہوں۔ اَے معبودو! سب اُسکو سجدہ کرو۔

8  اَے خُداوند! صِیُوؔن نے سُنا اور خُوش ہوئی اور یہؔووُا کی بیٹیاں تیرے احکام سے شادمان ہوئیں۔

9  کیونکہ اَے خُداوند! تُو تمام زمین پر بُلندوبالا ہے تُو سب معبوُدوں سے نہایت اعلیٰ ہے۔

10  اَے خُداوند سے مُحبت رکھنے والو! بدی سے نفرت کرو وہ اپنے مُقدسوں کی جانوں کو محفوظ رکھتا ہے۔ وہ اُنکو شریروں کے ہاتھ سے چھُڑاتا ہے۔

11  صادقوں کے لئے نُور بویا گیا ہے اور راست دِلوں کے لئے خُوشی۔

12  اَے صادِقو! خُداوند میں خُوش رہو اور اُسکے پاک نام کا شُکر کرو۔

  زبُور 98

1  خُداوند کے حُضُور نیا گیت گاؤ کیونکہ اُس نے عجیب کام کئے ہیں اُسکے دہنے ہاتھ اور اُسکے مُقدّس بازو نے اُسکے لئے فتح حاصل کی ہے۔

2  خُداوند نے اپنی نجات ظاہر کی ہے۔ اُس نے اپنی صداقت قوموں کے سامنے نمایاں کی ہے۔

3 اُس نے اِسرؔائیل کے گھرانے کے حق میں اپنی شفقت و وفاداری یاد کی ہے۔ اِنتہایِ زمین کے لوگوں نے ہمارے خُدا کی نجات دیکھی ہے۔

4  اَے تمام اہل زمین! خُداوند کے حُضُور خُوشی کا نعرہ مارو للکارو اور خُوشی سے گاؤ اور مدح سرائی کرو۔

5  خُداوند کی ستایش سِتار پر کرو۔ سِتار اور سُریلی آواز سے بادشاہ یعنی خُداوند کے حُضُور خُوشی کا نعرہ مارو۔

6  نرسِنگے اور قرنا کی آواز سے بادشاہ یعنی خُداوند کے حُضُور خُوشی کا نعرہ مارو۔

7  سُمندر اور اُسکی معمُوری شور مچائیں اور جہان اور اُسکےباشِندے ۔

8  سَیلاب تالیاں بجائیں پہاڑیاں مِلکر خُوشی سے گائیں۔

9  خُداوند کے حُضُور ۔ کیونکہ وہ زمین کی عدالت کرنے آ رہا ہے۔ وہ صداقت سے جہان کی اور راستی سے قوموں کی عدالت کریگا۔

  زبُور 99

1  خُداوند سلطنت کرتا ہے قومیں کانپیں۔ وہ کرُوبیوں پر بیٹھتا ہے ۔ زمین لرزے۔

2  خُداوند صِیُؔون میں بُزرگ ہے اور وہ سب قوموں پر بُلند و بالا ہے۔

3  وہ تیرے بزرگ اور مُہیب نام کی تعریف کریں۔ وہ قُدوُّس ہے۔

4  بادشاہ کی قوت اِنصاف پسند ہے تُو راستی کو قائم کرتا ہے۔ تُو ہی نے عدل اور صداقت کو یعقُؔوب میں رائج کیا۔

5  تُم خُداوند ہمارے خُدا کی تمجید کرو۔ اور اُسکے پاؤں کی چوکی پر سِجدہ کرہ۔ وہ قدوس ہے۔

6  اُسکے کاہنوں میں سے موؔسیٰ اور ہارُؔون نے اور اُسکا نام لینے والوں میں سے سموئیؔل نے خُداوند سے دُعا کی اور اُس نے اُنکو جواب دیا۔

7  اُس نے بادل کے ستون میں سے اُن سے کلام کیا اُنہوں نے اُسکی شہادتوں کو اور اُس آئین کو جو اُس نے اُنکو دیا تھا مانا۔

8  اَے خُداوند ہمارے خُدا! تُو اُنکو جواب دیتا تھا۔ تُو وہ خُدا ہے جو اُنکو مُعاف کرتا رہا۔ اگرچہ تُو نے اُنکے اعمال کا بدلہ دیا۔

9  تُم خُداوند ہمارے خُدا کی تمجید کرو اور اُسکے مُقدس پہاڑ پر سجدہ کرو۔ کیونکہ خُداوند ہمارا خپدا قُدوُّس ہے۔

  زبُور 100

1  اَے اہلِ زمین! سب خُداوند کے حُضُور خُوشی کا نعرہ مارو۔

2  خُوشی سے خُداوند کی عبادت کرو۔ گاتے ہوئے اُسکے حُضُور حاضر ہو۔

3  جان رکھو کہ خُداوند ہی خُدا ہے۔ اُسی نے ہمکو بنایا اور ہم اُسی کے ہیں۔ ہم اُسکے لوگ اور اُسکی چراگاہ کی بھیڑیں ہیں۔

4  شُکر گُذاری کرتے ہوئے اُسکے پھاٹکوں میں اور حمد کرتے ہوئے اُسکی بارگاہوں میں داخل ہو۔ اُسکا شُکر کرو اور اُسکے نام کو مُبارِک کہو۔

5  کیونکہ خُداوند بھلا ہے۔ اُسکی شفقت ابدی ہے وہ اُسکی وفاداری پُشت در پُشت رہتی ہے۔