انجيل مقدس

باب   101  102  103  104  105  106  107  108  109  110  111  112  113  114  115  116  117  118  119  120  121  122  123  124  125  126  127  128  129  130  131  132  133  134  135  136  137  138  139  140  141  142  143  144  145  146  147  148  149  150

  زبُور 101

1  میَں شفقت اور عدل کا گیت گاؤں گا۔اَے خُداوقند ! میَں تیری مدح سرائی کرونگا۔

2  میَں عقلمندی سے کامل راہ پر چلونگا۔ تُو میرے پاس کب آئے گا؟ گھر میں میری روِش خُلوصِ دل سے ہو گی ۔

3  میَن کِسی خباثت کو مدِنظر نہیں رکھونگا۔ مجھے کج رفتاروں کے کام سے نفرت ہے۔ اُسکو مجھ سے کچھ سروکار نہ ہوگا۔

4  کج دِلی مجھ سے دور ہو جائیگی۔ میَں کسی بُرائی سے آشنا نہ ہونگا۔

5  جو در پردہ اپنے ہمسایہ کی غیبت کرے میَں اُسے ہلاک کر ڈالونگا۔ میَں بُلند نظر اور مغرور دِل کی برداشت نہ کرونگا۔

6  مُلک کے ایمانداروں پر میری نگاہ ہو گی تاکہ وہ میرے ساتھ رہیں۔ جو کامل راہ پر چلتا ہے وہی میری خدمت کریگا۔

7  دغا باز میرے گھر میں رہنے نہ پائے گا۔دروغگو کو میرے رُوبروُ قیام نہ ہو گا۔

8  میَں ہر صُبح مُلک کے سب شریروں کو ہلاک کیا کرونگا تاکہ خُداوند کے شہر سے بدکاروں کا کاٹ ڈالوں۔

  زبُور 102

1  اَے خُداوند! میری دُعا سُن اور میری فریاد تیرے حُضُور پہنچے۔

2  میری مُصیبت کے دِن مجھ سے روپوش نہ ہو۔ اپنا کان میری طرف جھُکا جِس دِن میں فریاد کروں مجھے جلد جواب دے۔

3  کیونکہ میرے دِن دھوئیں کی طرح اُڑ جاتے ہیں۔ اور میری ہڈیاں ایندھن کی طرح جل گئیں۔

4  میرا دِل گھاس کی طرح جھُلسکر سُوکھ گیا۔ کیونکہ میَں اپنی روٹی کھانا بھول جاتا ہوں۔

5  کراہتے کراہتے میری ہڈیاں میرے گوشت سے جالگیں۔

6  میَں جنگلی حواصِل کی مانند ہُوں۔ میَں ویرانے کا اُلوّ بن گیا۔

7  میَں بیَخواب اور اُس گورے کی مانند ہو گیا ہُوں جو چھت پر اکیلا ہو۔

8 میرے دُشمن مجھے دِن بھر ملامت کرتے ہیں۔ میرے مُخالِف دیوانہ ہو کر مجھ پر لعنت کرتے ہیں۔

9  کیونکہ میَں نے روٹی کی طرح راکھ کھائی اور آنسُو مِلا کر پانی پیا۔

10 یہ تیرے غضب اور قہر کے سبب سے ہے کیونکہ تُو نے مجھے اُٹھایا اور پھر پٹک دیا۔

11  میرے دِن ڈھکنے والے سایہ کی مانند ہیں۔ اور میَں گھاس کی طرح مُرجھا گیا ہوں،

12  لیکن تُو اَے خُداوند! ابدتک رہیگا۔ اور تیری یادگار پُشت در پُشت رہیگی۔

13  تُو اُٹھیگا اور صِیوُؔن پر رحم کریگا۔ کیونکہ اُس پر ترس کھانے کا وقت ہے ہاں اُس کا مُعیِن وقت آ گیا ہے۔

14  اِسلئے کہ تیرے بندے اُسکے پتھروں کو چاہتے اور اُسکی خاک پر ترس کھاتے ہیں۔

15  اور قوموں کو خُداوند کے نام کا اور زمین کے سب بادشاہوں کو تیرے جلال کا خُوف ہو گا۔

16  کیونکہ خُداوندنے صِیُوؔن کو بنایا ہے۔ وہ اپنے جلال میں ظاہر ہُؤا ہے۔

17  اُس نے بے کسوں کی دُعا پر توجّہُ کی اور اُن کی دُعا کو حقیر نہ جانا۔

18  یہ آیندہ پُشت کے لئے لِکھا جائیگا۔اور ایک قوم پیدا ہو گی جو خُداوند کی ستایش کریگی۔

19 کیونکہ اُس نے اپنے مقدِس پر سے نگاہ کی ۔ خُداوند نے آسمان پر سے زمین پر نطر کی۔

20  تاکہ اسیر کا کراہنا سُنے اور مرنے والوں کو چھُڑالے۔

21  تاکہ لوگ صِیُؔون میں خُداوند کے نام کا اظہار اور یروشؔلیم میں اُس کی تعریف کریں۔

22  جب خُداوند کی عبادت کے لئے قومیں اور مملکتیں مِلکر جمع ہوں۔

23  اُس نے راہ میں میرا زور گھٹا دیا ۔ اُس نے میری عمر کوتاہ کر دی۔

24 میَں نے کہا اَے خُدا! مجھے آدھی عمر میں نہ اُٹھا تیرے برس پُشت در پُشت ہیں۔

25  تُو نے قدیم سے زمین کی بنیاد ڈالی۔ آسمان تیرے ہاتھ کی صعنت ہے۔

26  وہ نیست ہو جائینگے پر تُو باقی رہیگا۔ بلکہ وہ سب پوشاک کی مانند پُرانے ہو جائینگے تُو اُنکو لِباس کی مانند بدلیگا اور وہ بدل جائینگے۔

27  پر تُو لا تبدیل ہے۔ اور تیرے برس لااِنتہا ہونگے۔

28  تیرے بندوں پرزند برقرار رہینگے اور اُنکی نسل تیرے حُضُور قائم رہیگی۔

  زبُور 103

1  اَے میری جان ! خُداوند کو مُبارِک کہہ اور جو کچھ مجھ میں ہے اُسکے قُدوُّس نام کو مُبارِک کہے۔اَے میری جان! خُداوند کو مُبارِک کہہ اور اُس کی کِسی نعمت کو فراموش نہ کر

2  

3  وہ تیری ساری بدکاری بخشتا ہے۔ وہ تجھے تمام بیماریوں سے شِفا دیتا ہے۔

4  وہ تیری جان ہلاکت سے بچاتا ہے۔ وہ تیرے سر پر شفقت و رحمت کا تاج رکھتا ہے۔

5  وہ تجھے عُمر بھر اچھی اچھی چیزوں سے آسوُدہ کرتا ہے۔تُو عقاب کی مانند از سِر نَوجوان ہوتا ہے۔

6  خُداوند سب مظلوموں کے لئے صداقت اور عدل کے کام کرتا ہے۔

7  اُس نے اپنی راہیں مُوؔسیٰ پر اور اپنے کام بنی اِسرائؔیل پر ظاہر کئے ۔

8  خُداوند رحیم اور کریم ہے۔ قہر کرنے میں دھیما اور شفقت میں غنی۔

9  وہ سدا جھڑکتا نہ رہیگا۔ وہ ہمیشہ غضبناک نہ رہیگا۔

10  اُس نے ہمارے گُناہوں کے مُوافق ہم سے سُلوک نہیں کیا اور ہماری بدکاریوں کے مُطابق ہمکو بدلہ نہیں دیا۔

11  کیونکہ جِس قدر آسمان زمین سے بلند ہے اُسی قدر اُسکی شفقت اُن پر ہے جو اُس سے ڈرتے ہیں۔

12  جَیسے پُورب پچھّم سے دوُر ہے ویسے ہی اُس نے ہماری خطائیں ہم سے دوُر کر دیں۔

13  جَیسے باپ اپنے بیٹوں پر ترس کھاتا ہے وَیسے ہی خُداوند اُن پر جو اُس سے ڈرتے ہیں ترس کھاتاہے۔

14  کیونکہ وہ ہماری سِرشت سے واقف ہے۔ اُسے یاد ہے کہ ہم خاک ہیں۔

15  اِنسان کی عُمر تو گھاس کی مانند ہے۔ وہ جنگلی پھُول کی طرح کھِلتا ہے۔

16  کہ ہوا اُس پر چلی اور وہ نہیں اور اُسکی جگہ اُسے پھر نہ دیکھیگی۔

17  لیکن خُداوند کی شفقت اُس سے ڈرنے والوں پر ازل سے ابدتک اور اُسکی صداقت نسل در نسل ہے۔

18  یعنی اُن پر جو اُسکے عہد پر قائم رہتے ہیں۔اور اُسکے قوانین پر عمل کرنا یاد رکھتے ہیں۔

19 خُداوند نے اپنا تخت آسمان پر قائم کیا ہے۔اور اُسکی سلطنت سب پر مُسلّط ہے۔

20  اَے خُداوند کے فرِشتو! اُسکو مُبارِک کہہ۔ تُم جو زور میں بڑھکر ہو اور اُسکے کلام کی آواز سُنکر اُس پر عمل کرتے ہو۔

21  اَے خُداوند کے لشکرو! سب اُسکو مُبارِک کہو۔تُم جو اُسکے خادِم ہو اور اُسکی مرضی بجا لاتے ہو۔

22  اَے خُداوند کی مخلوقات ! سب اُسکو مُبارِک کہو۔ تُم جو اُسکے تسلُّط کے سب مقاموں میں ہو۔اَے میری جان ! تُو خُداوند کو مُبارِک کہو۔

  زبُور 104

1 اَے میری جان ! خُداوند کو مُبارِک کہہ۔اَے خُداوند میرے خُدا! تُو نہایت بزرگ ہے۔ تُو حشمت اور جلال سے مُلبس ہے۔

2  تُو نُور کو پوشاک کی طرح پہنتا ہے اور آسمان کو بیابان کی طرح تانتا ہے۔

3  تُو اپنے بالا خانوں کے شہتیر پانی پر ٹِکاتا ہے۔ تُو بادلوں کو اپنے رتھ بناتا ہے۔ تُو ہوا کے بازوؤں پر سیر کرتا ہے۔

4  تُو اپنے فرشتوں کو ہوائیں اور اپنے خادموں کو آگ کے شعلے بناتا ہے۔

5  تُو نے زمین کو اُس کی بنیاد پر قائم کیا تاکہ وہ کبھی جنبُش نہ کھائے ۔

6  تُو نے اُسکو سُمندر سے چھُپایا جَیسے لباس سے ۔ پانی پہاڑوں سے بھی بلند تھا۔

7  وہ تیری جھڑکی سے بھاگا۔ اور تیری گرج کی آواز سے جلدی جلدی چلا۔

8 اُس جگہ پہنچ گیا جو تُو نے اُسکے لئے تیار کی تھی۔ پہاڑ اُبھر آئے ۔ وادیاں بیٹھ گئیں۔

9  تُو نے حد باندھ دی تاکہ وہ آگے نہ بڑھ سکے اور پھِر لُوٹ کر زمین کو نہ چِھپائے ۔

10  وہ وادیوں میں چشمے جاری کرتا ہے جو پہاڑوں میں بہتے ہیں ۔

11  سب جنگلی جانور اُن سے پیتے ہیں۔گور حر اپنی پیاس بُجھاتے ہیں۔

12  اُنکے آس پاس ہوا کے پرندے بسیرا کرتے اور ڈالیوں میں چہچہاتے ہیں۔

13  وہ اپنے بالاخانوں سے پہاڑوں کو سیراب کرتا ہے۔تیری سعنتوں کے پھل سے زمین آسوُدہ ہے۔

14 وہ چوپایوں کے لئے گھاس اُگاتا ہے۔ اور انسان کے کام کے لئے سبزہ تاکہ زمین سے خُوراک پیدا کرے۔

15  اور مَے جو انسان کے دِل کو خُوش کرتی ہے۔اور روغن جو اُسکے چہرہ کو چمکاتا ہے اور روٹی جو آدمی کے دِل کو توانائی بخشتی ہے۔

16  خُداوند کے درخت شاداب رہتے ہیں یعنی لُبنان کے دیودار جو اُس نے اُگائے۔

17  جہاں پرندے اپنے گھونسلے بناتے ہیں صنوبر کے درختوں میں لقلق کا بسیرا ہے۔

18  اُونچے پہاڑ جنگلی بکروں کے لئے ہیں چٹانیں سافانوں کی پناہ کی جگہ ہیں۔

19  اُس نے چاند کو زمانوں کے امتیاز کے لئے مقرر کیا ۔آفتاب اپنے غروب کی جگہ جانتا ہے۔

20  تُو اندھیرا کر دیتا ہے تو رات ہو جاتی ہے جِس میں سب جنگلی جانور نِکل آتے ہیں۔

21  جوان شیر اپنے شِکار کی تلاش میں گرجَتے ہیں اور خُدا سے اپنی خُوراک مانگتے ہیں۔

22  آفتاب نکلتے ہی وہ چل دیتے ہیں۔ اور جاکر اپنی مانوں میں پڑ رہتے ہیں۔

23  انسان اپنے کام کے لئے اور شام تک اپنی محنت کرنے کے لئے نکلتا ہے۔

24  اَے خُداوند! تیری صعنتیں کیسی بے شُمار ہیں! تُو نے سب کچھ حکمت سے بنایا۔ زمین تیری مخلوقات سے معمور ہیں ۔

25  دیکھو یہ بڑا اور چوڑا سُمندر جِس میں بے شُمار رینگنے والے جاندار ہیں۔یعنی چھوٹے اور بڑے جانور ۔

26  جہاز اِسی میں چلتے ہیں اِسی میں لویاتان ہے جِسے تُو نے اِس میں کھیلنے کو پیدا کیا ۔

27  اِن سب کو تیرا ہی آسرا ہے تاکہ تُو اُنکو وقت پر خُوراک دے۔

28  جو کچھ تُو دیتا ہے یہ لے لیتے ہیں۔تُو اپنی مُٹھی کھولتا ہے اور یہ اچھی چیزوں سے سیر ہوتے ہیں۔

29  تُو اپنا چہرہ چھِپا لیتا ہے اور یہ پریشان ہو جاتے ہیں تُو اُنکا دم روک لیتا ہے اور یہ مر جاتے ہیں اور پھر مٹی میں مل جاتے ہیں۔

30  تُو اپنی رُوح بھیجتا ہے اور یہ پیدا ہوتے ہیں۔ اور تُو رویِ زمین کو نیا بنا دیتا ہے۔

31  خُداوند کا جلال ابدتک رہے خُداوند اپنی صعنتوں سے خُوش ہو۔

32  وہ زمین پر نگاہ کرتا ہے اور وہ کانپ جاتی ہے۔ وہ پہاڑوں کو چُھوتا ہے اور اُن سے دھواں نکلنے لگتا ہے۔

33  میں عُمر بھر خُداوند کی تعریف گاؤنگا۔جب تک میرا وُجوُد ہے اپنے خُدا کی مدح سرائی کرونگا۔

34  میرا دھیان اُسے پسند آئے۔میَں خُداوند میں شادمان رہونگا۔

35  گُنہگار زمین پر سے فنا ہو جائیں اور شریر باقی نہ رہیں! اَے میری جان! خُداوند کو مُبارِک کہہ۔ خُداوند کی حمد کرو۔

  زبُور 105

1  خُداوند کا شُکر کرو۔ اُسکے نام سے دُعا کرو۔ قوموں میں اُسکے کاموں کو بیان کرو۔

2  اُسکی تعریف میں گاؤ اُسکی مدح سرائی کرو۔ اُسکے تمام عجائب کا چرچا کرو۔

3  اُسکے مُقدس نام پر فخر کرو۔خُداوند کے طالبوں کے دِل شادمان ہوں۔

4  خُداوند اور اُسکی قوت کے طالب ہو۔ ہمیشہ اُسکے دیدار کے طالب رہو۔

5  اُن عجائب کاموں کو جو اُس نے کئے ۔اُس کے عجائب اور مُنہ کے احکام کو یاد رکھو۔

6  اَے اُس کے بندے ابرؔہام کی نسل! اَے بنی یعقُؔوب اُسکے برگزیدو!

7  وہی خُداوند ہمارا خُدا ہے۔ اُسکے احکام تمام زمین پر ہیں۔

8  اُس نے اپنے عہد کو ہمیشہ یاد رکھا۔یعنی اُس کلام کو جو اُس نے ہزار پُشتوں کے لئے فرمایا۔

9  اُسی عہد کو جو اُس نے ابرؔہام سے باندھا۔اور اُس قسم کو جو اُس نے اضحاق سے کھائی۔

10 اور اُسی کو اُس نے یعقُؔوب کے لئے آئین یعنی اِسراؔئیل کے لئے ابدی عہد ٹھہرایا۔

11  اور کہا کہ میَں کنعؔان کا مُلک تجھے دوں گا۔ کہ تمہارا مورُوثِی حِصّہ ہو۔

12  اُس وقت وہ شُمار میں تھوڑے تھے بلکہ بُہت تھوڑے اور اُس مُلک میں مُسافر تھے۔

13  اور وہ ایک قوم سے دُوسری قوم میں اور ایک سلطنت سے دُوسری سلطنت میں پھرتے رہے۔

14  اُس نے کسی آدمی کو اُن پر ظُلم نہ کرنے دیا۔بلکہ اُن کی خاطر اُس نے بادشاہوں کو دھمکایا۔

15  اور کہا میرے ممسُوحوں کو ہاتھ نہ لگاؤ۔اور میرے نبیوں کو کوئی نُقصان نہ پہنچاؤ۔

16 پھِر اُس نے فرمایا کہ اُس مُلک پر قحط نازل ہو اور اُس نے روٹی کا سہارا بالکُل توڑ دیا۔

17  اُس نے اُن سے پہلے ایک آدمی کو بھیجا۔ یُوؔسُف غُلامی میں بیچِا گیا۔

18  اُنہوں نے اُس کے پاؤں کو بَیڑیوں سے دُکھ دیا۔وہ لوہے کی زنجیروں میں جکڑا رہا۔

19  جب تک اُس کا سُخن پورا نہ ہوا۔ خُداوند کا کلام اُسے آزماتا رہا ۔

20  بادشاہ نے حُکم دے کر اُسے چُھڑایا۔ ہاں قوموں کے پرمانروا نے اُسے آزاد کیا۔

21  اُس نے اُسکو اپنے گھر کا مخُتار بنایا۔اور اپنی ساری مُلکیت پر حاکم بنایا ۔

22  تاکہ اُس کے اُمرا کو جب چاہے قید کرے اور اُسکے بزرگوں کو دانِش سِکھائے۔

23  اِسراؔئیل بھی مِصر میں آیااور یعقُؔوب حام کی سر زمین میں مُسافِر رہا۔

24  اور خُدا نے اپنے لوگوں کو خُوب بڑھایا۔ اور اُنکو اُنکے مُخالِفوں سے زیادہ قوی کیا۔

25  اُس نے اُنکے دِل کو برگشتہ کیا تاکہ اُس کی قوم سے عداوت رکھیں۔ اور اُس کے بندوں سے دغا بازی کریں۔

26  اُس نے اپنے بندہ موؔسیٰ کو اور اپنے برگزیدہ ہاروؔن کو بھیجا۔

27  اُس نے اُنکے درمیان معُجزات اور حاؔم کی سر زمین میں عجائب دِکھائے۔

28  اُس نے تاریکی بھیج کر اندھیرا کر دیا اور اُنہوں نے اُسکی باتوں سے سر کشی کی۔

29  اُس نے اُنکی ندیوں کو لہُو بنا دیا۔ اور اُنکی مچھلیاں مار ڈالیں۔

30  اُنکے مُلک اور بادشاہوں کے بالاخانوں میں مینڈک ہی مینڈک بھر گئے۔

31  اُس نے حُکم دیا اور مچھروں کے غول آئے۔ اور اُنکی سب حدوُد میں جوئیں آگئیں۔

32  اُس نے اُن پر مینہ کی جگہ اولے برسائے۔اور اُنکے مُلک پر دہکتی آگ نازل کی۔

33  اُس نے اُنکے انگور اور انجیر کے درکتوں کو بھی برباد کر ڈالا اور اُنکی حدوُد کے پیڑ توڑ ڈاکے۔

34  اُس نے حُکم دیا تو بے شُمار ٹِڈیّاں اور کیڑے آگئے۔

35  اور اُن کے مُلک کے تمام نباتات چٹ کر گئے۔اور اُنکی زمین کی پیداوار کھا گئے۔

36  اُس نے اُنکے مُلک کے سب پہلوٹھوں کو بھی مار ڈالاجو اُنکی پوری قوت کے پہلے پھل تھے۔

37  اور اِسرائؔیل کو چاندی اور سونے کے ساتھ نکال لایا۔اور اُسکے قبیلوں میں ایک بھی کمزور آدمی نہ تھا۔

38  اُنکے چلے جانے سے مصِؔر خُوش ہو گیا۔کیونکہ اُنکا خُوف مِصریوں پر چھا گیا تھا۔

39  اُس نے بادل کو سایبان ہونے کے لئے پھِیلا دیا اور رات کو روشنی کے لئے آگ دی۔

40  اُنکے مانگنے پر اُس نے بٹیریں بھیجیں۔اور اُنکو آسمانی روٹی سے سیر کیا۔

41  اُس نے چٹان کو چیرا اورپانی پھوٹ نکلا اور خُشک زمین پر بدی کی طرح بہنے لگا۔

42  کیونکہ اُس نے اپنے پاک قول کو اور اپنے بندہ ابرؔہام کو یاد کیا۔

43  اور وہ اپنی قوم کو شادمانی کے ساتھ اور اپنے برگزیدوں کو گیت گاتے ہُوئے نکال لایا۔

44  اور اُس نے اُنکو قوموں کے مُلک دئے اور اُنہوں نے اُمتّوں کی مھنت کے پھل پر قبضہ کیا ۔

45  تاکہ وہ اُسکے آئین پر چلیں اور اُسکی شریعت کو مانیں خُداوند کی حمد کرو۔

  زبُور 106

1  خُداوند کی حمد کرو۔خُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ بھلا ہے۔اور اُسکی شفقت ابدی ہے۔

2  کَون خُداوند کی قُدرت کے کاموں کو بیان کر سکتا ہے۔یا اُسکی پُوری ستایش سُنا سکتا ہے؟

3  مُبارِک ہیں وہ جو عدل کرتے ہیں اور وہ جو ہر وقت صداقت کے کام کرتا ہے۔

4  اِے خُداوند! اُس کرم سے جو تُو اپنے لوگون پر کرتا ہے مجھے یاد کر۔ اپنی نجات مجھے عنایت فرما۔

5  تاکہ میَن تیرے برگزیدوں کی اقبالمندی دیکھوں اور تیری قوم کی شادمانی سے شاد رہوں۔اور تیری میراث کے لوگوں کے ساتھ فخر کروں۔

6  ہم نے اور ہمارے باپ دادا نے گُناہ کیا ۔ ہم نے بدکاری کی ۔ ہم نے شرارت کے کام کئے ۔

7  ہمارے باپ دادا مِصر میں تیرے عجائب نہ سمجھے۔اُنہوں نے تیری شفقت کی کثرت کو یاد نہ کیا ۔ بلکہ سُمندر پر یعنی بحرِ قُلؔزم پر باغی ہوئے۔

8  تو بھی اُس نے اُنکو اپنے نام کی خؒاطر بچایا۔تاکہ اپنی قُدرت ظاہر کرے۔

9  اُس نے بحرِ قُلؔزم کو ڈانٹا اور وہ سُوکھ گیا۔وہ اُنکو گہراؤ میں سے ایسے نکال لے گیا جَیسے بیابان مین سے۔

10  اور اُس نے اُنکو عداوت رکھنے والے کے ہاتھ سے بچایا۔اور دُشمن کے ہاتھ سے چُھڑایا۔

11  سُمندر نے اُنکے مُخالِفوں کو چِھپا لیا۔ اُن میں سے ایک بھی نہ بچا۔

12 تب اُنہوں نے اُسکے قول کا یقین کیا اور اُسکی مدح سرائی کرنے لگے۔

13  پھر وہ جلد اُسکے کاموں کو بھُل گئے اور اُسکی مشورت کا انتظار نہ کیا۔

14  بلکہ بیابان میں بڑی حِرص کی۔ اور صحرا میں خُدا کو آزمایا۔

15  سو اُس نے اُنکی مُراد تو پُوری کردی۔پر اُنکی جان کو سُکھا دیا۔

16  اُنہوں نے خیمہ گاہ میں موُؔسیٰ پر اور خُداوند کے مُقدس مرد ہارُؔون پر حسد کیا۔

17  سو زمین پھٹی اور داتن کو نگل گئی اور ابیؔرام کی جماعت کو کھا گئی۔

18  اور اُنکے جتَھےمیں آگ بھڑک اُٹھی اور شعُلوں نے شریروں کو بھسم کر دیا۔

19  اُنہوں نے حورؔب میں ایک بچھڑا بنایا اور ڈھالی ہُوئی مُورت کو سجدہ کیا۔

20  یُوں اُنہوں نے خُدا کے جلال کو گھاس کھانے بیَل کی شکل سے بدل دیا۔

21  وہ اپنے مُنّجی خُدا کو بھول گئے۔ جِس نے مصر میں بڑے بڑے کام کئے۔

22  اور حؔام کی سرزمین میں عجائب اور بحرِقُؔلزم پر دہشت انگیز کام کئے۔

23  اِسلئے اُس نے فرمایامیَں اُنکو ہلاک کر ڈالتا اگر میرا برگزیدہ مؔوُسیٰ میرے حُضُور بیچ میں نہ آتا کہ میرے قہر کو ٹال دے تا نہ ہو کہ میَں اُن کو ہلاک کروں۔

24  اور اُنہوں نے اُس سُہانے مُلک کو حقیر جانااور اُس کے قول کا یقین نہ کیا۔

25  بلکہ وہ اپنے ڈیروں میں بُڑبڑائے اور خُداوند کی بات نہ مانی۔

26  تب اُس نے اُن کے خلاف قسم کھائی کہ میَں اُن کو بیابان مین پست کروں گا۔

27  اور اُنکی نسل کو قوموں کے درمیان گِرا دوُنگا۔ اور اُنکو مُلک مُلک مین تتِر بتر کرونگا۔

28  وہ بعؔل فغُور کو پاُجنے لگے۔ اور بتوں کی قُربانیا ں کھانے لگے۔

29  یُوں اُنہوں نے اپنے اعمال سے اُسکو خشمناک کیا اور وبا اُن میں پھوٹ نکلی۔

30  تب فنِؔیحاس اُٹھا اور بیچ میں آیا اور وبا رُک گئی۔

31  اور یہ کام اُسکے حق میں پُشت در پُشت ہمیشہ کے لئے راستبازی گِنا گیا۔

32  اِسلئے کہ اُنہوں نے اُسکی روُح سے سرکشی کی اور مؔوُسیٰ بے سوچے بول اُٹھا۔

33  

34  اُنہوں نے اُن قوموں کو ہلاک نہ کیا جَیسا خُداوند نے اُن کو حُکم دیا تھا ۔

35  بلکہ اُن قوموں کے ساتھ مل گئے اور اُن کے سے کام سیکھ گئے۔

36  اور اُنکے بتوں کی پرستیش کرنے لگے جو اُنکے لئے پھندہ بن گیا۔

37  بلکہ اُنہوں نے اپنے بیٹے بیٹیوں کو شیاطین کے لئے قُربان کیا۔

38  اور معصوموں کا یعنی اپنے بیٹے بیٹیوں کا خُون بہایا۔جِنکو اُنہوں نے کنعؔان کے بُتوں کے لئے قُربان کر دیا اور مُلک خُون سے ناپاک ہو گیا۔

39  یُوں وہ اپنے ہی کاموں سے آلودہ ہو گئے اور اپنے فعِلوں سے بیوفا بنے۔

40  اِسلئے خُداوند کا قہر اپنے لوگوں پر بھڑکا اور اُسے اپنی میراث سے نفرت ہو گئی۔

41  اور اُس نے اُنکو قوموں کے قبضہ میں کر دیا۔ اور اُن سے عداوت رکھنے والے اُن پر حُکمران ہو گئے۔

42  اُنکے دُشمنوں نے اُن پر ظُلم کیا اور وہ اُنکے محکام ہو گئے۔

43  اُس نے تو بارہا اُن کو چُھڑایا لیکن اُن کو مشورہ باغیانہ ہی رہا۔ اور وہ اپنی بدکاری کے باعث پست ہو گئے۔

44  تو بھی جب اُس نے اُنکی فریاد سُنی تو اُنکے دُکھ پر نظر کی۔

45  اور اُس نے اُنکے حق میں اپنے عہد کو یاد کیا اور اپنی شفقت کی کثرت کے مُطابق ترس کھایا۔

46  اُس نے اُنکو اسیر کرنے والوں کے دِل میں اُنکے لئے رحم ڈالا۔

47  اَے خُداوند! ہمارے خُدا! ہمکو بچا لے۔ اور ہمکو قوموں میں سے اکٹھا کر لے۔تاکہ ہم تیرے قُدوس نام کا شُکر کریں اور للکارتے ہوئے تیری ستایش کریں۔

48  خُداوند اِسراؔئیل کا خُدا ازل سے ابدتک مُبارِک ہو! اور ساری قوم کہے آمین۔ خُداوند کی حمد کرو۔

  زبُور 107

1  خُداوند کا شُکر کرو کیونکہ بھلا ہے۔اور اپسکی شفقت ابدی ہے۔

2  خُداوند کے چُھڑائے ہُوئے یہی کہیں۔جِنکو اُس نے فدیہ دے کر مُخالِف کے ہاتھ سے چُھڑالیا۔

3  اور اُن کو مُلک مُلک سے جمع کیا۔ پُورب سے اور پّچھم سے ۔ اُتّر سے اور دکِھّن سے ۔

4  وہ بیابان میں صحرا کے راستے پر بھٹکتے پھرے۔ اُنکو بسنے کے لئے کوئی شہر نہ ملا۔

5  وہ بھوکے اور پیاسے تھےاور اُن کا دِل بیٹھا جاتا تھا۔

6  تب اپنی مُصیبت میں اُنہوں نے خُداوند سے فریاد کی۔ اور اُس نے اُنکو اُنکے دُکھوں سے رہائی بخشی۔

7  وہ اُنکو سیدھی راہ سے لے گیا۔ تاکہ بسنے کے لئے کِسی شہر میں جاپہنُچیں۔

8  کاشکہ لوگ خُداوند کی شفقت کی خاطر اور بنی آدم کے لئے اُسکے عجائب کی خاطر اُسکی ستایش کرتے!

9  کیونکہ وہ ترستی جان کو سیر کرتا ہے۔اور بھوکی جان کو نعمتوں سے مالامال کرتا ہے۔

10  جو اندھیرے اور مَوت کے سایہ میں بیٹھے مُصیبت اور لوہے سے جکڑے ہوئے تھے۔

11  چونکہ اُنہوں نے خُداوند سے سرکشی کی اور حق تعالیٰ کی مشورت کو حقیر جانا۔

12  اِسلئے اُس نے اُنکا دِل مُشقّت سے عاجز کر دیا۔ وہ گِر پڑے اور کوئی مددگار نہ تھا۔

13  تب اپنی مُصیبت میں اُنہوں نے خُداوند سے فریاد کی اور اُس نے اُنکو اُنکے دُکھوں سے رہائی بخشی۔

14  وہ اُنکو اندھیرے اور موَت کے سایہ سے نکال لایا اور اُنکے بندھن توڑ ڈالے۔

15  کاشکہ لوگ خُداوند کی شفقت کی خاطر اور بنی آدم کے لئے اُسکے عجائب کی خاطر اُسکی ستایش کرتے!

16  کیونکہ اُس نے پیتل کے پھاٹک توڑ دئے۔ اور لوہے کے بینڈوں کو کاٹ ڈالا۔

17  احمق اپنی خطاؤں کے سبب سے اور اپنی بدکاری کے سبب مُصیبت میں پڑتے ہیں۔

18  اُنکے جی کو ہر طرح کے کھانے سے نفرت ہو جاتی ہے۔ اور وہ موت کے پھاٹکوں کے نزدیک پہنچ جاتے ہیں۔

19  تب وہ اپنی مُصیبت میں خُدا وند سے فریاد کرتے ہیں اور وہ اُنکو اُنکے دُکھوں سے رہائی بخشتا ہے۔

20  وہ اپنا کلام نازل فرما کر اُن کو شفا دیتا ہے اور اُن کو اُنکی ہلاکت سے رہائی بخشتا ہے۔

21  کاشکہ لوگ خُداوند کی شفقت کی خاطر اور بنی آدم کے لئے اُسکے عجائب کی خاطر اُسکی ستایش کرتے!

22  وہ شُکر گُزاری کی قُربانیاں گُذرانیں۔ اور گاتے ہوئے اُس کے کامون کا بیان کریں۔

23  جو لوگ جہازوں میں بحر پر جاتے ہیں اور سُمندر پر کاروبار میں لگے رہتے ہیں۔

24  وہ سُمندر میں خُداوند کے کاموں کو اور اُسکے عجائب کو دیکھتے ہیں۔

25  کیونکہ وہ حُکم دے کر طوفانی ہوا چلاتا ہے جو اُس میں لہریں اُٹھاتی ہے۔

26  وہ آسمان تک چرھتے اور گہراو میں اُترتے ہیں پریشانی سے اُنکا دِل پانی پانی ہو جاتا ہے۔

27  وہ جھومتے اور متوالے کی طرح لڑکھڑاتے اور حواس باختہ ہو جاتے ہیں۔

28  تب وہ اپنی مُصیبت میں خُداوند سے فریاد کرتے ہیں اور وہ اُنکو اُنکے دُکھوں سے رہائی بخشتا ہے۔

29  وہ آندھی کو تھما دیتا ہے اور لہریں موقوف ہو جاتی ہیں۔

30  تب وہ اُس کے تھم جانے سے خُوش ہوتے ہیں۔یُوں وہ اُن کو بندرگاہِ مقصُد تک پہنچا دیتا ہے۔

31  کاشکہ لوگ خُداوند کی ستایش کی خاطر اور بنی آدم کے لئے اُس کے عجائب کی خاطر اُسکی ستایش کرتے!

32  وہ لوگوں کے مجمع میں اُس کی بڑائی کریں اور بزرگوں کی مجلس میں اُسکی حمد۔

33  وہ دریاؤں کو بیابان بنا دیتا ہے۔ اور پانی کے چشموں کو خُشک زمین ۔

34  وہ زرخیز زمین کو صحِرایِ شور کر دیتا ہے۔ اِسلئے کہ اُسکے باشندے شریر ہین۔

35  وہ بیابان کو جھیل بنا دیتا ہے۔اور خُشک زمین کو پانی کے چشمے۔

36 وہاں وہ بھوکوں کو بساتا ہے۔تاکہ بسنے کے لئے شہر تیار کریں۔

37  اور کھیت بوئیں اور تاکِستان لگائیں۔ اور پیداوار حاصِل کریں۔

38  وہ اُنکو برکت دیتا ہے اور وہ بہت بڑھتے ہیں اور وہ اُنکے چَوپایوں کو کم نہیں ہونے دیتا۔

39  پھِر ظُلم و تکلیف اور غم کے مارے وہ گھٹ جاتے اور پست ہو جاتے ہیں۔

40  وہ اُمرا پر زِلّت اُنڈیل دیتا ہے۔اور اُنکو بے راہ ویرانہ میں بھٹکاتا ہے۔

41  تَو بھی وہ مُحتاج کو مُصیبت سے نکال کر سرفراز کرتا ہے۔ اور اُس کے خاندان کو ریوڑ کی طرح بڑھاتا ہے۔

42  راستباز یہ دیکھ کر خُوش ہُوں گے اور سب بدکاروں کا مُنہ بند ہو جائیگا ۔

43  دانا اِن باتوں پر توجّہ کریگا اور وہ خُداوند کی شفقت پر غور کرینگے۔

  زبُور 108

1  اَے خُداوند میرا دِل قائم ہے میَں گاؤنگا ور مدح سرائی کرونگا۔

2  اَے بربط اور ستار جاگو! میَں خُود بھی صُبح سویرے جاگ اُتھونگا۔

3  اِے خُداوند! میَں لوگوں میں تیرا شُکر کرونگا۔میَں اُمتوں میں تیری مدح سرائی کرونگا۔

4  کیونکہ تیری شفقت آسمان سے بُلند ہے۔اور تیری سچّائی افلاک کے برابر ہے۔

5  اَے خُدا تو آسمانوں پر سرفراز ہو۔اور تیرا جلال ساری زمین پر ہو۔

6  اپنے دہنے ہاتھ سے بچا اور ہمیں جواب دے۔ تاکہ تیرے محبُوب بچائے جائیں۔

7  خُدا نے اپنی قُدوُّسیت میں یہ فرمایا میَں خُوشی کروُنگا۔ میَں سِکمؔ کو تقسیم کرونگا اور سُکاّؔت کی وادی کو بانٹونگا۔

8  جلعاد میرا ہے منسّؔی میرا ہے۔افراؔئیِم میرے سر کا خود ہے یہُوؔداہ میرا عصا ہے۔

9  موآؔب میرا چلپچی ہے۔ ادوؔم پر میں جُوتا پھینکونگا۔ میَں فلستین پر للکارونگا۔

10  مجھے اُس فصیلدار شہر میں کون پہنچائیگا؟ کون مجھے ادوؔم تک لے گیا ہے؟

11  اَے خُدا! کیا تُو نے ہمیں ردّ نہیں کر دیا؟ اَے خُدا! تُو ہمارے لشکروں کے ساتھ نہیں جاتا۔

12  مُخالِف کے مُقابلہ میں ہماری کُمک کر کیونکہ انسانی مدد عبث ہے۔

13  خُدا کی بدولت ہم دلاِوری کرینگے کیونکہ وہی ہمارے مُخالِفوں کو پامال کریگا۔

  زبُور 109

1  اَے خُدا! میرے محموُد! خاموش نہ رہ۔

2  کیونکہ شریروں اور دغابازوں نے میرے خلاف مُنہ کھولا ہے۔اُنہوں نے جھُوٹی زُبان سے مجھ سے باتیں کی ہیں۔

3  اُنہوں نے عداوت کی باتوں سے مجھے گھیر لیا۔ اور بے سبب مجھ سے لڑے ہیں۔

4  وہ میری مُحبت کے سبب سے میرے مُخالِف ہیں لیکن میَں تو بس دُعا کرتا ہوں۔

5  اُنہوں نے نیکی کے بدلے مجھ سے بدی کی ہے۔ اور میری مُحبت کے بدلے عداوت۔

6  تُو کسی شریر آدمی کو اُس پر مُقرر کر دے اور کوئی مُخالِف اُسکے دہنے ہاتھ کھڑا رہے۔

7  جب اُسکی عدالت ہو تو وہ مجرم ٹھہرائے اوراُسکی دُعا بھی گُناہ گنی جائے۔

8  اُسکی عُمر کوتاہ ہو جائے اور اُس کا منصب کوئی دوُسرا لے لے۔

9  اُسکے بچے یتیم ہو جائیں اور اُسکی بیوی بیوہ ہو جائے۔

10  اُس کے بچے آوارہ ہو کر بھیک مانگیں۔اُنکو اپنے ویران مُقاموں سے دوُر جاکر ٹُکڑے مانگنا پڑے۔

11  قرض خواہ اُس کا سب کچھ چھین لے۔اور پردیسی اُسکی کمائے لوٹ لیں۔

12  کوئی نہ ہو جو اُس پر شفقت کرے نہ کوئی اُس کے یتیم بچوں پر ترس کھائے۔

13  اُسکی نسل کٹ جائے اور دوسری پُشت میں اُنکا نام مٹا دیا جائے۔

14  اُسکے باپ دادا کی بدی خُداوند کے حُضور یاد رہے۔اور اُس کی ماں کا گُناہ مِٹایا نہ جائے۔

15  وہ برابر خُداوند کے سامنے رہیں۔تاکہ وہ زمین پر سے اُنکا ذِکر مٹا دے۔

16  اِسلئے کہ اُس نے رحم کرنا یاد نہ رکھا پر غریب اور محتاج اور شکستہ دل کو ستایا تاکہ اُنکو مار ڈالے۔

17  بلکہ لعنت کرنا اُسے پسند تھا۔ سو وہی اُس پر آ پڑی اور دُعا دینا اُسے مرغوب نہ تھا سو وہ اُس سے دور رہی۔

18  اُس نے لعنت کو اپنی پوشاک کی طرح پہنا اور وہ پانی کی طرح اُس کے باطن میں اور تیل کی طرح اُس کی ہڈیوں میں سما گئی ۔

19  وہ اُس کے لئے اُس پاشاک کی مانند ہو جِسے وہ پہنتا ہے۔ اور اُس کے پٹکے کی جگہ جِس سے وہ اپنی کمر کسے رہتا ہے۔

20 خُداوند کی طرف سے میرے مُخالِفوں کا اور میری جان کو بُرا کہنے والوں کا یہی بدلہ ہے۔

21  لیکن اَے مالک خُداوند ! اپنے نام کی خاطر مجھ پر احسان کر ۔ مجھے چھُڑا کیونکہ تیری شفقت خوب ہے۔

22  اِسلئے کہ میں غریب اور محتاج ہوں اور میرا دِل میرے پہلو میں زخمی ہے۔

23  میں ڈھلتے سایہ کی طرح جاتا رہا۔ میں ٹِّڈی کی طرح اُڑا دیا گیا۔

24  فاقہ کرتے کرتے میر گھُٹنے کمزور ہو گئے۔ اور چکنائی کی کمی سے میر جسم سوُکھ گیا۔

25  میَں اُنکی ملامت کا نشانہ بن گیا ہوں جب وہ مجھے دیکھتے ہیں تو سر ہلاتے ہیں۔

26  اَے خُداوند ! میرے خُدا! میری مدد کر۔ اپنی شفقت کے مُطابق مجھے بچا لے۔

27  تاکہ وہ جان لیں کہ اِس میں تیرا ہاتھ ہےاور تُو ہی نے اَے خُداوند !یہ کیا ہے ۔ ۰

28  وہ لعنت کرتے رہیں۔پر تُوبر کت دے وہ جب اٹُھے گے۔تو شر منِد ہ ہو نگے پر تیر ا بندہ شادمان ہوگا۔

29 میرے مُخالف ذلت سے ملُبس ہو جائیں اوراپنی ہی شرمندگی کوچادر کی طرح اوڑھ لیں۔

30 میَں اپنےمُنہ سے خُداوند کا شُکر کر وُنگا۔بلکہ بڑی بھیڑمیںاُسکی حمد کرؤنگا ۔

31 کیونکہ وہ محُتاج کے دہنے ہاتھ کھڑا ہوگا۔تاکہ اُس کی جان پر فتوی دینے والوں سے اُسے رہائی دے ۔

  زبُور 110

1 یٔہوواہ نے میرے خُداوند سے کہا تُومیرے دہنے ہاتھ بیٹھ جب تک کہ میں تیر ے دُشمنوں کو تیرے پاؤں کی چو کی نہ کر دوُں۔

2 خُداوند تیرے زور کا عصا صیُون سے بھیجیگا۔ تُو اپنے دُشمنو ں میں حُکمر ا نی کر ۔

3 لشکر کشی کے دن تیر ے لوگ خُوشی سے اپنے آپ کو پیش کر تے ہیں ۔تیر ے جوان پاک آرایش میں ہیں۔ اور صُبح کے بطن سے شبنم کی مانند ۔

4  خُداوند نے قسم کھائی ہے اور پھریگا نہیں کہ تُو مِلکِ صدؔق کے طور پر ابدتک کاہن ہے ۔

5  خُداوند تیرے دہنے ہاتھ پر اپنے قہر کے دن بادشاہوں کو چھید ڈالیگا۔

6  وہ قوموں میں عدالت کریگا۔ اور لاشوں کے ڈھیر لگا دیگا۔ اور بہت سے مُلکوں میں سروں کو کُچلے گا۔

7  وہ راہ میں ندی کا پانی پئیگا اِسلئے وہ سر کو بُلند کریگا۔

  زبُور 111

1  خُداوند کی حمد کرو میَں راستبازوں کی مجلس میں اور جماعت میں اپنے سارے دل سے خُداوند کا شُکر کرُنگا۔

2  خُداوند کے کام عظیم ہیں۔ جو اُن میں مسرور ہیں اُن کی تفتیش میں رہتے ہیں۔

3  اُسکے کام جلالی اور پُر حشمت ہین اور اُسکی صداقت ابدتک قائم ہے۔

4  اُس نے اپنے عجائب کی یادگار قائم کی ہے۔ خُداوند رحیم و کریم ہے۔

5  وہ اُن کو جو اُس سے ڈرتے ہیں خُوراک دیتا ہے۔ وہ اپنے عہد کو ہمیشہ یاد رکھیگا۔

6  اُس نے قوموں کی میراث اپنے لوگوں کو دیکر اپنے کاموں کا زور اُنکو دکھایا۔

7  اُسکے ہاتھوں کے کام برحق اور پُر عدل ہیں۔ اُسکے تمام قوانین راست ہیں۔

8  وہ ابُدالآباد قائم رہیں گے۔ وہ سچّائی اور راستی سے بنائے گئے ہیں۔

9  اُس نے اپنے لوگوں کے لئے فدیہ دیا اُس نے اپنا عہد ہمیشہ کے لئے ٹھہرایا ہے۔ اُس کا نام قُدوُّس اور مُہیب ہے۔

10  خُداوند کا خُوف دانائی کا شروع ہے۔ اُس کے مُطابق عمل کرنے والے دانشمند ہیں۔ اُسکی ستایش ابدتک قائم ہے۔

  زبُور 112

1 خُداوند کی حمد کرو۔ مُبارک ہے وہ آدمی جو خُداوند سے ڈرتا ہے۔ اور اُسکے حُکموں میں خوُب مسرور رہتا ہے۔

2  اُسکی نسل زمین پر زورآور ہو گی۔ راستبازوں کی اولاد مُبارِک ہو گی۔

3  ما ل و دولت اُسکے گھر میں ہے۔ اور اُسکی صداقت ابد تک قائم ہے۔

4  راستبازوں کے لئے تاریکی میں نُور چمکتا ہے۔وہ رحیم و کریم اور صادق ہے۔

5  رحمدل اور قرض دینے والا آدمی سعادتمند ہے۔ وہ اپنا کاروبار راستی سے کریگا۔

6  اُسے کبھی جُنبش نہ ہو گی۔ صادق کی یادگار ہمیشہ رہیگی۔

7  وہ بُری خبر سے نہ ڈریگا۔ خُداوند پر توکل کرنے سے اُسکا دل قائم ہے۔

8  اُسکا دِل برقرار ہے۔ وہ ڈرنے کا نہیں۔ یہاں تک کہ وہ اپنے مُخالفوں کو دیکھ لیگا۔

9  اُس نے بانٹا اور محتاجوں کو دیا۔ اُسکی صداقت ہمیشہ قائم رہیگی۔ اُسکا سینگ عزت کے ساتھ بُلند کیا جائیگا۔

10  شریر یہ دیکھیگا اور کُڑھیگا۔ وہ دانت پیسیگا اور گھُلیگا۔ شریر کی مُراد نابود ہو گی۔

  زبُور 113

1  اے خدا کے بندو ! خدا کی حمد کرو ! اُس کی ستائش کرو ۔ خدا وند کے نام کی مدح سرائی کرو ۔

2  خدا وند کے نام کی ستائش اب اور ابد تک ہو ،یہ میری آرزو ہے ۔

3  آفتاب کے طلوع سے غُروب تک خدا وند کے نام کی ستائش ہو ! یہ میری آرزو ہے

4  خدا وند سبھی قوموں سے اونچا ہے ۔ اُس کا جلال آسمانوں تک اٹھتا ہے ۔

5  ہمارے خدا وند کی مانند کو ئی بھی شخص نہیں ہے ۔ خدا عالمِ بالا پر تخت نشیں ہے ۔

6  تا کہ خدا آسمان اور نیچے زمین کو دیکھ پا ئے ۔

7  خدا غریبوں کو غبار سے اٹھا تا ہے ، اور فقیروں کو کوڑا کرکٹ کے ڈھیر سے اٹھا تا ہے ۔

8  خدا انہیں اہم بنا تا ہے ۔ خدا ان لوگوں کو بہت اہم رہنما بناتا ہے ۔

9  وہ بانجھ بیوی کو بچّے دیتا ہے اور شادماں رہنے دیتا ہے ۔ خدا وند کی ستائش کرو ۔

  زبُور 114

1  جب اِسراؔئیل مصؔر سے نکل آیا یعنی یعؔقوُب کا گھرانا اجنبی زُبان قوم میں سے

2  تو یہوُؔداہ اُسکا مقدِس اور اِسرائؔیل اُسکی مملکت ٹھہرا۔

3  یہ دیکھتے ہی سُمندر بھاگا۔ یؔردن پیچھے ہٹ گیا۔

4  پہاڑ مینڈھوں کی طرح اُچھلے پہاڑیاں بھیڑ کے بچوں کی طرح کوُدیں۔

5  اَے سُمندر! تجھے کیا ہُؤا کہ تُو بھاگتا ہے؟ اَے یرؔدن! تجھے کیا ہُؤا کہ تُو پیچھے ہٹتا ہے؟

6  اَے پہاڑو! تمکو کیا ہُؤا کہ تُم مینڈھوں کی طرح اُچھلتے ہو؟ اَے پہاڑیو! تمکو کیا ہُؤا کہ تُم بھیڑ کے بچّوں کی طرح کودتی ہو؟

7  اَے زمین تُو رب کے حُضُور ۔ یعقُؔوب کے خُدا کے حُضُور تھرتھرا ۔

8  جو چٹان کو جھیل اور چقماق کو پانی کا چشمہ بنا دیتا ہے۔

  زبُور 115

1  ہمکو نہیں! اَے خُداوند! ہمکو نہیں بلکہ تُو اپنے ہی نام کو اپنی شفقت اور سچّائی کی خاطر جلال بخش۔

2  قومیں کیوں کہیں اب اُنکا خُدا کہاں ہے؟

3  ہمارا خُدا تو آسمان پر ہے۔ اُس نے جو کچھ چاہا وہی کیا۔

4  اُنکے بُت چاندی اور سونا ہیں یعنی آدمی کی دستکاری۔

5  اُنکے مُنہ ہیں پر وہ بولتے نہیں۔ آنکھیں ہیں پر وہ دیکھتے نہیں۔

6  اُنکے کان ہیں پر وہ بولتے نہیں ناک ہے پر وہ سُونگھتے نہیں۔

7  اُنکے ہاتھ ہیں پر وہ چھُوتے نہیں پاؤں ہیں پر وہ چلتے نہیں اور ۔ اور اُن کے گلے سے آواز نہیں نکلتی۔

8  اُنکے بنانے والے اُن ہی کی مانند ہو جائینگے۔بلکہ وہ سب جو اُن پر بھروسہ رکھتے ہیں۔

9  اَے اِسرائیؔل ! خُداوند پر توکل کر وُہی اُنکی کُمک اور اُنکی سِپر ہے۔

10  اَے ہاروؔن کے گھرانے! خُداوند پر توکل کرو وہی اُنکی کُمک اور اُنکی سِپر ہے۔

11  اَے خُداوند سے ڈرنے والو! خُداوند پر توکل کرو۔وہی اُنکی کُمک اور اُنکی سِپر ہے۔

12  خُداوند نے ہمکو یاد رکھا۔ وہ برکت دیگا۔ وہ اِسرائؔیل کے گھرانے کو برکت دیگا۔ وہ ہاروؔن کے گھرانے کو برکت دیگا۔

13  جو خُداوند سے ڈرتے ہیں کیا چھوٹے کیا بڑے وہ اُ سب کو برکت دیگا۔

14  خُداوند تمکو بڑھائے تمکو اور تمہاری اولاد کو۔

15  تُم خُداوند کی طرف سے مُبارِک ہو جِس نے آسمان اور زمین کو بنایا۔

16  آسمان تو خُداوند کا آسمان ہے لیکن زمین اُس نے بنی آدم کو دی ہے ۔

17  مُردے خُداوند کی ستایش نہیں کرتے نہ وہ جو خاموشی کے عالم میں اُتر جاتے ہیں لیکن ہم اب سے ابدتک خُداوند کو مُبارِک کہینگے۔ خُداوند کی حمد کرو۔

18  

  زبُور 116

1  میَں خُداوند سے مُحبت رکھتا ہوں۔کیونکہ اُس نے میری فریاد سُنی اور میری منّت سُنی ہے۔

2  چُونکہ اُس نے میری طرف کان لگایا۔ اِسلئے میں عُمر بھر اُس سے دُعا کروں گا۔

3  مَوت کی رسیوں نے مجھے جکڑ لیا اور پاتال کے درد مجھ پر آ پڑے۔ میَں دُکھ اور غم میں گرفتار ہُؤا۔

4  تب میَں نے خُداوند سے دُعا کی۔ کہ اَے خُداوند ! میَں تیری مِنّت کرتا ہُوں میری جان کو رہائی بخش۔

5  خُداوند صادق اور کریم ہے۔ ہمارا خُدا رحیم ہے۔

6  خُداوند سادہ لوگوں کی حفاظت کرتا ہے۔میَں پست ہو گیا تھا اُسی نے بچا لیا۔

7 اَے میری جان ! پھر مُطمئِن ہو کیونکہ خُداوند نے تجھ پر احسان کیا ہے۔

8  اِسلئے کہ تُو نے میری جان کو موت سے میری آنکھوں کو آنسُو بہانے سے اور میری پاؤں کو پھسلنے سے بچایا ہے۔

9  میَں زِندوں کی زمین میں خُداوند کے حُضُور چلتا رہونگا۔

10  میَں ایمان رکھتا ہوں۔ اِسلئے یہ کہونگا۔ میَں بڑی مُصیبت میں تھا۔

11  میَں نے جلد بازی سے کہہ دیا کہ سب آدمی جھوٹے ہیں۔

12  خُداوند کی سب نعمتیں جو مجھے ملیں میَں اُنکے عوض میں اُسے کیا دُوں ؟

13  میَں نجات کا پیالہ اُٹھاکر خُداوند سے دُعا کرونگا۔

14  میَں خُداوند کے حُضُور اپنی مِنتّیں اُسکی ساری قوم کے سامنے پُوری کرونگا۔

15  خُداوند کی نگاہ میں اُسکے مُقدسوں کی موت گِراں قدر ہے۔

16  آہ! اَے خُداوند! میَں تیرا بندہ ہوں۔ میَں تیرا بندہ تیری لونڈی کا بیٹا ہوں۔ تُو نے میرے بندھن کھولے ہیں۔

17  میَں تیرے حُضُور شُکر گُذاری کی قُربانی چڑھاؤنگا۔اور خُداوند سے دُعا کرونگا۔

18  میَں خُداوند کے حُضُور اپنی مِنتّیں اُسکی ساری قوم کے سامنے پُوری کرونگا۔

19  خُداوند کے گھر کی بارگاہوں میں تیرے اندر اَے یرؔوشلم ! خُداوند کی حمد کرو۔

  زبُور 117

1  اَے قومو! سب خُداوند کی حمد کرو۔ اَے اُمتو! سب اُس کی ستایش کرو۔

2  کیونکہ ہم پر اُسکی بڑی شفقت ہے اور خُداوند کی سچّائی ابدی ہے۔ خُداوند کی حمد کرو۔

  زبُور 118

1  خُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ بھلا ہے۔ اور اُسکی شفقت ابدی ہے۔

2  اِسرؔائیل اب کہے اُسکی شفقت ابدی ہے۔

3  ہارؔون کا گھرانا اب کہے اُسکی شفقت ابدی ہے۔

4  خُداوند سے ڈرنے والے اب کہین اُسکی شفقت ابدی ہے۔

5  میَں نے مُصیبت میں خُداوند سے دُعاکی۔ خُداوند نے مجھے جواب دیا اور کُشادگی بخشی۔

6 خُداوند میری طرف ہے میں نہیں ڈرنے کا اِنسان میرا کیا کر سکتا ہے؟

7  خُداوند میری طرف میرے مددگاروں میں ہے۔اِسلئے میں اپنے عداوت رکھنے والوں کو دیکھ لُونگا۔

8  خُداوند پر توکل کرنا اِنسان پر بھروسہ رکھنے سے بہتر ہے۔

9  خُداوند پر توکل کرنا اُمرا پر بھروسا رکھنے سے بہتر ہے۔

10  سب قوموں نے مجھے گھیر لیا میَں خُداوند کے نام سے اُنکو کاٹ ڈالُونگا۔

11  اُنہوں نے مجھے گھیر لیا ۔ بے شک گھیر لیا میَں خُداوند کے نام سے اُنکو کاٹ ڈالونگا۔

12  اُنہوں نے شہد کی مکھیوں کی طرح مجھے گھیر لیا۔ وہ کانٹوں کی آگ کی طرح بُجھ گئے۔ میَں خُداوند کے نام سے اُنکو کاٹ ڈالونگا۔

13  تُو نے مجھے زور سے دھکیل دیا کہ گِر پڑوں لیکن خُداوند نے میری مدد کی۔

14  خُداوند میری قوت اور میرا گیت ہے۔ وہی میری نجات ہُؤا۔

15 صادِقوں کے خیموں میں شادمانی اور نجات کی راگنی ہے۔ خُداوند کا دہنا ہاتھ دلاوری کرتا ہے۔

16  خُداوند کا دہنا ہاتھ بُلند ہُؤا ہے۔ خُداوند کا دہنا ہاتھ دِلاوری کرتا ہے۔

17  میَں مرونگا نہیں بلکہ جِیتا رُہونگا۔ اور خُداوند کے کاموں کا بیان کرونگا۔

18  خُداوند نے مجھے سخت تنبیہ تو کی لیکن موت کے حالہ نہیں کیا۔

19  صداقت کے پھاٹکوں کو میرے لئے کھول دو۔ میَں اُن سے داخل ہو کر خُداوند کا شُکر کرونگا۔

20  خُداوند کا پھاٹک یہی ہے صادق اُس سے داخل ہونگے۔

21  میَں تیرا شُکر کرونگا کیونکہ تُو نے مجھے جواب دیا اور خود میری نجات بنا۔

22  جِس پتھر کو معماروں نے ردّ کیا وہی کونے کے سِرے کا پتھر ہو گیا۔

23  یہ خُداوند کی طرف سے ہُؤا اور ہماری نظر میں عجیب ہے۔

24  یہ وہی دِن ہے جِسے خُداوند نے مُقرر کیا ہم اِس میں شادمان ہونگے اور خوشی منائیں گے۔

25  آہ !اَے خُداوند !بچالے ۔آہ!اَے خُداوند !خُوشحالی بخش۔

26 مُبا رک ہے وہ جو خُداوند کے نام سے آتاہے۔ہم نے تمُکو خُداوند کے گھر سے دُعا دی ہے ۔

27 یہؤواہ ہی خُداہےاور اُسی نے ہمکو نُور بخشا ہے ۔قرُبانی کو مذبح کے سینگو ں سے رسیٔوں سے باندھو ۔

28 تُو میرا خُدا ہے ۔میَں تیر ا شُکر کرؤںگا ۔تُو میراخُداہے ۔میَں تیری تمجید کرؤنگا۔

29 خُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ بھلا ہے اور اُسکی شفقت ابدی ہے۔

  زبُور 119

1 مُبارک ہیں وہ جو کاہل رفتار ہیں جو خُداوند کی شریعت پر عمل کرتے ہیں۔

2 مُبارک ہیں وہ جواُسکی شہادتو ں کومانتے ہیں ۔اور پورے دل سے اُس کے طا لِب ہیں۔

3 اُن سے نا راستی نہیں ہوتی ۔ وہ اُ سکی راہوں پر چلتے ہیں۔

4 تُو نے اپنے قوانین دِۓ ہیں ۔تاکہ ہم دِل لگا کر اُنکو مانیں ۔

5 کاشکہ تیر ے آ ئین ماننے کے لئےمیری روشیں دُرست ہو جائیں !

6 جب میَں تیر ے سب احکام کا لحِا ظ رکھُو ُنگا تو شرمنِدہ ہو نگا ۔

7 جب میں تیری صد اقت کے احکا م سیکھ لُو ُ نگا ۔تُو سچے دِل سے تیرا شُکر ادا کُرونگا۔ میں تیرے آئیں ما نُو نُگا ۔

8 مجھے بالکل ترک نہ کر دے ۔

9 جوان اپنی روش کس طر ح پا ک رکھے؟تیرے کلام کے مطُا بق اُس پر نگا ہ رکھنے سے ۔

10 مَیں پُو رے دِل سے طالب ہوا ُہوُں ۔ مجھے اپنے فر مان سے بھٹکنےنہ دے ۔

11 میَں؟ نے تیرے کلا م کو اپنے دِل میں رکھ لیا ہے ۔ تا کہ میں تیرے خلاف گُناہ نہ کروُں۔

12  اَے خُداوند ! تُو مبارک ہے ۔ مجھے اپنے آ ئین سِکھا۔

13 مَیں نے اپنے لبو ں سے تیرے فرمودہ کلام کو بیان کیا۔

14  مجھے تیری شہادتوں کے کی راہ سے شادمانی ہُؤئی جَیسی ہر طرح کی دولت سے ہوتی ہے۔

15  میَں تیرے قوانین پر غور کرونگا۔ اور تیری راہوں کا لحاظ رکھونگا۔

16  میَں تیرے آئین میں مسرور رہونگا۔ میَں تیرے کلام کو نہ بھولونگا۔

17  اپنے بندہ پر احسان کر تاکہ میَں جیتا رہوں۔ اور تیرے کلام کو مانتا رہوں۔

18  میری آنکھیں کھول دے تاکہ میں تیری شریعت کے عجائب دیکھوں۔

19  میَں زمین پر مُسافر ہوں۔ اپنے فرمان مجھ سے پوشیدہ نہ رکھ۔

20  میرا دل تیرے احکام کے اشتیاق میں ہر وقت تڑپتا رہتا ہے۔

21  تُو نے اُن معلان مغروروں کو جھڑک دیا۔ جو تیرے فرمان سے بھٹکے رہتے ہیں۔

22  ملامت اور حقارت کو مجھ سے دور کر دےکیونکہ میَں نے تیری شہادتیں مانی ہیں۔

23  اُمرا بھی بیٹھکر میرے خلاف باتیں کرتے ہیں ۔ لیکن تیرا بندہ تیرے آئین پر دھیان لگائے رہا۔

24  تیری شہادتیں مجھے مرغوب اور میری مُشیر ہیں۔

25  میری جان خاک میں مِل گئی۔تُو اپنے کلام کے مُطابق مجھے زندہ کر ۔

26  میَں نے اپنی رَوشوں کا اظہار کیا اور تُو نے مجھے جواب دیا۔ مجھے اپنے آئین کی تعلیم دے۔

27  اپنے قوانین کی راہ مجھے سمجھا دے۔ اور میَں تیرے عجائب پر دھیان کرونگا۔

28  غم کے مارے میری جان گھُلی جاتی ہے۔ اپنے کلام کے مُطابق مجھے تقویت دے۔

29  جھوٹ کی راہ سے مجھے دور رکھ۔ اور مجھے شریعت عنایت فرما۔

30  میَں نے وفاداری کی راہ اختیار کی ہے۔ میَں نے تیرے احکام اپنے سامنے رکھے ہیں۔

31  میَں تیری شہادتوں سے لِپٹا ہُؤا ہوں۔ اَے خُداوند! مجھے شرمندہ نہ ہونے دے۔

32  جب تُو میرا حوصلہ بڑھائیگا۔ تو میَں تیرے فرمان کی راہ میں دوڑونگا۔

33  اَے خُداوند مجھے اپنے آئین کی راہ بتا۔اور میَں آخر تک اُس پر چلوں گا۔

34  مجھے فہم عطا کر اور میَں تیری شریعت پر چلونگا۔ بلکہ میَں پُورے دِل سے اُسکو مانونگا۔

35 مجھے اپنے فرمان کی راہ پر چلا۔ میونکہ اِس میں میری خُوشی ہے۔

36  میرے دِل کو اپنی شہا دتو ں کی طرف رجوُع دِلا نہ کہ لالچ کی طرف ۔

37 میری آنکھو ں کو بظُلا ن پر نظر کرنے سے با ز رکھ اور مجھے اپنی راہوں میں زندہ کر ۔

38  اپنے بندہ کے لئے اپنا وہ قول پورا کر۔ جِس سے تیرا خُوف پیدا ہوتا ہے۔

39  میری ملامت کو جِس سے میَں ڈرتا ہوں دور کردے۔ کیونکہ تیرے احکام بھلے ہیں۔

40  دیکھ! میَں تیرے قوانین کا مُشتاق رہا ہُوں۔ مجھے اپنی صداقت سے زندہ کر۔

41  اَے خُداوند! تیرے قول کے مطابق تیرے شفقت اور تیری نجات مجھے نصیب ہوں۔

42  تب میں اپنے ملامت کرنے والے کو جواب دے سکونگا۔ کیونکہ میَں تیرے کلام پر بھروسا رکھتا ہوں۔

43  اور حق بات کو میرے مُنہ سے ہرگز جُدا نہ ہونے دے کیونکہ میرا اعتماد تیرے احکام پر ہے۔

44  پس میں ابدلآباد تیری شریعت کو مانتا رہونگا۔

45  اور میَں آزادی سے چلونگا۔ کیونکہ میَں تیرے قوانین کا الب رہو ہوں۔

46  میَں بادشاہوں کے سامنے تیری شہادتوں کا بیان کرونگا۔ اور شرمندہ نہ ہونگا۔

47  تیرے فرمان مجھے عزیز ہے اُٹھاونگا۔ اور تیرے آئین پر دھیان کرونگا۔

48 میرے ہاتھوں میں بھی میں نے پیار کیا ہے جو تیرے احکام، سے اٹھا گا، اور میں تیرے آئین میں غور کیا جائے گا.

49  جو کلام تُو نے اپنے بندہ سے کیا اُسے یاد کر کیونکہ تُو نے مجھے اُمید دِلائی ہے۔

50  میری مُصیبت میں یہی میری تسلی ہے۔ کہ تیرے کلام نے مجھے زندہ کیاہے۔

51 مغروروں نے مجھے بہت ٹھٹھوں میں اُڑایا۔ تو بھی میں نے تیری شریعت سے کنارہ نہیں کیا۔

52  اَے خُداوند! میَں تیرے قدیم احکام کو یاد کرتا اور اطمنان پاتا ہوں۔

53  اُن شریروں کے سبب سے جو تیری شریعت کو ترک کرتے ہیں۔ میَں سخت طیش میں آ گیا ہوں۔

54  میرے مسافر خانہ میں تیرے آئین میرا گیت رہے ہیں۔

55  اَے خُداوند! رات کو میَں نے تیرا نام یاد کیا ہے۔ اور تیری شریعت پر عمل کیا ہے۔

56  یہ میرے واسطے اِس لئے ہُؤا۔ کہ میَں نے تیرے قوانین کو مانا۔

57  خُداوند میرا بخرہ ہے۔ میَں نے کہا ہے میَں تیری باتیں مانونگا۔

58  میَں پورے دل سے تیرے کرم کا خواہاں ہؤا۔ اپنے کلام کے مطابق مجھ پر رحم کر ۔

59  میَں نے اپنی راہوں پر غور کیا اور تیری شہادتوں کی طرف امنے قدم موڑے۔

60  میَں نے تیرے فرمان ماننے ہیں۔ جلدی کی اور دیر نہ لگائی۔

61  شریروں کی رسیوں نے مجھے جکڑ لیا۔ پر میَں تیری شریعت کو نہ بھولا۔

62  تیری صداقت کے لئے مَیں آ دھی رات کو تیرا شُکر کرنے کو اُٹھو نگا ۔

63 مُیں اُن سب کا ساتھی ہُوں جو تجھ سے ڈر تے ہیں ۔ اور اُن کا جو تیر ے قو انین کو مانتے ہیں ۔

64  اَے خُدا زمین تیر ی شفقت سے معمور ہے ۔ مجھےُ آ ئین سکھا ۔

65  اَے خُداوند ! تُو نے اپنے کلا م کے مطابق اپنے بندہ کے ساتھ بھلائی کی ہے ۔

66 مجھے صحیح اِمتیا ز اور دانش سکِھا کیونکہ میَں تیرے فرمان پر ایمان لا یا ہوں

67 میَں مُصیبت اُٹھانے سے پہلے گمر ُاہ تھا ۔ پر اب تیر ے کلام کو مانتا ہوں۔

68 تُو بھلا ہے اور بھلا ئی کرتا ہے۔مجھے اپنے آ ئین سکھا ۔

69 مغُروروں نے مجھ پر بُہتان با ند ھا ہے ۔میَں پُو رے دِل سے تیرے قو انین کو ماُنو نگا ۔

70 اُن کے دِل چکنا ئی سے فر بہ ہو گئے ۔لیکن میَں تیری شریعت میں مُسرُور ہوُں

71  اچھا ہو اُاکے میں نے مصیبت اُٹھا ئی تا

72 کہ تیرے مُنہ کی شر یعت میرے لئے سونے چاندی کے ہزاروں سکُوں سے بہتر ہے ۔

73 تیرے ہاتھو ں نے مجھے بنا یا اور تر تیب دی ۔

74 تجھُ ڈر نے واے مجھے دیکھکر خُوش ہونگے۔ اِس لئے کہ مجھے تیرے کلام پر اعتماد ہے ۔

75  اَے خُداوند ! میں تیرے احکام کی صداقت کو جانتا ہو ں اور کہ وفاداری ہی سےتو نے مجھے دُکھ میں ڈالا ۔

76 اُس کلام کے مُطابق جو تُو نے اپنے بندوں سے کیا تیری شفقت میری تسلی کا باعث ہو۔

77 تیری رحمت مجھے نصیب ہو تاکہ میَں زندہ رہوں۔ کیونکہ تیری شریعت میری خُشنودی ہے۔

78  مغرور شرمندہ ہوں کیونکہ اُنہوں نے ناحق مجھے گِرایا۔ لیکن میَں تیرے قوانین پر دھیان کرونگا۔

79  تجھ سے ڈرنے والے میری طرف رجوع ہوں تو وہ تیری شہادتوں کو جان لیں گے۔

80  میرادل تیرے آئین ماننے میں کامل رہے تاکہ میَں شرمندگی نہ اُٹھاؤں۔

81  میری جان تیری نجات کے لئے بیتاب ہے۔ لیکن مجھے تیرے کلام پر اعتماد ہے۔

82  تیرے کلام کے انتظار میں میری آنکھیں رہ گئیں۔ میَں یہی کہتا رہا کہ تُو مجھے کب تسلی دیگا؟

83  میَں اُس مشکیزہ کی مانند ہو گیا جو دھوئیں میں ہو۔ تو بھی میَں تیرے آئین کو نہیں بھولتا۔

84  تیرے بندہ کے دِن ہی کتنے ہیں؟ تُو میرے ستانے والوں پر کب فتح دیگا؟

85  مغروروں نے جو تیری شریعت کے پیرونہیں میرے لئے کھودے ہیں۔

86  تیرے سب فرمان برحق ہیں۔ وہ ناحق مجھے ستاتے ہیں ۔ تُو میری مدد کر۔

87  اُنہوں نے مجھے زمین پر سے فنا کر ہی ڈالا تھا۔ لیکن میں نے تیرے قوانین کو ترک نہ کیا۔

88  تُو مجھے اپنی شفقت کے مُطابق زندہ کر۔ تو میَں تیرے مُنہ کی شہادت کو مانونگا۔

89 اَے خُداوند ! تیرا کلام آسمان پر ابدتک قائم ہے۔

90 تیری وفاداری پُشت در پُشت ہے۔ تُو نے زمین کو قیام بخشا اور وہ قائم ہے۔

91 وہ آج تیرے احکام کے مُطابق قائم ہیں۔ کیونکہ سب چیزیں تیری خدمت گُذار ہیں۔

92 اگر تیری شریعت میری خُوشنودی نہ ہوتی تو میَں اپنی مُصیبت میں ہلاک ہو جاتا۔

93 میَں تیرے قوانین کو کبھی نہیں بھولوں گا۔ کیونکہ تُو نے اُن ہی کے وسیلہ سے مجھے زندہ کیا۔

94 میَں تیرا ہی ہوں ۔ مجھے بچا لے۔ کیونکہ میَں تیرے قوانین کا طالب رہا ہوں ۔

95 شریر مجھے ہلاک کرنے کو گھات لگا رہے لیکن میَں تیری شہادتوں پر غور کرونگا۔

96 میَں نے دیکھا کہ ہر کمال کی انتہا ہے۔ لیکن تیرا حُکم نہایت وسیع ہے۔

97 آہ! میَں تیری شریعت سے کَیسی مُحبت رکھتا ہوں۔ مجھے دِن بھر اُسی کا دھیان رہتا ہے۔

98 تیرے فرمان مجھے میرے دُشمنوں سے زیادہ دانشور بناتے ہیں۔ کیونکہ وہ ہمیشہ میرے ساتھ ہیں۔

99  میَں اپنے سب اُستادوں سے عقلمند ہوں۔ کیونکہ تیری شہادتوں پر میر ادھیان رہتا ہے۔

100 میَں عُمر رسیدہ لوگوں سے زیادہ سمجھ رکھتا ہوں۔ کیونکہ میَں نے تیرے قوانین کو مانا ہے۔

101  میَں نے ہر بُری راہ سے اپنے قدم روک رکھے ہیں۔ تاکہ تیری شریعت پر عمل کروں۔

102 میَں نے تیرے احکام سے کنارہ نہیں کیا۔ کیونکہ تُو نے مجھے تعلیم دی ہے۔

103  تیری باتیں میرے لئے کیسی شرین ہیں! وہ میرے مُنہ کو شہد سے بھی میٹھی معلوم ہوتی ہیں۔

104  تیرے قوانین سے مجھے فہم حاصل ہوتا ہے۔اِسلئے مجھے ہر جھوٹی راہ سے نفرت ہے۔

105 تیرا کلام میرے قدموں کے لئے چراغ اور میری راہ کے لئے روشنی ہے۔

106  میَں نے قسم کھائی ہے اور اِس پر قائم ہوں۔ کہ تیری صداقت کے احکام پر عمل کروں۔

107 میَں بڑی مُصیبت میں ہوں اَے خُداوند! اپنے کلام کے مُطابق مجھے زندہ کر۔

108 اَے خُداوند میرے مُنہ سے رضا کی قُربانیاں قبول فرما۔ اور مجھے اپنے احکام کی تعلیم دے۔

109  میری جان ہمیشہ ہٹھیلی پر ہے۔ تو بھی میَں تیری شریعت کو نہیں بھولتا۔

110  شریروں نے میرے لئے پھندہ لگایا ہے۔ تو بھی میَں تیرے قوانین سے نہیں بھٹکتا۔

111  میَں نے تیری شہادتوں کو اپنی میراث بنایا ہے۔ کیونکہ اُس سے میرے دِل کو شادمانی ہوتی ہے۔

112  میَں نے ہمیشہ کے لئے آخر تک تیرے آئین ماننے پر دل لگایا ہے۔

113  مجھے دو دلوں سے نفرت ہے۔ پر تیری شریعت سے مُحبت رکھتا ہوں۔

114  تُو میرے چھِپنے کی جگہ اور میری سِپر ہے۔ مجھے تیرے کلام پر اعتماد ہے۔

115 اَے بدکردارو! مجھ سے دور ہو جاؤ۔ تاکہ میں اپنے خُداوند کے فرمان پر عمل کروں۔

116 تُو اپنے کلام کے مُطابق مجھے سنبھال تاکہ زندہ رہوں۔ اور مجھے اپنے اعتماد سے شرمندگی نہ اُٹھانے دے۔

117 مجھے سنبھال اور میَں سلامت رہونگا اور ہمیشہ تیرے آئین کا لحاظ رکھونگا۔

118  تُو نے اُن سب کو حقیر جانا ہے جو تیرے آئین سے بھٹک جاتے ہیں۔ کیونکہ اُنکی دغا بازی عبث ہے۔

119  تُو زمین کے سب شریروں کو میَل کی طرح چھانٹ دیتا ہے۔ اِسلئے میَں تیری شہادتوں کو عزیز رکھتا ہوں۔

120 میرا جِسم تیرے خُوف سے کانپتا ہے۔اور میَں تیرے احکام سے ڈرتا ہوں۔

121  میَں نے عدل اور انصاف کیا ہے۔ مجھے اُنکے حوالے نہ کر جو ظُلم کرتے ہیں۔

122  بھلائی کے لئے اپنے بندہ کا ضامن ہو۔ مغرُور مجھ پر ظُلم نہ کریں۔

123  تیری نجات اور تیری صداقت کے کلام کے انتظار میں میری آنکھیں رہ گئیں۔

124  اپنے بندہ سے اپنی شفقت کے مُطابق سلوُک کر اور مجھے اپنے آئین سیکھا۔

125 میَں تیرا بندہ ہوں مجھے فہم عطا کر۔تاکہ تیری شہادتوں کو سمجھ لوں۔

126  اب وقت آ گیا ہے کہ خُداوند کام کرے کیونکہ اُنہوں نے تیری شریعت کو باطل کردیا ہے۔

127  لہذا میں سونے کے اوپر اپنے احکام سے پیار ہے؛ جی ہاں، ٹھیک سونے سے اوپر.

128  اِسلئے میَں تیرے سب قوانین کو برحق جانتا ہوں۔ اور ہر جھوٹی راہ سے مجھے نفرت ہے۔

129  تیری شہادتیں عجیب ہیں اِسلئے میرا دل اُنکو مانتا ہے۔

130  تیری باتوں کی تشریح نور بخشتی ہے۔ وہ سادہ دِلوں کو عقکمند بناتی ہے۔

131  میَں خوب مُنہ کھول کر ہانپتا رہا۔ کیونکہ میَں تیرے فرمان کا مُشتاق تھا۔

132  میری طرف توجہ کر اور مجھ پر رحم فرما۔ جَیسا تیرے نام سے مُحبت رکھنے والوں کا حق ہے۔

133  اپنے کلام میں میری رہنمائی کر۔ کوئی بدکاری مجھ پر تسلط نہ پائے۔

134  اِنسان کے ظُلم سے مجھے چھُڑالے۔ تو تیرے قوانین پر عمل کرونگا۔

135 اپنا چہرہ اپنے بندہ پر جلوہ گر فرما۔ اور مجھے اپنے آئین سکھا۔

136 میری آنکھوں سے پانی کے چشمے جاری ہیں۔ اِسلئے کہ لوگ تیری شریعت کو نہیں مانتے۔

137 اَے خُداوند !تُوصادق ہے۔ اور تیرے احکام برحق ہیں۔

138  تُو نے صداقت اور کمال وفاداری سے اپنی شہادتوں کو ظاہر فرمایا ہے۔

139  میری غیرت مجھے کھا گئی کیونکہ میرے مُخالِف تیری باتیں بھول گئے۔

140  تیرا کلام بالکل خالص ہے اِس لئے تیرے بندہ کو اُس سے مُحبت ہے۔

141  میَں ادنٰی اور حقیر ہوں تو بھی میَں تیرے قوانین کو نہیں بھولتا۔

142 تیری صداقت ابدی صداقت ہے۔ اور تیری شریعت برحق ہے،

143  میَں تکلیف اور عذاب میں مُبتلا ہوں۔ تُو بھی تیرے فرمان میری خُوشنودی ہیں۔

144  تیری شہادتیں ہمیشہ راست ہیں۔ مجھے فہم عطا کر تو میَں زندہ رہونگا۔

145  میَں پُورے دِل سے دُعا کعتا ہوں۔ اَے خُداوند! مجھے جواب دے ۔ میَں تیرے آئین پر عمل کرونگا۔

146  میَں نے تجھ سے دُعا کی ہے۔ مجھے بچالے۔ اور میَں تیری شہادتوں کو مانونگا۔

147 میَں نے پو پھٹنے سے پہلے فریاد کی مجھے تیرے کلام پر اعتماد ہے۔

148  میری آنکھیں رات کے ہر پہر سے پہلے کھُل گئیں تاکہ تیرے کلام پر دھیان کروں۔

149  اپنی شفقت کے مُطابق میری فریاد سُن ۔ اَے خُداوند! اپنے احکام کے مُطابق مجھے زندہ کر ۔

150  جو شرارت کے درپے رہتے ہیں وہ نزدیک آگئے ۔ وہ تیری شریعت سے دور ہیں۔

151  اَے خُداوند ! تُو نزدیک ہے اور تیرے سب فرمان برحق ہیں ۔

152  تیری شہادتوں سے مجھے قدیم سے معلوم ہُؤا کہ تُو نے اُنکو ہمیشہ کے لئے قائم کیا ہے۔

153  میری مُصیبت کا خیال کر اور مجھے چھُڑا کیونکہ میَں تیری شریعت کو نہیں بھولتا۔

154  میری وکالت کر اور فدیہ دے۔ اپنے کلام کے مُطابق مجھے زندہ کر۔

155  نجات شریروں سے دور ہے کیونکہ وہ تیرے آئین کے طالب نہیں ہیں۔

156  اَے خُداوند ! تیری رحمت بڑی ہے اپنے احکام کے مُطابق مجھے زندہ کر۔

157  میرے ستانے والے اور مُخالف بہت ہیں۔ تو بھی میَں نے تیری شہادتوں سے کنارہ نہ کیا۔

158 میَں دغابازوں کو دیکھکر بول ہُؤا۔ کیونکہ وہ تیرے کلام کو نہیں مانتے۔

159  خیال فرما کہ مجھے تیرے قوانین سے کَیسی مُحبت ہے۔ اَے خُداوند ! اپنی شفقت کے مُطابق مجھے زندہ کر۔

160  تیرے کلام کا خلاصہ سچّائی ہے۔ تیری صداقت کے کُل احکام ابدی ہیں۔

161  اُمرا نے مجھے بے سبب ستایا ہے۔لیکن میرے دِل میں تیری باتوں کا خوف ہے۔

162 میَں بڑی لُوٹ پانے والے کی مانند تیرے کلام سے خوش ہوں۔

163  مجھے جھوٹ سے نفرت اور کراہیت ہے۔ لیکن تیری شریعت سے مُحبت ہے۔

164  میَں تیری صداقت کے احکام کے سبب سے دِن مین سات بار تیری ستایش کرتا ہوں۔

165  تیری شریعت سے مُحبت رکھنے والے مُطمئن ہیں۔ اُنکے لئے ٹھوکر کھانتے کا کوئے موقع نہیں۔

166  اَے خُداوند! میَں تیری نجات کا اُمیدوار رہو ہوں۔ اور تیرے فرمان بجا لایا ہوں۔

167  میری جان نے تیری شہادتیں مانی ہیں اور وہ مجھے نہایت عزیز ہیں۔

168  میَں نے تیرے قوانین اور شہادتوں کو مانا ہے۔ کیونکہ میری سب روشیں تیرے سامنے ہں۔

169 اَے خُداوند! میری فریاد تیرے حُضُور پہنچے اپنے کلام کے مُطابق مجھے فہم عطا کر۔

170 میری اِلتجا تیرے حُضُور پہنچے اپنے کلام کے مُطابق مجھے چُھڑا ۔

171  میرے لبوں ست تیری ستایش ہو کیونکہ تُو مجھے اپنے آئین سکھاتا ہے۔

172  میری زُبان تیرے کلام کا گیت گائے۔ کیونکہ تیرے سب فرمان برحق ہیں ۔

173  تیرا ہاتھ میری مدد کو تیار رہے کیونکہ میَں نے تیرے قوانین اختیار کئے ہیں ۔

174  اَے خُداوند! میَں تیری نجات کا مُشتاق رہا ہوں۔ اور تیری شریعت میری خُوشنودی ہے ۔

175  میری جان زندہ رہے تو وہ تیری ستایش کرے گی۔ اور تیرے احکام میری مدد کریں۔

176  میَں کھوئی ہوئی بھیڑ کی مانند بھٹک گیا ہوں اپنے بندہ کو تلاش کر کیونکہ میَں تیرے فرمان کو نہیں بھولتا۔

  زبُور 120

1 میَں نے مُصیبت میں خُداوند سے دُعا کی اور اُس نے مجھے جواب دیا ۔

2  جھوٹے ہونٹوں اور دغاباز زُبان سے اَے خُداوند ! میری جان کو چُھڑا۔

3  اَے دغاباز زُبان! تجھے کیا دیا جائے اور تجھ سے اور کیا کِیا جائے ؟

4  زبردست کے تیز تیر جھاؤ کے انگاروں کے ساتھ۔

5  مجھ پر افسوس کہ میَں مسؔک میں بستا او ر قیدؔار کے خیموں میں رہتا ہوں۔

6  صُلح کے دُشمن کے ساتھ رہتے ہُوئے مجھے بڑی مُدت ہو گئی ۔

7  میَں تو صُلح دوست ہوں پر جب بولتا ہوں تو وہ جنگ پر آمادہ ہو جاتے ہیں۔

  زبُور 121

1  زبُور 121 میَں اپنی آنکھیں پہاڑ کی طرف اُٹھاؤں گا میری کُمک کہاں سے آئے گی؟

2  میری کُمک خُداوند سے ہے جِس نے آسمان اور زمین کو بنایا ۔

3  وہ تیرے پاؤں کو پھسلنے نہ دیگا۔ تیرا مُحافظ اُنگھنے کانہیں۔

4  دیکھ! اِسرؔائیل کو مُحافظ نہ اُنگھیگا نہ سوئیگا۔

5  خُداوند تیرا مُحافظ ہے خُداوند تیرے دہنے ہاتھ پر تیرا سائبان ہے۔

6  نہ آفتاب دِن کو تجھے ضرر پہنچائیگا نہ ماہتاب رات کو۔

7  خُداوند ہر بلا سے تجھے محفوظ رکھے گا۔ اور تیری جان کو محفوظ رکھیگا۔

8  خُداوند تیری آمدورفت میں اب سے ہمیشہ تک تیری حفاظت کریگا۔

  زبُور 122

1 میَں خُوش ہؤا جب وہ مجھے کہنے لگے آؤ خُداوند کے گھر چلیں۔

2  اَے یروشؔلیم ! ہمارے قدم تیرے پھاٹکوں کے اندر ہیں

3  اَے یروشؔلیم ! تُو ایسے شہر کی مانند ہے جو گُنجان بنا ہو۔

4 جہاں قبیلے یعنی خُداوند کے قبیلے اِسرؔائیل کی شہادت کے لئے خُداوند کے نام کا شُکر کرنے کو جاتے ہیں۔

5  کیونکہ وہاں عدالت کے تخت یعنی داؤؔد کے خاندان کے تخت قائم ہیں۔

6  یروشؔلیم کی سلامتی کی دُعا کرو۔ وہ جو تجھ سے مُحبت رکھتا ہے اقبالند ہونگے۔

7  تیری فصیل کے اندر سلامتی اور تیرے محلّوں میں اِقبالمندی ہو۔

8  میَں اپنے بھائیوں اور دُوستوں کی خاطر اب کہونگا تجھ میں سلامتی رہے۔

9 خُداوند اپنے خُدا کے گھر کی خاطر میَں تیری بھلائی کا طالب رہونگا۔

  زبُور 123

1  تُو جو آسمان پر تخت نشین ہے مَں اپنی آنکھیں تیری طرف اُٹھاؤنگا۔

2  دیکھ جِس طرح غلامُوں کی آنکھیں اپنے آقا کے ہاتھ کی طرف اور لونڈی کی آنکھیں اپنی بی بی کے ہاتھ کی طرف لگی رہتی ہیں۔ اُسی طرح ہماری آنکھیں خُداوند اپنے خُدا کی طرف لگی ہیں۔ جب تک وہ ہم پر رحم نہ کرے ۔

3  ہم پر رحم کر۔ اَے خُداوند! ہم پر رحم کر۔ کیونکہ ہم ذلِت اُٹھاتے اُٹھاتے تنگ آ گئے ۔

4  آسوُدہ حالوں کے تمسخُر اور مغروروں کی حقارت سے ہماری جان سیر ہو گئی۔

  زبُور 124

1  اب اِسرائؔیل یوں کہے اگر خپداوند ہماری طرف نہ ہوتا۔

2  اگر خُداوند اُس وقت ہماری طرف نہ ہوتا۔ جب لوگ ہمارے خلاف اُٹھے۔

3  تو جب اُنکا قہر ہم پر بھڑکا تھا۔ وہ ہم کو جیتا ہی نِگل جاتے۔

4  اُس وقت پانی ہمکو ڈبو دیتا۔ اور سِلاب ہماری جان پر سے گُذر جاتا۔

5  اُس وقت مُوجزن پانی ہماری جان پر سے گُذر جاتا۔

6  خُداوند مُبارِک ہو۔ جِس نے ہمیں اُنکے دانت کا شِکار نہ ہونے دیا۔

7  ہماری جان چڑیا کی مانند چڑیماروں کے جال سے بچ نکلی۔ جال تو ٹوٹ گیا اور ہم بچ نکلے۔

8  ہماری مدد خُداوند کے نام سے ہے۔ جِس نے آسمان اور زمین کو بنایا۔

  زبُور 125

1  جو خُداوند پر توکل کرتے ہیں وہ کوہِ صِیؔوُن کی مانند ہیں جو اٹل بلکہ ہمیشہ قائم ہیں۔

2  جَیسے یروشؔلیم پہاڑوں سے گھِرا ہے ویسے ہی اب سے ابدتک خُداوند اپنے لوگوں کو گھیرے رہیگا۔

3  کیونکہ شرارت کو عصا صادِقوں کی میراث پر قائم نہ ہوگا۔ تاکہ صادق بدکاری کی طرف اپنے ہاتھ نہ بڑھائیں۔

4  اَے خُداوند! بھلوں کے ساتھ بھلائی کر۔اور اُن کے ساتھ بھی جو راست دِل ہیں۔

5  لیکن جو اپنی ٹیڑھی راہوں کی طرف مُڑتے ہیں اُنکو خُداوند بدکرداروں کے ساتھ نکال لے جائیگا۔ اِسرؔئیل کی سلامتی ہو!

  زبُور 126

1  جب خُداوند صیِوُؔن کے اسیروں کو واپس لایا تو ہم خواب دیکھنے والے کی مانند تھے۔

2  اُس وقت ہمارے مُنہ میں ہنسی اور ہماری زُبان پر راگنی تھی۔تب قوموں میں یہ چرچا ہونے لگا کہ خُداوند نے اُنکے لئے بڑے بڑے کام کئے ہیں۔

3  خُداوند نے ہمارے لئے بڑے بڑے کام کئے ہیں۔ اور ہم شادمان ہیں۔

4  اَے خُداوند! جنُوب کی ندیوں کی طرح ہمارے اسیروں کو وآپس لا۔

5  جو آنسوُؤں کے ساتھ بوتے ہیں وہ خُوشی کے ساتھ کاٹینگے۔

6  جو روتا ہُؤا بیج بونے جاتا ہے وہ اپنے پولے لئے ہُوئے شادمان لُوٹیگا۔

  زبُور 127

1  اگر خُداوند ہی گھر نہ بنائے تو بنانے والے کی محنت عبث ہے۔ اگر خُداوند ہی شہر کی حفاظت نہ کرے تو نگہبان کا جاگنا عبث ہے۔

2  تمہارے لئے سویرے اُٹھنا اور دیر میں آرام کرنا اور مُشقت کی روٹی کھانا عبث ہے۔ کیونکہ وہ اپنے محبوب کو تو نیند میں ہ دیدیتا ہے۔

3  دیکھو! اولاد خُداوند کی طرف سے میراث ہے۔ اور پیٹ کا پھل اُس کی طرف سے اجر ہے۔

4  جوانی کے فرزند ایسے ہیں جیَسے زبردست کے ہاتھ میں تیر۔

5  خُوش نصیب ہے وہ آدمی جِسکا تر کش اُس نے بھرا ہے۔ جب وہ اپنے دُشمنوں سے پھاٹک پر باتیں کرینگے تو شرمندہ نہ ہونگے۔

  زبُور 128

1  مُبارک ہے ہر ایک جو خُداوند سے ڈرتا ہے اور اُسکی راہوں پر چلتا ہے۔

2  تُو اپنے ہاتھوں کی کمائی کھائے گا۔ تُو مُبارک اور سعادتمند ہو گا۔

3  تیری بیوی تیرے گھر کے اندر میوہ دار تاک کی مانند ہو گی۔ اور تیری اولاد تیرے دستر خوان پر زیتون کے پودوں کی امنند ۔

4  دیکھو! اَیسی برکت اُس آدمی کو مِلیگی۔ جو خُداوند سے ڈرتا ہے۔

5  خُداوند صیِوُؔن میں سے تجھکو برکت دے اور عُمر بھر یروشؔلیم کی بھلائی دیکھے۔

6  بلکہ تُو اپنے بچوں کے بچے دیکھے گا۔ اِسرائؔیل کی سلامتی ہو!

  زبُور 129

1  اِسرائؔیل اب یوں کہے اُنہوں نے میرے جوانی سے اب تک بار بار مجھے ستایا۔

2  ہاں اُنہوں نے میری جوانی سے اب تک بار بار مجھے ستایا۔ تو بھی وہ مجھ پر غالب نہ آئے ۔

3  ہلواہوں نے میری پیٹھ پر ہل چلائے اور لمبی لمبی ریگھاریاں بنائیں۔

4  خُداوند صادق ہے۔ اُس نے شریروں کی رسیاں کاٹ ڈالیں۔

5  صیِوُؔن سے نفرت رکھنے والے سب شرمندہ اور پسپا ہوں۔

6  وہ چھت پر کی گھاس کی مانند ہوں۔ جو بڑھنے سے پہلےہی سوکھ جاتی ہے۔

7  جِس سے فصل کاٹنے والے اپنی مُٹھی کو اور پولے باندھنے والا اپنے دامن کو نہیں بھرتا۔

8  نہ آنے جانے والے یہ کہتے ہیں کہ تُم پر خُداوند کی برکت ہو۔ ہم خُداوند کے نام سے تم کو دُعا دیتے ہیں۔

  زبُور 130

1  اَے خُداوند! میَں نے گہراؤ میں سے تیرے حُضُور فریاد کی ہے۔

2  اَے خُداوند میری آواز سُن لے۔ میری التجا کی آواز پر تیرے کان لگے رہیں۔

3  اَے خُداوند! اگر تُو بدکاری کو حساب میں لائے تو اَے خُداوند ! کون قائم رہ سکیگا؟

4  پر مغفرت تیرے ہاتھ میں ہے۔ تاکہ لوگ تجھ سے ڈریں۔

5  میں خُداوند کا انتطار کرتا ہوں۔ میری جان مُنتظر ہے۔ اور مجھے اُسکے کلام پر اعتماد ہے۔

6  صُبح کا انتظار کرنے والوں سے زیادہ ۔ ہاں صُبح کا انتظار کرنے والوں سے کہیں زیادہ میری جان خُداوند کی مُنتظر ہے۔

7  اَے اِسراؔئیل ! خُداوند پر اعتماد کر کیونکہ خُداوند کے ہاتھ میں شفقت ہے۔ اُسی کے ہاتھ میں فدیہ کی کثرت ہے۔

8  اور وہی اِسرائؔیل کا فدیہ دیکر اُسکو ساری بدکاری سے چُھڑائیگا۔

  زبُور 131

1  اَے خُداوند! میرا دِل مغرور نہیں اور میَں بُلند نظر نہیں ہوں نہ مجھے بڑے بڑے معُاملوں سے سروکار ہے۔ نہ اُن باتوں سے جو میری سمجھ سے باہر ہیں۔

2 یقیناًمیَں نے اپنے دِل کو تسکین دیکر مطمئن کر دیا ہے۔ میرا دِل مجھ میں دودھ چُھڑائے بچے کی مانند ہے۔ ہاں جَیسے دودھ چُھڑایا ہُؤا بچا ماں کی گود میں۔

3  اَے اِسرائؔیل ! اب سے ابد تک خُداوند پر اعتماد کر۔

  زبُور 132

1 اَے خُداوند داؤؔد کی خاطر اُسکی سب مُصیبتوں کو یاد کر ۔

2  کہ اُس نے کِس طرح خُداوند سے قسم کھائی اور یعقؔوُب کے قادر کے حُضُور منّت مانی ۔

3  کہ یقیناً میَں نہ اپنے گھر میں داخل ہونگا۔ نہ اپنے پلنگ پر جاؤنگا۔

4  اور نہ اپنی آنکھوں میں نیند نہ اپنی پلکوں میں جھپکی آنے دونگا۔

5  جب تک خُداوند کے لئے کوئی جگہ اور یعقؔوُب کے قادر کے لئے کوئی مسکن نہ ہو۔

6  دیکھو ہم نے اِسکی خبر اِفرؔاتا میں سُنی۔ ہمیں یہ جنگل کے میدان میں ملی۔

7  ہم اُسکے مسکنوں میں داخل ہونگے ہم اُس کے پاؤں کی چوکی کے سامنے سِجدہ کرینگے۔

8  اُٹھ اَے خُداوند!اپنی آرام گاہ میں داخل ہو تُو اور تیری قدرت کا صُندوق۔

9  تیرے کاہن صداقت سے مُلبس ہوں۔ اور تیرے مُقدّس خُوشی کے نعرے ماریں۔

10  اپنے بندہ داؤد کی خاطر اپنے ممسوح کی دُعا نا منظور نہ کر ۔

11 خُداوند نے سچّائی کے ساتھ داؤؔد سے قسم کھائی ہے۔ اور اُس سے پھرنے کا نہیں۔ کہ میں تیری اولاد میں سے کسی کو تیرے تخت پر بٹھاؤنگا۔

12  اگر تیرے فرزند میرے عہد اور میری شہادت پر جو میَں اُنکو سِکھاؤنگا عمل کریں۔ تو اُنکے فرزند بھی ہمیشہ تیرے تخت پر بیٹھینگے۔

13 کیونکہ خُداوند نے صیِؔوُن کو چُنا ہے۔ اُس نے اُسے اپنے مسکن کے لئے پسند کیا ہے۔

14  یہ ہمیشہ کے لئے میری آرام گاہ ہے۔ میَں یہیں رہونگا کیونکہ میَں نے اِسے پسند کیا ہے۔

15  میَں اِس کے رِزق میں خوب برکت دونگا۔ میَں اِسکے غریبوں کو روٹی سے سیر کرونگا۔

16  اِسکے کاہن کو بھی میَں نجات سے مُلبس کرونگا۔ اور اُسکے مُقدّس بُلند آواز سے خُوشی کے نعرے ماریں گے۔

17  وہیں میَں داؤؔد کے لئے ایک سینگ نکالونگا۔ میَں نے اپنے ممسُوح کے لئے چراغ تیار کیا ہے۔

18  میَں اُسکے دُشمنوں کو شرمندگی کا لباس پہناؤنگا۔ لیکن اُس پر اُسی کا تاج رونق افروز ہوگا۔

  زبُور 133

1  دیکھو ! کیسی اچھی اور خُوشی کی بات ہے کہ بھائی باہم مِل کر رہیں۔

2  یہ اُس بَیش قیمت تیل کی مانند ہے جو سر پر لفگایا گیا اور بہتا ہوا داڑھی پر آگیا بلکہ اُسکے پیراہن کے دامن تک جاپہنچا۔

3 یا حرمؔون کی اوس کی مانند ہے جو صیِوُؔن کے پہاڑوں پر پڑتی ہے۔ کیونکہ وہیں خُداوند نے برکت کا یعنی ہمیشہ کی زندگی کا حکم فرمایا۔

  زبُور 134

1 اَے خُداوند کے بندو! آؤ سب خُداوند کو مُبارِک کہو۔ تُم جو رات کو خُداوند کے گھر میں کھڑے رہتے ہو!
2 مقدِس کی طرف اپنے ہاتھ اُٹھاؤ اور خُداوند کو مُبارِک کہو۔
3 خُداوند جِس نے آسمان اور زمین کو بنایا صیِوُؔن میں سے تجھے برکت بخشے۔   زبُور 135

1  خُداوند کی حمد کرو۔ خُداوند کے نام کی حمد کرو۔ اَے خُداوند کے بندو! اُسکی حمد کرو۔

2  تُم جو زمین کے گھر میں ہمارے خُداوند کے گھر کی بارگاہوں میں کھڑے رہتے ہو۔

3  خُداوند کی حمد کرو کیونکہ خُداوند بھلا ہے اُسکے نام کی مدح سرائی کرو کہ یہ دِل پسند ہے۔

4  کیونکہ خُداوند نے یعقُؔوب کو اپنے لئے اور اِسرائؔیل کو اپنی خاص ملکیت کے لئے چُن لیا ہے۔

5  اِسلئے کہ میں جانتا ہوں کہ خُداوند بُزرگ ہے۔ اور ہمارا رب سب معبودوں سے بالا تر ہے۔

6  آسمان اور زمین میں ۔ سُمندر اور گہراؤ میں خُداوند نے جو کچھ چاہا وُہی کیا۔

7  وہ زمین کی انتہا سے بخارات اُٹھاتا ہے۔ وہ بارِش کے لئے بجلیاں بناتا ہے اور اپنے مخزنوں سے اندھی نکالتا ہے۔

8  اُسی نے مصر کے پہلوٹھوں کو مارا۔ کیا اِنسان کے کیا حیوان کے ۔

9  اَے مصؔر ! اُسی نے تجھ میں فرعؔون اور اُسکے سب خادموں پر نشان اور عجائب ظاہر کئے ۔

10  اُس نے بہت سی قوموں کو مارا اور زبردست بادشاہوں کو قتل کیا۔

11  اموریوں کے باشاہ سیحؔون کو اور بؔسن کے بادشاہ عوؔج کو اور کنعؔان کی سب مملکتوں کو ۔

12  اور اُنکی زمین میراث کر دی۔ یعنی امنی قوم اِسرائؔیل کی میراث ۔

13  اَے خُداوند! تیرا نام ابدی ہے اور تیری یادگار اَے خُداوند پُشت در پُشت قائم ہے۔

14  کیونکہ خُداوند اپنی قوم کی عدالت کریگا۔ اور اپنے بندوں پر ترس کھائے گا۔

15  قوموں کے بت چاندی اور سونا ہیں۔ یعنی آدمی کی دستکاری۔

16 اُنکے مُنہ ہیں پر وہ بولتے نہیں۔ آنکھیں ہیں پر وہ دیکھتے نہیں۔اُنکے کان ہیں پر وہ سُنتے نہیں۔ اور اُنکے مُنہ میں سانس نہیں ۔

17  

18 اُنکے بنانے والے اُن ہی کی مانند ہو جائینگے۔۔ بلکہ وہ سب جو اُن پر بھروسہ رکھتے ہیں۔

19  اَے اِسرئؔیل کے گھرانے! خُداوند کو مُبارِک کہو۔ اَے ہارؔون کے گھرانے! خُداوند کو مُبارِک کہو۔

20  اَے لاوی کے گھرانے! خُداوند کو مُبرِک کہو۔ اَے خُداوند سے ڈرنےوالو! خُداوند کو مُبارِک کہو۔

21  صیِوُؔن میں خُداوند مُبارِک ہو۔ وہ یروشلؔیم میں سکونت کرتا ہے۔ خُداوند کی حمد کرو۔

  زبُور 136

1  خُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ بھلا ہے۔ کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

2  اِلہٰوں کے خُدا کا شُکر کرو۔ کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

3  مالِکوں کے مالِک کا شُکر کرو کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

4  اُسکا جو اکیلا بڑے بڑے عجیب کام کرتا ہے۔ کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

5 اُسی کا جِس نے دانائی سے آسمان بنایا کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

6 اُسی کا جِس نے زمین کو پانی پر پھیلایا۔ کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

7  اُسی کا جِس نے بڑے بڑے نیّر بنائے کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

8  دِن کو حکومت کرنے کے لئے آفتاب کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

9  رات کو حکومت کرنے کے لئے مہتاب اور ستارے کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

10  اُسی کا ج،س نے مصؔر کے پہلوٹھوں کو مارا۔ کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

11 اور اِسرائؔیل کو اُن میں سے نِکال لایا۔ کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

12  قوی ہاتھ اور بلند بازو سے کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

13  اُسی کا جِس نے بحرِ قُلزؔم کو دو حصّے کر دیا کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

14  اور اِسرائؔیل کو اُس میں سے پار کیا کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

15  لیکن فرعؔون اور اُسکے لشکر کو بحرِ قُلزؔم میں ڈالدیا۔ کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

16  اُسی کا جو بیابان میں اپنے لوگوں کا راہنما ہُؤا۔ کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

17  اُسی کا جِس نے بڑے بڑے بادشاہوں کو مارا کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

18  اور نامور بادشاہوں کو قتل کیا کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

19  اموریوں کے بادشاہ سیحؔون کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

20  اور بسؔن کے بادشاہ عوؔج کو کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

21  اور اُنکی زمین میراث کر دی کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

22  یعنی اپنے بندہ اِسرائؔیل کی میراث کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

23  جِس نے ہماری پستی میں ہمکو یاد کیا کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

24  اور ہمارے مخالفوں سے ہمکو چُھڑایا کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

25  جو سب بشر کہ روزی دیتا ہے۔ کہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

26  آسمان کے خُدا کا شُکر کرو کیونکہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

  زبُور 137

1  ہم بابل کی ندیوں پر بیٹھے اور صیِؔوُن کو یاد کر کے روئے۔

2  وہاں بَید کے درختوں پر اُنکے وسط میں ہم نے اپنی سِتاروں کو ٹانگ دیا۔

3  کیونکہ وہاں ہمکو اسیر کرنے والوں نے گیت گانے کا حُکم دیا۔ اور تباہ کرنے والوں نے خُوشی کا اور کہا صیِوُؔن کے گیتوں میں سے ہمکو کوئی گیت سُناؤ ۔

4  ہم پردیس میں خُداوند کو گیت کیَسے گائیں؟

5  اَے یروشؔلیم ! اگر میں تجھے بھُولوُں تو میرا دہنا ہاتھ اپنا ہُنر بھوُل جائے۔

6  اگر میَں تجھے یاد نہ رکھوں اگر میَں یروشؔلیم کو اپنی بڑی سے بڑی خُوشی پر ترجیح نہ دوں تو میری زُبان میرے تالو سے چپ جائے۔

7  اَے خُداوند! یروشؔلیم کے دِن کو بنی ادوؔم کے خلاف یاد کر جو کہتے تھے اِسے ڈھادو۔ اِسے بنیاد تک ڈھا دو۔

8 اَے بابل کی بیٹی! جو ہلاک ہونے والی ہے۔ وہ مُبارِک ہو گا جو تجھے اُس سُلوُک کا جو تُو نے ہم سے کیا بدلہ دے۔

9  وہ مُبارک ہو گا جو تیرے بچوں کو لے کر چٹان پر پٹک دے۔

  زبُور 138

1  میَں پورے دِل سے تیرا شُکر کروُنگا۔ معبودوں کے سامنے تیری مدح سرائی کرونگا۔

2  میَں تیری مُقدس ہیکل کی طرف رُخ کر کے سجدہ کرونگا اور تیری شفقت اور سچّائی کی خاطر تیرے نام کا شُکر کرونگا۔ کیونکہ تُو نے اپنے کلام کو اپنے ہر نام سے زیادہ عظمت دی ہے۔

3  جِس دن میَں نے تجھ سے دُعا کی تُو نے مجھے جواب دیا۔ اور میری جان کو تقویت دیکر میرا حوصلہ بڑھایا۔

4  اَے خُداوند ! زمین کے سب بادشاہ تیرا شُکر کرینگے۔ کیونکہ اُنہوں نے تیرے مُنہ کا کلام سُنا ہے۔

5  بلکہ وہ خُداوند کی راہوں کا گیت گائینگے۔ کیونکہ خُداوند کا جلال بڑا ہے۔

6  کیونکہ خُداوند اگرچہ بُلند و بالا ہے تو بھی خاکساروں کا خیال رکھتا ہے۔ لیکن مغرور کو دور ہی سے پہچان لیتا ہے۔

7  خواہ میں دُکھ میں سے گُذروں تُو مجھے تازہ دم کریگا۔ تُو میرے دُشمنوں کے کے قہر کے خلاف ہاتھ بڑھائیگا۔ اور تیرا دہنا ہاتھ مجھے بچا لیگا۔

8  خُداوند میرے لئے سب کُچھ کریگا۔ اَے خُداوند! تیری شفقت ابدی ہے۔ اپنی دستکاری کو ترک نہ کر۔

  زبُور 139

1  اَے خُداوند ! تُو نے مجھے جانچ لیا اور پہچان لیا۔

2  تُو میرا اُٹھنا بیٹھنا جانتا ہے۔ تُو میرے خیال کو دور سے سمجھ لیتا ہے۔

3 تُو میرے راستہ کی اور میری خوابگاہ کی چھان بین کرتا ہے۔ اور میری سب روشوں سے واقف ہے۔

4 دیکھ! میری زُبان پر کوئی ایسی بات نہیں جِسے تُو اَے خُداوند! پُورے طور پر نہ جانتا ہو۔

5  تُو نے مجھے آگے پیچھے سے گھیر رکھا ہے۔اور تیرا ہاتھ مجھ پر ہے۔

6  یہ عرفان میرے لئے نہایت عجیب ہے۔ یہ بُلند ہے میَں اِس تک پہنچ نہیں سکتا۔

7  میَں تیری روح سے بچ کر کہاں جاؤں۔ یا تیری حُضُوری سے کدھر بھاگُوں؟

8  اگر آسمان پر چڑھ جاؤں تو تُو وہاں ہے۔ اگر میَں پاتال میں بستر بچھاؤں تو دیکھ! تو وہاں بھی ہے۔

9 اگر میَں صُبح کے پر لگا کر سُمندر کی اِنتہا میں بسوں۔

10  تو وہاں بھی تیرا ہاتھ میری راہنمائی کریگا۔ اور تیرا دہنا ہاتھ مجھے سنبھالیگا۔

11  اگر میَں کہوں کہ یقیناً تاریکی مجھے چِھپا لیگی اور میری چاروں طرف کا اُجالا رات بن جائیگا۔

12 تو اندھیرا بھی تجھ سے چِھپا نہیں سکتا۔ بلکہ رات بھی دِن کی مانند روشن ہے۔ اندھیرا اور اُجالا دونوں یکسان ہیں۔

13  کیونکہ میرے دِلکو تُو ہی نے بنایا ۔ میری ماں کے پیٹ میں تُو ہی نے مجھے صورت بخشی ۔

14  میَں تیرا شُکر کروُنگا کیونکہ میَں عجیب و غریب طور سے بنا ہوُں۔ تیرے کام حیرت انگیز ہیں۔ میرا دِل اِسے خوب جانتا ہے۔

15  جب میَں پوشیدہ میں بن رہا تھا اور زمین کے اسفل میں عجیب طور سے مرتب ہو رہا تھا تو میرا قالب تجھ سےچھِپا نہ تھا۔

16  تیری آنکھوں نے میرے بے ترتیب مادّے کو دیکھا اور جو ایام میرے لئے مقرر تھے وہ سب تیری کتاب میں لکھے تھے۔جبکہ ایک بھی وجود میں نہ آیا تھا۔

17  اَے خُدا! تیرا خیال میرے لئے کیسے بَیش بہا ہیں۔ اُنکا مجموعہ کیَسا بڑا ہے؟

18  اگر میَں اُنکو گِنوں تو وہ شُمار میں ریت سے بھی زیادہ ہیں۔ جاگ اُٹھتے ہی تجھے اپنے ساتھ پاتا ہوں۔

19  اَے خُدا!کاشک تُو شریر کو قتل کرے۔ اِسلئے اَے خونخوارو! میرے پاس سے دوُر ہو جاؤ ۔

20 کیونکہ وہ شرارت سے تیرے خلاف باتیں کرتے ہیں۔ اور تیرے دُشمن تیرا نام بے فائدہ لیتے ہیں۔

21  اَے خُداوند! کیا میَں تجھ سے عداوت رکھنے والوں کے سے عداوت نہیں رکھتا اور کیا میں تیرے مُکالفوں سے بیزار نہیں ہوُں؟

22  مجھے اُن سے پوری عداوت ہے۔ میَں اُنکو اپنے دُشمن سمجھتا ہوں۔

23  اَے خُدا! تُو مجھے جانچ اور میرے دِل کو پہچان۔ مجھے آزما اور میرے خیالوں کوجان لے۔

24  اور دیکھ کہ مجھ میں کوئی بُری روِش تو نہیں اور مجھکو ابدی راہ میں لے چل۔

  زبُور 140

1  اَے خُداوند! مجھے بُرے آدمی سے رہائی بخش۔ مجھے تُند خُو آدمی سے محفوظ رکھ۔

2  جو دِل میں شرارت کے منصوبے باندھتے ہیں وہ ہمیشہ مِلکر جنگ کے لئے جمع ہو جاتے ہیں۔

3  اُنہوں نے اپنی زُبان سانپ کی طرح تیز کر رکھی ہے۔ اُنکے ہونٹوں کے نیچے افعی کا زہر ہے۔

4  اَے خُداوند! مجھے شریر کے ہاتھ سے بچا۔ مجھے تُند خُو آدمی سے محفوظ رکھ۔

5 مغروروں نے میرے لئے پھندے اور رسیوں کو چھِپایا ہے۔ اُنہوں نے راہ کے کنارے جال لگایا ہے۔ اُنہوں نے میرے لئے دام بچھا رکھے ہیں۔

6 میَں نے خُداوند سے کہا میرا خُدا تُو ہی ہے۔ اَے خُداوند میری التجا کی آواز پر کان لگا۔

7  اَے خُداوند میرے مالک ! میری نجات کی قوت تُو نے جنگ کے دِن میرے سر پر سایہ کیا ہے۔

8  اَے خُداوند ! شریر کی مُراد پُوری نہ کر۔ اُسکے بُرے منصوبہ کو انجام نہ دے تاکہ وہ ڈینگ نہ مارے۔

9  مجھے گھیرنے والوں کے مُنہ کی شرارت اُن ہی کے سر پر پڑے ۔

10  اُن پر انگارے گریں۔ وہ آگ میں ڈالے جائیں اور ایسے گڑھوں میں کہ پھر نہ اُٹھیں۔

11  بد زُبان آدمی کو زمین پر قیام نہ ہو گا۔ آفت تُند خُو آدمی کو رگید کر ہلاک کریگی۔

12  میَں جانتا ہوں کہ خُداوند مُصیبت زدہ کے معاملہ کی اور محتاج کے حق کی تائید کریگا۔

13  یقیناً صادِق تیرے نام کا شُکر کرینگے۔ اور راستباز تیرے حُضُور میں رہینگے۔

  زبُور 141

1  اَے خُداوند میَں نے تیری دُہائی دی ہے۔ میری طرف جلد آ۔ جب میَں تجھ سے دُعا کروں تُو میری آواز پر کان لگا۔

2  میری دُعا تیرے حُضُور بخور کی مانند ہو۔ اور میرا ہاتھ اُٹھانا شام کی قُربانی کی مانند ۔

3  اَے خُداوند! میرے مُنہ پر پہرا بٹھا۔ میرے لبوں کے دروازہ کی نگہبانی کر۔

4 میرے دِل کو کِسی بُری بات کی طرف مائل نہ ہونے دے کہ بدکاروں کے ساتھ ملکر شرارت کے کاموں میں مصروف ہو جائے اور مجھے اُنکے نفیس کھانوں سے باز رکھ۔

5  صادِق مجھے مارے تو مہربانی ہو گی۔ وہ مجھے تنبیہ کرے تو گویا سر پر روغن ہو گا۔ میرا سر اِس سے اِنکار نہ کرے۔ کیونکہ اُنکی شرارت میں بھی میَں دُعا کرتا رہونگا۔

6  اُنکے حاکم چٹان کے کناروں پر سے گِرا دئے گئے ہیں۔ اور وہ میری باتیں سُنینگے کیونکہ وہ شیرین ہیں۔

7  جَیسے ہل چلا کر زمین کو توڑتا ہے ویسے ہی ہماری ہڈیاں پاتال کے مُنہ پر بکھری پڑی ہیں۔

8  کیونکہ اَے مالک خُداوند ! میری آنکھیں تیری طرف ہیں۔ میرا توکل تجھ پر ہے۔ میری جان کو بے کس نہ چھوڑ۔

9  مجھے اُس پھندے سے جو اُنہوں نے میرے لئے لگایا ہے اور بدکرداروں کے دام سے بچا۔

10  شریر آپ اپنے جال میں پھنسیں اور میَں سلامت بچ نِکلوں۔

  زبُور 142

1  میَں اپنی آواز بلند کر کے خُداوند سے فریاد کرتا ہوں۔ میَں اپنی ہی آواز سے خُداوند سے منّت کرتا ہوں۔

2 میَں اُسکے حُضُور فریاد کرتا ہوں۔ میَں اپنا دُکھ اُسکے حُضُور بیان کرتا ہوں۔

3  جب مجھ میں میری جان نڈھال تھی تُو میری راہ سے واقف تھا۔ جِس راہ پر میَں چلتا ہوں اُس میں اُنہوں نے میرے لئے پھندا لگایا ہے۔

4  دہنی طرف نگاہ کر اور دیکھ مجھے کوئے نہیں پہچانتا۔ میرے لئے کہیں پناہ نہ رہی۔ کسی کو میری جان فکر نہیں۔

5  اَے خُداوند! میَں نے تجھ سے فریاد کی ۔ میَں نے کہا تُو میری پناہ ہے اور زندوں کی زمین میں میرا بخرہ۔

6  میری فریاد پر توجہ کر کیونکہ میَں نہایت پست ہو گیا ہوں۔ میرے ستانے والوں سے مجھے رہائی بخش کیونکہ وہ مجھ سے زور آور ہیں۔

7 میری میری جان کو قید سے نِکال تاکہ تیرے نام کا شُکر کروں۔ صادق میرے گِرد جمع ہونگے۔ کیونکہ تُو مجھ پر احسان کریگا۔

  زبُور 143

1  اَے خُداوند! میری دُعا سُن۔ میری التجا پر کان لگا۔ اپنی وفاداری اور صداقت میں مجھے جواب دے۔

2  اور اپنے بندہ کو عدالت میں نہ لا۔ کیونکہ تیری نظر میں کوئی آدمی راستباز نہیں ٹھہرسکتا۔

3 اِسلئے کہ دُشمن نے میری جان کو ستایا ہے۔ اُس نے میری زندگی کو خاک میں ملا دیا۔ اور مجھے اندھیری جگہوں میں اُنکی مانند بسایا ہے جِنکو مرے مُدّت ہو گئی ہو۔

4 اِسی سبب سے مجھ میں میری جان نڈھال ہے۔ اور میرا دِل مجھ میں بیَکل ہے۔

5  میَں گُذشتہ زمانوں کو یاد کرتا ہوں۔ اور تیرے سب کاموں پر غور کرتا ہوں۔ اور تیری دستکاری پر دھیان کرتا ہوں۔

6  میَں اپنے ہاتھ تیری طرف پھیلاتا ہوں۔ میری جان خُشک زمین کی مانند تیری پیاسی ہے۔

7  اَے خُداوند! جلد مجھے جواب دے۔ میری روح گُداز ہو چلی۔ اپنا چہرہ مجھ سے نہ چھِپا۔ایسا نہ ہو کہ میَں قبر میں اُترنے والوں کی مانند ہو جاؤں۔

8  صُبح کو مجھے اپنی شفقت کی خبر دے۔ کیونکہ میرا توکل تجھ پر ہے۔ مجھے وہ راہ بتا جِس پر میَں چلوں۔ کیونکہ میَں اپنا دِل تیری ہی طرف لگاتا ہوں۔

9 اَے خُداوند! مجھے میرے دُشمنوں سے رہائی بخش کیونکہ میَں پناہ کے لئےتیرے پاس بھاگ آیا ہوں۔

10  مجھے سِکھا کہ تیری مرضی پر چلوں اِسلئے کہ تُو میرا خُدا ہے۔ تیری نیک روح مجھے راستی کے مُلک میں لے چلے۔

11  اَے خُداوند! اپنے نام کی خاطر مجھے زندہ کر۔ اپنی صداقت میں میری جان کو مُصیبت سے نکال۔

12  اپنی شفقت سے میرے دُشمنوں کو کاٹ ڈال اور میری جان کے سب دُکھ دینے والوں کو ہلاک کر دے۔ کیونکہ میَں تیرا بندہ ہوں۔

  زبُور 144

1 خُداوند میری چٹان مُبارِک ہو۔جو میرے ہاتھوں کو جنگ کرنا۔ اور میری اُنگلیوں کو لڑنا سِکھاتا ہے۔

2 وہ مجھ پر شفقت کرنے والا اور میرا قلعہ ہے۔ میرا اُونچا بُرج اور میرا چُھڑانے والا۔ وہ میری سِپر اور میری پناہ گاہ ہے۔ جو میرے لوگوں کو میرے تابع کرتا ہے۔

3  اَے خُداوند ! اِنسان کیا ہے کہ تُو اُسے یاد رکھے؟ اور آدم زاد کیا ہے کہ تو اُسکا خیال کرے؟

4 اِنسان بُطلان کی مانند ہے۔ اُسکے دِن ڈھلتے سایہ کی مانند ہیں۔

5  اَے خُداوند! آسمانوں کو جھُکا کر اُتر آ۔ پہاڑوں کو چُھو تو اُن سے دھواں اُٹھیگا۔

6  بجلی گِرا کر اُنکو پراگندہ کردے۔ اپنے تیِر چلا کر اُنکو شکست دے۔

7  اُوپر سے ہاتھ بڑھا۔ مجھے رہائی دے اور بڑے سَیلاب یعنی پر دیسیوں کے ہاتھ سے چُھڑا۔

8  جِنکے مُنہ سے بطالت نکلتی رہتی ہے۔اور جِنکا دہنا ہاتھ جھوٹ کا دہنا ہاتھ ہے۔

9  اَے خُدا میَں تیرے لئے نیا گیت گاؤنگا۔ دس تار والی بربط پر میَں تیری مدح سرائی کرونگا۔

10  وہی بادشاہوں کو نجات بخشتا ہے۔ اور اپنے بندہ داؤؔد کو مہلک تلوار سے بچاتا ہے۔

11 مجھے بچا اور پردیسیوں کے ہاتھ سے چُھڑا جِنکے مُنہ سے بطالت نکلتی رہتی ہے۔ اور جِنکا دہنا ہاتھ جھوٹ کا دہنا ہاتھ ہے۔

12  جب میرے بیٹے جوانی میں قد آور پُدوں کی مانند ہوں۔ اور ہماری بیٹیاں محّل کے کونے کے لئے تراشے ہوئے پتھروں کی مانند ہوں۔

13  جب ہمارے کھتّے بھرے ہوں جِن سے ہر قسم کی جِنس مِل سکے۔ اور ہماری بھیڑ بکریوں ہمارے کُوچوں میں ہزاروں اور لاکھوں بچے دیں۔

14  جب ہمارے بیَل خُوب لدے ہوں جب نہ رختہ ہو نہ خروج اور نہ ہمارے کوچوں میں واویلا ہو۔

15  مُبارِک ہے وہ قوم جِسکا یہ حال ہے۔ مُبارِک ہے وہ قوم جِسکا خُدا خُداوند ہے۔

  زبُور 145

1  اَے میرے خُدا!اَے بادشاہ ! میَں تیری تمجید کرونگا۔ اور ابدالآباد تیرے نام کو مُبارِک کہونگا۔

2  میَں ہر روز تجھے مُبارِک کہونگا۔ اور ابدلآباد تیرے نام کی ستایش کرونگا۔

3 خُداوند بُزرگ اور بیحَد ستایش کے لائق ہے۔اُسکی بُزرگی اِدراک سے باہر ہے۔

4  ایک پُشت دُوسری پُشت سے تیرے کاموں کی تعریف اور تیری قُدرت کے کاموں کا بیان کریگی۔

5  میَں تیری عظمت کی جلالی شان پر اور تیرے عجائب پر غور کرونگا۔

6 اور لوگ تیری قُدرت کے ہولناک کاموں کا ذِکر کرینگے۔ اور میَں تیری بزُرگی بیان کرونگا۔

7  وہ تیرے بڑے احسان کی یادگار کا بیان کرینگے۔ اور تیری صداقت کا گیت گائینگے۔

8  خُداوند رحیم و کریم ہے۔ وہ قہر کرنے میں دھیما اور شفقت میں غنی ہے۔

9  خُداوند سب پر مہربان ہے۔ اور اُسکی رحمت اُسکی ساری مخلوق پر ہے۔

10  اَے خُداوند! تیری ساری مخلوق تیرا شُکر کریگی۔ اور تیرے مُقّدس تجھے مُبارِک کہیں گے۔

11  اور تیری سلطنت کے جلال کا بیان اور تیری قُدرت کا چرچا کریں گے۔

12  تاکہ بنی آدم پر اُسکی قُدرت کے کاموں کو اور اُسکی سلطنت کے جلال کی شان کو ظاہر کریں۔

13  تیری سلطنت ابدی سلطنت ہے۔ اور تیری حکومت پُشت در پُشت۔

14  خُداوند گِرتے ہوئے کو سنبھالتا اور جھُکے ہوئے کو اُٹھا کھڑا کرتا ہے۔

15 سب آنکھیں تجھ پر لگیں ہیں۔ تُو اُنکو وقت پر اُنکی خوراک دیتا ہے۔

16 تُو اپنی مُٹھّی کھولتا ہے۔ اور ہر جاندار کی خواہش پوری کرتا ہے۔

17  خُداوند اپنی سب راہوں میں صادق اور اپنے سب کاموں میں رحیم ہے۔

18  خُداوند اُن سب کے قریب ہے جو اُس سے دُعا کرتے ہیں۔ یعنی اُن سب کے جو سچّائی سے دُعا کرتے ہیں۔

19  جو اُس سے ڈرتے ہیں وہ اُنکی مرُاد پوری کرے گا۔ اور اُنکی فریاد سُنیگا اور اُنکو بچا لیگا۔

20  خُداوند اپنے سب مُحبت رکھنے والوں کی حفاظت کریگا۔ لیکن سب شریروں کو ہلاک کر ڈالیگا۔

21  میرے مُنہ سے خُداوند کی ستایش ہو گی۔ اور ہر بشر اُسکے پاک نام کو ابُدالآبادمُبارِک کہے۔

  زبُور 146

1  خُداوند کی حمد کرو! اَے میری جان خُداوند کی حمد کر!

2  میَں عُمر بھر خُداوند کی حمد کرونگا۔جب تک میرا وجود ہے میَں اپنے خُداوند کی مدح سرائی کرونگا۔

3  نہ اُمرا پر بھروسہ کرو نہ آدم ذاد پر۔ وہ بچا نہیں سکتا۔

4  اُسکا دم نکل جاتا ہے تو وہ مٹی میں مِل جاتا ہے۔ اُسی دِن اُسکے منصوبے فنا ہو جاتے ہیں ۔

5  خُوش نصیب ہے وہ جِسکا مددگار یعقُؔوب کا خُدا ہے۔ اور جِسکی اُمید خُداوند اُسکے خُدا سے ہے۔

6 جِس نے آسمان اور زمین اور سُمندر کو اور جو کچھ اُن میں ہے بنایا۔ وہ سچّائی کو ہمیشہ قائم رکھتا ہے۔

7  جو مظلوُموں کا انصاف کرتا ہے۔ جو بھوکوں کو کھانا دیتا ہے۔ خُداوند قیدیوں کو آزاد کرتا ہے۔

8  خُداوند اندھوں کی آنکھیں کھولتا ہے۔ خُداوند جھُکے کو اُٹھا کھڑا کرتا ہے۔ خُداوند صادقوں سے مُحبت رکھتا ہے۔

9  خُداوند پردیسیوں کی حفاظت کرتا ہے۔ وہ یتیم اور بیوہ کو سنبھالتا ہے۔ لیکن شریروں کی راہ ٹیڑھی کر دیتا ہے۔

10  خُداوند ابد تک سلطنت کریگا۔ اَے صیِوُؔن! تیرا خُدا پُشت در پُشت ۔خُداوند کی حمد کرو۔

  زبُور 147

1  خُداوند کی حمد کرو۔ کیونکہ خُدا کی مدح سرائی کرنا بھلا ہے۔ اِسلئے کہ یہ دِل پسند اور ستایش زیبا ہے۔

2  خُداوند یروشؔلیم کو تعمیر کرتا ہے۔ وہ اِسراؔئیل کے جلاوطنوں کو جمع کرتا ہے۔

3  وہ شکستہ دِلوں کو شفا دیتا ہے۔ اور اُنکے زخم باندھتا ہے۔

4  وہ سِتاروں کو شُمار کرتا ہے۔ اور اُن سب کے نام رکھتا ہے۔

5  ہمارا خُداوند بزرُگ اور قُدرت میں عظیم ہے۔ اُسکے فہم کی انتہا نہیں۔

6  خُداوند حلیموں کو سنبھالتا ہے۔ وہ شریروں کو خاک میں مِلا دیتا ہے ۔

7  خُداوند کے حُضُور شُکر گُزاری کا گیت گاؤ۔ ستِار پر ہمارے خُدا کی مدح سرائی کرو۔

8  جو آسمان کو بادلوں سے مُلبس کرتا ہے۔ جو زمین کے لئے مینہ تیار کرتا ہے۔ جو پہاڑوں پر گھاس اُگھاتا ہے۔

9 جو حیوانات کو خُوراک دیتا ہے۔اور کوّے کے بچوں کو جو کائیں کائیں کرتے ہیں۔ گھوڑے کے زور میں اُسکی خُوشنودی نہیں۔ نہ آدمی کی ٹانگھوں سے اُسے کوئی خوشی ہے۔

10  

11  خُداوند اُن سے خوش ہے جو اُس سے ڈرتے ہیں۔ اور اُن سے جو اُسکی شفقت کے اُمیدوار ہیں۔

12 اَے یروشؔلیم ! خُداوند کی ستایش کر۔ اَے صیِؔوُن ! اپنے خُدا کی ستایش کر۔

13  کیونکہ اُس نے تیرے پھاٹکوں کے بینڈوں کو مضبوط کیا ہے۔ اُس نے تیرے اندر تیری اوُلاد کو برکت دی ہے۔

14  وہ تیری حُدوُد میں امن رکھتا ہے۔ وہ تجھے اچھے سے اچھے گیہوُں سے آسودہ کرتا ہے۔

15 وہ اپنا حُکم زمین پر بھیجتا ہے۔ اُسکا کلام نہایت تیز رَو ہے۔

16  وہ برف کو اُون کی مانند گِراتا ہے۔ اور پالے کا راکھ کی مانند بکھیرتا ہے۔

17  وہ یخ کو لُقموں کی مانند پھینکتا ہے۔ اُسکی ٹھنڈ کون سہ سکتا ہے؟

18  وہ اپنا کلام نازل کر کے اُنکو پگھلا دیتا ہے۔ وہ ہوا چلاتا ہے اور پانی بہنے لگتا ہے۔

19  وہ اپنا کلام یعقُؔوب پر ظاہر کرتا ہے اور اپنے آئین و احکام اِسرائیؔل پر۔

20  اُس نے کسی اور قوم سے اَیسا سُلوُک نہیں کیا۔ اور اُسکے احکام کو اُنہوں نے نہیں جانا ۔ خُداوند کی حمد کرو۔

  زبُور 148

1  خُداوند کی حمد کرو۔ آسمان پر سے خُداوند کی حمد کرو۔ بُلندیوں پر اُسکی حمد کرو۔

2  اَے اُسکے فرِشتو! سب اُسکی حمد کرو۔ اَے اُسکے لشکرو! سب اُسکی حمد کرو۔

3  اَے سورج ! اَے چاند! اُسکی حمد کرو۔ اَے نُورانی ستِارو! سب اُسکی حمد کرو۔

4 اَے افلاک الاافلاک! اُسکی حمد کرو۔ اور تُو بھی اَے فضا پر کے پانی۔

5  یہ سب خُداوند کے نام کی حمد کریں۔کیونکہ اُس نے حُکم دیا اور یہ پیدا ہو گئے۔

6  اُس نے اِن کو ابدُالآباد کے لئے قائم کیا ہے۔ اُس نے اٹل قانون مقرر کیا ہے۔

7  زمین پر سے خُداوند کی حمد کرو۔ اَے اژدھاؤ اور سر گہرے سُمندرو!

8  اَے آگ اور اولو! اَے برف اور کُہر! اَے طوفانی ہوا! جو اُسکے کلام کی تعمیل کرتی ہے۔

9  اَے پہاڑو اور سب ٹیلو! اَے میوہ دار درختو اور سب دیودارو!

10  اَے جانورو اور سب چَوپایو!اَے رینگنے والو اور پرندو!

11  اَے زمین کے بادشاہو اور سب اُمتّو! اَے اُمرا اور زمین کے سب حاکمو!

12  اَے نوجوانو اور کنواریو! اَے بُڈّھواور بچو!

13  یہ سب خُداوند کے نام کی حمد کریں۔ کیونکہ صرف اُسی کا نام ممتاز ہے۔ اُسکا جلال زمین و آسمان سے بُلند ہے۔

14  اور اُس نے اپنے سب مُقدسوں یعنی اپنی مُقرب قوم بنی اِسرائؔیل کے فخر کے لئے اپنی قوم کا سینگ بلند کیا۔ خُداوند کی حمد کرو۔

  زبُور 149

1 خُداوند کی حمد کرو۔ خُداوند کے حُضُور نیا گیت گاؤ۔ اور مُقدسوں کے مجمع میں اُسکی مدح سرائی کرو۔

2 اِسرائؔیل اپنے خالق میں شادمان رہے۔ فرزندانِ صیِوُؔن اپنے بادشاہ کے سبب سے شادمان ہوں۔

3  وہ ناچتے ہوئے اُسکے نام کی ستایش کریں۔ وہ دف اور ستاِر پر اُسکی مدح سرائی کریں۔

4  کیونکہ خُداوند اپنے لوگوں سے خُوشنود رہتا ہے۔ وہ حلیموں کو نجات سے زینت بخشیگا۔

5  مُقدس لوگ جلال پر فخر کریں۔ وہ اپنے بِستروں پر خُوشی سے نغمہ سرائی کریں۔

6  اُنکے مُنہ میں خُدا کی تمجید اور ہاتھ میں دو دھاری تلوار ہو۔

7  تاکہ قوموں سے انتقام لیں اور اُمتوں کو سزا دیں۔

8  اُنے بادشاہوں کا زنجیروں سے جکڑیں اور اُنکے سرداروں کو لوہے کی بَیڑیاں پہنائیں۔

9 تاکہ اُنکو وہ سزا دیں جو مرقوم ہے۔ اُسکے سب مُقدسوں کو یہ شرف حاصل ہے۔ خُداوند کی حمد کرو۔

  زبُور 150

1  خُداوند کی حمد کرو۔ تُم خُداوند کے مقدس میں اُسکی حمد کرو۔ اُسکی قُدرت کے فلک پر اُسکی حمد کرو۔

2  اُسکی قُدرت کے کاموں کے سبب سے اُسکی حمد کرو۔ اُسکی بڑی عظمت کے مُطابق اُسکی حمد کرو۔

3  نرسنگے کی آواز کے ساتھ اُسکی ھمد کرو۔ بربط اور ستِار پر اُسکی حمد کرو۔

4  دف بجاتے اور ناچتے ہوئے اُسکی حمد کرو۔ تاردار سازوں اور بانسلی کے ساتھ اُسکی حمد کرو۔

5 بُلند آواز جھانجھ کے ساتھ اُسکی حمد کرو۔ زور سے جھنجھناتی جھانجھ کے ساتھ اُسکی حمد کرو۔

6  ہر مُتنفِّس خُداوند کی حمد کرے۔ خُداوند کی حمد کرو۔