انجیل مقدس

باب   1  2  3  4  5  6  7  8  9  10  11  12  13  14  

  اعمال 1

1  اَے تھُِیفِلُس ۔ مَیں نے پہلا رسالہ اُن سب باتوں کے بیان میں تصنِیف کِیا جو یِسُوع شُرُوع میں کرتا اور سِکھاتا رہا۔

2  اُس دِن تک جِس میں وہ اُن رَسُولوں کو جِنہِیں اُس نے چُنا تھا رُوح اُلقدس کے وسِیلہ سے حُکم دے کر اُوپر اُٹھایا گیا۔

3  اُس نے دُکھ سہنے کے بعد بہُت سے ثبُوتوں سے اپنے آپ کو اُن پر زِندہ ظاہِر بھی کِیا۔ چُنانچہ وہ چالِیس دِن تک اُنہِیں نظر آتا اور خُدا کی بادشاہی کی باتیں کہتا رہا۔

4  اور اُن سے مِل کر اُن کو حُکم دِیا کہ یروشلِیم سے باہِر نہ جاؤ بلکہ باپ کے اُس وعدہ کے پُورا ہونے کے مُنتظِر رہو جِس کا ذِکر تُم مُجھ سے سُن چُکے ہو۔

5  کِیُونکہ یُوحنّا نے تو پانی سے بپتِسمہ دِیا مگر تُم تھوڑے دِنوں کے بعد رُوح اُلقدس سے بپتِسمہ پاو گے۔

6  پَس اُنہوں نے جمع ہوکر اُس سے یہ پُوچھا کہ اَے خُداوند ۔ کیا تُو اِسی وقت اِسرائِیل کو بادشاہی پِھر عطا کرے گا ؟ ۔

7  اُس نے اُن سے کہا اُن وقتوں اور مِیعادوں کا جاننا جِنہِیں باپ نے اپنے ہی اِختیّار میں رکھّا ہے تمُہارا کام نہِیں ۔

8  لیکِن جب رُوح اُلقدس تُم پر نازِل ہوگا تو تُم قُوّت پاو گے اور یروشلِیم اور تمام یہوُدیہ اور سامریہ میں بلکہ زمِین کی اِنتہا تک میرے گواہ ہوگے ۔

9  یہ کہہ کر وہ اُن کے دیکھتے دیکھتے اُوپر اُٹھالِیا گیا اور بدلی نے اُسے اُن کی نظروں سے چِھپالِیا ۔

10  اور اُس کے جاتے وقت جب وہ آسمان کی طرف غَور سے دیکھ رہے تھے تو دیکھو دو مرد سفید پوشاک پہنے اُن کے پاس آکھڑے ہُوئے ۔

11  اور کہنے لگے اَے گلیلی مردو ۔ تُم کِیُوں کھڑے آسمان کی طرف دیکھتے ہو؟ یہی یِسُوع جو تُمہارے پاس سے آسمان پر اُٹھایا گیا ہے اِسی طرح پِھر آئے گا جِس طرح تُم نے اُسے آسمان پر جاتے دیکھا ہے ۔

12  تب وہ اُس پہاڑ سے جو زَتُیون کا کہلاتا ہے اور یروشلِیم کے نزدِیک سَبت کی منزل کے فاصِلہ پر ہے یروشلِیم کو پِھرے ۔

13  اور جب اُس میں داخِل ہُوئے تو اُس بالاخانہ پر چڑھے جِس میں وہ یعنی پطرس اور یُوحنّا اور یعُقوب اور اِندریاس اور فِلپُّس اور توما اور برتلمائی اور متّی اور حلفئی کا بَیٹا یعُقوب اور شمعُون زیلوتیس اور یعُقوب کا بَیٹا یہُوداہ رہت تھے ۔

14  یہ سب کے سب چند عَورتوں اور یِسُوع کی ماں مریم اور اُس کے بھائِیوں کے ساتھ ایک دِل ہوکر دُعا میں مشغول رہے ۔

15  اور اُنہی دِنوں پطرس بھائِیوں میں جو تخِمینا ایک سَوبیس شَخصوں کی جماعت تھی کھڑا ہوکر کہنے لگا ۔

16  اَے بھائِیو اُس نوِشتہ کا پُورا ہونا ضرُور تھا جو رُوح اُلقدس نے داؤد کی زبانی اُس یہُوداہ کے حق میں پہلے سے کہا تھا جو یِسُوع کے پکڑنے والوں کا رہنما ہُؤا ۔

17  کِیُونکہ وہ ہم میں شُمار کِیا گیا اور اُس نے اِس خِدمت کا حِصّہ پایا ۔

18  اُس نے بدکاری کی کمائی سے ایک کھیت حاصِل کِیا اور سر کے بل گِرا اور اُساکا پیٹ پھٹ گیا اور اُس کی سب انتڑیاں نِکل پڑیں ۔

19  اور یہ یروشلِیم کے سب رہنے والوں کو معلُوم ہُؤا ۔ یہاں تک کہ اُس کھیت کا نام اُن کی زبان میں ہَقَل دما پڑگیا یعنی خُون کا کھیت ۔

20  کِیُونکہ زبُور میں لِکھا ہے کہ اُس کا گھر اُجڑ جائے اور اُس میں کوئی بسنے والا نہ رہے اور اُس کا عُہدہ دوُسرا لے لے ۔

21  پَس جتنے عرصہ تک خُداوند یِسُوع ہمارے ساتھ آتا رہا یعنی یُوحنّا کے بپتِسمہ سے لے کر خُداوند کے ہمارے پاس سے اُٹھائے جانے تک جو برابر ہمارے ساتھ رہے ۔

22  چاہئے کہ اُن میں سے ایک مرد ہمارے ساتھ اُس کے جی اُٹھنے کا گواہ بنے ۔

23  پِھر اُنہوں نے دو کو پیش کِیا ۔ ایک یُوسُف کو جو برسّبا کہلاتا اور جِس کا لقب یُوسُتس ہے ۔ دوُسرا متیّاہ کو ۔

24  اور یہ کہہ کر دُعا کی کہ اَے خُداوند ۔ تُو جو سب کے دِلوں کی جانتا ہے۔ یہ ظاہِر کرکہ اِن دونوں میں سے تُونے کِس کو چُنا ہے ۔

25  کہ وہ اِس خِدمت اور رسالت کی جگہ لے جِسے یہُوداہ چھوڑ کر اپنی جگہ گیا ۔

26  پِھر اُنہوں نے اُن کے بارے میں قُرعہ ڈالا اور قُرعہ متیّاہ کے نام کا نِکلا ۔ پَس وہ اُن گیارہ رَسُولوں کے ساتھ شمار ہُؤا ۔

  اعمال 2

1  جب عِید پنتِکسُت کا دِن آیا تو وہ سب ایک جگہ جمع تھے ۔

2  کہ یکایک آسمان سے اَیسی آواز آئی جَیسے زور کی آندھی کا سنّاٹا ہوتا ہے اور اُس سے سارا گھر جہاں وہ بَیٹھے تھے گُونج گیا ۔

3  اور اُنہِیں آگ کے شُعلہ کی سی پھٹتی ہُوئی زبانیں دِکھائی دِیں اور اُن میں سے ہر ایک پر آٹھہِریں ۔

4  اور وہ سب رُوحُ اُلقدس سے بھر گئے اور غَیر زبانیں بولنے لگے جِس طرح رُوح نے اُنہِیں بولنے کی طاقت بخشی ۔

5  اور ہر قَوم میں سے جو آسمان کے تَلے ہے خُدا ترس یہُودی یروشلِیم میں رہتے تھے ۔

6  جب یہ آواز آئی تو بِھیڑ لگے گئی اور لوگ دَنگ ہوگئے کِیُونکہ ہر ایک کو یہی سُنائی دیتا تھا کہ یہ میری ہی بولی بول رہے ہیں ۔

7  اور سب حَیران اور متعّجِب ہوکر کہنے لگے دیکھو ۔ یہ بولنے والے کیا سب گیلی نہِیں؟ ۔

8  پِھر کیونکر ہم میں سے ہر ایک اپنے اپنے وطن کی بولی سُنتا ہے؟ ۔

9  حالانکہ ہم پارتھی اور مادی اور عیلامی اور مسوپتامِیہ اور یہُودیہ اور کَُپّرُکیہ اور پُنطسُ اور آسِیہ ۔

10  اور فرُوگیہ اور پمفِیلیہ اور مِصر اور لِبوآ کے عِلاقہ کے رہنے والے ہیں جو کرینے کی طرف ہے اور رُومی مُسافِر خواہ یہُودی خواہ اُن کے مُرید اور کریتی اور عرب ہیں ۔

11  مگر اپنی اپنی زبان میں اُن سے خُدا کے بڑے بڑے کاموں کا بیان سُنتے ہیں ۔

12  اور سب حَیران ہُوئے اور گھبرا کر ایک دُوسرے سے کہنے لگے کہ یہ کیا ہُؤا چاہتا ہے؟ ۔

13  اور بعض نے ٹھٹھاکر کے کہا کہ یہ تو تازہ مَے کے نشہ میں ہیں ۔

14  لیکِن پطرس اُن گیارہ کے ساتھ کھڑا ہُؤا اور اپنی آواز بُلند کر کے لوگوں سے کہا کہ اَے یہُودیو اور اَے یروشلِیم کے سب رہنے والو ۔ یہ جان لو اور کان لگا کر میری باتیں سُنو ۔

15  کہ جَیسا تُم سَمَجھتے ہو یہ نشہ میں نہِیں کِیُونکہ ابھی توپہر ہی دِن چڑھا ہے ۔

16  بلکہ یہ وہ بات ہے جو یوئیل نبی کی معرفت کہی گئی ہے کہ ۔

17 خُدا فرماتا ہے کہ آخِری دِنوں میں اَیسا ہوگا کہ مَیں اپنے رُوح میں سے ہر بشر پر ڈالُوں گا اور تُمہارے بَیٹے اور تُمہاری بیٹیاں نبُوّت کریں گی اور تُمہارے جوان رویا اور تُمہارے بُڈھے خواب دیکھیں گے ۔

18  بلکہ مَیں اپنے بندوں اور اپنی بندِیوں پر بھی اُن دِنوں میں اپنے رُوح میں سے ڈالُوں گا اور وہ نبُوّت کریں گی ۔

19  اور مَیں اُوپر آسمان پر عجِیب کام اور نیچِے زمِین پر نِشانیاں یعنی خُون اور آگ اور دُھوئیں کا بادل دِکھاؤُں گا ۔

20  سُورج تارِیک اور چاند خُون ہوجائے گا۔ پیشتر اِس سے کہ خُداوند کا عِظیم اور جلیل دِن آئے ۔

21  اور یُوں ہوگا کہ جو کوئی خُداوند کا نام لے گا نِجات پائے گا ۔

22  اَے اِسرئیلیو۔ یہ باتیں سُنو کہ یُِسوع ناصری ایک شَخص تھا جِس کا خُدا کی طرف سے ہونا تُم پر اُن مُعجزوں اور عجِیب کاموں اور نِشانوں سے ثابِت ہُؤا جو خُدا نے اُس کی معرفت تُم میں دِکھائے چُنانچہ تُم آپ ہی جانتے ہو ۔

23  جب وہ خُدا کے مُقررّہ اِنتظام اور عِلِم سِابق کے مُوافِق پکڑوایا گیا تو تُم نے بے شرع لوگوں کے ساتھ سے اُسے مصلُوب کروا کر مار ڈالا ۔

24  لیکِن خُدا نے مَوت کے بندکھول کر اُسے جِلایا کِیُونکہ مُمکن نہ تھا کہ وہ اُس کے قبضہ میں رہتا ۔

25  کِیُونکہ داؤد اُس کے حق میں کہتا ہے کہ مَیں خُداوند کو ہمیشہ اپنے سامنے دیکھتا رہا۔ کِیُونکہ وہ میری دہنی طرف ہے تاکہ مُجھے جُنبِش نہ ہو ۔

26  اِسی سبب سے میرا دِل خُوش ہُؤا اور میری زبان شاد بلکہ میرا جِسم بھی اُمِید میں بسا رہے گا ۔

27  اِس لِئے کہ تُو میری جان کو عالَمِ ارواح میں نہ چھوڑیگا اور نہ اپنے مُقدّس کے سڑنے کی نَوبت پُہنچنے دے گا ۔

28  تُو نے مُجھے زِندگی کی راہیں بتائِیں۔ تُو مُجھے اپنے دِیدار کے باعِث خُوشی سے بھردے گا ۔

29 اَے بھائِیو۔ مَیں قَوم کے بُزُرگ داؤد کے حق مَیں تُم سے دِلیری کے ساتھ کہہ سکتا ہُوں کہ وہ مُوا اور دفن بھی ہُؤا اور اُس کی قَبر آج تک ہم مَیں مَوجُود ہے ۔

30  پَس نبی ہو کر اور یہ جان کر کہ خُدا نے مُجھ سے قَسم کھائی ہے کہ تیری نسل سے ایک شخس کو تیرے تخت پر بِٹھاؤُں گا ۔

31  اُس نے پیشیِنگوئی کے طَور پر مسِیح کے جی اُٹھنے کا ذِکر کِیا کہ نہ وہ عالَمِ ارواح میں چھوڑا گیا نہ اُس کے جِسم کے سڑنے کی نَوبت پہُنچی ۔

32  اِسی یُِسوع کو خُدا نے جِلایا جِس کے ہم گواہ ہیں ۔

33  پَس خُدا کے دہنے ہاتھ سے سر بُلند ہوکر اور باپ سے وہ رُوح اُلقدس حاصِل کر کے جِس کا وعدہ کِیا گیا تھا اُس نے یہ نازِل کِیا جو تُم سیکھتے اور سُنتے ہو ۔

34  کِیُونکہ داؤد تو آسمان پر نہِیں چڑھا لیکِن وہ خُود کہتا ہے کہ میری دہنی طرف بَیٹھ ۔

35  جب تک مَیں تیرے دُشمنوں کو تیرے پاؤں تَلے کی چَوکی نہ کردُوں ۔

36  پَس اِسرائیل کا سارا گھرانا یقِین جان لے کہ خُدا نے اُسی یُِسوع کو جِسے تُم نے مصلُوب کِیا خُداوند بھی کِیا اور مسِیح بھی ۔

37  جب اُنہوں نے یہ سُنا تو اُن کے دِلوں پر چوٹ لگی اور پطرس اور باقی رَسُولوں سے کہا کہ اَے بھائِیو۔ ہم کیا کریں؟ ۔

38  پطرس نے اُن سے کہا کے تُوبہ کرو اور تُم میں سے ہر ایک گُناہوں کی مُعافی کے لئِے یِسُوع مسِیح کے نام پر بپتِسمہ لے تو تُم رُوحُ القدُس اِنعام میں پاو گے ۔

39  اِسلئِے کہ یہ وعدہ تُم اور تُمہاری اولاد اور اُن سب دُور کے لوگوں سے بھی ہے جِن کو خُداوند ہمارا خُدا اپنے پاس بلائے گا ۔

40  اور اُس نے اَور بہُت سی باتیں جتا جتا کر اُنہِیں یہ نصِیحت کی کہ اپنے آپ کو اِس ٹیڑھی قَوم سے بَچاو ۔

41  پَس جِن لوگوں نے اُس کا کلام قُبُول کِیا اُنہوں نے بپتِسمہ لِیا اور اُسی روز تین ہزار آدمِیوں کے قرِیب اُن میں مِل گئے ۔

42  اور یہ رَسُولوں سے تعلِیم پانے اور رِفاقت رکھنے میں اور روٹی توڑ نے اور دُعا کرنے میں مشغُول رہے ۔

43  اور ہر شَخص پر خَوف چھاگیا اور بہُت سے عجِیب کام اور نِشان رَسُولوں کے ذِریعہ سے ظاہِر ہوتے تھے ۔

44  اور جو اِیمان لائے تھے وہ سب ایک جگہ رہتے تھے اور سب چِیزوں میں شِریک تھے ۔

45  اور اپنا مال واسباب بیچ بیچ کر ہر ایک کی ضرُورت کے مُوافِق سب کو بانٹ دِیا کرتے تھے ۔

46  اور ہر روز ایک دِل ہو کر ہَیکل میں جمع ہُؤا کرتے اور گھروں میں روٹی توڑ کر خُوشی اور سادہ دِلی سے کھانا کھایا کرتے تھے ۔

47  اور خُدا کی حمد کرتے اور سب لوگوں کو عِزیز تھے اور جو نِجات پاتے تھے اُن کو خُداوند ہر روز اُن میں مِلا دیتا تھا ۔

  اعمال 3

1  پطرس اور یُوحنّا دُعا کے وقت یعنی تِیسرے پہر ہَیکل کو جارہے تھے ۔

2  اور لوگ ایک جنم کے لنگڑے کو لارہے تھے جِس کو ہر روز ہَیکل کے اُس دروازہ پر بِٹھا دیتے تھے جو خُوبصُورت کہلاتا ہے تاکہ ہَیکل میں جانے والوں سے بِھیک مانگے ۔

3  جب اُس نے پطرس اور یُوحنّا کو ہَیکل میں جاتے دیکھا تو اُن سے بِھیک مانگی ۔

4  پطرس ا اور یُوحنّا نے اُس پر غَور سے نظر کی اور پطرس نے کہا ہماری طرف دیکھ ۔

5  وہ اُن سے کُچھ مِلنے کی اُمِید پر اُن کی طرف مُتوّجہِ ہُؤا ۔

6  پطرس نے کہا چاندی سونا تو میرے پاس ہے نہِیں مگر جو میرے پاس ہے وہ تُجھے دِئے دیتا ہُوں۔ یسُِوع مسِیح ناصری کے نام سے چل پِھر ۔

7  اور اُس کا دہنا ہاتھ پکڑکر اُس کو اَُٹھایا اور اُسی دم اُس کے پاؤں اور ٹخنے مضبُوط ہوگئے ۔

8  اور وہ کوُد کر کھڑا ہوگیا اور چلنے پھِرنے لگا اور چلتا اور کوُدتا اور خُدا کی حمد کرتا ہُؤا اُن کے ساتھ ہَیکل میں گیا ۔

9  اور سب لوگوں نے اُسے چلتے پِھرتے اور خُدا کی گمد کرتے دیکھ کر ۔

10  اُس کو پہچانا کہ یہ وُہی ہے جو ہَیکل کے خُوبصُورت دروازہ پر بَیٹھا بِھیک مانگا کرتا تھا اور اُس ماجرے سے جو اُس پر واقِع ہُؤا تھا بہُت دَنگ اور حیَران ہُوئے ۔

11  جب وہ پطرس اور یُوحنّا کو پکڑے ہُوئے تھا تو سب لوگ بہُت حَیران ہوکر اُس برآمدہ کی طرف جو سُلیمان کا کہلاتا ہے اُن کے پاس دَوڑے آئے ۔

12  پطرس نے یہ دیکھ کر لوگوں سے کہا اَے اِسرائیلیو۔ اِس پر تُم کِیُوں تعّجُب کرتے ہو اور ہمیں کِیُوں اِس طرح دیکھ رہے ہوکہ گویا ہم نے اپنی قُدرت یا دِینداری سے اِس شَخص کو چلتا پِھرتا کردِیا؟ ۔

13  ابرہام اور یِضحاق اور یعُقوب کے خُدا یعنی ہمارے باپ دادا کے خُدا نے اپنے خادِم یسُِوع کو جلال دِیا جِسے تُم نے پکڑوا دِیا اور جب پِیلاطُس نے اُسے چھوڑ دینے کا قصد کِیا تو تُم نے اُس کے سامنے اُس کا اِنکار کِیا ۔

14  تُم نے اُس قُدُّوس اور راستباز کا اِنکار کِیا اور دوخواست کی کہ ایک خُونی تُمہاری خاطِر چھوڑ دِیا جائے ۔

15 مگر زِندگی کے مالِک کو قتل کِیا جِسے خُدا نے مُردوں میں سے جِلایا۔ اِس کے ہم گواہ ہیں ۔

16  اُسی کے نام نے اُس اِیمان کے وسِیلہ سے جو اُس کے نام پر ہے اِس شَخص کو مضبُوط کِیا جِسے تُم دیکھتے اور جانتے ہو۔ بیشک اُسی اِیمان نے جو اُس کے وسِیلہ سے ہے یہ کامِل تنُدرُستی تُم سب کے سامنے اُسے دِی ۔

17  اور اَب اَے بھائِیو۔ مَیں جانتا ہُوں کہ تُم نے یہ کام نادانی سے کِیا اور اَیسا ہی تُمہارے سَرداروں نے بھی ۔

18  مگر جِن باتوں کی خُدا نے سب نبِیوں کی زبانی پیشتر خَبردی تھی کہ اُس کا مسِیح دُکھ اُٹھائے گا وہ اُس نے اِسی طرح پُوری کِیں ۔

19  پَس تُوبہ کرو اور رُجُوع لاؤ تاکہ تُمہارے گُناہ مِٹائے جائیں اور اِس طرح خُداوند کے حضُور سے تازگی کے دِن آئیں ۔

20  اور وہ اُس مسِیح کو جو تُمہارے واسطے مُقرّر ہُؤا ہے یعنی یِسُوع کو بھیجے ۔

21 ضرُور ہے کہ وہ آسمان میں اُس وقت تک رہے جب تک کہ وہ سب چِیزیں بحال نہ کی جائیں جِنکا ذِکر خُدا نے اپنے پاک نبِیوں کی زبانی کِیا ہے جو دُنیا کے شُرُوع سے ہوتے آئے ہیں ۔

22  چُنانچہ مُوسٰی نے کہا کہ خُداوند خُدا تُمہارے بھائِیوں میں سے تُمہارے لِئے مُجھ سا ایک نبی پَیدا کرے گا۔ جو کُچھ وہ تُم سے کہے اُس کی سُننا ۔

23  اور یُوں ہوگا کہ جو شَخص اُس نبی کی نہ سُنیگا وہ اُمّت میں سے نیست و نابُود کر دِیا جائے گا ۔

24 بلکہ سموئیل سے لے کر پچھلوں تک جِتنے نبِیوں نے کلام کِیا اُن سب نے اِن دِنوں کی خَبردی ہے ۔

25  تُم نبِیوں کی اَولاد اور اُس عہد کے شِریک ہوجو خُدا نے تُمہارے باپ دادا سے باندھا جب ابرہام سے کہا کہ تیری اَولاد سےدُنیا کے سب گھرانے بَرکَت پائیں گے ۔

26  خُدا نے اپنے خادِم کو اُٹھا کر پہلے تُمہارے پاس بھیجا تاکہ تُم میں سے ہر ایک کو اُس کی بدیوں سے ہٹا کر بَرکَت دے ۔

  اعمال 4

1  جب وہ لوگوں سے یہ کہہ رہا تھا تو کاہِن اور ہَیکل کا سَردار اورصُدوقی اُن پر چڑھ آئے۔

2  وہ سخت اور رنجِیدہ ہُوئے کِیُونکہ یہ لوگوں کو تعلِیم دیتے اور یِسُوع کی نظِیر دے کر مُردوں کے جی اُٹھنے کی منادی کرتے تھے۔

3 اور اُنہوں نے اُن کو پکڑ کر دُوسرے دِن تک حوالات میں رکھّا کِیُونکہ شام ہوگئی تھی۔

4  مگر کلام کے سُننے والوں میں بہُتیرے اِیمان لائے۔ یہاں تک کے مردوں کی تعداد پانچ ھزار ہوگئی۔

5  دُوسرے دِن یُوں ہُؤا کہ اُن کے سَردار اور بُزُرگ اور فقِیہ۔

6  اور سَردار کاہِن حنّا اور کائِفا اور یُوحنّا اور اِسکندر اور جِتنے اور جِتنے سَردار کاہِن کے گھرانے کے تھے یروشلِیم میں جمع ہُوئے۔

7  اور اُن کو بِیچ میں کھڑا کر کے پُوچھنے لگے کہ تُم نے یہ کام کِس قُدرت اور کِس نام سے کِیا؟۔

8  اُس وقت پطرس نے رُوحُ القُدس سے معمُور ہوکر اُن سے کہا۔

9  اَے اُمّت کے سَردار اور بُزُرگو! اگر آج ہم سے اُس اِحسان کی بابت باز پُرس کی جاتی ہے جو ایک ناتوان آدمِی پر ہُؤا کہ وہ کیونکر اچھّا ہوگیا۔

10  تو تُم سب اور اِسرائیل کی ساری اُمّت کو معلُوم ہوکہ یِسُوع مسِیح ناصری جِس کو تُم نے مُردوں میں سے جِلایا اُسی کے نام سے یہ شَخص تُمہارے سامنے تندُرُست کھڑا ہے۔

11  یہ وُہی پتھّر ہے جِسے تُم مِعماروں نے حقیر جانا اور وہ کونے کے سرے کا پتھّر ہوگیا۔

12  اور کِسی دُوسرے کے وسِیلہ سے نِجات نہِیں بخشا گیا جِس کے وسِیلہ سے ہم نِجات پاسکیں۔

13  جب اُنہوں نے پطرس اور یُوحنّا کی دلیری دیکھی اور معلُوم کِیا کہ یہ اَن پڑھ اور ناواقِف آدمِی ہیں تو تعّجُب کِیا۔ پھِر اُنہِیں پہچانا کہ یہ یِسُوع کے ساتھ رہے ہیں۔

14  اور اُس آدمِی کو جو اچھّا ہُؤا تھا اُن کے ساتھ کھڑا دیکھ کر کُچھ خِلاف نہ کہہ سکے۔

15  مگر اُنہِیں صدرِ عدالت سے باہِر جانے کا حُکم دے کر آپس میں مَشوَرَہ کرنے لگے۔

16  کہ ہم اِن آدمِیوں کے ساتح کیا کریں؟ کِیُونکہ یروشلِیم کے سب رہنے والوں پر روشن ہے کہ اُن سے ایک صِریح مُعجِزہ ظاہِر ہُؤا اور ہم اِس کا اِنکار نہِیں کر سکتے۔

17  لیکِن اِس لِئے کہ یہ لوگوں میں زیادہ مشہُور نہ ہو ہم اُنہِیں دھمکائیں کہ پھِر یہ نام لے کر کِسی سے بات نہ کریں۔

18  پَس اُنہِیں بُلاکر تاکِید کی کہ یِسُوع کا نام لے کر ہرگِز بات نہ کرنا اور نہ تعلِیم دینا۔

19  مگر پطرس اور یُوحنّا نے جواب میں اُن سے کہا کہ تُم ہی اِنصاف کرو۔ آیا خُدا کے نزدِیک یہ واجِب ہے کہ ہم خُدا کی بات سے تُمہاری بات زیادہ سُنیں۔

20  کِیُونکہ مُمکن نہِیں کہ جو ہم نے دیکھا اور سُنا ہے وہ نہ کہیں۔

21  اُنہوں نے اُن کو اَور دھمکا کر چھوڑ دِیا کِیُونکہ لوگوں کے سبب سے مِلا۔ اِس لِئے کہ سب لوگ اُس ماجرے کے سبب سے خُدا کی تمجِید کرتے تھے۔

22  کِیُونکہ وہ شَخص جِس پر یہ شِفا دینے کا مُعجِزہ ہُؤا تھا چالیس برس سے زیادہ کا تھا۔

23  وہ چھُوٹ کر اپنے لوگوں کے پاس گئے اور جو کُچھ سَردار کاہِنوں اور بُزُرگوں نے اُن سے کہا تھا بیان کِیا۔

24  جب اُنہوں نے یہ سُنا تو ایک دِل ہوکر بُلند آواز سے خُدا سے اِلتجا کی کہ اَے مالِک تُو وہ ہے جِس نے آسمان اور زمِین اور سَمَندَر اور جو کُچھ اُن میں ہے پَیدا کِیا۔

25  تُونے رُوحُ القُدس کے وسِیلہ سے ہمارے باپ خادِم داؤد کی زبانی فرمایا کہ قَوموں نے کِیُوں دُھوم مچائی؟ اور اُمّتوں نے کِیُوں باطِل خیال کِئے؟۔

26  خُداوند اور اُس کے مسِیح کی مُخالفت کو زمِین کے بادشاہ اُٹھ کھڑے ہُوئے اور سَردار جمع ہوگئے۔

27  کِیُونکہ واقعِی تیرے پاک خادِم یِسُوع کے بر خِلاف جِسے تُونے مسِح کِیا ہیرودِیس اور پُنطِسُیں پِیلاطُس غَیر قَوموں اور اِسرائیلیوں کے ساتھ اِسی شہر میں جمع ہُوئے۔

28  تاکہ جو کُچھ پہلے سے تیری قُدرت اور تیری مصلحت سے ٹھہر گیا تھا وُہی عمل میں لائیں۔

29  اب اَے خُداوند! اُن کی دھمکِیوں کو دیکھ اور اپنے بندوں کو یہ توفیق دے کہ وہ تیرا کلام کمال دلیری کے ساتھ سُنائیں۔

30  اور تُو اپنا ہاتھ شِفا دینے کو بڑھا اور تیرے پاک خادِم یِسُوع کے نام سے مُعجِزے اور عجِیب کام ظہُور میں آئیں۔

31  جب وہ دُعا کرچُکے تو جِس مکان میں جمع تھے وہ ہِل گیا اور وہ سب رُوحُ القُدس سے بھر گئے اور خُدا کا کلام دِلیری سے سُناتے رہے۔

32 اور اِیمانداروں کی جماعت ایک دِل اور ایک جان تھی اور کِسی نے بھی اپنے مال کو اپنا نہ کہا بلکہ اُن کی سب چِیزیں مُشترک تھِیں۔

33  اور رَسُول بڑی قُدرت سے خُداوند یِسُوع کے جی اُٹھنے کی گواہی دیتے رہے اور اُن سب پر بڑا فضل تھا۔

34  کِیُونکہ اُن میں سے کوئی بھی مُحتاج نہ تھا۔ اِس لِئے کہ جو لوگ زمِینوں یا گھروں کے مالِک تھے اُن کو بیچ بیچ کر بِکی ہُوئی چِیزوں کی قِیمت لاتے۔

35  اور رَسُولوں کے پاؤں میں رکھ دیتے تھے۔ پھِر ہر ایک کو اُس کی ضرُورت کے مُوافِق بانٹ دِیا جاتا تھا۔

36  اور یُوسُف نام ایک لاوی تھا جِس کا لقب رَسُولوں نے برنباس یعنی نصِحت کا بَیٹا رکھّا تھا اور جِس کی پَیدائیش کُپرُس کی تھی۔

37  اُس کا کا ایک کھیت تھا جِسے اُس نے بیچا اور قِیمت لاکر رَسُولوں کے پاؤں میں رکھ دی۔

  اعمال 5

1  اور ایک شَخص حننِیاہ نام اور اُس کی بِیوی سفیرہ نے جایداد بیچی ۔

2  اور اُس نے اپنی بِیوی کے جانتے ہُوئے قِیمت میں سے کُچھ رکھ چھوڑ اور ایک حِصّہ لاکر رَسُولوں کے پاؤں میں رکھ دِیا ۔

3  مگر پطرس نے کہا اَے حننِیاہ ۔ کِیُوں شَیطان نے تیرے دِل میں یہ بات ڈال دی کہ تُو رُوحُ القدُس سے جُھوٹ بولے اور زمِین کی قِیمت میں سے کُچھ رکھ چھوڑے؟ ۔

4  کیا جب تک وہ تیرے پاس تھی تیری نہ تھی؟ اور جب بیچی گئی تو تیرے اِختیّار میں نہ رہی؟ تُو نے کِیُوں اپنے دِل میں اِس بات کا خیال باندھا؟ تُو آدمِیوں سے نہِیں بلکہ خُدا سے جُھوٹ بولا ۔

5  یہ باتیں سُنتے ہی حننِیاہ گِر پڑا اور اُس کا دم نِکل گیا اور سب سُننے والوں پر بڑا خَوف چھا گیا ۔

6  پھِر جوانوں نے اُٹھ کر اُسے کَفنایا اور باہِر لے جا کر دفن کِیا ۔

7  اور قرِیبا تِیں گھنٹے گُزر نے جانے کے بعد اُس کی بِیوی اِس ماجرے سے بیخَبر اَندر آئی ۔

8  پطرس نے اُس سے کہا مُجھے بتا تو ۔ کیا تُم نے اِتنے ہی کو زمِین بیچی تھی؟ اُس نے کہا ہاں ۔ اِتنے ہی کو ۔

9  پطرس نے اُس سے کہا تُم نے کِیُوں خُداوند کے رُوح کو آزمانے کے لِئے ایکا کیا؟ دیکھ تیرے شوَہر کے دفن کرنے والے دروازہ پر کھڑے ہیں اور تُجھے بھی باہِر لے جائیں گے ۔

10  وہ اُسی دم اُس کے قدموں پر گِر پڑی اور اُس کا دم نِکل گیا اور جوانوں نے اَندر آ کر اُسے مُردہ پایا اور باہِر لے جا کر اُس کے شوَہر کے پاس دفن کر دِیا ۔

11  اور ساری کِلیسیا بلکہ اِن باتوں کے سب سُننے والوں پر بڑا خَوف چھاگیا ۔

12  اور رَسُولوں کے ہاتھوں سے بہُت سے نِشان اور عِجیب کام لوگوں میں ظاہِر ہوتے تھے ۔ اور وہ سب ایک دِل ہوکر سُلیمان کے برآمدہ میں جمع ہُؤا کرتے تھے ۔

13  لیکِن اَوروں میں سے کِسی کو جُراُت نہ ہُوئی کہ اُن میں جامِلے ۔ مگر لوگ اُن کی بڑائی کرتے تھے ۔

14  اور اِیمان لانے والے مرد و عَورت خُداوند کی کِلیسیا میں اَور بھی کثرت سے آمِلے ۔

15  یہاں تک کہ لوگ بِیماروں کو سڑکوں پر لالاکر چارپائِیوں اور کھٹولوں پر لٹا دیتے تھے تاکہ جب پطرس آئے تو اُس کا سایہ ہی اُن میں سے کِسی پر پڑجائے ۔

16  اور یروشلِیم کی چاروں طرف کے شہروں سے بھی لوگ بِیماروں اور ناپاک رُوحوں کے ستائے ہُوؤں کو لاکر کثرت سے جمع ہوتے تھے اور وہ سب اچھّے کر دِئے جاتے تھے ۔

17  پِھر سَردار کاہِن اور اُس کے سب ساتھی جو صُدوقیوں کے فِرقہ کے تھے حسد کے مارے اُٹھے ۔

18  اور رَسُولوں کو پکڑکر عام حوالات میں رکھ دِیا ۔

19  مگر خُداوند کے ایک فِرشتہ نے رات کو قَید خانہ کے دروازے کھولے اور اُنہِیں باہِر لاکر کہا کہ ۔

20  جاؤ ہَیکل میں کھڑے ہوکر اِس زِندگی کی سب باتیں لوگوں کو سُناؤ ۔

21  وہ یہ سُن کر صُبح ہوتے ہی ہَیکل میں گئے اور تعلِیم دینے لگے مگر سَردار کاہِن اور اُس کے ساتھِیوں نے آ کر صدرِ عدالت والوں اور بنی اِسرائیل کے سب بُزُرگوں کو جمع کِیا اور قَید خانہ میں کہلا بھیجا کہ اُنہِیں لائیں ۔

22  لیکِن پیادوں نے پہُنچ کر اُنہِیں قَید خانہ میں نہ پایا اور لَوٹ کر خَبردی ۔

23  کہ ہم قَید خانہ کو تو بڑی حِفاظت سے بند کِیا ہُؤا اور پہرے والوں کو دروازوں پر کھڑے پایا مگر جب کھولا تو اَندر کوئی نہ مِلا ۔

24  جب ہَیکل کے سَردار اورسَردار کاہِنوں نے یہ باتیں سُِنیں تو اُن کے بارے میں حَیران ہُوئے کہ اِس کا کیا انجام ہوگا ۔

25  اِتنے میں کِسی نے آ کر اُنہِیں خَبر دی کہ دیکھو ۔ وہ آدمِی جنِہیں تُم نے قَید کیا تھا ہَیکل میں کھڑے لوگوں کو تعلِیم دے رہے ہیں ۔

26  تب سَردار پیادوں کے ساتھ جا کر اُنہِیں لے آیا لیکِن زبردستی نہِیں کِیُونکہ لوگوں سے ڈرتے تھے کہ ہم کو سنگسار نہ کریں ۔

27  پِھر اُنہِیں لاکر عدالت میں کھڑا کردِیا اور سَردار کاہِن نے اُن سے یہ کہا ۔

28  کہ ہم نے تو تمُہیں سخت تاکِید کی تھی کہ یہ نام لے کر تعلِیم نہ دینا مگر دیکھو تُم نے تمام یروشلِیم میں اپنی تعلِیم پَھیلا دی اور اُس شَخص کا خُون ہماری گَردَن پر رکھنا چاہتے ہو ۔

29  پطرس اور رَسُولوں نے جواب میں کہا کہ ہمیں آدمِیوں کے حُکم کی نِسبت خُدا کا حُکم ماننا زیادہ فرض ہے ۔

30  ہمارے باپ دادا کے خُدا نے یِسُوع کو جِلایا جِسے تُم نے صلِیب پر لٹکاکر مار ڈالا تھا ۔

31 اُسی کو خُدا نے مالِک اور مُنجّی ٹھہرا کر اپنے دہنے ہاتھ سے سر بُلند کِیا تاکہ اِسرائیل کو تَوبہ کی تَوفِیق اور گُناہوں کی مُعافی بخشے ۔

32  اور ہم اِن باتوں کے گواہ ہیں اور رُوح القدُس بھی جِسے خُدا نے اُنہِیں بخشا ہے جو اُس کا حُکم مانتے ہیں ۔

33  وہ یہ سُن کر جل گئے اور اُنہِیں قتل کرنا چاہا ۔

34  مگر گملی ایل نام ایک فرِیسی نے جو شرع کا مُعلِّم اور سب لوگوں میں عِزّت دار تھا عدالت میں کھڑے ہوکر حُکم دِیا کہ اِن آدمِیوں کو تھوڑی دیر کے لِئے باہِر کردو ۔

35  پِھر اُن سے کہا کہ اَے اِسرئیلیوں ۔ اِن آدمِیوں کے ساتھ جو کُچھ کِیا چاہتے ہو ہوشیاری سے کرنا ۔

36  کِیُونکہ کہ اِن دِنوں سے پہلے تھیُوداس نے اُٹھ کر دعویٰ کِیا تھا کہ مَیں بھی کُچھ ہُوں اور تخمینا چارسَو آدمِی اُس کے ساتھ ہوگئے تھے مگر وہ مارا گیا اور جتِنے اُس کے ماننے والے تھے سب پراگندہ ہُوئے اور مِٹ گئے ۔

37  اِس شَخص کے بعد یہُوداہ گلِیلی اِسم نِویسی کے دِنوں میں اُٹھا اور اُس نے کُچھ لوگ اپنی طرف کر لِئے ۔ وہ بھی ہلاک ہُؤا اور جِتنے اُس کے ماننے والے تھے سب پراگندہ ہوگئے ۔

38 پَس اَب مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اِن آدمِیوں سے کِنارہ کرو اور اِن سے کُچھ کام نہ رکھّو ۔ کِہیں اَیسا نہ ہو کہ خُدا سے بھی لڑنے والے ٹھہرو کِیُونکہ یہ تدِبیریا کام اگر آدمِیوں کی طرف سے ہے تو آپ برباد ہوجائے گا ۔

39 لیکِن اگر خُدا کی طرف سے ہے تو تُم اِن لوگوں کو مغلُوب نہ کرسکوگے ۔

40  اُنہوں نے اُس کی بات مانی اور رَسُولوں کو پاس بُلاکر اُن کو پِٹوایا اور یہ حُکم دے کر چھوڑ دِیا کہ یِسُوع کا نام لے کر بات نہ کرنا ۔

41  پَس عدالت سے اِس بات پر خُوش ہوکر چلے گئے کہ ہم اُس نام کی خاطِر بے عِزّت ہونے کے لائِق تو ٹھہرے ۔

42 اور وہ ہَیکل میں اور گھروں میں ہر روز تعلِیم دینے اور اِس بات کی خُوشخَبری سُنانے سے یِسُوع ہی مسِیح ہے باز نہ آئے ۔

  اعمال 6

1  اُن دِنوں میں جب شاگِرد بہُت ہوتے جاتے تھے تو یُونانی مائِل یہُودی عبرانیوں کی شِکایت کرنے لگے۔ اِس لِئے کہ روزانہ خَبر گیری میں اُن کی بیوؤں کے بارے میں غفلت ہوتی تھی۔

2  اور اُن بارہ نے شاگِردوں کی جماعت کو اپنے پاس بُلاکر کہا مُناسب نہِیں کہ ہم خُدا کے کلام کو چھوڑ کر خانے پِینے کا اِنتظام کریں۔

3  پَس اَے بھائِیو! اپنے میں سے سات نیک نام شَخصوں کو چُن لوجو رُوح اور دانائی سے بھرے ہُوئے ہوں کہ ہم اُن کو اِس کام پر مُقرّر کریں۔

4  لیکِن ہم تو دُعا میں اور اور کلام کی خِدمت میں مشغُول رہیں گے۔

5  یہ بات ساری جماعت کو پسند آئی۔ اُنہوں نے سِتفنُس نام ایک شَخص کو جو اِیمان اور رُوحُ القُدس سے بھرا ہُؤا تھا اور فلِپَس اور پُر خُرس اور نِیکا نُور اور تیمون اور پرمناس کو اور نیکُلاؤس کو جو نَو مُرید یہُودی انطاکی تھا چُن لِیا۔

6  اور اِنہِیں رَسُولوں کے آگے کھڑا کِیا۔ اُنہوں نے دُعا کر کے اُن پر ہاتھ رکھّے۔

7  اور خُدا کا کلام پھَیلتا رہا اور یروشلِیم میں شاگِردوں کا شُمار بہُت ہی بڑھتا گیا اور کاہِنوں کی بڑی گروہ اِس دین کے تحت میں ہوگئی۔

8  اور سِتفنُس فضل اور قُوت سے بھرا ہُؤا لوگوں میں بڑے عجِیب کام اور نِشان ظاہِر کِیا کرتا تھا۔

9  کہ اُس عِبادت خانہ سے جو لِبر تینوں کا کہلاتا ہے اور کُرینیوں اور اسکندریوں اور اُن میں سے جو کِلکِیہ اور آسِیہ کے تھے بعض لوگ اُٹھ کر ستفِنُس سے بحث کرنے لگے۔

10  مگر وہ اُس دانائی اور اور رُوح کا جِس سے وہ کلام کرتا تھا مُقابلہ نہ کرسکے۔

11  اِس پر اُنہوں نے بعض آدمِیوں کو سِکھا کر کہلوا دِیا کہ ہم نے اِس کو مُوسٰی اور خُدا کے بر خِلاف کُفر کی باتیں کرتے سُنا۔

12  پھِر وہ عوام اور بُزُرگوں اور فِقیہوں کو اُبھار کر اُس پر چڑھ گئے اور پکڑ کر صدرِعدالت میں لے گئے۔

13  اور جھُوٹے گواہ کھڑے کِئے جِنہوں نے کہا کہ یہ شَخص اِس پاک مقام اور شَرِیعَت کے برخِلاف بولنے سے باز نہِیں آتا۔

14  کِیُونکہ ہم نے اُسے یہ کہتے سُنا ہے کہ وُہی یِسُوع ناصری اِس مقام کو برباد کردے گا اور اُن رسموں کو بدل ڈالے گا جو مُوسٰی نے ہمیں سَونپی ہیں۔

15  اور اُن سب نے جو عدالت میں بَیٹھے تھے اُس پر غَور سے نظر کی دیکھا کہ اُس کا چِہرہ فِرشتہ کا سا ہے۔

  اعمال 7

1  پھِر سَردار کاہِن نے کہا کیا یہ باتیں اِسی طرح پر ہیں ؟۔

2  اُس نے کہا اَے بھائِیو اور بُزُرگو سُنو! خُدایِ ذُوالجلال ہمارے باپ ابراہام پر اُس وقت ظاہِر ہُؤا جب وہ حاران میں بسنے سے پیشتر مسوپتا میہ میں تھا۔

3 اور اُس سے کہا کہ اپنے مُلک اور اپنے کُنبے سے نِکل کر اُس مُلک میں چلا جا جِسے مَیں تُجھے دِکھاؤں گا۔

4  اِس پر وہ کسدیوں کے مُلک سے نِکل کر حاران میں جا بسا اور وہاں سے اُس کے باپ کے مرنے کے بعد خُدا نے اُس کو اِس مُلک میں لاکر بسا دِیا جِس میں تُم اَب بستے ہو۔

5  اور اُس کو کُچھ مِیراث بلکہ قدم رکھنے کی بھی اُس میں جگہ نہ دی مگر وعدہ کِیا کہ مَیں یہ زمِین تیرے اور تیرے بعد تیری نسل کے قبضہ میں کردُوں گا حالانکہ اُس کے اَولاد نہ تھی۔

6  اور خُدا یہ فرمایا کہ تیری نسل غیر مُلک میں پردیسی ہوگی۔ وہ اُن کو غُلامی میں رکھّیں گے اور چار سَو برس تک اُن سے بدسلُوکی کریں گے۔

7  پھِر خُدا نے کہا کہ جِس قَوم کی وہ غُلامی میں رہیں گے اُس کو مَیں سزا دُوں گا اور اُس کے بعد وہ نِکل کر اِسی جگہ میری عِبادت کریں گے۔

8  اور اُس نے اُس سے ختنہ کا عہد باندھا اور اِسی حالت میں ابراہام سے اِضحاق پَیدا ہُؤا اور آٹھویں دِن اُس کا ختنہ کِیا گیا اور اِضحاق سے یَعقُوب اور یَعقُوب سے بارہ قبِیلوں کے بُزُرگ پَیدا ہُوئے۔

9  اور بُزُرگوں نے حسد میں آ کر یوسف کو بیچا کہ مصِر میں پہُنچ جائے مگر خُدا اُس کے ساتھ تھا۔

10  اور اُس کی سب مُصِیبتوں سے اُس نے اُس کو چھُڑایا اور مصِر کے بادشاہ فرعون کے نزدِیک اُس کو مقبُولیت اور حکمت بخشی اور اُس نے اُسے مصِر اور سارے گھر کا سَردار کردِیا۔

11  پھِر مصِر اور کے سارے مُلک اور کنعان میں کال پڑا اور بڑی مُصِیبت آئی اور ہمارے باپ دادا کو کھانا نہ مِلتا تھا۔

12  لیکِن یعُقوب نے یہ سُن کر کہ مِصر میں اناج ہے ہمارے باپ دادا کو پہلی بار بھیجا۔

13  اور دُوسری بار یُوسُف اپنے بھائِیوں پر ظاہِر ہوگیا اور یُوسُف کی قَومیّت فرعون کو معلُوم ہوگئی۔

14  پھِر یُوسُف نے اپنے باپ یعُقوب اور سارے کُنبے کو جو پچھّتر جانیں تھِیں بُلا بھیجا۔

15  اور یعُقوب مِصر میں گیا ۔ وہاں وہ اور ہمارے باپ دادا مرگئے۔

16  اور وہ شہر سِکم میں پہُنچائے گئے اور اُس مقَبرہ میں دفن کِئے گئے جِس کو ابرہام نے سِکم میں رُوپِیہ دے کر بنی ہمور سے مول لِیا تھا۔

17  لیکِن جب اُس وعدہ کی مِیعاد پُوری ہونے کو تھی جو خُدا نے ابرہام سے فرمایا تھا تو مِصر میں وہ اُمّت بڑھ گئی اور اُن کا شُمار زیادہ ہوتا گیا۔

18  اُس وقت تک کہ دُوسرے بادشاہ مِصر پر حُکمران ہُؤا جو یُوسُف کو نہ جانتا تھا۔

19  اُس نے ہماری قَوم سے چالاکی کر کے ہمارے باپ دادا کے ساتھ یہاں تک بدسلُوکی کی کہ اُنہِیں اپنے بچّے پھینکنے پڑے تاکہ زِندہ رہیں۔

20  اِس مَوقع پر مُوسٰی پَیدا ہُؤا جو نِہایت خُوبُصُورت تھا ۔ وہ تِین مہینے تک اپنے باپ کے گھر میں پالا گیا۔

21  مگر جب پھینک دِیا گیا تو فرعون کی بیٹی نے اُسے اُٹھا لِیا اور اپنا بَیٹا کر کے پالا۔

22  اور مُوسٰی نے مِصریوں کے تمام علُوم کی تعلِیم پائی اور وہ کلام اور کام میں قُوّت والا تھا۔

23  اور جب وہ قرِیبا چالِیس برس کا ہُؤا تو اُس کے جی میں آیا کہ مَیں اپنے بھائِیوں بنی اِسرائیل کا حال دیکھُوں۔

24  چُنانچہ اُن میں سے ایک کو ظُلم اُٹھاتے دیکھ کر اُس کی حمایت کی اور مِصری کو مارکر مظلُوم کا بدلہ لِیا۔

25  اُس نے تو خیال کِیا کہ میرے بھائِی سَمَجھ لیں گے کہ خُدا میرے ہاتھوں اُنہِیں چُھٹکارا دے گا مگر وہ نہ سَمَجھے۔

26  پِھر دُوسرے دِن وہ اُن میں سے دو لڑتے ہُوؤں کے پاس آنِکلا اور یہ کہہ کر اُنہِیں صُلح کرنے کی ترغِیب دی کہ اَے جوانو ۔ تُم تو بھائِی بھائِی ہو ۔ کِیُوں ایک دُوسرے پر ظُلم کرتے ہو؟۔

27  لیکِن جو اپنے پڑوسِی پر ظُلم کررہا تھا اُس نے یہ کہہ کر اُسے ہٹا دِیا تُجھے کِس نے ہم پر حاکِم اور قاضی مُقرّر کِا؟۔

28  کیا تُو مُجھے بھی قتل کرنا چاہتا ہے جِس طرح کل اُس مِصری کو قتل کِیا تھا؟۔

29  مُوسٰی یہ بات سُن کر بھاگ گیا اور مِدیان کے مُلک میں پردیسی رہا کِیا اور وہاں اُس کے دو بَیٹے پَیدا ہُوئے۔

30  اور جب پُورے چالِیس برس ہوگئے تو کوہِ سِینا کے بِیابان میں جلتی ہُوئی جھاڑی کے شعُلہ میں اُس کو ایک فِرشتہ دِکھائی دِیا۔

31  جب مُوسٰی نے اُس پر نظر کی تو اُس نظّارہ سے تعّجُب کِیا اور جب دیکھنے کو نزدِیک گیا تو خُداوند کی آواز آئی۔

32 کہ مَیں تیرے باپ دادا کا خُدا یعنی ابرہام اور اِضحاق اور یَعقُوب کا خُدا ہُوں ۔ تب مُوسٰی کانپ گیا اور اُس کو دیکھنے کی جُراَت نہ رہی۔

33  خُداوند نے اُس سے کہا کہ اپنے پاؤں سے جُوتی اُتار لے کِیُونکہ جِس جگہ تُو کھڑا ہے وہ پاک زمِین ہے۔

34  مَیں نے واقِعی اپنی اُس اُمّت کی مُصِیبت دیکھی جو مِصر میں ہے اور اُن کا آہ و نالہ سُنا پَس اُنہِیں چُھڑانے اُترا ہُوں ۔ اَب آ ۔ مَیں تُجھے مِصر بھیُجوں گا۔

35  جِس مُوسٰی کا اُنہوں نے یہ کہہ کر اِنکار کِیا تھا کہ تُجھے کِس نے حاکِم اور قاضی مُقرّر کِیا؟ اُسی کو خُدا نے حاکِم اور چُھڑانے والا تھہرا کر اُس فِرشتہ کے ذرِیعہ سے بھیجا جو اُسے جھاڑی میں نظر آیا تھا۔

36  یہی شَخص اُنہِیں نِکال لایا اور مِصر اور بحِر قُلزم اور بِیابان میں چالِیس برس تک عِجیب کام اور نِشان دِکھائے۔

37  یہ وُہی مُوسٰی ہے جِس نے بنی اِسرائیل سے یہ کہا کہ خُدا تُمہارے بھائِیوں میں سے تُمہارے لِئے مُجھ سا ایک نبی پَیدا کرے گا۔

38  یہ وُہی ہے جو بِیابان کی کِلیسیا میں اُس فِرشتہ کے ساتھ جو کوہِ سِینا پر اُس سے ہمکلام ہُؤا اور ہمارے باپ دادا کے ساتھ تھا ۔ اُسی کو زِندہ کلام مِلا کہ ہم تک پہُنچا دے۔

39  مگر ہمارے باپ دادا نے اُس کے فرمانبردار ہونا چاہا بلکہ اُس کو ہٹا دِیا اور اُن کے دِل مِصر کی طرف مائِل ہُوئے۔

40  اور اُنہوں نے ہارُون سے کہا کہ ہمارے لِئے اَیسے معُبود بنا جو ہمارے آگے آگے چلیں کِیُونکہ یہ مُوسٰی جو ہمیں مُلک مِصر سے نِکال لایا ہم نہِیں جانتے کہ وہ کیا ہُؤا۔

41  اور اُن دِنوں میں اُنہوں نے ایک بچھڑا بنایا اور اُس بُت کو قُربانی چڑھائی اور اپنے ہاتھوں کے کاموں کی خُوشی منائی۔

42  پَس خُدا نے مُنہ موڑ کر اُنہِیں چھوڑ دِیا کہ آسمانی فَوج کو پُوجیں ۔ چُنانچہ نبِیوں کی کِتاب میں لِکھا ہے کہ اَے اِسرائیل کے گھرانے۔ کیا تُم نے بِیابان میں چالِیس برس مُجھ کو ذِبیحے اور قُربانِیاں گُزرانِیں؟۔

43  بلکہ تُم مولک کے خَیمہ اور رِفان دیوتا کے تارے کو لِئے پِھرتے تھے۔ یعنی اُن مُورتوں کو جنہِیں تُم نے سِجدہ کرنے کے لِئے بنایا تھا۔ پَس مَیں تُمہیں بابل کے پرے لے جا کر بساؤں گا۔

44  شہادت کا خَیمہ بِیابان میں ہمارے باپ دادا کے پاس تھا جَیسا کہ مُوسٰی سے کلام کرنے والے نے حُکم دِیا تھا کہ جو نمُونہ تُو نے دیکھا ہے اُسی کے مُوافِق اِسے بنا۔

45  اُسی خَیمہ کو ہمارے باپ دادا اگلے بُزُرگوں سے حاصِل کر کے یُشوع کے ساتھ لائے۔ جِس وقت اُن قَوموں کی مِلکیّت پر قبضہ کِیا جِن کو خُدا نے ہمارے باپ دادا کے سامنے نِکال دِیا اور وہ داؤد کے زمانہ تک رہا۔

46  اُس پر خُدا کی طرف سے فضل ۂوا اور اُس نے دَرخواست کی کہ مَیں یَعقُوب کے خُدا کے واسطے مسکن تیّار کرُوں۔

47  مگر سُلیمان نے اُس کے لِئے گھر بنایا۔

48  لیکِن باری تعالٰے ہاتھ بنائے ہُوئے گھروں میں نہِیں رہتا۔ چُنانچہ نبی کہتا ہے کہ۔

49  خُداوند فرماتا ہے آسمان میرا تخت اور زِمین میرے پاؤں تَلے کی چَوکی ہے ۔ تُم میرے لِئے کَیسا گھر بناؤ گے یا میری آرامگاہ کَونسی ہے؟۔

50  کیا یہ سب چِیزیں میرے ہاتھ سے نہِیں بنِیں؟۔

51  اَے گَردَن کشو اور دِل اور کان کے نامختونُو ۔ تُم ہر وقت رُوح اُلقدّس کی مُخالفت کرتے ہو جَیسے تُمہارے باپ دادا کرتے تھے وَیسے ہی تُم بھی کرتے ہو۔

52  نبِیوں میں سے کِس کو تُمہارے باپ دادا نے نہِیں ستایا؟ اُنہوں نے تو اُس راستباز کے آنے کی پیش خَبری دینے والوں کو قتل کِیا اور اَب تُم اُس کے پکڑوانے والے اور قاتِل ہُوئے۔

53  تُم نے فِرشتوں کی معرفت سے شَرِیعَت تو پائی پر عمل نہ کِیا۔

54  جب اُنہوں نے یہ باتیں سُِنیں تو جی میں جل گئے اور اُس پر پِیسنے لگے۔

55  مگر اُس نے رُوحُ اُلقدّس سے معُمور ہوکر آسمان کی طرف غَور سے نظر کی اور خُدا کا جلال اور یِسُوع کو خُدا کی دہنی طرف کھڑا دیکھ کر۔

56  کہا کہ دیکھو ۔ مَیں آسمان کو کھُلا اور اِبنِ آدم کو خُدا کی دہنی طرف کھڑا دیکھتا ہُوں۔

57 مگر اُنہوں نے بڑے زور سے چِلّا کر اپنے کان بند کرلِئے اور ایک دِل ہوکر اُس پر جھپٹے۔

58  اور شہر سے باہِر نِکال کو اُس کو سنگسار کرنے لگے اور گواہوں نے اپنے کپڑے ساڈُل نام ایک جوان کے پاؤں کے پاس رکھ دِئے۔

59  پَس یہ ستِفَنُس کو سنگسار کرتے رہے اور وہ یہ کہہ کر دُعا کرتا رہا کہ اَے خُداوند یِسُوع ۔ میری رُوح کو قُبُول کر۔

60  پِھر اُس نے گھُٹنے ٹیک کر بڑی آواز سے پُکارا کہ اَے خُداوند ۔ یہ گُناہ اِن کے ذِمہ نہ لگا اور یہ کہہ کر سوگیا۔

  اعمال 8

1  اور ساؤُل اُس کے قتل پر راضی تھا۔ اُسی دِن اُس کِلیسیا پر جو یروشلِیم میں تھی بڑا ظُلم برپا ہُؤا اور رَسُولوں کے سِوا سب لوگ یہُودیہ اور سامریہ کی اطراف میں پراگندہ ہوگئے۔

2  اور دِیندار لوگ ستفِنُس کو دفن کرنے کے لئِے لے گئے اور اُس پر بڑا ماتم کِیا۔

3  اور ساؤُ کِلیسیا کو اِس طرح تباہ کرتا رہا کہ گھر گھر گھُس کر اور مردوں اور عَورتوں کو گھِسیٹ کر قَید کراتا تھا۔

4  پَس جو پراگندا ہُوئے تھے وہ کلام کی خُوشخَبری دیتے تھے۔

5  اور فلپُِّس شہر سامریہ میں جا کر لوگوں میں مسِیح کی منادی کرنے لگا۔

6  اور جو مُعجِزے فِلپُّس دِکھاتا تھا لوگوں نے اُنہِیں سُن کر اور دیکھ کر بالاتِفاق اُس کی باتوں پر جی لگایا۔

7  کِیُونکہ بہُتیرے لوگوں میں سے ناپاک رُوحیں بڑی آواز سے چِلّا چِلّا کر نِکل گئِیں اور بہُت سے مفلُوج اور لنگڑے اچھّے کِئے گئے۔

8  اور اُس شہر میں بڑی خُوشی ہُوئی۔

9  اِس سے پہلے شمعُون نام ایک شَخص اُس شہر جادُو گری کرتا تھا اور سامریہ کے لوگوں کو حَیران رکھتا اور یہ کہتا تھا کہ مَیں بھی کوئی بڑا شَخص ہُوں۔

10  اور چھوٹے سے بڑے تک سب اُس کی طرف مَتَوَجّہ ہوتے اور کہتے تھے کہ یہ شَخص خُدا کی وہ قُدرت ہے جِسے بڑی کہتے ہیں۔

11  وہ اِس لِئے اُس کی طرف مُتوّجِہ ہوتے تھے کہ اُس نے بڑی مُدّت سے اپنے جادُو کے سبب سے اُن کو حَیران کر رکھّا تھا۔

12  لیکِن جب اُنہوں نے فِلِپُّس کا یقِین کِیا جو خُدا کی بادشاہی اور یِسُوع مسِیح کے نام کی خُوشخَبری دیتا تھا تو سب لوگ خواہ مرد خواہ عَورت بپتِسمہ لینے لگے۔

13  اور شمعُون نے خُود بھی یقِین کِیا اور بپتِسمہ لے کر فِلِپُّس کے ساتھ رہا کِیا اور نشان اور بڑے بڑے مُعجِزے ہوتے دیکھ کر حیَران ہُؤا۔

14  جب رَسُولوں نے جو یروشلِیم میں تھے سُناکہ سامریوں نے خُدا کا کلام قُبول کرلِیا تو پطرس اور یُوحنّا کو اُن کے پاس بھیجا۔

15  اِنہوں نے جا کر اُن کے لئِے دُعا کی کہ رُوحُ القُدس پائیں۔

16  کِیُونکہ وہ اُس وقت تک اُن میں سے کسِی پر نازِل نہ ہُؤا تھا۔ اُنہوں نے صِرف خُداوند یِسُوع کے نام پر بپتِسمہ لِیا تھا۔

17  پھِر اِنہوں نے اُن پر ہاتھ رکھّے اور اُنہوں نے رُوحُ القُدس پایا۔

18  جب شمعُون نے دیکھا کہ رَسُولوں کے ہاتھ رکھنے سے رُوحُ القُدس دِیا جاتا ہے تو اُن کے پاس رُوپے لاکر۔

19  کہا کہ مُجھے بھی یہ اِختیّار دو کہ جِس پر مَیں ہاتھ رکُھّوں وہ رُوحُ القُدس پائے۔

20  پطرس نے اُس سے کہا تیرے رُوپے تیرے ساتھ غارت ہوں۔ اِس لِئے کہ تُونے خُدا کی بخشِش کو روپیَوں سے حاصل کرنے کا خیال کِیا۔

21  تیرا اِس امر میں نہ حِصّہ ہے بخرہ کِیُونکہ تیرا دِل کِیُونکہ تیرا دِل خُدا کے نزدِیک خالِص نہِیں۔

22  پَس اپنی اِس بدی سے تَوبہ کر اور خُداوند سے دُعا کرکہ شاید تیرے دِل کے اِس خیال کی مُعافی ہو۔

23  کِیُونکہ مَیں دیکھتا ہُوں کہ تُو پت کی سی کڑواہٹ اور ناراستی کے بند میں گِرفتار ہے۔

24  شمعُون نے جواب میں کہا تُم میرے لئِے خُداوند سے دُعا کرو کہ جو باتیں تُم نے کہِیں اُن میں سے کوئی مُجھے پیش نہ آئے۔

25  پھِر وہ گواہی دے کر اور خُداوند کا کلام سُناکر یروشلِیم کو واپَس ہُوے اور سامریوں کے بہُت سے گاؤں میں خُوشخَبری دیتے گئے۔

26  پھِر خُداوند کے فرِشتہ نے فِلپُّس سے کہا کہ اُٹھ کر دکھّن کی طرف اُس راہ تک جا یروشلِیم سے غزّہ کو جاتی ہے اور جنگل میں ہے

27  وہ اُٹھ کر روانہ ہُؤا تو دیکھو ایک حبشی خوجہ آرہا تھا۔ وہ حبشیوں کی ملِکہ کنداکے کا ایک وزیر اور اُس کے سارے خزانہ کا مُختار تھا اور یروشلِیم میں عبادت کے لئِے آیا تھا۔

28  وہ اپنے رتھ پر بَیٹھا ہُؤا اور یسعیاہ نبی کے صحِیفہ کو بڑھتا ہُؤا واپَس جارہا تھا۔

29  رُوح نے فِلِپُّس سے کہا کہ نزدِیک جا کر اُس رتھ کے ساتھ ہولے۔

30  پَس فِلِپُّس نے اُس طرف دَوڑ کر یسعیاہ نبی کا صحِیفہ پڑھتے سُنا اور کہا کہ جو تُو پڑھتا ہے اُسے سَمَجھتا بھی ہے؟۔

31  اُس نے کہا یہ مُجھ سے کیونکر ہو سکتا ہے جب تک کوئی مُجھے ہدایت نہ کرے؟ اور اُس فِلِپُّس سے دَرخواست کی کہ میرے پاس آ بَیٹھ۔

32 کِتاب مُقدّس کی جو عِبادت وہ پڑھ رہا تھا یہ تھی کہ لوگ اُسے بھیڑ کی طرح ذبح کرنے کو لے گئے اور جِس طرح برّہ اپنے بال کترنے والے کے سامنے بے زبان ہوتا ہے اُسی طرح وہ اپنا مُنہ نہِیں کھولتا۔

33  اُس کی پست حالی میں اُس کا اِنصاف نہ ہُؤا اور کَون اُس کی نسل کا حال بیان کرے گا؟ کِیُونکہ زمِین پر سے اُس کی زِندگی مِٹائی جاتی ہے۔

34  خوجہ نے فِلِپُّس سے کہا مَیں تیری مِنّت کر کے پُوچھتا ہُوں کہ نبی یہ کِس کے حق میں کہتا ہے؟ اپنے یا کسِی دُوسرے کے؟۔

35  فِلِپُّس نے اپنی زبان کھول کر اُسی نوِشتہ سے شُرُوع کِیا اور اُسے یِسُوع کی خُوشخَبری دی۔

36  اور راہ میں چلتے چلتے کِسی پانی کی جگہ پر پہُنچے۔ خوجہ نے کہا پانی مَوجُود ہے۔ اَب مُجھے بپتِسمہ لینے سے کونسی چِیز روکتی ہے؟۔

37  پَس فِلِپُّس نے کہا کہ اگر تُو دِل و جان سے اِیمان لائے تو بپتِسمہ لے سکتا ہے۔ اُس نے جواب میں کہا میں اِیمان لاتا ہُوں کہ یِسُوع مسِیح خُدا کا بَیٹا ہے۔

38  پَس اُس نے رتھ کو کھڑا کرنے کا حکُم دِیا اور فِلِپُّس اور خوجہ دونوں پانی میں اُتر پڑے اور اُس نے اُس کو بپتِسمہ دِیا۔

39 جب وہ پانی میں سے نِکل کر اُوپر آئے تو خُداوند کا رُوح فِلِپُّس کو اُٹھا لے گیا اور خوجہ نے اُسے پھِر نہ دیکھا کِیُونکہ وہ خُوشی کرتا ہُؤا اپنی راہ چلا گیا۔

40  اور فِلِپُّس اشدُود میں آنِکلا اور تبصریہ میں پہُنچنے تک سب شہروں میں خُوشخَبری سُناتا گیا۔

  اعمال 9

1  اور ساڈُل جو ابھی تک خُداوند کے شاگِردوں کے دھمکانے اور قتل کرنے کی دُھن میں تھا سَردار کاہِن کے پاس گیا۔

2  اور اُس سے دمشق کے عِبادت خانوں کے لِئے اِس مضُمون کے خط مانگے کہ جِن کو وہ اِس طِریق پر پائے خواہ مرد خواہ عَورت اُن کو باندھ کر یروشلِیم میں لائے۔

3  جب وہ سفر کرتے کرتے دمشق کے نزدِیک پہُنچا تو اَیسا ہؤا کہ یکایک آسمان سے ایک نُور اُس کے گِرد اگِرد آچمکا۔

4  اور وہ زمِین پر گِر پڑا اور یہ آواز سُنی کہ اَے ساڈُل اَے ساڈُل ۔ تُو مُجھے کِیُوں ستاتا ہے؟۔

5  اُس نے پُوچھا اَے خُداوند ۔ تُو کَون ہے؟ اُس نے کہا مَیں یِسُوع ہُوں جِسے تُو ستاتا ہے۔

6  مگر اُٹھ شہر میں جا اور جو تُجھے کرنا چاہئے وہ تُجھ سے کہا جائے گا۔

7  جو آدمِی اُس کے ہمراہ تھے وہ خاموش کھڑے رہ گئے کِیُونکہ آواز تو سُنتے تھے مگر کِسی کو دیکھتے نہ تھے۔

8  اور ساڈُل زمِین پر سے اُٹھا لیکِن جب آنکھیں کھولیں تو اُس کو کُچھ نہ دِکھائی دِیا اور لوگ اُس کا ہاتھ پکڑکر دمشق میں لے گئے۔

9  اور وہ تین دِن تک نہ دیکھ سکا اور نہ اُس نے کھایا نہ پیا۔

10  دمشق میں حننِیاہ نام ایک شاگِرد تھا۔ اُس سے خُداوند نے رویا میں کہا کہ اَے حننِیاہ اُس نے کہا اَے خُداوند مَیں حاضِر ہُوں۔

11  خُداوند نے اُس سے کہا اُٹھ۔ اُس کوچہ میں جا جو سِیدھا کہلاتا ہے اور یہُوداہ کے گھر میں ساڈُل نام ترسی کو پُوچھ لے کِیُونکہ دیکھ وہ دُعا کررہا ہے۔

12  اور اُس نے حننِیاہ نام ایک آدمِی کو اَندر آتے اور اپنے اُوپر ہاتھ رکھتے ہے تاکہ پِھر نینا ہو۔

13  حننِیاہ نے جواب دِیا کہ اَے خُداوند مَیں نے بہُت لوگوں سے اِس شَخص کا ذِکر سُنا ہے کہ اِس نے یروشلِیم میں تیرے مُقدّسوں کے ساتھ کیَسی کیَسی بُرائیاں کی ہیں۔

14  اور یہاں اِس کو سَردار کاہِنوں کی طرف سے اِختیّار مِلا ہے کہ جو لوگ تیرا نام لیتے ہیَں اُن سب کو باندھ لے۔

15  مگر خُداوند نے اُس سے کہا کہ تُو جا کِیُونکہ یہ قَوموں بادشاہوں اور بنی اِسرائیل پر میرا نام ظاہِر کرنے کا میرا چُنا ہُؤا وسِیلہ ہے۔

16  اور مَیں اُسے جتا دُوں گا کہ اُسے میرے نام کی خاطِر کِس قدر دُکھ اُٹھانا پڑیگا۔

17  پَس حننِیاہ جا کر اُس گھر میں داخِل ہُؤا اور اپنے ہاتھ اُس پر رکّھ کر کہا اَے بھائِی ساڈُل۔ خُداوند یعنی یِسُوع جو تُجھ پر اُس راہ میں جِس سے تُو آیا ظاہِر ہُؤا تھا اُسی نے مُجھے بھیجا ہے کہ تُو بِینائی پائے اور رُوح اُلقدُس سے بھر جائے۔

18  اور فوراً اُس کی آنکھوں سے چھلکے سے گِرے اور وہ بِینا ہوگیا اور اُٹھ کر بپتِسمہ لِیا۔

19  پِھر کُچھ کھا کر طاقت پائی ۔ اور وہ کئی دِن اُن شاگِردوں کے ساتھ رہا جو دمشق میں تھے۔

20  اور فوراً عِبادت خانوں میں یِسُوع کی منادی کرنے لگا کہ وہ خُدا کا بَیٹا ہے۔

21  اور سب سُننے والے حیَران ہوکر کہنے لگے کیا یہ وہ شَخص نہِیں ہے جو یروشلِیم میں اِس نام کے لینے والوں کو تباہ کرتا تھا اور یہاں بھی اِسی لِئے آیا تھا کہ اُن کو باندھ کر سَردار کاہِنوں کے پاس لے جائے؟۔

22  لیکِن ساڈُل کو اَور بھی قُوّت حاصِل ہوتی گئی اور وہ اِس بات کو ثابِت کر کے کہ مسِیح یہی ہے دمشق کے رہنے والے یہُودِیوں کو حَیران دِلاتا رہا۔

23  اور جب بہُت دِن گُزر گئے تو یہُودِیوں نے اُسے مار ڈالنے کا مَشوَرَہ کِیا۔

24  مگر اُن کی سازِش ساڈُل کو معلُوم ہوگئی ۔ وہ تو اُسے مار ڈالنے کے لِئے رات دِن دروازوں پر لگے رہے۔

25  لیکِن رات کو اُس کے شاگِردوں نے اُسے لے کر ٹوکرے میں بِٹھایا اور دِیوار پر سے لٹکا کر اُتار دِیا۔

26  اُس نے یروشلِیم میں پہُنچ کر شاگِردوں میں مِل جانے کی کوشِش کی اور سب اُس سے ڈرتے تھے کِیُونکہ اُن کو یقِین نہ آتا تھاکہ یہ شاگِرد ہے۔

27  مگر برنباس نے اُسے اپنے ساتھ رَسُولوں کے پاس لے جا کر اُن سے بیان کِیا کہ اِس نے اِس اِس طرح راہ میں خُداوند کو دیکھا اور اُس نے اِس سے باتیں کِیں اور اُس نے دمشق میں کیَسی دِلیری کے ساتھ یِسُوع کے نام سے منادی کی۔

28  پَس وہ یروشلِیم میں اُن کے ساتھ آتا جاتا رہا۔

29  اور دِلیری کے ساتھ خُداوند کے نام کی منادی کرتا تھا اور یُونانی مائِل یہُودِیوں کے ساتھ گفُتگُو اور بحث بھی کرتا تھا مگر وہ اُسے مار ڈالنے کے درپَے تھے۔

30  اور بھائِیوں کو جب یہ معلُوم ہُؤا تو اُسے قَیصریہ میں لے گئے اور ترسُس کو روانہ کر دِیا۔

31  پَس تمام یہُودیہ اور گلِیل اور سامریہ میں کِلیسیا کو چَین ہوگیا اور اُس کی ترقّی ہوتی گئی اور وہ خُداوند کے خَوف ار رُوح اُلقدُس کی تسّلی پر چلتی اور بڑھتی جاتی تھی۔

32  اور اَیسا ہُؤا کہ پطرس ہر جگہ پِھرتا ہُؤا مُقدّسوں کے پاس بھی پہُنچا جولُدّہ میں رہتے تھے۔

33  وہاں اَینیاس نام ایک مفلُوج کو پایا جو آٹھ برس سے چار پائی پر پڑا تھا۔

34  پطرس نے اُس سے کہا اَے اَینیاس یِسُوع تُجھے شِفا دیتا ہے۔ اُٹھ آپ اپنا بِستر بِچھا۔ وہ فوراً اُٹھ کھڑا ہُؤا۔

35  تب لُدّہ اور شارُون کے سب رہنے والے اُسے دیکھ کر خُداوند کی طرف رُجُوع لائے۔

36  اور یافا میں ایک شاگِرد تھی تبِیتا نام جِس کا ترجمہ ہرنی ہے وہ بہُت ہی نیک کام اور خَیرات کِیا کرتی تھی۔

37  اُنہی دِنوں میں اَیسا ہُؤا کہ وہ بِیمار ہوکر مرگئی اور اُسے نہلاکر بالاخانہ میں رکھ دِیا۔

38  اور چُونکہ لُدّہ یافا کے نزدِیک تھا شاگِردوں نے یہ سُن کر کہ پطرس وہاں ہے دو آدمِی بھیجے اور اُس سے دوخواست کی کہ ہمارے پاس آنے میں دیر نہ کر۔

39  پطرس اُٹھ کر اُن کے ساتھ ہولِیا ۔ جب پہنُچا تو اُسے بالاخانہ میں لے گئے اور سب بیوائیں روتی ہُوئی اُس کے پاس آکھڑی ہُوئیں اور جو کرُتے اور کپڑے ہرنی نے اُن کے ساتھ میں رہ کر بنائے تھے دِکھانے لِگیں۔

40  پطرس نے سب کو باہِر کردِیا اور گھُٹنے ٹیک کر دُعا کی ۔ پھِر لاش کی طرف مُتوّجِہ ہوکر کہا اَے تِبیتا اُٹھ ۔ پَس اُس نے آنکھیں کھول دِیں اور پطرس کو دیکھ کر اُٹھ بَیٹھی۔

41  اُس نے ہاتھ پکڑکر اُسے اُٹھایا اور مُقدّسوں اور بیواؤں کو بُلاکر اُسے زِندہ اُن کے سپُرد کِیا۔

42  یہ بات سارے یافا میں مشہُور ہو گئی اور بہُتیرے پر اِیمان لے آئے۔

43  اور اَیسا ہُؤا کہ وہ بہُت دِن یافا شمعُون نام دبّاغ کے ہاں رہا۔

  اعمال 10

1  قَیصریہ میں کُرنِیلیُس نام ایک شَخص تھا۔ وہ اُس پلٹن کا صُوبہ دار تھا جو اطالِیانی کہلاتی ہے۔

2  وہ دِیندار تھا اور اپنے سارے گھرانے سمیت خُدا سے ڈرتا تھا اور یہُودِیوں کو بہُت خَیرات دیتا اور ہر وقت خُدا سے دُعا کرتا تھا۔

3  اُس نے تِیسرے پہر کے قرِیب رویا میں صاف صاف دیکھا کہ خُدا کا فرِشتہ میرے پاس آ کر کہتا ہے کُرنِیلیُس۔

4  اُس نے اُس کو غَور سے دیکھا اور ڈر کر کہا خُداوند کیا ہے؟ اُس نے اُس سے کہا تیری دُعائیں اور تیری خَیرات یادگاری کے لِئے خُدا کے حضُور پُہنچِیں۔

5  اب یافا میں آدمِی بھیج کر شمعُون کو جو پطرس کہلاتا ہے بُلوالے۔

6  وہ شمعُون دباغ کے ہاں مہمان ہے جِس کا گھر سُمندر کے کِنارے ہے۔

7  اور جب وہ فِرشتہ چلا گیا جِس نے اُس سے باتیں کی تھِیں تو اُس نے دو نَوکروں کو اُن میں سے جو اُس کے پاس حاضِر رہا کرتے تھے ایک دِیندار سِپاہی کو بُلایا۔

8  اور سب باتیں اُن سے بیان کر کے اُنہِیں یافا میں بھیجا۔

9 دُوسرے دِن جب وہ راہ میں تھے اور شہر کے نزدِیک پُہنچے تو پطرس دوپہر کے قرِیب کوٹھے پر دُعا کرنے کو چڑھا۔

10  اور اُسے بُھوک لگی اور کُچھ کھانا چاہتا تھا لیکِن جب لوگ تیّار کررہے تھے تو اُس پر بیخُودی چھاگئی۔

11  اور اُس نے دیکھا کہ آسمان کھُل گیا اور ایک چِیز بڑی چادر کی ماننِد چاروں کونوں سے لٹکتی ہُوئی زمِین کی طرف اُتر رہی ہے۔

12  جِس میں زمِین کے سب قِسم کے چَوپائے اور کِیڑے مکوڑے اور ہوا کے پرِندے ہیں۔

13  اور اُسے ایک آواز آئی کہ اَے پطرس اُٹھ! ذبح کر اور کھا۔

14  مگر پطرس نے کہا اَے خُداوند! ہرگِز نہِیں کِیُونکہ مَیں نے کبھی کوئی حرام یا ناپاک چِیز نہِیں کھائی۔

15  پھِر دُوسری بار اُسے آواز آئی کہ جِن کو خُدا نے پاک ٹھہرایا ہے تُو اُنہِیں حرام نہ کہہ۔

16  تین بار اَیسا ہی ہُؤا اور فِیاِلفَور وہ چِیز آسمان پر اُٹھالی گئی۔

17  جب پطرس اپنے دِل میں حیَران ہورہا تھا کہ یہ رویا جو مَیں نے دیکھی کیا ہے تو دیکھو وہ آدمِی جِنہِیں کُرنیلِیُس نے بھیجا تھا شمعُون کا گھر دریافت کر کے دروازہ پر آکھڑے ہُوئے۔

18  اور پُکار کر پُوچھنے لگے کہ شمعُون جو پطرس کہلاتا ہے یہیں مہِمان ہے؟

19  جب پطرس اُس رویا کو سوچ رہا تھا تو رُوح نے اُس سے کہا کہ تین آدمِی تُجھے پُوچھ رہے ہیں۔

20  پَس اُٹھ کر نیچِےجا اور بے کھٹکے اُن کے ساتھ ہولے کِیُونکہ مَیں نے ہی اُن کو بھیجا ہے۔

21  پطرس نے اُتر کر اُن آدمِیوں سے کہا دیکھو جِس کو تُم پُوچھتے ہو وہ مَیں ہی ہُوں۔ تُم کِس سبب سے آئے ہو۔

22  اُنہوں نے کہا کُرنِیلیُس صُوبہ دار جو راستباز اور خُدا ترس آدمِی اور یہُودِیوں کی ساری قَوم میں نیک نام ہے اُس نے پاک فِرشتہ سے ہدایت پائی کہ تُجھے اپنے گھر بُلاکر تُجھ سے کلام سُنے۔

23  پَس اُس نے اُنہِیں اَندر بُلاکر اُن کی مہمانی کی۔ اور دُوسرے دِن وہ اُٹھ کر اُن کے ساتھ روانہ ہُؤا اور یافا میں سے بعض بھائِی اُس کے ساتھ ہولئِے۔

24  وہ دُوسرے روز قَیصر یہ میں داخِل ہُوئے اور کُرنِیلیُس اپنے رِشتہ داروں اور دِلی دوستوں کو جمع کر کے اُن کی راہ دیکھ رہا تھا۔

25  جب پطرس اَندر آنے لگا تو اَیسا ہُؤا کہ کُرنِیلیُس نے اُس کا اِستقبال کِیا اور اُس کے قدموں میں گِر کر سِجدہ کِیا۔

26  لیکِن پطرس نے اُسے اُٹھا کر کہا کہ کھڑا ہو۔ مَیں بھی تو اِنسان ہُوں۔

27  اور اُس سے باتیں کرتا ہُؤا اَندر گیا اور بہُت سے لوگوں کو اِکٹھا پاکر۔

28  اُن سے کہا کے تُم جانتے ہوکہ یہُودی کو غَیر قَوم والے سے صُحبت رکھنا یا اُس کے ہاں جانا ناجائِز ہے مگر خُدا نے مُجھ پر ظاہِر کِیا کہ مَیں کِسی آدمِی کو بخس یا ناپاک نہ کہُوں۔

29  اِسی لِئے جب مَیں بُلایا گیا تو بے عُزر چلاآیا ۔ پَس اَب مَیں پُوچھتا ہُوں کہ مُجھے کِس بات کے لِئے بُلایا ہے؟۔

30  کرُنیِلیُس نے کہا اِس وقت پُورے چار روز ہُوئے کہ مَیں اپنے گھر میں تیِسرے پہر کی دُعا کر رہا تھا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک شَخص چمکدار پوشاک پہنے ہُوئے میرے سامنے کھڑا ہُؤا۔

31  اور کہا کہ اَے کرُنیلیُس تیری دُعا سُن گئی اور تیری خَیرات کی خُدا کے حضُور یاد ہُوئی۔

32  پَس کِسی کو یافا میں بھیج کر شمعُون کو جو پطرس کہلاتا ہے اپنے پاس بُلا ۔ وہ سَمَندَر کے کِنارے شمعُون دبّاغ کے گھر میں مِہمان ہے۔

33  پَس اُسی دم مَیں نے تیرے پاس آدمِی بھیجے اور تُو نے خُوب کِیا جو آگیا۔ اَب ہم سب خُدا کے حضُور حاضِر ہیں تاکہ جو کُچھ خُداوند نے تُجھ سے فرمایا ہے اُسے سُنیں۔

34  پطرس نے زبان کھول کرکہا۔ اَب مُجھے پُورا یقِین ہوگیا کہ خُدا کِسی کا طرفدار نہِیں۔

35  بلکہ ہر قَوم میں جو اُس سے ڈرتا اور راستبازی کرتا ہے وہ اُس کو پسند آتا ہے۔

36  جو کلام اُس نے بنی اِسرائیل کے پاس بھیجا جبکہ یِسُوع مسِیح کی معرفت (جو سب کا خُداوند ہے) صُلح کی خُوشخَبری دی۔

37 اُس بات کو تُم جانتے ہو جو یُوحنّا کے بپتِسمہ کی منادی کے بعد گلِیل سے شُرُوع ہوکر تمام یہُودیہ میں مشہُور ہوگئی۔

38  کہ خُدا نے یِسُوع ناصری کو رُوحُ القدّس اور قُدرت سے کِس طرح مسح کِیا ۔ وہ بھلائی کرتا اور اُن سب کو جو اِبلیس کے ہاتھ سے ظلُم اُٹھاتے تھے شِفا دیتا پِھرا کِیُونکہ خُدا اُس کے ساتھ تھا۔

39  اور ہم اُن سب کاموں کے گواہ ہیں جو اُس نے یہُودِیوں کے مُلک اور یروشلِیم میں کِئے اور اُنہوں نے اُس کو صلِیب پر لٹکا کر مار ڈالا۔

40  اُس کو خُدا نے تیِسرے دِن جِلایا اور ظاہِر بھی کردِیا۔

41  نہ کہ ساری اُمّت پر بلکہ اُن گواہوں پر جو آگے سے خُدا کے چُنے ہُوئے تھے یعنی ہم پر جنِہوں نے اُس کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد اُس کے ساتھ کھایا پِیا۔

42  اور اُس نے ہمیں حُکم دِیا کہ اُمّت میں منادی کرو اور گواہی دو کہ یہ وُہی ہے جو خُدا کی طرف سے زِندوں اور مُردوں کا مُنصِف مُقرّر کِیا گیا۔

43  اِس شَخص کی سب نبی گواہی دیتے ہیں کہ جو کوئی اُس پر اِیمان لائے گا اُس کے نام سے گُناہوں کی مُعافی حاصِل کرے گا۔

44  پطرس یہ بات کہہ ہی رہا تھا کہ رُوحُ القدّس اُن سب پر نازِل ہؤا جو کلام سُن رہے تھے۔

45  اور پطرس کے ساتھ جِتنے منحتُون اِیمان دار آئے تھے وہ سب حَیران ہُوئے کہ غَیر قَوموں پر بھی رُوحُ القدّس کی بخشِش جاری ہُوئی۔

46  کِیُونکہ اُنہِیں طرح طرح کی زبانیں بولتے اور خُدا کی تمجِید کرتے سُنا۔ پطرس نے جواب دِیا۔

47  کیا کوئی پانی سے روک سکتا ہے کہ یہ بپتِسمہ نہ پائیں جنِہوں نے ہماری طرح رُوح اُلقدّس پایا؟۔

48  اور اُس نے حُکم دِیا کہ اُنہِیں یِسُوع مسِیح کے نام سے بپتِسمہ دِیا جائے۔ اِس پر اُنہوں نے اُس سے دَرخواست کی کہ چند روز ہمارے پاس رہ۔

  اعمال 11

1  اور رَسُولوں اور بھائِیوں نے جو یہُودیہ میں تھے سُنا کہ غَیر قَوموں نے بھی خُدا کا کلام قُبُول کِیا۔

2  جب پطرس یروشلِیم میں آیا تو منُحتون اُس سے بحث کرنے لگے۔

3  کہ تُو نا منحتُونوں کے پاس گیا اور اُن کے ساتھ کھنا کھایا۔

4  پطرس نے شروُع سے وہ امر ترتیب وار اُن سے بیان کِیا کہ۔

5  مَیں یافا شہر میں دُعا کر رہا تھا اور بیخُودی کی حالت میں ایک رویا دیکھی کہ کوئی چِیز بڑی چادر کی طرح چاروں کونوں سے لٹکتی ہُوئی آسمان سے اُتر کر مُجھ تک آئی۔

6  اُس پر جب مَیں نے غَور سے نظر کی تو زمِین کے چَوپائے اور جنگلی جانور کِیڑے مکَوڑے اور ہوا کے پرِندے دیکھے۔

7  اور یہ آواز بھی سُنی کہ اَے پطرس اُٹھ! ذبح کر اور کھا۔

8  لیکِن مَیں نے کہا اَے خُداوند ہرگِز نہِیں کِیُونکہ کبھی کوئی حرام یا ناپاک چِیز میرے مُنہ میں نہِیں گئی۔

9  اِس کے جواب میں دُوسری بار آسمان سے آواز آئی کہ جِن کو خُدا نے پاک ٹھہرایا ہے تُو اُنہِیں حرام نہ کہہ۔

10  تِین بار اَیسا ہی ہؤا۔ پِھر وہ سب چِیزیں آسمان کی طرف کھینچ لی گِئیں۔

11  اور دیکھو! اُسی دم تین آدمِی جو قیَصریہ سے میرے پاس بھیجے گئے تھے اُس گھر کے پاس آکھڑے ہُوئے جِس میں ہم تھے۔

12  رُوح نے مُجھ سے کہا کہ تُو بِلا اِمتیاز اُن کے ساتھ چلا جا اور یہ چھ بھائِی بھی میرے ساتھ ہولِئے اور ہم اُس شَخص کے گھر میں داخِل ہُوئے۔

13  اُس نے ہم سے بیان کِیا کہ مَیں نے فرِشتہ کو اپنے گھر میں کھڑے ہُوئے دیکھا۔ جِس نے مُجھ سے کہا کہ یافا میں آدمِی بھیج کر شمعُون کو بُلوالے جو پطرس کہلاتا ہے۔

14  وہ تُجھ سے اَیسی باتیں کہے گا جِن سے تُو اور تیرا سارا گھرانا نِجات پائے گا۔

15  جب مَیں کلام کرنے لگا تو رُوح القدّس اُن پر اِس طرح نازِل ہؤا جِس طرح شروُع میں ہم پر نازِل ہؤا تھا۔

16  اور مُجھے خُداوند کی وہ بات یاد آئی جو اُس نے کہی تھی کہ یُوحنّا نے تو پانی سے بپتِسمہ دِیا مگر تُم رُوح اُلقدّس سے بپتِسمہ پاؤگے۔

17  پَس جب خُدا نے اُن کو بھی وُہی نعِمت دی ہم کو خُداوند یِسُوع مسِیح پر اِیمان لاکر مِلی تھی تو مَیں کوَن تھا کہ خُدا کو روک سکتا؟۔

18  وہ یہ سُن کر چُپ رہے اور خُدا کی تمِجید کر کے کہنے لگے کہ پھِر تو بیشک خُدا نے غَیر قَوموں کو بھی زِندگی کے لِئے تَوبہ کی تَوفِیق دی ہے۔

19  پَس جو لوگے اُس مُصِیبت سے پراگندہ ہوگئے تھے جو سِتفنس کے باعِث پڑی تھی وہ پھِرتے پِھرتے فِینیکے اور کپُرس اور افطاکیہ میں پہُنچے مگر یہُودِیوں کے سِوا اَور کِسی کو کلام نہ سُناتے تھے۔

20  لیکِن اُن میں سے چند کپُرسی اور کرُینی تھے جو انطاکیہ میں آ کر یُونانِیوں کو بھی خُداوند یِسُوع کی خُوشخَبری کی باتیں سُنانے لگے۔

21  اور خُداوند کا ہاتھ اُن پر تھا اور بہُت سے لوگ اِیمان لاکر خُداوند کی طرف رُجُوع ہُوئے۔

22  اُن لوگوں کی خَبر یروشلِیم کی کلِیسِیا کے کانوں تک پہُنچی اور اُنہوں نے برنباس کو انطاکیہ تک بھیجا۔

23  پہُنچ کر اور خُدا کا فضل دیکھ کر خُوش ہُؤا اور اُن سب کو نصِیحت کی کہ دِلی اِرادہ سے خُداوند سے لِپٹے رہو۔

24  کِیُونکہ وہ نیک مرد اور رُوح اُلقدّس اور اِیمان سے معُمور تھا اور بہُت سے لوگ خُداوند کی کلِیسِیا میں آ مِلے۔

25  پِھر وہ ساڈُل کی تلاش میں ترسُس کو چلا گیا۔

26  اور جب وہ مِلا تو اُسے انطاکیہ میں لایا اَیسا ہؤا کہ وہ سال بھر تک کلِیسِیا کی جماعت میں شامِل ہوتے اور بہُت سے لوگوں کو تعلِیم دیتے رہے اور شاگِرد پہلے انطاکیہ ہی میں مسِیحی کہلائے۔

27  اُنہی دِنوں میں چند نبی یروشلِیم سے انطاکیہ میں آئے۔

28 اُن میں سے ایک نے جِس کا نام اَگبَُس تھا کھڑے ہوکر رُوح کی ہدایت سے ظاہِر کِیا کہ تمام دُنیا میں بڑا کال پڑیگا اور یہ کلَوُدیُس کے عہد میں واقِع ہُؤا۔

29  پَس شاگِردوں نے تجویِز کی کہ اپنے اپنے مقدُور کے مُوافِق یہُودیہ میں رہنے والے بھائِیوں کی خِدمت کے لِئے کُچھ بھیجیں۔

30  چُنانچہ اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا اور برنباس اور ساڈُل کے ہاتھ بُزُرگوں کے پاس بھیجا۔

  اعمال 12

1  قریبأ اُسی وقت ہیرودِیس بادشاہ نے ستانے کے لئِے کلِیسِیا میں بعض پر ہاتھ ڈالا۔

2  اور یُوحنّا کے بھائِی یَعقُوب کو تلوار سے قتل کِیا۔

3  جب دیکھا کہ یہ بات یہُودِیوں کو پسند آئی تو پطرس کو بھی گِرفتار کرلِیا اور یہ عِید فطِیر کے دِن تھے۔

4  اور اُس کو پکڑ کر قَید کِیا اور نگِھبانی کے لئِے چار چار سِپاہِیوں کے چار پہروں میں رکھّا اِس اِرادہ سے کہ فسح کے بعد اُس کو لوگوں کے سامنے پیش کرے۔

5  پَس قَید خانہ میں تو پطرس کی نگہبانی ہورہی تھی مگر کلِیسِیا اُس کے لئِے بَدَن وجان خُدا سے دُعا کررہی تھی۔

6  اور جب ہیرودِیس اُسے پیش کرنے کو تھا تو اُسی رات پطرس دو زنجِیروں سے بندھا ہُؤا دو سِپاہیوں کے درمیان سوتا تھا اور پہرے والے دروازہ پر قَید خانہ کی نگِہبانی کررہے تھے۔

7  کہ دیکھو خُداوند کا ایک فِرشتہ آکھڑا ہُؤا اور اُس کو ٹھڑی میں نُور چمک گیا اور اُس نے پطرس کی پسلی پر ہاتھ مارکر اُسے جگایا اور کہا کہ جلد اُٹھ! اور زنجِیریں اُس کے ہاتھوں میں سے کھُل پڑِیں۔

8  پھِر فِرشتہ نے اُس سے کہا کمر باندھ اور اپنی جوتی پہن لے۔ اُس نے نے کہا اپنا چوغہ پہن کر میرے پِیچھے ہولے۔

9  وہ نِکل کر اُس کے پِیچھے ہولِیا اور یہ نہ جانا کہ جو کُچھ فِرشتہ کی طرف سے ہورہا ہے وہ واقِعی ہے۔ بلکہ یہ سَمَجھا کہ رویا دیکھ رہا ہُوں۔

10  پَس وہ پہلے اور دُوسرے حلقہ میں سے نِکل کر اُس لوہے کے پھاٹک پر پُہنچے جو شہر کی طرف ہے۔ وہ آپ ہی اُن کے لئِے کھُل گیا۔ پَس وہ نِکل کر کُوچہ کے اُس سِرے تک گئے اور فورأً فِرشتہ اُس کے پاس سے چلا گیا۔

11  اور پطرس نے ہوش میں آ کر کہا کہ اَب مَیں نے سَچ جان لِیا کہ خُداوند نے اپنا فِرشتہ بھیج کر مُجھے ہیرودِیس کے ہاتھ سے چُھڑا لِیا اور یہُودی قَوم کی ساری اُمِید توڑدی

12  اور اِس پر غور کر کے اُس یُوحنّا کی ماں مریم کے گھر آیا جو مرقس کہلاتا ہے۔ وہاں بہُت سے آدمِی جمع ہوکر دُعا کر رہے تھے۔

13  جب اُس نے پھاٹک کی کھِڑکی کھٹکھٹائی تورُدی نام ایک لَونڈی آواز سُننے آئی۔

14  اور پطرس کی آواز پہچان کر خُوشی کے مارے پھاٹک نہ کھولا بلکہ دَوڑ کر اَندر خَبر کی کہ پطرس پھاٹک پر کھڑا ہے۔

15  اُنہوں نے اُس سے کہا تُو دِیوانی ہے لیکِن وہ یقین سے کہتی رہی کہ یُونہی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اُس کا فِرشتہ ہوگا۔

16  مگر پطرس کھٹکھٹا تا رہا۔ پَس اُنہوں نے کھڑی کھولی اور اُس کو دیکھ کر حیَران ہوگئے۔

17  اُس نے اُنہِیں ہاتھ سے اِشارہ کِیا کہ چُپ رہیں اور اُن سے بیان کِیا کہ خُداوند نے مُجھے اِس اِس طرح قَید خانہ سے نِکالا۔ پھِر کہا کہ یَعقُوب اور بھائِیوں کو اِس بات کی خَبر کر دینا اور روانہ ہوکر دُوسری جگہ چلا گیا۔

18  جب صُبح ہُوئی تو سِپاہی بہُت گھبرائے کہ پطرس کیا ہُؤا۔

19  جب ہیرودِیس نے اُس کی تلاش کی اور نہ پایا تو پہرے والوں کی تحقِیقات کر کے اُن کے قتل کا حُکم دِیا اور یہُودیہ کو چھوڑ کر قیصرِیہ میں جارہا۔

20  اور وہ صُور اور صیدا کے لوگوں سے نِہایت ناخُوش تھا۔ پَس وہ ایک دِل ہوکر اُس کے پاس آئے اور بادشاہ کے حاجِب بلستُس کو اپنی طرف کر کے صُلح چاہی۔ اِس لِئے کہ اُن کے مُلک کو بادشاہ کے مُلک سے رسد پُہنچی تھی۔

21  پَس ہیرودِیس ایک دِن مُقرر کر کے اور شاہانہ پوشاک پہن کر تختِ عدالت پر بَیٹھا اور اُن سے کلام کرنے لگا۔

22  لوگ پُکار اُٹھے کہ یہ خُدا کی آواز ہے نہ اِنسان کی۔

23  اُسی دم خُدا کے فِرشتہ نے اُسے مارا۔ اِس لِئے کہ اُس نے خُدا کی تمجِید نہ کی اور وہ کِیڑے پڑکر مرگیا۔

24  مگر خُدا کا کلام ترقّی کرتا اور پھَیلتا گیا۔

25  اور برنباس اور ساؤُل اپنی خِدمت پُوری کر کے اور یُوحنّا کو مرقُس کہلاتا ہے ساتھ لے کر یروشلِیم سے واپَس آئے۔

  اعمال 13

1  انطاکیہ میں اُس کلِیسِیا کے مُتعلّق جو وہاں تھی کئی نبی اور مُعلِّم تھے یعنی برنباس اور شمعُون جو کالا کہلاتا ہے اور لُوکیُس کرُینی اور مناہیم جو چَوتھائی مُلک کے حاکِم ہیرودِیس کے ساتھ پلا تھا اور ساؤُل۔

2  جب وہ خُداوند کی عِبادت کر رہے اور روزے رکھ رہے تھے تو رُوح اُلقُدس نے کہا میرے لئِے برنباس اور ساؤُل کو اُس کام کے واسطے مخصُوص کردو جِس کے واسطے مَیں نے اُن کو بُلایا ہے۔

3  تب اُنہوں نے روزہ رکھ کر اور دُعا کر کے اور اُن پر ہاتھ رکھ کر اُنہِیں رُخصت کِیا۔

4  پَس وہ رُوح اُلقُدس کے بھیجے ہُوئے سِلوکیہ کو گئے اور وہاں سے جہاز پر کُپرس کو چلے۔

5  اور سَلَیمِیس میں پُہنچکر یہُودِیوں کے عِبادت خانوں میں خُدا کا کلام سُنانے لگے اور یُوحنّا اُن کا خادِم تھا۔

6  اور اُس ٹاپُو میں ہوتے ہُوئے پافُس تک پُہنچے۔ وہاں اُنہِیں ایک یہُودی جادُوگر اور جھُوٹا نبی بر یِسُوع نام مِلا۔

7  وہ سِرگیُس پولُس صُوبہ دار کے ساتھ تھا جو صاحبِ تمیز آدمِی تھا۔ اِس نے برنباس اور ساؤُل کو بُلاکر خُدا کا کلام سُننا چاہا۔

8  مگر اِلیماس جادُو گرنے (کہ یہی اِس کے نام کا ترجمہ ہے) اُن کی مُخالفت کی صُوبہ دار کو اِیمان لانے سے روکنا چاہا۔

9  اور ساؤُل نے جِس کا نام پولُس بھی ہے رُوح اُلقُدس سے بھرکر اُس پر غور سے نظر کی۔

10  اور کہا کہ اَے اِبلیس کر فرزند! تُو تمام مکاری اور شرارت سے بھرا ہُؤا اور ہر طرح کی نیکی کا دُشمن ہے کیا خُداوند کی سِیدھی راہوں کو بِگاڑنے سے بز نہ آئے گا؟۔

11  اب دیکھ تُجھ پر خُداوند کا غضب ہے اور تُو اَندھا ہوکر کُچھ مُدّت تک سُورج کو نہ دیکھیگا اُسی دم کُہر اور اَندھیرا اُس پر چھاگیا اور وہ ڈھُونڈتا پھِرا کہ کوئی اُس کا ہاتھ پکڑ کر لے چلے۔

12  تب صُوبہ دار یہ ماجرا دیکھ کر اور خُداوند کی تعلِیم سے حیَران ہوکر اِیمان لے آیا۔

13  پھِر پولُس اور اُس کے ساتھی پافُس سے جہاز سے روانہ ہو کر واپَس چلا گیا۔

14  اور وہ پِرگہ سے چل کر پِسدِیہ کے انطاکیہ میں پہُنچے اور سَبت کے دِن عِبادت خانہ میں جا بَیٹھے۔

15  پھِر توریت اور نبِیوں کی کِتاب کے پڑھنے کے بعد عِبادت خانہ کے سَرداروں نے اُنہِیں کہلا بھیجا کہ اَے بھائِیو! اگر لوگوں کی نصِیحت کے واسطے تُمہارے دِل میں کوئی بات ہوتو بیان کرو۔

16  پَس پولُس نے کھڑے ہوکر اور ہاتھ سے اِشارہ کر کے کہا اَے اِسرائیلیو اور اَے خُدا ترسو! سُنو۔

17  اِس اُمّتِ اِسرائیل کے خُدا نے ہمارے باپ دادا کو چُن لِیا اور جب یہ اُمّت مُلک مصِر میں پردیسیوں کی طرح رہتی تھی اُس کو سر بُلند کِیا اور زبردست ہاتھ سے اُنہِیں وہاں سے نِکال لایا۔

18  اور کوئی چالِیس برس تک بِیابان میں اُن کی عادتوں کی برداشت کرتا رہا۔

19  اور کنعان کے مُلک میں سات قَوموں کو غارت کر کے تخمِینا ساڑے چار سَو برس میں اُن کا مُلک اِن کی مِیراث کردِیا۔

20  اور اِن باتوں کے بعد کے سموئیل نبی کے زمانہ تک اُن میں قاضی مُقرّر کِئے۔

21  اِس کے بعد اُنہوں نے بادشاہ کے لئِے دَرخواست کی اور خُدا نے بینمِین کے قبِیلہ میں سے ایک شَخص ساؤُل قِیس کے بَیٹے کو چالِیس برس کے لئِے اُن پر مُقرّر کِیا۔

22  پھِر اُسے معزُول کر کے داؤد کو اُن کا بادشاہ بنایا جِس کی بابت اُس نے یہ گواہی دی کہ مُجھے ایک شَخص یسّی کا بَیٹا داؤد میرے دِل کے مُوافِق مِل گیا۔ وُہی میری تمام مرضی کو پُورا کرے گا۔

23  اِسی کی نسل میں سے خُدا نے اپنے وعدہ کے مُوافِق اِسرائیل کے پاس ایک مُنجّی یعنی یِسُوع کو بھیج دِیا۔

24  جِس کے آنے سے پہلے یُوحنّا نے اِسرائیل کی تمام اُمّت کے سامنے تَوبہ کے بپتِسمہ کی منادی کی۔

25  اور جب یُوحنّا اپنا دَور پُورا کرنے کو تھا تو اُس نے کہا کہ تُم مُجھے کیا سَمَجھتے ہو؟ مَیں وہ نہِیں بلکہ دیکھو میرے بعد وہ شَخص آنے والا ہے جِس کے پاؤں کی جُوتیوں کا تَسمہ مَیں کھولنے کے لائِق نہِیں۔

26  اَے بھائِیو! ابراہام کے فرزندو اور اَے خُدا ترسو! اِس نِجات کا کلام ہمارے پاس بھیجا گیا۔

27  کِیُونکہ یروشلِیم کے رہنے والوں اور اُن کے سَرداروں نے نہ اُسے پہچانہ اور نہ نبِیوں کی باتیں سَمَجھِیں جو ہر سَبت کو سُنائی جاتی ہیں۔ اِس لِئے اُس پر فتوٰی دے کر اُن کو پُورا کِیا۔

28  اور اگرچہ اُس کے قتل کی کوئی وجہ نہ ملِی تَو بھی اُنہوں نے پِیلاطُس سے اُس کے قتل کی دَرخواست کی۔

29  اور جو کُچھ اُس کے حق میں لکِھا تھا جب اُس کو تمام کرچُکے تو اُسے صلِیب پر سے اُتار کر قَبر میں رکھّا۔

30  لیکِن خُدا نے اُسے مُردوں میں سے جِلایا۔

31  اور وہ بہُت دِنوں تک اُن کو دِکھائی دِیا جو اُس کے ساتھ گلِیل سے یروشلِیم میں آئے تھے۔ اُمّت کے سامنے اَب وُہی اُس کے گواہ ہیں۔

32  اور ہم تُم کو اُس وعدہ کے بارے میں جو باپ دادا سے کِیا گیا تھا یہ خُوشخَبری دیتے ہیں۔

33  کہ خُدا نے یِسُوع کو جِلاکر ہماری اَولاد کے لئِے اُسی وعدہ کو پُورا کِیا۔ چُنانچہ دُوسرے مزمُور میں لکھّا ہے کہ تُو میرا بَیٹا ہے۔ آج تُو مُجھ سے پَیدا ہُؤا۔

34  اور اُس کے اِس طرح مُردوں میں سے جِلانے کی بابت کہ پھِر کبھی نہ مرے اُس نے یُوں کہا کہ مَیں داؤد کی پاک اور سَچّی نعِمتیں تُمہیں دُوں گا۔

35  چُنانچہ وہ ایک اَور مزمُور میں بھی کہتا ہے کہ تُو اپنے مُقدّس کے سڑنے کی نَوبت پہُنچنے نہ دے گا۔

36  کِیُونکہ داؤد تُو اپنے وقت میں خُدا کی مرضی کا تابعدار رہ کر سوگیا اور اپنے دادا سے جا مِلا اور اُس کے سڑنے کی نَوبت پہُنچی۔

37  مگر جسکو خُدا نے جِلایا اُس کے سڑنے کی نَوبت پہُنچی۔

38  پَس اَے بھائِیو! تُمہیں معلُوم ہوکہ اُسی کے وسِیلہ سے تُم کو گناہوں کی مُعافی کی خَبر دی جاتی ہے۔

39  اور مُوسٰی کی شَرِیعَت کے باعِث جِن باتوں سے تُم بری نہِیں ہوسکتے تھے اُن سب سے ہر ایک اِیمان لانے والا اُس کے باعِث بری ہوتا ہے۔

40  پَس خَبردار! اَیسا نہ ہوکہ جو نبِیوں کی کِتاب میں آیا ہے وہ تُم پر صادِق آئے کہ۔

41  اَے تحقِیر کرنے والو! دیکھو تعّجُب کرو اور مِٹ جاؤ کِیُونکہ مَیں تُمہارے زمانہ میں ایک کام کرتا ہُوں۔ اَیسا کام کہ اگر کوئی تُم سے بیان کرے تو کبھی اُس کا یقِین نہ کرو گے۔

42  اُن کے باہِر جاتے وقت لوگ مِنّت کرنے لگے کہ اگلے سَبت کو بھی یہ باتیں ہمیں سُنائی جائیں۔

43  جب مجلس برخاست ہُوئی تو بہُت سے یہُودی اور خُدا پرست نَو مرِید یہُودی پولُس اور برنباس کے پیِچھے ہولئِے۔ اُنہوں نے اُن سے کلام کِیا اور ترغِیب دی کہ خُدا کے فضل پر قائِم رہو۔

44  دُوسرے سَبت کو تقرِیباً سارا شہر خُدا کا کلام سُننے کو اِکٹھّا ہُؤا۔

45  مگر یہُودی اِتنی بھیڑ دیکھ کر حسد سے بھر گئے اور پولُس کی باتوں کی مُخالفت کرنے اور کُفر بکنے لگے۔

46  پولُس اور برنباس دِلیر ہوکر کہنے لگے کہ ضرُور تھا کہ خُدا کا کلام پہلے تُمہیں سُنایا جائے لیکِن چُونکہ تُم اُس کوردّ کرتے ہو اور اپنے آپ کو ہمیشہ کی زِندگی کے ناقابِل ٹھہراتے ہوتو دیکھو ہم غَیر قَوموں کی طرف مُتوّجِہ ہوتے ہیں۔

47  کِیُونکہ خُداوند نے ہمیں یہ حُکم دِیا ہے کہ مَیں نے تُجھ کو غَیر قَوموں کے لئِے نُور مُقرّر کیا تاکہ تُو زمِین کی اِنتہا تک نِجات کا باعِث ہو۔

48  غَیر قَوم والے یہ سُن کر خُوش ہُوئے اور خُدا کے کلام کی بڑائی کرنے لگے اور جِتنے ہمیشہ کی زِندگی کے لئِے مُقرّر کِئے گئے تھے اِیمان لے آئے۔

49  اور اُس تمام عِلاقہ میں خُدا کا کلام پھَیل گیا۔

50  مگر یہُودِیوں نے خُدا پرست اور عِزّت دار عَورتوں اور شہر کے رئیسوں کو اُبھارا اور پولُس اور برنباس کو ستانے پر آمادہ کر کے اُنہِیں اپنی سرحّدوں سے نِکال دِیا۔

51  یہ اپنے پاؤں کی خاک اُن کے سامنے جھاڑ کر اِکُنِیمُ کو گئے۔

52  مگر شاگِرد خُوشی اور رُوح اُلقُدس سے معمُور ہوتے رہے۔

  اعمال 14

1  اور اِکُنِیم میں اَیسا ہُؤا کہ وہ ساتھ ساتھ یہُودِیوں کے عِبادت خانہ میں گئے اور اَیسی تقرِیر کی کہ یہُودِیوں اور یُونانِیوں دونوں کی ایک بڑی جماعت اِیمان لے آئی۔

2  مگر نافرمان یہُودِیوں نے غَیر قَوموں کے دِلوں میں جوش پَیدا کر کے اُن کو بھائِیوں کی طرف بدگُمان کردِیا۔

3  پَس وہ بہُت عرصہ تک وہاں رہے اور خُداوند کے بھروسے پر دِلیری سے کلام کرتے تھے اور وہ اُن کے ہاتوں سے نشِان اور عجِیب کام کرا کر اپنے فضل کے کلام کی گواہی دیتا تھا۔

4  لیکِن شہر کے لوگوں میں پھُوٹ پڑگئی۔ بعض یہُودِیوں کی طرف ہوگئے اور بعض رَسُولوں کی طرف۔

5  مگر جب غَیر قَوم والے اور یہُودی اُنہِیں بیعِزّت اور سنگسار کرنے کو اپنے سَرداروں سمیت اُن پر چڑھ آئے۔

6  تو وہ اِس سے واقِف ہوکر لُکااُنیہ کے شہروں لُسترہ اور دِربے اور اُن کے گِرد نواح میں بھاگ گئے۔

7  اور وہاں خُوشخَبری سُناتے رہے۔

8  اور لُسترہ میں ایک شَخص بَیٹھا تھا جو پاؤں سے لاچار تھا۔ وہ جنم کا لنگڑا تھا اور کبھی نہ چلا تھا۔

9  وہ پولُس کو باتیں کرتے سُن رہا تھا اور جب اِس نے اُس کی طرف غَور کر کے دیکھا کہ اُس میں شِفا پانے کے لائِق اِیمان ہے۔

10  تو بڑی آواز سے کہا اپنے پاؤں کے بل سِیدھا کھڑا ہوجا۔ پَس وہ اُچھل کر چلنے پھِرنے لگا۔

11  لوگوں نے پولُس کا یہ کام دیکھ کر لُکااُنیہ کی بولی میں بُلند آواز سے کہا کہ آدمِیوں کی صُورت میں دیوتا اُتر کر ہمارے پاس آئے ہیں۔

12  اور اُنہوں نے برنباس کو زیُوس کہا اور پولُس کو ہرمیس۔ اِس لِئے کہ یہ کلام کرلے میں سبقت رکھتا تھا۔

13  اور زیُوس کے اُس مندر کا پُجاری جو اُن کے شہر کے سامنے تھا بَیل اور پھُولوں ہار پھاٹک پر لاکر لوگوں کے ساتھ قُربانی کرنا چاہتا تھا۔

14  جب برنباس اور پولُس رَسُولوں نے سُنا تو اپنے کپڑے پھاڑ کر لوگوں میں جاکُودے اور پُکار پُکار کر۔

15  کہنے لگے کہ لوگو! تُم یہ کیا کرتے ہو؟ ہم بھی تُمہارے ہم طبِیعت اِنسان ہیں اور تُمہیں خُوشخَبری سُناتے ہیں تاکہ اِن باطِل چِیزوں سے کِنارہ کر کے اُس زِندہ خُدا کی طرف پھِرو جِس نے آسمان اور زمِین اور سُمندر اور جو کُچھ اُن میں ہے پَیدا کِیا

16  اُس نے اگلے زمانہ میں سب قَوموں کو اپنی راہ چلنے دِیا۔

17  تَو بھی اُس نے اپنے آپ کو بے گواہ نہ چھوڑا۔ چُنانچہ اُس نے مِہربانیاں کِیں اور آسمان سے تُمہارے لِئے پانی برسایا اور بڑی بڑی پَیداوار کے مَوسم عطا کئِے اور تُمہارے دِلوں کو خُوراک اور خُوشی سے بھر دِیا۔

18  یہ باتیں کہہ کر بھی لوگوں کو مُشکِل سے روکا کہ اُن کے کے لِئے قُربانی نہ کریں۔

19  پھِر بعض یہُودی انطاکِیہ اور اِکُنِیمُ سے آئے اور لوگوں کو اپنی طرف کر کے پولُس کو سنگسار کِیا اور اُس کو مُردہ سَمَجھ کر شہر کے باہِر گھسِیٹ لے گئے۔

20  مگر جب شاگِرد اُس کے گِردا گِرد آکھڑے ہُوئے تو وہ اُٹھ کر شہر میں آیا اور دُوسرے دِن برنباس کے ساتھ دِربے کو چلا گیا۔

21  اور وہ اُس شہر میں خُوشخَبری سُناکر اور بہُت سے شاگِرد کر کے لُستر اور اِکُنِیمُ اور انطاکِیہ کو واپَس آئے۔

22  اور شاگِردوں کے دِلوں کو مضبُوط کرتے اور نصِیحت دیتے تھے کہ اِیمان پر قائِم رہو اور کہتے تھے ضرُور ہے کہ ہم بہُت مُصِیبتیں سہہ کر خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہوں۔

23  اور اُنہوں نے ہر ایک کلِیسِیا میں اُن کے لِئے بُزُرگوں کو مُقرّر کِیا اور رورہ سے دُعا کر کے اُنہِیں خُداوند کے سُپرد کِیا جِس پر وہ اِیمان لائے تھے۔

24  اور پسِدیہ میں ہوتے ہُوئے پمفِیلیہ میں پہُنچے۔

25  اور پرگہ میں کلام سُنا کر اتلیہ کو گئے۔

26  اور وہاں سے جہاز پر اُس انطاکِیہ میں جہاں اُس کے کام کے لِئے جو اُنہوں نے اَب پُورا کِیا خُدا کے فضل کے سپُرد کِئے گئے تھے۔

27 وہاں پُہنچکر اُنہوں نے کلِیسِیا کو جمع کِیا اور اُن کے سامنے بیان کِیا کہ خُدا نے ہماری معرفت کیا کچھ کِیا اور یہ کہ اُس نے غَیر قَوموں کے لِئے اِیمان کا دروازہ کھول دِیا۔

28  اور وہ شاگِردوں کے پاس مُدّت تک رہے۔