انجیل مقدس

باب   11  12  13  14  15  16  17  18  19  20  21  

  ُوحنّا 11

1  مریم اور اُس کی بہن مرتھا کے گاؤں بیت عَِنیّاہ کا لعزر نام ایک آدمِی بِیمار تھا۔

2  یہ وُہی مریم تھی جِس نے خُداوند پر عِطر ڈال کر اپنے بالوں سے اُس کے پاؤں پونچھے۔ اِسی کا بھائِی لعزر بِیمار تھا۔

3  پَس اُس کی بہنوں نے اُسے یہ کہلا بھیجا کہ اَے خُداوند دیکھ جِسے تُو عِزیز رکھتا ہے وہ بِیمار ہے۔

4  یِسُوع نے سُن کر کہا کہ یہ بِیماری مَوت کی نہِیں بلکہ خُدا کے جلال کے لِئے ہے تا کہ اُس کے وسِیلہ سے خُدا کے بَیٹے کا جلال ظاہِر ہو۔

5  اور یِسُوع مرتھا اور اُس کی بہن اور لعزر سے محبّت رکھتا تھا۔

6  پَس جب اُس نے سُنا کہ وہ بِیمار ہے تو جِس جگہ تھا وَہیں دو دِن اَور رہا۔

7  پِھر اُس کے بعد شاگِردوں سے کہا آؤ پِھر یہُودیہ کو چلیں۔

8 شاگِردوں نے اُس سے کہا اَے ربّی!ابھی تو یہُودی تُجھے سنگسار کرنا چاہتے تھے اور تُو پِھر وہاں جاتا ہے؟۔

9 یِسُوع نے جواب دِیا کیا دِن کے بارہ گھنٹے نہِیں ہوتے؟اگر کوئی دِن کو چلے تو ٹھوکر نہِیں کھاتا کِیُونکہ وہ دُنیا کی روشنی دیکھتا ہے۔

10  لیکِن اگر کوئی رات کو چلے تو ٹھوکر کھاتا ہے کِیُونکہ اُس میں روشنی نہِیں۔

11 اُس نے یہ باتیں کِہیں اور اِس کے بعد اُن سے کہنے لگا کہ ہمارا دوست لعزر سوگیا ہے لیکِن مَیں اُسے جگانے جاتا ہُوں۔

12  پَس شاگِردوں نے اُس سے کہا اَے خُداوند!اگر سوگیا ہے تو بچ جائے گا۔

13  یِسُوع نے تو اُس کی مَوت کی بابت کہا تھا مگر وہ سَمَجھے کہ آرام کی نِیند کی بابت کہا۔

14  تب یِسُوع نے اُن سے صاف کہہ دِیا کہ لعزر مرگیا۔

15  اور مَیں تُمہارے سبب سے خُوش ہُوں کہ وہاں نہ تھا تاکہ تُم اِیمان لاؤ لیکِن آؤ ہم اُس کے پاس چلیں۔

16  پَس توما نے جِسے توام کہتے تھے اپنے ساتھ کے شاگِردوں سے کہا کہ آؤ ہم بھی چلیں تاکہ اُس کے ساتھ مریں۔

17  پَس یِسُوع کو آ کر معلُوم ہُؤا کہ اُسے قَبر میں رکھّے چار دِن ہُوئے۔

18  بیت عَِنیّاہ یروشیلم کے نزدِیک قرِیبا دو سِیل کے فاصِلہ پر تھا۔

19  اور بہُت سے یہُودی مرتھا اور مریم کو اُن کے بھائِی کے بارے میں تسلّی دینے آئے تھے۔

20  پَس مرتھا یِسُوع کے آنے کی خَبر سُن کر اُس سے مِلنے کو گئی لیکِن مریم گھر میں بَیٹھی رہی۔

21  مرتھا نے یِسُوع سے کہا اَے خُداوند!اگر تو یہاں ہوتا تو میرا بھائِی نہ مرتا۔

22  اور اَب بھی مَیں جانتی ہُوں کہ جو کُچھ تُو خُدا سے مانگے گا وہ تُجھے دے گا۔

23  یِسُوع نے اُس سے کہا تیرا بھائِی جی اُٹھے گا۔

24  مرتھا نے اُس سے کہا مَیں جانتی ہُوں کہ قِیامت میں آخِری دِن جی اُٹھے گا۔

25  یِسُوع نے اُس سے کہا قِیامت اور زِندگی تو مَیں ہُوں۔ جو مُجھ پر اِیمان لاتا ہے گو وہ مر جائے تُو بھی زِندہ رہے گا۔

26  اور جو کوئی زِندہ ہے اور مُجھ پر اِیمان لاتا ہے وہ ابد تک کبھی نہ مرے گا۔ کیا تُو اِس پر اِیمان رکھتی ہے؟۔

27 اُس نے اُس سے کہا ہاں اَے خُداوند مَیں اِیمان لاچُکی ہُوں کہ خُدا کا بَیٹا مسِیح جو دُنیا میں آنے والا تھا تُو ہی ہے۔

28  یہ کہہ کر وہ چلی گئی اور چُپکے سے اپنی بہن مریم کو بُلا کر کہا کہ اُستاد یہِیں ہے اور تُجھے بُلاتا ہے۔

29  وہ سُنتے ہی جلد اُٹھ کر اُس کے پاس آئی۔

30  (یِسُوع ابھی گاؤں میں نہِیں پُہنچا تھا بلکہ اُسی جگہ تھا جہاں مرتھا اُس سے مِلی تھی)۔

31  پَس جو یہُودی گھر میں اُس کے پاس تھے اور اُسے تسلّی دے رہے تھے یہ دیکھ کر مریم جلد اُٹھ کر باہِر گئی۔ اِس خیال سے اُس کے پِیچھے ہولِئے کہ وہ قَبر پر رونے جاتی ہے۔

32 جب مریم اُس جگہ پہُنچی جہاں یِسُوع تھا اور اُسے دیکھا تو اُس کے قدموں پر گِر کر اُس سے کہا اَے خُداوند اگر تُو یہاں ہوتا تا میرا بھائِی نہ مرتا۔

33  جب یِسُوع نے اُسے اور اُن یہُودِیوں کو جو اُس کے ساتھ آئے تھے روتے دیکھا تو دِل میں نِہایت رنجِیدہ ہُؤا اور گھبرا کر کہا۔

34  تُم نے اُسے کہاں رکھّا ہے؟اُنہوں نے کہا اَے خُداوند!چل کر دیکھ لے۔

35  یِسُوع کے آنسو بہنے لگے۔

36  پَس یہُودِیوں نے کہا دیکھو وہ اُس کو کیَسا عزِیز تھا۔

37 لیکِن اُن میں سے بعض نے کہا کیا یہ شَخص جِس نے اَندھے کی آنکھیں کھولیں اِتنا نہ کرسکا کہ یہ آدمِی نہ مرتا؟۔

38  یِسُوع پِھر اپنے دِل میں نِہایت رنجِیدہ ہوکر قَبر پر آیا۔ وہ ایک غار تھا اور اُس پر پتھّر دھرا تھا۔

39 یِسُوع نے کہا پتھّر کو ہٹاو۔ اُس مرے ہُوئے شَخص کی بہن مرتھا نے اُس سے کہا۔ اَے خُداوند!اُس میں سے تو اَب بدبُو آتی ہے کِیُونکہ اُسے چار دِن ہوگئے۔

40  یِسُوع نے اُس سے کہا کیا مَیں نے تُجھ سے کہا نہ تھا کہ اگر تُو اِیمان لائے گی تو خُدا کا جلال دیکھے گی؟۔

41  پَس اُنہوں نے اُس پتھّر کو ہٹادِیا۔ پِھر یِسُوع نے آنکھیں اُٹھا کر کہا اَے باپ مَیں تیرا شُکر کرتا ہُوں کہ تُو نے میری سُن لی۔

42  اور مُجھے تو معلُوم تھا کہ تُو ہمیشہ میری سُنتا ہے مگر اِن لوگوں کے باعِث جو آس پاس کھٹرے ہیں مَیں نے یہ کہا تاکہ وہ اِیمان لائیں کہ تُوہی نے مُجھے بھیجا ہے۔

43  اور یہ کہہ کر اُس نے بُلند آواز سے پُکارا کہ اَے لعزر نِکل آ۔

44  جو مرگیا تھا وہ کَفن سے ہاتھ پاؤں بندھے ہُوئے نِکل آیا اور اُس کا چِہرہ روُمال سے لِپٹا ہُؤا تھا۔ یِسُوع نے اُن سے کہا اُسے کھول کر جانے دو۔

45  پَس بہُتیرے یہُودی جو مریم کے پاس آئے تھے اور جنِہوں نے یِسُوع کا یہ کام دیکھا اُس پر اِیمان لائے۔

46  مگر اُن میں سے بعض نے فرِیسِیوں کے پاس جا کر اُنہِیں یِسُوع کے کاموں کی خَبر دی۔

47  پَس سَردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں نے صررِ عدالت کے لوگوں کو جمع کر کے کہا ہم کرتے کیا ہیں؟یہ آدمِی تو بہُت مُعجِزے دِکھاتا ہے۔

48  اگر ہم اُسے یُوں ہی چھوڑ دیں تو سب اُس پر اِیمان لے آئیں گے اور روُمی آ کر ہماری جگہ اور قَوم دونوں پر قبضہ کرلیں گے۔

49  اور اُن میں سے کالِفا نام ایک شَخص نے جو اُس سال سَردار کاہِن تھا اُن سے کہا تُم کُچھ نہِیں جانتے۔

50  اور نہ سوچتے ہوکہ تُمہارے لِئے یہی بہُتر ہے کہ ایک آدمِی اُمّت کے واسطے مرے نہ کہ ساری قَوم ہلاک ہو۔

51  مگر اُس نے یہ اپنی طرف سے نہِیں کہا بلکہ اُس سال سَردار کاہِن ہوکر نبُّوت کی کہ یِسُوع اُس قَوم کے واسطے مرے گا۔

52  اور نہ صِرف اُس قَوم کے واسطے بلکہ اِس واسطے بھی کہ خُدا کے پراگندہ فرزندوں کو جمع کر کے ایک کر دے۔

53  پَس وہ اُسی روز سے اُسے قتل کرنے کا مَشوَرَہ کرنے لگے۔

54  پَس اُس وقت سے یِسُوع یہُودِیوں میں علانِیہ نہِیں پِھرا بلکہ وہاں سے جنگل کے نزدِیک کے علاقہ میں افرائیم نام ایک شہر کو چلا گیا اور اپنے شاگِردوں کے ساتھ وَہیں رہنے لگا۔

55  اور یہُودِیوں کی عِیدِ فسح نزدِیک تھی اور بہُت لوگ فسح سے دیہات سے یروشلِیم کو گنے تاکہ اپنے آپ کو پاک کریں۔

56  وہ یِسُوع کو ڈھونڈنے اور ہیَکل میں کھڑے ہوکر آپس میں کہنے لگے کہ تُمہارا کیا خیال ہے؟ کیا وہ عِید میں نہِیں آئے گا؟۔

57  اور سَردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں نے حُکم دے رکھّا تھا کہ اگر کِسی کو معلُوم ہوکہ وہ کہاں ہے تو اِطلاع دے تاکہ اُسے پکڑلیں۔

  ُوحنّا 12

1  پھِر یِسُوع فسح سے چھ روز پہلے بیت عنِیّا میں آیا جہاں لعزر تھا جِسے یِسُوع نے مُردوں میں سے بلایا تھا۔

2  وہاں اُنہوں نے اُس کے واسطے شام کا کھانا تیّار کِیا مرتھا خِدمت کرتی تھی مگر لعزر اُن میں سے تھا جو اُس کے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھے تھے۔

3  پھِر مریم نے جٹا ماسی کا آدھ سیر خالِص اور بیش قِیمت عطِر لے کر یِسُوع کے پاوًں پر ڈالا اور اپنے بالوں سے اُس کے پاوًں پونچھے اور گھر عطِر کی خُوشبُو سے مہک گیا۔

4  مگر اُس کے شاگِردوں میں سے ایک شَخص یہُوداہ اسکریوتی جو اُسے پکڑوانے کو تھا کہنے لگا۔

5  یہ عطِر تین سَو دینار میں بیچ کر غریبوں کو کِیُوں نہ دِیا گیا؟۔

6  اُس نے یہ اِسلئِے نہ کہا کہ اُس کو غریبوں کی فِکر تھی بلکہ اِسلئِے کہ چور تھا اور چُونکہ اُس کے پاس اُن کی تھیلی رہتی تھی اُس میں جو کُچھ پڑتا وہ نِکال لیتا تھا۔

7  پَس یِسُوع نے کہا کہ اُسے یہ عطِر میرے دفن کے دِن کے لِئے رکھنے دے۔

8  کِیُونکہ غِریب غُربا تو ہمیشہ تُمہارے پاس ہیں لیکِن مَیں ہمیشہ تُمہارے پاس نہ رہُوں گا۔

9  پَس یہُودِیوں میں سے عوام یہ معلُوم کر کے کہ وہ وہاں ہے نہ صِرف یِسُوع کے سبب سے آئے بلکہ اِسلئِے بھی کہ لعزر کو دیکھیں جِسے اُس نے مُردوں میں سے جِلایا تھا۔

10  لیکِن سَردار کاہِنوں نے مَشوَرَہ کِیا کہ لعزر کو بھی مارڈالیں۔

11  کِیُونکہ اُس کے باعِث بہُت سے یہُودی چلے گئے اور یِسُوع پر اِیمان لائے۔

12  دُوسرے دِن بہر سے لوگوں نے جو عِید میں آئے تھے یہ سُن کر کہ یِسُوع یروشلِیم میں آتا ہے۔

13  کھجُور کی ڈالِیاں لیں اور اُس کے اِستقبال کو نِکل کر پُکارنے لگے کہ ہوشعنا! مُبارک ہے وہ جو خُداوند کے نام پر آتا اور اِسرائیل کا بادشاہ ہے۔

14  جب یِسُوع کو گدھے کا بچہّ مِلا تو اُس پر سوار ہُؤا جَیسا کہ لِکھا ہے کہ ۔

15  اَے صُِیّوں کی بیٹی مَت ڈر۔ دیکھ تیرا بادشاہ گدھے کے بچہّ پر سوار ہُؤا آتا ہے۔

16  اُس کے شاگِرد پہلے تو یہ باتیں نہ سَمَجھے لیکِن جب یِسُوع اپنے جلال کو پہُنچا تو اُن کو یاد آیا کہ یہ باتیں اُس کے حق میں لکِھی ہُوئی تھِیں اور لوگوں نے اُس کے ساتھ یہ سُلوک کِیا تھا۔

17  پَس اُن لوگوں نے یہ گوہی دی جو اُس وقت اُس کے ساتھ تھے جب اُس نے لعزر کو قَبر سے باہِر بُلایا اور مُردوں میں سے جِلایا تھا۔

18  اِسی سبب سے لوگ اُس کے اِستقبال کو نِکلے کہ اُنہوں نے سُنہا تھا کہ اُس نے یہ مُعجِزہ دِکھایا ہے۔

19  پَس فرِیسِیوں نے آپس میں کہا سوچوں تو! تُم سے کُچھ نہِیں بن پڑتا۔ دیکھُوں جہاں اُس کا پَیرو ہو چلا۔

20  جو لوگ عِید پر پرستش کرنے آئے تھے اُن میں بعض یُونانی تھے۔

21  اُنہوں نے فِلپّس کے پاس جو بیت صیدای گلِیل کا تھا آ کر اُس سے دَرخواست کی کہ جناب ہم یِسُوع کو دیکھنا چاہتے ہیں۔

22  فِلپّس نے آ کر اِندریاس سے کہا۔ پھِر اِندریاس اور فِلپّس نے آ کر یِسُوع کو خَبر دی۔

23  یِسُوع نے جواب میں اُن سے کہا وہ وقت آگیا کہ اِبنِ آدم جلال پائے۔

24  مَیں تُم سے سَچ کہتا ہُوں جب تک گیہُوں کا دانہ زمِین میں گِر کر پر نہِیں جاتا اکیلا رہتا ہے لیکِن جب مرجاتا ہے تُو بہُت سا پھَل لاتا ہے۔

25  جو اپنی جان کو عِزیز رکھتا ہے وہ اُسے کھودیتا ہے اور جو دُنیا میں اپنی جان سے عَداوَت رکھتا ہے وہ اُسے ہمیشہ کی زِندگی کے لئِے محفُوظ رکھّے گا۔

26  اگر کوئی شَخص میری خِدمت کرے تو میرے پِیچھے ہولے اور جہاں مَیں ہُوں وہاں میرا خادِم بھی ہوگا۔ اگر کوئی میری خِدمت کرے تو باپ اُس کی عِزّت کرے گا۔

27  اب میری جان گھبراتی ہے۔ پَس میں کیا کہُوں؟ اَے باپ! مُجھے اِس گھڑی سے بَچا لیکِن مَیں اِسی سبب سے تو اِس گھڑی کو پہُنچا ہُوں۔

28  اَے باپ! اپنے نام کو جلال دے۔ پَس آسمان سے آواز آئی کہ مَیں نے اُس کو جلال دِیا ہے اور پھِر بھی دُوں گا۔

29  جو لوگ کھڑے سُن رہے تھے اُنہوں نے کہا بادل گرجا۔ اَوروں نے کہا کہ فرِشتہ اُس سے ہمکلام ہُؤا۔

30  یِسُوع نے جواب میں کہا کہ آواز میرے لئِے نہِیں بلکہ تُمہارے لئِے آئی ہے۔

31  اب دُنیا کی عدالت کی جاتی ہے۔ اَب دُنیا کا سَردار نِکال دِیا جائے گا۔

32  اور مَیں اگر زمِین سے اُنچے پر چڑھایا جاؤں گا تو سب کو اپنے پاس کھینچُوں گا۔

33  اُس نے اِس بات سے اِشارہ کِیا کہ مَیں کِس مَوت سے مرنے کو ہُوں۔

34  لوگوں نے اُس کو جواب دِیا کہ ہم نے شَرِیعَت کی یہ بات سُنی ہے کہ مسِیح ابد تک رہے گا۔ پِھر تُو کیونکر کہتا ہے کہ اِبنِ آدم کا اُونچے پر چڑھایا جانا ضرُور ہے؟یہ اِبنِ آدم کَون ہے؟۔

35  پَس یُِسوع نے اُن سے کہا کہ اور تھوڑی دیر تک نُور تُمہارے درمیان ہے۔ جب تک نُور تُمہارے ساتھ ہے چلے چلو۔ اَیسا نہ ہو کہ تاریکی تُمہیں آپکڑے اور جو تاریکی چلتا ہے وہ نہِیں جانتا کہ کِدھر جاتا ہے۔

36  جب تک نُور تُمہارے ساتھ ہے نُور پر اِیمان لاؤ تاکہ نُور کے فرزند بنو۔ یِسُوع یہ باتیں کہہ کر چلا گیا اور اُن سے اپنے آپ کو چھپایا۔

37  اور اگرچہ اُس نے اُن کے سامنے اِتنے مُعجِزے دِکھائے تَو بھی وہ اُس پر اِیمان نہ لائے۔

38  تاکہ یسعیاہ نبی کا کلام پُورا ہو جو اُس نے کہا کہ اَے خُداوند ہمارے پَیفام کا کِس نے یقِین کِیا ہے؟اور خُداوند کا ہاتھ کِس پر ظاہِر ہُؤا ہے؟۔

39  اِس سبب سے وہ اِیمان نہ لاسکے کہ یسعیاہ نے پِھر کہا۔

40  اُس نے اُن کی آنکھوں کو اَندھا اور اُن کے دِل کو سخت کر دِیا۔ اور رُجُوع کریں اور مَیں اُنہِیں شِفا بخشَوں۔

41  یسعیاہ نے یہ باتیں اِسلئِے کِہیں کہ اُس نے اُس کا جلال دیکھا اور اُس نے اُسی کے بارے میں کلام کِیا۔

42  تَو بھی سَرداروں میں سے بھی بِہتیرے اُس پر اِیمان لائے مگر فرِیسِیوں کے سبب سے اِقرار نہ کرتے تھے تا اَیسا نہ ہو کہ عِبادت خانہ سے خارِج کِئے جائیں۔

43  کِیُونکہ وہ خُدا سے عِزّت حاصِل کرنے کی نِسبت اِنسان سے عِزّت حاصِل کرنا زیادہ چاہتے تھے۔

44  یِسُوع نے پُکارا کر کہا کہ جو مُجھ پر اِیمان لاتا ہے وہ مُجھ پر نہِیں بلکہ میرے بھیجنے والے پر اِیمان لاتا ہے۔

45  اور جو مُجھے دیکھتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو دیکھتا ہے۔

46  مَیں نُور ہو کر دُنیا میں آیا ہُوں تاکہ جو کوئی مُجھ پر اِیمان لائے اَندھیرے میں نہ رہے۔

47  اگر کوئی میری باتیں سُن کر اُن پر عمل نہ کرے تو مَیں اُس کو مُجرم نہِیں ٹھہراتا کِیُونکہ مَیں دُنیا کو مُجرم ٹھہرانے نہِیں بلکہ دُنیا کو نِجات دینے آیا ہُوں۔

48  جو مُجھے نہِیں مانتا اور میری باتوں کو قُبُول نہِیں کرتا اُس کا ایک مُجرم ٹھہرانے والا ہے یعنی جو کلام مَیں نے کِیا ہے آخری دِن وُہی اُسے مُجرم ٹھہرائے گا۔

49  کِیُونکہ مَیں نے کُچھ اپنی طرف سے نہِیں کہا بلکہ باپ جِس نے مُجھے بھیجا اُسی نے مُجھ کو حُکم دِیا ہے کہ کیا کہُوں اور کیا بولُوں۔

50  اور مَیں جانتا ہُوں کہ اُس کا حُکم ہمیشہ کی زِندگی ہے۔ پَس جو کُچھ مَیں کہتا ہُوں جِس طرح باپ نے مُجھ سے فرمایا ہے اُسی طرح کہتا ہُوں۔

  ُوحنّا 13

1  عِید فسح سے پہلے جب یِسُوع نے جان لِیا کہ میرا وہ وقت آپُہنچا کہ دُنیا سے رُخصت ہوکر باپ کے پاس جاوُں تو اپنے اُن لوگوں سے جو دُنیا میں تھے جیَسی محبّت رکھتا تھا آخر تک محبّت رکھتا رہا۔

2  اور جب اِبلیس شمعُون کے بَیٹے یہُوداہ اِسکریوتی کے دِل میں ڈال چُکا تھا کہ اُسے پکڑوائے تو شام کا کھانا کھاتے وقت۔

3  یِسُوع نے یہ جان کر کہ باپ نے سب چِیزیں میرے ہاتھ میں کردی ہیں اور مَیں خُدا کے پاس سے آیا اور خُدا ہی کے پاس جاتا ہُوں۔

4  دسترخوان سے اُٹھ کر کپڑے اُتارے اور رُومال لے کر اپنی کمر میں باندھا۔

5 اِس کے بعد برتن میں پانی ڈال کر شاگِردوں کے پاؤں دھونے اور جو رُومال کمر میں بندھا تھا اُس سے پونچھنے شُرُوع کِئے۔

6  پِھر وہ شمعُون پطرس تک پہُنچا۔ اُس نے اُس سے کہا اَے خُداوند!کیا تُو میرے پاؤں دھوتا ہے؟۔

7  یِسُوع نے جواب میں اُس سے کہا کہ جو مَیں ہُوں تُو اَب نہِیں جانتا مگر بعد میں سَمَجھے گا۔

8 پطرس نے اُس سے کہا کہ تُو میرے پاؤں ابد تک کبھی دھونے نہ پائے گا۔ یِسُوع نے اُسے جواب دِیا کہ اگر مَیں تُجھے نہ دھووُں تو تُو میرے ساتھ شِریک نہِیں۔

9  شمعُون پطرس نے اُس سے کہا اَے خُداوند!صِرف میرے پاؤں ہی نہِیں بلکہ ہاتھ اور سر بھی دھودے۔

10  یِسُوع نے اُس سے کہا جو نہا چُکا ہے اُس کو پاؤں کے سِوا اَور کُچھ دھونے کی حاجت نہِیں بلکہ سراسر پاک ہے اور تُم پاک ہو لیکِن سب کے سب نہِیں۔

11  چُونکہ وہ اپنے پکڑوانے والی کو جانتا تھا اِس لِئے اُس نے کہا تُم سب پاک ہو۔

12  پَس جب وہ اُن کے پاؤں دھو چُکا اور کپڑے پہن کر پِھر بَیٹھ گیا تا اُن سے کہا کیا تُم جانتے ہوکہ مَیں نے تُمہارے ساتھ کیا کِیا؟۔

13  تُم مُجھے اُستاد اور خُداوند کہتے ہو اور خُوب کہتے کِیُونکہ مَیں ہُوں۔

14  پَس جب مُجھ خُداوند اور اُستاد نے تُمہارے پاؤں دھوئے تو تُم پر بھی فرض ہے کہ ایک دُوسرے کے پاؤں دھویا کرو۔

15  کِیُونکہ مَیں نے تُم کو ایک نمونہ دِکھایا ہے کہ جَیسا مَیں نے تُمہارے ساتھ کِیا ہے تُم بھی کِیا کرو۔

16  مَیں تُم سے سَچ کہتا ہُوں کہ نَوکر اپنے مالِک سے بڑا نہِیں ہوتا اور نہ بھیجا ہُؤا اپنے بھیجنے والے سے۔

17  اگر تُم اِن باتوں کو جانتے ہو تو مُبارک ہو بشرطیکہ اُن پر عمل بھی کرو۔

18  مَیں تُم سب کی بابت نہِیں کہتا۔ جِن کو مَیں نے چُنا اُنہِیں مَیں جانتا ہُوں لیکِن یہ اِس لِئے ہے کہ یہ نوِشتہ پُورا ہو کہ جو میری روٹی کھاتا ہے اُس نے مُجھ پر لات اُٹھائی۔

19  اب مَیں اُس کے ہونے سے پہلے تُم کو جتائے دیتا ہُوں تاکہ جب ہو جائے تو تُم اِیمان لاؤ کہ مَیں وُہی ہُوں۔

20  مَیں تُم سے سَچ کہتا ہُوں کہ جو میرے بھیجے ہُوئے کو قُبُول کرتا ہے وہ مُجھے قُبُول کرتا ہے اور مُجھے قُبُول کرتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو قُبُول کرتا ہے۔

21  یہ باتیں کہہ کر یِسُوع اپنے دِل میں گھبرایا اور یہ گواہی دی کہ مَیں تُم سے سَچ کہتا ہُوں کہ تُم میں سے ایک شَخص مُجھے پکڑوائے گا۔

22  شاگِرد شبُہ کر کے کہ وہ کِس کی نِسبت کہتا ہے ایک دُوسرے کو دیکھنے لگے۔

23  اُس کے شاگِردوں میں سے ایک شَخص جِس سے یِسُوع محبّت رکھتا تھا یِسُوع کے سِینہ کی طرف جُھکا ہُؤا کھانا کھانے بَیٹھا تھا۔

24  پَس شمعُون پطرس نے اُس سے اِشارہ کر کے کہا کہ بتا تو وہ کِس کی نِسبت کہتا ہے۔

25  اُس نے اُسی طرح یِسُوع کی چھاتی کا سہارا لے کر کہا اَے خُداوند! وہ کَون ہے؟۔

26  یِسُوع نے جواب دِیا کہ جِسے مَیں نوالہ ڈُبو کر دے دُوں گا وُہی ہے۔ پِھر اُس نے نوالہ ڈُبویا اور لے کر شمعُون اِسکریوتی کے بَیٹے یہُوداہ کو دے دِیا۔

27  اِس نوالہ کے بعد شَیطان اُس میں سما گیا۔ پَس یِسُوع نے اُس سے کہا کہ جو کُچھ تُو کرتا ہے جلد کرلے۔

28  مگر جو کھانا کھانے بَیٹھے تھے اُن میں سے کِسی کو معلُوم نہ ہُؤا کہ اُس نے یہ اُس سے کِس لِئے کہا۔

29  چُونکہ یہُوداہ کے پاس تَھیلی رہتی تھی اِس لِئے بعض نے سَمَجھا کہ یِسُوع اُس سے یہ کہتا ہے کہ جو کُچھ ہمیں عِید کے لِئے درکار ہے خرید لے یا یہ کہ مُحتاجوں کو کُچھ دے۔

30  پَس وہ نوالہ لے کر فِی الفَور باہِر چلا گیا اور رات کا وقت تھا۔

31  جب وہ باہِر چلا گیا تو یِسُوع نے کہا کہ اَب اِبنِ آدم نے جلال پایا اور خُدا نے اُس میں جلال پایا۔

32  اور خُدا بھی اُسے اپنے میں جلال دے گا بلکہ اُسے فِی الفَور جلال دے گا۔

33  اَے بچّو!مَیں اَور تھوڑی دیر تُمہارے ساتھ ہُوں۔ تُم مُجھے ڈھُونڈو گے اور جَیسا مَیں نے یہُودِیوں سے کہا کہ جہاں مَیں جاتا ہُوں تُم نہِیں آسکتے وَیسا ہی اَب تُم سے بھی کہتا ہُوں۔

34 مَیں تُمہیں ایک نیا حُکم دیتا ہُوں کہ ایک دُوسرے سے محبّت رکھّو کہ جَیسے مَیں نے تُم سے محبّت رکھّی تُم بھی ایک دُوسرے سے محبّت رکھّو۔

35  اگر آپس میں محبّت رکھّو گے تو اِس سے سب جانیں گے کہ تُم میرے شاگِرد ہو۔

36  شمعُون پطرس نے اُس سے کہا اَے خُداوند تُو کہاں جاتا ہے؟یِسُوع نے جواب دِیا جہاں مَیں جاتا ہُوں اَب تو تُو میرے پِیچھے آ نہِیں سکتا مگر بعد میں میرے پِیچھے آئے گا۔

37  پطرس نے اُس سے کہا اَے خُداوند!مَیں تیرے پِیچھے اَب کِیُوں نہِیں آ سکتا؟مَیں تو تیرے لِئے اپنی جان دُوں گا۔

38  یِسُوع نے جواب دِیا کیا تُو میرے لِئے اپنی جان دے گا؟مَیں تُجھ سے سَچ کہتا ہُوں کہ مُرغ بانگ نہ دے گا جب تک تُو تِین بار میرا اِنکار نہ کرلے گا۔

  ُوحنّا 14

1  تُمہارا دل نہ گبرائے۔ تُم خُدا پر اِیمان رکھتے ہو مُجھ پر بھی اِیمان رکھّو۔

2  میرے باپ کے گھر میں بہُت سے مکان ہے اگر نہ ہوتے تو مَیں تُم سے کہہ دیتا کِیُونکہ مَیں جاتا ہُوں تاکہ تُمہارے لئِے جگہ تیّارکرُوں۔

3 اور اگر مَیں جا کر تُمہارے لئِے جگہ تیّار کرُوں تو پِھر آ کر تُمہیں اپنے ساتھ لے لُوں گا تاکہ جہاں مَیں ہُوں تُم بھی ہو۔

4  اور جہاں مَیں جاتا ہُوں تُم وہاں کی راہ جانتے ہو۔

5  توما نے اُس سے کہا اَے خُداوند ہم نہِیں جانتے کہ تُو کہا جاتا ہے۔ پھِر راہ کِس طرح جانیں؟۔

6  یِسُوع نے اُس سے کہا کہ راہ اور حق اور زِندگی مَیں ہُوں کوئی میرے وسِیلہ کے بغَیر باپ کے پاس نہِیں آتا۔

7  اگر تُم نے مُجھے جانا ہوتا تو میرے باپ کو بھی جانتے۔ اَب اُسے جانتے ہو اور دیکھ لِیا ہے۔

8  فِلپّس نے اُس سے کہا اَے خُداوند! باپ کو ہمیں دِکھا۔ یہی ہمیں کافی ہے۔

9  یِسُوع نے اُس سے کہا اَے فِلپّس! اِتنی مُدّت سے تُمہارے ساتھ ہُوں کیا تُو مُجھے نہِیں جانتا؟ جِس نے مُجھے دیکھا اُس نے باپ کو دیکھا۔ تو کیونکر کہتا ہے کہ باپ کو ہمیں دِکھا؟۔

10  کیا تُو یقین نہِیں کرتا کہ مَیں باپ ہُوں اور باپ مُجھ مَیں ہے؟ یہ باتیں مَیں جو تُم سے کہتا ہُوں اپنی طرف سے نہِیں کہتا لیکِن باپ مُجھ میں رہ کر اپنے کام کرتا ہے۔

11  میرا یقین کرو کہ مَیں باپ میں ہُوں اور باپ مُجھ مَیں۔ نہِیں تو میرے کاموں ہی کے سبب سے میرا یقِین کرو۔

12  مےیں تُم سے سَچ کہتا ہُوں کہ جو مُجھ پر اِیمان رکھتا ہے یہ کام جو مَیں کرتا ہُوں وہ بحی کرے گا بلکہ اِن سے بھی بڑے کام کرے گا کِیُونکہ مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں۔

13  اور جو کُچھ تُم میرے نام سے چاہوگے مَیں وُہی کرُوں گا تاکہ باپ بَیٹے میں جلال پائے۔

14  اگر میرے نام سے مُجھ سے کُچھ چاہوگے تو مَیں وُہی کرُوں گا۔

15  اگر تُم مُجھ سے محبّت رکھتے ہوتو میرے حُکموں پر عمل کروگے۔

16  اور مَیں باپ سے دَرخواست کرُوں گا تو وہ تُمہیں دُوسرا مددگار بخشے گا کہ ابد تک تُمہارے ساتھ رہے۔

17  یعنی رُوح حق جِسے دُنیا حاصِل نہِیں کرسکتی کِیُونکہ نہ اُسے دیکھتی اور نہ جانتی ہے۔ تُم اُسے جانتے ہو کِیُونکہ وہ تُمہارے ساتھ رہتا ہے اور تُمہارے اَندر ہوگا۔

18  مَیں تُمہیں یتِیم نہ چھوڑونگا۔ میں تُمہارے پاس آونگا۔

19  تھوڑی دیر باقی ہے کہ دُنیا مُجھے پھِر نہ دیکھے گی مگر تُم مُجھے دیکھتے رہوگے۔ چُونکہ مَیں جِیتا ہُوں تُم بھی جِیتے رہوگے۔

20  اُس روز تُم جانوگے کہ مَیں اپنے باپ میں ہُوں اور تُم مُجھ مَیں اور مَیں تُم میں۔

21  جِس کے پاس میرے حُکم ہیں اور وہ اُن پر عمل کرتا ہے وُہی مُجھ سے محبّت رکھتا ہے اور جو مُجھ سے محبّت رکھتا ہے وہ میرے باپ کا پیارا ہوگا اور مَیں اُس سے محبّت رکھُّونگا اور اپنے آپ کو اُس پر ظاہِر کرُوں گا۔

22  اُس یہُودہ نے جو اِسکریوتی نہ تھا اُس سے کہا اَے خُداوند! کیا ہُؤا کہ تُو اپنے آپ کو ہم پر ظاہِر کیا چاہتا ہے مگر دُنیا پر نہِیں؟۔

23  یِسُوع نے جواب میں اُس سے کہا کہ اگر کوئی مُجھ سے محبّت رکھے تو وہ میرے کلام پر عمل کرے گا اور میرا باپ اُس سے محبّت رکھّے گا اور ہم اُس کے پاس آئیں گے اور اُس کے ساتھ سکونت کریں گے۔

24  جو مُجھ سے محبّت نہِیں رکھتا وہ میرے کلام پر عمل نہِیں کرتا اور جو کلام تُم سُنتے ہو وہ میرا نہِیں بلکہ باپ کا ہے جِس نے مُجھے بھیجا۔

25  مَیں نے یہ باتیں تُمہارے ساتھ رہ کر تُم سے کہِیں۔

26  لیکِن مددگار یعنی رُوحُ القُدس جِسے باپ میرے نام سے بھیجے گا وُہی تُمہیں سب باتیں سِکھائے گا اور جو کُچھ مَیں نے تُم سے کہا ہے وہ سب تُمہیں یاد دِلائے گا۔

27  مَیں تُمہیں اِطِمینان دِئے جاتا ہُوں۔ اپنا اِطِمینان تُمہیں دیتا ہُوں۔ جِس طرح دُنیا دیتی ہے مَیں تُمہیں اُس طرح نہِیں دیتا۔ تُمہارا دل نہ گھبرائے اور نہ ڈرے۔

28  تُم سُن چُکے ہوکہ مَیں نے تُم سے کہا کہ جاتا ہُوں اور تُمہارے پاس پھِر آتا ہُوں۔ اگر تُم مُجھ سے محبّت رکھتے تو اِس بات سے کہ مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں خُوش ہوتے کِیُونکہ باپ مُجھ سے بڑا ہے۔

29  اور اَب مَیں نے تُم سے اِس کے ہونے سے پہلے کہہ دِیا ہے تاکہ جب ہوجائے تو یقِین کرو۔

30  اِس کے بعد مَیں تُم سے بہُت سی باتیں نہ کرُوں گا کِیُونکہ دُنیا کا سَردار آتا ہے اور مُجھ مَیں اُس کا کُچھ نہِیں۔

31  لیکِن یہ اِسلئِے ہوتا ہے کہ دُنیا جانے کہ مَیں باپ سے محبّت رکھتا ہُوں اور جِس طرح باپ نے مُجھے حُکم دِیا مَیں وَیسا ہی کرتا ہُوں۔ اُٹھو یہاں سے چلیں۔

  ُوحنّا 15

1  انگُور کا حقِیقی دَرخت مَیں ہُوں اور میرا باپ باغبان ہے۔

2  جو ڈالی مُجھ میں ہے اور پھَل نہِیں لاتی اُسے وہ کاٹ ڈالتا ہے اور پھَل لاتی ہے اُسے چھانٹتا ہے تاکہ زیادہ پھَل لائے۔

3  اب تُم اُس کلام کے سبب سے جو مَیں نے تُم سے کِیا پاک ہو۔

4  تُم مُجھ میں قائِم رہو اور مَیں تُم میں۔ جِس طرح ڈالی اگر انگُور کے دَرخت میں قائِم نہ رہے تو اپنے آپ سے پھَل نہِیں لاسکتی اُسی طرح تُم بھی اگر مُجھ میں قائِم نہ رہو تو پھَل نہِیں لاسکتے۔

5  مَیں انگُور کا دَرخت ہُوں تُم ڈالِیاں ہو۔ جو مُجھ قائِم رہتا ہے اور مَیں اُس میں وُہی بہُت پھَل لاتا ہے کِیُونکہ مُجھ سے جُدا ہوکر تُم کُچھ نہِیں کرسکتے۔

6  اگر کوئی مُجھ میں قائِم نہ رہے تو وہ ڈالی کی طرح پھینک دِیا جاتا اور سُوکھ جاتا ہے اور لوگ اُنہِیں جمع کر کے آگ میں جھونک دیتے ہیں اور وہ جل جاتی ہیں۔

7  اگر تُم مُجھ میں قائِم رہو اور میری باتیں تُم میں قائِم رہیں تو جو چاہو مانگو۔ وہ تُمہارے لئِے ہوجائے گا۔

8  میرے باپ کا جلال اِسی سے ہوتا ہے کہ تُم بہُت سا پھَل لاؤ۔ جب ہی تُم میرے شاگِرد ٹھہرو گے۔

9 جیَسے باپ نے مُجھ سے محبّت رکھّی وَیسے ہی مَیں نے تُم سے محبّت رکھّی تُم میری محبّت میں قائِم رہو۔

10  اگر تُم میرے حُکموں پر عمل کروگے تو میری محبّت میں قائِم رہوگے جَیسے مَیں نے اپنے باپ کے حُکموں پر عمل کِیا ہے اور اُس کی محبّت میں قائِم ہُوں۔

11  مَیں نے یہ باتیں اِس لِئے تُم سے کہی ہیں کہ میری خُوشی تُم میں ہو اور تُمہاری خُوشی پُوری ہوجائے۔

12  میرا حُکم یہ ہے جَیسے مَیں نے تُم سے محبّت رکھّی تُم بھی ایک دُوسرے سے محبّت رکھّو۔

13  اِس سے زیادہ محبّت کوئی شَخص نہِیں کرتا کہ اپنی جان اپنے دوستوں کے لِئے دیدے۔

14  جو کُچھ مَیں تُم کو حُکم دیتا ہُوں اگر تُم اُسے کرو تو میرے دوست ہو۔

15  اب سے مَیں تُمہیں نَوکر نہ کہُوں گا کِیُونکہ نَوکر نہِیں جانتا کہ اُس کا مالِک کیا کرتا ہے بلکہ تُمہیں مَیں نے دوست کہا ہے۔ اِس لِئے کہ جو باتیں مَیں نے اپنے باپ سے سُنیں وہ سب تُم کو بتادیں۔

16  تُم نے مُجھے نہِیں چُنا بلکہ مَیں نے تُمہیں چُن لِیا اور تُم کو مُقرر کِیا کہ جا کر پھَل لاؤ اور تُمہارا پھَل قائِم رہے تاکہ میرے نام سے جو کُچھ باپ سے مانگو وہ تُم کو دے۔

17  مَیں تُم کو اِن باتوں کا حُکم اِس لِئے دیتا ہُوں کہ تُم ایک دُوسرے سے محبّت رکھّو۔

18  اگر دُنیا تُم سے عَداوَت رکھتی ہے تو تُم جانتے ہوکہ اُس نے تُم سے پہلے مُجھ سے عَداوَت رکھّی ہے۔

19  اگر تُم دُنیا کے ہوتے تو دُنیا اپنوں کو عِزیز رکھتی لیکِن چُونکہ تُم دُنیا کے نہِیں بلکہ مَیں نے تُم کو دُنیا میں سے چُن لِیا ہے اِس واسطے دُنیا تُم سے عَداوَت رکھتی ہے۔

20  جو بات مَیں نے تُم سے کہی تھی اُسے یاد رکھّو کہ نَوکر اپنے مالِک سے بڑا نہِیں ہوتا۔ اگر اُنہوں نے مُجھے ستایا تو تُمہیں بھی ستائیں گے۔ اگر اُنہوں نے میری بات پر عمل کِیا تو تُمہاری بات پر بھی عمل کریں گے۔

21  لیکِن یہ سب کُچھ وہ میرے نام کے سبب سے تُمہارے ساتھ کریں گے کِیُونکہ وہ میرے بھیجنے والے کو نہِیں جانتے۔

22  اگر مَیں نہ آتا اور اُن سے کلام نہ کرتا تو وہ گنہگارنہ ٹھہرتے لیکِن اَب اُن کے پاس اُن کے گُناہ کا عُزر نہِیں۔

23  جو مُجھ سے عَداوَت رکھتا ہے وہ میرے باپ سے بھی عَداوَت رکھتا ہے۔

24  اگر مَیں اُن میں وہ کام نہ کرتا جو کِسی دُوسرے نے نہِیں کِئے تو وہ گُنہگار نہ نہ ٹھرتے مگر اَب تو اُنہوں نے مُجھے اور میرے باپ دونوں کو دیکھا اور دونوں سے عَداوَت رکھّی۔

25  لیکِن یہ اِس لِئے ہُؤا کہ وہ قَول پُورا ہو جو اُن کی شَرِیعَت میں لِکھا ہے کہ اُنہوں نے مُجھ سے مُفت عَداوَت رکھّی۔

26  لیکِن جب وہ مددگار آئے گا جِس کو مَیں تمُہارے پاس باپ کی طرف سے بھیجوں گا یعنی رُوح حق جو باپ سے صادر ہوتا ہے تو وہ میری گواہی دے گا۔

27  اور تُم بھی گواہ ہو کِیُونکہ شُرُوع سے میرے ساتھ ہو۔

  ُوحنّا 16

1  مَیں نے باتیں تُم سے اِسلئِے کہِیں کہ تُم ٹھوکر نہ کھاو۔

2  لوگ تُم کو عِبادت خانوں سے خارج کردیں گے بلکہ وہ وقت آتا ہے کہ جو کوئی تُم کو قتل کرے گا وہ گمُان کرے گا کہ مَیں خُدا کی خِدمت کرتا ہُوں۔

3  اور وہ اِسلئِے یہ کریں گے کہ اُنہوں نے نہ باپ کو جانا نہ مُجھے۔

4  لیکِن مَیں نے یہ باتیں اِسلئِے تُم سے کہِیں کہ جب اُن کا وقت آئے تو تُم کو یاد آجائے کہ مَیں نے تُم سے کہہ دِیا تھا اور مَیں نے شُرُوع مَیں تُم سے یہ باتیں اِسلئِے نہ کہِیں کہ مَیں تُمہارے ساتھ تھا۔

5  مگر اَب مَیں اپنے بھیجنے والے کے پاس جاتا ہُوں اور تُم میں سے کوئی مُجھ سے نہِیں پُوچھتا کہ تُو کہاں جاتا ہے؟۔

6  بلکہ اِسلئِے کہ مَیں نے یہ باتیں تُم سے کہِیں تُمہارا دِل غم سے بھرگیا۔

7  لیکِن مَیں تُم سے سَچ کہتا ہُوں کہ میرا جانا تُمہارے لئِے فائِدہ مند ہے کِیُونکہ اگر مَیں نہ جاؤُں تو وہ مددگار تُمہارے پاس نہ آئے گا لیکِن اگر جاؤں گا تو اُسے تُمہارے پاس بھیج دُوں گا۔

8  اور وہ آ کر دُنیا کو گُناہ اور راستبازی اور عدالت کے بارے میں قُصُور وار ٹھہرائے گا۔

9  گُناہ کے بارے میں اِس لِئے کہ وہ مُجھ پر اِیمان نہِیں لاتے۔

10  راستبازی کے بارے میں اِس لِئے کہ مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں اور تُم مُجھے پِھر نہ دیکھو گے۔

11  عدالت کے بارے اِس لِئے کہ دُنیا کا سَردار مُجرم ٹھہرایا گیا ہے۔

12  مُجھے تُم سے اَور بھی بہُت سی باتیں کہنا ہے مگر اَب تُم اُن کی برداشت نہِیں کرسکتے۔

13  لیکِن جب وہ یعنی رُوح حق آئے گا تو تُم کو تمام سَچّائی کی راہ دِکھائے گا۔ اِس لِئے کہ وہ اپنی طرف سے نہ کہے گا لیکِن جو کُچھ سُنیگا وُہی کہے گا اور تُمہیں آئیندا کی خَبریں دے گا۔

14  وہ میرا جلال ظاہِر کرے گا۔ اِس لِئے کہ مُجھ ہی سے حاصل کر کے تُمہیں خَبریں دے گا۔

15  جو کُچھ باپ کا ہے وہ سب میرا ہے۔ اِس لِئے مَیں نے کہا کہ وہ مُجھ ہی سے حاصِل کرتا ہے اور تُمہیں خَبریں دے گا۔

16  تھوڑی دیر میں تُم مُجھے نہ دیکھو گے اور پھِر تھوڑی دیر میں مُجھے دیکھ لوگے۔

17  پَس اُس کے بعض شاگِردوں نے آپس میں کہا یہ کیا ہے جو وہ ہم سے کہتا ہے کہ تھوڑی دیر میں تُم مُجھے نہ دیکھو گے اور پھِر تھوڑی دیر میں مُجھے دیکھ لوگے اور یہ کہ اِس لِئے کہ مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں؟۔

18  پَس اُنہوں نے نے کہا کہ تھوڑی دیر جو وہ کہتا ہے یہ کیا یہ کیا بات ہے؟ ہم نہِیں جانتے کہ کیا کہتا ہے۔

19  یِسُوع نے یہ جان کرکہ وہ مُجھ سے سوال کرنا چاہتے ہیں اُن سے کہا کیا تُم آپس میں میری اِس بات نِسبت پُوچھ پاچھ کرتے ہوکہ تھوڑی دیر میں تُم مُجھے نہ دیکھو گے اور پھِر تھوڑی دیر میں مُجھے دیکھ لوگے؟۔

20  مَیں تُم سے سَچ کہتا ہُوں کہ تُم رووگے اور ماتم کروگے مگر دُنیا خُوش ہوگی۔ تُم غمگِین تو ہوگے لیکِن تُہارا غم ہی خُوشی بن جائے گا۔

21  جب عَورت جننے لگتی ہے تو غمگِین ہوتی ہے اِس لِئے کہ اُس کے دُکھ کی گھڑی آپہُنچی لیکِن جب بچّہ پَیدا ہوچُکتا ہے تو اِس خُوشی سے کہ دُنیا میں ایک آدمِی پَیدا ہُؤا اُس درد کو پھِر یاد نہِیں کرتی۔

22  پَس تُمہیں بھی اَب تو غم ہے مگر مَیں تُم سے پھِر ملُِوں گا اور تُمہارا دِل خُوش ہوگا اور تُمہاری خُوشی کوئی تُم سے چھین نہ لے گا۔

23  اُس دِن تُم مُجھ سے کُچھ نہ پُوچھو گے۔ مَیں تُم سے سَچ کہتا ہُوں کہ اگر باپ سے کُچھ مانگو گے تو وہ میرے نام سے تُم کو دے گا۔

24  اب تک تُم نے میرے نام سے کُچھ نہِیں مانگا۔ مانگو تو پاو گے تاکہ تُمہاری خُوشی پُوری ہوجائے۔

25  میں نے باتیں تُم سے تَمثِیلوں میں کہِیں۔ وہ وقت آتا ہے کہ پھِر تُم سے تَمثِیلوں میں نہ کہُوں گا بلکہ صاف صاف تُمہیں باپ کی خَبر دُوں گا۔

26  اُس دِن تُم میرے نام سے مانگو گے اور مَیں تُم سے یہ نہِیں کہتا کہ باپ سے تُمہارے لئِے دَرخواست کرُوں گا۔

27  اِس لِئے کہ باپ تو آپ ہی تُم کو عزیز رکھتا ہے کِیُونکہ تُم نے مُجھ کو عِزیز رکھّا ہے اور اِیمان لائے ہوکہ مَیں باپ کی طرف سے نِکلا۔

28  مَیں باپ سے نِکلا اور دُنیا میں آیا ہُوں۔ پھِر دُنیا سے رُخصت ہوکر باپ کے پاس جاتا ہُوں۔

29  اُس کے شاگِردوں نے کہا دیکھ اَب تُو صاف صاف کہتا ہے اور کوئی تَمثِیل نہِیں کہتا۔

30  اب ہم جان گئے کہ تُو سب کُچھ جانتا ہے اور اِس کا مُحتاج نہِیں کہ کوئی تُجھ سے پُوچھے۔ اِس سبب سے ہم اِیمان لاتے ہیں کہ تُو خُدا سے نِکلا ہے۔

31  یِسُوع نے اُنہِیں جواب دِیا کیا تُم اَب اِیمان لاتے ہو؟۔

32  دیکھو وہ آتی ہے بلکہ آپہُنچی کہ تُم سب پاگندا ہوکر اپنے اپنے گھر کی راہ لوگے اور مُجھے اکیلا چھوڑ دوگے تَو بھی مَیں اکیلا نہِیں ہُوں کِیُونکہ باپ میرے ساتھ ہے۔

33  مَیں نے تُم سے یہ باتیں اِس لِئے کِہیں کہ تُم مُجھ میں اِطمینان پاو۔ دُنیا میں مُصیبت اُٹھاتے ہو لیکِن خاطِر جمع رکھّو مَیں دُنیا پر غالِب آیا ہئوں۔

  ُوحنّا 17

1  یِسُوع نے یہ باتیں کہِیں اور اپنی آنکھیں آسمان کی طرف اُٹھاکر کہا کہ اَے باپ! وہ گھڑی آپہُنچی۔ اپنے بَیٹے کا جلال ظاہِر کرتا کہ بَیٹا تیرا جلال ظاہِر کرے۔

2  چُنانچہ تُونے اُسے ہر بشر پر اختیّار دِیا ہے تاکہ جِنہِیں تُونے اُسے بخشا ہے اُن سب کو ہمیشہ کی زِندگی دے۔

3  اور ہمیشہ کی زِندگی یہ ہے کہ وہ تُجھ خُدایِ واحِد اور برحق کو اور یِسُوع مسِیح کو جِسے تُونے بھیجا ہے جائیں۔

4  جو کام تُونے مُجھے کرنے کو دِیا تھا اُس کو تمام کر کے مَیں نے زمِین پر تیرا جلال ظاہِر کیا۔

5  اور اَب اَے باپ! تُو اُس جلال سے جو مَیں دُنیا کی پَیدایش سے پیشتر تیرے ساتھ رکھتا تھا مُجھے اپنے ساتھ جلالی بنادے۔

6  مَیں نے تیرے نام کو اُن آدمِیوں پر ظاہِر کِیا جِنہِیں تُونے دُنیا میں سے مُجھے دِیا۔ وہ تیرے تھے اور تُونے اُنہِیں مُجھے دِیا اور اُنہوں نے تیرے کلام پر عمل کِیا ہے۔

7  اب وہ جان گئے کہ جو کُچھ تُونے مُجھے دِیا ہے وہ سب تیری ہی طرف سے ہے۔

8  کِیُونکہ جو کلام تُونے مُجھے پہُنچایا وہ مَیں نے اُن کو پہُنچا دِیا اور اُنہوں نے اُس کو قُبول کِیا اور سَچ جان لِیا کہ مَیں تیری طرف سے نِکلا ہُوں اور وہ اِیمان لائے کہ تُوہی نے مُجھے بھیجا۔

9  مَیں اُن کے لئِے دَرخواست کرتا ہُوں مَیں دُنیا کے لئِے دَرخواست نہِیں کرتا ہُوں بلکہ اُن کے لِئے جنہِیں تُونے مُجھے دِیا ہے کِیُونکہ وہ تیرے ہیں۔

10  اور جو کُچھ میرا ہے وہ سب تیرا ہے اور جو تیرا ہے وہ میرا ہے اور اِن سے میرا جلال ظاہِر ہُؤا ہے۔

11  مَیں آگے کو دُنیا میں نہ ہُوں گا مگر یہ دُنیا میں ہیں اور مَیں تیرے پاس آتا ہُوں۔ اَے قُدُّوس باپ! اپنے اُس نام کے وسِیلہ سے جو تُونے مُجھے بخشا ہے اُن کی حِفاظت کرتا کہ وہ ہمری طرح ایک ہُوں۔

12  جب تک مَیں نے اُن کے ساتھ رہا مَیں نے تیرے اُس نام کے وسِیلہ سے جو تُونے مُجھے بخشا ہے اُن کی حِفاظت کی۔ مَیں نے اُن کی نگِہبانی کی اور ہلاکت کے فرزند کے سِوا اُن میں کوئی ہلاک نہ ہُؤا تاکہ کِتاب مُقدّس کا لِکھا پُورا ہو۔

13  لیکِن اَب میں تیرے پاس آتا ہُوں اور یہ باتیں دُنیا میں کہتا ہُوں تاکہ میری خُوشی اُنہِیں پوری پوری حاصِل ہو۔

14 مَیں نے تیرا کلام اُنہِیں پہُنچا دِیا اور دُنیا نے اُن سے عَداوَت رکھّی اِس لِئے کہ جِس طرح مَیں دُنیا کا نہِیں وہ بھی دُنیا کے نہِیں۔

15  مَیں یہ دِرخواست نہِیں کرتا کہ تُو اُنہِیں دُنیا سے اُٹھالے بلکہ یہ کہ اُس شِریر سے اُن کی حِفاظت کر۔

16  جِس طرح مَیں دُنیا کا نہِیں وہ بھی دُنیا کے نہِیں ۔

17  اُنہِیں سَچّائی کے وسِیلہ سے مُقدّس کر۔ تیرا کلام سَچّائی ہے۔

18  جِس طرح تُونے مُجھے دُنیا میں بھیجا اُسی طرح مَیں نے بھی اُنہِیں دُنیا میں بھیجا۔

19  اور اُن کی خاطِر مَیں اپنے آپ کو مُقدّس کرتا ہُوں تاکہ وہ بھی سَچّائی کے وسِیلہ سے مُقدّس کئِے جائیں۔

20  مَیں صِرف اِن ہی کے لِئے دَرخواست نہِیں کرتا بلکہ اُن کے لئِے بھی جو اِن کے کلام کے وسِیلہ سے مُجھ پر اِیمان لائیں گے۔

21  تاکہ سب ایک ہوں یعنی جِس طرح اَے باپ! تُو مُجھ میں ہے اور مَیں تُجھ میں ہُوں وہ بھی ہم میں ہوں اور دُنیا اِیمان لائے کہ تُوہی نے مُجھے بھیجا۔

22  اور وہ جلال جو تُونے مُجھے دِیا ہے مَیں نے اُنہِیں دِیا ہے تاکہ وہ ایک ہوں جِیسے ہم ایک ہیں۔

23  مَیں اُن میں اور تُو مُجھ میں تاکہ وہ کامِل ہوکر ایک ہوجائیں اور دُنیا جانے کہ تُوہی نے مُجھے بھیجا اور جِس طرح کہ تُونے مُجھ سے محبّت رکھّی۔

24 اَے باپ! میں جانتا ہُوں کہ جنہِیں تُونے مُجھے دِیا ہے جہاں مَیں ہُوں وہ بھی میرے ساتھ ہوں تاکہ میرے اُس جلال کو دیکھیں جو تُونے مُجھے دِیا ہے کِیُونکہ تُونے بِنایِ عالَم سے پیشتر مُجھ سے محبّت رکھّی۔

25  اَے عادِل باپ! دُنیا نے تو تُجھے نہِیں جانا مگر مَیں نے تُجھے جانا اور اُنہوں نے بھی جانا کہ تُونے مُجھے بھیجا۔

26 اور مَیں نے اُنہِیں تیرے نام سے واقِف کِیا اور کرتا رُہوں گا تاکہ جو محبّت تُجھ کو مُجھ سے تھی وہ اُن میں ہو اور مَیں اُن میں ہُوں۔

  ُوحنّا 18

1  یِسُوع نے یہ باتیں کہہ کر اپنے شاگِردوں کے ساتھ قِدرون کے نالے کے پار گیا۔ وہاں ایک باغ تھا۔ اُس میں وہ اور اُس کے شاگِرد داخِل ہُوئے۔

2  اور اُس کا پکڑوانے والا یہُوداہ بھی اُس جگہ کو جانتا تھا کِیُونکہ یِسُوع اکثر اپنے شاگِردوں کے ساتھ وہاں جایا کرتا تھا۔

3  پَس یہُوداہ سِپاہیوں کی پلٹن اور سَردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں سے پیادے لے کر مشعلوں اور چراغوں اور ہتھیاروں کے ساتھ وہاں آیا۔

4  یِسُوع اُن سب باتوں کو جو اُس کے ساتھ ہونے والی تھِیں جان کر باہِر نِکلا اور اُن سے کہنے لگا کہ کِسے ڈھونڈتے ہو؟۔

5  اُنہوں نے اُسے جواب دِیا یِسُوع ناصری۔ یِسُوع نے اُن سے کہا مَیں ہی ہُوں اور اُس کا پکڑوانے والا یہُوداہ بھی اُن کے ساتھ کھڑا تھا۔

6  اُس کے یہ کہتے ہی کہ مَیں ہی ہُوں وہ پِیچھے ہٹ کر زمِین پرگِر پڑے۔

7  پَس اُس نے اُن سے پھِر پُوچھا کہ تُم کِسے ڈھونڈتے ہو؟ اُنہوں نے کہا یِسُوع ناصری کو۔

8  یِسُوع نے جواب دِیا کہ مَیں تُم سے کہہ تو چُکا کہ مَیں ہی ہُوں۔ پَس اگر مُجھے ڈھونڈتے ہوتو اِنہِیں جانے دو۔

9  یہ اُس نے اِس لِئے کہا کہ اُس کا وہ قَول پُورا ہوکہ جنہِیں تُونے مُجھے دِیا مَیں نے اُن میں سے کسِی کو بھی نہ کھویا۔

10  پَس شمعُون پطرس نے تلوار جو اُس کے پاس تھی کھینچی اور سَردار کاہِن کے نَوکر پر چلاکر اُس کا دہنا کان اُڑادیا۔ اُس نَوکر کا نام ملخُس تھا۔

11  یِسُوع نے پطرس سے کہا تلوار کو مِیان میں رکھ۔ جو پیالہ باپ نے مُجھ کو دِیا کیا مَیں اُسے نہ پِیُوں۔

12  تب سِپاہیوں نے اُن کے صُوبہ دار اور یہُودِیوں کے پیادوں نے یِسُوع کو پکڑ کر باندھ لِیا۔

13  اور پہلے اُسے حنا کے پاس لے گئے کِیُونکہ وہ برس کے سَردار کاہِن کائِفا کا سُسر تھا۔

14  یہ وُہی کائِفا تھا جِس نے یہُودِیوں کو صلاح دی تھی کہ اُمت کے واسطے ایک آدمِی کا مرنا بِہتر ہے۔

15  اور شمعُون پطرس یِسُوع کے پیچِھے ہولِیا اور ایک اَور شاگِرد بھی۔ یہ شاگِرد سَردار کاہِن کا جان پہچان تھا اور یِسُوع کے ساتھ سَردار کاہِن کے دیوان خانہ میں گیا۔

16  لیکِن پطرس دروازہ پر باہِر کھڑا رہا۔ پَس وہ دُوسرا شاگِرد جو سَردار کاہِن کا جان پہچان تھا باہِر نِکلا اور دربان عَورت سے کہہ کر پطرس کو اَندر لے گیا۔

17  اُس نے لَونڈی نے جو دربان تھی پطرس سے کہا کیا تُو بھی اِس شَخص کے شاگِردوں میں سے ہے؟ اُس نے کہا مَیں نہِیں ہُوں۔

18  نَوکر اور پیادے جاڑے کے سبب سے کوئلِے دہکا کر کھڑے تاپ رہے تھے اور پطرس بھی اُن کے ساتھ کھڑا تاپ رہا تھا۔

19  پھِر سَردار کاہِن نے یِسُوع سے اُس کے شاگِردوں اور اُس کی تعلِیم کی بابت پُوچھا۔

20  یِسُوع نے اُسے جواب دِیا کہ مَیں نے دُنیا سے علانِیہ باتیں کی ہیں۔ مَیں نے ہمیشہ عِبادت خانوں اور ہَیکل میں جہاں سب یہُودی جمع ہوتے ہیں تعلِیم دی اور پوشِیدہ کُچھ نہِیں کہا۔

21  تُو مُجھ سے کِیُوں پُوچھتا ہے؟سُننے والوں سے پُوچھ مَیں نے اُن سے کیا کہا۔ دیکھ اُن کو معلُوم ہے کہ مَیں کیا کیا کہا۔

22  جب اُس نے یہ کہا تو پیادوں میں سے ایک شَخص نے جو پاس کھٹرا تھا یِسُوع کے طمانچہ مار کر کہا تو سَردار کاہِن کو اَیسا جواب دیتا ہے؟۔

23  یِسُوع نے اُسے جواب دِیا کہ اگر مَیں نے بُرا کہا تو اُس بُرائی پر گواہی دے اور اگر اچھّا کہا تو مُجھے مارتا کِیُوں ہے؟۔

24  پَس حنّا نے اُسے بندھا ہُؤا سَردار کاہِن کائِفا کے پاس بھیج دِیا۔

25  شمعُون پطرس کھٹرا تاپ رہا تھا۔ پَس اُنہوں نے اُس سے کہا کیا تُو بھی اُس کے شاگِردوں میں سے ہے؟اُس نے اِنکار کر کے کہا مَیں نہِیں ہُوں۔

26  جِس شَخص کا پطرس نے کان اُڑا دِیا تھا اُس کے ایک رِشتہ دار نے جو سَردار کاہِن کا نَوکر تھا کہا کیا مَیں نے تُجھے اُس کے ساتھ باغ میں نہِیں دیکھا؟۔

27  پطرس نے پِھر اِنکار کِیا اور فوراً مُرغ نے بانگ دی۔

28  پِھر وہ یِسُوع کو کائِفا کے پاس سے قلعہ کو لے گئے اور صُبح کا وقت تھا اور وہ خُود قلعہ میں نہ گئے تاکہ نا پاک نہ ہوں بلکہ فسح کھا سکیں۔

29  پَس پِیلاطُس نے اُن کے پاس باہِر آ کر کہا تُم اِس آدمِی پر کیا اِلزام لگاتے ہو؟۔

30  اُنہوں نے جواب میں اُس سے کہا کہ اگر یہ بدکار نہ ہوتا تو ہم اِسے تیرے حوالہ نہ کرتے۔

31  پِیلاطُس نے اُن سے کہا اِسے لے جا کر تُم ہی اپنی شَرِیعَت کے مُوافِق اِس کا فَیصلہ کرو۔ یہُودِیوں نے اُس سے کہا ہمیں روا نہِیں کہ کِسی کو جان سے ماریں۔

32 یہ اِس لِئے ہُؤا کہ یِسُوع کی وہ بات پُوری ہو جو اُس نے اپنی مَوت کے طرِیق کی طرف اِشارہ کر کے کہی تھی۔

33  پَس پِیلاطُس قلعہ میں پِھر داخِل ہُؤا اور یِسُوع کو بُلا کر اُس سے کہا کیا تُو یہُودِیوں کا بادشاہ ہے؟۔

34  یِسُوع نے جواب دِیا کہ تُو یہ بات آپ ہی کہتا ہے یا اَوروں نے میرے حق میں تُجھ سے کہی؟۔

35 پِیلاطُس نے جواب دِیا کیا مَیں یہُودی ہُوں؟تیری ہی قَوم اور سَردار کاہِنوں نے تُجھ کو میرے حوالہ کِیا۔ تُو نے کیا کِیا ہے؟۔

36  یِسُوع نے جواب دِیا کہ میری بادشاہی اِس دُنیا کی نہِیں۔ اگر میری بادشاہی دُنیا کی ہوتی تو میرے خادِم لڑتے تاکہ مَیں یہُودِیوں کے حوالہ نہ کِیا جاتا۔ مگر اَب میری بادشاہی یہاں کی نہِیں۔

37  پِیلاطُس نے اُس سے کہا پَس کیا تُو بادشاہ ہے؟یِسُوع نے جواب دِیا تُو خُود کہتا ہے کہ مَیں بادشاہ ہُوں۔ مَیں اِس لِئے پَیدا ہُؤا اور اِس واسطے دُنیا میں آیا ہُوں کہ حق پر گواہی دُوں۔ جو کوئی حقّانی ہے میری آواز سُنتا ہے۔

38 پِیلاطُس نے اُس سے کہا حق کیا ہے؟یہ کہہ کر وہ یہُودِیوں کے پاس پِھر باہِر گیا اور اُن سے کہا کہ مَیں اُس کا کُچھ جُرم نہِیں پاتا۔

39  مگر تُمہارا دستُور ہے کہ مَیں فسح پر تُمہاری خاطِر ایک آدمِی چھوڑ دِیا کرتا ہُوں۔ پَس کیا تُم کو منظوُر ہے کہ مَیں تُمہاری خاطِر یہُودِیوں کے بادشاہ کو چھوڑدُوں؟۔

40  اُنہوں نے چلاکر پھِر کہا کہ اِس کو نہِیں لیکِن برابا کو۔ اور برابا ایک ڈاکو تھا۔

  ُوحنّا 19

1  اِس پر پِیلاطُس نے یِسُوع کو لے کر کوڑے لگوائے۔

2  اور سِپاہیوں نے کانٹوں کا تاج بناکر اُس کے سر پر رکھّا اور اُسے ارغوانی پوشاک پہنائی۔

3  اور اُس کے پاس آ کر کہنے لگے اَے یہُودِیوں کے بادشاہ آداب! اور اُس کے طمانچے بھی مارے۔

4  پِیلاطُس نے پھِر باہِر جا کر لوگوں سے کہا کہ دیکھو مَیں اُسے تُمہارے پاس باہِر لے آتا ہُوں تاکہ تُم جانو کہ مَیں اُس کا کُچھ جُرم نہِیں پاتا۔

5  یِسُوع کانٹوں کا تاج رکھّے اور اغوانی پوشاک پہنے باہِر آیا اور پِیلاطُس نے اُن سے کہا دیکھو یہ آدمِی!۔

6  جب سَردار کاہِن اور پیادوں نے اُسے دیکھا تو چلاکر کہا مصلُوب کر مصلُوب! پِیلاطُس نے کہا تُم ہی اِسے لیجاواور مصلُوب کرو کِیُونکہ مَیں اِس کا کُچھ جُرم نہِیں پاتا۔

7  یہُودِیوں نے اُسے جواب دِیا کہ ہم اہل شَرِیعَت کے مُوافِق وہ قتل کے لائِق ہے کِیُونکہ اُس نے اپنے آپ کو خُدا کا بَیٹا بنایا۔

8  جب پِیلاطُس نے یہ بات سُنی تو اَور بھی ڈرا۔

9  اور پھِر قلعہ میں جا کر یِسُوع سے کہا تُو کہاں کا ہے؟ مگر یِسُوع نے اُسے جواب دِیا۔

10  پَس پِیلاطُس نے اُس سے کہا تُو مُجھ سے بولتا نہِیں؟ کیا تُو نہِیں جانتا کہ مُجھے تُجھ کو چھوڑدینے کا بھی اِختیّار ہے اور مصلُوب کرنے کا بھی اِختیّار ہے؟۔

11  یِسُوع نے اُسے جواب دِیا کہ اگر تُجھے اُوپر سے نہ دِیا جاتا تو تیرا مُجھ پر کُچھ اِختیّار نہ ہوتا۔ اِس سبب سے جِس نے مُجھے تیرے حوالہ کِیا اُس کا گُناہ زیادہ ہے۔

12  اِس پر پِیلاطُس اُسے چھوڑ دینے میں کوشِش کرنے لگا مگر یہُودِیوں نے چلاکر کہا اگر تُو اِس کو چھوڑے دیتا ہے تو قیصّر کا خَیر خواہ نہِیں۔ جو کوئی اپنے آپ کو بادشاہ بناتا ہے وہ قیصّر کا مُخالِف ہے۔

13  پِیلاطُس یہ باتیں سُن کر یِسُوع کو باہِر لایا اور اُس جگہ جو چبُوترہ اور عِبرانی میں گتبتا کہلاتی ہے تختِ عدالت پر بَیٹھا۔

14  یہ فسح کی تیّاری کا دِن اور چھٹے گھنٹے کے قرِیب تھا۔ پھِر اُس نے یہُودِیوں سے کہا دیکھو یہ ہے تُمہارا بادشاہ۔

15  پَس وہ چِلّائے کہ لیجا! لیجا! اُسےمصلُوب کر! پِیلاطُس نے اُن سے کہا کیا مَیں تُمہارے بادشاہ کو مصلُوب کرُوں؟ سَردار کاہِنوں نے جواب دِیا کہ قیصّر کے سِوا ہمارا کوئی بادشاہ نہِیں۔

16  اِس پر اُس نے اُس کو اُن کے حوالہ کِیا کہ مصلُوب کِیا جائے۔ پَس وہ یِسُوع کو لے گئے۔

17  اور وہ اپنی صلِیب آپ اُٹھائے ہُوئے اُس جگہ تک باہِر گیا جو کھوپڑی کی جگہ کہلاتی ہے۔ جِس کا ترجمہ عِبرانی میں گُلگتا ہے۔

18  وہاں اُنہوں نے اُس کو اور اُس کے ساتھ اَور دو شَخصوں کو مصلُوب کِیا۔ ایک کو اِدھر ایک کو اُدھر اور یِسُوع کو بِیچ میں۔

19  اور پِیلاطُس نے ایک کِتابہ لکِھ کر صلِیب پر لگادیا۔ اُس میں لکِھا تھا یِسُوع ناصری یہُودِیوں کا بادشاہ۔

20  اُس کِتابہ کو بہُت سے یہُودِیوں نے پڑھا۔ اِسلئِے کہ وہ مقام جہاں یِسُوع مصلُوب ہُؤا شہر کے نزدِیک تھا اور وہ عِبرانی۔ لتیِنی اور یُونانی میں لکِھا ہُؤا تھا۔

21  پَس یہُودِیوں کے سَردار کاہِنوں نے پِیلاطُس سے کہا کہ یہُودِیوں کا بادشاہ نہ لکِھ بلکہ یہ کہ اُس نے کہا مَیں یہُودِیوں کا بادشاہ ہُوں۔

22  پِیلاطُس نے جواب دِیا کہ مَیں نے جو لکِھ دِیا وہ لکِھ دیا۔

23  جب سِپاہی یِسُوع کو مصلُوب کرچُکے تو اُس کے کپڑے لے کر چار حِصّے کِئے۔ ہر سِپاہی کے لِئے ایک حِصّہ اور اُس کا کُرتہ بھی لِیا۔ یہ کُرتہ بِن سِلا سراسر بُنا ہُؤا تھا۔

24  اِس لِئے اُنہوں نے آپس میں کہا کہ اِسے پھاڑیں نہِیں بلکہ اِس پر قُرعہ ڈالیں تاکہ معلُوم ہوکہ کِس کا نِکلتا ہے۔ یہ اِس لِئے ہُؤا کہ وہ نوِشتہ پُورا ہو جو کہتا ہے کہ اُنہوں نے میرے کپڑے بانٹ لِئے اور میری پوشاک پر قُرعہ ڈالا۔ چُنانچہ سِپاہیوں نے اَیسا ہی کِیا۔

25  اور یِسُوع کی صلِیب کے پاس اُس کی ماں اور اُس کی ماں کی بہن مریم کلوپاس کی بِیوی اور مریم مگدلینی کھڑی تھِیں۔

26  یِسُوع نے اپنی ماں اور اُس شاگِرد کو جِس سے محبّت رکھتا تھا پاس کھڑے دیکھ کر ماں سے کہا کہ اَے عَورت! دیکھ تیرا بَیٹا یہ ہے۔

27  پھِر شاگِرد سے کہا دیکھ تیری ماں یہ ہے اور اُسی وقت سے وہ شاگِرد اُسے اپنے گھر لے گیا۔

28  اُس کے بعد یِسُوع نے جان لِیا کہ اَب سب باتیں تمام ہوئِیں تاکہ نوِشتہ پُورا ہوتو کہا کہ مَیں پیاسا ہُوں۔

29  وہاں سِرکہ سے بھرا ہُؤا ایک برتن رکھّا تھا۔ پَس اُنہوں نے سِرکہ میں بھِگوئے ہُوئے سپنچ کو زُوفے کی شاخ پر رکھّ کر اُس کے مُنہ سے لگایا۔

30  پِس وہ سِرکہ یِسُوع نے پِیا تو کہا کہ تمام ہُؤا اور سر جُھکا کر جان دے دی۔

31  پَس چُونکہ تیّاری کا دِن تھا یہُودِیوں نے پِیلاطُس سے دَرخواست کی کہ اُن کی ٹانگیں توڑ دی جائیں اور لاشیں اُتارلی جائیں تاکہ سَبت کے دِن صلِیب پر نہ رہیں کِیُونکہ وہ سَبت ایک خاص دِن تھا۔

32  پَس سپاہِیوں نے آ کر پہلے اور دُوسرے شَخص کی ٹانگیں توڑیِں جو اُس کے ساتھ مصلُوب ہُوئے تھے۔

33  لیکِن جب اُنہوں نے یِسُوع کے پاس آ کر دیکھا کہ وہ مرچُکا ہے تو اُس کی ٹانگیں نہ توڑیِں۔

34  مگر اُن میں سے ایک سِپاہی نے بھالے سے اُس کی پسلی چھیدی اور فِی الفَور اُس سے خُون اور پانی بہ نِکلا۔

35  جِس نے یہ دیکھا ہے اور اُسی نے گواہی دی ہے اور اُس کی گواہی سَچّی ہے اور وہ جانتا ہے کہ سَچ کہتا ہے تاکہ تُم بھی اِیمان لاؤ۔

36  یہ باتیں اِس لِئے ہُوئیں کہ نوِشتہ پُورا ہوکہ اُس کی کوئی ہڈی نہ توڑی جائِیگی۔

37  پھِر ایک اَور نوِشتہ کہتا ہے کہ جِسے اُنہوں نے چھیدا اُس پر نظر کریں گے۔

38  اِن باتوں کے بعد ارَِتیہ کے رہنے والے یُوسُف نے جو یِسُوع کا شاگِرد تھا (لیکِن یہُودِیوں کے ڈرسے خُفیہ طَور پر) پِیلاطُس نے اِجازت دی۔ پَس وہ آ کر اُس کی لاش لے گیا۔

39  اور نِیکدُیمُس بھی آیا۔ جو پہلے یِسُوع کے پاس رات کو گیا تھا اور پچاس سیر کے قریب مُرا اور عُود مِلا ہُؤا لایا۔

40 پَس اُنہوں نے یِسُوع کی لاش لے کر اُسے سوتی کپڑے میں خُوشبُودار چِیزوں کے ساتھ کَفنایا جِس طرح کہ یہُودِیوں میں دفن کرنے کا دستُور ہے۔

41  اور جِس جگہ وہ مصلُوب ہُؤا وہاں ایک باغ تھا اور اُس باغ میں ایک نئی قَبر تھی جِس میں کبِھی کوئی نہ رکھّا گیا تھا۔

42  پَس اُنہوں نے یہُودِیوں کی تیّاری کے دِن کے باعِث یِسُوع کو وَہیں رکھ دِیا کِیُونکہ یہ قَبر نزدِیک تھی۔

  ُوحنّا 20

1  ہفتہ کے پہلے دِن مریم مگدلینی اَیسے تڑکے کہ ابھی اَندھیرا ہی تھا قَبر پر آئی اور پتھّر کو قَبر سے ہٹا ہُؤا دیکھا۔ پر آئی اور پتھّر کو قَبر سے

2  پَس وہ شمعُون پطرس اور اُس دُوسرے شاگِرد کے پاس جِسے یِسُوع عزیز رکھتا تھا دَوڑی ہُوئی گئی اور اُن سے کہا کہ خُداوند کو قَبر سے نِکال لے گئے اور ہمیں معلُوم نہِیں کہ اُسے کہاں رکھ دِیا۔

3  پَس پطرس اور وہ دُوسرا شاگِرد نِکل کر قَبر کی طرف چلے۔

4  اور دونوں ساتھ ساتھ دَوڑے مگر وہ دُوسرا شاگِرد پطرس سے آگے بڑھ کر قَبر پر پہلے پُہنچا۔

5  اُس نے جُھک کر نظر کی اور سُوتی کپڑے پڑے ہُوے دیکھے مگر اَندر نہ گیا۔

6  شمعُون پطرس اُس کے پِیچھے پِیچھے پُہنچا اور اُس نے قَبر کے اَندر جا کر دیکھا کہ سُوتی کپڑے پڑے ہیں۔

7  اور وہ رُومال جو اُس کے سر سے بندھا ہُؤا تھا سُوتی کپڑوں کے ساتھ نہِیں بلکہ لِپٹا ہُؤا ایک جگہ الگ پڑا ہے۔

8  اِس پر دُوسرا شاگِرد بھی جو پہلے قَبر پر آیا تھا اَندر گیا اور اُس نے دیکھ کر یقین کِیا۔

9  کِیُونکہ وہ اَب تک اُس نوشتہ کو نہ جانتے تھے جِس کے مُطابِق اُس کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا ضرُور تھا۔

10  پَس یہ شاگِرد اپنے گھر کو واپَس گئے۔

11  لیکِن مریم باہِر قَبر کے پاس کھڑی روتی رہی اور جب روتے روتے قَبر کی طرف جُھک کر اَندر نظر کی۔

12  تو دو فرِشتوں کو سفید پوشاک پہنے ہُوئے ایک کو سرہانے اور دُوسرے کو پَینتا نے بَیٹھے دیکھا جہاں یِسُوع کی لاش پڑی تھی۔

13  اُنہوں نے اُس سے کہا اَے عَورت تُو کِیُوں روتی ہے؟اُس نے اُن سے کہا اِس لِئے کہ میرے خُداوند کو اُٹھالے گئے ہیں اور معلُوم نہِیں کہ اُسے کہاں رکھّا ہے۔

14  یہ کہہ کر وہ پِیچھے پِھری اور یِسُوع کو کھڑے دیکھا اور نہ پہچانا کہ یہ یِسُوع ہے۔

15  یِسُوع نے اُس سے کہا اَے عَورت تُو کِیُوں روتی ہے؟کِس ڈھُونڈتی ہے؟اُس نے باغبان سَمَجھ کر اُس سے کہا مِیاں اگر تُو نے اُس کو یہاں سے اُٹھایا ہو تو مُجھے بتادے کہ اُسے کہاں رکھّا ہے تاکہ مَیں اُسے لے جاوُں۔

16  یِسُوع نے اُس سے کہا مریم!اُس نے مُڑ کر اُس سے عِبرانی زبان میں کہا ربّونی!یعنی اَے اُستاد!۔

17  یِسُوع نے اُس سے کہا مُجھے نہ چُھو کِیُونکہ مَیں اَب تک باپ کے پاس اُوپر نہِیں گیا لیکِن میرے بھائِیوں کے پاس جا کر اُن سے کہہ کہ مَیں اپنے باپ اور تُمہارے باپ اور اپنے خُدا اور تُمہارے خُدا کے پاس اُوپر جاتا ہُوں۔

18  مریم مگدلینی نے آ کر شاگِردوں کو خَبردی مَیں نے خُداوند کو دیکھا اور اُس نے مُجھ سے یہ باتیں کِہیں۔

19  پِھر اُسی دِن جو ہفتہ کا پہلا دِن تھا شام کے وقت جب وہاں کے دروازے جہاں شاگِرد تھے یہُودِیوں کے ڈر سے بند تھے یِسُوع آ کر بِیچ میں کھڑا ہُؤا اور اُن سے کہا تُمہاری سَلامتی ہو!۔

20  اور یہ کہہ کر اُس نے اپنے ہاتھوں اور پسلی کو اُنہِیں دِکھایا۔ پَس شاگِرد خُداوند کو دیکھ کر خُوش ہُوئے۔

21  یِسُوع نے پِھر اُن سے کہا تُمہاری سَلامتی ہو! جِس طرح باپ نے مُجھے بھیجا ہے اُسی طرح مَیں بھی تمُہیں بھیجتا ہُوں۔

22  اور یہ کہہ کر اُن پر پھُونکا اور اُن سے کہا رُوحُ القُدس لو۔

23  جِن کے گُناہ تُم بخشو اُن کے بجشے گئے ہیں۔ جِن کے گُناہ تُم قائِم رکھّو اُن کے قائِم رکھّے گئے ہیں۔

24  مگر اُن بارہ میں سے ایک شَخص یعنی توما جِسے تواَم کہتے ہیں یِسُوع کے آنے کے وقت اُن کے ساتھ نہ تھا۔

25  پَس باقی شاگِرد اُس سے کہنے لگے ہم نے خُداوند کو دیکھا ہے مگر اُس نے اُن سے کہا جب مَیں اُس کے ہاتھوں میں میخوں کے سُوراخ نہ دیکھ لُوں اور میخوں کے سُوراخوں میں اپنی اُنگلی نہ ڈال لُوں اور اپنا پاتھ اُس کی پسلی میں نہ ڈال لُوں ہرگِز یقِین نہ کرُوں گا۔

26  آٹھ روز کے بعد جب اُس کے شاگِرد پِھر اَندر تھے اور توما اُن کے ساتھ تھا اور دروازے بند تھے یِسُوع نے آ کر اور بیچ میں کھڑا ہوکر کہا تُمہاری سَلامتی ہو۔

27  پِھر اُس نے توما سے کہا اپنی اُنگلی پاس لاکر میرے ہاتھوں کو دیکھ اور اپنا ہاتھ پاس لاکر میری پسلی میں ڈال اور بے اِعتِقاد نہ ہو بلکہ اِعتِقاد رکھ۔

28  توما نے جواب میں اُس سے کہا اَے میرے خُداوند!اَے میرے خُدا!۔

29  یِسُوع نے اُس سے کہا تُو تو مُجھے دیکھ کر اِیمان لایا ہے۔ مُبارک وہ ہیں جو بغَیر دیکھے اِیمان لائے۔

30  اور یِسُوع نے اَور بہُت سے مُعجِزے شاگِردوں کے سامنے دِکھائے جو اِس کِتاب میں لِکھے نہِیں گئے۔

31  لیکِن یہ اِس لِئے لِکھے گئے کہ تُم اِیمان لاؤ کہ یِسُوع ہی خُدا کا بَیٹا مسِیح ہے اور اِیمان لاکر اُس کے نام سے زِندگی پاو۔

  ُوحنّا 21

1  اِن باتوں کے بعد یِسُوع نے پِھر اپنے آپ کو تبِریاس کی جھِیل کے کِنارے شاگِردوں پر ظاہِر کِیا اور اِس طرح ظاہِر کیا۔

2  شمعُون پطرس اور توما جو تواَم کہلاتا ہے اور نتن ایل جو قانایِ گِیل کا تھا اور زبدی کے بَیٹے اور اُس کے شاگِردوں میں سے دو اَور شَخص جمع تھے۔

3  شمعُون پطرس نے اُن سے کہا مَیں مَچھلی کے شِکار کو جاتا ہُوں۔ اُنہوں نے اُس سے کہا ہم بھی تیرے ساتھ چلتے ہیں۔ وہ نِکل کر کَشتی پر سوار ہُوئے مگر اُس رات کُچھ نہ پکڑا۔

4  اور صُبح ہوتے ہی یِسُوع کِنارے پر آکھڑا ہُؤا مگر شاگِردوں نے نہ پہچانا کہ یہ یِسُوع ہے۔

5  پَس یِسُوع نے اُن سے کہا بچّو!تُمہارے پاس کُچھ کھانے کو ہے؟اُنہوں نے جواب دِیا کہ نہِیں۔

6  اُس نے اُن سے کہا کَشتی کی دہنی طرف جال ڈالو تو پکڑوگے۔ پَس اُنہوں نے ڈالا اور مَچھلِیوں کی کثرت سے پِھر کھینچ نہ سکے۔

7 اِس لِئے اُس شاگِرد نے جِس سے یِسُوع محبّت رکھتا تھا پطرس سے کہا کہ یہ تو خُداوند ہے۔ پَس شمعُون پطرس نے یہ سُن کر خُداوند ہے کُرتہ کمر باندھا کِیُونکہ ننگا تھا اور جھِیل میں کُود پڑا۔

8  اور باقی شاگِرد چھوٹی کَشتی پر سوار مَچھلِیوں کا جال کھینچتے ہُوئے آئے کِیُونکہ وہ کِنارے سے کُچھ دُور نہ تھے بلکہ تخمِینا دوسَو ہاتھ کا فاصِلہ تھا۔

9  جِس وقت کِنارے پر اُترے تو اُنہوں نے کوئِلوں کی آگ اور اُس پر مَچھلی رکھّی ہُوئی اور روٹی دیکھی۔

10  یِسُوع نے اُن سے کہا جو مچھلِیاں تُم نے ابھی پکڑی ہیں اُن میں سے کُچھ لاؤ۔

11  شمعُون پطرس نے چڑھ کر ایک سَوتِرپن بڑی مَچھلِیوں سے بھرا ہُؤا جال کِنارے پر کھینچا مگر باوُجُود مَچھلِیوں کی کثرت کے جال نہ پھٹا۔

12  یِسُوع نے اُن سے کہا آؤ کھانا کھالو اور شاگِرودں میں سے کِسی کو جُراَت نہ ہُوئی کہ اُس سے پُوچھتا کہ تُو کَون ہے؟کِیُونکہ وہ جانتے تھے کہ خُداوند ہی ہے۔

13  یِسُوع آیا اور روٹی لے کر اُنہِیں دی۔ اِسی طرح مَچھلی بھی دی۔

14  یِسُوع مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد یہ تیِسری بار شاگِردوں پر ظاہِر ہُؤا۔

15  اور جب کھانا کھاچُکے تو یِسُوع نے شمعُون پطرس سے کہا اَے شمعُون یُوحنّا کے بَیٹے کیا تُو اِن سے زیادہ مُجھ سے محبّت رجھتا ہے؟اُس نے اُس سے کہا ہاں خُداوند تُو تو جانتا ہی ہے کہ مَیں تُجھے عزِیز رکھتا ہُوں۔ اُس نے اُس سے کہا۔ تو میرے برّے چرا۔

16  اُس نے دوبارہ اُس سے پِھر کہا اَے شمعُون یُوحنّا کے بَیٹے کیا تُو مُجھ سے محبّت رکھتا ہے؟اُس نے کہا ہاں خُداوند تُو تو جانتا ہی ہے کہ مَیں تُجھ کو عِزیز رکھتا ہُوں۔ اُس نے اُس سے کہا تو میری بھیڑوں کی گلّہ بانی کر۔

17  اُس نے تیِسری بار اُس سے کہا اَے شمعُون یُوحنّا کے بَیٹے کیا تُو مُجھے عِزیز رکھتا ہے؟چُونکہ اُس نے تیِسری بار اُس سے کہا کیا تُو مُجھے عِزیز رکھتا ہے اِس سبب سے پطرس نے دِلگیر ہو کر اُس سے کہا اَے خُداوند!تُو تو سب کُچھ جانتا ہے۔ تُجھے معلُوم ہی ہے کہ مَیں تُجھے عِزیز رکھتا ہُوں۔ یِسُوع نے اُس سے کہا تو میری بھیڑیں چرا۔

18  مَیں تُجھ سے سَچ کہتا ہُوں کہ جب تُو جوان تھا تو آپ ہی اپنی کمر باندھتا تھا اور جہاں چاہتا تھا پِھرتا تھا مگر جب تُو بُوڑھا ہوگا تو اپنے ہاتھ لمبے کرے گا اور دُوسرا شَخص تیری کمر باندھے گا اور جہاں تُو نہ چاہے گا وہاں تُجھے لیجائے گا۔

19  اُس نے اِن باتوں سے اِشارہ کردِیا کہ وہ کِس طرح کی مَوت سے خُدا کا جلال ظاہِر کرے گا اور یہ کہہ کر اُس سے کہا میرے پِیچھے ہولے۔

20  پطرس نے مُڑکر اُس شاگِرد کو پِیچھے آتے دیکھا جِس سے یِسُوع محبّت رکھتا تھا اور جِس نے شام کے کھانے کے وقت اُس کے سِیعنہ کا سہارا لے کر پُوچھا تھا کہ اَے خُداوند تیرا پکڑوانے والا کَون ہے؟۔

21  پطرس نے اُسے دیکھ کر یِسُوع سے کہا اَے خُداوند!اِس کا کیا حال ہوگا؟۔

22  یِسُوع نے اُس سے کہا اگر مَیں چاہُوں کہ یہ میرے آنے تک ٹھہرا رہے تو تُجھ کو کیا؟تُو میرے پِیچھے ہولے۔

23  پَس بھائِیوں میں یہ بات مشہُور ہوگئی کہ وہ شاگِرد نہ مرے گا لیکِن یِسُوع نے اُس سے یہ نہِیں کہا تھا کہ یہ نہ مرے گا بلکہ یہ کہ اگر مَیں چاہُوں کہ یہ میرے آنے تک ٹھہرا رہے تو تُجھ کو کیا؟۔

24  یہ وُہی شاگِرد ہے جو اِن باتوں کی گواہی دیتا ہے اور جِس نے اِن کو لِکھا ہے اور ہم جانتے ہیں کہ اُس کی گواہی سَچّی ہے۔

25  اَور بھی بہُت سے کام ہیں جو یِسُوع نے کِئے۔ اگر وہ جُدا جُدا لِکھے جاتے تو مَیں سَمَجھتا ہُوں کہ جو کِتابیں لِکھی جاتِیں اُن کے لِئے دُنیا میں گنُجایش نہ ہوتی+