انجيل مقدس

باب  1  2  3  4  5  6  7  8  9  10  11  12  

  یشوؔع 1

1 اور خُداوند کے بندہ موسیٰ کی وفات کے بعد ایسا ہوا کہ خُداوند اُس کے خادم نون کے بیٹے یشوع سے کہا۔

2  میرا بندہ موسیٰ مر گیا ہے سو اب تُو اُٹھ اور اُن سب لوگوں کو ساتھ لے کر اس یردن کے پاراُس ملک میں جا جسے میں اُن کو یعنی بنی اسرائیل کو دیتا ہوں

3  جس جس جگہ تمہارے پاؤں کا تلوا ٹکےاُسکو جیسا میں نے موسیٰ سے کہا میں نے تمکو دیا ہے۔

4  بیابان اور اُس لبنان سے لے کر بڑےدریا یعنی دریای فرات تک حتیوں کا سارا ملک اور مغرب کی طرف بڑے سمندر تمہاری حد ہو گی۔

5  بیابان اور اُس لبنان سے لے کر بڑےدریا یعنی دریای فرات تک حتیوں کا سارا ملک اور مغرب کی طرف بڑے سمندر تمہاری حد ہو گی۔

6  سو مضبوط ہو جا اور حوصلہ رکھ کیونکہ تو اس قوم کو اُس ملک کا وارث کرائیگا جسے میں نے اُنکو دینے کی قسم اُنکے باپ دادا سے کھائی۔

7  تو فقط مضبوط اور نہایت دلیر ہوجا کہ احتیاط رکھ کر اُس ساری شریعت پر عمل کرے جسکا حُکم میرے بندہ موسیٰ نے تجھ کو دیا۔ اُس سے نہ دہنے مڑنا اور نہ بائیں تاکہ جہاں کہیں تو جائے تجھے خُوب کامیابی حاصل ہو۔

8  شریعت کی یہ کتاب تیرے منہ سے نہ ہٹے بلکہ تجھے دن اور رات اسی کا دھیان ہو تاکہ جو کچھ اس میں لکھا ہے اُس سب پر تو احتیاط کر کے عمل کرسکےکیونکہ تب ہی تجھے اقبالمندی کی راہ نصیب ہوگی اور تُو خُوب کامیاب ہو گا۔

9  کیا میں نے تجھ کو حُکم نہیں دیا؟ سو مضبوط ہو جا اور حوصلہ رکھ ۔ خُوف نہ کھا اور بیدل نہ ہو کیونکہ خُداوند تیرا خُدا جہاں جہاں تو جائے تیرے سااتھ رہیگا۔

10  تب یشوع نے لوگوں کے منصبداروں کو حُکم دیا کہ

11  تم لشکر کے بیچ سے ہو کر گذرو اور لوگوں کو یہ حُکم دو کہ تم اپنے اپنے لئےزادراہ تیار کر لو کیونکہ تین دن کے اندر تم کو اس یردن کےپار ہوکر اُس ملک پر قبضہ کرنے کو جانا ہے جسے خُاوند تمہارا خُدا تمکو دیتا ہے تاکہ تم اُسکے مالک ہو جاؤ۔

12  اور بنی رُوبن اور بنی جد اور منسّی کے نصف قبیلہ سے یشوع نے کہا کہ

13  اُس بات کو جسکا حکم خُاوند کے بندہ موسیٰ نے تمکو دیا یاد رکھنا کہ خُداوند تمہارا خُدا تُمکو آرام بخشتا ہے اور وہ ملک تمکو دیگا۔

14  تمہاری بیویاں اور تمہارے بال بچّے اور چوپائے اسی ملک میں جسے موسیٰ نے یردن کے پار تمکو دیا ہے رہیں پر تم سب جتنے بہادر اور سُورما ہو مُسلح ہوکر اپنے بھائیوں کے آگے آگے پار جاؤ اور اُنکی مدد کرو۔

15  جب تک خُاوند تمہارے بھائیوں کو تمہاری طرح آرام نہ بخشے اور وہ اُس مُلک پر جسے خُداوند تمہارا خُدا اُنکو دیتا ہےقبضہ نہ کر لیں۔ بعد میں تم اپنی ملکیت کے مُلک میں لوٹنا جسے خُداوند کے بندہ موسیٰ نے یردن کے اس پار مشرق کی طرف تم کو دیا ہے اور اُسکے مالک ہونا۔

16  اور اُنہوں نے یشوع کو جواب دیا کہ جس جسبات کا تُو نے ہم کو حُکم دیا ہے ہم وہ سب کرینگے اور جہاں جہاں تُو ہم کو بھیجے وہاں ہم جائینگے۔

17  جیسے ہم سب اُمُور میں موسیٰ کی بات سنتے تھے ویسے ہی تیری سُنینگے۔ فقط اتنا ہو کہ خُداوند تیرا خُدا جس طرح موسیٰ کے ساتھ رہتا تھا تیرے ساتھ بھی رہے۔

18  جو کوئی تیرے حُکم کی مخالفت کرے اور سب معاملوں میں جنکی تُو تاکید کرے تیری بات نہ مانے وہ جان سے مارا جائے۔ تُو فقط مضبوط ہو جا اور حوصلہ رکھ۔ ۔

  یشوؔع 2

1  تب نُون کے بیٹےیشوع نے شطیم سے دو مردوں کو چُپکے سے جاسوس کے طور پر بھیجا اور اُن سے کہا کہ جا اُس ملک کو اور یریحوُ کو دیکھو بھالو۔چنانچہ وہ روانہ ہوئے اور ایک کسبی کے گھر میں جسکا نام راحب تھا آئے اور وہیں سوئے۔

2  اور یریحو کے بادشاہ کو خبر ملی کہ دیکھ آج کی رات بنی اسرائیل میں سے چند آدمی اس ملک کی جاسوسی کرنے کو یہاں آئے ہیں۔

3  اور یریحو کے بادشاہ نے راحب کو کہلا بھیجا کہ اُن لوگوں کو جو تیرے پاس آئے اور تیرے گھر میں داخل ہوئے نکال لا اسلئے کہ وہ اس سارے ملک کی جاسوسی کرنے کو آئے ہیں

4  تب اُس عورت نے اُن دونوں مردوں کو لیکر اور اُنکو چھپا کر یُوں کہہ دیا کہ وہ مرد میرے پاس آئے تُو تھے پر مجھے معلوم نہ ہوا کہ وہ کہاں کے تھے۔

5  اور پھاٹک بند ہونے کے وقت کے قریب جب اندھیرا ہو گیا وہ مرد چل دئے اور میں نہیں جانتی ہوں کہ وہ کہاں گئے۔ سو جلد اُنکا پیچھا کرو کیونکہ تم ضرور اُنکو جا لو گے۔

6  لیکن اُس نے اُنکو اپنی چھت پر چڑھا کر سن کی لکڑیوں کے نیچے جو چھت پر ترتیب سے دھری تھیں چھپا دیا تھا۔

7  اور یہ لوگ یردن کے راستہ پر پایابوں تک انکے پیچھے گئے اور جُوں ہی اُنکا پیچھا کرنے والے پھاٹک سے نکلے اُنہوں نے پھاٹک بند کر لیا۔

8  تب راحب چھت پر اُن مردوں کے لیٹ جانے سے پہلے اُنکے پاس گئی۔

9  اور اُن سے یُوں کہنے لگی کہ مجھے یقین ہے کہ خداوند نے یہ ملک تمکو دیا ہے اور تمہارا رُعب ہم لوگوں پر چھاگیا ہے اور اس ملک کے سب باشیندے تمہارے آگے گُھلے جا رہے ہیں۔

10  کیونکہ ہم نے سن لیا ہے کہ جب تم مصر سے نکلے تُو خُداوند نے تمہارے آگے بحرقلزم کے پانی کو سُکھا دیا اور تم نے اموریوں کے دونوں بادشاہوں سیحوں اور عوج سے جو یردن کے اُس پار تھے اور جنکو تم نے باکل ہلاک کر ڈالا کیا کیا کیا ۔

11  یہ سب کچھ سنتے ہی ہمارے دل پگھل گئے اور تمہارے باعثپھر کسی شخص میں جان باقی نہ رہی کیونکہ خُداوند تمہارا خُدا ہی اُوپر آسمان کا اور نیچے زمین کا خُدا ہے۔

12  سو اب میں تمہاری منت کرتی ہوں کہ مجھ سے خُداوند کی قسم کھاؤ کہ چونکہ میں نے تم ہر مہربانی کی ہے تم بھی میرے باپ کے گھرانے پر مہربانی کروگے اور مجھے کوئی سچّا نشان دو۔

13  کہ تم میرے باپ اور ماں اور بھائیوں اور بہنوں کو اور جو کچھ اُنکا ہے سب کو سلامت بچا لو گے اور ہماری جانوں کو موت سے محفوظ رکھّو گے۔

14  اُن مردو ں نے اُس سے کہا کہ ہماری جان تمہاری جان کی کفیل ہوگی بشرطیکہ تم ہمارے اس کام کا ذکر نہ کر دو اور ایسا ہوگا کہ جب خُداوند اس ملک کو ہمارے قبضہ میں کردیگا تو ہم تیرے ساتھ مہربانی اور وفاداری سے پیش آئینگے۔

15  تب اُس عورت نے اُنکو کھڑکی کے راستہ رسّی سے نیچے اُتار دیا کیونکہ اُسکاگھر شہر کی دیوار پر بنا تھا اور وہ دیوار پر رہتی تھی۔

16  اور اُس نے اُن سے کہا کہ پہاڑ کو چل دو تا نہ ہو کہ پیچھا کرنے والے تم کو مل جائیں اور تین دن تک وہیں چھپے رہنا جب تک پیچھا کرنے والے لوٹ نہ آئیں۔ اسکے بعد اپنا راستہ لینا۔

17  تب اُن مردوں نے اس سے کہا کہ ہم تو اُس قسم کی طرف سے جو تُو نے ہم کو کھلائی ہے بے الزام رہینگے۔

18  سو دیکھ! جب ہم اس میں آئیں تو تُو سُرخ رنگ کے سُوت کی اس ڈوری کو اُس کھڑکی میں جس سے تُو نے ہمکو نیچے اُتارا ہے باندھ دینا اور اپنے باپ اور ماں اور بھائیوں بلکہ اپنے باپ کے سارے گھرانے کو اپنے پاس گھر میں جمع کر رکھنا۔

19  پھر جو کوئی تیرے گھر دروازوں سے نکلکر گلی میں جائے اُسکا خُون اُسی کے سر پر ہو گا اور ہم بے گُناہ ٹھہرینگے اور جو کوئی تیرے ساتھ گھر میں ہوگااُس پر اگر کسی کا ہاتھ چلے تو اُسکا خُون ہمارے سر پر ہوگا۔

20  اور اگر تو ہمارے اس کام کا ذکر کر دے تو ہم اُس قسم سے جو تُوںے ہم کو کھلائی ہے بےالزام ہو جائینگے۔

21  اُس نے کہا جیسا تم کہتے ہو ویسا ہی ہو۔ سو اُس نے اُنکو روانہ کیا اور وہ چل دئے۔ تب اُس نے سُرخ رنگ کی وہ ڈوری کھڑکی میں باندھ دی۔

22  اور وہ جا کر پہاڑ پر پہنچے اور تین دن تک وہیں ٹھہرے رہے جب تک اُنکا پیچھا کرنے والے لوٹ نہ آئے اور اُنکا پیچھا کرنے والوں نے اُنکو سارے راستے ڈھونڈا پر کہیں نہ پایا۔

23  ۔ پھر یہ دونوں مرد لوٹے اور پہاڑ سےاتر کر پار گءے اور نون کے بیٹے یشوع کے پاس جا کر سب کچھ جو ان پر گزرا تھا اسے بتایا۔ اور انہوں نے یشوع سے کہا کہ یقیناً خداوند نے وہ سارا ملک ہمارے قبضہ میں کر دیا ہے کیونکہ اس ملک کے سب باشندے ہمارے آگے گھلے جا رہے ہیں۔

24  

  یشوؔع 3

1 تب یشوع سبح سویرے اٹھا اور وہ اور سب بنی اسراءیل شطیم سے کوچ کر کے یردن پر آءے اور پر اترنے سے پہلے وہیں ٹکے۔

2 اور تین دن کے بعد منصب دار لشکر کے بیچ سے ہو کر گزرے۔

3  اور انہوں نے لوگوں کو حکم دیا کہ جب تم خداوند اپنے خدا کے عہد کے صندوق کو دیکھو اور کاہن اور لاوی اسے اٹھاءے ہوءے ہوں تو تم اپنی جگہ سے اٹھ کر اسکے پیچھے پیچھے چلنا۔

4 لیکن تمہارے اور اس کے درمیان پیماءش کر کے قریب دو ہزار کا فاصلہ رہے اس کے نزدیک نہ جانا تاکہ تم کو معلوم ہو کہ کس راستے تم کو چلنا ہےکیونکہ تم اب تک اس راہ سے کبھی نہیں گزرے۔

5 اور یشوع نے لوگوں سے کہا کہ تم اپنے آپ کو مقدس کرو کیونکہ کلکے دن خداوند تمہارے درمیان عجیب وغریب کام کرے گا۔

6  پھر یشوع نے کاہنوںسے کہا کہ تم عہد کے صندوق کو لیکر لوگوں کے آگے آگے پاراُترو۔چنانچہ وہ عہد کے صندوق کو لیکر لوگوں کے آگے آگے چلے۔

7 اور خداوند نے یشوع سے کہا آج کے دن سے میں تجھے سب اسرائیلیوں کے سامنے سرفراز کرنا شروع کرونگا تاکہ وہ جان لیں کہ جیسے میں موسیٰ کے ساتھ رہا ویسے ہی تیرے ساتھ رہونگا ۔

8  اور تُو ان کاہنوں کو جو عہد کے صندوق کو اُٹھائیں یہ حکم دینا کہ جب تم یردنکے پانی کے کنارے پہنچو تو یردنمیں کھڑے رہنا۔

9  اور یشوع نے بنی اسرائیل سے کہا کہ پاس آ کر خداوند اپنے خدا کی باتیں سُنو۔

10 اور یشوع کہنے لگا کہ اس سے تم جان لو گے کہ زندہ خُدا تمہارےدرمیان ہے اور وہی ضرور کنعانیوں اور حتّیوں اور حویّوں اور فرزّیوں اور جرجاسیوں اور اموریوںاور یبوسیوںکو تمہارے آگے سے دفع کرونگا ۔

11  دیکھو ساری زمین کے مالک کے عہد کا صندوق تمہارے آگے آگے یردنمیں جانے کو ہے۔

12 سو اب تم ہر قبیلہ پیچھے ایک آدمی کے حساب سے بارہ آدمی اسرائیل کے قبیلوں میں سے چُن لو۔

13  اور جب یردنکے پانی میں ان کاہنوں کے پاوںکے تلوے ٹِک جائےنگے جو خداوند یعنی ساری دنیا کے مالک کے عہد کا صندوق اُٹھاتے ہیںتو یردنکا پانی یعنی وہ پانی جو اُوپرسے بہتا ہوا نیچے آتاہے تھم جائیگا اور اُسکا ڈھیر لگ جائیگا۔

14  اور جب لوگوں نے یردنسے پار جانے کو اپنے ڈھیروں سے کوچ کیا اور وہ کاہن جو عہد کا صندوق اُٹھائے ہوئے تھے لوگوں کے آگے آگے ہو لئے۔

15  اور جب عہد کے صندوق کے اُٹھانے والے یردنپر پہنچے اور ان کاہنوں کے پاوںجو صندوق کو اٹھائے ہوئے تھے کنارے کے پانی میں ڈوب گئے (کیونکہ فصل کے تمام ایام میں یردنکا پانی چاروںطرف اپنے کناروں سے اوپر چڑھ کر بہا کرتا ہے)۔

16  تو جو پانی اُوپر سے آتا تھا وہ خوب دور اُدم کے پاس جو ضرتانکے برابر ایک شہر ہے رُک کر ایک ڈھیر ہوگیا اور وہ پانی میدان کے دریا یعنی دریایِ شور کی طرف بہکر گیا تھا بلکہ الگ ہو گیا اور لوگ عین یریحو کے مُقابِل پار اُترے۔

17  اور وہ کاہن جو خداوند کے عہد کا صندوق اُٹھائے ہوئے تھے یردنکے بیچ میں سوکھی زمین پر کھڑے رہے اور سب اسرائیلی خشک زمین پر ہو کر گذرے۔ یہاں تک کہ ساری قوم صاف یردن کے پار ہوگئی۔

  یشوؔع 4

1  اور جب ساری قوم یردن کے پار ہو گئی تو خداوند نے یشوع سے کہا کہ۔

2  قبیلہ پیچھے ایک آدمی کے حساب سے بارو آدمی لوگوں میں سے چن لو۔

3  اور اُن کو حکم دو کہ تم یردن کے بیچ میں سے جہاں کاہنوں کے پاوں جمے ہوئے تھے بارہ پتھر لو اور اُنکواپنے ساتھ لے جا کر اُس منزل پر جہاں تُم آج کی رات ٹِکوگے رکھ دینا ۔

4  تب یشوع نے اُن بارہ آدمیوں کو جِنکو اس نے بنی اسرائیل میں سے قبِیلہ پیچھے ایک آدمی کے حساب سے تیاکر رکھا تھا بُلایا ۔

5  اور یشوع نے اُن سے کہا تم خداوند اپنے خدا کے عہد کے صندوق کے آگے آگے یردن کے بیچ میں جاو اور تم میں سے ہر شخص بنی اسرائیل کے قبیلوں کے شمار کے مطابق ایک ایک پتھر اپنے اپنے کندھے پر اُٹھا لے۔

6  تاکہ یہ تمہارے درمیان ایک نِشان ہو اور جب تمہاری اُولاد آیندہ زمانہ میں تُم سے پُوچھے کہ ان پتھروں سے تُمہارا مطلب کیا ہے؟ ۔

7  تو تم ان کو جواب دینا کہ یردنکا پانی خداوند کے عہد کے صندوق کے آگے دو حصّے ہو گیا تھاکیونکہ جب وہ یردن پار آرہا تھا تب یردنکا پانی دو حصّے ہو گیا ۔ یُوں یہ پتھر ہمیشہ کے لئے بنی اسرائیل کے واسطے یاد گار ٹھہرےنگے ۔

8  چُنانچہ بنی اسرائیل نے یشوع کے حکم کے مطابق کیا اور جیسا خداوند نے یشوع سے کہا تھا اُنہوں نے بنی اسرائیل کے قبیلوں کے شمار کے مطابق یردن کے بیچ میں سے بارہ پتھر اُٹھا لئے اور اُنکو اُٹھاکر اپنے ساتھ اس جگہ لے گئے جہاں وہ ٹکے اور وہیں ان کو رکھ دیا ۔

9  اور یشوع نے یردن کے بیچ میں اس جگہ جہاں عہد کے صندوق کے اُٹھانے والے کاہنوں نے پاوں جمائے تھے بارہ پتھر نصب کئے چنانچہ وہ آج کے دن تک وہیں ہیں۔

10  کیونکہ وہ کاہن جو صندوق کو اُٹھائے ہوئے تھے یردن کے بیچ ہی میں کھڑے رہے جب تک ان سب باتوں کے مطابق جن کا حکم موسیٰ نے یشوع کو دیا تھا ہر ایک بات پوری نہ ہو چکی جسے لوگوں کو بتانے کا حکم خداوند نے یشوع کو کیا تھا اور لوگوں نے جلدی کی اور پار اُترے ۔

11  اور ایسا ہوا کہ جب سب لو گ صاف پار ہو گئے تو خداوند کا صندوق اور کاہن بھی لوگوں کے روبرو پار ہوئے ۔

12  اور بنی روبن اور بنی جد اور منّسی کے آدھے قبیلہ کے لوگ موسیٰ کے کہنے کے مطابق ہتھیار باندھے ہوئے بنی اسرائیل کے آگے پار گئے ۔

13  یعنی قریب چایس ہزار آدمی لڑائی کے لئے تیار اور مسلّح خداوند کے حضور پار ہو کر یریحو کے میدانوں میں پہنچے تاکہ جنگ کریں۔

14  اس دن خداوند نے سب اسرائیلیوں کے سامنے یشوع کو سرفراز کیا اور جیسے وہ موسیٰ سے ڈرتے تھے ویسے ہی اس سے اس کی زندگی بھر ڈرتے رہے۔

15  اور خداوند نے یشوع سے کہا کہ ۔

16  اِن کاہنوں کو جو عہد کا صندوق اُٹھائے ہوئے ہیں حکم کر یردن میں سے نکل آئیں۔

17  چنانچہ یشوع نے کاہنوں کو حکم دیا کہ یردن میں سے نکل آو۔

18  اور جب وہ کاہن جو خداوند کے عہد کا صندوق اُٹھائے ہوئے تھے یردن کے بیچ میں سے نکل آئے اور ان کے پاوں کے تلوے خُشکی پر آٹِکے تو یردن کا پانی پھر اپنی جگہ پر آگیا اور پہلے کی طرح اپنے سب کناروں پر بہنے لگا۔

19  اور لوگ پہلے مہینے کی دسویں تاریخ کو یردن میں سے نکل کر یریحو کی مشرقی سرحد پر جلجال میں خیمہ زن ہوئے۔

20  اور یشوع نے اُن بارہ پتھروں کو جنکو انہوں نے یردنمیں سے لیا تھا جلجال میں نصب کیا ۔

21  اور اس نے بنی اسرائیل سے کہاکہ جب تمہارے لڑکے آیندہ زمانہ میں اپنے اپنے باپ دادا سے پوچھےں کہ اِن پتھروں کا مطلب کیا ہے ؟ ۔

22  تو تم اپنے لڑکوں کو یہی بتانا کہ اسرائیلی خشکی خشکی ہو کراس یردن کے پار آئے تھے۔

23  کیونکہ خداوند تمہارے خدا نے جب تک تم پار نہ ہو گئے یردن کے پانی کو تمہارے سامنے سے ہٹا کر سُکھا دیا جب تک ہم پار نہ ہوگئے۔

24  تاکہ زمین کی سب قومیں جان لیں کہ خداوند کا ہاتھ قوی ہے اور وہ خداوند تمہارے خدا سے ہمیشہ ڈرتی رہیں۔

  یشوؔع 5

1  اور جب اُن اموریوں کے سب بادشاہوں نے جو یردن کے پار مغرب کی طرف تھے اور اُن کنعانیوں کے تمام بادشاہوں نے جو سُمندر کے نزدیک تھے سُنا کہ خداوند بنی اسرائیل کے سامنے سے یردن کے پانی کو ہٹا کرسُکھادیا جب تک ہم پار نہ آ گئے تو اُنکے دِل پِگھل گئے اور اُن میں بنی اسرائیل کے سبب سے جان باقی نہ رہی۔

2  اس وقت خداوند نے یشوع سے کہا کہ چقمق کی چھریاں بنا کر بنی اسرائیل کا ختنہ پھر دوسری بار کر دے۔

3  اور یشوع نے چقمق کی چھریاں بنائیں اور کھلڑیوں کی پہاڑی پر بنی اسرائیل کا ختنہ کیا ۔

4  اور یشوع نے جو ختنہ کیا اُسکا سبب یہ ہے کہ لوگ جو مصر سے نکلے اُن میں جتنے جنگی مرد تھے وہ سب بیابان میں مِصر سے نکلنے کے بعد راستہ ہی میں مر گئے ۔

5  پس وہ سب لوگ جو نکلے تھے اُنکا ختنہ ہو چکا تھا پر وہ سب لوگ جو بیابان میں مِصر سے نکلنے کے بعد راستہ ہی میں پیدا ہوئے تھے اُنکا ختنہ نہیں ہوا تھا ۔

6  کیونکہ بنی اسرائیل چالیس برس تک بیابان میں پھرتے رہے جب تک ساری قوم یعنی سب جنگی مرد جو مصر سے نکلے تھے فنا نہ گئے ۔ اِسلئے کہ انہوں خداوند کی بات نہیں مانی تھی ۔ اُن ہی سے خداوند نے قسم کھا کر کہا تھا کہ وہ اُنکو اُس مُلک کو دیکھنے بھی نہ دے گا جِسے ہم کو دینے کی قسم اُس نے اُن کے باب دادا سے کھائی اور جہاں دُودھ اور شہد بہتا ہے۔

7  سو ان ہی کے لڑکوں کا جن کو اس نے ان کی جگہ برپا کیا تھا یشوع نے ختنہ کیا کیونکہ وہ نا مختون تھے اس لئے کہ راستہ میں ان کا ختنہ نہیں ہوا تھا ۔

8  اور جب سب لوگوں کا ختنہ کر چکے تُو یہ لوگ خیمہ گاہ میں اپنی اپنی جگہ رہے جب تک اچھے نہ ہو گئے۔

9  پھر خداوند نے یشوع سے کہا کہ آج کے دن میں نے مصر کی ملامت کوتم پر سے ڈھلکا دیا ۔اِسی سبب سے آج کے دن تک اُس جگہ کا نام جلجال ہے۔

10  اور بنی اسرائیل نے جلجالمیں ڈیرے ڈال لئے اور انہوں نے یریحو کے میدان میں اُسی مہینے کی چودھویں تاریخ کو شام کے وقت عید ِ فسح منائی۔

11  اور عیدِ فسح کے دوسرے دن اس ملک کے پرانے اناج کی بے خمیری روٹیاں اور اسی روز بھُنی ہوئی بالیں بھی کھائیں۔

12  اور دوسرے ہی دن سے اُنکے اُس ملک کے پرانے اناج کے کھانے کے بعدمن موقُوف ہوگیا اور آگے پھر بنی اسرائیل کو من کبھی نہ مِلا لیکن اس سال انہوں نے ملکِ کنعان کی پیداوار کھائی۔

13  اور جب یشوع یریحو کے نزدیک تھا تو اُس نے اپنی آنکھیں اٹھائیں اور کیا دیکھا کہ اسکے مقابل ایک شخص ہاتھ میں ننگی تلوار لئے کھڑا ہے اور یشوع نے اس کے پاس جاکر اس سے کہا تُو ہماری طرف ہے یا ہمارے دُشمنوں کی طرف ؟ ۔

14  اس نے کہا نہیں میں اس وقت خداوند کے لشکر کا سردار ہو کر آیا ہُوں ۔ تب یشوع نے زمین پر سرنِگوں ہو کر سجدہ کیا اور اُس سے کہا کہ میرے مالک کا اپنے خادم سے کیا ارشاد ہے؟ ۔

15 اور خداوند کے لشکر کے سردار نے یشوع سے کہا کہ تواپنے پاوں سے اپنی جُوتی اُتار دے کیونکہ یہ جگہ جہاں توکھڑا ہے مُقدّس ہے۔ سو یشوع نے ایسا ہی کیا ۔

  یشوؔع 6

1 اور یریحوبنی اسرائیل کے سبب سے نہایت مضبوطی سے بند تھا اور نہ تو کوئی باہر جاتا اور نہ کوئی اندر آتا تھا )۔

2  اور خداوند نے یشوع سے کہا کہ دیکھ میں نے یریحو کو اور اس کے بادشاہ اور اس کے سورماوں کو تیرے ہاتھ میں کر دیا ہے۔

3  سو تم سب جنگی مرد شہر کو گھیر لو اور ایک دفعہ اُس کے چوگرد گشت کرو۔ چھ دن تک تم ایسا ہی کرنا۔

4  اور سات کاہن صندوق کے آگے آگے مینڈھوں کے سینگوں کے سات نرسنگے لئے ہوئے چلیں اور ساتویں دن تم شہر کی چاروں طرف سات بار گھومنا اور کاہن نرسنگے پھونکیں ۔

5  اور یوں ہو گا کہ جب وہ مینڈھے کے سینگ کو زور سے پھونکےں اور تم نرسنگے کی آواز سُنو تو سب لوگ نہایت زور سے للکاریں ۔ تب شہر کی دیوار بِالکل گر جائیگی اور لوگ اپنے اپنے سامنے سِیدھے چڑھ جائیں ۔

6  اور نُون کے بیٹے یشوع نے کاہنوں بُلا کر اُن سے کہا کہ عہد کے صندوق کو اُٹھاو اور سات کاہن مینڈھوں کے سِینگوں کے سات نرسنگے لئے ہوئے خداوند کے صندوق کے آگے آگے چلیں ۔

7  اور انہوں نے لوگوں سے کہا بڑھ کر شہر کو گھیر لو اور جو آدمی مسلّح ہیں وہ خداوند کے صندوق کے آگے آگے چلیں ۔

8  اور جب یشوع لوگوں سے یہ باتیں کہہ چکا تو سات کاہن مینڈھوں کے سینگوں کے سات نرسنگے لئے ہوئے خداوند کے آگے آگے چلے اور وہ نرسنگے پھونکتے گئے اور خداوند کے عہد کا صندوق اُن کے پیچھے پیچھے چلا۔

9  اور وہ مسلّح آدمی اُن کاہنوں کے آگے آ گے چلے جو نرسنگے پھونک رہے تھے اور دُنبالہ صندوق کے پیچھے پیچھے چلا اور کاہن چلتے چلتے نرسنگے پھونکتے جاتے تھے۔

10  اور یشوع نے لوگوں کو یہ حکم دیا کہ نہ تو تم للکارنا اور نہ تمہاری آواز سُنائی دے اور نہ تمہارے منہ سے کوئی آواز نکلے۔ جب میں تم کو للکارنے کو کہوُں تب تم للکارنا ۔

11  سو اس نے خداوند کے صندوق کو شہر کے گرد پھروایا ۔ تب وہ خیمہ گاہ میں آئے اور وہیں رات کاٹی ۔

12  اور یشوع صبح سویرے اُٹھا اور کاہنوں نے خداوند کا صندوق اٹھا لیا ۔

13  اور وہ سات کاہن مینڈھوں کے نرسنگوں کے سات نرسنگے لئے ہوئے خداوند کے صندوق کے آگے آگے برابر چلتے اور نرسنگے پھونکتے جاتے تھے اور وہ مسلّح آدمی آگے آگے ہو لئے اور دُنبالہ خداوند کے صندوق کے پیچھے پیچھے چلا اور کاہن چلتے چلتے نرسنگے پھونکتے جاتے تھے ۔

14  اور دوسرے دن بھی وہ ایک بار شہر کے گرد گھوم کر خیمہ گاہ میں پھر آئے ۔ انہوں نے چھ دن تک ایسا ہی کیا ۔

15  اور ساتویں دن ایسا ہوا کہ وہ صبح کو پو پھٹنے کے وقت اُٹھے اور اسی طرح شہر کے گرد سات بار پھرے ۔ سات بار شہر کے گرد فقط اسی دن پھرے۔

16  اور ساتویں بار ایسا ہوا کہ جب کاہنوں نے نرسنگے پھونکے تو یشوع نے لوگوں سے کہا للکارو!کیونکہ خداوند نے یہ شہر تم کو دے دیا ہے۔

17  اور وہ شہر اور جو کچھ اس میں ہے سب خداوند کی خاطر نست ہوگا ۔ فقط راحب کسبی اور جتنے اس کے ساتھ اس کے گھر میں ہوں وہ سب جیتے بچےنگے۔ اسلئے کہ اس نے ان قاصدوں کو جن کو ہم نے بھیجا چِھپا رکھّا تھا ۔

18  اور تم بہر حال اپنے آپ کو مخصوص کی ہوئی چیز وںسے بچائے رکھنا ۔ ایسا نہ ہو کہ ان کو مخصوص کرنے کے بعد تم کسی مخصوص کی ہوئی چیز کو لواور یوں اسرائیل کی خیمہ گاہ کو لعنتی کرڈالو اور سے دکھ دو ۔

19  لیکن سب چاندی اور سونا اور وہ برتن جو پیتل اور لوہے کے ہوں خداوند کے لئے مُقدّس ہیں۔ سو وہ خداوند کے خزانہ میں داخل کئے جائیں ۔

20  پس لوگوں نے للکارا اور کاہنوں نے نرسنگے پھونکے اور ایسا ہوا کہ جب لوگوں نے نرسنگے کی آوا ز سنی تو انہوں نے بلند آواز سے للکارا اور دیوار بِالکل گرپڑی اور لوگوںسے ہر ایک آدمی اپنے سامنے سے چڑھ کر شہر میں گھُسا اور انہوں نے اس کو لے لیا ۔

21  اور انہوں نے ان سب کو جو میں تھے کیا مرد کیا عورت کیا جوان کیا بُڈھے کیا بیل کیا بھیڑکیا گدھے سب کو تلوار کی دھار سے بِالکل نیست کردیا ۔

22  اور یشوعنے اُن دونوں آدمیوں سے جنہوں نے اس ملک کی جاسوسی کی تھی کہا کہ اس کسبی کے گھر جاو اور وہاں سے جیسی تم نے اس سے قسم کھائی ہے اسکے مطابق اس عورت کو اور جو کچھ اسکے پاس ہے سب کچھ نکال لاو۔

23  تب وہ دونوں جوان جاسُوس اندر گئے اور راحب کو اور اس کے باپ اور اس کی ماں اور اس کے بھائیوں کو اور اس کے اسباب بلکہ اس کے سارے خاندان کو نِکال لائے اور اُنکو بنی اسرائیل کی خیمہ گاہ کے باہر بٹھا دیا ۔

24  پھر انہوں نے اس شہر کو اور جو کچھ اس میں تھا سب کو آگ سے پھونک دیا اور فقط چاندی اور سونے کو اور پیتل اور لوہے کے برتنوں کو خداوند کے خزانہ میں داخل کیا ۔

25  لیکن یشوع نے راحب کسبی اور اس کے باپ کے گھرانے کو اور جو کچھ اس کا تھا سب کو سلامت بچا لیا ۔ اس کی بُودوباش آج کے دن تک اسرائیل میں ہے کیونکہ اس نے ان قاصدوں کو جنکو یشوع نے یریحومیں جاسُوسی کےلئے بھیجا تھا چِھپا رکھّاتھا ۔

26  اور یشوع نے اس وقت ان کو قسم دےکر تاکید کی اور کہاکہ جو شخص اُٹھ کر اس یریحوشہر کو پھر بنائے وہ خُداوند کے حضور ملعُون ہو وہ اپنے پہلوٹھے کو اس کی نیو ڈالتے وقت اور اپنے سب سے چھوٹے بیٹھے کو اس کے پھاٹک لگواتے وقت کھو بیٹھے گا ۔

27  سو خداوند یشوع کے ساتھ تھا اور اس سارے ملک میں اس کی شہرت پھیل گئی۔

  یشوؔع 7

1  لیکن بنی اسرائیل نے مخصوص کی ہوئی چیز میں خیانت کی کیونکہ عکن بن کرمیبن زبدیبن زارحنے جو یہوداہکے قبیلہ کا تھا ان مخصوص کی ہوئی چیزوں میں سے کچھ لے لیا ۔ سو خداوند کا قہر بنی اسرائیل پر بھڑکا ۔

2  اور یشوع نے یریحو سے عیکو جو بیت ایل کی مشرقی سمت میں بیت آون کے قریب واقع ہے کچھ لوگ یہ کہہ کر بھیجے کہ جاکرملک کا حال دریافت کرو اور ان لوگوں نے جا کر عی کا حال دریافت کیا ۔

3  اور وہ یشوع کے پاس لوٹے اور اس سے کہا سب لوگ نہ جائیں ۔ فقط دو تین ہزار مرد چڑھ جائیں اور عی کو مار لیں۔ سب لوگوں کو وہاں جانے کی تکلیف نہ دے کیونکہ وہ تھوڑے سے ہیں ۔

4  چنانچہ لوگوں میں سے تین ہزار مرد کے قریب وہاں چڑھ گئے اور عی کے لوگوں کےسامنے سے بھاگ آئے ۔

5  اور عی کے لوگوں نے ان میں سے کوئی چھتِّیس آدمی مار لئے اور پھاٹک کے سامنے سے لے کر شبریم تک ان کو کھد یڑتے آئے اور اُتار پر ان کو مارا۔ سو ان لوگوں کے دل پگھل کر پانی کی طرح ہو گئے ۔

6  تب یشوع اور سب اسرائیلی بزرگوں نے اپنے اپنے کپڑے پھاڑے اور خداوند کے عہد کے صندوق کے آگے شام تک زمین پر اُوندھے پڑے رہے اور اپنے اپنے سر پر خاک ڈالی ۔

7  اور یشوع نے کہا ہائے لے مالک خداوند ! توہم کو اموریوں کے ہاتھ میں حوالہ کرکے ہمارا ناس کرانے کی خاطر اس قوم کو یردن کے پار کیوں لایا ؟کاش کہ ہم قناعت کرتے اور یردن کے اس پار ہی بُودوباش کرتے۔

8  اے مالک اسرائیلیوں کے اپنے دشمنوں کے آگے پیٹھ پھیر دینے کے بعد میں کیا کہوں ! ۔

9  کیونکہ کنعانی اور اس ملک کے سب باشندے یہ سن کر ہم کو گھیر لینگے اور ہمارا نام زمین پر سے مٹا ڈالےنگے۔ پھر تو اپنے بزرگ نام کے لئے کیا کریگا ؟ ۔

10  اور خداوند نے یشوع سے کہا اُٹھ کھڑا ہو ۔ تو کیوں اس طرح اوندھا پڑا ہے ؟ ۔

11  اسرائیلیوں نے گناہ کیا اور انہوں نے اس عہد کو جس کا میں نے ان کو حکم دیا توڑا ہے۔ انہوں نے مخصوص کی چیزوں میں سے کچھ لے بھی لیا اور چوری بھی کی اور ریاکاری بھی کی اور اپنے اسباب میں اسے مِلا بھی لیا ہے۔

12  اس لئے بنی اسرائیل اپنے دشمنوں کے آگے ٹھہر نہیں سکتے ۔ وہ اپنے دشمنوںکے آگے پیٹھ پھیرتے ہیں کیونکہ وہ ملعون ہو گئے ۔ میںآ گے کو تمہارے ساتھ نہیں رہوں گا جب تک تم مخصوصکی چیز کو اپنے درمیان سے نیست نہ کر دو۔

13  اُٹھ لوگوں کو پاک کر اور کہہ کہ تم اپنے آپ کو کل کے لئے پاک کرو کیو نکہ خداوند اسرائیل کا خدا یوں فرماتا ہے کہ اَے اسرائیلیو! تمہارے درمیان مخصوص کی ہوئی چیز موجود ہے ۔ تم اپنے دشمنوں کے آگے ٹھہر نہیں سکتے جب تک تم اس مخصوص کی ہوئی چیز کو اپنے درمیان سے دور نہ کر دو۔

14  سو تم کل صبح کو اپنے اپنے قبیلہ کے مطابق حاضر کئے جاو گے اور جس قبیلہ کو خداوند پکڑے وہ ایک ایک خاندان کر کے پاس آئے اور جس خاندان کو خداوند پکڑے وہ ایک ایک گھر کر کے پاس آئے اور جس گھر کو خداوند پکڑے وہ ایک ایک آدمی کر کے پاس آئے۔

15  تب جو کوئی مخصوص کی ہوئی چیز رکھتا ہوا پکڑا جائے وہ اور جو کچھ اس کا ہو سب آگ سے جلا دیا جائے۔ اسلئے کہ اس نے خداوند کے عہد کو توڑ ڈالا اور بنی اسرائیل کے درمیان شرارت کا کام کیا ۔

16  پس یشوع نے صبح سویرے اُٹھ کر اسرائیلیوں کو قبیلہ بہ قبیلہ حاضر کیا اور یہوداہ کا قبیلہ پکڑا گیا ۔

17  پھر وہ یہوداہ کے خاندانوں کو نزدیک لایا اور زارح کا خاندان پکڑاگیا ۔ پھر وہ زارح کے خاندان کے ایک ایک آدمی کو نزدیک لایااور زبدی پکڑا گیا ۔

18  پھر وہ اس کے گھرانے کے ایک ایک مرد کو قریب لایا اور عکن بن کرمی بن زبدی بن زارح جو یہوداہ کے قبیلہ کا تھا پکڑا گیا ۔

19  تب یشوع نے عکن سے کہا ۔اَے میرے فرزند میں تیری مِنت کرتا ہُوںکہ خداوند اسرائیل کے خدا کی تمجید کر اور اس کے آگے اقرار کر ۔ اب تُو مجھے بتا دے کہ تُونے کیا کیا ہے اور مجھ سے مت چِھپا۔

20  اور عکن نے یشوع کو جواب دیا فی الحقیقت میں نے خداوند اسرائیل کے خداگناہ کیا ہے اور یہ یہ مجھ سے سرزد ہوا ہے۔

21  کہ جب میں نے لوٹ کے مال میں بابلکی ایک نفیس چادر اور دو سو مِثقال چاندی اور پچاس مِثقال سونے کی ایک اینٹ دیکھی تومیں نے للچا کر ان کو لے لیا اور دیکھ وہ میرے ڈیرے میں زمین میں چھپائی ہوئی ہیں اور چاندی ان کے نیچے ہے۔

22  پس یشوع نے قاصد بھیجے ۔ وہ اس ڈیرے کو دُوڑے گئے اور کیا دیکھا کہ وہ اس کے ڈیرے میں چِھپائی ہوئی ہیں اور چاندی ان کے نیچے ہے۔

23  وہ ان کو ڈیرے میں سے نکال کر یشوع اور سب بنی اسرائیل کے پاس لائے اور اُن کو خداوند کے حضور رکھ دیا ۔

24  تب یشوع اورسب اسرائیلیوں نے زارح کے بیٹے عکن کو اور اس چاندی اور چادر اور سونے کی اینٹ کو اور اُسکے بیٹوں اور بیٹیو ں کو اور اُسکے بیلوں اور گدھوں اور بھیڑبکریوں اور ڈیرے کو اور جو کچھ اسکا تھا سب کو لیا اور وادی عکور میں اُنکو لے گئے۔

25  اور یشوع نے کہا کہ تُو نے ہم کو کیوں دُکھ دیا؟ خداوند آج کے دِن تجھے دُکھ دیگا! تب سب اِسرائیلیوں نے اُسے سنگسار کیا اور انہوں نے اُنکو آگ میں جلایا اور اُنکو پتھروں سے مارا۔

26  اور اُنہوں نے اُسکے اُوپر پتھروں کا ایک بڑا ڈھیر لگا دِیا جو آج تک ہے تب خُداوند انپے قہر شدید سے باز آیا ۔اِسلئے اُس جگہ کا نام آج تک وادی عکور ہے۔

  یشوؔع 8

1  اور خداوند نے یشوع سے کہا خوف نہ کھا اور نہ ہراسان ہو۔ سب جنگی مردوں کو ساتھ لے اور اُٹھ کر عیپر چڑھائی کر۔ دیکھ میں نے عی کے بادشاہ اور اس کی رعیّت اور اس کے شہر اور اس کے علاقہ کو تیرے قبضہ میں کر دیا ہے۔

2  اور تُو عی اور اس کے بادشاہ سے وہی کرنا جو تو نے یریحو اور اس کے بادشاہ سے کیا ۔فقط وہاں کے مالِ غنیمت اور چوپایوں کو تُم اپنے لئے لُوٹ کے طور پر لینا ۔ سو تُو اس شہر کے لئے اسی کے پیچھے اپنے آدمی گھات میں لگا دے۔

3  پس یشوع اور سب جنگی مرد عی پر چڑھائی کرنے کو اُٹھے اور یشوعنے تِیس ہزار مردجو زبردست سُورما تھے چُن کر رات ہی کو اُن کو روانہ کیا۔

4  اور ان کو یہ حکم دیا کہ دیکھو! تم اس شہر کے مقابل شہر ہی کے پیچھے گھات میں بیٹھنا۔ شہر سے بہت دورنہ جانا بلکہ تم سب تیار رہنا۔

5  اور میں ان سب آدمیوں کو لے کر جو میرے ساتھ ہیںشہر کے نزدیک آونگااور ایسا ہو گا کہ جب وہ ہمارا سامنا کرنے کو پہلے کی طرح نکل آئینگے تو ہم ان کے سامنے سے باگینگے۔

6  اور وہ ہمارے پیچھے پیچھے نکلے چلے آئینگے یہاں تک کہ ہم ان کو شہر سے دور نکال لے جائےنگے کیونکہ وہ کہینگے کہ یہ تو پہلے کی طرح ہمارے سامنے سے بھاگے جاتے ہیں ۔ سو ہم اُن کے آگے سے بھاگینگے۔

7  اور تم گھات میں سے اُٹھ کر شہر پر قبضہ کر لینا کیونکہ خداوندتمہارا خدا اسے تمہارے قبضہ میں کر دے گا۔

8  اور جب تم اس شہر کو لے لو تواسے آگ لگا دینا ۔ خداوند کے کہنے کے مطابق کام کرنا ۔ دیکھو میں نے تم کو حکم کر دیا۔

9  اور یشوع نے ان کو روانہ کیااور وہ کمِین گاہ میں گئے اور بیتایل اور عی کے درمیان عی کے مغرب کی طرف جا بیٹھے لیکن یشوع اس رات کو لوگوں کے بیچ ٹِکا رہا۔

10  اور یشوع نے صبح سویرے اُٹھ کر لوگوں موجودات لی اور وہ بنی اسرائیل کے بزرگوں کو ساتھ لے کر لوگوں کے آگے آگے عی کی طرف چلا۔

11  اور سب جنگی مرد جو اس کے ساتھ تھے چلے اور نزدیک پہنچ کر شہر کے سامنے آئے اور عی کے شمال میں ڈیرے ڈالے اور یشوع اور عی کی بیچ ایک وادی تھی ۔

12  تب اس نے کوئی پانچ ہزار مردوں کو لے کر بیت ایل اور عی کے درمیان شہر کے مغرب کی طرف اُنکو کمین گاہ میں بٹھایا۔

13  سو اُنہوں نے لوگوں کو یعنی ساری فوج کو جو شہر کے شمال میں تھی اور اُن کو جو شہر کی مغربی طرف گھات میں تھے ٹھکانے پر کردیا اوریشوع اُسی رات اُس وادی میں گیا۔

14  اور جب عی کے بادشاہ نے یہ دیکھا تو اُنہوں نے جلدی کی اور سویرے اُٹھے اور شہر کے آدمی یعنی وہ اور اُس کے سب لوگ نکل کر مُعین وقت پر لڑائی کے لئے بنی اِسرائیل کے مقابل میدان کے سامنے آئے اور اُسے خبر نہ تھی کہ شہر کے پیچھے اُس کی گھات میں لوگ بیٹھے ہوئے ہیں ۔

15  تب یشوع اور سب اسرائیلیوں نے ایسا دکھایا گویا اُنہوں نے ان سے شِکست کھائی اور بیابان کے راستے ہوکر بھاگے۔

16  اور جتنے لوگ شہر میں تھے وہ ان کا پیچھاکرنے کے لئے بُلائے گئے اور اُنہوں نے یشوعکا پیچھا کیا اور شہر سے دور نکلے چلے گئے۔

17  اور عی اور بیتایل میں کوئی مرد باقی نہ رہا جو اسرئیلیوں کے پیچھے نہ گیا ہواور انہوں نے شہر کو کھُلا چھوڑ کر اسرائیلیوں کا پیچھا کیا ۔

18  تب خداوند نے یشوع سے کہا جو برچھا تیرے ہاتھ میں ہے اسے عی کی طرف بڑھا دے کیونکہ میں اسے تیرے قبضہ میں کر دوں گا اور یشوع نے اس برچھے کو جو اس کے ہاتھ میں تھا شہر کی طرف بڑھایا ۔

19  تب اس کے ہاتھ بڑھاتے ہی جو گھات میں تھے اپنی جگہ سے نکلے اور دَوڑ کر شہر میں داخل ہوئے اور اسے سر کر لیا اور جلد شہر میں آگ لگا دی۔

20  اور جب عی کے لوگوں نے پیچھے مُڑ کر نظر کی تو دیکھا کہ شہر کا دُھواں آسمان کی طرف اُٹھ رہا ہے اور ان کا بس نہ چلاکہ اِدھر یا اُدھر بھاگیں اور جو لوگ بیابان کی طرف بھاگے تھے وہ پیچھا کرنے والوں پر اُلٹ پڑے۔

21  اور جب یشوع اور سب اسرائیلیوں نے دیکھا کہ گھات والوں نے شہر لے لیا اور شہر کا دھواں اُٹھ رہا ہے اور انہوں نے پلٹ کر عی کو لوگوں کو قتل کیا۔

22  اور وہ دوسرے بھی ان کے مقابلہ کو شہر سے نکلے۔ سو وہ سب کے سب اسرائیلیوں کے بیچ میں جو کچھ تواِدھر اور اُدھر تھے پڑگئے اور اُنہوں نے اُن کو مارا یہاں تک کہ کسی کو نہ باقی چھوڑا نہ بھاگنے دیا۔

23  اور وہ عی کے بادشاہ کو زندہ گرفتار کر کے یشوع کے پاس لائے ۔

24  اور جب اسرائیلی عی کے سب باشندوں کو میدان میں اس بیابان کے درمیان جہاں انہوں نے ان کا پیچھا کیا تھا قتل کر چکے اور وہ سب تلوار سے مارے گئے یہاں تک کہ بالکل فنا ہو گئے توسب اسرائیلی عی کو پھرے اور اسے تہ تیغ کردیا۔

25  چنانچہ وہ جو اس دن مارے گئے مرد اور عورت ملا کر بارہ ہزار یعنی عیکے سب لوگ تھے۔

26  کیونکہ یشوع نے اپنا ہاتھ جس سے وہ برچھے کو بڑھائے ہوئے تھا نہیں کھینچا جب تک کہ اس نے عی کے سب رہنے والے کو بالکل ہلاک نہ کر ڈالا۔

27  اور اسرائیلیوں نے خداوند کے حکم کے مطابق جو اس نے یشوع کو دیا تھا اپنے لئے فقط شہر کے چوپایوں اور مالِ غنیمت کو لُوٹ میں لیا ۔

28  پس یشوع نے عی کو جلا کرہمیشہ کے لئے اُسے ایک ڈھیر اور ویرانہ بنا دیا جو آج کے دن تک ہے۔

29  اور اس نے عی کے بادشاہ کوشام تک درخت پر ٹانگ کر رکھا اور جوں ہی سورج ڈوبنے لگا انہوں نے یشوع کے حکم سے اس کی لاش کو درخت سے اُتار کر شہر کے پھاٹک کے سامنے ڈال دیا اور اس پر پتھروں کا ایک بڑا ڈھیر لگا دیا جو آج کے دن تک ہے۔

30  تب یشوع نے کوہِ عیبالپر خداوند اسرائیل کے خدا کے لئے ایک مذبح بنایا ۔

31  جیسا خداوند کے بندہ موسیٰ نے بنی اسرائیل کو حکم دیا تھا اور جیسا موسیٰ کی شریعت کی کتاب میں لکھا ہے یہ مذبح بے گھڑے پتھروں کا تھا جس پرکسی نے لوہا نہیں لگایا تھا اور انہوں نے سا پر خداوند کے حضور سوختنی قربانیاں اور سامتی کے ذبِیحے گذرانے۔

32  اور اس نے وہاں ان پتھروںپر موسیٰ کی شریعت کی جو اس نے لکھی تھی سب بنی اسرائیل کے سامنے ایک نقل کندہ کی۔

33  اور سب بنی اسرئیلی اور ان کے بزرگ اور منصب دار اور قاضی یعنی دیسی اور پردیسی دونوں لاوی کاہنوں کے آگے جو خداوند کے عہد کے صندوق کے اُٹھانے والے تھے صندوق کے اِدھر اور اُدھر کھڑے ہوئے۔ ان میں سے آدھے تو کوہِ گرزیم کے مُقابل اور آدھے کوہ ِ عیبال کے مُقابل تھے جیسا خداوند کے بندہ موسیٰ نے پہلے حکم دیا تھا کہ وہ اسرئیلی لوگوں کو برکت دیں۔

34  اس کے بعد اس نے شریعت کی سب باتیں یعنی برکت اور لعنت جَیسی وہ شریعت کی کتاب میں لکھی ہوئی ہیں پڑھ کر سنائیں۔ چنانچہ جو کچھ موسیٰ نے حکم دیا تھا اس میں سے ایک بات بھی ایسی نہ تھی جسے یشوع نے بنی اسرئیل کی ساری جماعت اور عورتوں اور بال بچوں اور ان مسافروں کے سامنے جو اُن کے ساتھ مل کر رہتے تھے نہ پڑھا ہو۔

35  

  یشوؔع 9

1  اور جب ان سب حِتّی ۔ اموری ۔ کنعانی۔ فرزّی ۔ حوّی اور یبوسی بادشاہوں نے جو یردن کے اس پار کوہستانی ملک اور نشیب کی زمین اوربڑے سمندر کے اس ساحل پر جو لُبنان کے سامنے ہے رہتے تھے یہ سُنا ۔

2  تو وہ سب کے سب فراہم ہوئے تاکہ مُتفِق ہو کر یشوع اور بنی اسرائیل سے جنگ کریں۔

3  اور جب جبعون کے باشندوں نے سُنا کہ یشوع نے یریحو اور عی سے کیا کیا کِیا ہے ۔

4  تو انہوں بھی حِیلہ بازی کی اور جا کر سفِیروں کا بھیس بھرا اور پرانے بورے اور پرانے پھٹے ہوئے اور مرمّت کئے ہوئے شراب کے مشکیزے اپنے گدھوں پر لادے۔

5  اور پاوں میں پُرانے پیوند لگے ہوئے جوتے اور تن پر پرانے کپڑے ڈالے اور ان کے سفر کا توشہ سو کھی پھپھوندی لگی ہوئی روٹیاں تھیں۔

6  اور وہ جلجال میں خیمہ گاہ کو یشوع کے پاس جا کر اس سے اور اسرائیلیوں مردوں سے کہنے لگے ہم ایک دُور ملک سے آئے ہیں سو اب تم ہم سے عہد باندھو۔

7  تب اسرئیلی مردوں نے اُن حویّوں سے کہا کہ شاید تم ہمارے درمیان ہی رہتے ہو ۔ پس ہم تم سے کیونکر عہد باندھیں ؟ ۔

8  انہوں نے یشوع سے کہا ہم تیرے خادم ہیں۔ تب یشوع نے ان سے پوچھا تم کون ہو اور کہا سے آئے ہو؟ ۔

9  انہوں نے اس سے کہا تیرے خادم ایک دُور کے ملک سے خداوند تیرے خدا کے نام کے باعث آئے ہیں کیونکہ ہم نے اس کی شہرت اور جو کچھ اس نے مصر میں کیا ۔

10  اور جو کچھ اس نے امورویوں کے دونوں بادشاہوں سے جو یردن کے اس پار تھے یعنی حسبونکے بادشاہ سیحون اور بسن کے بادشاہ عوج سے جو عستاراتمیں تھا کِیا سب سُنا ہے۔

11  سو ہمارے بزرگوں اور ملک کے سب باشندوں نے ہم سے یہ کہا کہ تم سفر کے لئے اپنے ہاتھ میں توشہ لے لو اور ان سے ملنے کو جاو اور ان سے کہو کہ ہم تمہارے خادم ہیں سوتم اب ہمارے ساتھعہد باندھو۔

12  جس دن ہم تمہارے پاس آنے کو نکلے ہم نے اپنے اپنے گھر سے اپنے توشہ کی روٹی گرم گرم لی اور اب دیکھو وہ سُوکھی ہے اور اسے پھپھوندی لگ گئی ۔

13  اور مے کے یہ مشکیزے جو ہم نے بھر لئے تھے نئے تھے اور دیکھو ی تو پھٹ گئے اور یہ ہمارے کپڑے اور وجوتے دُور دراز سفر کی وجہ سے پرانے ہو گئے۔

14  تب ان لوگوں نے ان کے توشہ میں سے کچھ لیا اور خداوند سے مشورت نہ کی ۔

15  اور یشوع نے ان سے صلح کی اور ان کی جان بخشی کرنے کے لئے ان سے عہد باندھا اور جماعت کے اسیروں نے ان سے قسم کھائی ۔

16  اور ان کے ساتھ عہد باندھنے سے تین دن کے بعداُن کے سننے میں آیا کہ یہ اُن کے پڑوسی ہیں اور اُن کے دریان ہی رہتے ہیں ۔

17  اور بنی اسرائیل کوچ کر کے تیسرے دن اُن کے شہروں میں پہنچے۔ جبعون اور کفیرہ اور بیروت قریت یعرِیم اُن کے شہر تھے۔

18  اور بنی اسرائیل نے اُن کو قتل نہ کیا اِس لئے کہ جماعت کے امیروں نے اُن سے خداوند اسرائیل کے خدا کی قسم کھائی تھی اور ساری جماعت ان امیروں پر کُڑکُڑانے لگی ۔

19  پر اُن سب امیروں نے ساری جماعت سے کہا کہ ہم اُن سے خداوند اسرائیل کے خدا کی قسم کھائی ہے اس لئے ہم اُنہیں چھو نہیں سکتے ۔

20  ہم اُن سے یہی کرینگے اور اُن کو جیتا چھوڑےنگے تا نہ ہو کہ اُس قسم کے باعث جو ہم نے اُن سے کھائی ہے ہم پر غضب ٹوٹے۔

21  سو امیروں نے اُن سے یہی کہا کہ اُن کو جیتا چھوڑو۔ پس وہ ساری جماعت کے لئے لکڑہارے اور پانی بھرنے والے بنے جیسا امیروں نے اُن سے کہا تھا ۔

22  تب یشوع نے اُن کو بلوا کر ان سے کہا جس حال کہ تم ہمارے درمیان رہتے ہو تم نے یہ کہہ کر ہم کو کیوںفریب دیاکہ ہم تم سے بہت دور رہتے ہیں ۔

23  اس لئے اب تم لعنتی ٹھہرے اور میں سے کوئی ایسا نہ رہے گا جو غلام یعنی میرے خدا کے گھر کے لئے لکڑہارا اور پانی بھرنے والا نہ ہو۔

24  انہوں نے یشوع کو جواب دیا کہ تیرے خادموں کو تحقیق یہ خبر ملی تھی کہ خداوند تیرے خدا نے اپنے بندہ موسیٰ کو فرمایا کہ سارا ملک تم کو دے اور اس ملک کے سب باشندوں کو تمہارے سامنے سے نیست و نابُود کرے۔ سو ہم کو تمہارے سبب سے اپنی جانوں کے لالے پڑ گئے اس لئے ہم نے یہ کام کیا ۔

25  اور اب دیکھ ہم تیرے ہاتھ میں ہیں ۔ جو کچھ تو ہم سے کرنا بھلا اور ٹھیک جانے سو کر۔

26  پس اس نے ان سے ویسا ہی کیا اور بنی اسرائیل کے ہاتھ سے ان کو ایسا بچایا کہ انہوں نے ان کو قتل نہ کیا ۔

27  اور یشوع نے اُسی دن ان کو جماعت کے لئے اور اس مقام پر جسے خداوند خود چُنے اس کے مذبح کے لئے لکڑہارے اور پانی بھرنے والے مقرّر کِیا جیسا آج تک ہے۔

  یشوؔع 10

1  اور یروشلِیم کے بادشاہ اُدونی صدق نے سنا کہ یشوع نے عی کو سر کر کے اسے نیست و نابُودکر دیا اور جیسا اس نے یریحو اور وہاں کے بادشاہ سے کیا ویسا ہی عیاور اس کے بادشا ہ سے کیا اور جبعون کے باشندوں نے بنی اسرائیل سے صلح کر لی اور ان کے درمیان رہنے لگے ہیں۔

2  تو وہ سب بہت ہی ڈرے کیونکہ جبعون ایک بڑا شہر بلکہ شہروں میں سے ایک کی مانند اور عی سے بڑا تھا اور اس کے سب مرد بڑے بہادر تھے۔

3  اس لئے یروشلِیم کے بادشاہ اُدونی صدق نے حبرون کے بادشاہ ہُوہام اور یرموت کے بادشاہ پِیرام اور لکِیس کے بادشاہ یافیع اور عجلون کے بادشاہ دبِیرکو یوں کہلا بھیجا کہ۔

4  میرے پاس آو اور میری کُمک کرو اور چلو ہم جبعون کو ماریں کیونکہ اُس نے یشوع اور بنی اسرائیل سے صلح کر لی ہے۔

5  اس لئے اموریوں کے پانچ بادشاہ یعنی یروشلِیم کا بادشاہ اور حبرون کا بادشاہ اور یرموت کا بادشاہ اور لکِیس کا بادشاہ اور عجلونکا بادشاہ اِکٹھے ہوئے اور انہوں نے اپنی سب فوجوں کے ساتھ چڑھائی کی اور جبعون کے مُقابل ڈیرے ڈال کر اس سے جنگ شروع کی۔

6 تب جبعون کے لوگوں نے یشوع کو جو جلجال میں خیمہ زن تھا کہلا بھیجا کہ اپنے خادموں کی طرف سے اپنا ہاتھ مت کھینچ ۔جلد ہمارے پاس پہنچ کر ہم کو بچا اور ہماری مدد کر اسلئے کہ سب اموری بادشاہ جو کوہستانی ملک میں رہتے ہیں ہمارے خلاف اکھٹا ہو ئے ہیں ۔

7 تب یشوع سب جنگی مردوں اور سب زبردست سورماﺅں کو ہمرا لیکر جلجال سے چل پڑا ۔

8 اور خداوند نے یشوع سے کہا ان سے نہ ڈر ۔اس لئے کہ میںنے ان کوتیرے ہاتھ میں کر دیا ہے ۔ان میں سے ایک مرد بھی تیرے ساتھ کھڑا نہ رہ سکے گا ۔

9 پس یشوع راتوں رات جلجال سے چل کر ناگہان ان پر آن پڑا ۔

10 اور خداوند نے ان کو بنی اسرائیل کے سامنے شکست دی اور اس نے ان کو جبعون میں بڑی خونریزی کے ساتھ قتل کیا اور بیت خورون کی چڑھائی کے راستہ پر انکو رگیدا اور عزیقاہ اور مقیدہ تک انکو مارتا گیا ۔

11 اور جب وہ اسرائیلیوں کے سامنے سے بھاگے اور بیت خورون کے اتار پر تھے توخداوند نے عزیقاہ تک آسمان سے ان پر بڑے بڑے پتھر برسائے اور وہ مر گئے اور جو اولوں سے مرے وہ ان سے جنکو بنی اسرائیل میں تہ تیغ کیا کہیں زیادہ تھے ۔

12 اور اس دن جب خداوند نے اموریوں کو بنی اسرائیل کے قابو میں کر دیا یشوع نے خداوند کے حضور بنی اسرائیل کے سامنے یہ کہا ۔ اے سورج !تو جبعون پر اور اے چاند!تو وادی ایالون میں ٹھہرا رہ۔

13  اور سورج ٹھہر گیا اور چاند تھما رہا جب تک قوم نے اپنے دشمنوں سے اپنا انتقام لے لیا ۔کیا یہ آشر کی کتاب میں نہیں لکھا ہے ؟اور سورج آسمان کے بیچوں بیچ ٹھہر ا رہا اور تقریباََ سارے دن ڈوبنے میں جلدی نہ کی ۔

14 اور ایسا دن نہ کبھی اس سے پہلے ہوا اور نہ اسکے بعد جس میں خداوند نے کسی آدمی کی بات سنی ہو کیونکہ خداوند اسرائیلیوں کی خاطر لڑا ۔

15 پھر یشوع اور اسکے ساتھ سب اسرائیلی جلجال کو خیمہ گاہ میں لوٹے ۔

16 اور وہ پانچوں بادشاہ بھاگ کر مقیدہ کے غار میںجا چھپے ۔

17 اور یشوع کو یہ خبر ملی کہ وہ پانچوں بادشاہ مقیدہ کے غار میں چھپے ہو ئے ملے ہیں۔

18 یشوع نے حکم کیا کہ بڑے بڑے پتھر ا س غار کے منہ پر لڑھکا دو اور آدمیوں کو اسکے پاس ان کی نگہبانی کے لئے بٹھا دو ۔

19 پر تم نہ رکو ۔تم اپنے دشمنوں کا پیچھا کر و اور ان میں کے جو جو بچھڑ گئے ہیں ان کو مار ڈالو ۔ان کو مہلت نہ دو کہ اوہ اپنے اپنے شہر میں داخل ہوں ۔اس لئے خداوندتمہارے خدا نے ان کو تمہارے قبضہ میں کر دیا ہے ۔

20 اور جب یشوع اور بنی اسرائیل بڑی خونریزی کے ساتھ ان کو قتل کر چکے یہاں تک کہ وہ نیست ونابود ہو گئے اور وہ جو ان میں سے باقی بچے فیصل دار شہر وں میں داخل ہو گئے ۔

21 تو سب لوگ مقیدہ میں یشوع کے پاس لشکر گاہ کو سلامت لوٹے اورکسی نے بنی اسرائیل میں سے کسی کے بر خلاف زبان نہ ہلائی ۔

22 پھر یشوع نے حکم دیا کہ غار کا منہ کھولو اورو ان پانچوں بادشاہوں کو غار سے باہر نکال کر میرے پاس لا ؤ۔

23 انہوں نے ایسا ہی کیا اور وہ ان پانچوں بادشاہوں کو یعنی شاہ یروشلیم اور شاہ حبرون اور شاہ یرموت اور شاہ لکیس اور شاہ عجلون کو غار سے نکال کر ا س کے پاس لائے ۔

24 اور جب وہ ان کو یشوع کے سامنے لائے تو یشوع نے سب اسرائیلیوں کو بلوایا اور ان جنگی مردوں کے سرداروں سے جو اس کے ساتھ گئے تھے یہ کہا کہ نزدیک آکر اپنے اپنے پاﺅں ان بادشاہوں کی گردنوں پر رکھو ۔ا نہوں نے نزدیک آکر انکی گردنوں پر اپنے اپنے پاؤں رکھے ۔

25 اور یشوع نے ا ن سے کہا خوف نہ کرو اور ہراساں مت ہو ۔مضبوط ہو جاﺅ اور حوصلہ رکھو اس لئے کہ خداوند تمہارے سب دشمنوں سے جن کا مقابلہ تم کرو گے ایسا ہی کریگا ۔

26 اس کے بعد یشوع نے ان کو مارا اور قتل کیا اور پانچ درختوں پر ان کو ٹانگ دیا ۔سو وہ شام تک درختوں پر ٹنگے رہے ۔

27 اور سورج ڈوبتے وقت انہوں نے یشوع کے حکم سے انکو درختوں پر سے اتار کر اسی غار میں جس میں وہ جا چھپے تھے ڈال دیا اور غار کے منہ پر بڑے بڑے پتھر دھر دئے جو آج تک ہیں ۔

28 اور اسی دن یشوع نے مقیدہ کو سر کر کے اسے تہ تیغ کیا اور اس کے بادشاہ کو اور اس کے سب لوگوں کو بالکل ہلاک کر ڈالا اور ایک کو بھی باقی نہ چھوڑا اور مقیدہ کے بادشاہ سے اس نے وہی کیا جو یریحو کے بادشاہ سے کیا تھا ۔

29 پھر یشوع اور اس کے ساتھ سب اسرائیلی مقیدہ سے لبناہ کو گئے اور وہ لبناہ سے لڑا۔

30  اور خداوند نے اس کو بھی بنی اسرائیل کے ہاتھ میں کر دیا اور اس نے اسے اور اس کے سب لوگوں کو تہ تیغ کیا اور ایک کو بھی باقی نہ چھوڑا اور وہاں کے بادشاہ سے ویسا ہی کیا جو یریحو کے بادشاہ سے کیا تھا ۔

31 پھر لبناہ سے یشوع اور اس کے ساتھ سب اسرائیلی لکیس کو گئے اور اسکے مقابل ڈیرے ڈال لئے اور وہ اس سے لڑا ۔

32 اور خداوند نے لکیس کو اسرائیل کے قبضہ میں کر دیا ۔اس نے دوسرے دن اس پر فتح پائی اور اسے تہ تیغ کیا اور سب لوگوں کو جو اس میں تھے قتل کیا جس طرح اس نے لبناہ سے کیا تھا ۔

33 اس وقت جزر کا بادشاہ ہورم لکیس کی کمک کو چڑھ آیا ۔سو یشوع نے اس کو اور اس کے آدمیوں کو مارا یہاں تک کہ اس کا ایک بھی جیتا نہ چھوڑا۔

34 اور یشوع اور اس کے ساتھ سب اسرائیلی لکیس عجلون کو گئے اورا س کے مقابل ڈیرے ڈال کر اس سے جنگ شروع کی۔

35 اور اسی دن اسے سر کر لیا اور اسے تہ تیغ کیا اور ان سب لوگوں کو جو اس میں تھے اس نے اسی دن بالکل ہلاک کر ڈالا جیسا اس نے لکیس سے کیا تھا۔

36 پھر عجلون سے یشوع اور اسکے ساتھ سب اسرائیلی حبرون کو گئے اور اس سے لڑے ۔

37 اور انہوں نے اسے سر کر کے اسے اور اس کے بادشاہ اور اس کی سب بستیوں اور وہاں کے سب لوگوں کو تہ تیغ کیا اور جیسا اس نے عجلون سے کیا تھا ایک کو بھی جیتا نہ چھوڑا بلکہ اسے وہاں کے سب لوگوں کو بالکل ہلاک کر ڈالا ۔

38  پھر یشوع اور اس کے ساتھ سب اسرائیلی دبیر کو لوٹے اور اس سے لڑے ۔

39 اور اس نے اسے اور اسکے بادشاہ اور اس کی سب بستیوں کو فتح کر لیا اور انہوں نے ان کو تہ تیغ کیا اور سب لوگوں کو جو اس میں تھے بالکل ہلاک کر دیا ۔اس نے ایک بھی باقی نہ چھوڑا جیسا اس نے حبرون اور اس کے بادشاہ سے کیا تھا ویسا ہی دبیر اور اس کے بادشاہ سے کیا ۔ایسا ہی اس نے لبناہ اور اس کے بادشاہ سے بھی کیا تھا ۔

40 سو یشوع نے سارے ملک کو یعنی کوہستانی ملک اور جنوبی قطعہ اور نشیب کی زمین اور دھلانوں اور وہاں کے سب بادشاہوں کو مارا ۔اس نے ایک کو بھی جیتا نہ چھوڑا بلکہ وہاں کے ہر متقس کو جیسا خداوند اسرائیل کے خدا نے حکم کیا تھا بالکل ہلاک کر ڈالا ۔

41 اور یشوع نے ان کو قادس پر نیع سے لے کر غزہ تک اور جشن کے سارے ملک کے لوگوں کو جبعون تک مارا ۔

42 اور یشوع نے ان بادشاہوں پر ان کے ملک پر ایک ہی وقت میں تسلط حاصل کیا اس لئے کہ خداوند اسرائیل کا خدااسرائیل کی خاطر لڑا ۔

43 پھر یشوع اور سب اسرائیلی ا س کے ساتھ جلجال کو خیمہ گاہ میں لوٹے ۔

  یشوؔع 11

1  جب حصُورکے بادشاہ یابین یہ سنا تو اس نے مدون کے بادشاہ یواب اور سمرون کے باشاہ اور اکشاف کے بادشاہ کو ۔

2  اور ان بادشاہوں کو جو شمال کی طرف کوہستانی ملک اور کِنرت کے جنوب کے میدان اور نشیب کی زمین اور مغرب کی طرف دور کی مُرتفع زمین میں رہتے تھے۔

3  اور مشرق اور مغرف کے کنعانیوں اوراموریوں اور حِتیوں اور جو حرمون کے نیچے مِصفاہ کے ملک میں رہتے تھے بلُوا بھیجا ۔

4  تب وہ اور ان کے ساتھ ان کے لشکر یعنی ایک انبوةکِثیرجو تعداد میں سمندر کے کنارے کی ریت کی مانند تھا بہت سے گھوڑوں اور رتھوں کو ساتھ لیکر نکلے ۔

5  اور یہ سب بادشاہ مل کر آئے اور انہوں نے میرُوم کی جھیل پر اکٹھے ڈیرے ڈالے تاکہ اسرائیلیوں سے لڑے۔

6  تب خداوند نے یشوع سے کہا کہ ان سے نہ ڈر کیونکہ کل اس وقت میں ان سب کو اسرائیلیوں کے سامنے مار کر ڈال دونگا تُوان کے گھوڑوں کی کُونچیں کاٹ ڈالنا اور ان کے رتھ آگ سے جلا دینا۔

7  چنانچہ یشوع اور سب جنگی مرد اس کے ساتھ میرُوم کی جھیل پر ناگہانان کے مقابلہ کو آئے اور ان پر ٹوٹ پڑے۔

8  اور خداوند نے ان کو اسرائیلیوں کے قبضہ میں کر دیا سو انہوں نے ان کو مارا اور بڑے صیدا اور مِسرفات المائم اور مشرق میںمِصفاہ کی وادی تک ان کو رگیدا اورقتل کیا یہاں تک کہ ان میں سے ایک بھی باقی نہ چھوڑا۔

9  اور یشوع نے خداوند کے حکم کے موافق ان سے کیا کہ ان کے گھوڑوں کی کونچیں کاٹ ڈالیں اور ان کے رتھ آگ سے جلا دئے۔

10  پھر یشوع اسی وقت لوٹا اور اس نے حصُورکو سر کر کے اسکے بادشاہ کو تلوار سے مارا کیونکہ اگلے وقت میں حصُور ان سب سلطنتوں کا سردار تھا ۔

11  اور انہوں نے ان سب لوگوں کو جو وہاں تھے تِہ تیغ کرکے انکو بالکل ہلاک کردیا۔وہاں کوئی متنفس باقی نہ رہا۔پھر اس نے حُصور کو آگ سے جلادیا۔

12  اور یشوع نے ان بادشاہوں کے سب شہروں کو اور ان شہروں کے سب بادشاہوں کو لیکر اور انکو تہ تیغ کرکے بالکل ہلاک کردیا جیسا خداوند کے بندہ موسی نے حکم کیا تھا۔

13  لیکن جو شہر اپنے ٹیلوں پر نبے ہوئے تھے ان میں کسی کو اسرئیلیوں نے نہیں جلایا سوا حصُور کے جسے یشوع نے پھونک دیا تھا۔

14  اور ان شہر وں کے تمام مال غنیمت اور چوپایوں کو نبی اسرائیل نے اپنے واسطے لوٹ میں لے لیا لیکن ہر ایک آدمی کو تلوار کی دھار سے قتل کیا یہاں تک کہ انکو نابود کردیا اور ایک متنفس کو بھی باقی نہ چھوڑا۔

15  جیسا خداوند نے اپنے بندہ موسی کو حکم دیا تھا ویسا ہی موسی نے یشوع کو حکم دیا اور یشوع نے ویسا ہی کیا اور جو جو حکم خداوند نے موسی کو دیا تھا ان میں سے کسی کو اس نے بغیر پورا کئے نہ چھوڑا۔

16  سو یشوع نے اس سارے ملک کو یعنی کوہستانی ملک اور سارے جنوبی قطعہ اور جشن کے سارے ملک اور نشیب کی زمین اور میدان اور اسرائیلیوں کے کوہستانی ملک اور اسی کے نشیب کی زمین ۔

17  کوہِ خلق سے لیکر جو سعیر کی طرف جاتا ہے بعل جد تک جو وادی لبنان میں کوہ ِحرمون کے نیچے ہے سب کو لے لیا اور انکے سب بادشاہوں پر فتح حاصل کرکے اس نے انکو مارا اور قتل کیا۔

18  اور یشوع مدت تک ان سب بادشاہوں سے لڑتا رہا۔

19  سوا حویوں کے جو جبعون کے باشندے تھے اور کسی شہر نے نبی اسرائیل سے صلح نہیں کی بلکہ سب کو انہوں نے لڑکر فتح کیا۔

20  کیونکہ یہ خداوند ہی کی طرف سے تھا کہ انکے دلوں کو ایسا سخت کردے کہ وہ جنگ میں اسرائیل کا مقابلہ کریں تاکہ وہ انکو بالکل ہلاک کر ڈالے اور ان پر کچھ مہربانی نہ ہو بلکہ وہ انکو نیست ونابُود کردے جیسا خداوند نے موسی کو حکم دیا تھا۔

21  پھر اس وقت یشوع نے آکر عناقیم کو کوہستانی ملک یعنی جرون اور دبیر اور عناب سے بلکہ یہواد ہ کے سارے کوہستانی ملک اور اسرائیل کے سارے کوہستانی ملک سے کاٹ ڈالا ۔یشوع نے انکو انکے شہروں سمیت بالکل ہلاک کردیا۔

22  سو عناقیم میں کوئی بنی اسرائیل کے ملک میں باقی نہ رہا۔فقط غزہ اور جات اور شدوُد میں تھوڑے سے باقی رہے۔

23  پس جیسا خداوند نے موسی سے کہا تھا اُسکے مطابق یشوع نے سارے ملک کو لے لیا اور یشوع نے اُسے اسرائیلیوں کو انکے قبیلوں کی تقسیم کے موافق میراث کے طور پر دے دیا اور ملک کو جنگ سے فراغت ملی۔

  یشوؔع 12

1  اس ملک کے بادشاہ جنکو بنی اسرائیل نے قتل کرکے انکے ملک پر یرون کے اس پار مشرق کی طرف ارنون کی وادی سے لیکر کوہِ حرمُون تک اور تمام مشرقی میدان پر قبضہ کر لیا یہ ہیں۔

2  اموریوں کابا دشاہ سیحون جو جسون میں رہتا تھا اور عروعیر سے لیکر جو وادی ارنون کے کنارے ہے اور اُس وادی کے نیچ کے شہر سے وادی یبوق تک جو بنی عمُون کی سرحد ہے آدھے جلعادپر۔

3  اور میدان سے بحرکنرت تک جو مشرق کی طرف ہے بلکہ مشرق ہی کی طرف بیت یسیموت سے ہو کر میدان کے دریا تک جو دریایِ شور ہے اور جنوب میں پسگہ کے دامن کے نیچے نیچے حکومت کرتا تھا۔

4  اور بسن کے بادشاہ عوج کی سرحد جو رفائیم کی بقیہ نسل سے تھا اور عسارات اور ادرعی میں رہتا تھا۔

5  اور وہ کوہِ حرمون اور سلکہ اور سارے بسن میں جسوریوں اور معکاتیوں کی سرحد تک اور آدھے جلعاد میں جو حسبون کے بادشاہ سیحون کی سرحد تھی حکومت کرتا تھا۔

6  انکو خداوند کے بندہ موسی اور بنی اسرائیل نے مارا اور خداوند کے بندہ موسی نے بنی رُوبن اور بنی جد اور منسی کے آدھے قبیلہ کو انکا ملک میراث کے طور پر دے دیا۔

7  اور یردن کے اس پار مغرب کی طرف بعل جد سے جو وادیِ لبنان میں ہے کوہِ خلق تک جو سعیر کو نکل گیا ہے جن بادشاہوں کو یشوع اور بنی اسرائیل نے مارا اور جنکے ملک کو یشوع نے اسرائیلیوں کے قبیلوں کو انکی تقسیم کے مطابق میراث کے طور پر دے دیا وہ یہ ہیں۔

8  کوہستانی ملک اور نشیب کی زمین اور میدان اور ڈھلانوں میں اور بیابان اور جنوبی قطعہ میں حتی اور اموری اور کنعانی اور فرزی اور حوی اور یبوسی قوموں میں سے۔

9  ایک یریحو کا بادشاہ ایک عی کا بادشاہ جو بیت ایل کے نزدیک واقع ہے۔

10 ایک یروشلیم کا بادشاہ۔ایک جرون کا بادشاہ ۔

11  ایک یرموت کا بادشاہ ایک لکیس کا بادشاہ۔

12  ایک عجلون کا بادشاہ ایک جزر کا بادشاہ ۔

13  ایک دبیر کا بادشاہ۔ایک کا جدر کا بادشاہ۔

14  ایک حُرمہ کا بادشاہ۔ایک عراد کا بادشاہ۔

15  ایک لِبناہ کا بادشاہ ۔ ایک عدُلا م کا بادشاہ ۔

16  ایک مقیدہ کا بادشاہ۔ایک بیت ایل کا بادشاہ ۔

17 ایک تفُوح کا بادشاہ ۔ایک حضرکا بادشاہ۔

18 ایک افیِق کا بادشاہ ۔ایک لشرون کا بادشاہ۔

19 ایک مدون کا بادشاہ ۔ایک حصُور کا بادشاہ۔

20 ایک سِمرون مرون کا بادشاہ۔ایک اِکشاف کا بادشاہ۔

21 ایک تعنک کا بادشاہ۔ایک مجِدد کا بادشاہ۔

22  ایک قادس کا بادشاہ۔ایک کرمل کے یقنِعام کا بادشاہ۔

23  ایک دور کی مرتفع زمین کے دور کا بادشاہ ۔ایک گوئیِم کا بادشاہ جو جلجال میں تھا۔

24  ایک تِرضہ کا بادشاہ۔یہ سب اِکتیس بادشاہ تھے۔