انجيل مقدس

باب  13  14  15  16  17  18  19  20  21  22  23  24  

  یشوؔع 13

1  اور یشوع بڈھا اور عمر رسیدہ ہوا اور خداوند نے اُس سے کہا کہ بڈھا اور عمر رسیدہ ہے اور قبضہ کرنے کو ابھی بہت سا ملک باقی ہے۔

2  اور وہ ملک جو باقی ہے سو یہ ہے ۔ فِلستیوں کی سب اِقلیم اور سب جسوُری۔

3  سیحُور سے جو مصر کے سامنے ہے شمال کی طرف عقروُنکی حد تک جو کنعانیوں کا گِنا جاتا ہے ۔ فِلستیوں کے پانچ سردار یعنی غزی اور اشدوُدی اور اسقلونی اور جاتی اور عقرونی اور عویم بھی۔

4  جو جنوب کی طرف ہے اور کنعانیوں کا سارا ملک مغارا جو صیدانیوں کا ہے ۔ اِفیق یعنی اموریوں کی سرحد تک ۔

5  اور جبلیوں کا ملک اور مشرق کی طرف بعل جد سے جو کوہ حرمون کے نیچے ہے حمات کے مدخل تک سارا لُبنان ۔

6  پھر لُبنان سے مسِرفات المائم تک کوہستانی ملک کے سب باشندے یعنی سب صَیدانی ۔ان کو میں بنی اسرائیل کے سامنے سے نکال ڈالونگا سو فقط جیسا میں نے تجھے حکم دیا ہے میراث کے طورپر اسے اسرائیلیوں کو تقسیم کر دے

7  سو تو اس ملک کو ان نو قبیلوں اور منسی کے آدھے قبیلہ کو میراث کے طور پر بانٹ دے ۔

8  منسی کے ساتھ بنی روبن اور بنی جد نے اپنی اپنی میراث پالی تھی جسے موسیٰ نے یردن کے اس پار مشرق کی طرف ان کو دیا تھا کیونکہ خداوند کے بندہ موسیٰ نے اسے ان ہی کو دیا تھا یعنی ۔

9  عروعیر سے جو وادیِ ارنون کے کنارے واقع ہے شروع کر کہ وہ شہر جو وادی کے بیچ میں ہے مِیدباکا سارا میدان دِیبون تک ۔

10  اور اموریوں کے بادشاہ سیِحون کے سب شہر جو حسبون میں سلطنت کرتا تھا بنی عمون کی سرحد تک۔

11 اور جلعاد اور جسوریوں اور معکاتیوں کی نواحی اور سارا کوہِ حرمون اور سارا بسن سلکہ تک ۔

12  اور عوج جو رفائیم کی بقیہ نسل سے تھا اور عستارات اور ادرعی میں حکمران تھا اسکا سارا علاقہ جو بسن میں تھا کیونکہ موسی نے انکو مار کر خارج کردیا تھا۔

13  تو بھی بنی اسرائیل نے جسوریوںاور معکاتیوں کو نہیں نکالا چُنانچہ جسورِی اور معکاتی آج تک اسرائیلیوں کے درمیان بسے ہوئے ہیں۔

14  فقط لاوی کے قبیلہ کو اس نے میراث نہیں دی کیونکہ خداوند اسرائیل کے خدا کی آتشِین قربانیاں اسکی میراث ہیں جیسا اس نے اس سے کہا تھا۔

15  اور موسی نے بنی رُوبن کے قبیلہ کو انکے گھرانوں کے مطابق میراث دی۔

16  اور انکی سرحد یہ تھی عروعیر سے جو وادی ارنوں کے کنارے واقع ہے اور وہ شہر جو وادی کے بیچ میں ہے اور میِدبا کے پاس کا سارا میدان ۔

17  حسبون اور اسکے سب شہر جو میدان میں ہیں۔دیبون اور بامات بعل اور بیت بعل معون۔

18  اور یہصاہ اور قدیمات اور مفعت ۔

19  اور قریتائم اورر سِبماہ اور ضرة السحرجو وادی کے کوہ میں ہے۔

20  اور بیت فغور اور پِسگہ کے دامن کی زمین اور بیت یسیموت۔

21  اور میدان کے سب شہر اور اموریوں کے بادشاہ سیحون کا سارا ملک جو حسبون میں سلطنت کرتا تھا جسے موسی نے مدیان کے رئیِسون اوی اور رقم اور صُور اور حوُر اورر ربع سیِحون کے ریئسوں سمیت جو اس ملک بستے تھے قتل کیا تھا۔

22  اور بعور کے بیٹے بلعام کو بھی جو بخومی تھا بنی اسرائیل نے تلوار سے قتل کرکے انکے مقتوُلوں کے ساتھ ملاِدیا تھا۔

23  اور یردن اور اسکی نواحی بنی رُوبن کی سرحد تھی ۔یہی شہر اور انکے گاﺅں بنی رُوبن کے گھرانوں کے مطابق انکی میراث ٹھہرے۔

24  اور موسی نے جد کے قبیلہ یعنی بنی جد کو انکے گھرانوں کے مطابق میراث دی۔

25  اور انکی سرحد یہ تھی ۔یعزیر اور جلعاد کے سب شہر اور بنی عمون کا آدھا ملک عروعیر تک جو ربہ کے سامنے ہے۔

26  اور حسبون سے رامت المصفاہ اور بطُونیم تک اور محنایم سے دبِیر کی سرحد تک۔

27  اور وادی میں بیت ہارم اور بیت نِمرہ اور سُکات اور صفون یعنی حسبون کے بادشاہ سیحون کی اقلیم کا باقی حصہ اور یردن کے پار مشرق کے طرف کِنرت کی جھیل کے اس سِرے تک یردن اور اسکی ساری نواحی ۔

28  یہی شہر اور انکے گاﺅں بنی جد کے گھرانوں کے مطابق انکی میراث ٹھہرے۔

29 اور موسی نے منسی کے آدھے قبیلہ کو بھی میراث دی ۔یہبنی منسی کے گھرانوں کے مطابق انکے آدھے قبیلہ کے لئے تھی۔

30  اورانکی سرحد یہ تھی ۔محنایم سے لیکر سارا بسن اور بسن کے بادشاہ عوج کی تمام اقلیم اور یا یئِر کے سب قصبے جو بسن میں ہیں وہ ساٹھ شہر ہیں۔

31  اور آدھا جلعاد اور عستارات اور ادرعی جو بسن کے بادشاہ عوج کے شہر تھے یہ منسی کے بیٹے مکیر کی اولاد کو ملے یعنی مکیر کی اولاد کے آدھے آدمیوں کو انکے گھرانوں کے مطابق یہ ملے۔

32  یہ وہ حصے ہیں جن کو مو سیٰ نے یریحو کے پاس موآب کے میدانوں میں یردن کے اُس پار مشرق کی طرف میراث کے طور پر تقسیم کیا۔

33  لیکن لاوی کے قبیلہ کو موسیٰ نے کوئی میراث نہیں دی کیونکہ خُداوند اسرائیل کا خُدا اُن کی میراث ہے جیسا اُس نے اُن سے خود کہا۔

  یشوؔع 14

1 اور وہ حصے جن کو کنعان کے ملک میں بنی اسرائیل نے میراث کے طور پر پایا اور جن کو العزر کاہن اور نون کے بیٹے یشوع اور بنی اسرائیل کے قبیلوں کے آبائی خاندانوں کے سرداروں نے ان کو تقسیم کیا یہ ہیں۔

2 ان کی میراث قرعہ سے دی گئی جیسا خداوند نے ساڑھے نو قبیلوں کے حق میں موسیٰ کو حکم دیا تھا ۔

3 کیونکہ موسیٰ نے یرون کے اس پار ڈھائی قبیلوں میراث ان کو دے دی تھی پر اس نے لاویوں کو ان کے درمیان کچھ میراث نہیں دی ۔

4 کیونکہ بنی یوسف کے دو قبیلے تھے منسی اور افرائیم ۔سو لاویوں کو اس ملک میں کچھ حصہ نہ ملا سوا شہروں کے جو ان کے رہنے کے لئے تھے اور ان کی نواحی کے جو ان کے چوپایوں اور مال کے لئے تھی ۔

5 جیسا خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا ویسا ہی بنی اسرائیل نے کیا اور ملک کو بانٹ لیا ۔

6 تب بنی یہوداہ جلجال میں یشوع کے پاس آئے اور قنزی یفنہ کے بےٹے کالب نے اس سے کہا تجھے معلوم ہے کہ خدا وند نے مرد خدا موسیٰ سے میری اور تیری بابت قادس برنیع میں کیا کہا تھا ۔

7 جب خداوند کے بندہ موسیٰ نے قادس برنیع سے مجھ کو اس ملک کا حال دریافت کرنے کو بھیجا اس وقت میں چالیس برس کا تھا اور میں نے اس کو وہی خبر لا دی جو میرے دل میں تھی۔

8 تو بھی میرے بھائیوں نے جو میرے ساتھ گئے تھے لوگوں کے دلوں کو پگھلا دیا لیکن میں نے خداوند اپنے خدا کی پوری پیروی کی ۔

9 تب موسیٰ نے اس دن قسم کھا کر کہا کہ جس زمین پر تیرا قدم پڑا ہے وہ ہمیشہ کے لئے تیری اور تیرے بیٹوں کی میراث ٹھہریگی کیونکہ تو خداوند میرے خدا کی پوری پیروی کی ہے ۔

10 اور اب دیکھ جب سے خداوند نے یہ بات موسیٰ سے کہی تب سے ان پینتالیس برسوں تک جن میں بنی اسرائیل بیابان میں آوارہ پھرتے رہے خداوند نے مجھے اپنے قول کے مطابق جیتا رکھا اور اب دیکھ میں آج کے دن پچاسی برس کا ہوں ۔

11 اور آج کے دن بھی میں ویسا ہی ہوں جیسا اس دن تھا جب موسیٰ نے مجھے بھیجا تھا اور جنگ کے لئے اور باہر جانے اور لوٹنے کے لئے جیسی قوت مجھ میں اس وقت تھی ویسی ہی اب بھی ہے ۔

12 سو یہ پہاڑی جس کا ذکر خداوند نے اس روز کیا تھا مجھ کو دے دے کیونکہ تو نے اس دن سن لیا تھا کہ عناقیم وہاں بستے ہیں اور وہاں کے شہر بڑے او ر فصیل دار ہیں ۔یہ ممکن ہے کہ خداوند مےرے ساتھ ہو اور میں ان کو خدداوند کے قول کے مطابق نکال دوں ۔

13 تب یشوع نے یفنہ کے بیٹے کالب کو دعا دی اور اس کو حبرون میراث کے طور پر دے دیا۔

14 سو حبرون اس وقت سے آج تک قنزی یفنہ کے بیٹے کالب کی میراث ہے اس لئے اس نے خداوند اسرائیل کے خدا کی پوری پیروی کی ۔

15 اور اگلے وقت میں حبرون کا نام قریت اربع تھا اور وہ اربع عناقیم میں سب سے بڑا آدمی تھا اور اس ملک کو جنگ سے فراغت ملی ۔

  یشوؔع 15

1 اور بنی یہوداہ کے قبیلہ کا حصہ ان کے گھرانوں کے مطابق قرعہ ڈال کر ادوم کی سرحد تک اور جنوب میں دشت صین تک جو جنوب کے انتہائی حصہ میں واقع ہے ٹھہرا۔

2 اور ان کی جنوبی حد دریای شور کے انتہائی حصہ کی اس کھاڑی سے جسکا رخ جنوب کی طرف ہے شروع ہوئی ۔

3 اور وہ عقربیم کی چڑھائی کی جنوبی سمت سے نکل صین ہوتی ہوئی قادس برنیع کے جنوب کو گئی ۔پھر حصرون کے پاس سے ادار کو جا کر قرقع کو مڑی ۔

4 اور وہاں سے عضمون ہوتی ہوئی مصر کے نالے کو جا نکلی اور اس حد کا خاتمہ سمندر پر ہوا ۔یہی تمہاری جنوبی سرحد ہوگی۔

5 اور مشرقی سرحد یردن کے دہانہ ک دریا ی شور ہی ٹھہرا اور اس کی شمالی حد اس دریا کی اس کھاڑی سے جو یردن کے دہانہ پر ہے شروع ہوئی۔

6 اور یہ حد بیت حجلہ کو جا کر اور بیت العرابہ کے شمال سے گذر کر روبن کے بیٹے بوہن کے پتھر کو پہنچی ۔

7 پھر وہاں سے وہ حد عکور کی وادی ہوتی ہوئی دبیر کو گئی اور وہاں سے شمال کی سمت چل کر جلجال کے سامنے جو ادمیم کی چڑھائی کے مقابل ہے جا نکلی ۔یہ چڑھائی ندی کے جنوب میں ہے۔ پھر وہ حد عین شمس کے چشموں کے پا س ہو کر عین راجل پہنچی ۔

8 پھر وہی حد ہنوم کے بیٹے کی وادی میں سے ہو کر یبوسیوں کی بستی کے جنوب کو گئی۔یروشلیم وہی ہے اور وہاں سے اس پہاڑ کی چوٹی کو جا نکلی جو وادی ہنوم کے مقابل مغرب کی طرف اور رفائیم کی وادی کے شمالی انتہائی حصہ میں واقع ہے ۔

9 پھر وہی حد پہاڑ کی چوٹی سے آب نفتوح کے چشمہ کو گئی اور وہاں سے کوہ عفرون کے شہر وں کے پاس جانکلی اور ادھر سے بعلہ تک جو قریت یعریم ہے پہنچی ۔

10 اور بعلہ سے ہو کر مغرب کی سمت کوہ شعیر کو پھری اور کوہ یعریم کے جو کسلون بھی کہلاتا ہے شمالی دامن کے پاس سے گذر کر بیت شمس کی طرف اترتی ہوئی تمنہ کو گئی ۔

11 اور وہاں سے وہ حد عقرون کے شمال کو جا نکلی ۔پھر وہ سکرون سے ہو کر کوہ بعلہ کے پاس سے گذرتی ہوئی یبنی ایل پر جا نکلی اور اس حد کا خاتمہ سمندر پر ہوا ۔

12 اورمغربی سرحد بڑا سمندر اور اسکا ساحل تھا ۔بنی یہوداہ کی چاروں طرف کی حد انکے گھرانوں کے مطابق یہی ہے ۔

13 اور یشوع نے اس حکم کے مطابق جو خداوند نے اسے دیا تھا یفنہ کے بیٹے کالب کو بنی یہوداہ کے درمیان عناق کے باپ اربع کا شہرقریت اربع جو حبرون ہے حصہ دیا ۔

14 سو کالب نے وہاں سے عناق کے تینوں بیٹوں یعنی سیسی اور اخیمان اور تلمی کو جو بنی عناق ہیں نکال دیا۔

15 اور وہ وہاں سے دبیر کے باشندوں پر چڑھ گیا ۔دبیر کا قدیمی نام قریت سفر تھا ۔

16 اور کالب نے کہا جو کوئی قریت سفر کو مار کر اس کو سر کر لے اسے میں اپنی بیٹی عکسہ بیاہ دونگا ۔

17 تب کالب کے بھائی قنز کے بیٹے غتنی ایل نے اس کو سر کر لیا ۔سو اس نے اپنی بیٹی عکسہ اسے بیاہ دی۔

18 جب وہ اس کے پاس آئی تو اس نے اس آدمی کو ابھارا کہ وہ اسکے باپ سے ایک کھیت مانگے ۔سو وہ اپنے گدھے پر سے اتر پڑی۔ تب کالب نے اس سے کہا تو کیا چاہتی ہے ؟

19 اس نے کہا مجھے برکت دے کیونکہ تو نے جنوب کے ملک میں کچھ زمین مجھے عنایت کی ہے ۔سو مجھے پانی کے چشمے بھی دے ۔تب اس نے اسے اوپر کے چشمے اور نیچے کے چشمے عنایت کئے ۔

20 بنی یہوداہ کے قبیلہ کی میراث انکے گھرانوں کے مطابق یہ ہے ۔

21 اور ادوم کی سرحد کی طرف جنوب میں بنی یہوداہ کے انتہائی شہر یہ ہیں ۔قبضی ایل اور عیدر اور یجور ۔

22 اور قینہ اور دیمونہ اور عدعدہ ۔

23 اور قادس اور حصور اتنان ۔

24 زیف اور تلم اور بعلوت ۔

25 اور حصور اور حدتہ اور قریت حصرون جو حصور ہے۔

26 اور امام اور سمع اور مولادہ ۔

27 اور حصار جدہ اور حشمون اور بیت فلط ۔

28 اور حصر سوعال اور بیرسبع اور بزیوتیاہ ۔

29 بعلہ اور عییم اور عضم ۔

30 اور التولد اور کسیل اور حرمہ ۔

31 اور صقلاح اور مدمنہ اور سنسناہ۔

32 اور لباﺅت اور سلحیم اور عین اور رمون ۔یہ سب انتیس شہر ہیں اور انکے گاﺅں بھی ہیں ۔

33 اور نشیب کی زمین میں استال اور صرعا ہ اور اسناہ ۔

34 اور نوح اور عین جنیم ۔نفوح اور عینام ۔

35 یرموت اور عدلام ۔شوکہ اور عزیقہ ۔

36 اور شعریم ور عدییم اور جدیرہ ور جدیرتیم ۔یہ چودہ شہر ہیں اور انکے گاﺅں بھی ہیں ۔

37 ضنان اور حداشہ اور مجدل جد ۔

38 اور دلعان اور مصفاہ او ر یقتی ایل۔

39 لکیس اور بصقت اور عجلون ۔

40 اور کبون اور لحمام اور کتلیس ۔

41 ساور جدیر وت اور بیت دجون اور نعمہ اور مقیدہ۔ یہ سولہ شہر ہیں اور ان کے گاﺅں بھی ہیں ۔

42 لبناہ اور عتر اور عسن ۔

43 اور یفتاح اور اسنہ اور نصیب ۔

44 اور قعیلہ اور اکزیت اور مرسیہ ۔یہ نو شہر ہیں اور انکے گاﺅں بھی ہیں۔

45 عقرون اور اسکے قصبے اور گاﺅں ۔

46 عقرون سے سمندر تک اشدود کے پاس کے سب شہر اور ان کے گاﺅں ۔

47 اشدود اپنے شہروں اور گاﺅں سمیت اور غزہ اپنے شہروں اور گاﺅں سمیت مصر کی ندی اور بڑے سمندر اور اسکے ساحل تک ۔

48 اور کوہستانی ملک میں سیر اور یتیرا ور شوکہ ۔

49 اور دناہ اور قریت سنہ جو دبیر ہے ۔

50 اور عناب اور استموہ اور عنیم ۔

51 اور جشن اور حولون اور جلوہ یہ گیارہ شہر ہیں اور ان کے گاﺅں بھی ہیں ۔

52 اراب اور دوماہ اور اشعان۔

53 اور ینیم اور بیت تفوح اور افیقہ ۔

54 اور حمطہ اور قریت اربع جو حبرون ہے اور صیعور ۔یہ نو شہر ہیں اور انکے گاﺅں بھی ہیں۔

55 معون کرمل اور زیف اور یوطہ ۔

56 اور یزعیل اور یقدعام اور ز نوح ۔

57 قین جبعہ اور تمنہ ۔یہ دس شہر ہیں اور ان کے گاﺅں بھی ہیں ۔

58 حلحول اور بیت صور اور جدور ۔

59 اور معرات اور بیت عنوت اور التقون ۔یہ چھ شہر ہیں اور انکے گاﺅں بھی ہیں۔

60 قریت بعل جو قریت یعریم ہے اور ربہ یہ دو شہر ہیں اور ان کے گاﺅں بھی ہیں ۔

61 اور بیابان میں بیت عرابہ اور مدین اور سکاکہ ۔

62 اور نبسان اور نمک کا شہر اور عین جدی ۔یہ چھ شہر ہیں اور انکے گاﺅں بھی ہیں ۔

63 اور یبوسیوں کو جو یروشلیم کے باشندے تھے بنی یہوداہ نکال نہ سکے ۔سو یبوسی بنی یہوداہ کے ساتھ آج کے دن تک یروشلیم میں بسے ہوئے ہیں ۔

  یشوؔع 16

1 اور بنی یوسف کا حصہ قرعہ ڈالکر یریحو کے پاس کے یردن سے شروع ہوا یعنی مشرق کی طرف یریحو کے چشمے بلکہ بیابان پڑا ۔پھر اس کی حد یر یحو سے کوہستانی ملک ہوتی ہوئی بیت ایل کو گئی۔

2 پھر بیت ایل سے نکل کر لوز کو گئی اور ارکیوں کی سرحد کے پاس سے گذرتی ہوئی عطارات پہنچی۔

3 اور وہاں سے مغرب کی طرف یفلیطیوں کی سرحد سے ہو تی ہوئی نیچے کے بیت حورون بلکہ جزر کو نکل گئی اور اس کا خاتمہ سمندر پر ہوا ۔

4 پس بنی یوسف یعنی منسی اور افرائیم نے اپنی اپنی میراث پر قبضہ کیا ۔

5 اور بنی افرائیم کی سرحد انکے گھرانوں کے مطابق یہ تھی ۔مشرق کی طرف اوپر کے بیت حورون تک عطارات ادار انکی حد ٹھہری ۔

6 اور شمال کی طرف وہ حد مغرب کے مکمتاہ ہوتی ہوئی مشرق کی طرف تانت سیلا کو مڑی اور وہاں سے ینوحا ہ کے مشرق کو گئی ۔

7 اور ینوحاہ سے عطارات اور نعراتہ ہوتی ہوئی یریحو پہنچی اور پھر یردن کو جا نکلی ۔

8 اور وہ حد تفوح سے نکل کر مغرب کی طرف قاناہ کے نالے کو گئی اور اس کا خاتمہ سمندر پر ہو ا۔ بنی افرائیم کے قبیلہ کی میراث انکے گھرانوں کے مطابق یہی ہے ۔

9 اور اس کے ساتھ بنی افرائیم کے لئے بنی منسی کی میراث میںبھی شہر الگ کئے گئے اور ان سب شہروں کے ساتھ ان کے گاﺅں بھی تھے ۔

10 اور انہوں نے کنعانیوں کو جوجزر میں رہتے تھے نہ نکالا بلکہ وہ کنعانی آج کے دن تک افرائیمیوں میں بسے ہوئے ہیں اور خادم بن کر بیگار کا کام کرتے ہیں ۔

  یشوؔع 17

1 اور منسی کے قبیلہ کا حصہ قرعہ ڈال کر یہ ٹھہرا کیونکہ وہ یوسف کا پہلوٹھا تھا اور چونکہ منسی کا پہلوٹھا بیٹا مکیر جو جلعاد کا باپ تھا جنگی مرد تھا اسلئے اسکو جلعاد اور بسن ملے ۔

2 سو یہ حصہ بنی منسی کے باقی لوگوں کے لئے ان کے گھرانوں کے مطابق تھا یعنی بنی ابیعزر اور بنی خلق اور بنی اسری ایل اور بنی سکم اور بنی حضر اور بنی سمید ع کے لئے ۔یوسف کے بیٹے منسی کے فرزند نرینہ اپنے اپنے گھرانے کے مطابق یہی تھے۔

3 اور صلافحادبن جلعاد بن مکیر بن منسی کے بیٹے نہیں بلکہ بیٹیاں تھیں اور اس کی بیٹیوں کے نام یہ ہیں محلاہ اور نوعاہ اور حجلا ہ اور ہلکاہ اور ترضاہ ۔

4 سو الیعزر کاہن اور نون کے بیٹے یشوع اور سرداروں کے آگے آکر کہنے لگیں کہ خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا کہ وہ ہم کو ہمارے بھائیوں کے درمیان میراث دے چنانچہ خداوند کے حکم کے مطابق اس نے ان کے باپ کے بھائیوں کے درمیان ان کو میراث دی۔

5 سو منسی کو جلعاد اور بسن کے ملک کو چھوڑ کر جو یردن کے اس پار ہے دس حصے اور ملے ۔

6 کیونکہ منسی کی بیٹیوں نے بھی بیٹوں کے ساتھ میراث پائی اور ممنسی کے باقی بیٹوں کو جلعاد کاملک ملا ۔

7 او ر آشر سے لے کر مکمتاہ تک جو سکم کے مقابل ہے منسی کی حد تھی اور وہی حد دہنے ہاتھ پر عین تفوح کے باشندوں تک چلی گئی ۔

8 یوں تفوح کی زمین تو منسی کی ہوئی پر تفوح شہر جو منسی کی سرحد پر تھا بنی افرائیم کا حصہ ٹھہرا ۔

9 پھر وہاں سے وہ حد قاناہ کے نالے کو اتر کر اس کے جنوب کی طرف پہنچی ۔یہ شہر جو منسی کے شہروں کے درمیان ہیں افرائیم کے ٹھہرے اور منسی کی حد اس نالے کے شمال کی طرف سے ہو کر سمندر پر ختم ہوئی ۔

10  سو جنوب کی طرف افرائیم کی اور شمال کی طرف منسی کی میراث پڑی اور اس کی سرحد سمندر تھی۔یوں وہ دونوں شمال کی طرف آشر سے مشرق کی طرف اشکار سے جا ملیں ۔

11 اور اشکار اور آشر کی حد میں بیت شان اور اس کے قصبے اور ابلیعام اور اس کے قصبے اور اہل دور اور اس کے قصبے اور اہل عین دور اور اس کے قصبے اور اہل تعناک اور اس کے قصبے اور اہل مجدو اور اس کے قصبے بلکہ تینوں مرتفع مقامات منسی کو ملے ۔

12 تو بھی بنی منسی ان شہروں کے رہنے والوں کو نکال نہ سکے بلکہ اس ملک میں کنعانی بسے ہی رہے۔

13 اور جب بنی اسرائیل زور آور ہو گئے تو انہوں نے کنعانیوں سے بیگار کا کام لیا اور ان کو بالکل نکال باہر نہ کیا ۔

14 اور بنی یوسف نے یشوع سے کہا کہ تو نے کیوں قرعہ ڈال کر ہم فقط ایک ہی حصہ میراث کے لئے دیا اگرچہ ہم بڑی قوم ہیں کیونکہ خداوند نے ہم کو برکت دی ہے؟

15 یشوع نے ان کو جواب دیا کہ اگر تم بڑی قوم ہو تو جنگل میں جاﺅ اور وہاں فرزیوں اور رفائیم کے ملک کو اپنے لئے کاٹ کر صاف کر لو کیونکہ افرئیم کا کوہستانی ملک تمہارے لئے بہت تنگ ہے ۔

16  بنی یوسف نے کہا کہ یہ کوہستانی ملک ہمارے لئے کافی نہیں ہے اور سب کنعانیوں کے پاس جو نشیب کے ملک میں رہتے ہیں یعنی وہ جو بیت شان اور اس کے قصبوں میں اور جو یزرعیل کی وادی میں رہتے ہیں دونوں کے پاس لوہے کے رتھ ہیں ۔

17 یشوع نے بنی یوسف یعنی افرائیم اور منسی سے کہا کہ تم بڑی قوم ہو او ر بڑا زور رکھتے ہو ۔سو تمہارے لئے فقط ایک ہی حصہ نہ ہوگا ۔

18 بلکہ یہ کوہستانی ملک بھی تمہارا ہو گا کیونکہ اگرچہ وہ جنگل ہے تم اسے کاٹ کر صاف کر ڈالنا اور اس کے مخارج بھی تمہارے ہی ٹھہریں گے کیونکہ تم کنعانیوںکو نکال دو گے اگرچہ ان کے پاس لوہے کے رتھ ہیں اور وہ زور آور بھی ہیں ۔

  یشوؔع 18

1 اور بنی اسرائیل کی ساری جماعت نے سیلا میں جمع ہو کر خیمئہ اجتماع کو وہاں کھڑا کیا اور وہ ملک انکے آگے مغلوب ہو چکا تھا ۔

2 اور بنی اسرائیل میں سات قبیلے ایسے رہ گئے تھے جنکی میراث انکو تقسیم ہونے نہ پائی تھی ۔

3 اور یشوع نے بنی اسرائیل سے کہا کہ تم کب تک اس ملک پر قبضہ کرنے میں جو خداوند تمہارے باپ داد کے خدا نے تم کو دیا ہے سستی کرو گے ؟

4 سو تم اپنے لئے ہر قبیلہ میں سے تین شخص چن لو ۔میں انکو بھیجو نگا اور وہ جا کر اس ملک میں سیر کریں گے اور اپنی اپنی میراث کے موافق اسکا حال لکھ کر میرے پاس آئینگے ۔

5 وہ اس کے سات حصے کرینگے۔ یہوداہ اپنی سرحد میں جنوب کی طرف اور یوسف کا خاندان اپنی سرحد میں شمال کی طرف رہیگا۔

6 سو تم اس ملک کے سات حصے لکھ کر میرے پاس یہاں لاﺅ تا کہ میں خداوند کے آگے جو ہماراخدا ہے تمہارے لئے قرعہ ڈالوں ۔

7 کیونکہ تمہارے درمیا ن لاویوں کا کوئی حصہ نہیں اسلئے کہ خداوند کی کہانت ان کی میراث ہے اور جد اور روبن اور منسی کے آدھے قبیلہ کو یردن کے اس پار مشرق کی طرف میراث مل چکی ہے جسے خداوند کے بندہ موسیٰ نے ان کو دیا ۔

8 پس وہ مرد اٹھ کر روانہ ہوئے اور یشوع نے ان کو جو اس ملک کا حال لکھنے کے لئے گئے تاکید کی کہ تم جا کر اس ملک میں سیر کرو اور اس کا حال لکھ کر میرے پاس آﺅ اور میں سیلا میں خداوند کے آگے تمہارے لئے قرعہ ڈالونگا ۔

9 چنانچہ انہوں نے جا کر اس ملک میں سیر کی اور شہروں کے سات حصے کر کے ان کا حال کتاب میں لکھا اور سیلا کی خیمہ گاہ میں یشوع کے پا س لوٹے ۔

10 تب یشوع نے سیلا میں ان کے لئے خداوند کءحضور قرعہ ڈالا اور وہیں یشوع نے اس ملک کو بنی اسرائیل کی تقسیموں کے مطابق ان کو بانٹ دیا ۔

11 اور بنی بینمین کے قبیلہ کا قرعہ انکے گھرانوں کے مطابق نکلا اور انکے حصہ کی حد بنی یہوداہ اور بنی یوسف کے درمیان پڑی ۔

12 سو انکی شمالی حد یردن سے شروع ہو ئی اور یہ حد یریحو کے پاس سے شمال کی طرف گذر کر کوہستانی ملک سے ہوتی ہوئی مغرب کی طرف بیت آون کے بیابان تک پہنچی ۔

13 اور وہ حد وہاں سے لوز کو جو بیت ایل ہے گئی اور لوز کے جنوب سے اس پہاڑ کے برابر ہو تی ہوئی نیچے کے بیت حورون کے جنوب میں ہے عطارات ادار کو جا نکلی ۔

14 اور وہ مغرب کی طرف سے مڑ کر جنوب کو جھکی اور بیت حورون کو سامنے کے پہاڑ سے ہوتی ہوئی جنوب کی طرف بنی یہوداہ کے ایک شہر قریت بعل تک جو قریت یعریم ہے چلی گئی ۔یہ مغربی حصہ تھا ۔

15 اور جنوبی حد قریت یعریم کی انتہا سے شروع ہو ئی اور وہ حد مغرب کی طرف آب نفتوح کے چشمہ تک چلی گئی ۔

16 اور وہاں سے وہ حد اس پہاڑ کے سرے تک جو ہنوم کے بیٹے کی وادی کے سامنے ہے گئی ۔یہ رفائیم کی وادی کے شمال میں ہے اور پھر وہاں سے جنوب کی طرف ہنوم کی وادی اور یبوسیوں کے برابر سے گذرتی ہوئی عین راجل پہنچی ۔

17 وہاں سے وہ شمال کی طرف مڑ کر اور عین شمس سے گذر تی ہو ئی جلیلوت کو گئی جو ادمیم کی چڑھائی کے مقابل ہے اور وہاں سے روبن کے بیٹے بوہن کے پتھر تک پہنچی ۔

18 اورپھر شمال کو جا کر میدان کے مقابل رخ سے نکلتی ہوئی میدان ہی میں جا اتری ۔

19 پھر وہ حد وہاںسے بیت حجلہ کے شمالی پہلو تک پہنچی اور اس حد کا خاتمہ دریا ی شور کی شمالی کھاڑی پر ہوا جو یردن کے جنوبی سرے پر ہے ۔یہ جنوب کی حد تھی ۔

20 اور اس کی مشرقی سمت کی حد یردن ٹھہرا ۔بنی بنیمین کی میراث انکی چوگرد کی حدوں کے اعتبار سے اور انکے گھرانوں کے موافق یہ تھی۔

21 اور بنی بنیمین کے قبیلہ کے شہر انکے گھرانوں کے موافق یہ تھے ۔یریحو اور بیت حجلہ اور عیمق قصیص ۔

22 اور بیت عرابہ اور صمریم اور بیت ایل۔

23 اور عویم اور فارہ اور عفرہ ۔

24 اور کفر العمونی اور غفنی اور جبع ۔یہ بارہ شہر تھے اور ان کے گاﺅں بھی تھے ۔

25 اور جبعون اور رامہ اور بیروت۔

26 مصفاہ اور کفیرہ اور موضہ ۔

27 اور رقم اور ارفیل اور ترالہ ۔

28 اور ضلع الف اورر یبوسیوں کاشہر جو یروشلیم ہے اور جبعت اور قریت ۔یہ چودہ شہر ہیں اور ان کے گاﺅں بھی ہیں ۔بنی بینمین کی میراث انکے گھرانوں کے موافق یہ ہے ۔

  یشوؔع 19

1 اور دورسرا قرعہ شمعون کے نام پر بنی شمعون کے قبیلہ کے واسطے انکے گھرانوں کے موافق نکلا اور انکی میراث بنی یہوداہ کی میراث کے درمیان تھی ۔

2 اور انکی میراث بیرسبع یا سبع تھا اور مولا دہ۔

3 اور حصار سعول اور بالاہ اور عضم ۔

4 اور التولد اور بتول اور حرمہ۔

5 اور صقلاح اور بیت مرکبوت اور حصار سوسہ ۔

6 اور بیت لباﺅت اور ساروحن ۔یہ تیرہ شہر تھے اور ان کے گاﺅں بھی تھے۔

7 عین اور رمون اور عتر اورعسن ۔یہ چار شہر تھے اور ان کے گاﺅں بھی تھے ۔

8 اور وہ سب گاﺅں بھی ان کے تھے جو ان شہروں کے آس پاس بعلات بیر یعنی جنوب کے رامہ تک ہیں ۔بنی شمعون کے قبیلہ کی میراث ان کے گھرانوں کے موافق یہ ٹھہری ۔

9 بنی یہوداہ کی ملکیت میں سے بنی شمعون کی میراث لی گئی کیونکہ بنی یہوداہ کا حصہ ان کے واسطے بہت زیادہ تھا ۔اس لئے بنی شمعون کو ان کی میراث کے درمیان میراث ملی ۔

10 اور تیسرا قرعہ بنی زبولون کا ان کے گھرانے کے موافق نکلا اور ان کی میراث کی حد سارید تک تھی ۔

11 اور ان کی حد مغرب کی طرف مرعلہ ہوتی ہوئی دباست تک گئی اور اس ندی سے جو یقعنام کے آگے ہے جا ملی ۔

12 اور سارید سے مشرق کی طرف مڑ کر وہ کسلوت تبور کی سرحد کو گئی اور وہاں سے دبرت ہوتی ہوئی یفیع کو جا نکلی ۔

13 اور وہاں سے مشرق کی طرف جتہ حیفر اورعتہ قاضین سے گذرتی ہوئی رمون کو گئی جو نیعہ ک پھیلا ہو ا ہے ۔

14 اور وہ حد اس کے شمال سے مڑ کر حناتون کو گئی اور اور اس کا خاتمہ افتاح ایل کی وادی پر ہوا ۔

15 اور قطات اور نحلال اور سمرون اور ادالہ اور بیت لحم ۔یہ بارہ شہر اور انکے گاﺅں ان لوگوں کے ٹھہرے ۔

16 یہ سب شہر اور ان کے گاﺅں بنی زبولون کے گھرانوں کے موافق انکی میراث ہے ۔

17 اور چوتھا قرعہ اشکار کے نام پر بنی اشکار کے لئے انکے گھرانوں کے موافق نکلا ۔

18 اور ان کی حد یزرعیل اور کسولوت اور شونیم ۔

19 اور حفاریم اور شیون اور اناخرات ۔

20 اور ربیت اور قسیون اور ابض ۔

21 اور ریمت اور عین جنیم اور عین حدہ اور بیت فصیص تک تھی ۔

22 اور وہ حد تبور اور شخصیماہ اور بیت شمس سے جاملی اور ان کی حد کا خاتمہ یردن پر ہوا۔ یہ سولہ شہر تھے اور ان کے گاﺅں بھی تھے ۔

23 یہ شہر اور انکے گاﺅں بنی اشکار کے گھرانوں کے موافق انکی میراث ہے ۔

24 اور پانچواں قرعہ بنی آشر کے قبیلہ کے لئے انکے گھرانوں کے موافق نکلا ۔

25 اور خلقت اور خلی اور بطن اور اکشاف ۔

26 اور الملک اور عماد اور مسال انکی حد ٹھہرے اور مغرب کی طرف کرمل اور سیحور لبنات تک پہنچی ۔

27 اور وہ مشرق کی طرف مڑ کر بیت دجون کو گئی اور پھر زبولون تک اور وادی افتاح ایل کے شمال سے ہوکر بیت العمق اور نفی ایل تک پہنچی اور پھر کبول کے بائیں کو گئی ۔

28 اور عبرون اور رحوب اور حمون اور قاناہ بلکہ بڑے صیدا تک پہنچی ۔

29 پھر وہ حد رامہ ضور کے فصیل دار شہر کی طرف کو جھکی اور وہاں سے مڑ کر حوسہ تک گئی اور اس کا خاتمہ اکزیب کی نواحی کے سمندر پر ہوا ۔

30 اور عمہ اور افیق اور رحوب بھی انکو ملے ۔یہ بائیس شہر تھے اور انکے گاﺅں بھی تھے ۔

31 بنی آشر کے قبیلہ کی میراث انکے گھرانوں کے موافق یہ شہر او ان کے گاﺅں تھے ۔

32 چھٹا قرعہ بنی نفتالی کے نام پر بنی نفتالی کے قبیلہ کے لئے ان کے گھرانوں کے موافق نکلا۔

33 اور ن کی سرحد حلف سے ضعننیم کے بلوط سے ادامی نقب اور یبنی ایل ہوتی ہوئی لقوم تک تھی اور اسکا خاتمہ یردن پر ہوا ۔

34 اور وہ حد مغرب کی طرف مڑ کر ازنوت تبور سے گذرتی ہوئی حقوق کو گئی اور جنوب میں زبولون تک اور مغرب میں آشر تک اور مشرق میں یہوداہ کے حصہ کے یردن تک پہنچی ۔

35 اور فصیل دار شہر یہ ہیں یعنی صدیم اور صیر اور حمات اور رقت اورر کنرت ۔

36 اور ادامہ اور رامہ اور حصور ۔

37 اور قادس اور ادرعی اور عین حصور۔

38 اور اردن اور مجدال ایل اور حریم اور بیت عنات اور بیت شمس ۔

39 یہ انیس شہر تھے اور انکے گاﺅں بھی تھے ۔یہ شہر اور انکے گاﺅں بنی نفتالی کے قبیلہ کے گھرانوں کے موافق انکی میراث ہے ۔

40 اور ساتواں قرعہ بنی دان کے قبیلہ کے لئے انکے گھرانوں کے موافق نکلا۔ ا

41 ور انکی میراث کی حد یہ ہے ۔صرعاہ اور استال اور عیر شمس ۔

42 اور شعلبین اور ایالون اور اتلاہ۔

43  اور ایلون اور تمناتہ اور عقرون ۔

44 اور التقیہ اور جنتتون اور بعلات ۔

45 اور یہوداور بنی برق اور جات رمون ۔

46 اور مے یرقون اور رقون مع اس سرحد کے جو یافہ کے مقابل ہے۔

47 اور بنی دان کی حد انکی اس حد کے علاوہ بھی تھی کیونکہ بنی دان نے جاکر لشم سے جنگ کی اور اسے سر کر کے اس کو تلوار کی دھار سے مارا اوت اس پر قبضہ کر کے وہاں بسے اور اپنے باپ دان کے نام پر لشم کا نام دان رکھا۔

48 یہ سب شہر اور ان کے گاﺅں بنی دان کے قبیلہ کے گھرانوں کے موافق ان کی میراث ہے ۔

49 پس وہ اس ملک کومیراث کے لئے اکی سرحدوں کے مطابق تقسیم کرنے سے فارغ ہوئے اور بنی اسرائیل نے نون کے بیٹے یشوع کو اپنے درمیان میراث دی۔

50 انہوں نے خداوند کے حکم کے مطابق وہی شہر جسے اس نے مانگا تھا یعنی افرائیم کے کوہستانی ملک کا تمنت سرح اسے دیا اور وہ اس شہر کو تعمیر کر کے اس میں بس گیا ۔

51 یہ وہ میراثی حصے ہیں جن کو الیعز ر کاہن اور نون کے بیٹے یشوع اور بنی اسرائیل کے قبیلوں کے آبائی خاندانوں کے سرداروں نے سیلا میں خیمہ اجتماع کے دروازہ پر خداوند کے حضور قرعہ ڈالکر میراث کے لئے تقسیم کیا ۔ یوں وہ اس ملک کی تقسیم سے فارغ ہوئے۔

  یشوؔع 20

1 اورداوند نے یشوع سے کہا کہ ۔

2 بنی اسرائیل سے کہہ کہ اپنے لئے پناہ کے شہر جنکی بابت میں نے موسیٰ کی معرفت تم کو حکم کیا مقرر کرو۔

3 تا کہ وہ خونی جو بھول سے اور نادانستہ کسی کو مارڈالے وہاں بھاگ جائے اور وہ خون کے انتقا م لینے والے سے تمہاری پناہ ٹھہریں ۔

4 وہ ان شہروں میں سے کسی میں بھاگ جائے اور اس شہر کے دروازہ پر کھڑا ہو کر اس شہر کے بزرگوں کو اپنا حال کہہ سنائے۔ تب وہ اسے شہر میں اپنے ہاں لے جا کر کوئی جگہ دیں تاکہ وہ ان کے درمیان رہے ۔

5 اور اگر خون کا انتقام لینے والا اس کا پیچھا کرے تو وہ اس خونی کو اس کے حوالہ نہ کریں کیونکہ اس نے اپنے پروسی کو نادانستہ مارا اور پہلے سے اس کی اس سے عداوت نہ تھی ۔

6 اور وہ جب تک فیصلہ کے لئے جماعت کے آگے کھڑا نہ ہو اور ان دونوں کا سردار کاہن مر نہ جائے تب تک اسی شہر میں رہے ۔اس کے بعد وہ خونی لوٹ کر اپنے شہر اور اپنے گھر میں یعنی اسی شہر میں آئے جہاں سے وہ بھاگا تھا ۔

7 پس انہوں نے نفتالی کے کوہستانی ملک میں جلیل کے قادس کو اور افرائیم کے کوہستانی ملک میں سکم کو اور یہوداہ کے کوہستانی ملک میں قریت اربع کو جو حبرون ہے الگ کیا ۔

8 اور یریحو کے پاس کے یردن کے مشرق کی طرف روبن کے قبیلہ کے میدان میں بصر کو جو بیابان میں ہے اور جد کے قبیلہ کے حصہ میں رامہ کو جو جلعاد میں ہے اور منسی کے قبیلہ کے حصہ میں جولان کو جو بسن میں ہے مقرر کیا۔

9 یہی وہ شہر ہیں جو سب بنی اسرائیل اور ان مسافروں کے لئے جو ان کے درمیان بستے ہیں اسلئے ٹھہرائے گئے کہ جو کوئی نادانستہ کسی کو قتل کرے وہ وہاں بھاگ جائے اور جب تک وہ جماعت کے آگے کھڑا نہ ہو تب تک خون کے انتقام لینے والے کے ہاتھ سے مارا نہ جائے ۔

  یشوؔع 21

1 تب لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سردار الیعزر کاہن اور نون کے بیٹے یشوع اور بنی اسرائیل کے قبیلوں کے آبائی خاندان کے سرداروں کے پاس آئے ۔

2 اورر ملک کنعان کے سیلا میں اس سے کہنے لگے کہ خداوند نے موسیٰ کی معرفت ہمارے رہنے کےلئے شہر اور ہمارے چوپایوں کے لئے ان کی نواحی کے دینے کا حکم دیا تھا ۔

3 سو بنی اسرائیل نے اپنی اپنی میراث میں سے خداوند کے حکم کے مطابق یہ شہر اور ان کی نواحی لاویوں کو دی ۔

4 اور قرعہ قہاتیوں کے گھرانوں کے نام نکلا اور ہارون کاہن کی اولاد کو جو لاویوں میں سے تھی قرعہ سے یہوداہ کے قبیلہ اور شمعون کے قبیلہ اور بنیمین کے قبیلہ میں سے تیرہ شہر ملے ۔

5 اور باقی بنی قہات کو افرائیم کے قبیلہ کے گھرانوں اور دان کے قبیلہ اور منسی کے آدھے قبیلہ میں سے دس شہر قرعہ سے ملے ۔

6 اور بنی جیرسون کو اشکار کے قبیلہ کے گھرانوں اور آشر کے قبیلہ اور نفتالی کے قبیلہ اور منسی کے آدھے قبیلہ میں سے جو بسن میں ہے تیرہ شہر قرعہ سے ملے۔

7 اور بنی مراری کو ان کے گھرانوں کے مطابق روبن کے قبیلہ اور جد کے قبیلہ اور زبولون کے قبیلہ میں سے بارہ شہر ملے ۔

8 اور بنی اسرائیل نے قرعہ ڈال کر ان شہروں اور انکی نواحی کو جیسا خداوند نے موسیٰ کی معرفت فرمایا تھا لاویوں کو دیا ۔

9 انہوں نے بنی یہوداہ کے قبیلہ اور بنی شمعون کے قبیلہ میں سے یہ شہر دئے جن کے نام یہاں مذکور ہیں ۔

10 اور یہ قہاتیوں کے خاندانو ں میں سے جو لاوی کی نسل میں سے تھے بنی ہارون کو ملے کیونکہ پہلا قرعہ ان کے نام کا تھا ۔

11 سو انہوں نے یہوداہ کے کوہستانی ملک میں عناق کے باپ اربع کے شہر قریت اربع جو حبرون کہلاتا ہے مع اس کی نواحی کے ان کو دیا۔

12 لیکن اس شہر کے کھیتوں اور گاﺅں کو انہوں نے یفنہ کے بیٹے کالب کو میراث کے طور پر دیا ۔

13 سو انہوں نے ہارون کاہن کی اولاد کو حبرون جو خونی کی پناہ کا شہر تھا اور اس کی نواحی اور لبناہ اور اسکی نواحی ۔

14 اور یتیر اور اسکی نواحی اقر استموع اور اس کی نواحی ۔

15 اور حولون اور اس کی نواحی اور دبیر اور اس کی نواحی ۔

16 اور عین اور اس کی نواحی اور یوطہ اور اس کی نواحی اور بیت شمس اور اس کی نواحی یعنی یہ نو شہر ان دونوں قبیلوں سے لے کر دئے ۔

17 اور بینمین کے قبیلہ سے جبعون اور اس کی نواحی اور جبع اور اس کی نواحی ۔

18 اور عنوت اور اس کی نواحی اور علمون اور اس کی نواحی ۔یہ چار شہر دئے گئے ۔

19 سو بنی ہارون کے جو کاہن ہیں سب شہر تیرہ تھے جن کے ساتھ ان کی نواحی بھی تھی۔

20 اور بنی قہات کے گھرانوں کو جو لاوی تھے یعنی باقی بنی قہات کو افرائیم کے قبیلہ سے یہ شہر قرعہ سے ملے ۔

21 اور انہوں نے افرائیم کے کوہستانی ملک میں ان کو سکم شہر اور اس کی نواحی تو خونی کی پناہ کے لئے اور جزر اور اس کی نواحی ۔

22 اور قبضیم اور اس کی نواحی اور بیت حورون اور اس کی نواحی یہ چار شہر دئے ۔

23 اور دان کے قبیلہ سے التقیہ اور اس کی نواحی اور جبتون اور اس کی نواحی۔

24 اور ایالون اور اسکی نواحی اور جات رمون اور اس کی نواحی ۔یہ چار شہر دئے ۔

25 اور منسی کے آدھے قبیلہ سے تعناک اور اس کی نواحی اور جات رمون اور اس کی نواحی ۔یہ دو شہر دئے ۔

26 باقی بنی قہات کے گھرانوں کے سب شہر اپنی اپنی نواحی سمیت دس تھے ۔

27 اور بنی جیرسون کو جو لاویوں کے گھرانوں میں سے ہیں منسی کے دوسرے آدھے قبیلہ میں سے انہوں نے بسن میں جولان اور اس کی جواحی تو خونی کی پناہ کے لئے اور بعستراہ اور اس کی نواحی یہ دو شہر دئے ۔

28 اور اشکار کے قبیلہ سے قسیون اور اس کی نواحی اوردبرت اور اس کی نواحی ۔

29 یرموت اور اس کی نواحی اور عین جنیم اور اس کی نواحی ۔یہ چار شہر دئے۔

30 اور آشر کے قبیلہ سے مسال اوراس کی نواحی اور عبدون اورا سکی نواحی۔

31 خلقت اور اس کی نواحی اور رحوب اور اس کی نواحی۔ یہ چار شہر دئے ۔

32 اور نفتالی کے قبیلہ سے جلیل میں قادس اور اس کی نواحی تو خونی کی پناہ کے لئے اور حمات دور اور اسکی نواحی اور قرتان اور اس کی نواحی ۔یہ تین شہر دئے ۔

33 سو جیرسونیوں کے گھرانوں کے مطابق ان کے سب شہر اپنی اپنی نواحی کے سمیت تیرہ تھے۔

34 اور بنی مراری کے گھرانوں کو جو باقی لاوی تھے زبولون کے قبیلہ سے یقنعام اورا سکی نواحی ۔قرتاہ اور اس کی نواحی۔

35 دمنہ اور اس کی نواحی نہلال اور اس کی نواحی ۔یہ چار شہر دئے ۔

36 اور روبن کے قبیلہ سے بصر اور اس کی نواحی ۔یصہ اور اس کی نواحی۔

37 قدیمات اور اس کی نواحی اور مفعت اور ا سکی نواحی ۔یہ چار شہر دئے ۔

38 اور جد کے قبیلہ سے جلعادمیں رامہ اور اس کی نواحی تو خونی کی پناہ کے لئے اور محنایم اورا س کی نواحی ۔

39 حسبون اور اس کی نواحی ۔یعزیر اوراس کی نواحی ۔کل چار شہر دئے ۔

40 سو یہ سب شہر ان کے گھرانوں کے مطابق بنی مراری کے تھے ۔جو لاویوں کے گھرانوں کے باقی لوگ تھے ان کو قرعہ سے بارہ شہر ملے۔

41 پس بنی اسرائیل کی ملکیت کے درمیان لاویوں کے سب شہر اپنی اپنی نواحی سمیت اڑتالیس تھے ۔

42 ان شہروں میں سے ہر ایک شہر اپنے گرد کی نواحی سمیت تھا ۔سب شہر ایسے ہی تھے ۔

43 یو ں خداوند نے اسرائیلیوں کا وہ سارا ملک دیا جسے ان کے باپ داد ا کو دینے کی قسم اس نے کھائی تھی اور وہ اس پر قابض ہو کر اس میں بس گئے ۔

44 اور خداوند نے ان سب باتوں کے مطابق جن کی قسم اس نے ان کے باپ دادا سے کھائی تھی چاروں طرف سے انکو آرام دیا اور ان کے سب دشمنو ں میں سے ایک آدمی بھی ان کے سامنے کھڑا نہ رہا۔ خداوند نے ان کے سب دشمنوں کو ان کے قبضہ میں کر دیا ۔

45 اور جتنی اچھی باتیں خداوند نے اسرائیل کے گھرانے سے کہی تھیں ان میں سے ایک بھی نی چھوٹی ۔سب کی سب پوری ہوئیں ۔

  یشوؔع 22

1 اس وقت روبینیوں اور جدیوں اور منسی کے آدھے قبیلہ کو بلا کر ۔

2 ان سے کہا کہ سب کچھ جو خداوند کے بندہ موسیٰ نے تم کو فرمایا تم نے مانا اور جو کچھ میں نے تم کو حکم دیا اس میں تم نے میری بات مانی ۔

3 تم نے اپنے بھائیوں کو اس مدت میں آج کے دن تک نہیں چھوڑا بلکہ خداوند اپنے خدا کے حکم کی تاکید پر عمل کیا ۔

4 اور اب خداوند تمہارے خدا نے تمہارے بھائیوں کو جیسا اس نے ان سے کہا تھا آرام بخشا ہے سو تم اب لوٹ کر اپنے اپنے ڈیرے کواپنی میراثی سر زمین میں جو خدا وند کے بندہ موسیٰ نے یردن کے اس پار تم کو دی ہے چلے کاﺅ ۔

5 فقط اس فرمان اور شرع پر عمل کرنے کی نہایت احتیاط رکھنا جسکا حکم خداوند کے بندہ موسیٰ نے تم کو دیا کہ تم خداوند اپنے خدا سے محبت رکھو اور اس کی سب راہوں پر چلو اور اس کے حکموں کو مانو اور اس سے لپٹے رہو اور اپنے سارے دل اور اپنی ساری جان سے اس کی بندگی کرو ۔

6 اور یشوع نے برکت دے کر ان کو رخصت کیا اور وہ اپنے اپنے ڈیرے کو چلے ۔

7 منسی کے آدھے قبیلہ کو تو موسیٰ نے بسن میں میراث دی تھی لیکن اس کے دوسرے آدھے کو یشوع نے ان کے بھائیوں کے درمیان یردن کے اس پار مغرب کی طرف حصہ دیا اور جب یشوع نے انکو بھی برکت دے کر ۔

8 ان سے کہا کہ بڑی دولت اور بہت سے چوپائے اور چاندی اور سونا اور پیتل اور لوہا اور بہت سی پوشاک لیکر تم اپنے اپنے ڈیرے کو لوٹو اور اپنے دشمنوں کے مال غنیمت کو اپنے بھائیوں کے ساتھ بانٹ لو۔

9 تب بنی روبن اور بنی جد اور منسی کا آدھا قبیلہ لوٹے اور وہ بنی اسرائیل کے پاس سے سیلا سے جو ملک کنعان میں ہے روانہ ہوئے تا کہ وہ اپنے میراثی ملک جلعاد کو لوٹ جائیں جس کے مالک وہ خداوند کے اس حکم کے مطابق ہو ئے تھے جو اس نے موسیٰ کی معرفت دیا تھا ۔

10 اور جب وہ یردن کے پاس کے اس مقام میں پہنچے جو ملک کعنان میں ہے تو بنی روبن اور بنی جد اور منسی کے آدھے قبیلہ نے وہاں یردن کے پاس ایک مذبح جو دیکھنے میں بڑا مذبح تھا بنایا ۔

11 اور بنی اسرائیل کے سننے میں آیا کہ دیکھو بنی روبن اور بنی جد اور منسی کے آدھے قبیلہ نے ملک کنعان کے سامنے یردن کے گرد کے مقام میں اس رخ پر جو بنی اسرائیل کا ہے ایک مذبح بنایا ہے۔

12 جب بنی اسرائیل نے یہ سنا تو بنی اسرائیل کی ساری جماعت سیلا میں فراہم ہوئی تا کہ ان پر چڑھ جائے اور لڑے ۔

13 اور بنی اسرائیل نے الیعزر کاہن کےے بیٹے فینحاس کو بنی روبن اور بنی جد اور منسی کے آدھے قبیلہ کے پاس جو ملک جلعاد میں تھے بھیجا ۔

14 اور بنی اسرائیل کے قبیلہ سے ہر ایک کے آبائی خاندان سے ایک امیر کے حساب سے دس امیر اس کے ساتھ کئے ۔ان میں سے ہر ایک ہزار د رہزار اسرائیلیوں میں سے آبائی خاندان کا سردار تھا ۔

15 سووہ بنی روبن اور بنی جد اور منسی کے آدھے قبیلہ کے پاس ملک جلعاد میں آئے اور ان سے کہاکہ ۔

16 خداوند کی ساری جماعت یہ کہتی ہے کہ تم نے اسرائیل کے خدا سے یہ کیا سر کشی کی کہ آج کے دن خداوند کی پیروی سے برگشتہ ہو کر اپنے لئے ایک مذبح بنایا ور آج کے دن تم خداوند باغی ہو گئے ؟

17 کیا ہمارے لئے فغوز کی بد کاری کچھ کم تھی جس سے ہم آج کے دن تک پاک نہیں ہوئے ۔ اگرچہ خداوند کی جماعت میں وبا بھی آئی کہ۔

18 تم آج کے دن خداوند کی پروی سے برگشتہ ہوتے ہو؟اور چونکہ تم آج خداوند سے باغی ہوتے ہو اس لئے کل یہ ہو گا کہ اسرائیل کی ساری جماعت پر اس کا قہر نازل ہو گا ۔

19 اور اگر تمہارا میراثی ملک ناپاک ہے تو تم خداوند کے میراثی ملک میں پار آجاﺅ جہاں خداوند کا مسکن ہے اور ہمارے درمیان میراث لو لیکن خداوند ہمارے خدا کے مذبح کے سوا پنے لئے کوئی اور مذبح بنا کر نہ تو خداوند سے باغی ہو اور نہ ہم سے بغاوت کرو ۔

20 کیا زارح کے بیٹے عکن کی خیانت کے سبب سے جو ا س نے مخصوص کی ہوئی چیز میں کی اسرائیل کی ساری جماعت پر غضب نازل نہ ہو؟وہ شخص اکیلا ہی اپنی بدکاری میں ہلاک نہیں ہوا ۔

21  تب بنی روبن اور بنی جد اور منسی کے آدھے قبیلہ نے ہزار درہزار اسرائیلیوں کے سرداروں کو جواب دیا کہ ۔

22 خداوند خداﺅں کا خدا خداوند خداﺅں کا خدا جانتا ہے اور اسرائیلی بھی جان لیں گے ۔اگر اس میں بغاوت یا خداوند کی مخالفت ہے (تو تو ہم کو آج جیتا نہ چھوڑ)۔

23 اگر ہم نے آج کے دن اس لئے یہ مذبح بنایا ہو کہ خداوند سے برگشتہ ہو جائیں یا ا س پر سوختنی قربانی یا نذر کی قربانی یا سلامتی کے زبیحے چڑھائیں تو خداوند ہی اسکا حساب لے ۔

24 بلکہ ہم نے اس خیال اور غرض سے یہ کیا کہ کہیں آیندہ زمانہ میں تمہاری اولاد ہماری اولاد سے یہ نہ کہنے لگے کہ تم کو خداوند اسرائیل کے خدا سے کیا لینا ہے ؟

25 کیونکہ خداوند نے تو ہمارے اور تمہارے درمیان اے بنی روبن اور بنی جد یردن کو حد ٹھہرایا ہے ۔سو خداوند میں تمہارا کوئی حصہ نہیں ہے ۔یوں تمہاری اولا د ہماری اولاد سے خداوند کا خوف چھڑا دے گی ۔

26 اس لئے ہم نے کہا کہ آﺅ ہم اپنے لئے ایک مذبح بنانا شروع کریں جو نہ سوختنی قربانی کے لئے ہو اور نہ ذبیحہ کے لئے ۔

27 بلکہ وہ ہمارے اور تمہارے اور ہمارے بعد ہماری نسلوں کے درمیان گواہ ٹھہرے تا کہ ہم خداوند کے حضور ا س کی عبادت اپنی سوختنی قربانیوں اور اپنے ذبیحوں اور سلامتی کے ہدیوں سے کریں اور آیندہ زمانہ میں تمہاری اولاد ہماری اولاد سے کہنے نہ پائے کہ خداوند میں تمہارا کوئی حصہ نہیں ۔

28 اس لئے ہم نے کہا کہ جب وہ ہم سے یا ہماری اولاد سے آیندہ زمانہ میں یوں کہینگے تو ہم ان کو جواب دینگے کہ دیکھو خداوند کے مذبح کا نمونہ جسے ہمارے باپ دادا نے بنایا ۔یہ نہ سوختنی قربانی کے لئے ہے اور نہ ذبیحہ کے لئے بلکہ یہ ہمارے اور تمہارے درمیان گواہ ہے ۔

29 خدا نہ کرے کہ ہم خداوند سے باغی ہو ں اور آج خداوند کی پیروی سے برگشتہ وہ کر خداوند اپنے خدا کے مذبح کے سوا جو اس کے خیمہ کے سامنے ہے سوختنی قربانی اور نذر کی قربانی اور ذبیحہ کے لئے کوئی مذبح بنائیں ۔

30 جب فینحاس کاہن اور جماعت کے امیروں یعنی ہزار در ہزار اسرائیلیوں کے سرداروں نے جو اس کے ساتھ آئے تھے یہ باتیں سنیں جو بنی روبن اور بنی جد او ر بنی منسی نے کہیں تو وہ بہت خوش ہوئے ۔

31 تب الیعزر کے بیٹے فینحاس کاہن نے بنی روبن اور بنی جد اور بنی منسی سے کہا آج ہم نے جان لیا کہ خداوند ہمارے دمیان ہے کیونکہ تم سے خداوند کی یہ خطا نہیں ہوئی ۔سو تم نے بنی اسرائیل کو خداوند کے ہاتھ سے چھڑا لیا ۔

32 اور الیعزر کاہن کا بیٹا فینحاس اور وہ سردار جلعاد سے بنی روبن اور بنی جد کے پاس سے ملک کنعان میں بنی اسرائیل کے پاس لوٹ آئے اور ان کو یہ ماجرا سنایا ۔

33 تب بنی اسرائیل اس بات سے خوش ہوئے اور بنی اسرائیل کی خدا کی حمد کی اور پھر جنگ کے لئے ان پر چڑھائی کرنے اور اس ملک کو تباہ کرنے کا نام نہ لیا جس میں بنی روبن اور بنی جد رہتے تھے ۔

34 تب بنی روبن اور بنی جد نے اس مذبح کا نام عید یہ کہہ کر رکھا کہ وہ ہمارے درمیان گواہ ہے کہ یہواہ خدا ہے ۔

  یشوؔع 23

1 اس کے بہت دنوں بعد جب خداوند نے بنی اسرائیل کو ان کے سب گردا گرد کے دشمنوں سے آرام دیا اور یشوع بڈھا اور عم رسیدہ ہوا ۔

2 تو یشوع نے سب اسرائیلیوں اور ان کے بزرگوں اور سرداروں اور قاضیوں اور منصبداروں اور بلواکر ان سے کہا کہ میں بڈھا اور عمر رسیدہ ہوں ۔

3 اور جو کچھ خداوند تمہارے خدا نے تمہارے سبب سے ان سب قوموں کے ساتھ کیا وہ سب تم دیکھ چکے ہو کیونکہ خداند تمہارے خدا نے آپ تمہارے لئے جنگ کی ۔

4 دیکھو میں نے قرعہ ڈال کر ان باقی قوموں سمیت جنکو میں نے کاٹ ڈالا یردن سے لیکر مغرب کی طرف بڑے سمندر تک تمہارے قبیلوں کی میراث ٹھہریں ۔

5 اور خداوند تمہارا خدا ہی انکو تمہارے سامنے سے نکالے گا اور تمہاری نظر سے انکو دور کردیگا اور تم ان کے ملک پر قابض ہو گے جیساخداوند تمہارے خدا نے تم سے کہا ہے ۔

6 سو تم خوب ہمت باندھ کر جو کچھ موسیٰ کی شریعت کی کتاب میں لکھا ہے اس پر چلنا اور عمل کرنا تاکہ تم اس سے دہنے یا بائیں ہاتھ کونہ مڑ و۔

7 اور ان قوموں میں جو تمہارے درمیان ہنوز باقی ہیں نہ جاﺅ اور نہ انکے دیوتاﺅں کے نام کا ذکر کرو اور نہ ان کی قسم کھلاﺅ اور نہ ان کی پرستش کرو اور نہ انکو سجدہ کرو ۔

8 بلکہ خداوند اپنے خدا سے لپٹے رہو جیسا تم نے آج تک کیا ہے ۔

9 کیونکہ خداوند نے بڑی بڑی اور زور آور قوموں کو تمہارے سامنے سے دفع کیا بلکہ تمہارا یہ حال رہا کہ آج تک کوئی آدمی تمہارے سامنے ٹھہر نہ سکا ۔

10 تمہارا ایک ایک مرد ایک ایک ہزار کو رگیدے گا کیونکہ خداوند تمہارا خدا ہی تمہارے لئے لڑتا ہے جیسا اس نے تم سے کہا ۔

11 پس تم خوب چوکسی کرو کہ خداوند اپنے خدا سے محبت رکھو ۔

12 ورنہ اگر تم کسی طرح برگشتہ ہو کر ان قوموں کے بقیہ سے یعنی ان سے جو تمہارے درمیان باقی ہیں شیرو شکر ہو جاﺅ اور ان کے ساتھ بیاہ شادی کرو اور ان سے ملو اور وہ تم سے ملیں ۔

13 تو یقین جانو کہ خداوند تمہارا خدا پھر ان قوموں کو تمہارے سامنے سے دفع نہیں کریگا بلکہ یہ تمہارے لئے جال اور پھندا اور تمہارے پہلوﺅں کے لئے کوڑے اورر تمہاری آنکھوں میں کانٹوں کی طرح ہونگی ۔یہاں تک کہ تم اس اچھے ملک سے جسے خداوند تمہارے خدا نے تمکو دیا ہے نابود ہو جاﺅگے۔

14  اور دیکھو میں آج اسی راستے جانے والا ہوں جو سارے جہان کا ہے اور تم خوب جانتے ہو کہ ان سب اچھی باتوں میں سے جو خداوند تمہارے خدا نے تمہارے حق میں کہیں ایک بات بھی نہ چھوٹی۔ سب تمہارے حق میں پوری ہوئیں اور ایک بھی ان میں سے رہ نہ گئی ۔

15  سو ایساہوگا کہ وہ سب بھلائیاں جن کا خداوند تمہارے خدا نے ذکر کیا تھا تمہارے آگے آئیں اسی طرح خداوند سب برائیاں تم پر لائے گا جب تک کہ اس اچھے ملک سے جو خداوند تمہارے خدا نے تم کو دیا ہے وہ تم کو نیست نابود نہ کر ڈالے۔

16 جب تم خداوند اپنے خدا کے اس عہد کو جس کا حکم اس نے تمکو دیا توڑ ڈالو اور جا کر اور معبودوں کی پرستش اور ان کے آگے سجدہ کرنے لگو تو خداوند کا قہر تم پر بھڑکے گا اور تم اس اچھے ملک سے جواس نے تم کو دیا ہے جلد ہلاک ہو جاﺅ گے۔

  یشوؔع 24

1 اس کے بعد یشوع نے اسرائیل کے سب قبیلوں کو سکم میں جمع کیا اور اسرائیل کے بزرگوں اور سرداروں اور قاضیوں اور منصبداروں کو بلوایا اور وہ خدا کے حضور حاضر ہوئے۔

2  تب یشوع نے ان سے لوگوں سے کہا کہ خداوند اسرائیل کا خدا یوں فرماتا ہے کہ تمہارے ابا یعنی ابراہام اور بحور کا باپ تارح وغیرہ قدیم زمانہ میں بڑے دریا کے پار رہتے اور دوسرے معبودوں کی پرستش کرتے تھے۔

3 اور میں نے تمہارے باپ ابراہا م کو بڑے دریا سے لے کر کعنان کے سارے ملک میں اسکی رہبری کی اور اسکی نسل کو بڑھایا اور اسکو اضحاق عنایت کیا۔

4 اور میں نے اضحاق کو عیسو اور یعقوب بخشے اور عیسو کو کوہ شعیر دیا کہ وہ اس کا مالک ہو اور یعقوب اپنی اولاد سمیت مصر میں گیا۔

5 اور میں نے موسیٰ اور ہارون کو بھیجا اور مصر پر جو جو میں نے اس میں کیا اس کے مطابق میری مار پڑی اور اس کے بعد میں تم کو نکال لایا۔

6 تمہارے باپ دادا کو میں نے مصر سے نکالا اور تم سمندر پر آئے۔ تب مصریوں نے رتھوں اور سواروں کو لے کر بحر قلزم تک تمہارے باپ دادا کا پیچھا کیا۔

7 اور جب انہوں نے خداوند سے فریاد کی تو اس نے تمہارے اور مصریوں کے درمیان اندھیرا کر دیااور سمندر کو ان پر چڑھا لایا اور ان کو چھپا دیا اور تم نے جو کچھ میں نے مصر میں کیا اپنی آنکھوں سے دیکھا اور تم بہت دنوں تک بیابان میں رہے۔

8  پھر میں تم کو اموریوں کے ملک میں جو یردن کے اس پار رہتے تھے لے آیا۔ وہ تم سے لڑے اور میں نے تم ان کو تمہارے ہاتھ میں کر دیا اور تم نے ان کے ملک میں قبضہ کر لیا اور میں نے ان کو تمہارے آگے سے ہلاک کیا۔

9  پھر صفور کا بیٹا بلق موآب بادشاہ اٹھ کر اسرائیلیوں سے لڑا اور تم پر لعنت کرنے کو بعور کے بیٹے بلعام کو بلوا بھیجا۔

10 پر میں نے نہ چاہا کہ بلعام کی سنوں۔ اس لئے وہ تم کو برکت ہی دیتا گیا۔ سو میں نے تم کو اس کے ہاتھ سے چھڑایا۔

11 پھر تم یردن پار ہو کر یریحو کو آئے اور یریحو کے لوگ یعنی اموری اور فرزی اور کعنانی اور حتی اور جرجاسی اور حوی اور یبوسی تم سے لڑے اور میں نے ان کو تمہارے ہاتھ میں کر دیا۔

12 اور میں نے تمہارے آگے زنبوروں کو بھیجا جنہوںنے دونوں اموری بادشاہوں کو تمہارے سامنے سے بھگا دیا۔ یہ نہ تمہاری تلوار اور نہ تمہاری کمان سے ہوا۔

13  اور میں نے تم کو وہ ملک جس پر تم نے محنت نہ کی اور وہ شہر جن کو تم نے بنایا نہ تھا عنائت کئے اور تم ان میں بسے ہو اور تم ایسے تاکستانوں اور ایسوں زیتون کے باغوں کا پھل کھاتے ہو جن کو تم نے نہیں لگایا۔

14 پس تم خداوند کا خوف رکھو اور نیک نیتی اور صداقت سے اسکی پرستش کرو اور ان دیوتاﺅں کو دور کر دو جن کی پرستش تمہارے باپ دادا دریا کے پار اور مصر میں کرتے تھے اور خداوند کی پرستش کرو۔

15 اور اگر خداوند کی پرستش تمہیں بری معلوم ہوتی ہے تو آج ہی اسے جس کی تم پرستش کرو گے چن لو۔ خواہ وہ وہی دیوتا ہوں جن کی پرستش تمہارے باپ دادا بڑے دریا کے اس پار کرتے تھے یا اموریوں کے دیوتا ہوں جن کے ملک میں تم بسے ہو۔ اب رہی میری اور میرے گھرانے کی بات سو ہم تو خداوند کی پرستش کریں گے۔

16 تب لوگوں نے جواب دیا کہ خدا نہ کرے کہ ہم خداوند کو چھوڑ کر اور معبودوں کی پرستش کریں۔

17  کیونکہ خداوند ہمارا خدا وہی ہے جس نے ہم کو اور ہمارے باپ دادا کو ملک مصر یعنی غلامی کے گھر سے نکالا اور وہ بڑے بڑے نشان ہمارے سامنے دکھائے اور سارے راستہ جس میں ہم چلے اور ان سب قوموں کے درمیان جن میں سے ہم گزرے ہم کو محفوظ رکھا۔

18 اور خداوند نے سب قوموں یعنی اموریوں کو جو اس ملک میں بستے تھے ہمارے سامنے سے نکال دیا۔ سو ہم بھی خداوند کی پرستش کریں گے کیونکہ وہ ہمارا خدا ہے۔ یشوع نے لوگوں سے کہا تم خداوند کی پرستش نہیں کر سکتے کیونکہ وہ پاک خدا ہے۔ وہ غیور خدا ہے۔ وہ تمہاری خطائیں اور تمہارے گناہ نہیں بخشے گا۔

19 اگر تم خداوند کو چھوڑ کر اجنبی معبودوں کی پرستش کرو تو اگرچہ وہ تم سے نیکی کرتا رہا ہے تو بھی وہ پھر کر تم سے برائی کرے گا اور تم کو فنا کر ڈالے گا۔

20  

21  لوگوں نے یشوع سے کہا نہیں ہم پھر بھی خداوند ہی کی پرستش کریں گے۔

22  یشوع نے لوگوں سے کہا تم آپ ہی اپنے گواہ ہو کہ تم نے خداوند کو چنا ہے کہ اس کی پرستش کرو۔ انہوں نے کہا ہم گواہ ہیں۔

23  تب اس نے کہا پس اب تم اجنبی معبودوں کو جو تمہارے درمیان ہیں دور کر دو اور اپنے دلوں کو خداوند اپنے خدا کی طرف مائل کرو۔

24  لوگوں نے یشوع سے کہا ہم خداوند اپنے خدا کی پرستش کریں گے اور اسی کی بات مانیں گے۔

25 سو یشوع نے اسی روز لوگوں کے ساتھ عہد باندھا اور ان کےلئے سکم میں آئیں اور قانون ٹھہرایا۔

26 اور یشوع نے یہ باتیں خدا کی شریعت کی کتا ب میں لکھ دیں اور ایک بڑا پتھر لے کر اسے وہیں اس بلوط کے درخت کے نیچے جو خداوند کے مقدس کے پاس تھا نصب کیا۔

27  اور یشوع نے سب لوگوں سے کہا کہ دیکھو یہ پتھر ہمارا گواہ رہے کیونکہ اس نے خداوند کی سب باتیں جو اس نے ہم سے کہیں سنی ہیں اس لئے یہی تم پر گواہ رہے تا نہ ہو کہ تم اپنے خداوند کا انکار کر جاﺅ۔

28  پھر یشوع نے لوگوں کو ان کی اپنی اپنی میراث کی طرف رخصت کر دیا۔

29  اور ان باتوں کے بعد یوں ہوا کہ نون کا بیٹ یشوع خڈاوند کا بندہ ایک سو دس برس کا ہو کر رحلت کر گیا۔

30 اور انہوں نے اسی کی میراث کی حد پر تمنت سرح میں جو افرائیم کے کوہستانی ملک میں کوہ جعس کے شمال کی طرف کو ہے اسے دفن کیا۔

31 اور اسرائیلی خدا کی پرستش یشوع کے جیتے جی اور ان بزرگوں کے جیتے جی کرتے رہے جو یشوع کے بعد زندہ رہے اور خداوند کے سب کاموں سے جو اس نے اسرائیلیوں کے لئے کئے واقف تھے۔

32 اور انہوں نے یوسف کی ہڈیوں کو جن بنی اسرائیل مصر سے لے آئے تھے سکم میں اس زمین کے قطعہ میں دفن کیا جسے یعقوب نے سکم کے باپ حمور کے بیٹوں سے چاندی کے سو سکوں میں خریدا تھا اور وہ زمین بنی یوسف کی میراث ٹھہری۔

33 اور ہارون کے بیٹے الیعرز نے رحلت کی اور انہوں نے اسے اس کے بیٹے فنحاس کی پہاڑی پر دفن کیا جو افرائیم کے کوہستانی ملک میں اسے دی گئی تھی۔