انجيل مقدس

باب   13  14  15  16  17  18  19  20  21  22  23  24  25  26  27  28  29  

  باب 1 13

1  اور داؔؤد نے اُن سرداروں سے جو ہزار ہزار اور سَو سَو پر تھے یعنی ہر ایک سر لشکر سے صلاح لی۔

2  اور داؔؤد نے اِسرائیل کی ساری جماعت سے کہا کہ اگر تُمکو اچھا لگے اور خُداوند ہمارے خُدا کی مرضی ہو تو آؤہم ہر جگہ ا،سراؔ۴یل کے سارے مُلک میں اپنے باقی بھائیوں کے جنکے ساتھ کاہن اور لاوی بھی اپنے نواحی دار شہروں میں رہتے ہیں کہالا بھیجیں تاکہ وہ ہمارے پاس جمع ہوں۔

3  اور ہم اپنے خُدا کی صندوُق پھر اپنے پاس لے آئیں کیونکہ ہم سؔؤل کے اّیام میں اُسکے طالب نہ ہُوئے۔

4  تب ساری جماعت بول اُٹھی کہ ہم اَیسا ہی کرینگے کیونکہ یہ بات سب لوگوں کی نِگاہ میں ٹھیک تھی۔

5  تب داؔؤد نے مصرِ کی ندی سیحور سے حمات کے مدخل تک کے سارے اِسرائیل کو جمع کیا تا کہ خُدا کے صندُوق کو قریت یعریم سے لے آئیں ۔

6  اور داؤد اور سارا ا،سراؔئیل بعلہ کو یعنی قریت یعریم کو جو یہوُداہ میں ہے گؑے تا کہ خُدا کے صندُوق کو وہاں سے لے آئیں جو کرُوبیوں پر بیٹھنے ولا خُداوند ہے اور اِس نام سے پُکارا جاتا ہے۔

7  اور وہ خُدا کے صندُوق کو ایک نئی گاڑی پر رکھکر ابینداب کے گھر سے باہر نکال لائے اور عُز ّا اور اخیُو گاڑی کو ہانک رہے تھے ۔

8  اور داؤد اور سارا ا،سرائیل خُدا کے آگے بڑے زور سے گیت گاتے اور بربط اور سِتار اور دف اور جھانجھ اور تُرہی بجاتے چلے آتے تھے ۔

9  اور جب وہ کِیدوُن کے کھلیہان پر پُہنچے تو عُز ّا نے صندوُق کے تھامنے کو اپنا ہاتھ بڑھایا کیونکہ بَیلوں نے ٹھوکر کھائی تھی ۔

10  تب خُداوند کا قہر عُز ّا پر بھڑکا اور اُس نے اُسکو مار ڈالا اِسلئے کہ اُس نے اپنا ہاتھ صندوُق پر بڑھایا تھا اور وہ وہیں خُدا کے حُضور مر گیا ۔

11  تب داؤد اُداس ہوا اِسلئے کہ خُداوند عُز ّا پر ٹوٹ پڑا اور اُس نے اُس مقام کا نام پرضّ عُز ّا رکھا جو آج تک ہے ۔

12  اور داؔؤد اُس دِن خُدا سے ڈر گیا اور کہنے لگا کہ مَیں خُدا کے صندوق کو اپنے ہاں کیونکر لاؤں ؟۔

13  سو داؔؤد صندُوق کو اپنے ہاں داؔؤد کے شہر میں نہ لایا بلکہ اُسے باہر ہی باہر جاتی عوبیدادوم کے گھر میں لے گیا۔

14  سو خُدا کا صندُوق عوبیدادوم کے گھر انے کے ساتھ اُسکے گھر میں تین مہینے تک رہا اور خُداوند نے عوبیدادوُم کے گھر اور اُسکی سب چیزوں کو برکت دی۔

  باب 1 14

1  اور صُور کے بادشاہ ھیرام نے داؤد کے پاس ایلچی اور اُسکے واسطے محّل بنانے کے ل۴ے دیودار کے لٹھے اور راجج اور بڑھئی بھیجے ۔

2  اور داؤد جان گیا کہ خُداوند نے اُسے بنی اِسرائیل کا بادشاہ بنا کر قائیم کر دیا ہے کیونکہ اُسکی سلطنت اُسکے اِسرائیلی لوگوں کو خاطر مُمتاز کی گئی تھی۔

3  اور داؤد نے یروشلیم میں اَور عَورتیں بیاہ لیں اور اُس سے اَور بیٹے بیٹیاں پَیدا ہوُئے ۔

4  اور اُسکے اُن بچوں کے نام جو یروشلیم میں پیدا ہوئے یہ ہیں ۔ سمّوع اور سوباب اور ناتن اور سُلیمان ۔

5  اور اِبحار اور اِلسوع اور الفالط ۔

6  اور نَوحہ اور نفج اور یفیعہ ۔

7  اور السیمع اور بعلیدع اور الیفالط۔

8  اور جب فلسِتیوں نے سُنا کہ داؤد ممسوُح ہو کر سارے اِسراؔئیل کا بادشاہ بنا ہے تو سب فلِستی داؤد کی تلاش میں چڑھ آئے اور داؤد یہ سُنکر اُنکے مُقابلہ کو نِکلا۔

9  اور فلسِتیوں نے آکر رفائیم کی وادی میں دھاوا مارا۔

10  تب داؔؤد نے خُدا سے سوال کیا کیا میں فلسِتیوں پر چڑھ جاؤں؟ کیا تُو اُنکو میرے ہاتھ میں کردیگا؟ خُداوند نے اُسے فرمایا چڑھ جا کیونکہ مَیں اُنکو تیرے ہاتھ میں کر دُونگا۔

11  سو وہ بعل پر اضیم میں آئے اور داؤد نے وہیں اُنکو مارا اور داؤد نے کہا خُدا نے میرے ہاتھ سے میرے دُشمنوں کو اَیسا چیرا جَیسے پانی چاک چاک ہو جاتا ہے۔ اِس سبب سے اُنہوں نے اُس مقام کا نام بعل پر اضیم رکھاّ ۔

12  اور سہ اپنے بُتوں کو وہاں چھوڑ گئے اور وہ داؔؤد کے حُکم سے آگ میں جلادِؑے گئے۔

13  اور فلستیوں نے پھر اُس وادی میں دھاوا مارا۔

14  اور داؤد نے پھر خُدا سے سوال کیا اور خُدا نے اُس سے کہا کہ تُو اُنکا پیچھا نہ کر بلکہ اُنکے پاس سے کترا کر نِکل جا اور تُوت کے پیڑوں کے سامنے سے اُن پر حملہ کر۔

15  اور جب تُو تُوت کے درکتوں کی پُھنگیوں پر چلنے کی سی آواز سُنے تب لڑائی کو نِکلنا کیونکہ خُدا تیرے آگے آگے فلِستیوں کے لشکر کو مارنے کے لئے نِکلا ہے۔

16  اور داؤد نے جَیسا خُدا نے اُسے فرمایا تھا کیا اور اُنہوں نے فلِستیوں کی فَوج کو جبعون سے جزر تک قتل کیا۔

17  اور داؤد کی شُہرت سب مُلکوں میں پھیل گئی اور خُداوند نے سب قوموں پر اُسکا خُوف بٹھا دیا۔

  باب 1 15

1  اور داؤد نے داؤد کے شہر میں اپنے لئے محل بنائے اور خُدا کے صندوُق کے لئے ایک جگہ تیار کر کے اُسکے لئے ایک خیمہ کھڑا کیا ۔

2  تب داؤد نے کہا کہ لاویوں کے سِوا اَور کسی کو خُدا کے صندوُق کو اُٹھا نا نہیں چاہیے کیونکہ خُداوند نے اُن ہی کو چُنا ہے کہ خُدا کے صندُوق کو اُٹھائیں اور ہمیشہ اپسکی خدِِمت کریں ۔

3  اور داؤد نے سارے اِسرائیل کو یروشلیم میں جمع کیا تاکہ خُداوند کے صندُوق کو اُس جگہ جو اُس نے اُسکے لیے تیار کی تھی لے آئیں ۔

4  اور داؤد نے بنی ہارُون کو اور لاویوں کو اِکٹھا کیا۔

5  یعنی بنی قِہات میں سے اُوری ایل سردار اور اُسکے ایک سَوبیس بھائیوں کو۔

6  بنی جیرسوم میں سے یوایل سردار اور اپسکے ایک سَو تیس بھائیوں کو ۔

7  

8  بنی الیصفن میں سے سمعیاہ سردار اور اُسکے دو سَو بھائیوں کو۔

9  بنی جبروُن میں سے الی ایل سردار اور اُسکے اسّی بھاءیوں کو ۔

10  بنی عُز ّایل میں سے عمینداب سردار اور اُسکے ایک سو بارہ بھائیوں کو ۔

11  اور داؤد نے صدوق اور ابیاتر کاہنوں کو اور اُوری ایل اور عسایاہ اور یوایل اور سمعیاہ اور الی ایل اور عمینداب لاویوں کو بُلایا ۔

12  اور اُن سے کہا کہ تُم لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سردار ہو۔ تُم اپنے آپ کو پاک کرو ۔ تُم بھی اور تُمہارے بھائی بھی تاکہ تُم خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے صندُوق کو اُس جگہ جو میَں نے اُسکے لئے تیاّر کی ہے لاسکو۔

13  کیونکہ جب تُم نے پہلی بار اُسے نہ اُٹھایا تو خُداوند ہمارا خُدا ہم پو ٹُوٹ پڑا کیونکہ ہم آئین کے مطابق اُسکے طالب نہیں ہُوئے تھے۔

14  تب کاہنوں اور لاویوں نے خپداوند ا،سرائیل کے خُدا کے صندُوق کو لانے کے لانے کے لئے اپنے آپ کو پاک کیِا ۔

15  اور بنی لاوی نے خُدا کے صندُوق کو جَیسا موسیٰ نے خُدواند کے کلام کے موافق حُکم کیا تھا چوبو سے اپنے کندھوں پر اُٹھا لیا۔

16  اور داؤد نے لاویوں کے سرداروں کو فرمایا کہ اپنے بھائیوں میں سے گانے والوں کو مقُرر کریں کہ موُسیقی کے ساز یعنی ستار اور بربط اور جھانجھ بجاءیں اور آواز بلند کرکے خُوشی سے گائیں۔

17  سو لاویوں نے ہیمان بن یوایل کو مُقرر کیا اور اپسکے بھائیوں میں سے آسف بن برکیاہ کو اور اُنکے بھائیوں میں سے بنی مرِراری میں سے ایتان بن قوسِیاہ کو

18  اور اُنکے ساتھ اُنکے دُوسرے درجہ کے بھائیوں یعنی زکریاہ بین اور یعزیئیل اور سمیرا موت اور یحیئیل اور غنیّ اور اِلیاب اور بنیاہ اور معسیاہ اور متِتیاہ اور اِلفلہوُ اور مقِنیاہ اور عوبید ادوم اور یعی ایل کو جو دربان تھے ۔

19  پس گانے والے ہیمان ۔ آسف اور ایتان مقُرر ہُوئے کہ پیتل کی جھانجھوں کو زور سے بجائیں۔

20  اور زکریاہ اور عزیئیل اور سمیراموت اور یحیئیل اور غنیّ اور اِلیاب اور معسیاہ اور بنیاہ ستار کو علاموت راگ پر چھیڑیں ۔

21  اور متِتیاہ اور الفلہو اور مقنیاہ اور عوبیدادوم اور یعیئیل اور عززیاہ شمونیت راگ پر ستار بجائیں ۔

22  اور کنانیاہ لاویوں کا سردار گیت پر مقُرر تھا۔ وہ گیت سکھاتا تھا کوینکہ وہ بڑا ہی ماہر تھا۔

23  اوربرکیاہ اور القانہ صندُوق کے دربانن تھے۔

24  اور شبنیاہ اور یُہوسفط اور نتنئیل اور عماسی اور زکریاہ اور بنایاہ اور الیعزر کاہنن خُدا کے صندوق کے آگے آگے نرسِنگے پھُونکتے جاتے تھے اور عوبیدادوم اور یحیاہ صندُوق کے دربان تھے۔

25  سو داؤد اور اِسرائیل کے بُزرگ اور ہزاروں کے سردار روانہ ہوئے کہ خُداوند کے عہد کے صندوق کو عوبیدادوم کے گھر سے خُوشی مناتے ہُوئے لائیں ۔

26  اور اَیسا ہوا کہ جب خُدا نے اُن لاویوں کی جو خُداوند کے عہد کے صندوُق کو اُٹھائے ہوئے تھے مدد کی تو اُنہوں نے سات بَیل اور ست مینڈھے قُربان کئے۔

27  اور داؤد اور سب لاوی جو صندوُق کو اُٹھائے ہُوئے تھے اور گانے والے اور گانے والوں کے ساتھ کنانیاہ جو گانے میں اُستاد تھا کتانی پَیراہنوں سے مُلبس تھے اور داؤد کتان کا افود بھی پہنے تھا۔

28 یوُںسب اِسرائیلی نعرہ مارتے اور نرسنگوںاور تُراہیوں اور جھانجھوں کی آواز کے ساتھ سِتار اور بربط کو زور سے بجاتے ہپوئے خُداوند کے عہد کے صندوق کو لائے۔

29  اور ایسا ہوا کہ جب خُداوند کے عہد کا صندوق داؤد کے شہر میں پُہنچا تو ساؤل کی بیٹی میکل نے کھڑکی میں سے جھانک کر داؤد بادشاہ کو خُوب ناچتے کوُدتے دیکھا اور اُس نے اپنے دِل میں اُسکو حقیر جانا۔

  باب 1 16

1  سو وہ خُدا کے صندوق کو ہے آئے اور اُسے اُس خَیمہ کے بیچ میں جو داؤد نے اُسکے ل۴ے کھڑا کیا تھا رکھاّ اور سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں خُدا کے حُضُور چڑھائیں ۔

2  اور جب داؤد سوختنی قپربانی اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھا چُکا تو اُس نے خُداوند کے نام سے لوگوں کو برکت دی۔

3  اور اُس نے سب اِسرائیلی لوگوں کو کیا مرد کیا عورت ایک ایک روٹی اور ایک ٹکڑا گوشت اور کشِمشِ کی ایک ایک ٹکیا دی۔

4  اور اُس نے لاویوں میں سے بعضوں کو مقُررّ کیا کہ خُداوند کے صندُوق کے آگے خدمت کریں اور خُداوند اِسرائیل کے خُدا کا ذِکر اور شُکر اور اُسکی حمد کریں ۔

5  اوّل آسف اور اُسکے بعد زکریاہ اور یعی ایل اور سمیرا موت اور یحیئیل اور متِتّیاہ اور الیاب اور بنایاہ اور عوبیدادوم اور یعی ایل ستار اور بربط کے ساتھ اور ؤسف جھانجھوں کو زور سے بجاتا ہوا۔

6  اور بنایاہ اور یحزیئیل کاہن سدا تُرہیوں کے ساتھ خُدا کے عہد کے صندُوق کے آگے رہا کریں۔

7  پہلے اُسی دن داؤد نے یہ ٹھہرایا کہ خُداوند کا شُکر آسف اور اُسکے بھائی بجالایا کریں۔

8  خُداوند کی شُکر گُذاری کرو۔ اُس سے دُعا کرو۔ قوموں کے درمیان اُسکے کاموں کا اِشتہار دو۔

9  اُسکے حُضُور گاؤد ۔ اُسکی مدح سرائی کر۔ اُسکے عجیب کاموں کا چرچا کرو۔

10  اُسکے پاک نام پر فخر کرو۔ جو خُداوند کے طالب ہیں اُنکا دِل خُوش رہے ۔

11  تمُ خدُاوند اور اپسکی قوت کے طالب رہو تم سدا اپسکے دِیدار کے طالب رہو۔

12  تُم اُسکے عجیب کاموں کو جو اُس نے کئے ۔ اور اُسکے معجزوں اور مُنہ کے آئین کو یدار رکھو۔

13  اَے اُسکے بندہ اِسرائیل کی نسل! اَے بنی یعقُوب جو اُسکے برگزِیدہ ہو!

14  وہ خُدواند ہمارا خُدا ہے۔ تمام رُویِ زمین پر اُسکے آئین ہیں ۔

15  سدا اُسکے عہد کو یاد رکھو اور ہزار پُشتوں تک اُسکے کلام کو جا اُس نے فرمایا۔

16  اُسی عہد کو جا اُس نے ابرہام سے باندھا اور اُس قسم کو جو اُس نے اِضحاق سے کھائی

17  جسے اُس نے یعقوب کے لئے آئین کے طور پر اور اِسرائیل کے لئے ابدی عہد کے طور پر قائیم کیا۔

18  یہ کہکر کہ میَں کنعان کا مُلک تجھ کو دُونگا۔ وہ تمہارا مَوروثی حصہ ہوگا۔

19  اُس وقت تُم شُمار میں تھوڑے تھے بلکہ بہت ہی تھوڑے اور مُلک میں پردیسی تھے۔

20  وہ ایک قوم سے دُوسری قوم میں اور ایک مملکت سے دوسری مملکت میں پھرتے رہے۔

21  اُس نے کسی شخص کو اُ ن پر ظلہم کرنے نہ دِیا بلکہ اُنکی خاطرِ بادشاہوں کو تنبیہ کی۔

22  کہ تُم میرے ممسوُحوں کو نہ چھُوؤ اور میرے نبیوں کو نہ ستاؤ۔

23  اَے سب اہل زمین! خُداوند کے حُضور گاؤ روز بروز اپسکی نجات کی بشارت دو۔

24  قوموں میں اُسکے جلال کا سب لوگوں میں اُسکے عجائب کا بیان کرو

25  کیونکہ خُداوند بُزرگ اور نہایت ستِایش کے لائق ہے۔ وہ سب معبودوں سے زیادہ مُہیب ہے۔

26  اِسلئے کہ اور قَوموں کے سب معبود محض بت ہیں ۔ لیکن خُداوند نے آسمانوں کو بنایا۔

27  عظمت اور جلال اُسکے حضور میں ہیں اور اُسکے ہاں قدرت اور شادمانی ہیں ۔

28  اَے قَوموں کے قبیلو! خُداوند کی خُداوند ہی کی تمجید و تعظیم کرو ۔

29  خُداوند کی ا۔یسی تمجید کرو جو اُسکے نام کے شایاں ہے ۔ ہدیہ لاؤ اور اُسکے حضور آؤ۔ پاک آرایش کے ساتھ خُداوند کو سجدہ کرو۔

30  اَے سب اہل زمین! اُسکے حضور کانپتے رہو۔ جہان قائم ہے اور اُسے جنبش نہیں ۔

31  آسمان خُوشی منائے اور زمین شادمان ہو۔ وہ قَوموں میں اعلان کریں کہ خُداوند سلطنت کرتا ہے ۔

32  سمنُدر اور اُسکی معموری شور مچائے مَیدان اور جو کچھ اُس میں ہے باغ باغ ہو۔

33  تب جنگل کے درخت خُوشی سے خُداوند کے حُضُور گانے لگینگے۔ کیونکہ وہ زمین کا ِنصاف کرنے کو آرہا ہے۔

34  خُداوند کا شُکرکرو اسلئے کہ وہ نیک ہے۔ کیونکہ اُسکی شفقت ابدی ہے۔

35  تُم کہو اَے ہماری نجات کے خُدا ہمکو بچالے اور قَوموں میں سے ہمکو جمع کر اور اُن سے ہمکو رہائی دے۔

36  خُداوند اِسرائیل کا خُدا ازل سے ابد تک مُبارک ہو! اور سب لوگو بول ُتھے آمین اور اُنہوں نے خُداوند کی ستایش کی۔

37  اور اپس نے وہاں خُداوند کے عہد کے صندوق کے آگے آسف اور اُسکے بھائیوں کو ہر روز کے ضروری کام کے مُطابق ہمیشہ صندُوق کے آبے خِدمت کرنے کو چھوڑا۔

38  اور عوبیدادوم اور اُسکے اڑسٹھ بھائیوں کو اور عوبیدادوم بن یدوتون اور ھوسہ کو تاکہ دربان ہو۔

39  اور صُدوق کاہن اور اُسکے کاہن بھائیوں کو خُداوند کے مسکن کے آگے جبعون کے اُونچے مقام پر اِسلئے۔

40  کہ وہ خُداوند کی شرِیعت کی سب لکھی ہُوئی باتوں کے مُطابق جو اُس نے اِسرائیل کو فرمائیں ہر صُبح اور شام سو ختنی قربانی کے مذبح پر خُداوند کے لئے سو ختنی قُربانی سوختنی قُربانیاں چڑھائیں ۔

41  اور اُنکے ساتھ ہیمان اور یدولون اور باقی چُنے ہُوئے آدمیوں ککو جا نام بنام مذکور ہُوئے تھے تاکہ خُداوند کا شُکر کریں کیونکہ اُسکی شفقت ابی ہے ۔

42  اُن ہی کے ساتھ ہیمان اور یدوتون تھے جو بجانے والوں کے لئے تُرہیاں اور جھانجھیں اور خُدا کے گیتوں کے ل۴ے باجے لئے ہوئے تھے اور بنی یدوتوں دربان تھے۔ ۰

43  تب سب لوگ اپنے اپنے گھر گئے اور داؤد لوَٹا کہ اپنے گھررانے کو برکت دے۔

  باب 1 17

1  اور جب داؤد اپنے محل میں رہنے لگا تو اُس نے ناتنؔ نبی سے کہا میَں تو دیوارکے محل میں رہتا ہپوں پر خُداوند نے عہد کا صندوق خَیمہ میں ہے ۔

2  ناتن نے داؤد سے کہا کہ جو کچھ تیرے دل میں ہے سو کر کیونکہ خُدا تیرے ساتھ ہے۔

3  اور اُسی رات اَیسا ہُوا کہ خُدا کا کلام ناتن پر ناِزل ہوا کہ ۔ جا کر میرے بندہ داؤد سے کہہ کہ خُداوند کُوں فرماتا ہے کہ تُو میرے رہنے کے لئے گھر نہ بنانا ۔

4  

5  کیونکہ جب سے میَں بنی اِسرائیل کو نِکال لایا آج کے دن تک میں نے کسی گھر مین سُکونت نہیں کی بلکہ خَیمہ بہ خَیمہ اور مسکن بہ مسکن پھرتا رہا ہوُں۔

6  اُن جگہوں میں جہاں جہاں میں سارے اِسرائیل کے ساتھ پھرتا رہا کیا میِں نے اِسرائیلی قاضیوں میں سے جنکو میں نے حکم کیا تھا کہ میرے لوگوں کی گلہ بانی کریں کسی سے ایک حرف بھی کہا کہ تُم نے میرے لئے دیودار کا گھر کیوں نہیں بنایا؟۔

7  پس تپو میرے بندہ داؔؤد سے یُوں کہنا کہ رب الافواج یوں فرماتا ہے کہ میَں نے تجھے بھیڑ سالے میں سے جب تُو بھیڑ بکریوں کے پیچھے پیچھے چلتا تھا لیا تا کہ تُو میری قَوم ا،سرائیل کا پیشوا ہو۔

8  اور جہاں کہیں تو گیا میَں تیرے ساتھ رہا اور تیرے سب دُشمنوں کو تیرے سامنے سے کاٹ ڈالا ہے اور مَیں رُوی زمین کے بڑے بڑے آدمیوں کے نام کی مانند تیرا نام کردُونگا ۔

9  اور میں اپنی قوم اسراؑیل کے ایک جگہ ٹھہراؤ نگا اور اُنکو قائیم کر دُونگا تا کہ اپنی جگہ بسے رہیں اور پھر ہٹائے نہ جائیں اور نہ شرارت کے فرزند پھر اُنکو دُکھ دینے پائینگے جَیسا شروع میں ہُوا۔

10  اور اپس وقت بھی جب میں نے حکم دیا کہ میری قوم اِسرائیل پر قاضی مقُرر ہوں اور میَں تیرے سب دُشمنوں کو مغلوب کروُنگا۔ ماسِوا ا،سکے میَں تجھے بتاتا ہوں کہ خُداوند تیرے لئے ایک گھر بنائیگا ۔

11  اور جب تیرے دِن پورے ہوجائینگے تاکہ تو اپنے باپ دادا کے ساتھ مِل جانے کو چلا جائے تو میں تیرے بعدتیری نسل کو تیرے بیٹوں میں سے برپا کروُنگا اور اُسکی سلطنت کو قائیم کرُونگا۔

12  وہ میرے لئے گھر بنائیگا اور میَں اُسکا تخت ہمیشہ کے لئے قائم کرُونگا۔

13  میں اُسکا باپ ہُونگا اور وہ میرا بیٹا ہوگا اور میں اپنی شفقت اُس پر سے نہیں ہٹاؤنگا جَیسے میں نے اُس پر سے نہیں ہٹاؤنگا جَیسے میں نے اُس پر سے جو تجھ سے پہلے تھا ہٹالی۔

14  بلکہ میں اُسکو اپنے گھر میں اور اپنی مملکت میں ابد تک قائِم رکھونگا اور اُسکا تخت ابد تک ثابت رہیگا۔

15  سو ناتن نے اِن سب باتوں اور اس ساری رویا کے مُطابق اَیسا ہی داؤد سے کہا ۔

16  تب داؤد بادشاہ اندر جاکر خُداوند کے حُضُور بیٹھا اور کہنے لگا اَے خُداوند خُدا میں کون ہوُں اور میرا گھرانا کیا ہے کہ تو نے مجھکو یہاں تک پُہنچایا؟۔

17  اور یہ اَے خُدا تیری نظر میں چھوتی بات تھی بلکہ تُو نے تو اپنے بندہ کے گھر کے حق میں آیندہ بہت دِنوں کا ذکر کیا ہے اور تُو نے اَے خُداوند خُدا مجھے اَیسا مانا کہ گویا میں بڑا منزلت والا آدمی ہُوں ۔

18  بھلا داؤد تجھ سے اُس اِکرام کی نسبِت جو تیرے خادِم کا ہُوا اور کہا کہے؟ کیونکہ تپو اپنے بندہ کو جانتا ہے۔

19  اَے خُداوند تُو نے اپنے بندہ کی خاطِر اپنی ہی مرضی سے اِن بڑے بڑے کاموں کو ظاہر کرنے کے لئے اتنی بڑی بات کی۔

20  اَے خُداوند کو ئی تیری مانند نہیں اور تیرے سِوا جسے ہم نے اپنے کانوں سے سُنا ہے اَور کوئی خُدا نہیں ۔

21  اور رُویِ زمین پر تیری قوم اِسرائیل کی طرح اور کوَنسی قوم ہے جسے خُدا نے جا کر اپنی اُمت بنانے کو آپ چُھڑایا تاکہ تپو اپنی اُمت کے سامنے سے جسے تُو نے مصرِ سے خلاصی بخشی قَوموں کو دُور کر کے بڑے اور مہیب کاموں سے اپنا نام کرے؟۔

22  کیونکہ تُو نے اپنی قوم اِسرائیل کو ہمیشہ کے لئے اپنی قوم ٹھہرایا ہے اور تو آپ اَے خُداوند اُنکا خُدا ہوا ہے۔

23  اور اب اَے خُداوند وہ بات جو تُو نے اپنے بندہ کے حق میں اور اُسکے گھرانے کے حق میں فرمائی ابد تک ثابت رہے اور جَیسا تُو نے کہا ہے وَیسا ہی کر۔

24  اور تیرا نام ابد تک قائِم اور بُزرگ ہو تا کہ کہا جائے کہ ربُّ الافواج اِسرا ئیک کا خُدا ہے بلکہ وہ اِسرائیل ہی کے لئے خُدا ہے اور تیرے بندہ داؤد کا گھرانا تیرے حُضُور قائِم رہے۔

25  کیونکہ تُو نے اَے میرے خُدا اپنے بندہ پر ظاہر کیا ہے کہ تُو اُسکے ل۴ے ایک گھر بنائیگا ۔ سو تیرے بندہ کو تیرے حُضُور دُعا کرنے کا حَوصلہ ہُوا ۔

26 اور اَے خُداوند تُو ہی خُدا ہے اور تُو نے اپنے بندہ سے اِس بھلائی کا وعدہ کیا۔

27  اور تجھے پسند آیا کہ تُو اپنے بندہ کے گھرانے کو برکت بخشے تاکہ وہ ابد تک تیرے حُضُور پایدار رہے کیونکہ تُو اَے خُداوند! برکت دے چُکا ہے ۔ سو وہ ابد تک مُبارک ہے۔

  باب 1 18

1  اِسکے بعد یوں ہوا کہ داؤد نے فلسِتیوں کو مارا اور اُنکو مغلوب کیا اور جات کو اپس کے قصبوں سمیت فلِستیوں کے ہاتھ سے لیا۔

2  اور اُس نے موآب کو مارا اور موآبی داؤد کے مُطیع ہو گئے اور ہدئے لائے ۔

3  اور داؤد نے ضوباہ کے بادشاہ ہدرعزر کو بھی جب وہ اپنی سلطنت دریایِ فرات تک قائم کرنے گیا حمات میں مار لیا۔

4  اور داؤد نے اُس سے ایک ہزار رتھ اور سات ہزار سوار اور بیس ہزار پیادے لے لئے اور اپس نے رتھوں کے سب گھوڑوں کی کونچیں کٹوادیں پر اُن میں سے ایک سو رتھوں کے لئے گھوڑے بچا لیئے۔

5  اور جب دمشق کے ارامی ضوباہ کے بادشاہ ہدرعزر کی مدد کرنے کو آئے تو داؤد نے ارامیوں میں سے بائیس ہزار آدمی قتل کئے۔

6  تب داؤد نے دمشق کے ارام میں سپاہیوں کی چوکیاں بٹھائیں اور ارامی داؤد کے مُطیع ہوگئے اور ہدئے لائے اور جہاں کہیں داؤد جاتا خُداوند اُسے فتح بخشتا تھا۔

7  اور داؤد بدر عزر کے نوکروں کی سونے کی ڈھالیں لیکر اُنکو یروشلیم میں لایا۔

8  اور بدرعزر کے شہروں طبخت اور کُونؔ سے داؤد بہت ساپیتل لایا جس سے سُلیمان نے پیتل کا بڑا حَوض اور سُتون اور پیتل کے برتن بنائے۔

9  اور جب حمات کے بادشاہ توعؔ و نے سُنا کہ داؤد نے ضوباہ کے بادشاہ ہدرعزر کا سارا لشکر ما رلیا۔

10  تو اُس نے اپنے بیٹے ہدُورام کو داؤد بادشاہ کے پاس بھیجا تا کہ اُسے سلام کرے اور مُبارکباد دے اِسلئے کہ اُس نے نجگ کرکے ہدر عزر کو مارا (کیونکہ ہدرعزر توعوُ سے لڑا کرتا تھا) اور ہر طرح کے سونے اور چاندی اور پیتل کے برتن اُسکے ساتھ تھے۔

11  اِنکو بھی داؤد بادشاہ نے اُس چاندی اور سونے کے ساتھ جو اپس نے اَور سب قَوموں یعنی اُدوم اور موآب اور بنی عُمّون اور فلِستیوں اور عمالیق سے لیا تھا خُداوند کو نذر کیا۔

12  اور ابی شے بن ضرُویا نے وادی ِ شور میں اٹھارہ ہزار دُومیوں کو مارا۔

13  اور اُ س نے ادُوم میں سِپاہیوں کو چَوکیاں بٹھائیں اور سب ادُومی داؤد کے مُطیع ہوگؑے اور جہاں کہیں داؤد جاتا خُداوند اپسے فتح بخشتا تھا۔

14  سو داؤؔد سارے اِسرائیل پر سلطنت کرنے لگا اور اپنی ساری رعیّت کے ساتھ عدل و اِنصاف کرتا تھا۔

15  اور یُوآب بن ضرُویاہ لشکر کا سردار تھا یہُوسفط بن اخِیلود موّرخ تھا۔

16  اور صدوُق بن اِخیطوب اور ابیملک بن ابیاتر کاہن تھے اور شوشامُشی تھا۔

17  اور بنیاہ بن یہویدع کریتیوں اور فلیتیوں پر تھا اور داؤد کے بیٹے بادشاہ کے خاص مُصاحِب تھے۔

  باب 1 19

1  اِسکے بعد اَیسا ہوا کہ بنی عمُّون کا بادشاہ ناھس مرگیا اور اپسکا بیٹا اُسکی جگہ سلطنت کرنے لگا۔

2  تب داؤد نے کہا کہ میں ناحس کے بیٹے حنون کے ساتھ نیکی کروُنگا کیونکہ اُسکے باپ نے میرے ساتھ نیکی کی ۔ پس داؤد نے قاصِد بھیجے تا کہ اُسکے باپ کے بارے میں اُسے تسلّی دیں ۔

3  پر بنی عمُّون کے امیِروں نے حنوُن سے کہا کیا تیرا خیال ہے کہ داؤد تیرے باپ کی عزّت کرتا ہے جو اُس نے تیرے پاس تسلّی دینے والے بھیجے ہیں ؟ کیا اپسکے خادم تیرے مُلک کا ھال دریافت کرنے اور اپسے تباہ کرنے اور بھید لینے نہیں آئے؟۔

4  تب حُنون نے داؤد کے خادِموں کو پکڑا اور اُنکی داڑھی مونچھیں مُندواکر اُنکی آدھی پوشاک اُن کے سُرینوں تک کٹوا ڈالی اور اُنکو روانہ کر دیا۔

5  تب بعضوں نے جا کر داؤد کو بتایا کہ اُن آدمیوں سے کیسا سلوک کیا گیا۔ سو اُس نے اُنکے ا،ستقبال کو لوگ بھیجے اِسلئے کہ وہ نہایت شرماتے تھے اور بادشاہ نے کہا کہ جب تک تُمہاری داڑھیاں نہ بڑھ جائیں یریُحو میں ٹھہرے رہو۔ ا،سکے بعد لوَٹ آنا۔

6  جب بنی عُمّون نے دیکھا کہ وہ داؤد کے حُضُور نفرت انگیز ہوگئے ہیں تو حنوُن اور بنی عمُون نے مسوپتامیہ اور ارام معکہ اور ضوبیاہ سے رتھوں اور سواروں کو کرایہ کرنے کے لئے ایک ہزار قنطار چاندی بھیجی ۔

7  سو اُنہوں نے بتیس ہزار رتھوں اور معکہ کے بادشاہ اور مِیدبا کے سامنے خَیمہ زن ہوگئے اوربنی عمون اپنے اپنے شہر سے جمع ہوئے اور لڑنے کو آئے ۔

8  جب داؤد نے یہ سُنا تو اُس نے یُوآب اور سُورماؤد کے سارے لشکر کو بھیجا ۔

9  تب بنی عُمّون نے نِکلکر شہر کے پھاٹک پر لڑائی کے ل۴ے صف باندھی اور وہ بادشاہ جو آئے تھے ۔

10  جب یُوآب نے دیکھا کہ اُسکے آگے اور پیچھے لڑائی کے لئے صف بندھی ہے تو اُس نے سب اِسرائیل کے خاص لوگوں میں سے آدمی چُن لئے اور ارامیوں کے مُقابل اُنکی صف آرائی کی۔

11  اور باقی لوگوں کو اپنے بھائی ابی شے کے سُپرد اپنی صف باندھی۔

12  اور اُس نے کہا کہ اگر ارامی مُجھ پر غالبِ آئیں تو تُو میری کمک کرنا اور اگر بنی عُمّون تجھ پر غالب آئیں تو میں تیری کُمک کرؤنگا۔

13  سو ہمّت باندھو اور آؤ ہم اپنی قَوم اور اپنے خُدا کے شہروں کی خاطرِ مردانگی کریں اور خُداوند جو کچھ اُسے بھلا معلوم ہو کرے۔

14  پس یُوآب اپنے لوگوں سمیت ارامیوں سے لڑنے کو آگے بڑھا اور وہ اُسکے سامنے بھاگے ۔

15  جب بنی عمُوننے ارامیوں کو بھاگتے دیکھا تو وہ بھی اپسکے بھائی ابی شے کے سامنے سے بھاگ کر شہر میں گھُس گئے۔ تب یُوآب یروشلیم کو لَوٹ آیا۔

16  جب ارامیوں نے دیکھا کہ اُنہوں نے بنی اِسرائیل سے شکست کھائی تو اُنہوں نے قاصِد بھیجکر دریایِ فرات کے پار کے ارامیوںکو بُلوایا اور ہدرعزر کا سَپہ سالار سوفک اُنکا سردار تھا۔

17  اور ا،سکی خبر داؤد کو مِلی تب وہ سارے اِسرائیل کو جمع کرکے یردن کے پار گیا اور اُنکے قریب پُہنچا اور اُنکے مُقابل صف باندھی ۔ سو جب داؤد نے ارامیوں کے مُقابلہ میں جنگ کے لئے صف باندھی تو وہ اُس سے لڑے۔

18  اور ارامی اِسرائیل کے سامنے سے بھاگے اور داؤد نے ارامیوں کےسات ہزار رتھوں کو سواروں اور چالیس ہزار پیادوں کو مارا اور لشکر کے سردار سوفک کو قتل کیا۔

19  جب ہدرعزر کے مُلازِموں نے دیکھا کہ وہ ا،سرائیل سے ہار گئے تو وہ داؤد سے صُلھ کرکے اُسکے مُطیع ہو گؑے اور ارامی بنی عمُّون کی کُمک پر پھر کبھی راضی نہ ہُؤئے۔

  باب 1 20

1  پھر نئے سال کے شروع میں جب بادشاہ جنگ کے لئے نکِلتے ہیں یُوآب نے زبردست لشکر لے جا کر بنی عمُّون کے مُلک کو اُجاڑ ڈالا اور آکر ربّہ کو گھیر لیا لیکن داؤد یروشلیم میں رہ گیا تھا اور یُوآب نے ربّہ کو سر کرکے اپسے ڈھا دِیا۔

2  اور داؤد نے اُنکے بادشاہ کے تاج کو اُسکے سر پر سے اُتار لیا اور اُسکا وزن ایک قِنطار سونا پایا اور اُس میں بیش قیمت جواہر جڑے تھے۔ سو وہ داؤد کے سر پر رکھاّ گیا اور وہ اُس شہر میں سے بہت سا لوُٹ کا مال نِکال لایا۔

3  اور اُسنے اُن لوگوں کو جو اُس میں تھے باہر نکالکر اروں اور لوہے کے ہینگوں اور کُلہاڑوں سے کاٹا اور داؤد نے بنی عمُّون کے سب شہروں سے اَیسا ہی کیا۔ تب داؤد اور سب لوگ یروشلیم کو لوَٹ آئے۔ اِسکے بعد جزر میں فلِستیوں سے جنگ ہُوئی ۔ تب حُوساتی سِبکی نے سّفی کو جو پہلوان کے بیٹوں میں سے ایک تھا قتل کیا اور فلِستی مغلوُب ہوئے ۔

4  

5  اور فلِستیوں سے پھر جنگ ہوُئی ۔ تب یعُور کے بیٹے الحنان نے جاتی جُولیت کے بھائی لحمی کو جسکے بھالے کی چھڑ جُلا ہے کے شہتیر کے برابر تھی مار ڈالا۔

6  پھر جات میں ایک ا۔ور جنگ ہپوئی جہاں ایک بڑا قد آوار آدمی تھا جسکے چ۔وبیس اُنگلیا ں یعنی ہاتھوں میں چھ چھ اور پاؤں میں چھ چھ تھیں اور وہ بھی اُسی پہلوان کا بیٹاتھا ۔

7  جب اُس نے اِسرا۴یل کی فضیحت کی تو داؤد کے بھائی سمعی کے بیٹے یُونتن نے اُسکو مار ڈالا۔

8  یہ جات میں اپسی پہلوان سے پَیدا ہُوئے تھے اور داؤد اور اُسکے کادِموں کے ہاتھ سے قتل ہُوئے۔

  باب 1 21

1  اور شیطان نے اِسرائیل کے خلاف اُٹھکر داؤد کو اُبارا کہ اِسرائیل کا شمار کرے۔

2  تب داؤد نے یُوآب سے اور لوگوں کے سرداروں سے کہا کہ جاؤ بریسبع سے دان تک اِسرائیل کا شمہار کرو اور مجھے خبر دو تاکہ مُجھے اُنکی تعداد معلوم ہو۔

3  یُوآب نےکہا خُداوند اپنے لوگوں کو جتنے ہیں اپس سے سَو گُنا زیادہ کرے لیکن ا۔ے میرے مالک بادشاہ کیا وہ سب کے سب میرے مالک کے خادِم نہیں ہیں ؟ پھر میرا خُداوند یہ بات کیوں چاہتا ہے؟ وہ اِسرائیل کے لئے خطا کا باعِث کیوں بنے؟۔

4  تو بھی بادشاہ کا فرمان یُوآب پر غالب رہا چُنانچہ یُوآب رُخصت ہوا اور تمام اِسرائیل میں پھرا اور یروشلیم کو لوَٹا۔

5  یُوآب نے لوگوں کے شمُار کی میزان داؤد کو بتائی اور سب اِسرائیلی گیارہ لاکھ شمشیر زن مرد اور یہوُداہ چار لکھ ستر ہزار شمشیر زن مرد تھے۔

6  لیکن اُس نے لاوی اور بنیمین کا شُمار اُنکے ساتھ نہیں کیا تھا کیونکہ بادشاہ کا حُکم یُوآب کے نزدیک نفرت انگیز تھا۔

7  لیکن خُدا ا،س بات سے ناراض ہُؤااِسلئے اُس نے اِسرائیل کو مارا۔

8  تب داؤد نے خُدا سے کہا کہ مُجھ سے بڑا گُنا ہُؤا کہ میں نے یہ کام کیا۔ اب میں تیری منِّت کرتا ہوں کہ اپنے بندہ کا قصور معُاف کر کیونکہ میں نے بیہودہ کام کیا ہے۔

9  اور خُداوند نے داؤد کے غیب بین جاد سے کہا۔

10  کہ جا کر داؤد سے کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ میں تیرے سامنے تین چیزیں پیش کرتا ہوُں ۔ اُن میں سے ایک چُن لے تا کہ میں اُسے تجھ پر بھیجوں ۔

11  سو جاؔد نے داؤد کے پاس آکر اُس سے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو جسے چاہے اُسے چُن لے۔

12  یا تو قحط کے تین برس یا اپنے دُشمنوں کے آگے تین مہینے تک ہلاک ہوتے رہنا اَیسے حال میں کہ تیرے دُشمنوں کی تلوار رتجھ پر وار کرتی رہے یا تین دِن خُداوند کی تلوار یعنی مُلک میں وبارہے اور خُداوند کا فرشتہ اسرائیل کی سب سرحّدوں میں مارتا رہے اب سوچ لے کہ میں اپنے بھیجنے والے کو کیا جواب دُوں۔

13  داؤد نے جاد سے کہا میں بڑے شکنجہ میں ہُوں ۔ مَیں خُداوند کے ہاتھ میں پڑوں کیونکہ اُسکی رحمتیں بُہت زیادہ ہیں ۔ لیکن اِنسان کے ہاتھ میں نہ پڑوُں۔

14  سو خُداوند نے ا،سرائیل میں وبا بھیجی اور اِسرائیل میں سے ستر ہزار آدمی مرگئے ۔

15  اور خُدا نے ایک فرشتہ یروشلیم کو بھیجا کہ اُسے ہلاک کرے اور جب وہ ہلاک کرنے ہی کو تھا تو خُداوند دیکھکر اُس بلا سے ملُول ہوا اور اُس ہلاک کرنے والے فرشتہ سے کہا بس اب اپنا ہاتھ کھینچ اور خُداوند کا فرشتہ یبوسی اُرنان کے کھلیہان کے پاس کھڑا تھا۔

16  اور داؤد نے اپنی آنکھیں اُٹھا کر آسمان و زمین کے بیچ خُداوند کے فرشتہ کو کھڑے دیکھا اور اُسکے ہاتھ میں ننگی تلوار تھی جو یروشلیم پر بڑھائی ہوئی تھی ۔ تب داؤد اور بُزرگ ٹات اوڑھے ہُوئے منہ کے بل گِرے ۔

17  اور داؤد نے خُدا سے کہا کیاکیا میں ہی نے حکم نہیں کیا تھا کہ لوگوں کا شمار کیا جائے ؟ بُناہ تو میں نے کیا اور بڑی شرارت مجھ سے ہُوئی پر اِن بھیڑوں نے کیا کیا ہے؟ اِے خُداوند میرے خُدا تیرا ہاتھ میرے اور میرے باپ کے گھرانے کے خِلاف ہو نہ کہ اپنے لوگو کے خلاف کہ وہ وبا میں مبُتلا ہو ں۔

18  تب خُداوند کے فرشتہ نے جاد کو حکم کیا کہ داؤد سے کہے کہ داؤد جا کر یبوسی اُرنان کے کھلیہان میں خُداوند کے لئے ایک قُربانگاہ بنائے۔

19  اور داؤد جاد کے کلام کے مُوافق جو اُس نے خُداوند کے نا م سے کہا تھا گیا۔

20  اور اُرنان نے مُڑ کر اُس فرشتہ کو دیکھا اور اُسکے چاروں بیٹے جو اُکے ساتھ تھے چھپ گئے ۔ اُس وقت اُرنان گیہوں داؤتا تھا۔

21  اور جب داؤد اُرنان کے پاس آیا تب اُرنان نے نِگاہ کی اور داؤد کو دیکھا اور کھلیہان سے باہر نکلکر داؤد کے آگے جُھکا اور زمین پر سر نگون ہوگیا۔

22  تب داؤد نے اُرنان سے کہا کہ ا،س کھلیہان کی یہ جگہ مجھے دیدے تاکہ میَں ا،س میں خُداوند کے لئے ایک قرُبانگاہ بناؤں تُو اِسکا پُورا ادام لیکر مجھے دے تاکہ وبا لوگوں سے دُور کر دی جائے ۔

23  اُرنان نے داؤد سے کہا تُو ا،سے لے لے اور میرا مالکِ بادشاہ جو کچھ اُسے بھالا معلوم ہو کرے دیکھ! میں اِن بیلوں کو سوختنی قُربانیوں کے لئے اور داؤنے کے سامان ایندھن کے لئے اور ییہ گیہوں نذر کی قُربانی کے لئے دیتا ہوُں۔ میں یہ سب کُچھ دِئے دیتا ہُوں ۔

24  داآد بادشاہ نے اُرنان سے کہا نہیں نہیں بلکہ مَیں ضرور پُورا دام دیکر تجھ سے خرید لوُنگا کیونکہ مَیں اُسے جو تیرا مال ہے خُداودن کے لئے نہیں لینے ک اور نہ بغیر کرچ کئے سوختنی قرُبانی چڑھاؤنگا۔

25  سو داؤد نے اُرنان کو اُس جگہ کے لئے چھ سَو مثقال سونا تول کر دیا۔

26  اور داؤد نے وہاں خُداوند کے لئے مذبح بنایا اور سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھائیں اور خُداوند سے دُعا کی اور اُس نے آسمان پر سے سوختنی قُربانی کے مذبح پر آگ بھیجکر اُسکو جواب دِیا۔

27  اور خُداوند نے اُس فرشتہ کو حکم دیا ۔ تب اُس نے اپنی تلوار پھر میان میں کرلی۔

28  اُس وقت جب داؤد نے دیکھا کہ خُداوند نے یبوُسی اُرنان کے کھلیہان میں اُسکو جواب دیا تھا تو اُو نے وہیں قُربانی چڑھائی ۔ کیونکہ اُس وقت خُداوند کا مسکن جِسے موُسیٰ نے بیابان میں بنایا تھا اور سوختنی قُربانی کا مذبھ جبعون کی اُنچی جگہ میں تھے۔

29  لیکن داؤد خُدا سے پُوچھنے کے لئے اُسکے آگے نہ جا سکا کیونکہ وہ خُداوند کے فرشتہ کی تلوار کے سبب سے ڈر گیا۔

30  

  باب 1 22

1  اور داؤد نے کہا یہی خُداوند خُدا کا گھر اور یہی اِسؔرائیل کی سوختنی قُربانی کا مذبح ہے۔

2  اور داؤد نے حُکم دیا کہ اُن پردیسیوں کو جو اِؔسرائیل کے مُلک میں تھے جمع کریں اور اُس نے سنگتراش مقُرر کئےِ کہ خُدا کے گھر کے بنانے کے لئے پتھر کاٹ کر گھڑیں ۔

3  اور داؤد نے دروازوں کے کواڑوں کی کِیلوں اور قبضوں کے لئے بہت سا لوہا اور اِتنا پیتل کہ تول سے باہر تھا۔

4  اور دیوار کے بے شمار لٹھے تیار کئے کیونکہ صیدانی اور صُوری دیوار کے لٹھے کثرت سے داؤد کے پاس لاتے تھے۔

5 اور داؤد نے کہا کہ میرا بیٹا سُلیمان لڑکا اور نا تجربہ کار ہے اور ضرور ہے کہ وہ گھر جو خُداوند کے ل۴ے بنایا جائے نہایت عظیم اُلشان ہو اور سب ملکوں میں اُسکا نام اور شہرت ہو۔ سو میں اُسکےلئےِ تیاری کرؤنگا۔ چُنانچہ داؤد نے اپنے مرنے سے پہلے بہت تیاری کی۔

6  تب اُس نے اپنے بیٹے سُلیمان کو بُلایا اور اُسے تاکید کی کہ خُداوند اِؔسرائیل کے خُدا کے لئے ایک گھر بنائے۔

7  اور داؤد نے اپنے بیٹے سُلیمان سے کہا یہ تو خُود میرے دِل میں تھا کہ خُداوند اپنے خُدا کے نام کے ل۴ے ایک گھر بناؤں ۔

8  لیکن خُداوند کا کلام مجھے پُہنچا کہ تُو نے بہت خُونریزی کی ہے اور بڑی بڑی لڑائیاں لڑا ہے ۔ سو تُو میرے نام کے لئے گھر نہ بنانا کیونکہ تُو نے زمین پر میرے سامنے بہت خُون بہایا ہے۔

9  دیکھ تجھ سے ایک بیٹا پیدا ہوگا۔ وہ مردِ صُلح ہوگا اور میں اپسے چاروں طرف کے سب دُشمنوں سے امن بخشونگا۔ کیونکہ سُلیمان اُسکا نام ہوگا اور میں اپسکے ایّام میں اِسرائیل کو امن و امان بخشونگا۔

10  وہ میرا بیٹا ہوگا اور میں اُسکا باپ ہُونگا اورمیں اِسرائیل پر اُسکی سلطنت کا تخت ابد تک قائیم رکھونگا۔

11  اب اَے میرے بیٹے خُداوند تیرے ساتھ رہے اور تُو اِقبالمند ہو اور خُداوند اپنے خُدا کا گھر بنا جیسا اُس نے تیرے حق میں فرمایا ہے۔

12  اب خُداوند تجھے عقل و دانائی بخشے اور اِؔسرائیل کی بابت تیری ہدایت کرے تاکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی شریعت کو مانتا رہے۔

13  تب تُو اِقبالمند ہوگا بشرطیکہ تُو اُن آئیں اور احکام پر جو خُداوند نے موُسیٰ کو اِؔسرائیل کے لئے دِئے اِحتیاط کرکے عمل کرے ۔ سو ہمّت باندھ اور حَوصلہ رکھ ۔ خوف نہ کر ۔ ہراسان نہ ہو۔

14  دیکھ میں نے مشقت سے خُداوند کے گھر کے ل۴ے ایک لاکھ قنطار سونا اور دس لاکھ قِنطار چاندی اور بے اندازہ پیتل اور لوہا تیا کیا ہے کیونکہ وہ کثرت سے ہے اور لکڑی اور پتھر بھی میں نے تیا کئے ہیں اور تُو اُنکو اَور بڑھا سکتا ہے۔

15  اور بُہت سے کاریگر پتھر اور لکڑی کے کاٹنے اور تراشنے والے اور سب طرح کے ہُنر مند جو قِسم قِسم کے کام میں ماہر ہیں تیرے پاس ہیں ۔

16  سونے اور چاندی اور پیتل اورلوہے کا کچھ حِساب نہیں ہے ۔ سو اُٹھ اور کام میں لگ جا اور خُداوند تیرے ساتھ رہے۔

17  اِسکے علاوہ داؤد نے اِسرائیل کے سب سرداروں کو اپنے بیٹے سُلیمان کی مدد کا حُکم دیا اور کہا۔

18 کیا خُداوند تُمہارا خُدا تمہارے ساتھ نہیں ہے؟ اور کیا اُس نے تُمکو چاروں طرف چَین نہیں دِیا ہے ؟ کیونکہ اُس نے اِس مُلک کے باشِندوں کو میرے ہاتھ میں کردیا ہے اور ُملک خُداوند اور اُسکے لوگوں کے آگے مغلوُب ہُؤا ہے۔

19  سو اب تُم اپنے دِل کو اور اپنی جان کو خُداوند اپنے خُدا کی تلاش میں لگاؤ اور اُٹھو اور خُداوند خُدا کا مقدِس بناؤ تاکہ تُم خُداوند کے عہد کے صنُدوق کو اور خُدا کے پاک برتنوں کو اُس گھر میں جو خُداوند کے نام کا بنیگا لے آؤ۔

  باب 1 23

1  اب داؤد بڈھا اور عمر رسیدہ ہوگیا تھا۔ سو اُس نے اپنے بیٹے سُلیمان کو اِؔسرائیل کا بادشاہ بنایا۔

2  اور اُس نے اِسرائیل کے سب سرداروں کو کاہنوں اور لاویوں سمیت اِکٹھا کیا ۔

3  اور تیس برس کے اور اپس سے زیادہ عمر کے لاوی گِنے گئے اور اُنکی گنتی ایک ایک آدمی کو شُمار کرکے اڑتیس ہزار تھی۔

4  اِن میں سے چوبیس ہزار خُداوند کے گھر کے کام کی نگرانی پر مقُررّ ہؤئے اور چھ ہزار سردار اور منصِف تھے۔

5 اور چار ہزار دربان تھے اور چارہزار اُن سازوں سے کُداوند کی تعریف کرتے تھے جنکو میں نے یعنی داؤد نے مدح سرائی کے لئے بنایا تھا۔

6  اور داؤد نے اُنکو جیرسون قِہات اور مِراری نام بنی لاوی کے فریقوں میں تقسیم کیا۔

7  جیرسونیوں میں سے یہ تھے ۔ لعدان اور سمعی ۔

8  لعدان کے بیٹے ۔ سردار یحی ایل اور زیتام اور یُوایل ۔ یہ تین تھے۔

9  سِمعی کے بیٹے سلومیت اور ھزی ایل اور ہاران یہ تین تھے یہ لعدان کے آبائی خاندانون کے سردار تھے۔

10  اور سمِعی کے بیٹے یحت ۔ زِینا اور بعوُس اور بریعہ یہ چاروں سمعی کے بیٹے تھے۔

11  اوّل یحت تھا اور زیزا دُوسرا اور یعُوس اور بریعہ کے بیٹے بُہت نہ تھے ۔ اِس سبب سے وہ ایک ہی آبائی خاندان میں گِنے گئے۔

12  اور قِہات کے بیٹے عمرام ۔ اِضہار حبرون اور عُز ّ ایل ۔ یہ چار تھے۔

13  عمرام کے بیٹے ہارُون اور موُسیٰ تھے اور ہاروُن الگ کیا گیا تا کہ وہ ااور اُسکے بیٹے ہمیشہ پاکترین چیزوں کی تقدیس کیا کریں اور سدا خُداوند کے آگے بخور جالائیں اور اُسکی خدمت کریں اور اُسکا نام لیکر برکت دیں۔

14  رہا مردِ خُدا موُسیٰ سو اُسکے بیٹے لاوی کے قبیلہ میں گِنے گئے ۔

15  اور موسیٰ کے یبٹے جیرسوم اور الیعزر تھے۔

16  اور جیرسوم کا بیٹا سُبوایل سردار تھا۔ ۰

17  ) اور اِلیعزر کا بیٹا رجیاہ سردار تھا اور اِلیعزر کے اَور بیٹے نہ تھے پر رحبیاہ کے بہت سے بیٹے تھے۔

18  اِضہار کا بیٹا سلوُمیت سردار تھا۔

19  حبرون کے بیٹوں میں اوّل یریا۔ امریاہ دپسرا ۔ یحزیایل تیرا اور یقمعام چَوتھا تھا۔

20  عُز ّی ایل کے بیٹوں میں اوّل میکاہ سردار اور یسیاہ دُوسرا تھا۔

21  مِراری کے بیٹے محلی اور موُشی اور محلی کے بیٹے اِلیعزر اور قِیس تھے ۔

22  اور اِلیعزر مر گیا اور اُسکے کوئی بیٹا نہ تھا فقط ببیٹیاں تھیں اور اُنکے بھائی قیِس کے بیٹوں نے اُن سے بیاہ کیا۔

23  موُشی کے بیٹے محلی اور عیدر اور یریموت یہ تین تھے۔

24  لاوی کے بیٹے یہی تھے جو اپنے اپنے آبائی خاندان کے مُطابق تھے۔ اُنکے آبائی خاندانوں کے سردار جَیسا وہ نام بنام ایک ایک کرکے گِنے گئے یہی ہیں ۔ وہ بیس برس اور اُس سے اُوپر کی عمر سے خُداوند کے گھر کی خِدمت کا کام کرتے تھے ۔

25  کیونکہ داؤد نے کہا کہ خُداوند اِؔسرائیل کے خُدا نے اپنے لوگوں کو آرام دیا ہے اور وہ ابد تک یروشلیم میں سُکونت کریگا ۔

26  اور لاویوں کو بھی مسکن اور اُسکی خدمت کے سب ظُروف کو پھر کبھی اُٹھانا نہ پڑیگا۔

27  کیونکہ داؤد کی پچھلی باتوں کے موُافق بنی لاوی جو بیس برس اور اُس سے زیادہ عمر کے تھے گنِے گئے ۔

28  کیونکہ اُنکا کام یہ تھا کہ خُداوند کے گھر کی خِدمت کے وقت صحنوں اور کوٹھریوں میں اور سب مُقدس چیزوں کے پاک کرنے میں یعنی خُدا کے گھر کی خِدمت کے کام میں بنی ہارُون کی مدد کریں ۔ اور نذر کی روٹی کا اور مَیدہ کی نذر کی قُربانی کا خواہ وہ بے خمیری روٹیوں یا توے پر کی پکی ہُوئی چیزوں یا تلی ہوُئی چیزوں کی ہو اور ہر طرح کے تول اور ناپ کا کام کریں ۔

29  

30  اور ہر صُبح اور شام کو کھڑے ہو کر خُداوند کے حُضوُر پُوری تعداد میں سب سوختنی قُربانیاں اُس قاعدہ کے مُطابق جو اُنکے بارے میں ہے چڑھایا کریں ۔

31  

32  اور خُداوند کے گھر کی خِدمت کو انجام دینے کے لئے خَیمہ اجتماع کی حِفاظت اور مقدِس کی نگرانی اور اپنے بھائی بنی ہارون کی اِطاعت کریں ۔

  باب 1 24

1 اور بنی ہارُون کے فریق یہ تھے ۔ ہارُون کے بیٹے ندب ۔ ابیہو۔ اِلیعزر اور اِتمر تھے ۔

2  اور ندب اور ابیہو اپنے باپ سے پلے مر گئے اور اُنکے اَولاد نہ تھی سو اِلیعزر اور اِتمر نے کہانت کا کام کیا ۔

3  اور داؤد نے اِلیعزر کے بیٹوں میں سے صدُوق اور اِتمر کے بیٹوں میں سے اخیؔ ملک کو اُنکی خِدمت کی ترتیب کے مُطابق تقسیم کیا۔

4  اور اِتمر کے بیٹوں سے زیادہ اِلیعزر کے بیٹوں میں رئیس مِلے اور اِس طرح سے وہ تقسیم کئے گئے کہ الیعزر کے بیٹوں میں آبائی خاندانوں کے سولہ سردار تھے اور ا،تمر کے بیٹوں میں سے آبائی خاندانوں کے مُطابق آٹھ ۔

5  اِس طرح قُرعہ ڈالکر اور باہم غلط ملط ہو کر وہ تقسیم ہُوئے کیونکہ مقدِس کے سردار اور خُدا کے سردار بنی اِلیعزر اور بنی اِتمر دونوں میں سے تھے ۔

6  اور نتنی ایل مُنشی کے بیٹے سمعیاہ نے جو لاویوں میں تھا اُنکے ناموں کو بادشاہ اور امیروں اور صدُوق کاہن اور اخی ملک بن ابایتر اور کاہنوں اور لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کے سامنے لکھا ۔ جب اِلیعزر کا ایک ؤبائی خاندان لیا گیا تو اِتمر کا بھی ایل آبائی خاندان لیا گیا۔

7  اور پہلی چٹھی یُہویریب کی نِکلی ۔ دُوسری یدعیاہ کی۔

8  تیسری حارِم کی چَوتھی شعوریم کی۔

9  پانچویں ملکیاہ کی ۔ چٹھی میامین کی۔

10  ساتویں ہقوض کی ۔ آٹھویں ابیاہ کی ۔

11  نویں یشوع کی ۔ دسویں سِکانیاہ کی ۔

12  گیارھویں اِلیاسِب کی ۔ بارھویں یقیم کی۔

13  تیرھویں خُفّاء کی ۔ چوَدھویں یسباب کی ۔

14  پندرھویں بلجاہ کی ۔ سولھویں اِّمیر کی ۔

15  سترھویں حزیر کی۔ اٹھارھویں فضیض کی۔

16  اُنیسویں فتحیاہ کی بیسویں یحزرقیل کی۔

17  اِکیسویں یاکن کی ۔ بائیسویں جمول کی۔

18  تیُیسویں دِلایاہ کی۔ چَوبیسویں معزیاہ کی ۔

19  یہ اُنکی خِدمت کی ترتیب تھھی تاکہ وہ خُداوند کے گھر میں اُس قانون کے مطابق آئیں جو اُنکو اُنکے باپ ہارُون کی معرفت وَیسا ہی مِلا جَیسا خُداوند اِؔسرائیل کے خُدا نے اُسے حُکم کیا تھا۔

20  باقی بنی لاوی میں سے عمرام کے بیٹوں میں سے سُوبائیل ۔ سُوبائیل کے بیٹوں میں سے یہدیاہ ۔

21  رہا رجیاہ ۔ سو رجیاہ کے بیٹوں میں سے پہلا یسّیاہ ۔ اِضہاریوں میں سے سلوُموت بنی سُلوموت میں سے یحت ۔

22  

23  او ر بنی حبرُون میں یریاہ پہلا ۔ امریاہ دُوسرا ۔ یحزری ایل تیسرا یقمعام چَوتھا۔

24  بنی عُز ّی ایل میں سے میکاہ بنی میکاہ میں سے سمِیر ۔

25  میکاہ کا بھائی یّسیاہ بنی یسّیاہ میں سے زکریاہ ۔

26  مراری کے بیٹے محلی اور موشی ۔ بنی یعزیاہ میں سے بنو۔

27  رہے بنی مِراری ۔ سو یعزیاہ سے بنو اور سُوہم اور زکور اور عبری۔

28  محلی سے الیعزر جسکے کوئی بیٹا نہ تھا ۔

29  قِیس سے قیس کا بیٹا یرحمیئیل ۔

30  اور موُسی کے بیٹے محلی اور عیدر اور یریموت ۔ لاویوں کی اَولاد اپنے آبائی خاندانوں کے مُطابق یہی تھی۔

31  اُنہوں نے بھی اپنے بھائی بنی ہارُون کی طرح داؤد بادشاہ اور صدُوق اور اخی مُلک اور کاہنوں اور لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کے سامنے اپنا اپنا قرُعہ ڈالا یعنی سردار کے آبائی خاندانوں کا جو حق تھا وُہی اُسکے چھوٹے بھا۴ی کے خاندانوں کا تھا۔

  باب 1 25

1  پھر داؤد اور لشکر کے سرداروں نے آسف اور ہیمان اور یدوتون کے بیٹوں میں سے بعضوں کو خِدمت کے لئے الگ کیا۔ تاکہ وہ بربط اور سِتار اور جھانجھ سے نُبوت کریں اور جو اُس کام کو کرتے تھے اُنکا شمار اُنکی خِدمت کے مُطابق یہ تھا۔

2  آسف کے بیٹوں میں سے زکور۔ یُوسف ۔ نتنیاہ اور اسریلا۔ آسف کے یہ بیٹے آسف کے ماتحت تھے جو بادشاہ کے حکم کے مطابق نُبوت کرتا تھا۔

3  یدُوتون سے بنی یدُوتون ۔ سوجدلیاہ ۔ ضری اور یسعیاہ حبیاہ اور متِتیاہ ۔ یہ چھ اپنے باپ یدُوتون کے ماتحت تھے جو بربط لئے رہتااور خُداوند کی شُکرگذاری اور حمد کرتا ہؤا نبوت کرتا تھا۔

4  رہاہمان ۔ سو ہیمان کے بیٹے بُقیاہ ۔ متنیاہ ۔ عُش ّی ایل ۔ سبُوایل ۔ یریموت ۔ حنانیاہ ۔ حنانی ۔ اِلیاتہ ۔ حّدالتی ۔ رُوممتی عزر۔ ٰسبقاشہ ۔ ملوُّتی ۔ ہوتیر اور محازیوت ۔

5  یہ سب ہیمان کے بیٹے تھے جو خُدا کی باتوں میں سِینگ بلند کرنے کے لئے بادشاہ کا غیب بین تھااور خُدا نے ہیمان کو چودہ بیٹے اور تین بیٹیاں دی تھیں ۔

6  یہ سب خُداوند کے گھر میں گیت گانے کے لئے اپنے باپ کے ماتحت تھے اور جھانجھ اور سِتار اور بربط سے خُدا کے گھر کی خِدمت کرتے تھے اور آسف اور یدُوتون اور ہمیان بادشاہ کے حکم کے تابع تھے۔

7  اور اُنکے بھائیوں سمیت جو خُداوند کی مدح سرائی کی تعلیم پاچُکے تھے یعنی وہ سب جو مشاّق تھے اُنکا شمار دو سَو اٹھاسی تھا۔

8  اوراُنہوں نے کیا چھوٹے کیا بڑھے کیا اُستاد کیا شاگرد ایک ہی بریقہ سے اپنی اپنی خِدمت کے لئے قرعہ ڈالا۔

9  پہلی چٹھی آسف کی یوُسف کو ملی ۔ دُوسری جدلیاہ کو اور اُسکے بھائی اور بیٹے اُس سمیت بارہ تھے۔

10  تیسری زکور کو اور اُسکے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

11  چَوتھی یضری کو۔ اُسکے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

12  پانچویں نتنیاہ کو۔ اُسکے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

13  چھٹی بقّیاہ کو ۔ اُسکے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

14  ساتویں یسری لاہ کو۔ اُسکے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

15  آتھویں یسعیاہ کو ۔ اُسکے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

16  نویں متنیاہ کو ۔ اُسکے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

17  دسویں سمعی کو۔ اُسکے بیٹے اور بائی اُس سمیت بارہ تھے۔

18  گیارھویں عزرایل کو۔ اُسکے بایٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

19  بارھویں حبیاہ کو ۔ اپسکے بیٹ اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

20  تیرھویں سبُوایل کو۔ اُسکے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے ۔ ۰

21  چَودھویں متِتیاہ کو ۔ اُسکے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

22  پندرھویں یریموت کو ۔ اُسکے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

23  سولھویں ھنانیاہ کو ۔ اُسکے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

24  سترھویں یسبقاشہ کو ۔ اُسکے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

25  اٹھارھویں حنانی کو۔ اُسکے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

26  اُنیسویں ملوتی کو۔ اُسکے بیٹےا اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

27  بیسویں اِلیاتہ کو ۔ اُسکے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

28  اکیسویں ہَوتیر کو ۔ اُسکے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

29  بائیسویں جدّالتی کو ۔ اُسکے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

30  تیئیسویں محازیوت کو۔ اُسکے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

31  چوَبیسویں رُوممتی عزر کو اُسکے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔

  باب 1 26

1  دربانوں کے فریق یہ تھے۔ قورحیوں میں مسلمیاہ بن قورے جو بنی آسف میں سے تھا۔

2  اور مسلمیاہ کے ہاں بیٹے تھے۔ زکریاہ پہلوٹھا ۔ یدی عیل دُوسرا۔ زبدیاہ تیسرا۔ یتنیایل چَوتھا۔

3  عیلام پانچوان ۔ یُہوھانان چھٹا ۔ الیہوعینی ساتوں تھا۔

4  اور عوبیدادُوم کے ہاں بیٹے تھے۔ سمعیاہ پہلوٹھا ۔ یُہوزباد دُوسرا۔ یُوآخ تیشرا اور سکار چَوتھا اور نتنی ایل پانچواں ۔

5  عمیّ ایل چھٹا ۔ اِشکار ساتوں ۔ فعُلتی آٹھواں کیونکہ خُدا نے اُسے برکت بخشی تھی۔

6  اور اُسکے بیٹے سمعیاہ کے ہاں بھی بیٹے پیدا ہُوئے جو اپنے آبائی خاندان پر سرداری کرتے تھے کیونکہ وہ زبردست سوُرما تھے۔

7  سمعیاہ کے بیٹے عُتنی اور رفایل اور عوبید اور اِلزباد جنکے بھائی الیہواور سماکیاہ سُورما تھے۔

8  یہ سب عوبیدادوم کی اَولاد میں سے تھے ۔ وہ اور اُنکے بیٹے اور اُنکے بھائی خِدمت کے لئے قُوت کے اِعتبار سے قابل آدمی تھے۔ یُوں عوبیدادومی باسٹھ تھے۔

9  اور مسلمیاہ کے بیٹے اور بھائی اٹھارہ سُورما تھے۔

10  اور بنی مِراری میں سے حُوسہ کے ہاں بیٹے تھے۔ سِمری سردار تھا (وہ پہلوٹھا تو نہ تھا پر اُسکے باپ نے اُسے سردار بنادیا تھا) ۔

11  دُوسرا خِلقیاہ تیسرا طبلیاہ۔ چَوتھا زکریاہ ۔ حُوسہ کے سب بیٹے اور بھائی تیرہ تھے ۔

12  اِن ہی میں سے یعنی سرداروں میں سے دربانوں کے فریق تھے جنکا ذِمہ اپنے بھائیوں کی طرح خُداوند کے گھر میں خِدمت کرنے کا تھا۔

13  اور اُنہوں نے کیا چھوٹے کیا بڑے اپنے اپنے آبائی خاندان کے موافِق ہر ایک پھاٹک کے لئے قُرعہ ڈالا۔

14  پھر اُسکے بیٹے زکریاہ کے لئے جو بھی جو عقلمند صلاح کار تھا قُرعہ ڈالا گیا اور اُسکا قُرعہ شِمال کی طرف کا نِکلا ۔

15  عوبیدادوم کے لئے جنوب کی طرف کا تھا اور اُسکے بیٹوں کے لئے توشہ خانہ کا۔

16  سُفیم اور حُسہؔ کے لئے مغرب کی طرف سلکت کے پھاٹک کے نذدیک کا جہاں سے اُونچی سڑک اُوپر جاتی ہے اَیسا کہ آمنے سامنے ہو کر پہرا دیں ۔

17  مشرق کی طرف چھ لاوی تھے ۔ شمال کی طرف ہر روز چارأجنوب کی طرف ہر روز چار اور توشہ خانہ کے پاس دو دو۔

18  مغرب کی طرف پربار کے واسطے چار تو اُنچی سڑک پر اور د و پربار کے لئے ۔

19  بنی قورحی اور بنی مِراری میں سے دربانوں کے فریق یہی تھے۔

20  اور لاویوں میں سے اخیاہ خُدا کے گھر کےخزانوں اور نذر کی چیزوں کے خزانوں پر مقُرر تھا۔

21  بنی لعدان ۔ سولعدان کے خاندان کے جیرسونیوں کے بیٹے جو اُن آبائی خاندانوں کے سردار تھے جو جیرسونی لعدان سے تعلق رکھتے تھے یہ تھے ۔ یحی ایل۔

22  اور یحی ایلی کے بیٹے زَیتام اور اُسکا بھائی یوایل خُداوند کےگھر کے خزانوں پر تھے۔

23  عمرامیوں ۔ اِضہاریوں ۔ حبروُنیوں اور عُز ّ ی ایلیوں میں سے۔

24 سبُوایل بن جیرسوم بِن موُسیٰ بیت المال پر مُختار تھا۔

25  اور اُسکے بھائی اِلیعزر کی طرف سے اُسکا بیٹا رجیاہ ۔ رجیاہ کا بیٹا یسعیاہ ۔ یسعیاہ کا بیٹا یُورام ۔ یُورام کا بیٹا زکری۔ زِکری کا بیٹا سلومیت۔

26 یہ سلومیت اور اپسکے بھائی نذر کی ہوئی چیزوں کے سب کزانوں پر مقُرر تھے جنکو داؤد بادشاہ اور آبائی خاندانوں کے سرداروں اور ہزاروں اور سَیکڑوں کے سرداروں اور لشکر کے سرداروں نے نذرکیا تھا۔

27  لڑائیوں کی لوُٹ میں سے اُنہوں نے خُداوند کے گھر کی مرمّت کے لئے کچھ نذر کیا تھا۔

28  اور سموایل غیب بین اور ساؤل بِن قیِس اور ابنیر بن نیر اور یُوآب بن ضرویاہ کی ساری نذر ۔ غرض جو کچھ کِسی نے نذر کیا تھا وہ سب سلومیت اور اُسکے بھائیوں کے ہاتھ میں سُپرد تھا۔

29 اِضہاریوں میں سے کنانیاہ اور اُسکے بیٹے اِسرائیلیوں پر باہر کے کام کے لئے حاکم اور قاضی تھے۔

30 حبرونیوں میں سے حسبیاہ اور اپسکے بھائی ایک ہزار سات س۔و سُورما مغرب کی طرف یردن پار کے اِسرائیلیوں کی نگرانی کی خاطِر کپداوند کے سب کام اور بادشاہ کی خدمت کے لئے تعینات تھے ۔

31  حبرُونیوں میں یریاہ حبرُونیوں کا ُنکے آبائی خاندانوں کے نسبوں کے موُافقِ سردار تھا۔ داؤد کی سلطنت کے چالیسویں برس میں وہ ڈھُونڈنِکالے گئے اور جلعاد کے یعزیر میں اُنکے درمیان زبردست سُورما مِلے۔

32  اور اُکے بھائی دو ہزار سات سَو سُورما اور آبائی خاندانوں کے سردار تھے جنکو داؤد بادشاہ نے رُوبینیوں اور جدّیوں اور منسیٰکے آدھے قبیلہ پر خُدا کے ہر ایک کام اور شاہی معاملات کے لئے سردار بنایا۔

  باب 1 27

1  اور بنی اِسرائیل اپنے شُمار کے موافِق یعنی آبائی خاندانوں کے رئیس اور ہزاروں اور سَیکڑوں کے سردار اور اُنکے منصبدار جو اُن فریقوں کے ہرامر میں بادشاہ کی خدمت کرتے تھے جو سال کے سب مہینوں میں ماہ بماہ آتے اور رُخصت ہوتے تھے۔ ہرفریق پر یُسوبعام بن زبدی ایل تھا اور اُسکے فریق میں چوبیس ہزار تھے۔

2  

3  وہ بنی فارص میں سے تھا اور پہلے مہینے کے لشکر کے سب سرداروں کا رئیس تھا۔

4  اور دُوسرے مہینے کے فریق پر دُود ؔے اخوحی تھا اور اُسکے فریق میں مقلوت بھی سردار تھا اور اُسکے فریق میں چوبیس ہزار تھے۔

5  تیسرے مہینے کے لشکر کا خاص تیسرا سردار یہویدع کاہن کا بیٹا بنایہ تھا اور اُسکے فریق میں چوبیس ہزار تھے۔

6  یہ وہ بنیاہ ہے جو تیسوں میں زبردست اور اُن تیسوں کے اُوپر تھا۔ اُسی کے فریق میں اپسک ابیٹا عمیزباد بھی تھا۔

7  چوَتھے مہینے کے لئے یُوآب کا بھائی عساہیل تھا اور اُسکے پیچھے اُسکا بیٹا زبدیاہ تھا اور اُسکے فریق میں چوبیس ہزار تھے۔

8 پانچویں مہینے کے پانچواں سردار سمہُوت اِزراخی تھا اور اُسکے فریق میں چوبیس ہزار تھے۔

9  چھٹے مہینے کے لئے چھٹا سردار تقوعی عقیس کا بیٹا عیرا تھا اور اُسکے فریق میں چوبیس ہزار تھے۔

10  ساتویں مہینے کے لئے ساتواں سردار بنی افرائیم میں سے فلوُنی خلص تھا اور اُسکے فرِیق میں چوبیس ہزار تھے ۔

11 نویں مہینے کے لئے نواں سردار بنیمینیوں میں سے عنتوتی ابیعزر تھا اور اُسکے فریق میں چوبیس ہزار تھے۔

12  

13  دسویں مہینے کے لئے دسوان سردار زارحیوں میں سے نطوفاتی مہری تھا اور اپسکے فریق میں چوبیس ہزار تھے۔

14  گیارھیوں مہینے کے ل۴ے گیارھواں سردار بنی اِفرائیم میں سے فَرعاتونی بنایاہ تھا اور اُسکے فریق میں چوبیس ہزار تھے ۔

15  بارھویں مہِینے کے لئے بارھواں سردار غتنی ایلیوں میں سے نطوفانی خلدی تھا اور اُسکے فریق میں سے چوبیس ہزارتھے۔

16  اور اِسرائیل کے قبیلوں پر رُوبینیوں کا سردار الیعزر بن زِکری تھا۔ شمعونیوں کا سفطیاہ بن معکہ ۔

17  لاویوں کا حسبیاہ بن قموایل ہارُونیوں کا صدُوق۔

18  یہُوداہ کا الیہُو جو داؤد کے بھائیوں میں سے تھا۔ ا،شکار کا عمُری بن میکاایل ۔

19  زبُولوُن کا اِسماعیاہ بن عبدیاہ نفتالی کا یریموت بن عزری ایل ۔

20  بنی افرائیم کاہوسِیع بن عزازیاہ ۔ منسّی کے آدھے قبیلہ کا یُوایل بن فِدایاہ۔

21  جلعاد مین منسی کے آدھے قبیلہ کا عیدُوبن زکریاہ ۔ بنیمین کا یعسی ایل بن ابنیر۔

22 دان کا عزرایل بن یروحام ۔ یہ اِسرائیل کے قبیلوں کے سردار تھے۔

23  پر داؤد نے اُنکا شُمار نہیں کیا تھا جو بیس برس یا کم عمر کے تھے کیونکہ خُداوند نے کہا تھا کہ میں اِسرائیل کو آسمان کے تاروں کی مانند بڑھاؤنگا۔

24  ضرویاہ کے بیٹے یُوآب نے گننا تو شروع کیا پر ختم نہیں کیا تھا کہ اِتنے میں اِؔسرائیل پر قہر نازل ہُؤا اور نہ وہ تعداد داؤد بادشاہ کی توارِیخی تعدادوں میں درج ہوئی۔

25  اور شاہی خزانوں پر عزماوت بن عدی ایل مقُرر تھا اور کھیتوں اور شہروں اور گاؤں اور قلعوں کے خزانوں پر یہوُنتن بِن عُز ّیاہ تھا۔

26  اور کاشتکاری کے لئے کھیتوں میں کام کرنے والوں پر عزری بن کُلوب تھا۔

27  اور انگورُستانوں پر سمعی راماتی تھا اور مَے کے ذکیروں کے لئے انگورستانوں کی پیداوار پر زبدی شفمی تھا۔

28  اور زیتون کے باغوں اور گوُلر کے درختوں پر جو نشیب کے میدانوں میں تھے بعل حنان جدری تھا اور یُوآس تیل کے گوداموں پر۔

29  اور گائے بیل کے گلوں پر جو شارون میں چرتے تھے س،طری شارونی تھا اور سافط بِن عدلی گائے بیل کے اُن گلوں پر تھا جو وادیوں میں تھے۔

30  اور اُونٹوں پر اِسماعیلی اوہل تھا اور گھدوں پر یحدیاہ مرونوتی تھا۔

31  اور بھیڑ بکری کے ریوڑوں پر یازیز ہاجری تھا۔ یہ سب داؤد بادشاہ کے مال پر مقُرر تھے ۔

32  اور داؤد کا چچا یوُنتین مُشیر اور دانشمند اور منسی تھا اور یحی ایل حکمونی شہزادوں کے ساتھ رہتا تھا۔

33  اور اخیتفل بادشاہ کا مُشیر تھا اور حپسی ارکی بادشاہ کا دوست تھا۔

34  اور اخیتفل سے نیچے یہویدع بن بنایا اور ابیاتر تھے اور شاہی فوج کا سپِہ سالار یُوآب تھا۔

  باب 1 28

1  اور داؤد نے اسرائیل کے سب اُمرا کو جو قبیلوں کے سردار تھے اور اُن فِیوقوں کے سرداروں کو جا باری باری بادشاہ کی خِدمت کرتے تھے اور ہزاروں ے سردارون اور سیَیکڑوں کے سرداروں اور بادشاہ کے اور اُسکے بیٹوں کے سب مال اور مویشی کے سرداروں اور خواجہ سراؤں اور بہادُروں بلکہ سب زبردست سُورماؤں کو یروشلیم میں اخھتا کیا ۔

2  تب داؤد بادشاہ اپنے پاؤں پر اُٹھ کھڑا ہوا اور کہنے لگا اَے میرے بھائیوں اور میرے لوگو میری سُنو!میرے دِل میں تو تھا کہ خُداوند کے عہد کے صندُوق کے لئے آرامگاہ اور اپنے خُدا کے لئے پاؤں کی کُرسی بناؤں اور میَں نے اُسکے بنانے کی تیاری بھی کی۔

3  پر خُدا نے مجھ سے کہا کہ تُو میرے نام کے لئے گھر نہیں بنانے پائیگا کیونکہ تُو جنگی مرد ہے اور تُو نے خُون بہایا ہے۔

4  تو بھی خُداوند اِؔسرائیل کے خُد انے مجھے میرے باپ کے سارے گھرانے میں سے چُن لیا کہ میَں سدا اِؔسرائیل کا بادشاہ رہُوں کیونکہ اُ سنے یہُودا کو پیشوا ہونے کے لئےمنتخب کیا اور یُہوداہ کے گھرانے میں سے میرے باپ کے گھرانے کو چُنا ہے اور میرے باپ کے بیٹوں میں سے مجھے پسند کیا تا کہ مجھے سارے اِسرائیل کا بادشاہ بنائے۔

5  اور میرے سب بیٹوں میں سے (کیونکہ خُداوند نے مجھے بہت سے بیٹے دِئے ہیں ) اُس نے میرے بیٹے سُلیمان کو پسند کیا تاکہ وہ اِسرائیل پر خُداوند کی سلطنت کے تخت پر بیٹھے۔

6  اور اُس نے مجھ سے کہا کہ تیرا بیٹا سُلیمان میرے گھر اور میری بارگاہوں کو بنائیگا کیونکہ میں نے اُسے چن لیا ہے کہ وہ میرا بیٹا ہو اور میَں اُسکا باپ ہُونگا۔

7  اور اگر وہ میرے حُکموں اور فرمانوں پر عمل کرنے میں ثابت قدم رہے جیسا آج کے دن ہے تو میَن اُسکی بادشاہ ی ہمیشہ تک قائِم رکھونگا۔

8  پس اب سارے اِسرائیل یعنی خُداوند کی جماعت کے رُوبرُو اور ہمارے خُدا کے حُضُور تُم خُداوند اپنے خُدا کے سب حکُموں کو مانو اور اُنکے طالب ہو تا کہ تُم اِس اچھےّ ملک کے وارِث ہو اور اپسے اپنے بعد اپنی اَولاد کے واسطے ہمیشہ کے لئے میراث چھوڑ جاؤ۔

9  اور تو اَے میرے بیٹے سُلیمان اپنے باپ کے خُدا کو پہچان اور پپورے دِل اور رُوح کی مسُتعدّی سے اُسکی عبادت کو کرکیونکہ خُداوند سب دِلوں کو جانچتا ہے اور جو کچُھ خیال میں آتا ہے اُسے پہچانتا ہے ۔ اگر تُو اُسے ڈھوُنڈے تو وہ تجھکو مل جائیگا اور اگر تُو اُسے ڈھونڈے تو وہ تجھکو مِل جائیگا اور اگر تُو اُسے چھوڑے تو وہ ہمیشہ کے ل۴ے تجھے ردّکردیگا۔

10  سو ہوشیار ہو کیونکہ خُداوند نے تجھکو مقدِس کے ل۴ے ایک گھر بنانے کو چُنا ہے ۔ سو ہمّت باندھکر کام کر۔

11  تب داؤد نے اپنے بہٹے سُلیمان کو ہیکل کے اُسارے اور اُسکے مکانوں اور خزانوں اور بالا خانوں اور اندر کی کوٹھریوں اور کفارہ گاہ کی جگہ کا نمونہ ۔

12  اور اُن سب چیزوں یعنی خُداوند کے گھر کے صحنوں اور آس پاس کی کوٹھریوں اور خُدا کے مسکن کے خزانوں کا نموُنہ بھی دِیا جو اُسکو روُح سے مِلا تھا۔

13  اور کاہنوں اور لاویوں کے فریقوں اور خُداوند کے مسکن کی عبادت کے سب کام اور خُداوند کے مسکن کی عبادت کے سب ظروُف کے لئے ۔

14  یعنی سونے کے ظُروف کے واسطے سونا تو لکر ہر طرح کی خدمت کے سب ظرُوف کے لئے اور چاندی کے سب ظُروف کے واسطے چاندی تولکر ہر طرح کی خِدمت کے سب ظرُوف کے لئے ۔

15  اور سونے کے شمعدانوں اور اُسکے چراغوں کے واسطے ایک ایک شمعدان اور اپسکے چراغوں کا سونا تولکر اور چاندی کے شمعادوں کے واسطے ایک ایک شمعدان اور اپسکے چراغوں کے لئے ہر شمعدان کے اِستعمال کے مطابق چاندی تولکر۔

16  اور نذر کی روٹی کی میزوں کے واسطے ایک ایک میز کے لئے سونا تولکر ۔

17  اور کانٹوں اور کٹوروں اور پیالوں کے لئے خالص سونا دیا اور سُنہلے پیالوں کے واسطے ایک ایک پیالے کے لئے تولکر اور چاندی کے پیالوں کے واسطے ایک ایک پیالے کے لئے تولکر۔

18  اور بخوُر کی قُربان گاہ کے لئے چوکھا سونا تولکر اور رتھ کے نمونہ یعنی اُن کروبیوں کے لئے جو پر پھیلائے خُداوند کے عہد کے صنُدوق کو ڈھانکے ہُوئے تھے سونا دیا۔

19  یہ سب یعنی اِس نمونہ کے سب کام خُداوند کے ہاتھ کی تحریر سے مجھے سمجہائے گئے ۔

20  اور داؤد نے اپنے بیٹے سُلیمان سے کہا کہ ۃمّت باندھ اور حوَسلہ سے کام کر ۔ خوُف ننہ کر ۔ ہراسان نہ ہو کیونکہ خُداوند خُدا جو میرا خُدا ہے تیرے ساتھ ہے ۔ وہ تجھکو نہ چھوڑیگا اور نہ ترک کریگا جب تک خُداوند کے مسکن کی خدمت کا سارا کام تمام نہ ہو جائے ۔

21  اور دیکھ کاہنوں اور لاویوں کے فریق خُدا کے مسکن کی ساری خِدمت کے لئے حاضر ہیں اور ہر قسم کی خِدمت کے لئے سب طرح کے کام میں ہر شخص جو ماہر ہے بخوشی تیرے ساتھ ہو جائیگا اورلشکر کے سردار اور سب لوگ بھی تیرے حُکم میں ہونگے۔

  باب 1 29

1  اور داؤد بادشاہ نے ساری جماعت سے کہا کہ خُدا نے فقط میرے بیٹے سُلیمان کوچُنا ہے اور وہ ہنوز لڑکا اور ناتجربہ کار ہے اور کام بڑا ہے کیونکہ وہ محل اِنسان کے لئے نہیں بلکہ خُداوند خُدا کے لئے ہے ۔

2  اور مین نے تو اپنے مقدور بھر اپنے خُدا کی ہیکل کے لئے سونے کی چیزوں کے لئے سونا اور چاندی کی چیزوں کے لئے چاندی اور پیتل کی چیزوں کے لئے پیتل ۔ لوہے کی چیزوں کے لئے لوہا اور لکڑی کی چیزوں کے لئے لکڑی اور عقیق اور جڑاؤ پتھر اور پچیّ کے کام کے لئے رنگ برنگ کے پتھر اور ہر قسم کے بیش قِیمت جواہر اور بہت ساسنگ ِ مرمر تیار کیا ہے ۔

3  اور چُونکہ مجھے اپنے خُدا کے گھر کی لوَ لگی ہے اور میرے پاس سونے اور چانی کا میرا اپنا خزانہ ہے ۔ سو میں اُسکو بھی اُن سب چیزوں کے علاوہ جو مین نے اُس مقُدس ہیکل کے لئے تیار کی ہیں اپنے خُدا کے گھر کے لئے دیتا ہُوں ۔

4  یعنی تین ہزار قنطار سونا جو اوفیر کا سونا ہے اور سات ہزار قِنطار خالص چاندی عمارتوں کی دیوارون پر منڈھنے کے لئے۔

5  اور کاریگروں کے ہاتھ کے ہر قِسم کے کام کے لئے سونے کی چیزوں کے واسطے سونا اور چاندی کی چیزوں کے واسطے چانی ہے ۔ پس کَون تیار ہے کہ اپنی خُوشی سے اپنے آپ کو آج خُداوند کے لئے مخصوص کرے ؟۔ تب آبائی خاندانوں کے سرداروں اور اِسرائیل کے قبیلوں سرداروں اور ہزاروں اور سَیکڑوں کے سرداروں اور شاہی کام کے ناظموں نے اپنی خُوشی سے تیار ہو کر۔

6  

7  خُدا کے گھر کے کام کے لئے سونا پانچ ہزار قنِطار اور دس ہزار دِرہم اور چاندی دس ہزار قنطار اور لوہا ایک لاکھ قِنطار دِیا ۔

8  اور جنکے پاس جواہر تھے اُنہوں نے اُنکو جیرسونی یحیئیل کے ہاتھ میں خُداوند کے گھر کے خزانہ کے لئے دے ڈالا۔

9  تب لوگ شادمان ہُوئے اِسلئے کہ اُنہوں نے اپنی خُوشی سے دِیا کیونکہ اُنہوں نے پُورے دِل سے رضا مندی سے خُداوند کے لئے دیا تھا اور داؤد بادشاہ بھی نہایت شادمان ہُؤا ۔

10  پس داؤد نے ساری جماعت کے آگے خُداوند کا شُکر کیا اور داؤد کہنے لگا اَے خُداوند ہمارے باپ ا،سرائیل کے خُدا توُ ابدُالآباد مُبارک ہو۔

11  اَے خُداوند عظمت اور قُدرت اور جلال اور غلبہ اور حشمت تیرے ہی لئے ہیں کیونکہ سب کچھ جو آسمان اور زمین میں ہے تیرا ہے ۔ اَے خُداوند بادشاہی تیری ہے اور تُوہی بحثیت سردار سبھوں سے ممتُاز ہے ۔

12  اور دَولت اور عزت تیری طرف سے آتی ہیں اور تُقو سبھوں پر حکومت کرتا ہے اور تیرے ہاتھ میں قُدرت اور توانائی ہیں اور سرفراز کرنا اور سبھوں کو زور بخشنا تیرے ہاتھ میں ہے ۔

13  اور اب اَے ہمارے خُدا ہم تیرا شُکر اور تیرے جلالی نام کی تعریف کرتے ہیں ۔

14  پر میَں کوَن اور میرے لوگوں کی حقیقت کیا کہ ہم اِس طرح سے خوشی خُوشی نزرانہ دینے کے قابل ہوں ؟ کیونکہ سب چیزیں تیری طرف سے ملتی ہیں اور تیری ہی چیزوں میں سے ہن نے تجھے دیا ہے۔

15  کیونکہ ہم تیرے آگے پردیسی اور مُسافرِ ہیں جَیسے ہامرے سب باپ دادا تھے۔ ہمارے دِن رُویِ زمین پر سایہ کی طرح ہیں اور قیام نصیب نہیں ۔

16  اَے خُداوند ہمارے خُدا یہ سارا ذخیرہ جو ہم نے تیار کیا ہے کہ تیرے پاک نام کے لئے ایک گھر بنائیں تیرے ہی ہاتھ سے مِلا ہے اور سب تیرا ہی ہے ۔

17  اَے میرے خُدا میں یہ بھی جانتا ہوُں کہ تُو دِل کو جانچتا ہے اور راستی میں تیری خُوشنودی ہے ۔ میں نے تو اپنے دِل کی راستی سے یہ سب کچھ رضا مندی سے دِیا اور مجھے تیرے لوگوں کو جو یہاں حاضر ہیں تیرے حُضُور خُوشی خُوشی دیتے دیکھکر مسرت حاصل ہوُئی ۔

18  اَے خُداوند ہمارے باپ دادا ابرہام اِضحاق اور اِسرائیل کے خُدا اپنے لوگوں کے دِل کے خیال اور تصّوُر میں یہ بات سدا جامئے رکھ اور اُنکے دِل کو اپنی جانب مُستعّد کر۔

19  اور میرے بیٹے سُلیمان کو اَیسا کامِل دِل عطا کر کہ وہ تیرے حُکموں اور شہادتوں اور آئین کو مانے اور اِن سب باتوں پر عمل کرے اور اُس ہیکل کو بنائے جسکے ل۴ے میں نے تیاری کی ہے۔

20  پھر داؤد نے ساری جماعت سے کہا اب اپنے خُداوند خُدا کو مُبارک کہو ۔ تب ساری جماعت نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو مُبارک کہا اور سر جُھکا کر اُنہوں نے خُداوند اور بادشاہ کے آگے سجدہ کیا۔

21 اور دُوسرے دِن خُداوند کے لئے ذبیحوں کو ذبح کیا اور خُداوند کے لئے سوختنی قُربانیاں چڑھائیں یعنی ایک ہزار بَیل اور ایک ہزار مینڈے اور ایک ہزار بّرے مع اُنکے تپاونوں کے چڑھائے اور بکثرت قُربانیاں کیں جو سارے اِؔسرائیل کے لئے تھیں ۔

22  اور اُنہوں نے اُس دِن نہایت شادمانی کے ساتھ خُداوند کے آگے کھایا پیا اور اُنہوں نے دُوسری بار داؤد کے بیٹے سُلیمان کو بادشاہ بنا کر اُسکو خُداوند کی طرف سے پیشوا ہونے اور صدُوق کو کاہن ہونے کے لئے مسح کیا۔

23  تب سُلیمان خُداوند کے تخت پر اپنے باپ داؤد کی جگہ بادشاہ ہو کر بیٹھا اور اِقبالمند ہُؤا اور سارا اِؔسرائیل اُس کا مُطِیع ہُوئے ۔

24  اور سب اُمرا اور بہادُر اور داؤدؔ بادشاہ کے سب بیتے بھی سُلیمان بادشاہ کے مُطیع ہوُئے ۔

25  اور خُداوند نے سارے اِؔسراؑیل کی نظر میں سُلیمان کو نہایت سرفراز کیا اور اُسے اَیسا شاہانہ دبدبہ عنایت کیا جو اُس سے پہلے اِؔسرائیل میں کِسی بادشاہ کو نصیب نہ ہُؤا تھا۔

26  اور داؤد بن یسّی نے سارے اِؔسرائیل پر سلطنت کی ۔

27  اور وہ عرصہ جس میں اُس نے اِسرائیل پر سلطنت کی چالیس برس کا تھا ۔ اُس نے حبرون میں سات برس اور یروشلیم میں تینتیس برس سلطنت کی۔

28  اور اُس نے نہایت بُڑھاپے میں خُوب عُمر رسِیدہ اور دَولت و عز ّت سے آسوُدہ ہو کر وفات پائی اور اُسکا بیٹا سُلیمان اُسکی جگہ بادشاہ ہُؤا ۔

29 اور داؤد بادشاہ کے کام شُروع سے آخرِ تک سب کے سب سموؔایل غیب بین کی توارِیخ میں اور ناتن نبی کی توارِیخ میں اور جادؔغیب بین کی توارِیخ میں ۔

30  یعنی اُس کی ساری حُکومت اور زور اور جو زمانے اُس پر اور اِؔسرائیل پر اور زمین کی سب مملکتوں پر گُزرے سب اُن میں لکھے ہیں ۔