انجيل مقدس

باب   1  2  3  4  5  6  7  8  9  10  11  12  13  14  15  16  17  18  19  20  21  22  23  24  25  26  27  28  29  30  31  32  33  34  35  36  37  38  39  40  41  42  43  44  45  46  47  48  49  50  

  زبُور 1

1 مُبارک ہے وہ آدمی جو شریروں کی صلاح پر نہیں چلتا اور خطا کاروں کی راہ میں کھڑا نہیں ہوتا اور ٹھٹھا بازوں کی مجلس میں نہیں بیٹھتا۔

2  بلکہ خُداوند کی شریعت میں اُس کی خوشنودی ہے اور اُسی کی شریعت پر دِن رات اُس کا دِھیان رہتا ہے۔

3  وہ اُس درخت کی مانند ہوگا جو پانی کی ندیوں کے پاس لگایا گیا ہے۔ جو اپنے وقت پر پھلتا ہے اور جسکا پتا بھی نہیں مُرجھاتا۔ سو جو کچھ وہ کرئے بارور ہوگا۔

4 شِریر ایسے نہیں بلکہ وہ بُھوسے کی مانند ہیں جسے ہوا اُڑا لے جاتی ہے۔

5  اِس لئے شِریر عدالت میں قائم نہ رہینگے نہ خطا کار صادقوں کی جماعت میں۔

6  کیونکہ خُداوند صادقوں کی راہ جانتا ہے پر شِریر وں کی راہ نابُود ہو جائیگی ۔

  زبُور 2

1 قومیں کس لئے طیش میں ہیں اور لوگ کیوں باطل خیال باندھے ۔

2  خُداوند اور اُس کے مسیح کے خلاف زمیں کے بادشاہ صف آرائی کرکے اور حاکم آپس میں مشورہ کرکے کہتے ہیں۔

3  آؤ ہم اُن کے بندھن توڑ ڈالیں اور اُن کی رسیاں اپنے اُوپر سے اُتار پھینکیں۔

4  وہ جو آسمان پر تخت نشین ہے ہنسیگا۔خُداوند اُن کا مضحکہ اُڑائےگا۔

5  تب وہ اپنے غضب میں اُن سے کلام کرئےگا اور اپنے قہر شدید میں اُن کو پریشان کردیگا۔

6  میں تو اپنے بادشاہ کو اپنے کوہ ِمقدس صِیون پر بٹھا چُکا ہوں۔

7  میں اُس فرمان کو بیان کرونگا۔ خُداوند نے مجھ سے کہا تُو میرا بیٹا ہے۔ آج تُو مجھ سے پیدا ہوا۔

8  مجھ مانگ اور میں قوموں کو تیری میراث کے لئے اور زمین کے اِنتہائی حصے تیرے ملکیت کے لئے تجھے بخشونگا۔

9  تُو اُن کو لوہے کے عصا سے توڑیگا۔ کمہار کے برتن کی طرح تُو اُن کو چکنا چُور کر ڈالیگا۔

10  پس اب اَے بادشاہو! دانشمند بنو۔ اِے زمین کے عدالت کرنے والو تربیت پاؤ۔

11  ڈرتے ہوئے خُداوند کی عبادت کرو۔ کانپتے ہوئے خوشی مناؤ۔

12  بیٹے کو چُومو۔ ایسا نہ ہو کہ وہ قہر میں آئے اور تُم راستہ میں ہلاک ہو جاؤ کیونکہ اُس کا غضب جلد بھڑکنے کو ہے۔ مُبارک ہیں وہ سب جن کا تُوکل اُس پر ہے۔

  زبُور 3

1 اِے خُداوند میرے ستانے والے کتنے بڑھ گئے! وہ جو میرے خلاف اُٹھتے ہیں بہت ہیں۔

2  بہت سے میری جان کے بارے میں کہتے ہیں کہ خُدا کی طرف سے اُس کی کمک نہ ہو گی۔ (سلاہ)

3  لیکن تُو اَے خُداوند! ہر طرف میری سِپر ہے۔ میرا فخر اور سرفراز کرنے والا۔

4  میں بلند آواز سے خُداوند کے حضُور فریاد کرتا ہوں اور وہ اپنے کوہِ مُقدس پر سے مجھے جواب دیتا ہے۔ (سلاہ):

5  میں لیٹ کر سو گیا۔ میں جاگ اُٹھا کیونکہ خُداوند مجھے سبنھالتا ہے۔

6  میں اُن دس ہزار آدمیوں سے نہیں ڈرنے کا جو گرد اگرد میرے خِلاف صف بستہ ہیں۔

7  اُٹھ اَے خُداوند! اَے میرے خُدا! مجھے بچالے! کیونکہ تُونے میرے سب دُشمنوں کو جبڑے پر مارا ہے۔ تُو نے شِریروں کے دانت توڑ ڈالے ہیں۔

8  نجات خُداوند کی طرف سے ہے۔ تیرے لوگوں پر تیری برکت ہو! (سلاہ)

  زبُور 4

1 جب میں پُکاروں تو مجھے جواب دے۔ اَے میری صداقت کے خُدا! تنگی میں تُو نے مجھے کُشادگی بخشی۔ مجھ پر رحم کر اور میری دُعا سُن لے۔

2  اَے بنی آدم! کب تک میری عزت کے بدلے رُسوائی ہو گی؟ تُم کب تک بطالت سے محبت رکھو گے اور جُھوٹ کے درپے رہوگے؟(سلاہ):

3  جان رکھو کہ خُداوند نے دیندار کو اپنے لئے الگ کر رکھا ہے۔ جب میں خُداوند کو پُکارونگا تو وہ سُن لیگا۔

4  تھرتھراؤ اور گُناہ نہ کرو۔ اپنے اپنے بستر پر دِل میں سوچو اور خاموش رہو۔ (سلاہ)

5  صداقت کی قربانیاں گذرانو اور خُداوند پر تُوکل کرو۔

6  بہت سے کہتے ہیں کون ہم کو کچھ بھلائی دِکھائیگا؟ اَے خُداوند تُو اپنے چہرہ کانُور ہم پر جلوہ گر فرما۔

7  تُو نے میرے دِل کو اُس سے زیادہ خُوشی بخشی ہے جو اُ ن کو غلّا اور مَے کی فراوانی سے ہوتی تھی۔

8  میں سلامتی سے لیٹ جاؤنگا اور سورہونگا کیونکہ اَے خُداوند! فقط تُو ہی مجھے مطمئن رکھتا ہے۔

  زبُور 5

1  اَے خُداوند میری باتوں پر کان لگا! میری آہوں پر توجُّہ کر!

2  اَے میرے بادشاہ! اَے میرے خُدا! میری فریاد کی آواز کی طرف مُتوجّہ ہو کیونکہ میں تجھ ہی سے دُعا کرتا ہوں۔

3  اَے خُداوند! تُو صُبح کو میری آواز سُنیگا۔ میں سویرے ہی تجھ سے دُعا کرکے انتظار کرونگا۔

4  کیونکہ تُو ایسا خُدا نہیں جو شرارت سے خُوش ہو۔ بدی تیرے ساتھ نہیں رہ سکتی۔

5  گھمنڈی تیرے حضُور کھڑے نہ ہونگے۔ تجھے سب بدکرداروں سے نفرت ہے۔

6  تُواُن کو جو جُھوٹ بولتے ہیں ہلاکے کریگا۔ خُداوند کو خُونخوار اور دغا باز آدمی سے کراہیت ہے۔

7  لیکن میں تیری شفقت کر کثرت سے تیرے گھر میں آؤنگا۔ میں تیرا رُعب مان کر تیری مُقدس ہَیکل کی طرف رُخ کرکے سجدہ کرونگا۔

8  اَے خُداوند! میرے دُشمنوں کے سبب سے مجھے اپنی صداقت میں چَلا۔ میرے آگے آگے اپنی راہ کو صاف کردے۔

9  کیونکہ اُن کے مُنہ میں ذرا سچائی نہیں۔ اُن کا باطن محض شرارت ہے۔ اُن کا گلا کھُلی قبر ہے۔ وہ اپنی زبان سے خُوشامد کرتے ہیں۔

10  اَے خُدا! تُو اُن کو مجُرم ٹھہرا۔ وہ اپنے ہی مشوروں سے تباہ ہوں۔ اُن کو اُن کے گناہوں کی کثرت کے سبب سے خارج کردے کیونکہ اُنہوں نے تجھ سے سرکشی کی ہے۔

11  لیکن وہ سب جو تجھ پر بھروسا رکھتے ہیں شادمان ہوں۔ وہ سدا خُوشی سے لکاریں کیونکہ تُو اُن کی حمایت کرتا ہے اور جو تیرے نام سے محبت رکھتے ہیں تجھ میں شاد رہیں۔

12  کیونکہ تُو صادق کو برکت بخشیگا۔ اَے خُداوند! تُو اُسے کرم سے سِپر کی طرح ڈھانک لیگا۔

  زبُور 6

1  اَے خُداوند! تُو مجھے اپنے قہر میں نہ جھڑک اور اپنے غیظ وغضب میں مجھے تنبیہ نہ دے۔

2  اَے خُداوند! مجھ پر رحم کر کیونکہ میں پژ مُردہ ہو گیا ہوں۔ اَے خُداوند مجھے شفا دے کیونکہ میری ہڈیوں میں بے قراری ہے۔

3  میری جان بھی نہایت بے قرار ہے اور تُواے خُداوند! کب تک؟

4 لَوٹ اے خُداوند! میری جان کو چھُڑا۔ اپنی شفقت کی خاطر مجھے بچا لے۔

5  کیونکہ موت کے بعد تیری یاد نہیں ہوتی قبر میں کون تیری شکرگذاری کریگا؟

6  میں کراہتے کراہتے تھک گیا۔ میں اپنا پلنگ آنسوؤوں سے بھگوتا ہوں۔ ہررات میرا بستر تیرتا ہے۔

7  میری آنکھ غم کے مارے بیٹھی جاتی ہے اور میرے سب مخالفوں کے سبب سے دُھندلانے لگی۔

8  اے سب بدکردارو! میرے پاس سے دُور ہو کیونکہ خُداوند نے میرے رونے کی آواز سُن لی ہے۔

9  خُداوند نے میری مِنت سُن لی۔ خُداوند میری دُعا قبول کریگا۔

10  میرے سب دُشمن شرمندہ اور نہایت بے قرار ہونگے ۔ وہ لَوٹ جائینگے۔ وہ وفعتہً شرمندہ ہونگے۔

  زبُور 7

1  اے خُداوند میرے خُدا! میرا توکل تجھ پر ہے۔ سب پیچھا کرنے والوں سے مجھے بچا اور چھُڑا۔

2  ایسا نہ ہو کہ وہ شیرببر کی طرح میری جان کو پھاڑے۔ وہ اُسے ٹکڑے ٹکڑے کردے اور کوئی چھُڑانے والا نہ ہو۔

3  اے خُداوند میرے خُدا! اگر مَیں نے نہ کِیا ہو۔ اگر میرے ہاتھوں سے بدی ہوئی ہو۔

4  اگر مَیں نے اپنے میل رکھنے والے سے بھلائی کے بدلے بُرائی کی ہو۔ (بلکہ میں نے تو اُسے جو ناحق میرا مُخالف تھا بچایا ہے)

5  تو دُشمن میری جان کا پیچھا کرکے اُسے آ پکڑے بلکہ وہ میری زندگی کو پامال کرکے مٹی میں اور میری عزت کو خاک میں مِلادے۔(سِلاہ):

6  اے خُداوند! اپنے قہر میں اُٹھ۔ میرےمخالفوں کے غضب کے مقابلہ میں تُو کھڑا ہو جا اور میرے لئے جاگ۔ تُو نے اِنصاف کا حکم تو دیدیا ہے۔

7  تیرے چوگرد قوموں کا اجتماع ہو اور تُوا ُنکے اُوپر عالم ِ بالا کو لَوٹ جا۔

8  خُداوند قوموں کا اِنصاف کرتا ہے۔ اے خُداوند! اُس صداقت و راستی کے مطابق جو مجھ میں ہے میری عدالت کر۔

9  کاش کہ شریروں کی بدی کا خاتمہ ہو جائے پر صادق کو تُو قیام بخش کیونکہ خُدای ِ صادق دِلوں اور گُردوں کو جانچتا ہے۔

10  میری سپِر خُدا کے ہاتھ میں ہے جو راست دِلوں کو بچاتا ہے۔

11  خُدا صادق مُنصف ہے بلکہ ایسا خُدا جو ہر روز قہر کرتا ہے۔

12  اگر آدمی باز نہ آئے تو وہ اپنی تلوار تیز کریگا۔ اُس نے اپنی کمان پر چِلّہ چڑھا کر اُسے تیار کر لِیا ہے۔

13  اُس نے اُس کے لئے موت کے ہتھیار بھی تیار کِئے ہیں۔ وہ اپنے تِیروں کی آتشی بناتا ہے۔

14  دیکھو اُسے بدی کا دردِ زہ لگا ہے! بلکہ وہ شرارت سے باروار ہوا ور اُس سے جھوٹ پیدا ہوا۔

15  اُس نے گڑھا کھود کر اُسے گہرا کِیا اور اُس خندق میں جو اُس نے بنائی تھی خُود گِرا۔

16  اُس کی شرارت اُلٹی اُسی کے سر پر آئیگی۔اُس کا ظلم اُسی کی کھوپڑی پر نازل ہوگا۔

17  خُداوند کی صداقت کے مطابق میں اُس کا شکرکرونگا اور خُداوند تعالیٰ کے نام کی تعریف گاؤنگا۔

  زبُور 8

1 اے خُداوند ہمارے رب! تیرا نام تمام زمین پر کیسا بزرگ ہے! تُو نے اپنا جلال آسمان پر قائم کیا ہے۔

2  تُونے اپنے مخالفوں کے سبب سے بچوں اور شیر خواروں کے منہ سے قدرت کو قائم کیا تاکہ تُو دشمن اور اِنتقام لینے والے کو خاموش کردے۔

3 جب میں تیرے آسمان پر جو تیری دستکاری ہے اور چاند اور ستاروں پر جن کو تُو نے مقرر کیا غور کرتا ہوں۔

4  تو پھر انسان کیا ہے کہ تُو اُسے یاد رکھے اور آدم زاد کیا ہے کہ تُو اُس کی خبر لے؟

5  کیونکہ تُو نے اُسے خُدا سے کچھ ہی کمتر بنایا ہے اور جلال اور شوکت سے اُسے تاجدار کرتا ہے۔

6  تُو نے اُسے اپنی دستکاری پر تسلط بخشا ہے۔ تُو نے سب کچھ اُس کے قدموں کے نیچے کر دیا ہے۔

7  سب بھیڑ بکریاں گائے بَیل بلکہ سب جنگلی جانور

8  ہوا کے پرندے اور سمندر کی مچھلیاں اور جو کچھ سمندروں کے راستوں میں چلتا پھرتا ہے۔

9  اے خُداوند ہمارے رب ! تیرا نام تمام زمین پر کیسا بزرگ ہے!

  زبُور 9

1  میں اپنے پورے دِل سے خُداوند کی شکر گذاری کرونگا۔ میں تیرے سب عجیب کاموں کا بیان کرونگا۔

2  میں تجھ میں خوشی مناؤنگا اور مسرور ہونگا۔ اے حق تعالیٰ میں تیری ستایش کرونگا۔

3  جب میرے دشمن پیچھے ہٹتے ہیں تو تیری حضُوری کے سبب سے لغزش کھاتے اور ہلاک ہوجاتے ہیں۔

4  کیونکہ تُو نے میرے حق کی اور میرے معاملہ کی تائید کی ہے۔ تُو نے تخت پر بیٹھ کر صداقت سے اِنصاف کیا۔

5  تُو نے قوموں کو جھڑکا۔ تُو نے شریروں کو ہلاک کیا ہے۔ تُو نے اُنکا نام ابدالآباد کے لئے مِٹاڈالا ہے۔

6  دشمن تمام ہوئے۔ وہ ہمیشہ کے لئے برباد ہوگئے اور جن شہروں کو تُو نے ڈھادیا اُنکی یاد گار تک مِٹ گئی۔

7  اُس نے انصاف کے لئے اپنا تخت تیار کیا ہے

8  اور وہی صداقت سے جہان کی عدالت کریگا۔ وہ راستی سے قوموں کا اِنصاف کریگا۔

9  خُداوند مظلوموں کے لئے اُونچا بُرج ہوگا۔ مصیبت کے ایام میں اُونچا بُرج

10  اور وہ جو تیرا نام جانتے ہیں تجھ پر توکل کرینگے کیونکہ اَے خُداوند! تُو نے اپنے طالبوں کر ترک نہیں کیا ہے۔

11  خُداوند کے درمیان اُس کے کاموں کا بیان کرو

12  کیونکہ خُون کی پُرسِش کرنے والا اُن کو یاد رکھتا ہے۔وہ غریبوں کی فریاد کو نہیں بھولتا۔

13  اَے خُداوند مجھ پر رحم کر! تُو جو موت کے پھاٹکوں سے مجھے اُٹھاتا ہے۔ میرے اُس دُکھ کو دیکھ جو میرے نفرت کرنے والوں کی طرف سے ہے۔

14  تاکہ میں تیری کامل ستایش کا اظہار کروں۔ صیُّون کی بیٹی کے پھاٹکوں پر میں تیری نجات سے شادمان ہونگا۔

15  قومیں خُود اُس گڑھے میں گِری ہیں جسے اُنہوں نے کھودا تھا۔ جو جال اُنہوں نے لگایاتھا اُس میں اُن ہی کا پاؤں پھنسا۔

16  خُداوند کی شہرت پھیل گءی۔ اُس نے اِنصاف کیا ہے۔ شریر اپنے ہی ہاتھ کے کاموں میں پھنس گیا ہے۔ (ہِگایون سِلاہ)

17  شریر پاتال میں جائینگے۔ یعنی وہ سب قومیں جو خُدا کو بھول جاتی ہیں۔

18  کیونکہ مسکین سدا بُھولے بسرے نہ رہینگے۔ نہ غربیوں کی اُمید ہمیشہ کے لئے ٹوٹیگی۔

19  اُٹھ اَے خُداوند! اِنسان غالب نہ ہونے پائے۔ قوموں کی عدالت تیرے حضور ہو۔

20  اَے خُداوند! اُنکو خوف دِلا۔ قومیں اپنے آپ کو بشر ہی جانیں۔ (سِلاہ)

  زبُور 10

1  اَے خُداوند! تُو کیوں دُور کھڑا رہتا ہے؟ مصیبت کے وقت تُو کیوں چھپ جاتا ہے؟

2  شریر کے غُرور کے سبب سے غریب کا تُندی سے پیچھا کیا جاتا ہے۔ جو منصُوبے اُنہوں نے باندھے ہیں وہ اُن ہی میں گرفتار ہو جائیں۔

3  کیونکہ شریر اپنی نفسانی خواہش پر فخر کرتا ہے اور لالچی خُداوند کر ترک کرتا بلکہ اُس کی اِہانت کرتا ہے۔

4  شریر اپنے تکبُر میں کہتا ہے کہ وہ باز پُرس نہیں کریگا۔ اُس کا خیال سراسریہی ہے کہ کوئی خُدا نہیں۔

5  اُس کی راہیں ہمیشہ اُستوار ہیں تیرے احکام اُس کی نظر سے بعیدوبلند ہیں۔ وہ اپنے سب مخالفوں پر پھُنکارتا ہے۔

6  وہ اپنے دِل میں کہتا ہے میں جنبش نہیں کھانے کا۔ پشت درپشت مجھ پر کبھی مصیبت نہ آئیگی۔

7  اُس کا مُنہ لعنت ودغا اور ظُلم سے پُر ہے۔ شرارت اور بدی اُس کی زبان پر ہیں۔

8  وہ دیہات کی کمینگاہوں میں بیٹھتا ہے۔ وہ پوشیدہ مقاموں میں بے گُناہ کو قتل کرتا ہے اُس کی آنکھیں بیکس کی گھات میں لگی رہتی ہیں۔

9  وہ پوشیدہ مقام میں شیرببر کی طرح دبک کر بیٹھتا ہے۔ وہ غریب کو پکڑنے کو گھات لگائے رہتا ہے۔ وہ غریب کو اپنے جال میں پھنسا کر پکڑ لیتا ہے۔

10  وہ دبکتا ہے۔ وہ جُھک جاتا ہے اور بیکس اُس کے پہلوانوں کے ہاتھ سے مارے جاتے ہیں۔

11  وہ اپنے دِل میں کہتا ہے خُدا بھُول گیا ہے۔ وہ اپنا مُنہ چھپاتا ہے۔ وہ ہرگز نہیں دیکھے گا۔

12  اُٹھ اَے خُداوند! اَے خُدا اپنا ہاتھ بلند کر! غریبوں کو نہ بھُول۔

13  شریر کس لئے خُدا کی اِہانت کرتا ہے اور اپنے دِل میں کہتا ہے کہ تُو باز پُرس نہ کریگا؟

14  تُو نے دیکھ لیا ہے کیونکہ تُو شرارت اور بغُض دیکھتا ہے تاکہ اپنے ہاتھ سے بدلہ دے۔ بیکس اپنے آپ کو تیرے سُپرد کرتا ہے تُو ہی یتیم کا مددگار رہا ہے۔

15  شریر کا بازو توڑ دے۔ اور بدکار کی شرارت کو جب تک نابُود نہ ہو ڈھونڈ ڈھونڈ کر نکال۔

16  خُداوند ابدلآباد بادشاہ ہے۔ قومیں اُکے ملک میں سے نابُود ہوگئیں۔

17  اَے خُداوند! تُو نے حلیموں کا مُدعا سُن لیا ہے۔ تُو اُنکے دِل کو تیار کریگا۔ تُوکان لگا کر سُنیگا۔

18  کہ یتیم اور مظُلوم کا اِنصاف کرے تاکہ انسان جو خاک سے ہے پھر نہ ڈرائے۔

  زبُور 11

1  میرا توکل خُداوند پر ہے۔ تُم کیونکر میری جان سے کہتے ہو کہ چڑیا کی طرح اپنے پہاڑ پر اُڑ جا؟

2  کیونکہ دیکھو! شریر کمان کھینچتے ہیں۔ وہ تِیر کو چلّے پر رکھتے ہیں تاکہ اندھیرے میں راست دِلوں پر چلائیں۔

3  اگر بنیاد ہی اُکھاڑ دی جائے تو صادق کیا کرسکتا ہے؟

4  خُداوند اپنی مُقدس ہیکل میں ہے۔ خُداوند کا تخت آسمان پر ہے۔ اُس کی آنکھیں بنی آدم کو دیکھتی اور اُس کی پلکیں اُنکو جانچتی ہیں۔

5  خُداوند صادِق کو پرکھتا ہ پر شریر اور ظُلم دوست سے اُس کی رُوح کو نفرت ہے۔

6  وہ شریروں پر پھندے برسائیگا۔ آگ اور گندھک اور لُو اُنکے پیالے کا حصہ ہوگا۔

7  کیونکہ خُداوند صادق ہے۔ وہ صداقت کو پسند کرتا ہے۔ راستباز اُس کا دیدار حاصل کرینگے۔

  زبُور 12

1  اَے خُداوند! بچالے کیونکہ کوئی دیندار نہیں رہا اور امانت دار لوگ بنی آدم میں سے مِٹ گئے۔

2  وہ اپنے اپنے ہمسایہ سے جھوٹ بولتے ہیں۔ وہ خوشامدی لبوں سے دورنگی باتیں کرتے ہیں۔

3  خُداوند سب خُوشامدی لبوں کو اور بڑے بول بولنے والی زبان کو کاٹ ڈالیگا۔

4  وہ کہتے ہیں ہم اپنی زبان سے جیتیں گے۔ ہمارے ہونٹ ہمارے ہی ہیں۔ ہمارا مالک کون ہے؟

5  غربیوں کی تباہی اور مسکینوں کی آہ کے سبب سے خُداوند فرماتا ہے کہ اب میں اُٹھونگا اور جس پر وہ پھُنکارتے ہیں اُسے امن وامان میں رکھونگا۔

6  خُداوند کا کلام ِ پاک ہے۔ اُس چاندی کی مانند جو بھٹّی میں مٹّی پر تائی گئی اور سات بار صاف کی گئی ہو۔

7  تُو ہی اُن کو اِس پشت سے ہمیشہ تک بچائے رکھے گا۔

8  جب بنی آدم میں پاجی پن کی قدر ہوتی ہے تو شریر ہر طرف چلے پھرتے ہیں۔

  زبُور 13

1  اَے خُداوند کب تک؟ کیا تُو ہمیشہ مجھے بھولا رہیگا؟ تُو کب تک اپنا چہرہ مجھ سے چھپائے رکھے گا؟

2  کب تک میں جی ہی جی میں منصُوبہ باندھتا رہوں اور سارے دِن اپنے دِل میں غم کیا کروں؟ کب تک میرا دُشمن مجھ پر سر بلند رہیگا؟

3  اَے خُداوند میرے خُدا! میری طرف توجہ کر اور مجھے جواب دے۔ میری آنکھیں روشن کر۔ ایسانہ ہو کہ مجھے موت کی نیند آجائے۔

4  ایسا نہ ہو کہ میرا دُشمن کہے کہ میں اِس پر غالب آگیا۔ نہ ہو کہ جب میں جُنبش کھاؤں تو میرے مخالف خُوش ہوں۔

5  لیکن میں نے تو تیری رحمت پر توکل کیا ہے۔ میرا دِل تیری نجات سے خُوش ہوگا۔

6  میں خُداوند کا گیت گاؤنگا کیونکہ اُس نے مجھ پر احسان کیا ہے۔

  زبُور 14

1  احمق نے اپنے دِل میں کہا ہے کہ کوئی خُدا نہیں۔وہ بگڑ گئے۔ اُنہوں نے نفرت انگیز کام کئِے ہیں۔ کوئی نیکو کار نہیں۔

2  خُداوند نے آسمان پر سے بنی آدم پر نگاہ کی تاکہ دیکھے کہ کوئی دانشمند کوئی خُدا کا طالب ہے یا نہیں۔

3  وہ سب کے سب گمراہ ہوئے۔ وہ باہم نجس ہو گئے۔ کوئی نیکو کار نہیں۔ ایک بھی نہیں۔

4  کیا اُن سب بدکرداروں کو کچھ علم نہیں جو میرے لوگوں کو ایسے کھا جاتے ہیں جیسے رُوٹی اور خُداوند کا نام نہیں لیتے؟

5  وہاں اُن پر بڑا خوف چھا گیا کیونکہ خُدا صادق پشت کے ساتھ ہے۔

6  تم غریب کی مشورت کی ہنسی اُڑاتے ہو۔ اِس لئے کہ خُداوند اُس کی پناہ ہے۔

7  کاش کہ اسرائیل کی نجات صیُّون میں سے ہوتی! جب خُداوند اپنے لوگوں کو اسیری سے لوٹا لائیگا تو یعقوب خُوش اور اسرائیل شادمان ہوگا۔

  زبُور 15

1  اَے خُداوند تیرے خیمہ میں کون رہیگا؟ تیرے کوہِ مقدس پر کون سکونت کریگا؟

2  وہ جو راستی سے چلتا اور صداقت کا کام کرتا اور دِل سے سچ بولتا ہے۔

3  وہ جو اپنی زبان سے بہتان نہیں باندھتا۔ اور اپنے دوست سے بدی نہیں کرتا اور اپنے ہمسایہ کی بدنامی نہیں سُنتا

4  وہ جس کی نظر میں رذیل آدمی حقیرہے پر جو خُداوند سے ڈرتے ہیں اُن کی عزت کرتا ہے۔ وہ جو قسم کھا کر بدلتا نہیں خواہ نقصان ہی اُٹھائے۔

5  وہ جو اپنا روپیہ سُود پر نہیں دیتا اور بے گناہ کے خلاف رشوت نہیں لیتا۔ ایسے کام کرنے والے کبھی جنبش نہ کھائے گا۔

  زبُور 16

1  اَے خُدا! میری حفاظت کر کیونکہ میں تجھ ہی میں پناہ لیتا ہوں۔

2  میں نے خُداوند سے کہا ہے تُو ہی رب ہے۔ تیرے سوا میری بھلائی نہیں۔

3  زمین کے مقدس لوگ وہ برگزیدہ ہیں جن میں میری پوری خوشنودی ہے۔

4  غیر معبودوں کے پیچھے دوڑنے والوں کا غم بڑھ جائیگا۔ میں اُنکے سے خُون والے تپاون نہیں تپاؤنگا۔

5  خُداوند ہی میری میراث اور میرے پیالے کا حصہ ہے۔ تُو میرے بخرے کا محافظ ہے۔

6  جریب میرے لئے دِلپسند جگہوں میں پڑی بلکہ میری میراث خوب ہے!

7  میں خُداوند کی حمد کرونگا جس میں مجھے نصیحت دی ہے۔ بلکہ میرا دِل رات کو میری تربیت کرتا ہے۔

8  میں نے خُداوند کو ہمیشہ اپنے سامنے رکھا ہے۔ چونکہ وہ میرے دہنے ہاتھ ہے اِس لئے مجھے جنبش نہ ہوگی۔

9  اِسی سبب سے میرا دِل خُوش اور میری رُوح شادمان ہے۔ میرا جسم بھی امن وامان میں رہےگا۔

10  کیونکہ تُو نہ میری جان کو پاتال میں رہنے دیگا نہ اپنے مُقدس کو سٹرنے دیگا۔

11  تُو مجھے زندگی کی راہ دِکھائیگا ۔ تیرے حضُور میں کامل شادمانی ہے۔ تیرے دہنے ہاتھ میں دائمی خُوشی ہے۔

  زبُور 17

1  اَے خُداوند! حق کو سُن۔ میری فریاد پر تُوجہ کر۔ میری دُعا پر جو بے ریالبوں سے نکلتی ہے کان لگا ۔

2  میرا فیصلہ تیرے حضُور سے صادر ہو تیری آنکھیں راستی کو دیکھیں۔

3  تُو نے میرے دِل کو آزما لیا ہے۔ تُو نے رات کو میری نگرانی کی۔ تُو نے مجھے پرکھا اور کچھ کھوٹ نہ پایا۔ میں نے ٹھان لیا ہے کہ میرا مُنہ خطا نہ کرے۔

4  انسانی کاموں میں تیرے لبوں کے کلام کی مدد سے میں ظالموں کی راہوں سے باز رہاہوں۔

5  میرے قدم تیر راستوں پر قائم رہے ہیں۔ میرے پاؤں پھسلے نہیں۔

6  اَے خُدا! میں نے تجھ سے دُعا کی ہے کیونکہ تُو مجھے جواب دیگا۔ میری طرف کان جھُکا اور میری عرض سُن لے۔

7  تُو جو اپنے دہنے ہاتھ سے اپنے توکل کرنے والوں کو اُ نکے مخالفوں سے بچاتا ہے اپنی عجیب شفقت دِکھا!

8  مجھے آنکھ کی پُتلی کی طرح محفوظ رکھ۔ مجھے اپنے پروں کے سایہ میں چھپا لے۔

9  اُن شریروں سے جو مجھ پر ظلم کرتے ہیں میرے جانی دُشمنوں سے جو مجھے گھیرے ہوئے ہیں۔

10  اُنہوں نے اپنے دِلوں کو سخت کیا ہے۔ وہ اپنے مُنہ سے بڑا بول بولتے ہیں۔

11  اُنہوں نے قدم قدم پر ہمکو گھیرا ہے۔ وہ تاک لگائے ہیں کہ ہمکو زمین پر پٹک دیں۔

12  وہ اُس ببر کی مانند ہے جو پھاڑنے پر حِریص ہو۔ وہ گویا جواب ببر ہے جو پوشیدہ جگہوں میں دبکا ہوا ہے۔

13  اُٹھ اَے خُداوند! اُس کا سامنا کر۔ اُسے پٹک دے۔ اپنی تلوار سے میری جان کو شریر سے بچالے۔

14  اپنے ہاتھ سے اَے خُداوند!مجھے لوگوں سے بچا۔ یعنی دُنیا کے لوگوں سے جنکا بخرہ اِسی زندگی میں ہے اور جنکا پیٹ تُو اپنے ذخیرہ سے بھرتا ہے۔ اُنکی اَولاد بھی حسبِ مُراد ہے۔ وہ اپنا باقی مال اپنے بچوں کے لئے چھوڑ جاتے ہیں۔

15  پر میں تو صداقت میں تیرا دیدار حاصل کُرونگا۔ میں جب جاگونگا تو تیری شباہت سے سیر ہونگا۔

  زبُور 18

1  اَے خُداوند! اَے میری قوت! میں تجھ سے محبت رکھتا ہوں۔

2  خُداوند میری چٹان اور میرا قلعہ اور میرا چھُڑانے والا ہے۔ میرا خُدا۔ میری چٹان جس پر میں بھروسا رکھونگا۔ میری سِپر اور میری نجات کا سینگ۔ میرا اُونچا بُرج۔

3  میں خُداوند کو جو ستائش کے لائق ہے پُکارُونگا۔ یوں میں اپنے دشمنوں سے بچایا جاؤنگا۔

4  موت کی رسیوں سے مجھے گھیر لیا بے دینی کے سیلابوں نے مجھے ڈریا۔

5  پاتال کی رسیاں میرے چُوگرد تھیں موت کے پھندے مجھ پر آپڑے تھے۔

6 اپنی مصیبت میں مَیں نے خُداوند کو پُکارا اور اپنے خُدا سے فریاد کی۔ اُس نے اپنی ہیکل میں سے میری آواز سُنی اور میری فریاد جو اُس کے حضُور تھی اُس کے کان میں پہنچی۔

7  تب زمین مل گئی اور کانپ اُٹھی۔ پہاڑوں کی بنیادوں نے جنبش کھائی اور ہل گئیں اِس لئے کہ وہ غضبناک ہوا۔

8  اُس کے نتھنوں سے دُھواں اُٹھا اور اُس کے مُنہ سے آگ نکلکر بھسم کرنے لگی۔ کوئلے اُس سے دہک اُٹھے۔

9  اُس نے آسمانوں کو بھی جھکا دِیا اور نیچے اُتر آیا اور اُس کے پاؤں تلے گہری تاریکی تھی۔

10  وہ کروبی پر سوار ہو کر اُڑا۔ بلکہ وہ تیزی سے ہوا کے باؤزوں پر اُڑا۔

11  اُس نے ظلمت یعنی ابر کی تاریکی اور آسمان کے دلدار بادلوں کو اپنے چُوگرد اپنے چھپنے کی جگہ اور اپنا شامیانہ بنایا۔

12  اُسکی حضُوری کی جھلک سے اُس کے دلدار بادل پھٹ گئے۔ اولے اور انگارے۔

13  اور خُداوند آسمان میں گرجا۔ حق تعالیٰ نے اپنی آواز سُنائی اولے اور انگارے۔

14  اُس نے اپنے تِیر چلا کر اُنکو پراگندہ کیا۔ بلکہ تابڑ توڑ بجلی سے اُن کو شکست دی۔

15  تب تیری ڈانٹ سے اَے خُداوند! تیرے نتھنوں کے دم کے جھوکے سے پانی تھاہ دِکھائی دینے لگی اور جہان کی بنیادیں نمودار ہوئیں۔

16  اُس نے اُوپر سے ہاتھ بڑھا کر مجھے تھام لیا اور مجھے بہت پانی میں سے کھینچ کر باہرنکالا۔

17  اُس نے میرے زور اور دُشمن اور میرے عداوت رکھنے والوں سے مجھے چھُڑا لیا کیونکہ وہ میرے لئے نہایت زبردست تھے۔

18  وہ میری مصیبت کے دِن مجھ پر آپڑےپر خُداوند میرا سہارا تھا۔

19  وہ مجھے کُشادہ جگہ میں نکال بھی لایا۔ اُس نے مجھے چھُڑایا۔ اِس لئے کہ وہ مجھے سے خُوش تھا۔

20  خُداوند نے میری راستی کے موافق مجھے جزا دی اور میرے ہاتھوں کی پاکیزگی کے مطابق مجھے بدلہ دِیا۔

21  کیونکہ میں خُداوند کی راہوں پر چلتا رہا۔ اور شرارت سے اپنے خُدا سے الگ نہ ہوا۔

22  کیونکہ اُس کے سب فیصلے میرے سامنے رہے اور میں اُس کے آئین سے برگشتہ نہ ہوا۔

23  میں اُ سکے حضُور کامل بھی رہا اور اپنے کو اپنی بدکاری سے باز رکھا۔

24  خُداوند نے مجھے میری راستی کے موافق اور میرے ہاتھوں کے پاکیزگی کے مطابق جو اُس کے سامنے تھی بدلہ دِیا۔

25  رحم دِل کے ساتھ تُو رحیم ہوگا۔ اور کامل آدمی کے ساتھ کامل۔

26  نیکو کار کے ساتھ نیک ہوگا۔ اور کجرو کے ساتھ ٹیڑھا۔

27  کیونکہ تُو مصیبت زدہ لوگوں کو بچائیگا لیکن مغروروں کی آنکھوں کی نیچا کریگا۔

28  اِس لئے کہ تُو میرے چراغ کو روشن کریگا۔ خُداوند میرا خُدا میرے اندھیرے کو اُجالا کردیگا۔

29  کیونکہ تیری بدولت میں فوج پر دھاوا کرتا ہوں اور اپنے خُدا کی بدولت دیوار پھاندجاتا ہوں۔

30  لیکن خُدا کی راہ کامل ہے۔ خُداوند کا کلام تایا ہوا۔ وہ اُن سب کی سِپر ہے جو اُس پر بھروسا رکھتے ہیں۔

31  کیونکہ خُداوند کے سِوا اور کون چٹان ہے؟

32  خُدا ہی مجھے قوت سے کمر بستہ کرتا ہے اور میری راہ کا مل کرتا ہے۔

33  وہی میرے پاؤں ہرنیوں کے سے بنا دیتا ہے اور مجھے میری اونچی جگہوں میں قائم کرتا ہے۔

34  وہ میرے ہاتھوں کو جنگ کرتا سکھاتا ہے یہاں تک کہ میرے بازو پیتل کی کمان کو جھکا دیتے ہیں۔

35  تُو نے مجھ کو اپنی نجات کی سِپر بخشی اور تیرے دہنے ہاتھ نے مجھے سنبھالا اور تیری نرمی نے مجھے بزرگ بنایا ہے۔

36  تُو نے میرے نیچے میری قدم کُشادہ کر دِئے۔ اور میرے پاؤں نہیں پھسلے۔

37  میں اپنے دُشمنوں کا پیچھا کرکے اُن کو جالونگا اور جب تک وہ فنا نہ ہو جائیں واپس نہیں آؤنگا۔

38  میں اُن کو ایسا چھیدونگا کہ وہ اُٹھ نہ سکینگے۔ وہ میرے پاؤں کے نیچے گر پڑینگے۔

39  کیونکہ تُو نے لڑائی کے لئے مجھے قوت سے کمربستہ کیا اور میرے مخالفوں کو میرے سامنے زیر کیا۔

40  تُو نے میرے دُشمنوں کی پشت میری طرف پھیر دی تاکہ میں اپنے عداوت رکھنے والوں کو کاٹ ڈالوں۔

41  اُنہوں نے دُہائی دی پر کوئی نہ تھا جو بچائے۔ خُداوند کو بھی پُکارا پر اُس نے اُن کو جواب نہ دِیا۔

42  تب میں نے اُن کو کوٹ کوٹ کر ہوا میں اُڑتی ہوئی گرد کی مانند کر دِیا۔ مَیں نے اُن کو گلی کوچوں کی کیچڑ کی طرح نکال پھینکا۔

43 تُو نے مجھے قوم کے جھگڑوں سے بھی چھُڑایا۔ تُو نے مجھے قوموں کا سردار بنایا ہے۔ جس قوم سے مَیں واقف بھی نہیں وہ میری مُطیع ہوگی۔

44  میرا نام سُنتے ہی وہ میری فرمانبرداری کرینگے۔ پردیسی میرے تابع ہو جائینگے۔

45  پردیسی مُرجھا جائینگے اور اپنے قلعوں سے تھرتھراتے ہوئے نکلینگے۔

46  خُداوند زندہ ہے۔ میری چٹان مُبارک ہو۔ اور میرا نجات دینے والا خُدا ممتاز ہو!

47  وہی خُدا جو میرا نتقام لیتا ہے اور اُمتوں کو میرےسامنے زیر کرتا ہے۔

48  وہ مجھے میرے دُشمنوں سے چھُڑاتا ہے بلکہ تُو مجھے میرے مخالفوں پر سرفراز کرتا ہے تُو مجھے تُند خُو آدمی سے رہائی دیتا ہے۔

49  اِس لئے اَے خُداوند! مَیں قوموں کے درمیان تیری شکرگذاری اور تیرے نام کی مدح سرائی کرونگا۔

50  وہ اپنے بادشاہ کو بڑی نجات عنایت کرتا ہے اور اپنے ممسوح داؤد اور اُس کی نسل پر ہمیشہ شفقت کرتا ہے۔

  زبُور 19

1  آسمان خُدا کا جلال ظاہر کرتا ہے اور فضا اُس کی دستکاری دکھاتی ہے۔

2  دِن سے دِن بات کرتا ہے اور رات کو رات حکمت سکھاتی ہے۔

3  نہ بولنا ہے نہ کلام۔ نہ اُن کی آواز سنائی دیتی ہے۔

4  اُنکا سُر ساری زمین پر اور اُن کا کلام دُنیا کی اِنتہا تک پہنچا ہے ۔ اُس نے آفتاب کے لئے اُن میں خیمہ لگایا ہے

5  جو دُلہے کی مانند اپنے خلوت خانہ سے نکلتا ہے اور پہلوان کی طرح اپنی دوڑ میں دوڑنے کو خوش ہے۔

6  وہ آسمان کی اِنتہا سے نکلتا ہے اور اُس کی گشت اُس کے کناروں تک ہوتی ہے اور اُس کی حرارت سے کوئی چیز بے بہر نہیں۔

7  خُداوند کی شریعت کامل ہے۔ وہ جان کو بحال کرتی ہے۔ خُداوند کی شہادت برحق ہے۔ نادان کو دانش بخشتی ہے۔

8  خُداوند کے قوانین راست ہیں۔ وہ دِل کو فرحت پہنچاتے ہیں۔ خُداوند کا حکم بے عیب ہے۔ وہ آنکھوں کو روشن کرتا ہے۔

9  خُداوند کا خُوف پاک ہے۔ وہ ابد تک قائم رہتا ہے۔ خُداوند کے احکام برحق اور بالکل راست ہیں۔

10  وہ سونے سے بلکہ بہت کُندن سے زیادہ پسندیدہ ہیں۔ وہ شہد سے بلکہ چھّتے کے ٹپکوں سے بھی شیرین ہیں۔

11  نیز اُن سے تیرے بندے کو آگاہی ملتی ہے۔ اُن کو ماننے کا اجر بڑا ہے۔

12  کون اپنی بھول چُوک کو جان سکتا ہے؟ تُو مجھے پوشیدہ عیبوں سے پاک کر۔

13  تُو اپنے بندے کو بے باکی کے گناہوں سے بھی باز رکھ۔ وہ مجھ پر غالب نہ آئیں تو مَیں کامل ہونگا۔ اور بڑے گناہ سے بچا رہونگا۔

14  میرے مُنہ کا کلام اور میرے دِل کا خیال تیرے حضُور مقبول ٹھہرے۔ اَے خُداوند! اَے میرے چٹان اور میرے فدیہ دینے والے!

  زبُور 20

1  مصیبت کے دِن خُداوند تیری سُنے۔ یعقوب کے خُدا کا نام تجھے بلندی پر قا ئم کرم کرے!

2  وہ مقدِس سے تیرے لئے کمک بھیجے اور صیُّون سے تجھے تقویت بخشے!

3  وہ تیرے سب ہدیوں کو یاد رکھے اور تیرے سوختنی قربانی کو قبول کرے! (سِلاہ)

4  وہ تیرے دِل کی آرزُو برلا ئے اور تیری سب مشورت پُوری کرے!

5  ہم تیری نجات پر شادیانہ بجا ئینگے اور اپنے خُدا کے نام پر جھنڈے کھڑے کرینگے۔ خُداوند تیری تمام درخواستیں پُوری کرے!

6  اب میں جان گیا کہ خُداوند اپنے ممسوح کو بچا لیتا ہے۔ وہ اپنے دہنے ہاتھ کی نجات بخش قوت سے اپنے مُقدس آسمان پر سے اُسے جواب دیگا۔

7  کسی کو رتھوں کا اور کسی کو گھوڑوں کا بھروسا ہے پر ہم تو خُداوند اپنے خُدا ہی کا نام لینگے۔

8  وہ تو جھکے اور گِر پڑے پر ہم اُٹھے اور سیدھے کھڑے ہیں۔

9  اَے خُداوند! بچالے۔ جس دِن ہم پُکاریں تو بادشاہ ہمیں جواب دے۔

  زبُور 21

1  اَے خُداوند! تیری قوت سے بادشاہ خُوش ہوگا اور تیری نجات سے اُسے نہایت شادمانی ہوگی۔

2  تُو نے اُس کے دِل کی آرزُو پُوری کی ہے اور اُس کے مُنہ کی درخواست کو نامنظور نہیں کیا۔ (سِلاہ)

3  کیونکہ تُو اُسے عمدہ برکتیں بخشنے میں پیش قدمی کرتا اور خالص سونے کا تاج اُس کے سر پر رکھتا ہے۔

4  اُس نے تجھ سے زندگی چاہی اور تُو نے بخشی۔ بلکہ عمر کی درازی ہمیشہ کے لئے۔

5  تیری نجات کے سبب سے اُس کی شوکت عظیم ہے۔ تُو اُسے حشمت وجلال سے آراستہ کرتا ہے۔

6  کیونکہ تُو ہمیشہ کے لئے اُسے برکتوں سے مالا مال کرتا ہے اور اپنے حضُور اُسے خُوش وخُرم رکھتا ہے۔

7  کیونکہ بادشاہ کا تُوکل خُداوند پر ہے اور حق تعالیٰ کی شفقت کی بدولت اُسے ہرگز جنبش نہ ہوگی۔

8  تیرا ہاتھ تیرے سب دُشمنوں کو ڈھونڈنِکالیگا۔ تیرادہنا ہاتھ تجھ سے کینہ رکھنے والوں کا پتہ لگالیگا۔

9  تُو اپنے قہر کے وقت اُن کو جلتے تنورکی مانند کردیگا۔ خُداوند اپنے غضب میں اُن کو نگل جائیگا اور آگ اُن کو کھا جائیگی۔

10  تُو اُن کے پھل کو زمین پر سے نابُود کردیگا اور اُن کی نسل کو بنی آدم میں سے۔

11  کیونکہ اُنہوں نے تجھ سے بدی کرنا چاہا۔ اُنہوں نے ایسا منصُوبہ باندھا جِسے وہ پُورا نہیں کرسکتے۔ کیونکہ تُو اُنکا مُنہ پھیردیگا۔ تُو اُنکے مُقابلہ میں اپنے چِلّے چڑھائیگا۔

12  اَے خُداوند! تُو اپنی ہی قوت میں سربلند ہو! اور ہم گا کر تیری قُدرت کی ستائش کرینگے۔

13  

  زبُور 22

1  اَے میرے خُدا! اَے خُدا! تُو نے مجھے کیوں چھوڑ دِیا؟ تُو میری مدد اور میرے نالہ وفریاد سے کیوں دُور رہتا ہے؟

2  اَے میرے خُدا! مَیں دِن کو پُکارتا ہوں پر تُو جواب نہیں دیتا اور رات کو بھی اور خاموش نہیں ہوتا۔

3  لیکن تُو قدوس ہے۔ تُو جو اسرائیل کی حمدوثنا پر تخت نشین ہے۔

4  ہمارے باپ دادا نے تجھ پر تُوکل کیا۔ اُنہوں نے تُوکل کیا اور تُو نے اُن کو چھُڑایا۔

5  اُنہوں نے تجھ سے فریاد کی اور رہائی پائی۔ اُنہوں نے تجھ پر تُوکل کیا اور شرمندہ نہ ہوئے۔

6  پر مَیں تو کیڑا ہوں۔ انسان نہیں۔ آدمیوں میں انگشت نُما ہوں اور لوگوں میں حقیر۔

7  وہ سب جو مجھے دیکھتے ہیں میرا مضحکہ اُڑاتے ہیں۔ وہ مُنہ چِڑاتے۔ وہ سر ہلا ہلا کرکہتے ہیں۔

8  اپنے کو خُداوند کے سپُرد کردے۔ وہی اُسے چھُڑائے ۔ جبکہ وہ اُس سے خُوش ہے تُو وہی اُسے چھُڑائے۔

9  پر تُو ہی مجھے پیٹ سے باہر لایا۔ جب مَیں شیر خوار ہی تھا تُو نے مجھے تُوکل کرنا سکھایا۔

10  مَیں پیدائش ہی سے تجھ پر چھوڑا گیا۔ میری ماں کے پیٹ ہی سے تُو میرا خُدا ہے۔

11  مجھ سے دُور نہ رہ کیونکہ مصیبت قریب ہے۔ اِس لئےکہ کوئی مددگار نہیں۔

12  بہت سے سانڈوں نے مجھے گھیر لیا ہے۔ بسن کے زور آور سانڈ مجھے گھیرے ہوئے ہیں۔

13  وہ پھاڑنے اور گرجنے والے ببر کی طرح مجھ پر اپنا مُنہ پسارے ہوئے ہیں۔

14  مَیں پانی کی طرح بہ گیا۔ میری سب ہڈیاں اُکھڑ گئیں میرا دِل موم کی مانند ہوگیا۔ وہ میرے سینہ میں پگھل گیا۔

15  میری قُوت ٹھیکرے کی مانند خُشک ہوگئی اور میری زبان میرے تالُو سے چپک گئی اور تُو نے مجھے موت کی خاک میں مِلادیا ۔

16  کیونکہ کُتوں نے مجھے گھیر لیا ہے۔ بدکاروں کی گُروہ مجھے گھیرے ہوئے ہے۔ وہ میرے ہاتھ اور میرے پاؤں چھیدتے ہیں۔

17  میں اپنی سب ہڈیاں گِن سکتا ہوں۔ وہ مجھے تاکتے اور گُھورتے ہیں۔

18  وہ میرے کپڑے آپس میں بانٹتے ہیں اور میری پوشاک پر قُرعہ ڈالتے ہیں۔

19  لیکن تُو اَے خُداوند! دُور نہ رہ۔ اَے میرے چارہ ساز! میری مدد کے لئے جلدی کر۔

20  میری جان کو تلوار سے بچا۔ میری جان کو کتُّے کے قابُو سے۔

21  مجھے ببر کے مُنہ سے بچا۔ بلکہ تُو نے سانڈوں کے سینگوں میں سے مجھے چھُڑایا ہے۔

22  مَیں اپنے بھائیوں سے تیرے نام کا اِظہار کُرونگا۔ جماعت میں تیری ستائش کُرونگا۔

23  اَے خُداوند سے ڈرنے والو! اُس کی ستائش کرو۔ اَے یعقوب کی اَولاد ! سب اُس کی تمجید کرو اور اَے اسرائیل کی نسل! سب اُس کا ڈر مانو۔

24  کیونکہ اُس نے نہ تو مصیبت زدہ کی مُصیبت کو حقیر جانا نہ اُس سے نفرت کی۔ نہ اُس سے اپنا مُنہ چھپایا۔ بلکہ جب اُس نے خُدا سے فریاد کی تو اُس نے سُن لی۔

25  بڑے مجمع میں میری ثنا خوانی کا باعث تُو ہی ہے۔ میں اُس سے ڈرنے والوں کے رُوبُرو اپنی نذریں ادا کُرونگا ۔

26  حلِیم کھائینگے اور سیر ہونگے۔ خُداوند کے طالب اُس کی ستائش کرینگے۔ تُمہارا دِل ابد تک زندہ رہے!

27  ساری دُنیا خُداوند کو یاد کریگی اور اُس کی طرف رجوع لائیگی اور قوموں کے سب گھرانے تیرے حضُور سجدہ کرینگے۔

28  کیونکہ سلطنت خُداوند کی ہے۔ وہی قوموں پر حاکم ہے۔

29  دُنیا کے سب آسُودہ حال لوگ کھائینگے اور سجدہ کرینگے۔ وہ سب جو خاک میں مِل جاتے ہیں اُس کے حضُور جھکینگے ۔ بلکہ وہ بھی جو اپنی جان کو جیتا نہیں رکھ سکتا۔

30  ایک نسل اُس کی بندگی کریگی۔ دُوسری پُشت کو خُداوند کی خبر دی جائیگی۔

31  وہ آئینگے اور اُس کی صداقت کو ایک قوم پر جو پیدا ہوگی یہ کہکر ظاہر کرینگے کہ اُس نے یہ کام کِیا ہے۔

  زبُور 23

1  خُداوند میرا چوپان ہے۔ مجھے کمی نہ ہوگی۔

2  وہ مجھے ہری ہری چراگاہوں میں بِٹھاتا ہے۔ وہ مجھے راحت کے چشموں کے پاس لے جاتا ہے۔

3  وہ میری جان کو بحال کرتا ہے۔وہ مجھے اپنے نام کی خاطر صداقت کی راہوں پر لے چلتا ہے۔

4  بلکہ خواہ مُوت کے سایہ کی وادی میں سے میرا گُذر ہو میں کسی بلا سے نہیں ڈرونگا کیونکہ تُو میرے ساتھ ہے تیرے عصا اور تیری لاٹھی سے مجھے تسلی ہے۔

5  تُو میرے دُشمنوں کے رُوبُرو میرے آگے دستر خوان بچھاتا ہے۔ تُو نے میرے سر پر تیل ملا ہے۔ میرا پیالہ لبریز ہوتا ہے۔

6  یقیناً بھلائی اور رحمت عُمر بھر میرے ساتھ ساتھ رہینگی اور میں ہمیشہ خُداوند کے گھر میں سکونت کرونگا۔

  زبُور 24

1  زمین اور اُس کی معمُوری خُداوند ہی کی ہے۔جہاں اور اُس کے باشندے بھی۔

2  کیونکہ اُس نے سمُندروں پر اُس کی بُنیاد رکھی اور سَیلابوں پر اُسے قائم کیا۔

3  خُداوند کے پہاڑ پر کون چڑھیگا اور اُس کے مقدس مقام پر کون کھڑا ہوگا؟

4  وہی جس کے ہاتھ صاف ہیں اور جسکا دِل پاک ہے۔ جس نے بطالت پر دِل نہیں لگایا اور مکر سے قسم نہیں کھائی۔

5  ہاں اپنے نجات دینے والے خُدا کی طرف سے صداقت۔

6  یہی اُس کی طالبوں کی پُشت ہے۔ یہی تیرے دیدار کے خواہاں ہیں۔یعنی یعقوب۔ (سِلاہ)

7  اَے پھاٹکو! اپنے سر بلند کرو۔ اَے ابدی دروازو! اُونچے ہو جاؤ اور جلال کا بادشاہ داخل ہوگا۔

8  یہ جلال کا بادشادہ کون ہے؟ خُداوند جو قوی اور قادر ہے۔ خُداوند جو جنگ میں زورآور ہے۔

9  اَے پھاٹکو! اپنے سربلند کرو۔ اَے ابدی دروازو! اُ ن کو بلند کرو اور جلال کا بادشاہ داخل ہوگا۔

10  یہ جلال کا بادشاہ کون ہے؟ لشکروں کاخُداوند۔ وہی جلال کا بادشاہ ہے۔ (سِلاہ)

  زبُور 25

1  اَے خُداوند! مَیں اپنی جان تیری طرف اُٹھاتا ہوں۔

2  اَے میرے خُدا! میں نے تجھ پر تُوکل کیا۔ مجھے شرمندہ ہونے دے۔ میرے دُشمن مجھ پر شادیانہ نہ بجائیں۔

3  بلکہ جو تیرے منتظر ہیں اُن میں سے کوئی شرمندہ نہ ہوگا۔ پر جو ناحق بے وفائی کرتے ہیں وہی شرمندہ ہونگے۔

4  اَے خُداوند! اپنی راہیں مجھے دِکھا اپنے راستے مجھے بتادے۔

5  مجھے اپنی سچائی پر چلا اور تعلیم دے۔ کیونکہ تُو میرا نجات دینے والا خُدا ہے۔ مَیں دِن بھر تیرا ہی منتظر رہتا ہوں۔

6  اَے خُداوند اپنی رحمتوں اور شفقتوں کو یاد فرما کیونکہ وہ ازل سے ہیں۔

7  میری جوانی کی خطاؤں اور میرے گناہوں کو یاد نہ کر۔ اَے خُداوند! اپنی نیکی کی خاطر اپنی شفقت کے مُطابق مجھے یاد فرما۔

8  خُداوند نیک اور راست ہے۔ اِ س لئے وہ گنہگاروں کو راہ ِ حق کی تعلیم دیگا۔

9  وہ حلیموں کو اپنی راہ بتائیگا۔

10  جو خُداوند کے عہد اور اُس کی شہادتوں کو مانتے ہیں۔ اُن کے لئے اُس کی سب راہیں شفقت اور سچائی ہیں۔

11  اَے خُداوند! اپنے نام کی خاطر میری بدکاری مُعاف کردے کیونکہ وہ بڑی ہے۔

12  وہ کون ہے جو خُداوند سے ڈرتا ہے؟ خُداوند اُس کو اُسی راہ کی تعلیم دیگا جو اُسے پسند ہے۔

13  اُس کی جان راحت میں رہےگی۔ اور اُس کی نسل زمین کی وارث ہوگی۔

14  خُداوند کے راز کو وہی جانتے ہیں جو اُس سے ڈرتے ہیں اور وہ اپنا عہد اُن کو بتائیگا۔

15  میری آنکھیں ہمیشہ خُداوند کی طرف لگی رہتی ہیں کیونکہ وہی میرا پاؤں دام سے چھُڑائیگا۔

16  میری طرف مُتوجہ ہو اور مجھ پر رحم کر کیونکہ مَیں بیکس اور مُصیبت زدہ ہوں۔

17  میرے دِل کے دُکھ بڑھ گئے۔ تُو مجھے میری تکلیفوں سے رہائی دے۔

18  تُو میری مُصیبت اور جانفشانی کو دیکھ اور میرے سب گُناہ مُعاف فرما۔

19  میرے دُشمنوں کو دیکھ کیونکہ وہ بہت ہیں اور اُن کو مجھ سے سخت عداوت ہے۔

20  میری جان کی حفاظت کر اور مجھے چھُڑا۔ مجھے شرمندہ نہ ہونے دے کیونکہ میرا تُوکل تجھ ہی پر ہے۔

21  دیانت داری اور راستبازی مجھے سلامت رکھیں۔ کیونکہ مجھے تیری ہی آس ہے۔

22  اَے خُدا! اسرائیل کو اُس کے سب دُکھوں سے چھُڑالے۔

  زبُور 26

1  اَے خُداوند میرا انصاف کر کیونکہ مَیں راستی سے چلتا رہاہوں۔ اور مَیں نے خُداوند پر بے لغزش تُوکل کِیا ہے۔

2  اور خُداوند! مجھے جانچ اور آزما۔ میرے دِل ودماغ کو پرکھ۔

3  کیونکہ تیری شفقت میری آنکھوں کے سامنے ہے اور مَیں تیری سچائی کی راہ پر چلتا رہا ہوں۔

4  میں بیہودہ لوگوں کے ساتھ نہیں بیٹھا۔ مَیں ریاکاروں کے ساتھ کہیں نہیں جاؤنگا۔

5  بدکرداروں کی جماعت سے مجھے نفرت ہے۔ مَیں شریروں کے ساتھ نہیں بیٹھونگا۔

6  مَیں بے گُناہی میں اپنے ہاتھ دھوؤنگا اور اَے خُداوند! مَیں تیرے مذبح کا طواف کرُونگا۔

7  تاکہ شکرگذاری کی آواز بلند کرُوں۔ اَے خُداوند! میں تیری سکونت گاہ اور تیرے جلال کے خیمہ کو عزیز رکھتا ہوں۔

8  

9  میری جان کو گنہگاروں کے ساتھ اور میری زندگی کو خُونی آدمیوں کے ساتھ نہ ملا۔

10  جن کے ساتھوں میں شرارت ہے اور جن کا دہنا ہاتھ رشوتوں سے بھرا ہے۔

11  پر میں تو راستی سے چلتا رہونگا۔ مجھے چھُڑالے اور مجھ پر رحم کر۔

12  میرا پاؤں ہموار جگہ پر قائم ہے۔ میں جماعتوں میں خُداوند کو مُبارک کہونگا۔

  زبُور 27

1  خُداوند میری روشنی اور میری نجات ہے۔ مجھے کس کی دہشت؟ خُداوند میری زندگی کا پُشتہ ہے۔ مجھے کس کی ہیبت؟

2  جب شریر یعنی میرے مخالف اور میرے دُشمن میراگوشت کھانے کو مجھ پر چڑھ آئے تو وہ ٹھوکر کھا کر گِر پڑے۔

3  خواہ میرے خلاف لشکر خیمہ زن ہو میرا دِل نہیں ڈریگا۔ خواہ میرے مُقابلہ میں جنگ برپا ہو تَو بھی مَیں خاطر جمع رہونگا۔

4  مَیں نے خُداوند سے ایک درخواست کی ہے۔ مَیں اِسی کا طالب رہونگا کہ مَیں عُمر بھر خُداوند کے گھر میں رہوں تاکہ خُداوند کے جمال کو دیکھُوں اور اُس کی ہیکل میں اِستفسار کیا کرُوں۔

5  کیونکہ مُصیبت کے دِن وہ مجھے اپنے شامیانہ میں پوشیدہ رکھےگا وہ مجھے اپنے خیمہ کے پردہ میں چھپالیگا۔ وہ مجھے چٹان پر چڑھادیگا۔

6  اب مَیں اپنے چاروں طرف کے دُشمنوں پر سرفراز کیا جاؤنگا۔ مَیں اُس کے خیمہ میں خُوشی کی قربانیاں گذرانونگا۔ میں گاؤنگا۔ مَیں خُداوند کی مدح سرائی کرُونگا۔

7  اَے خُداوند! میری آواز سُن۔ مَیں پُکارتا ہوں۔ مجھ پر رحم کر اور مجھے جواب دے۔

8  جب تُو نے فرمایا کہ میرے دیدار کے طالب ہو تو میرے دِل نے تجھ سے کہا۔ اَے خُداوند مَیں تیرے دیدار کا طالب رہونگا۔

9  مجھ سے رُو پوش نہ ہو۔ اپنے بندہ کو قہر سے نہ نکال۔ تُو میرا مددگار رہا ہے۔ نہ مجھے ترک کر نہ مجھے چھوڑا اَے میرے نجات دینے والے خُدا!

10  جب میرا باپ اور میری ماں مجھے چھوڑدیں۔تو خُداوند مجھے سنبھال لیگا۔

11  اَے خُداوند مجھے اپنی راہ بتا اور میرے دُشمنوں کے سبب سے مجھے ہموار راستہ پر چلا۔

12  مجھے میرے مخالفوں کی مرضی پر نہ چھوڑ کیونکہ جھُوٹے گواہ اور بے رحمی سے پھُنکارنے والے میرے خلاف اُٹھے ہیں۔

13  اگر مُجھے یقین نہ ہوتاکہ زندوں کی زمین میں خُداوند کے احسان کو دیکھونگا تو مجھے غش آجاتا۔

14  خُداوند کی آس رکھ۔ مضُبوط ہو اور تیرا دِل قوی ہو۔ ہاں خُداوند ہی کی آس رکھ۔

  زبُور 28

1  اَے خُداوند! مَیں تجھ ہی کو پُکارونگا۔ اَے میری چٹان! تُو میری طرف سے کان بندنہ کر۔ ایسا نہ ہو کہ اگر تُو میری طرف سے خاموش رہے تو مَیں اُن کی مانند بن جاؤں جو پاتال میں جاتے ہیں۔

2  جب مَیں تجھ سے فریاد کروں اور اپنے ہاتھ تیری مُقدس ہیکل کی طرف اُٹھاؤں تو میری مِنت کی آواز کو سُن لے۔

3  مجھے اُن شریروں اور بدکرداروں کے ساتھ گھسیٹ نہ لیجا جو اپنے ہمسایوں سے صُلح کی باتیں کرتے ہیں مگر اُن کے دِلوں میں بدی ہے۔

4  اُن کے افعال واعمال کی بُرائی کے مُوافق اُن کو بدلہ دے۔ اُن کے ہاتھوں کے کاموں کے مُطابق اُن سے سلُوک کر۔ اُ ن کے کِئے کا عوض اُن کو دے۔

5  وہ خُداوند کے کاموں اور اُس کی دستکاری پر دھیان نہیں کرتے۔ اِس لئے وہ اُن کو گِرا دیگااور پھر نہیں اُٹھائیگا۔

6  خُداوند مُبارک ہو۔ اِس لئے کہ اُس نے میری مِنت کی آواز سُن لی۔

7  خُداوند میری قوت اور میری سِپر ہے۔ میرے دِل نے اُس پر تُوکل کیا ہے اور مجھے مدد ملی ہے۔ اِسی لئے میرا دِل نہایت شادمان ہے اور میں گیت گا کر اُس کی ستائش کرونگا۔

8  خُداوند اُن کی قوت ہے۔ وہ اپنے ممسوح کے لئے نجات کا قلعہ ہے۔

9  اپنی اُمت کو بچا اور اپنی میراث کو برکت دے۔ اُن کی پاسبانی کر اور اُن کو ہمیشہ تک سنبھالے رہ۔

  زبُور 29

1  اَے فرشتگان خُداوند کی۔ خُداوند ہی کی تمجیدوتعظیم کرو۔

2  خُداوند کی ایسی تمجید کرو جو اُس کے نام کے شایاں ہے۔ پاک آرایش کے ساتھ خُداوند کو سجدہ کرو۔

3  خُداوند کی آواز بادلوں پر ہے۔ خُدایِ ذوالجلال گرجتا ہے۔ خُداوند دلدار بادلوں پر ہے۔

4  خُداوند کی آواز میں قدرت ہے۔ خُداوند کی آواز میں جلال ہے۔

5  خُداوند کی آواز دیوداروں کو توڑ ڈالتی ہے۔ بلکہ خُداوند لُبنان کے دیوداروں کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیتا ہے۔

6  وہ اُن کو بچھڑے کی مانند۔ لُبنان اور سریُون کو جنگلی بچھڑے کی مانند کُداتا ہے۔

7 خُداوند کی آواز آگ کے شعلوں کو چیرتی ہے۔

8  خُداوند کی آواز بیابان کو ہلا دیتی ہے۔ خُداوند قادِس کے بیابان کو ہلا ڈالتا ہے۔

9  خُداوند کی آواز سے ہرنیوں کے حمل گِر جاتے ہیں۔ اور وہ جنگلوں کے بے برگ کر دیتی ہے۔ اُس کی ہیکل میں ہر ایک جلال ہی جلال پُکارتا ہے۔

10  خُداوند طوفان کے وقت تخت نشین تھا۔ بلکہ خُداوند ہمیشہ تک تخت نشین ہے۔

11  خُداوند اپنی اُمت کو زور بخشیگا۔ خُداوند اپنی اُمت کو سلامتی کی برکت دیگا۔

  زبُور 30

1  اَے خُداوند! مَیں تیری تمجید کرونگا کیونکہ تُو نے مجھے سرفراز کیا ہے۔ اور میرے دُشمنوں کو مجھ پر خُوش ہونے نہ دِیا۔

2  اَے خُداوند میرے خُدا! مَیں نے تجھ سے فریاد کی اور تُو نے مجھے شفا بخشی۔

3  اَے خُداوند! تُو میری جان کو پاتال سے نکال لایا ہے۔ تُو نے مجھے زندہ رکھا ہے کہ گور میں نہ جاؤں۔

4  خُدا کی ستائش کرو اَے اُس کے مُقدسو! اور اُس کے قُدس کو یاد کرکے شُکر گذاری کرو۔

5  کیونکہ اُس کا قہر دم بھر کا ہے۔ اُس کا کرم عُمر بھر کا۔ رات کو شاید رونا پڑے پر صُبح کو خُوشی کی نوبت آتی ہے۔

6  مَیں نے اپنی اقبال مندی کے وقت یہ کہا تھا کہ مجھے کبھی جنبش نہ ہوگی۔

7  اَے خُداوند! تُو نے اپنے کرم سے میرے پہاڑ کو قائم رکھا تھا۔ جب تُو نے اپنا چہرہ چھپایا تو مَیں گھبرا اُٹھا۔

8  اَے خُداوند! مَیں نے تجھ سے فریاد کی۔ مَیں نے خُداوند سے مَنت کی۔

9  جب مَیں گور میں جاؤں تو میری مَوت سے کیا فائدہ؟ کیا خاک تیری ستائش کریگی؟ کیا وہ تیری سچائی کو بیان کریگی؟

10  سُن لے اَے خُداوند! اور مجھ پر رحم کر۔ اَے خُداوند! تُو میرا مدد گار ہو۔

11  تُو نے میرے ماتم کو ناچ سے بدل دیا۔ تُو نے میرا ٹاٹ اُتار ڈالا اور مجھے خُوشی سے کمربستہ کیا۔

12  تاکہ میری رُوح تیری مدح سرائی کرے اور چُپ نہ رہے۔اَے خُداوند میرے خُدا! مَیں ہمیشہ تیرا شکر کرتا رہونگا۔

  زبُور 31

1  اَے خُداوند! میرا تُوکل تجھ پر ہے۔ مجھے کبھی شرمندہ نہ ہونے دے۔ اپنی صداقت کی خاطر مجھے رہائی دے۔

2  اپنا کان میری طرف جھکا۔ جلد مجھے چھُڑا۔ تُو میرے لئے مضُبوط چٹان میرے بچانے کو پناہ گاہ ہو۔

3  کیونکہ تُو ہی میری چٹان اور میرا قلعہ ہے۔ اِس لئے اپنے نام کی خاطر میری رہبری اور رُہنمائی کر۔

4  مجھے اُس جال سے نکال لے جو اُنہوں نے چھپکر میرے لئے بچھایا ہے۔ کیونکہ تُو ہی میرا محکم قلعہ ہے۔

5  مَیں اپنی رُوح تیرے ہاتھ میں سَونپتا ہوں۔ اَے خُداوند! سچائی کے خُدا! تُو نے میرا فدیہ دیا ہے۔

6  مجھے اُن سے نفرت ہے جو جھُوٹے معبودوں کو مانتے ہیں۔ میرا تُوکل تو خُداوند ہی پر ہے۔

7  میں تیری رحمت سے خُوش وخُرم رہونگا کیونکہ تُو نے میرا دُکھ دیکھ لیا ہے۔ تُو میری جان کی مُصیبتوں سے واقف ہے۔

8  تُو نے مجھے دُشمن کے ہاتھ میں اسِیر نہیں چھوڑا۔ تُو نے میرے پاؤں کُشادہ جگہ میں رکھے ہیں۔

9  اَے خُداوند! مجھ پر رحم کر کیونکہ مَیں مُصیبت میں ہوں۔ میری آنکھ بلکہ میری جان اور میرا جسم سب رنج کے مارے گھُلے جاتے ہیں۔

10  کیونکہ میری جان غم میں اور میری عُمر کراہنے میں فنا ہوئی ۔ میرا زور میری بدکاری کے باعث سے جاتا رہا اور میری ہڈیاں گھُل گئیں۔

11  مَیں اپنے سب مخالفوں کے سبب سے اپنے ہمسایوں کے لئے ازبس انگُشت نُما اور اپنے جان پہچانوں کے لئے خَوف کا باعث ہوں۔ جنہوں نے مجھ کو باہر دیکھا مجھ سے دُور بھاگے۔

12  مَیں مردہ کی مانند دِل سے بھُلا دِیا گیا ہوں۔ مَیں ٹوٹے برتن کی مانند ہوں۔

13  کیونکہ مَیں نے بہتوں سے اپنی بدنامی سُنی ہے۔ ہر طرف خَوف ہی خَوف ہے۔ جب اُنہوں نے مل کر میری خلاف مشورہ کیا۔ تو میری جان لینے کا منُصوبہ باندھا۔

14  لیکن اَے خُداوند! میرا تُوکل تجھ پر ہے۔ مَیں نے کہا تُو میرا خُدا ہے۔

15  میرے ایّام تیرےہاتھ میں ہیں۔ مجھے میرے دُشمنوں اور ستانے والوں کے ہاتھ چھُڑا۔

16  اپنے چہرے کو اپنے بندہ پر جلوہ گر فرما۔ اپنی شفقت سے مجھے بچالے۔

17  اَے خُداوند! مجھے شرمندہ نہ ہونے دے کیونکہ مَیں نے تجھ سے دُعا کی ہے۔ شریر شرمندہ ہو جائیں اور پاتال میں خاموش ہوں۔

18  جھُوٹے ہونٹ بند ہو جائیں جو صادقوں کے خلاف غُرور اور حقارت سے تکبُر کی باتیں بولتے ہیں۔

19  آہ! تُو نے اپنے ڈرنے والوں کے لئے کیسی بڑی نعمت رکھ چھوڑی ہے۔ جسے تُو نے بنی آدم کے سامنے اپنے تُوکل کرنے والوں کے لئے تیار کیا۔

20  تُو اُن کو اِنسان کی بندشوں سے اپنی حضُوری کےپردہ میں چھپالیگا۔ تُو اُن کو زبان کے جھگڑوں سے شامیانہ میں پوشیدہ رکھیگا۔

21  خُداوند مُبارک ہو۔ کیونکہ اُس نے مجھ کو مُحکم شہر میں اپنی عجیب شفقت دکھائی۔

22  مَیں نے تو جلد بازی سے کہا تھا کہ مَیں تیرے سامنے سے کاٹ ڈالا گیا۔ تُو بھی جب مَیں نے تجھ سے فریاد کی تو تُونے میری مِنت کی آواز سُن لی۔

23  خُداوند سے محبت رکھو اَے اُس کے سب مقدسو! خُداوند ایمانداروں کو سلامت رکھتا ہے۔ اور مغروروں کو خُوب ہی بدلہ دیتا ہے۔

24  اَے خُداوند پر آس رکھنے والو! سب مضُبوط ہو اور تُمہارا دِل قوی رہے۔

  زبُور 32

1  مُبارک ہے وہ جس کی خطا بخشی گئی اور جسکا گُناہ ڈھانکاگیا۔

2  مُبارک ہے وہ آدمی جس کی بدکاری کو خُداوند حساب میں نہیں لاتا۔ اور جس کے دِل میں مکر نہیں۔

3  جب مَیں خاموش رہا تو دِن بھر کے کراہنے سے میری ہڈیاں گھُل گئیں۔

4  کیونکہ تیرا ہاتھ رات دِن مجھ پر بھاری تھا میری تراوت گرمیوں کی خشکی سے بدل گئی۔ (سِلاہ)

5  مَیں نے تیرے حضُور اپنے گُناہ کو مان لیا اور اپنی بدکاری کو نہ چھپایا۔ مَیں نے کہا میں خُداوند کے حضُور اپنی خطاؤں کا اِقرار کرونگا اور تُو نے میرے گُناہ کی بدی کو مُعاف کیا۔ (سِلاہ)

6  اِسی لئے ہر دیندار تجھ سے ایسے وقت میں دُعا کرے جب تُومل سکتا ہے۔ یقیناً جب سَیلاب آئے تو اُس تک نہیں پہنچیگا۔

7  تُو میرے چھپنے کی جگہ ہے۔ تُو مجھے دُکھ سے بچائے رکھیگا۔ تُو مجھے رہائی کے نغموں سے گھیرلیگا۔ (سِلاہ)

8  مَیں تجھے تعلیم دُونگا اور جس راہ پر تجھے چلنا ہوگا تجھے بتاؤنگا۔ مَیں تجھے صلاح دُونگا۔ میری نظر تجھ پر ہوگی۔

9  تُم گھوڑے یا خچّر کی مانند نہ بنو جن میں سمجھ نہیں۔ جن کو قابُو میں رکھنے کا ساز دہانہ اور لگام ہے ورنہ وہ تیرے پاس آنے کے بھی نہیں۔

10  شریر پر بہت سی مُصیبتیں آئینگی پر جس کا تُوکل خُداوند پر ہے رحمت اُسے گھیرے رہیگی۔

11  اَے صادقو! خُداوند میں خُوش وخُرم رہو اور اَے راست دِلو! خُوشی سے للکارو۔

  زبُور 33

1  اَے صادقو! خُداوند میں شادمان رہو۔ حمد کرنا راست بازوں کو زیبا ہے۔

2  سِتارکے ساتھ خُداوند کا شُکر کرو۔ دس تار کی بربط کے ساتھ اُس کی ستایش کرو۔

3  اُس کے لئے نیا گیت گاؤ۔ بلند آواز کے ساتھ اچھی طرح بجاؤ ۔

4  کیونکہ خُداوند کا کلام راست ہے اور اُس کے سب کام باوفا ہیں۔

5  وہ صداقت اور اِنصاف کو پسند کرتا ہے۔ زمین خُداوند کی شفقت سے معمور ہے۔

6  آسمان خُداوند کے کلام سے اور اُس کا سارا لشکر اُس کے مُنہ کے دم سے بنا۔

7  وہ سُمندر کا پانی تُو دے کی مانند جمع کرتا ہے۔ وہ گہرے سُمندروں کو مخزنوں میں رکھتا ہے۔

8  ساری زمین خُداوند سے ڈرے۔ جہان کے سب باشندے اُس کا خَوف رکھیں۔

9  کیونکہ اُس نے حُکم دِیا اور واقع ہوا۔

10  خُداوند قوموں کی مشورت کوباطل کر دیتا ہے۔ وہ اُمتوں کے منصُوبوںہ کو ناچیز بنا دیتا ہے۔

11  خُداوند کی مصلحت ابد تک قائم رہیگی۔ اور اُس کے دِل کے خیال نسل در نسل۔

12  مُبارک ہے وہ قوم جس کا خُداخُداوند ہے اور وہ اُمت جس کو اُس نے اپنی ہی میراث کے لئے برگزیدہ کیا۔

13  خُداوند آسمان پر سے دیکھتا ہے۔ سب بنی آدم پر اُس کی نگاہ ہے۔

14  اپنی سکونت گاہ سے وہ زمین کے سب باشندوں کو دیکھتا ہے۔

15  وہی ہے جو اُن سب کے دلوں کو بناتا اور اُن کے سب کاموں کا خیال رکھتا ہے۔

16  کسی بادشاہ کو فوج کی کثرت نہ بچائیگی اور کسی زبردست آدمی کو اُس کی بڑی طاقت رہائی نہ دیگی۔

17  بچ نکلنے کے لئے گھوڑا بیکار ہے۔ وہ اپنی شہزوری سے کسی کو نہ بچائیگا۔

18  ویکھو! خُداوند کی نگاہ اُن پر ہے جو اُس سے ڈرتے ہیں۔ جو اُس کی شفقت کے اُمیدوار ہیں۔

19  تاکہ اُن کی جان مَوت سے بچائے اور قحط میں اُن کو جیتا رکھے۔

20  ہماری جان کو خُداوند کی آس ہے۔ وہی ہماری کمک اور ہماری سِپر ہے۔

21  ہمارا دِل اُس میں شادمان رہیگاکیونکہ ہم نے اُس کے پاک نام پر تُوکل کیا ہے۔

22  اَے خُداوند! جیسی تجھ پر ہماری آس ہے۔ ویسی ہی تیری رحمت ہم پر ہو!

  زبُور 34

1  مَیں ہر وقت خُداوند کو مُبارک کہونگا۔ اُس کی ستایش ہمیشہ میری زبان پر رہیگی۔

2  میری رُوح خُداوند پر فخر کریگی۔ حلیم یہ سُن کر خُوش ہونگے۔

3  میرے ساتھ خُداوند کی بڑائی کرو۔ ہم مل کر اُس کے نام کی تمجید کریں۔

4  مَیں خُداوند کا طالب ہوا۔ اُس نے مجھے جواب دِیا اور میری ساری دہشت سے مجھے رہائی بخشی۔

5  اُنہوں نے اُس کی طرف نظر کی اور مُنور ہوگئےاور اُن کے مُنہ پر کبھی شرمندگی نہ آئیگی۔

6  اِس غریب نے دُہائی دی۔ خُداوند نے اِس کی سُنی اور اِسے اِس کے سب دُکھوں سے بچالیا۔

7  خُداوند سے ڈرنے والوں کی چاروں طرف اُس کا فرشتہ خیمہ زن ہوتا ہے۔ اور اُن کو بچاتا ہے۔

8  آزما کر دیکھو کہ خُداوند کیسا مہربان ہے۔ مُبارک ہے وہ آدمی جو اُس پر توکّل کرتا ہے۔

9  خُداوند سے ڈرو اَے اُس کے مقدسو! کیونکہ جو اُس سے ڈرتے ہیں اُن کو کچھ کمی نہیں۔

10  شیرببر کے بچے تو حاجتمند اور بھُوکے ہوتے ہیں پر خُداوند کے طالب کسی نعمت کے محتاج نہ ہونگے۔

11  اَے بچو! آؤ میری سُنو۔ میں تم کو خُدا ترسی سکھاؤنگا۔

12  وہ کون آدمی ہے جو زندگی کا مُشتاق ہے اور بڑی عمر چاہتا ہے تاکہ بھلائی دیکھے؟

13  اپنی زبان کو بدی سے باز رکھ اور اپنے ہونٹوں کی دغا کی بات سے۔

14  بدی کو چھوڑ اور نیکی کر۔ صُلح کا طالب ہو اور اُسی کی پیروی کر۔

15  خُداوند کی نگاہ صادقوں پر ہے اور اُس کے کان اُن کی فریاد پر لگے رہتے ہیں۔

16  خُداوند کا چہرہ بدکاروں کے خلاف ہے تاکہ اُنکی یاد زمین پر سے مِٹا دے۔

17  صادِق چلّائے اور خُداوند سے سُنا اور اُن کو اُس کے سب دُکھوں سے چھڑایا

18  خُداوند شکستہ دلوں کے نزدیک ہے اور خستہ جانوں کو بچاتا ہے۔

19  صادق کی مُصیبتیں بہت ہیں لیکن خُداوند اُس کو اُن سے سے رہائی بخشتا ہے ۔

20 وہ اُس کی سب ہڈیوں کو محفوظ رکھتا ہے۔اُن میں سے ایک بھی توڑی نہیں جاتی۔

21  بدی شریر کو ہلاک کر دے گی اور صادق سے عداوت رکھنے والے مجرم ٹھہرینگے۔

22  خُداوند اپنے بندوں کی جان کا فدیہ دیتا ہے اور جو اُس پر توکل کرتے ہیں اُن میں سے کوئی مجرم نہ ٹھہریگا۔

  زبُور 35

1  اَے خُداوند! جو مجھ سے جھگڑتے ہیں تُو اُن سے جھگڑ۔ جو مجھ سے لڑتے ہیں تُو اُن سے لڑ۔

2  ڈھال اور سپر لیکر میری کمک کے لئے کھڑا ہو۔

3  بھالا بھی نکال اور میرا پیچھا کرنے والوں کا راستہ بند کردے۔ میری جان سے کہہ میں تیری نجات ہوں۔

4  جو میری جان کے خواہاں ہیں وہ شرمندہ اور رسوا ہوں۔ جومیرے نُقصان کا منصوبہ باندھتے ہیں وہ پسپا اور پریشان ہوں۔

5  وہ ایسے ہوجائیں جیسے ہوا کے آگے بھُوسا اور خُداوند کا فرشتہ اُن کو ہانکتا رہے۔

6  اُنکی راہ اندھیری اور پھسلنی ہوجائے اور خُداوند کا فرشتہ اُن کو رگیدتا جائے۔

7  کیونکہ اُنہوں نے بے سبب میرے لئے گڑھے میں جال بچھایا اور ناحق میری جان کے لئے گڑھا کھودا ہے۔

8  اُس پر ناگہان تباہی آپڑے اور جس جال کو اُس نے بچھایا ہے اُس میں آپ ہی پھنسے اور اُسی ہلاکت میں گرفتار ہو۔

9  لیکن میری جان خُداوند میں خُوش رہیگی اور اُس کی نجات سے شادمان ہوگی۔

10  میری سب ہڈیاں کہینگی اَے خُداوند! تجھ سا کون ہے جو غریب کو اُس کے ہاتھ سے جو اُس سے زور آور ہے اور مسکین ومحتاج کو غارتگر سے چھڑاتا ہے؟

11  جھوٹے گواہ اُٹھتے ہیں اور جو باتیں میں نہیں جانتا وہ مجھ سے پوچھتے ہیں۔

12  وہ مجھ سے نیکی کے بدلے بدی کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ میری جان بیکس ہوجاتی ہے۔

13  لیکن میں نے تو اُن کی بیماری میں جب وہ بیمار تھے ٹاٹ اوڑھا اور روزے رکھ رکھ کر اپنی جان کو دُکھ دیا اور میری دُعا میرے ہی سینہ میں واپس آئی۔

14  میں نے تو ایسا کیا گویا وہ میرا دوست یا میرابھائی تھا۔ میں نے سر جھکا کر غم کیا جیسے کوئی اپنی مان کے لئے ماتم کرتا ہو۔

15  پر جب میں لنگڑانے لگا تو وہ خُوش ہو کر اکٹھے ہوگئے۔ کمینے میرے خلاف اکٹھے ہوئے اور مجھے معلوم نہ تھا۔ اُنہوں نے مجھے پھاڑا اور باز نہ آئے۔

16  ضیافتوں کے بدتمیز مسخروں کی طرح اُنہوں نے مجھ پر دانت پیسے۔

17  اَے خُداوند! تُو کب تک دیکھتا رہیگا؟ میری جان کو اُن کی غارتگری سے۔ میری جان کو شیروں سے چھڑا۔

18 میں بڑے مجمع میں تیری شکرگذاری کرونگا۔ میں بہت سے لوگوں میں تیری ستایش کرونگا۔

19  جو ناحق میرے دُشمن ہیں مجھ پر شادیانہ نہ بجائیں اور جو مجھ سے بے سبب عداوت رکھتے ہیں چشمک زنی نہ کریں۔

20  کیونکہ وہ سلامتی کی باتیں نہیں کرتے۔ بلکہ مُلک کے امن پسند لوگوں کے خلاف مکر کے منصوبے باندھتے ہیں۔

21  یہاں تک کہ اُنہوں نے خوب مُنہ پھاڑا اور کہا اہا ہاہا! ہم نے اپنی آنکھ سے دیکھ لیا ہے۔

22  اَے خُداوند! تُو نے خُود یہ دیکھا ہے۔ خاموش نہ رہ۔ اَے خُداوند! مجھ سے دُور نہ رہ۔

23  اُٹھ! میرے انصاف کے لئے جاگ اور میرے معاملہ کے لئے اَے میرے خُدا! اَے میرے خُداوند!

24  اپنی صداقت کے مطابق میری عدالت کر۔ اَے خُداوند میرے خُدا! اور اُن کو مجھ پر شادیانہ بجانے نہ دے۔

25  وہ اپنے دِل میں یہ نہ کہنے پائیں اہا! ہم تو یہی چاہتے تھے۔ وہ یہ نہ کس کہ ہم اُسے نگل گئے۔

26  جو میرے نُقصان سے خُوش ہوتے ہیں وہ باہم شرمندہ اور پریشان ہوں۔ وہ میرے مقابلہ میں تکبر کرتے ہیں وہ شرمندگی اور رسوائی سے مُلبس ہوں۔

27  جو میرے سچے معاملہ کی تائید کرتے ہیں وہ خُوشی سے للکاریں اور شاد ہوں۔ وہ سدا یہ کہیں خُداوند کی تمجید ہو۔ جس کی خوشنودی اپنے بندہ کی اقبالمندی میں ہے۔

28  تب میری زبان سے تیری صداقت کا ذکرہوگا اور دِن بھر تیری تعریف ہوگی۔

  زبُور 36

1  شریر کی بدی سے میرے دِل میں خیال آتا ہےکہ خُدا کا خوف اُس کے پیش نظر نہیں۔

2  کیونکہ وہ اپنے آپ کو اپنی نظر میں اِس خیال سے تسلی دیتا ہے کہ اُس کی بدی نہ تو فاش ہوگی نہ مکروہ سمجھی جائیگی۔

3  اُس کے مُنہ میں بدی اور فریب کی باتیں ہیں۔ وہ دانش اور نیکی سے دست بردار ہوگیا ہے۔

4  وہ اپنے بستر پر بدی کے منصوبے باندھتا ہے۔ وہ ایسی راہ اختیار کرتا ہے جو اچھی نہیں وہ بدی سے نفرت نہیں کرتا۔

5  اَے خُداوند! آسمان میں تیری شفقت ہے۔ تیری وفاداری افلاک تک بلند ہے۔

6  تیری صداقت خُدا کے پہاڑوں کی مانند ہے تیرے احکام نہایت عمیق ہیں۔ اَے خُداوند! تُو انسان اور حیوان دونوں کو محفوظ رکھتا ہے۔

7  اَے خُدا! تیرے شفقت کیا ہی بیش قیمت ہے بنی آدم تیرے بازوؤں کے سایہ میں پناہ لیتے ہیں۔

8  وہ تیرے گھر کی نعمتوں سے خوب آسودہ ہونگے۔ تُو اُن کی اپنی خوشنودی کے دریا میں سے پلائیگا۔

9  کیونکہ زندگی کا چشمہ تیرے پاس ہے۔ تیرے نور کی بدولت ہم روشنی دیکھینگے۔

10  تیرے پہچاننے والوں پر تیری شفقت دائمی ہو اور راست دلوں پر تیری صداقت۔

11  مغرور آدمی مجھ پر لات نہ اُٹھانے پائے اور شریر کا ہاتھ مجھے ہانک نہ دے۔

12  بدکردار وہاں گرے پڑے ہیں۔ وہ گرا دِئے گئے ہیں اور پھر اُٹھ نہ سکینگے۔

  زبُور 37

1  تُو بدکرداروں کے سبب سے بیزار نہ ہواور بدی کرنے والوں پر رشک نہ کر۔

2  کیونکہ وہ گھاس کی طرح جلد کاٹ ڈالے جائینگے اور سبزہ کی طرح مُرجھا جائینگے۔

3  خُداوند پر تُوکل کر اور نیکی کر۔ ملک میں آباد رہ اور اُس کی وفاداری سے پرورش پا۔

4  خُداوند میں مسرور رہ اور وہ تیرے دل کی مرادیں پُوری کریگا۔

5  اپنی راہ خُداوند پر چھوڑ دے اور اُس پر تُوکل کر۔ وہی سب کچھ کریگا۔

6  وہ تیری راستبازی کو نُور کی طرح اور تیرے حق کو دوپہر کی طرح روشن کریگا۔

7  خُداوند میں مطمئن رہ اور صبر سے اُس کی آس رکھ۔ اُس آدمی کے سبب سے جو اپنی راہ میں کامیاب ہوتا اور بُرے منصوبوں کو انجام دیتا ہے بیزار نہ ہو۔

8  قہر سے باز آ اور غضب کو چھوڑ دے بیزار نہ ہو۔ اِس سے بُرائی ہی نکلتی ہے۔

9  کیونکہ بدکردار کاٹ ڈالے جائینگے لیکن جنکو خُداوند کی آس ہے ملک کے وارث ہونگے۔

10  کیونکہ تھوڑی دیر میں شریر نابُود ہوجائیگا۔ تُو اُس کی جگہ کو غور سے دیکھیگا پروہ نہ ہوگا۔

11  لیکن حلیم ملک کے وارث ہونگے اور سلامتی کی فراوانی سے شادمان رہینگے۔

12  شریر راست باز کے خلاف بندشیں باندھتا ہے اور اُس پر دانت پیستا ہے۔

13  خُداوند اُس پر ہنسیگا کیونکہ وہ دیکھتا ہے کہ اُس کا دِن آتا ہے۔

14  شریروں نے تلوار نکالی اور کمان کھینچی ہے تاکہ غریب اور محتاج کو گرا دیں اور راست رُو کو قتل کریں۔

15  اُن کی تلواراُن ہی کے دل کو چھیدیگی اور اُن کی کمانیں توڑی جائینگی۔

16  صادِق کا تھوڑا سا مال بہت سے شریروں کی دولت سے بہتر ہے

17  کیونکہ شریروں کے بازو توڑے جائینگے لیکن خُداوند صاوقوں کو سنبھالتا ہے۔

18  کامل لوگوں کے ایام کو خُداوند جانتا ہے۔ اُن کی میراث ہمیشہ کے لئے ہوگی۔

19  وہ آفت کے وقت شرمندہ ہونگے اور کال کے دنوں میں آسودہ رہینگے۔

20  لیکن شریر ہلاک ہونگے۔ خُداوند کے دُشمن چراگاہوں کی سرسبزی کی مانند ہونگے۔ وہ فنا ہوجائینگے۔ وہ دھوئیں کی طرح جاتے رہینگے۔

21  شریر قرض لیتا ہے اور ادا نہیں کرتا لیکن صادق رحم کرتا ہے اور دیتا ہے۔

22  کیونکہ جنکو وہ برکت دیتا ہے وہ زمین کے وارث ہونگے اور جن پر وہ لعنت کرتا ہے وہ کاٹ ڈالے جائینگے ۔

23  انسان کی روشیں خُداوند کی طرف سے قائم ہیں اور وہ اُس کی راہ سے خُوش ہے۔

24  اگر وہ گر بھی جائے تو پڑا نہ رہیگا کیونکہ خُداوند اُسے اپنے ہاتھ سے سنبھالتا ہے۔

25  میں جوان تھا اور اب بوڑھا ہوں تُو بھی میں نے صادق کو بیکس اور اُس کی اولاد کو ٹکڑے مانگتے نہیں دیکھا۔

26  وہ دِن بھر رحم کرتا ہے اور قرض دیتا ہے اور اُس کی اولاد کو برکت ملتی ہے۔

27  بدی کو چھوڑ دے اور نیکی کر اور ہمیشہ تک آباد رہ۔

28  کیونکہ خُداوند انصاف کو پسند کرتا ہے اور اپنے مقدسوں کو ترک نہیں کرتا۔ وہ ہمیشہ کے لئے محفوظ ہیں۔ پر شریروں کو نسل کاٹ ڈالی جائینگی۔

29  صادق زمین کے وارث ہونگے اور اُس میں ہمیشہ بسے رہینگے۔

30  صادق کے منہ سے دانائی نکلتی ہے اور اُس کی زبان سے انصاف کی باتیں۔

31  اُس کے خُدا کی شریعت اُس کے دِل میں ہے۔ وہ اپنی روش میں پھسلیگا نہیں

32  شریر صادق کی تاک میں رہتا ہے اور اُسے قتل کرنا چاہتا ہے۔

33  خُداوند اُسے اُس کے ہاتھ میں نہیں چھوڑیگا اور جب اُس کی عدالت ہو تو اُسے مجرم نہ ٹھہرائیگا۔

34  خُداوند کی آس رکھ اور اُسی کی راہ پر چلتا رہ اور وہ تجھے سرفراز کر کے زمین کا وارث بنائیگا۔ جب شریر کاٹ ڈالے جائینگے تو تُو دیکھیگا۔

35  میں نے شریر کو بڑے اِقتدار میں اور ایسا پھیلتے دیکھا جیسے کوئی ہرا درخت اپنی اصلی زمین میں پھیلتا ہے۔

36  لیکن جب کوئی اُدھر سے گُذرا اور دیکھا تو وہ تھا ہی نہیں بلکہ میں نے اُسے ڈھونڈا پر وہ نہ ملا۔

37  کامل آدمی پر نگاہ کر اور راستباز کو دیکھ کیونکہ صُلح دوست آدمی کے لئے اجر ہے۔

38  لیکن خطا کار اِکٹھے مرمٹینگے۔ شریروں کا انجام ہلاکت ہے۔

39  لیکن صادقوں کی نجات خُداوند کی طرف سے ہے مُصیبت کے وقت وہ اُن کا محکم قلعہ ہے

40  اور خُداوند اُن کی مدد کرتا اور اُن کو بچاتا ہے وہ اُن کو شریروں سے چھڑاتا اور بچالیتا ہے۔

  زبُور 38

1 اَے خُداوند اپنے قہر میں مجھے چھڑک نہ دے اور اپنے غضب میں مجھے تنینہ نہ کر۔

2  کیونکہ تیرے تِیر مجھ میں لگے ہیں۔ اور تیرا ہاتھ مجھ پر بھاری ہے۔

3  تیرے قہر کے سبب سے میری جسم میں صحت نہیں اور میرے گناہ کے باعث میری ہڈیوں کو آرام نہیں۔

4  کیونکہ میری بدی میرے سرسے گذرگئی اور وہ بڑے بوجھ کی مانندمیرے لئے نہایت بھاری ہے۔

5  میری حماقت کے سبب سے میرے زخموں سے بدبُو آتی ہے۔ وہ سٹر گئے ہیں۔

6  میں پُر درد اور بہت جھکا ہوا ہوں۔ میں دن بھر ماتم کرتا پھرتا ہوں۔

7  کیونکہ میری کمر میں سوزش ہی سوزش ہے اور میرے جسم میں کچھ صحت نہیں۔

8  میں نحیف اور نہایت کچلا ہوا ہوں۔ اور دِل کی بے چینی کے سبب سے کراہتا رہا۔

9  اَے خُداوند! میری ساری تمنا تیرے سامنے ہے اور میرا کراہنا تجھ سے چِھپا نہیں۔

10  میرا دِل دھڑکتا ہے۔ میری طاقت گھٹی جاتی ہے۔ میری آنکھوں کی روشنی بھی مجھ سے جاتی رہی۔

11  میرے عزیز اور دوست میری بلا میں الگ ہوگئے اور میرے رشتہ دار دُور جا کھڑے ہوئے۔

12  میری جان کے خواہاں میرے لئے جال بچھاتے ہیں اور میری نُقصان کے طالب شرارت کی باتیں بولتے اور دِن بھر مکرو فریب کے منصوبے باندھتے ہیں۔

13  پر میں بہرے کی مانند سُنتا ہی نہیں۔ میں گونگے کی مانند مُنہ نہیں کھولتا۔

14  بلکہ میں اُس آدمی کی مانند ہوں جسے سُنائی نہیں دیتا اور جس کے مُنہ میں ملامت کی باتیں نہیں۔

15  کیونکہ اَے خُداوند! مجھے تجھ سے اُمید ہے۔ اَے خُداوند میرے خُدا! تُو جواب دیگا۔

16  کیونکہ میں نے کہا کہ کہیں وہ مجھ پر شادیانہ نہ بجائیں۔ جب میرا پاؤں پھسلتا ہے تو وہ میرے خلاف تکبر کرتے ہیں۔

17  کیونکہ میں گرنے ہی کو ہوں اور میرا غم برابر میرے سامنے ہے۔

18  اِس لئے کہ میں اپنی بدی کو ظاہر کرونگا اور اپنے گناہ کے باعث غمگین رہونگا۔

19  لیکن میرے دُشمن چست اور زبردست ہیں اور مجھ سے ناحق عداوت رکھنے والے بہت ہوگئے ہیں۔

20  جو نیکی کے بدلے بدی کرتے ہیں وہ بھی میرے مخالف ہیں کیونکہ میں نیکی کی پیروی کرتا ہوں۔

21  اَے خُداوند! مجھے چھوڑ نہ دے۔ اَے خُدا! مجھ سے دُور نہ ہو۔

22  اَے خُداوند! اَے میری نجات! میری مدد کے لئے جلدی کر

  زبُور 39

1  زبُور 39 میں نے کہا میں اپنی راہ کی نگرانی کرونگا تاکہ میری زبان سے خطا نہ ہو جب تک شریر میرے سامنے ہے میں اپنے مُنہ کو لگام دِئے رہونگا۔

2  میں گونگا بن کر خاموش رہا اور نیکی کی طرف سے بھی خاموشی اِختیار کی اور میرا غم بڑھ گیا۔

3  میرا دِل اندر ہی اندر جل رہا تھا۔ سوچتے سوچتے آگ بھڑک اُٹھی۔ تب میں اپنی زبان سے کہنے لگا۔

4  اَے خُداوند! ایسا کہ کہ میں اپنے انجام سے واقف ہو جاؤں اور اِس سے بھی کہ میری عمر کی میعاد کیا ہے۔ میں جان لوں کہ کیسا فانی ہوں۔

5  دیکھ! تُو نے میری عمر بالشت بھر کی رکھی ہے اور میری زندگی تیرے حضور بے حقیقت ہے یقیناً ہر انسان بہترین حالت میں بھی بالکل بے ثبات ہے(سلاہ)۔

6  درحقیقت انسان سایہ کی طرح چلتا پھرتا ہے۔ یقیناً وہ فضول گھبراتے ہیں۔ وہ ذخیرہ کرتا ہے اور یہ نہیں جانتا کہ اُسے کون لیگا۔

7  اَے خُداوند! اب میں کس بات کے لئے ٹھہراہوں؟ میری اُمید تجھ ہی سے ہے۔

8  مجھ کو میری سب خطاؤں سے رہائی دے۔ احمقوں کو مجھ پر انگشت نمائی نہ کرنے دے۔

9  میں گونگا بنا۔ میں نے مُنہ نہ کھولا۔ کیونکہ تُو ہی نے یہ کیا ہے۔

10  مجھ سے اپنی بلا دُور کردے۔ میں تو تیرے ہاتھ کی مار سے فنا ہوا جاتا ہوں۔

11  جب تُو انسان کو بدی پر ملامت کرکے تنبیہ کرتا ہے تو اُس کے حُسن کو پتنگے کی طرح فنا کردیتا ہے۔ یقیناً ہر انسان بے ثبات ہے (سلاہ)۔

12  اَے خُداوند! میری دُعا سُن اور میری فریادپر کان لگا۔ میری آنسوؤں کو دیکھ کر خاموش نہ رہ کیونکہ میں تیرے حضور پردیسی اور مُسافر ہوں۔ جیسے میرے سب باپ دادا تھے۔

13  آہ! مجھ سے نظر ہٹا لے تاکہ تازہ دم ہو جاؤں۔ اِس سے پہلے کہ رحلت کروں اور نابُود ہو جاؤں۔

  زبُور 40

1  میں نے صبر سے خُداوند پر آس رکھی۔ اُس نے میری طرف مائل ہو کر میری فریاد سُنی۔

2  اُس نے مجھے ہولناک گڑھے اور دلدل کی کیچڑ میں سے نکالا اور اُس نے میرے پاؤں چٹان پر رکھے اور میری روش قائم کی۔

3  اُس نے ہمارے خُدا کی ستایش کا نیا گیت میرے مُنہ میں ڈالا۔ بہتیرے دیکھینگے اور ڈرینگے اور خُداوند پر تُوکل کرینگے۔

4  مُبارک ہے وہ آدمی جو خُداوند پر تُوکل کرتا ہے اور مغروروں اور دروغ دوستوں کی طرف مائل نہیں ہوتا۔

5  اَے خُداوند میرے خُدا! جو عجیب کام تُو نے کِئے اور تیرے خیال جو ہماری طرف ہیں وہ بہت سے ہیں۔ میں اُن کو تیرےحضور ترتیب نہیں دے سکتا اگر میں اُن کا ذکر اور بیان کرنا چاہوں تو وہ شمارسے باہر ہیں۔

6  قُر بانی اور نذر کو تُو پسند نہیں کرتا۔ تُو نے میرے کان کھول دِئے ہیں۔ سوختنی قُربانی اور خطا کی قُربانی تُو نے طلب نہیں کی۔

7  تب میں نے کہا دیکھ! میں آیا ہوں۔ کتاب کے طُومار میں میری بابت لکھا ہے۔

8  اَے میرے خُدا! میری خُوشی تیری مرضی پُوری کرنے میں ہے بلکہ تیری شریعت میرے دِل میں ہے۔

9  میں نے بڑے مجمع می صداقت کی بشارت دی ہے دیکھ! میں اپنا مُنہ بند نہیں کُرونگا۔ اَے خُداوند! تُو جانتا ہے۔

10  میں نے تیری صداقت اپنے دِل میں چھپا نہیں رکھی۔ میں نے تیری شفقت اور سچائی بڑے مجمع سے نہیں چھپائی ۔

11  اَے خُداوند! تُو مجھ پر رحم کرنے میں دریغ نہ کر۔ تیری شفقت اور سچائی برابر میری حفاظت کریں۔

12  کیونکہ بے شمار بُرائیوں نے مجھے گھیر لیا ہے۔ میری بدی نے مجھے آپکڑا ہے۔ ایسا کہ میں آنکھ نہیں اُٹھا سکتا۔ وہ میری سر کے بالوں سے بھی زیادہ ہیں۔ سو میرا جی چھوٹ گیا۔

13  اَے خُداوند! مہربانی کر کے مجھے چھڑا۔ اَے خُداوند! میری مدد کے لئے جلدی کر۔

14  جو میری جان کو ہلاک کرنے کے درپے ہیں وہ سب شرمندہ اور خجل ہوں۔ جو میری نقصان سے خُوش ہیں۔ وہ پسپا اور رُسوا ہوں۔

15  جو مجھ پر اہاہاہا کرتے ہیں وہ اپنی رُسوائی کے سبب سے تباہ ہو جائیں۔

16  تیرے سب طالب تجھ میں خُوش وخُرم ہوں۔ تیری نجات کےعاشق ہمیشہ کہا کریں خُداوند کی تمجید ہو!

17  پر میں مسکین اور محتاج ہوں۔ خُداوند میری فکر کرتا ہے۔ میرا مدد گار اور چھڑانے والا تُو ہی ہے۔

  زبُور 41

1  مُبارک ہے و ہ جو غریب کا خیال رکھتاہے۔خُداوند مُصیبت کے دِن اُسے چھڑائیگا۔

2 خُداوند اُسے محفوظ اُور جِیتا رکھیگا اور وہ زمین پر مُبارِک ہو گا۔تُو اُسے اُس کے دُشمنوں کی مرضی پر نہ چھوڑ۔

3 خُداوند اُسے بیماری کےبِستر پر سنبھالے گا۔ تُواُسکی بیماری میں اُس کے پورے بِستر کو ٹھیک کرتا ہے۔

4  میں نے کہا اَے خُداوند! مُجھ پر رحم کر ۔میری جان کو شِفا دے کیونکہ میں تیرا گنہگار ہوں۔

5 میرے دُشمن یہ کہکر میری بُرائی کرتے ہیں۔کہ وہ کب مرَے گا اور اُس کا نام کب مِٹیگا؟

6 جب وہ مُجھ سے مِلنے کو آتا ہے تو جُھوٹی باتیں بکتا ہے۔ اُسکا دِل اپنے اندر بدی سمیٹتا ہے۔ وہ باہر جاکر اُسی کا ذِکر کرتا ہے۔

7 مُجھ سے عداوت رکھنے والے سب میری غِیبت کرتے ہیں۔ وہ میرے خِلاف میرے نُقصان کے منصوبے باندھتے ہیں۔

8  وہ کہتے ہیں اِسے تو بُرا روگ لگ گیا ہے ۔ اَب جو وہ پڑا ہے تو پھراُٹھنے کا نہیں۔

9  بلکہ میرے دِلی دُوست نےجِس پر مُجھے بھروسہ تھا اور جو میری روٹی کھاتا تھامُجھ پر لات اُٹھائی ہے۔

10  پر تو اَے خُداوند !مُجھ پررحم کر کے مُجھے اُٹھا کھڑا کر تاکہ میں اُن کو بدلہ دوں۔

11  اِس سے میں جان گیا کہ تو مُجھ سے خوش ہے۔ کہ میرا دُشمن مُجھ پر فتح نہیں پاتا۔

12 مُجھ تو تُو ہی میری راستی میں قیام بخشتا ہے اور مُجھے ہمیشہ اپنے حضور قائم رکھتا ہے۔

13  خُدا وند اِسرائیل کا خُدا ازل سے ابد تک مُبارِک ہو! آمین ثُم آمین۔

  زبُور 42

1  جیسے ہرنی پانی کے نالوں کو ترستی ہےویسے ہی اُے خُدا!میری روح تیرے لِئے ترستی ہے۔

2 میری روح خُدا کی ۔ زِندہ خُدا کی پیاسی ہے۔میں کب جاکر خُدا کے حضور حاضر ہوں گا؟

3  میرے آنسُو دِن رات میری خوراک ہیں۔ جِس حال کہ وہ مُجھ سے برابر کہتے ہیں تیرا خُدا کہاں ہے؟

4  اِن باتوں کو یاد کر کے میرا دِل بھر آتا ہے کہ میں کس طرح بھیِڑ یعنی عیِد منانے والی جماعت کے ہمراہ خُوشی اور حمد کرتا ہُوا اُن کو خُدا کے گھر میں لے جاتا تھا۔

5  اَے میری جان ! تو کیوں گری جاتی ہے؟ تو اندر ہی اندر بے چیُن ہے؟خُدا سے اُمیدرکھ کیونکہ اُسکے نجات بخش دِیدارکی خاطرِ میَں پھِر اُس کی ستائش کروں گا ۔

6  اُے میرےخدُا!میری جان میر ے اندرگری جاتی ہے۔ اِسےلیےمیں تجھےیرُدن کی سر زمین سے اورحرمون اورکوہِ مصِفارپرسے یادکرتاہوُں۔

7 تیرے آ بشاروں کی آوازسےگہراؤ گہراؤ کو پُکارتا ہے۔تیری سب موجیں اور لہریں مُجھ پر سے گُزر گیئں۔

8  تو بھی دِن کو خُداوند اپنی شفقت دِکھائے گا۔ اور رات کو میں اُس کا گیت گاؤُنگا بلکہ اپنی حیات کے خُدا سے دُعا کرونگا۔

9 میں خُدا سے جو میری چِٹان ہےکہونگا تُو مُجھے کیوں بھول گیا؟ میں دُشمن کے ظلم کے سبب سے کیوں ماتم کرتا پِھرتا ہوں؟

10 میرے مُخالفوں کی ملامت گویا میری ہڈِیوں میں تلوار ہے۔ کیونکہ وہ مُجھ سے برابر کہتے ہیں تیرا خُدا کہاں ہے ؟

11  اَے میری جان!تُو کیوں گِری جاتی ہے؟تُو اندر ہی اندر کیوں بے چین ہے؟ خُدا سے اُمید رکھ کیونکہ وہ میرے چہرے کی رونق اور میرا خُدا ہے۔ میں پِھر اُس کی ستائش کروں گا۔

  زبُور 43

1 اَے خُدامیرا اِنصاف کراوربے دِین قُوم کے مُقابلہ میں میری وکالت کر اور دغاباز اور بے اِنصاف آدمی سے مجھےُچھُڑا۔

2 کیونکہ تُوہی میر ی قُوت کاخُدا ہے۔تُونے کیوںمجھےترک کر دیا؟ مٔیں دُشمن کےظُلم کے سبب سے کیوں ماتم کرتا پھرِتا ہوںٖ؟

3  اپنے نُور اور اپنی سچائی کو بھیج۔ وہی میری رہبری کریں ۔ وہی مُجھ کو تیرے کوہ مُقدس اورتیرے مسکنوں تک پہنچائیں۔

4  تب میں خُدا کے مذبح کے پاس جاؤں گا۔ خُدا کے حضور جو میری کمال خُوشی ہے۔ اَے خُدا! میرے خُدا! میں سِتار بجا کر تیری سِتائش کروُنگا۔

5 اَے میری جان تو کیوں گرِی جاتی ہے ؟تُو اندر ہی اندر کیوں بے چَین ہے؟ خُدا سے اُمید رکھ کیونکہ وہ میرے چہرے کی رَونق اور میرا خُدا ہے میں پھرِ اُسکی سِتائش کرونگا۔

  زبُور 44

1  اَے خُدا ! ہم نے اپنے کانوں سے سُنا ۔ ہمارے باپ دادا نے ہم سے بیان کیا۔ کہ تو نے اُنکے دِنوں میں قدیم زمانہ میں کیا کیا کام کئے۔

2  تو نے قوموں کو اپنے ہاتھ سے نِکالدیااور ا،ن کو بسایا۔تُو نے اُمتوں کو تباہ کیا اور اِن کو چاروں طرف پھیلایا۔

3  کیونکہ نہ تو یہ اپنی تلوار سے اِس مُلک پر قابض ہوئے اور نہ اِنکے بازُو نے اِنکو بچایا۔ بلکہ تیرے دہنے ہاتھ اور تیرے بازُو اور تیرے چہرے کے نُور نے اِنکو فتح بخشی کیونکہ تو اِن سے خوشنود تھا۔

4 اَے خُدا! تُو میرا بادشاہ ہے۔ یعقُوب کے حق میں نجات کا حُکم صادر فرما۔

5  تیری بدولت ہم اپنے مُخالفُوں کو گرِا دینگے۔ تیرے نام سے ہم اپنے خِلاف اُٹھنے والوں کو پامال کرینگے۔

6  کیونکہ نہ تو میَں اپنی کمان پر بھروسا کروںگااور نہ میری تلوار مجھے بچائے گی۔

7  لیکن تو نے ہمکو ہمارے مُخالِفوں سے بچایا ہے ۔ اور ہم سے عداوت رکھنے والوں کو شرمندہ کیا۔

8  ہم دِن بھر خُدا پر فخر کرتے رہے ہیں۔ اور ہمیشہ ہم تیرے ہی نام کا شُکریہ ادا کرتے رہینگے۔

9  لیکن تُو نے اَب ہم کو ترک کر دِیا اور ہم کو رُسوا کیا ۔ اور ہمارے لشکروں کے ساتھ نہیں جاتا ۔

10  تُو ہم کو مُخالفوں کے آگے پسپا کرتا ہے۔ اور ہم سے عداوت رکھنے والے لوُٹ مار کرتے ہیں۔

11  تو نے ہم کو ذبح ہونے والی بھیڑوں کی مانند کر دیا اور قوموں کے درمیان ہم کو پرگندا کیا ۔

12  تُو اپنے لوگوں کو مفت بیچ ڈالتا ہے۔ اور اُن کی قیمت سے تیری دُولت نہیں بڑھتی۔

13  تُو ہم کو ہمارے پڑوسیوں کی ملامت کا نشانہ اور ہمارےا ٓس پاس کے لوگوں کے تمسخُر اور مذاق کا باعث بناتا ہے۔

14  تُو ہمکو قوموں کے درمیان ضربُ المثل اور اُمتوں میں سَر ہِلانے کا باعث ٹھہراتا ہے ۔

15  میری رُسوائی دِن بھر میرے سامنے رہتی ہے اور میرے مُنہ پر شرمِندگی چھا گئی ۔

16  ملامت کرنے والے اور کُفر بکنے والے کی باتوں کے سبب سے اور مُخالِف اور اِنتقام لینے والے کے باعث۔

17  یہ سب کچھ ہم پر بیتا تو بھی ہم تُجھ کو نہیں بھولے نہ تیرے عہد سے بے وفائی کی ۔

18  نہ ہمارے دِل برگشتہ ہوئے نہ ہمارے قدم تیری راہ سے مُڑے ۔

19  جو تُو نے ہم کو گیِدڑوں کی جگہ میں خوُب کُچلا اور موت کے سایہ میں ہمکو چھپایا۔

20  اگر ہم اپنے خُدا کے نام کو بھُولے یہ ہم نے کسی اجنبی معبُود کے آگے اپنے ہاتھ پھیلائے ہوں ۔

21  تو کیا خُدا اِسے دریافت نہ کر لے گا ؟ کیونکہ وہ دِلوں کے بھید جانتا ہے۔

22  بلکہ ہم تو دِن بھر تیری خاطر جان سے مارے جاتے ہیں اور گویا ذبح ہونے والی بھیڑیں سمجھے جاتے ہیں۔

23  اَے خُداوند! جاگ تُو کیوں سوتا ہے؟ اُٹھ ہمیشہ کے لئے ہمکو ترک نہ کر۔

24  تُو اپنا مُنہ کیوں چھُپاتا ہے اور ہماری مُصیبت اور ہماری مظلومی کو بھُولتا ہے؟

25  کیونکہ ہماری جان خاک میں مِل گئی۔ ہمارا جِسم مٹی ہو گیا۔

26  ہماری مدد کے لئے اُٹھ ۔ اور اپنی شفقت کی خاطر ہمارا فدِیہ دے۔

  زبُور 45

1  میرے دِل میں ایک نفیِس مضمُون جُوش مار رہا ہے۔ میَں وہی مضامیِن سُناؤں گا جو میَں نے بادشاہ کے حق میں قلمبند کِئے ہیں۔ میری زُبان ماہرِ کاتِب کا قلم ہے۔

2  تُو بنی آدم میں سب سے حِسین ہے ۔ تیرے ہونٹوں میں لطافت بھری ہے۔ اِس لئے خُدا نے تجھے ہمیشہ کے لئِے مُبارِک کیا۔

3  اَے زبردست ! تُو اپنی تلوار کو جو تیری حشمت و شوکت ہے اپنی کمر سے حمائِل کر۔

4  اور سچائی اور حِلم اور صداقت کی خاطر اپنی شان و شُوکت میں اِقبالمندی سے سوار ہو اور تیرا دہنا ہاتھ تجھے مُہیب کام دِکھائے گا۔

5  تیرے تیِر تیز ہیں ۔ وہ بادشاہ کے دُشمنوں کے دِلوں میں لگے ہیں۔ اُمتیں تیرے سامنے زیر ہوتی ہیں۔

6  اَے خُدا! تیرا تخت ابُدالآباد ہے۔ تیری سلطنت کا عصَا راستی کا عصا ہے۔

7  تُو نے صداقت سے محبت رکھی اور بدی سے نفرت اِسی لئے خُدا تیرے خُدا نے شادمانی کے تیل سے تُجھکو تیرے ہمسروں سے زیادہ مسح کیا ہے۔

8  تیرے ہر لِباس سے مُر اور عود اور تج کی خوُشبو آتی ہے۔ ہاتھی دانت کے محلوں میں سے تاردار سازوں نے تجھے خوُش کیا ہے۔

9 تیری مُعُزز خواتیِن میں شہزادیاں ہیں۔ ملِکہ تیرے دہنے ہاتھ اوفیِر کے سونے سے آراستہ کھڑی ہے۔

10  اَے بیٹی! سُن ۔غور کر اور کان لگا ۔ اپنی قوم اور اپنے باپ کے گھر کوبھول جا۔

11 اور بادشاہ تیرے حُسن کا مُشتاق ہو گا۔ کیونکہ وہ تیرا خُداوند ہے اُسے سِجدہ کر۔

12  اور صُور کی بیٹی ہدیہ لے کر حاضر ہو گی۔ قَوم کے دَولتمند تیری رضا جوئی کریں گے۔

13  بادشاہ کی بیٹی محل میں سرتاپا حُسن افروز ہے۔اُسکا لِباس زربفت کا ہے۔

14  وہ بِیل بوٹے دار لِباس میں بادشاہ کے حضورپہنچائی جائیگی۔ اُسکی کنواری سُہیلیاں جو اُس کے پیچھے پیچھے چلتی ہیں تیرے سامنے حاضر کی جائینگی۔

15  وہ اُن کو خُوشی اور خُرمی سے لے آئینگے وہ بادشاہ کے محل میں داخل ہوں گی ۔

16 تیرے بیٹے تیرے باپ دادا کے جانشیِن ہونگے ۔ جِنکو تُو تمام رُویِ زمین پر سردار مُقرر کریگا۔

17 میں تیرے نام کی یاد کو نسل در نسل قائم رکھوں گا۔ اِسلئے اُمتیں ابُدالاآباد تیری شُکر گُزاری کریں گی۔

  زبُور 46

1 خُدا ہماری پناہ اور قوت ہے۔ مُصیِبت میں مُستعِد مدد گار۔

2 اِسلئے ہم کو کچھ خُوف نہیں خواہ زمین اُ لٹ جاۓ۔اور پہاڑسمُنُدر کی تہ میں ڈال ِدۓجاہیں۔

3 خواہ اُس کا پانی شور مچاۓاورموُجزن ہو اورپہاڑ اُسکی طُغیانی سے ہل جائیں۔

4 ایک ایسا دریا ہے جس کی شاخو ں سے خُد ا کے شہر کو یعنی حق تعا لی کے مقُد س مسکن کو فرحت ہو تی ہے۔

5 خُدا اُس میں ہے۔ اُسے کبھی جبُنشِ نہ ہو گی ۔ خُدا صُبح سویرے اُسکی کمک کر ے گا ۔

6 قُو میں جھُنجلا ؑئیں۔سلطنتوں نے جُنبشِ کھائی ۔وہ بو ل اُٹھا۔ زمین پِگھل گئی۔

7  لشکروں کا خُداوند ہمارے ساتھ ہے۔ یعقُوب کا خُدا ہماری پناہ ہے۔

8 آؤ! خُداوند کے کاموںکو دیکھیں کہ اُس نے زمین پر کیا کیا ویرانیاں کی ہیں۔

9 وہ زمین کی انتہا تک جنگ موقوف کرتا ہے۔ وہ کمان کو توڑتا اور نیزے کے ٹُکڑے کر ڈالتا ہے۔ وہ رتھوں کو آگ سے جلا دیتا ہے۔

10  خاموش ہو جاؤ اور جان لو کہ میں خُدا ہوں ۔ میَں قوموں کے دِرمیان سر بلنَد ہونگا۔

11  لشکروں کا خُدا وند ہمارے ساتھ ہے۔ یعقُوب کا خُدا ہماری پناہ ہے۔

  زبُور 47

1 اَے سب اُمتو! تالیاں بجاؤ۔ خُدا کے لئے خُوشی کی آواز سے للکارو۔

2 کیونکہ خُداوند تعالٰی مُہیب ہے۔وہ تمام رُویِ زمین کا شہنشاہ ہے۔

3 وہ اُمتوں کو ہمارے سامنے زیر کرے گا۔اور قومیں ہمارے قدموں تلے ہو جائینگی

4 وہ ہمارے لئے ہماری میِراث کو چُنے گا ۔ جو اُس کے محبوب یعقُوب کی حشمت ہے۔

5 خُدا نے بلند آواز کے ساتھ ۔ خُداوند نے نرسِنگے کی آواز کے ساتھ صعود فرمایا۔

6 مداح سرائی کرو۔ خُدا کی مداح سرائی کرو۔ مداح سرائی کرو۔ ہمارے بادشاہ کی مداح سرائی کرو۔

7 کیونکہ خُدا ساری زمین کا بادشاہ ہے۔ عقل سے مداح سرائی کرو۔

8 خُدا قوموں پر سلطنت کرتا ہے ۔ خُدا اپنےمُقدس تخت پر بیٹھا ہے ۔

9 اُمتوں کے سردار آکٹھے ہوئے ہیں۔ تاکہ ابرہام کے خُدا کی اُمت بن جائیں ۔ کیونکہ زمین کی سپِریں خُدا کی ہیں۔ وہ نہایت بلند ہے۔

  زبُور 48

1 ہما رے خُدا کے شہر میں ۔ اپنے کوِہ مقُدس پر خُدا وند بُزرگ اور بے ستا ُیش کے لالٔق ہے۔

2 شِمال کی جانب کوہِ صیُون جو بڑے بادشاہ کا شہر ہے۔ وہ بلندی میں خوشنما اور تمام زمین کا فخر ہے۔

3  اُس کے محؑلوں میں خُدا پناہ مانا جاتاہے۔

4 کیونکہ دیکھو!بادشاہ اکھٹے ؑ ہوےٗ۔ وہ مل کرگزُرے ۔

5  وہ یکھ کر دنگ ہو گےؑ۔وہ گھبرا کر بھا گے۔

6 وہاں کپکپی نے اُنکو ٓاوبایااوراَیسےدردنے جَیسادردِزہِ۔

7 توُُ پوُربی ہوا سے ترسِیس کے جہازوں کو توڑڈالتاہے۔

8 لشکروں کے شہر خُداوند کے شہر میں یعنی اپنے خُداکے شہر میں جیِسا ہم نے سنا تھا وَیسا ہی ہم نے دیکھا ۔خُداہمیشہ اُسے بر قراررکھے گا۔

9 اَے خُدا تیری ہیکل کے اندرہم نے تیر ی شفقت پر غور َ کیا ہے۔

10 اَے خُدا !جیسا تیرا نام ہے ۔ وُیسی ہی تیری سِتایش زمین کی اِنتہا تک ہے ۔تیرادہناہاتھ صداقت سے معُمور ہے ۔

11  تیرے کے سبب سے کوُہ صیُون زشادمان ہو یہوُادہ کی بیٹیاں خو شی مناُ ٔ ئیں !

12 صیُون کے گِرد پھرو اوراُسکا طواف کرو۔ اُسکے بُرجوں کو گِنو۔

13 اُسکی شہر پناہ کو خُو ب دیکھ لو۔ اُسکے محلؑوں پر غورکرو۔تاکہ تمُ ٓانے والی نسل کو اُسکی خبرردے سکو

14 کیونکہ یہی خُدا ابداُ لاہماراخُداہے۔یہی موت تک ہمارا ہادی رہیگا۔

  زبُور 49

1 اَے سب اُمتو!یہ سنو۔ اَے جہان کے سب باشِندو کان لگاؤ۔

2 کیا ادنٰی کیا اعلیٰ۔ کیا امیر کیا فقیِر۔

3  میرے مُنہ سے حِکمت کی باتیں نِکلینگی اور میرے دِل کا خیال پُر خِرد ہو گا۔

4 میَں تمثِیل کی طرف کان لگاؤنگا۔میَں اپنا مُعمؑا سِتار بیان کرونگا۔

5  میَں مُصیبت کے دِنوں میں کیوں ڈروں جب میرا تعاقب کرنے والی بدی مجھے گھیرے ہو؟

6  جو اَپنی دولت پر بھروسہ رکھتے اور اپنے مال کی کثرت پر فخر کرتے ہیں۔

7 اُن میں سے کوئی کسی طرح اپنے بھائی کا فدیہ نہیں دے سکتا نہ خُدا کو اُسکا مُعاوضہ دے سکتا ہے۔

8  (کیونکہ اُنکی جان کا فدیہ گِراں بہا ہے۔ وہ ابدتک ادا نہ ہو گا)۔

9  تاکہ وہ ابدتک جِیتا رہے اور قبر کو نہ دیکھے ۔

10  کیونکہ وہ دیکھتاہے کہ دانشِمند مر جاتے ہیں۔ بیوُقُوفو حَیوان خصلت باہم ہلاک ہوتے ہیں۔اور اپنی دولت اوروں کے لئے چھوڑ جاتے ہیں۔

11  اُنکا دلی خیال یہ ہے کہ اُنکے گھر ہمیشہ تک اور اُنکے مسکن پُشت در پُشت بنے رہیں گے۔وہ اپنی زمین اپنے ہی نام سے نامزد کرتے ہیں

12 پر اِنسان عزت کی حالت میں قائم نہیں رہتا۔ وہ جانوروں کی مانند ہے جو فنا ہو جاتے ہیں۔

13 اُن کا یہ طریق اُن کی حماقت ہے۔ تُو بھی اُن کےلوگ اُنکی باتوں کو پسندکرتے ہیں۔

14  وہ گویا پاتال کار یوڑٹھرائےگئے َموت اُ ن کی پا سبان ہوگی۔دِیانت دار صُبح کو اُن پر مُسلط ہوگا اور اُن کا لُقمہ ہو کر بے ٹھِکا نا ہو گا ۔

15 لیکن خُدا میری جان کو پا تال کے اِ ختیار سے چُھرا لیے گا کیونکہ وُہی مجھُے قُبو ل کرے گا۔

16 جب کو ئی مال دار ہو جائے ۔ جب اُس کے گھر کی حشمت بڑھے تو تُو خو ف نہ کر

17 کیونکہ وہ مر کر کچھُ ساتھ نہ لے جائے گا َ۔ اُسکی حشمت اُس کے ساتھ نہ جائے گی ۔

18  خواہ جیتے جی وہ اپنی جان مبارک کہتا رہا ہو ۔ اور جب تُو اپنا بھلا کرتا ہے۔ تو لو گ تعرُ یف کر تے ہیں۔)

19  تُو بھی وہ اپنے با پ دادا کی گر دہ سے جاملے گا ۔ وہ روشنی کو ہر گز نہ دیکھےگے۔

20  آ دمی جو عزت کی حالت میں رہتا ہےپر خِرد نہیں رکھتا جانوروں کی مانِند ہے جو فنا ہو جاتے ہیں۔

  زبُور 50

1  رَب خُداوند خُدا نے کلام کیا اور مشرِق سے مغرِب تک دُنیا کو بُلایا۔

2  صِیوُن سے جو حُسن کا کمال ہے خُدا جلوہ گر ہؤا ہے۔

3  ہمارا خُدا آئیگا اور خاموش نہیں رہے گاآگ اُس کے آگے آگے بھسم کرتی جائیگی اور اُس کے چاروں طرف بڑی آندھی چلیگی۔

4 اپنی اُمت کی عدالت کرنے کے لئے وہ آسمان و زمین کو طلب کرے گا۔

5  کہ میرے مُقدسوں کو میرے حضور جمع کرو جنہوں نے قُربانی کے ذریعہ سے میرے ساتھ عہد باندھا ہے۔

6 اور آ سمان اُس کی صداقت بیان کریں گےکیونکہ خُدا آپ ہی اِنصاف کرنے والا ہے۔

7  اَے میری اُمت سُن ۔ میِں کلام کروں گا اور اَے اِسرائیل ! میَں تُجھ پر گواہی دُونگاخُدا۔ تیرا خُدا میَں ہی ہوں۔

8 میَں تجھے تیری قُربانیوں کے سبب سے ملامت نہین کرونگا اور تیری سوختنی قُربانیاں برابر میرے سامنے رہتی ہیں۔

9 نہ میَں تیرے گھر سے بیَل لونگا نہ تیرے باڑے سے بکرے

10  کیونکہ جنگل کا ایک ایک جانور اور ہزاروں پہاڑوں کے چوَپائے میرے ہی ہیں۔

11 میَں پہاڑوں کے سب پرِندوں کو جانتا ہوں اور مَیدان کے درِندے میرے ہی ہیں۔

12  اگر میَں بھوکا ہوتا تو تجھ سے نہ کہتا کیونکہ دُنیا اور اُس کی معُموری میری ہی ہے۔

13  کیا میَں سانڈوں کا گوشت کھاؤں گا یا بکروں کا خُون پیِونگا؟

14  خُدا کے لئِے شِکرگُزاری کی قُربانی گُزارن اور حق لعا تی کے لئے اپنی منُتیں پُوری کر

15  اور کے مصُیبت کے دِن فر یاد کر۔ مُیں تجھے چھڑُاؤنگا اور تُو میر ی تمجِید کر گا ۔

16  لیکن خُدا شریر سے کہتا ہے تجھے میرے آئین بیان کر نے سے کیا واسطہ اور تُو میرے عہد کو اپنی زبان پر کیو ں لاتا ہے ۔

17  جبُکہ تجھے تر بیت سے عداوت ہے ۔اور میر ی باتوں کو پیٹھ پیچھے پھیک دیتا ہے ۔

18  تُو چور کو دیکھ کر اُس سے ملِ گیا ۔اور اپنی زانیوں کا شریک رہا ہے ۔

19  تیر ے منہ سے بدی نکلتی ہے ۔ اور تیری زُبان فریب گھڑتی ہے ۔

20 تُو بیٹھا بیٹھا اپنے بھُائی کی غِیبت کرتا ہے۔ اور اپنی ماں کے بیٹے پر تُہمت لگا تا ہے ۔

21  تُو نے یہ کام کئے میں خامو ش رہا۔ تُو نے گمُا ن کیا کہ میں بِالکل تجھ سا ہوں ۔ لیکن میں نے ملا مت کر کے اِن کو تیری آنکھو ں کے سامنے تر بیب دوُگا ۔

22 اَب اَے خُدا کو بھو لنے والو! اَسے سوچ لو۔ اَیسا نہ ہو کہ تُم کو پھاڑ ڈالوں اور کوئی چھُڑانے والانہ ہو ۔

23 جوُ شکر گُزاری کی قربانی گُزرانتاہے وہ میر ی تمجید کرتا ہے اور جو اپنا چال چلن دُرست رکھتا ہے اُسکو مَیں خُداکی نجا ت دِ کھا و ٔ نگا ۔