انجيل مقدس

باب   45  46  47  48  49  50  51  52  53  54  55  56  57  58  59  60  61  62  63  64  65  66  

  أیسعیاہ 45

1  خداوند اپنے ممسوح خورس کے حق میں یوں فرماتا ہے کہ میں نے اسکا دہنا ہاتھ پکڑ ا کہ امتوں کو اسکے سامنے زیر کروں اور بادشاہوں کی کمریں کھلوا ڈالوں اوردروازوں کو اسکے سامنے کھول دوں اور پھاٹک بند نہ کیے جائینگے۔

2  میں تیرے آگے آگے چلونگا اور ناہموار جگہ کو ہموار بنادونگا میں پیتل کے دروازوں کو ٹکڑے ٹکڑے کرونگا اور لوہے کے بینڈوں کو کاٹ ڈالونگا۔

3  اور میں ظلمات کے خزانے اور پوشیدہ مکانوں کے دفینے تجھے دونگا تاکہ تو جانے کہ میں خداوند اسرائیل کا خدا ہوں جس نے تجھے نام لیکر بلایا ہے۔

4  میں نے اپنے خادم یعقوب اور اپنے برگذیدہ اسرائیل کی خاطر تجھے نام لیکر بلایا میں نے تجھے ایک لقب بخشا۔ اگرچہ تو مجھ کو نہیں جانتا۔

5  میں ہی خداوند ہوں اور کوئی نہیں میرے سوا کوئی خدا نہیں۔ میں نے تیری کمر باندھی اگرچہ تو نے مجھے نہ پہچانا۔

6  تاکہ مشرق سے مغرب تک لوگ جان لیں کہ میرے سوا کوئی نہیں میں ہی خداوند ہوں میرے سوا کوئی دوسرا نہیں۔

7  میں ہی روشنی کا موجد اور تاریکی کا خالق ہوں۔ میں سلامتی کا بانی اور بلا کو پیدا کرنے والا ہوں میں ہی خداوند یہ سب کچھ کرنے والا ہوں۔

8  اے آسمان اوپر سے پٹک پڑ! ہاں بادل راستبازی برسائیں۔ زمین کھل جائے اورنجات اورصداقت کا پھل لائے۔ وہ انکو اکٹھے اگائے۔ میں خداوند اسکا پیدا کرنے والا ہوں۔

9  افسوس اس پر جو اپنے خالق سے جھگڑتا ہے! ٹھیکرا تو زمین کی ٹھیکروں میں سے ہے کیا مٹی کمہار سے کہے کہ تو کیا بناتا ہے؟ کیا تیری دستکاری کہے اسکے تو ہاتھ نہیں؟ ۔

10  اس پر افسوس جو باپ سے کہے کہ تو کس چیز کا والد ہے؟ اور ماں سے کہے کہ تو کس چیز کی والدہ ہے؟ ۔

11  خداوند اسرائیل کا قدوس اور خالق یوں فرماتا ہےکیا تم آنے والی چیزوں کی بابت مجھ سے پوچھو گے ؟ کیا تم میرے بیٹوں یا میری دستکاری کی بابت مجھے حکم دو گے ؟ ۔

12  میں نے زمین بنائی اس پر انسان کو پیدا کیا اورمیں ہی نے آسمان کو تانا اور اسکے سب لشکروں پر میں نے حکم کیا۔

13  رب الاافواج فرماتا ہے میں نے اسکو صداقت میں برپا کیا ہے اور میں اسکی تمام راہوں کو ہموار کرونگا وہ میرا شہر بنائیگا اور میرے اسیروں کو بغیر قیمت اور عوض لئے آزاد کر دیگا۔

14  خداوند یوں فرماتا ہے کہ مصرکی دولت اور کوش کی تجارت اور سبا کے قد آور لوگ تیرے پاس آئینگے اورتیرے ہونگے وہ تیری پیروی کرینگے وہ بیڑیاں پہنے ہوئے اپنا ملک چھوڑ کر آئینگے اور تیرے حضور سجدہ کرینگے۔ وہ تیری منت کرینگے اور کہینگے یقیناً خدا تجھ میں ہے اور کوئی دوسرا نہیں اور اسکے سوا کوئی خدا نہیں۔

15  اے اسرائیل کے خدا اے نجات دینے والے یقیناً تو پوشیدہ خدا ہے۔

16  بت خانے والے سب کے سب پشیمان اور سراسیمہ ہونگے ۔ وہ سب کے سب شرمندہ ہونگے۔

17  لیکن خداوند اسرائیل کو بچا کر ابدی نجات بخشے گا تم ابدالآباد تک کبھی پشیمان اور سراسیمہ نہ ہو گے۔

18  کیونکہ خداوند جس نے آسمان پیدا کیے وہی خدا ہے۔ اسی نے زمین بنائی اور تیار کی اسی نے اسے قائم کیا اس نے اسے عبث پیدا نہیں کیا بلکہ اسکو آبادی کے لیے آراستہ کیا ۔ وہ یوں فرماتا ہے کہ میں خدا ہوں اور میرے سوا کوئی نہیں۔

19  میں نے زمین کی کسی تاریک جگہ میں پوشیدگی میں تو کلام نہیں کیا۔ میں نے یعقوب کی نسل کو نہیں فرمایا کہ عبث میرے طالب ہو ۔ میں خداوند سچ کہتا ہوں اورراستی باتیں بیان فرماتا ہوں۔

20  تم جو قوموں میں سے بچ نکلے ہو جمع ہو کر آؤ۔ ملکر نزدیک ہو ۔ وہ جو اپنی لکڑی کی کھودی ہوئی مورت لیے پھرتے ہیں اور ایسے معبود سے دعا کرتے ہیں جو بچا نہیں سکتا دانش سے خالی ہیں۔

21  تم منادی کرو اور انکو نزدیک لاؤ ۔ ہاں وہ باہم مشورت کریں۔ کس نے قدیم سے ہی یہ ظاہر کیا؟ کس نے قدیم آیام میں اسکی خبر پہلے ہی سے دی؟ کیا میں خداوند نے ہی یہ نہیں کیا؟ سو میرے سوا کوئی خدا نہیں ۔ صادق القول اور نجات دینے والا خدا میرے سوا کوئی نہیں۔

22  اے انتہایِ زمین کے سب رہنے والو تم میری طرف متوجہ ہو اور نجات پاؤ کیونکہ میں خدا ہوں اور میرے سوا کوئی نہیں۔

23  میں نے اپنی ذات کی قسم کھائی ہے کلامِ صدق میرے منہ سے نکلا ہے اوریہ ٹلیگا نہیں کہ ہر ایک گھٹنا میرے حضور جھکے گا اور ہر ایک زبان میں میری قسم کھائیگی۔

24  میرے حق میں ہر ایک کہے گا کہ یقیناً خداوند ہی میں رستبازی اورتوانائی ہے ۔ اسی کے پاس وہ آئیگا اور سب جو اس سے بیزار تھے پشیمان ہونگے۔

25  اسرائیل کی کل نسل خداوند میں صادق ٹھہرے گی اور اس پر فکر کریگی۔

  أیسعیاہ 46

1  بیل جھکتا ہے بنو خم ہوتا ہے انکے بت جانوروں اور چوپایوں پر لدے ہیں جو چیزیں تم اٹھائے پھرتےتھے تھکے ہوئے چوپایوں پر لدی ہیں ۔

2  وہ جھکتے اور باہم خم ہوتےہیں وہ اس بوجھ کو بچانہ سکے اور وہ آپ ہی اسیری میں چلے گئے ہیں۔

3  اے یعقوب کے گھرانے اور اے اسرائیل کے سب باقی ماندہ لوگو جنکو بطن ہی سے میں نے اٹھایا اور جنکو رحم ہی سے میں نے گود لیا میری سنو۔

4  میں تمہارے بڑھاپے تک وہی ہوں اورسر سفید ہونے تک تم کو اٹھائے پھرونگا۔ میں ہی نے خلق کیا اور میں ہی اٹھاتا رہونگا۔ میں ہی لے چلونگا اور میں ہی رہائی دونگا۔

5 تم مجھے کس سے تشبیہ دو گے اور مجھے کس کے برابر ٹھہراؤ گے اور مجھے کس کی مانند کہو گے تاکہ ہم مشابہ ہوں؟ ۔

6  جو تھیلی سے با افراط سونا نکالتے اور چاندی کو ترازو میں تولتے ہیں وہ سنار کو اجرت پر لگاتے ہیں اور وہ اس سے ایک بت بناتاہے پھر وہ اسکے سامنے جھکتےبلکہ سجدہ کرتے ہیں۔

7  وہ اسے کندھے پر اٹھاتےہیں وہ اسے لے جا کر اسکی جگہ پر نصب کرتے ہیں اوروہ کھڑا رہتا ہے ۔ وہ اپنی جگہ سے سرکتا نہیں بلکہ کوئی اسی پکارے تو نہ اسے جواب دے سکتا ہے اور نہ مصیبت سے چھڑا سکتا ہے۔

8  اے گنہگارو! اسے یاد رکھو اور مرد بنو۔ اس پر پھر سوچو۔

9  پہلی باتوں کو جو قدیم سے ہیں یاد کرو کہ میں خدا ہوں اور کوئی دوسرا نہیں ۔ میں خدا ہوں اور کوئی مجھ سا نہیں۔

10  جو ابتدا سے ہی انجام کی خبر دیتاہوں اور ایّامِ قدیم سے وہ باتیں جو اب تک وقوع میں نہیں آئیں بتاتا ہوں اور کہتا ہوں کہ میری مصلحت قائم رہے گی اور میں اپنی مرضی بالکل پوری کرونگا ۔

11  جو مشرق سے عقاب کو یعنی اس شخص کو جو میرے ارادہ کو پورا کریگا دور کے ملک سے بلاتا ہوں میں ہی نے یہ کیا اور میںہی اسکو وقوع میں لاونگا۔ میں نے اس کا ارادہ کیا اور میں ہی اسے پورا کرونگا ۔

12  اے سخت دلو جو صداقت سےدور ہو میری سنو۔

13  میں اپنی صداقت کو نزدیک لاتا ہوں ۔ وہ دور نہیں ہو گی اور میری نجات تاخیر نہیں کریگی اور میں صیون کو نجات اوراسرائیل کو اپنا جلال بخشونگا۔

  أیسعیاہ 47

1  اے کنواری دختر بابل تو بے تخت زمین پر بیٹھ کیونکہ اب تو نرم اندام اور نازنین نہ کہلائیگی۔

2  چکی لے اور آٹا پیس اپنا نقاب اتار اور دامن سمیٹ لے۔ ٹانگیں ننگی کر کے ندیوں کو عبور کر۔

3  تیرا بدن بے پردہ کیا جائیگا بلکہ تیرا ستر بھی دیکھا جائیگا۔ میں بدلہ لونگا اور کسی پر شفقت نہ کرونگا۔

4  ہمارا فدیہ دینے والے کا نام رب الافواج یعنی اسرائیل کا قدوس ہے ۔

5  اے کسدیوں کی بیٹی چپ ہو کر بیٹھ اور اندھیرے میں داخل ہو کیونکہ اب تو مملکتوں کی خاتون نہ کہلائیگی۔

6  میں اپنے لوگوں پر غضبناک ہوا ۔ میں نے اپنی میراث کو ناپاک کیا اور انکو تیرے ہاتھ میں سونپ دیا تو نے ان پر رحم کیا ۔ تو نے بوڑھوں پر بھی اپنا بھاری جوا رکھا ۔ اورتو نے کہا بھی کہ میں ابد تک خاتون بنی رہونگی۔ سو تو نے اپنے دل میں ان باتوں کا خیال نہ کیا اور انکے انجام کو نہ سوچا ۔

7  

8  پس اب یہ بات سُن۔ اے تو عشرت میں غرق ہے جو بے پرواہ رہتی ہے۔ جو اپنے دل میں کہتی ہے کہ میں ہوں اور میرے سوا کوئی نہیں۔ میں بیوہ کی طرح نہ بیٹھونگی اور نے بے اولاد ہونے کی حالت سے واقف ہونگی ۔

9  سو ناگہان ایک ہی دن میں یہ دو مصیبتیں تجھ پر آ پڑیں گی یعنی بے اولاد اور بیوہ ہو جائیگی ۔ تیرے جادو کی افراط اورتیرے سے سحر کی کثرت کےباوجود یہ مصیبتیں پورے طور سےتجھ پر آ پڑیں گی۔

10  کیونکہ تو نے اپنی شرارت پر بھروسہ کیا تو نے کہا مجھے کوئی نہیں دیکھتا تیری حکمت اور تیری دانش نے تجھ کو بہکایا اور تو نے اپنے دل میں کہا میں ہی ہوں اور میرے سوا کوئی نہیں ۔

11  اس لیے تجھ پر مصیبت آ پڑیگی جسکا منتر تو نہیں جانتی اور ایسی بلا تجھ پر نازل ہو گی جسکو تو دور نہ کر سکیگی ۔ یکایک تباہی تجھ پر آئیگی جسکی تجھ کو کچھ خبر نہیں۔

12  اب اپنا جادو اور اپنا سارا سحر جسکی تو نے بچپن سے ہی مشق کر رکھی ہے استعمال کر۔ شاید تو ان سے نفع پائے ۔ شاید تو غالب آئے۔

13  اب افلاک پیما اور منجم اور وہ جو ماہ بماہ آیندہ حالات دریافت کرتے ہیں اٹھیں اور جو کچھ تجھ پر آنے والا ہے اس سے تجھ کو بچائیں۔

14  دیکھ وہ بھوسے کی مانند ہونگے آگ انکو جلائیگی ۔ وہ اپنے آپ کو شعلہ کی شدت سے بچا نہ سکینگے ۔ یہ آگ نہ تاپنے کے انگارے ہو گی نہ اس کے پاس بیٹھ سکیں گے۔

15  جنکے لئے تو نے محنت کی تیرے لئے ایسے ہی ہونگے جنکے ساتھ تو نے اپنی جوانی ہی سے تجارت کی ان میں سے ہر ایک اپنی راہ لےگا ۔ تجھ کو بچانے والا کوئی نہ رہیگا۔

  أیسعیاہ 48

1  یہ بات سنو اے یعقوب کے گھرانے جو اسرائیل کے نام سے کہلاتے ہو اور یہوداہ کے چشمے سے نکلےہو جو خداوند کا نام لیکر قسم کھاتے ہو اوراسرائیل کے خدا کا اقرار کرتے ہو پرا مانت اورصداقت سے نہیں۔

2  کیونکہ وہ شہر قدس کے لوگ کہلاتے ہیں اوراسرائیل کے خدا پر توکل کرتے ہیں جسکا نام رب الافواج ہے ۔

3  میں نے قدیم سے ہونے والی باتوں کی خبر دی ہے ہاں وہ میرے منہ سے نکلیں۔ میں نے انکو ظاہر کیا میں نا گہان انکو عمل میں لایا اوروہ وقوع میں آئیں۔

4  چونکہ میں جانتا تھا کہ تو ضدی ہے اور تیری گردن کا پٹھا لوہے کا ہے اورتیری پیشانی پیتل کی ہے۔

5  اس لیے میں قدیم سے ہی یہ باتیں تجھے کہہ سنائیں اور انکے واقع ہونے سے پیشتر تجھ پر ظاہر کردیا تا نہ ہو کہ تو کہے کے میرے بت نے یہ کام کر دیا اور میرے کھودے ہوئے صنم نے اور میری ڈھالی ہوئی مورت نے یہ باتیں فرمائیں۔

6  تو نے یہ سنا ہے سو اس سب پر توجہ کر۔ کیا تم اسکا اقرار نہ کرو گے؟ اب میں تجھے نئی چیزیں اور پوشیدہ باتیں جن سے تو واقف نہ تھا دکھاتا ہوں ۔

7  وہ ابھی خلق کی گئی ہیں ۔ قدیم سے نہیں بلکہ آج سے پہلے تو نے انکو سنا بھی نہیں تھا تا نہ ہو کہ تو کہے دیکھ میں جانتا ہوں۔

8  ہاں تو نے نہ سنا نہ جانا ہاں قدیم ہی سے تیرے کان کھلے نہ تھے کیونکہ میں جانتا تھا کہ تو بالکل بے وفا ہے اور رَحِم ہی سے خطا کار کہلاتا ہے۔

9  میں اپنے نام کی خاطر اپنے غضب میں تاخیر کرونگا اور اپنے جلال کی خاطر تجھ سے باز رہونگا کہ تجھے کاٹ نہ ڈالوں۔

10  دیکھ میں نے تجھے صاف کیا لیکن چاندی کی مانند نہیں میں نے مصیبت کی کٹھالی میں تجھے صاف کیا۔

11  میں اپنی خاطر ہاں اپنی ہی خاطر یہ کیا ہے کیونکہ میرے نام کی تکفیر کیوں ہو؟ میں تو اپنی شوکت دوسرے کو نہیں دینے کا۔

12  اے یعقوب میری سن! اور اسے اسرائیل جو میرا بلایا ہوا ہے ! میں وہی ہوں میں ہی اول اور میں ہی آخر ہوں۔

13  یقیناً میرے ہی ہاتھ نے زمین کی بنیاد ڈالی اور میرے دہنے ہاتھ نے آسمان کو پھیلایا۔ میں انکو پکارتا ہوں اور وہ حاضر ہو جاتے ہیں۔

14  تم سب جمع ہو کر سنو ان میں سے کس نے ان باتوں کی خبر دی ہے ؟ وہ جسے خداوند نے پسند کیا ہے اسکی خوشی کو بابل کے متعلق عمل میں لائیگا اور اسی کا ہاتھ کسدیوں کی مخالفت میں ہو گا۔

15  میں نے ہاں میں ہی نے یہ کیا میں ہی نے اسے بلایا میں اسے لایا ہوں اور وہ اپنی روش میں برومند ہو گا ۔

16  میرے نزدیک آؤ اور یہ سنو میں نے شروع ہی سے پوشیدگی میں کلام نہیں کیا جس وقت سے کہ وہ تھا میں وہیں تھا اور اب خداوند خدا نے اور اسکی روح نے مجھے بھیجا ہے۔

17  خداوند تیرا فدیہ دینے والا اسرائیل کا قدوس یوں فرماتا ہے کہ میں ہی خداوند تیرا خدا ہوں جو تجھے مفید تعلیم دیتا ہوں اور تجھے اس راہ میں جس میں تجھے جانا ہے لے چلتا ہوں۔

18  کاش کہ تو میرے احکام کا شنوا ہوتا اورتیری سلامتی نہر کی مانند اورتیری صداقت سمندر کی موجوں کی مانند ہوتی۔

19  تیری نسل ریت کی مانند ہوتی اور تیرے صلبی فرزند اسکے ذروں کی مانند بکثرت ہوتے اور اسکا نام میرے حضور سے کاٹا یا مٹایا نہ جاتا۔

20  تم بابل سے نکلو کسدیوں کے درمیان سے بھاگو ۔ نغمہ کی آواز سے بیان کرو اسے مشہور کرو۔ ہاں اس کی خبر زمین کے کناروں تک پہنچاؤ۔ کہتے جاؤ کہ خداوند نے اپنے خادم یعقوب کا فدیہ دیا۔

21  اور جب وہ انکو بیابان میں سے لے گیا تو وہ پیاسے نہ ہوئے۔ اس نے انکے لیے چٹان سے پانی نکالا۔ اس نے چٹان کو چیرا اور پانی پھوٹ نکلا۔

22  خداوند فرماتا ہے کہ شریروں کے لیے سلامتی نہیں۔

  أیسعیاہ 49

1  اے جزیرو میری سنو ! اے امتو جو دور ہو کان لگاؤخداوند نے مجھے رَحِم سے ہی بلایا ۔ بطن مادر سے ہی اس نے میرے نام کا ذکر کیا ۔

2 اس نے میرے منہ کو تیز تلوار کی مانند بنایا اور مجھ کو اپنے ہاتھ کے سایہ تلے چھپایا اس نے مجھے تیر آبدار کیا اور اپنے ترکش میں مجھے چھپا رکھا۔

3  اس نے مجھ سے کہا تو میرا خادم ہے تجھ میں اے اسرائیل میں اپنا جلال ظاہر کرونگا ۔

4  تب میں نے کہا میں نے بے فائدہ مشقت اٹھائی۔ میں نے اپنی قوت بے فائدہ بطالت میں صرف کی تو بھی یقیناً میرا حق خداوند کےساتھ اور میرا اجر خدا کے پاس ہے۔

5  چونکہ میں خدا کی نظر میں جلیل القدر ہوں اور وہ میری توانائی ہے اس لیے وہ جس نے مجھے رَحِم سے ہی بنایا تاکہ اسکا خادم ہو کر یعقوب کو اسکے پاس واپس لاؤں اوراسرائیل کو اس کے پاس جمع کروں یوں فرماتا ہے۔

6 س ہاں خداوند فرماتا ہے کہ یہ تو ہلکی سی بات ہے کہ تو یعقوب کے قبائل کو برپا کرنے اور محفوظ اسرائیلیوں کو واپس لانے کے لیے میرا خادم ہو بلکہ میں تجھ کو قوموں کے لیے نور بناونگا کہ تجھ سے میری نجات زمین کے کناروں تک پہنچے۔

7  خداونداسرائیل کا فدیہ دینے والا اور اسکا قدوس اسکو جسے انسان حقیر جانتا ہے اور جس سے قوم کو نفرت ہے اور جو حاکموں کا چاکر ہے یو ں فرماتا ہے کہ بادشاہ دیکھنگے اور اٹھ کھڑے ہونگے اور امرا سجدہ کرینگے ۔ خداوند کے لیے جو صادق القول اوراسرائیل کا قدوس ہے جس نے تجھے برگذیدہ کیا ہے۔

8  خداوند یوں فرماتا ہے کہ میں نے قبولیت کے وقت تیری سنی اور نجات کے دن تیری مدد کی اور میں تیری حفاظت کرونگا اور لوگوں کےلیے تجھے ایک عہد ٹھہراونگا تاکہ ملک کو بحال کرے اورویران میراث وارثوں کو دے۔

9  تاکہ تو قیدیوں کو کہے کہ نکل چلو اور انکو جو اندھیرے میں ہیں کہ اپنے آپ وک دکھلاؤ۔ وہ راستوں میں چرینگے اور سب ننگے ٹیلے انکی چراگاہیں ہونگے۔

10  وہ نہ بھوکے ہونگے اور نہ پیاسے اور نہ گرمی اوردھوپ سے انکو ضرر پہنچے گا کیونکہ وہ جسکی رحمت ان پر ہے انکا کا رہنما ہو گا اور پانی کے سوتوں کی طرف انکی راہبری کریگا۔

11  اور میں اپنے سارے کوہستان کو ایک راستہ بنادونگا اور میری شاہرائیں اونچی کی جائیں گی۔

12  دیکھ یہ دور سے اور یہ شمال اوتر مگرب سے اور یہ سیسنیم کے ملک سے آئینگے۔

13  اے آسمانو گاؤ! اے زمین شادمان ہو اے پہاڑو نغمہ پردازی کرو! کیونکہ خداوند نے اپنے لوگوں کو تسلی بخشی ہے اور اپنے رنجوروں پر رحم فرمائیگا۔

14  لیکن صیون کہتی ہے یہوواہ نے مجھے ترک کیا ہے اور خداوند مجھے بھول گیا ہے۔

15  کیا ممکن ہے کہ کوئی ماں اپنے شیر خوار بچے کو بھول جائے اوراپنے رحم کے فرزند پر ترس نہ کھائے؟ ہاں وہ شاید بھول جائے پر میں تجھے نہ بھولونگا۔

16  دیکھ میں نے تیری صورت اپنی ہتھیلیوں پر کھود رکھی ہے اور تیری شہر پناہ ہمیشہ میرے سامنے ہے۔

17  تیرے فرزند جلدی کرتے ہیں اور وہ جو تجھے برباد کرنے اور اجاڑنے والے تھے تجھ سے نکل جائینگے۔

18  اپنی آنکھیں اٹھا کر چاروں طرف نظر کر یہ سب کے سب ملکر اکٹھے ہوتے ہیں اورتیرے پاس آتے ہیں۔ خداوند فرماتا ہے مجھے اپنی حیات کی قسم کہ تو یقیناً ان سب کو زیور کی مانند پہن لے گی اور ان سے دلہن کی مانند آراستہ ہو گی۔

19  کیونکہ تیری ویران اور اجڑی جگہوں میں اور تیرے برباد ملک میں اب یقیناً بسنے والے گنجایش سے زیادہ ہونگے اورتجھ کو غارت کرنے والے دورہو جائینگے۔

20  بلکہ وہ تیرے بیٹے جو تجھ سے لے لئے گئے تھے تیرے کانوں میں پھر کہینگے کہ بسنے کی جگہ بہت تنگ ہے ہمکو بسنے کی جگہ دے۔

21  تب تو اپنے دل میں کہیگی کون میرے لیے انکا باپ ہوا؟ کہ میں تو لاولد ہو گئی اور اکیلی تھی۔ میں تو جلا وطنی اور آوارگی میں رہی سو کس نے انکو پالا؟ دیکھ میں تو اکیلی رہ گئی تھی پھر یہ کہاں تھے؟ ۔

22  خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ دیکھ میں قوموں پر ہاتھ اٹھاونگا اور امتوں پر اپنا جھنڈا کھرا کرونگا اوروہ تیرے بیٹوں کو اپنی گود میں لے آئینگے اورتیری بیٹیوں کو اپنے کندھوں پر بِٹھا کر پہنچائینگے۔

23  اوربادشاہ تیرے مربی ہونگے اور انکی بیویاں تیری دایہ ہونگی ۔ وہ تیرے سامنے منہ کےبل زمین پر گرینگے اورتیرے پاؤں کی خاک چاٹینگے اورتو ہی جانیگی کہ میں ہی خداوند ہوں جسکے منتظر شرمندہ نہ ہونگے۔

24  کیا زبردست سے شکارچھین لیا جائیگا؟ اورکیا راستباز کےقیدی چھڑا لیے جائینگے؟ ۔

25  خداوند یوں فرماتا ہے کہ زور آور کے اسیر بھی لےلئے جائینگے اور مہیب کا شکارچھڑا لیا جائیگا کیونکہ میں اس سے جو تیرے ساتھ جھگڑا کرتا ہے جھگڑونگا اورتیرے فرزندوں کو بچا لونگا۔

26  اورمیں تم پر ظلم کرنے والوں کو ان کا ہی گوشت کھلاونگا اور وہ میٹھی مے کی مانند اپنا ہی لہو پی کر بدمست ہو جائینگے اور ہر فرد بشر جانیگا کہ کہ میں خداوند تیرا نجات دینے والا اور یعقوب کا قادر تیرا فدیہ دینے والا ہوں۔

  أیسعیاہ 50

1  (۱)خُداوندیُوں فرماتاہےکہ تیری ماں کاطلاق نامہ جسے لکھ کر میں نے اُسے چھوڑ دیاکہاں ہے؟ یا اپنے بیچ؟قرض خواہوں میں سے کس کے ہاتھ میں نےتم کو بیچا؟ دیکھو تم اپنی شرارتوں سبب سے بک گےاور تمھاری خطاؤں کے سبب ماں کو طلاق دی گی

2 پس کس لیےمیں جب میں لیےجب میں آیا تو کوئی آدمی نہ تھا؟اوراسلیے جب میں نے پکاراتو کوئی جواب دنیےوالانہ ہوا؟کیا میرا ہاتھ ایساکوتاہ ہوگیاہے کہ چُھرانہیں سکتا؟اور کیا مجھ نجات دینے کی قدرت نہیں؟دیکھومیں اپنی ایک دھمکی سے سمندر کو سکھا دیتاہوں اور نہروں کو صحرا ڈالتا ہوں۔اُن میں کی مچھلیاں پانی کے نہ ہونے سے بدبُوہو جاتی ہیں اور پیاس سے مر جاتی ہیں۔

3 میں آٓسمان کو سیاہ پوش کرتا ہوں اور اُس کو ٹاٹ اوڑھاتا ہوا۔

4 خُدا وند خُدانے مجھ کو شاگرد کی زبان بخشی تاکہ میں جانوں کہ کلام کے وسیلہ سے کس طرح تھکے ماندےکی مددکروں۔وہ مجھے ہر صبح جگاتا ہے اور میرا کان میں لگاتا ہے۔تاکہ شاگردوں کی طرح سُنوں

5  خُدا وند خُدانے میرےکان کھول دئے اور میں باغی وبرگشتہ نہ ہوا۔

6 میں نے اپنی داڑھی نوچنے والوں کے حوالہ کی۔میں نے اپنا منہ رسوائی اور تھوک سے نہیں چُھپایا

7 پر خُدا وند خُدا میری حمایت کرے گااور اس لئے میں شرمندہ نہ ہوں گا اور اسی لئے میں نے اپنا منہ سنگ خاراکی مانند بنایا اور مجھے یقین ہے کہ میں شرمسار نہ ہوں گا،

8 اور مجھے راست باز ٹھہرنے والا نزدیک ہے۔کون مجھ سے جھگڑا کرے گا؟آو ہم آمنے سامنے کھڑے ہوں،میرا مخالف کون ہے؟وہ میرے پاس آئے

9  دیکھو خُدا وند خُدا میری حمایت کرے گا۔کون مجھے مجرم ٹھہراے گا؟دیکھووہ سب کپڑے کی مانند پُرانے ہو جائیں گے۔اُن کو کیڑا کھا جائیں گے۔

10 تمہارے درمیان کون ہے جو خداوندخداسے ڈرتا اور اُس کے خادم کی با تیں سنتا ہے؟جو اندھیرے میں چلتا اور روشنی نہیں پاتا۔ خداوندخد کے نام پر توکل کرےاور اپنے خدا پر بھروسہ رکھے۔

11  دیکھو تم سب جوآگ میں سُلگاتے ہواپنی ہی آگ کے شعلوں میں اور اپنے سلگاے ہوئے انگاروںمیں چلو۔تم میرے ہاتھ سے یہی پاؤ گے۔تم عذاب میں لیٹ رہو گے۔

  أیسعیاہ 51

1  اے لوگو جو صداقت کی پیروی کرتے ہو اورخداوندکے جو یان ہو میری سنو اس چٹان پر جس میں تم کاٹے گئے ہواور اُس گڑھے کے سوراخ پر جہاں سے تُم کھودے گئے ہو نظر کرو ۔

2 اپنے باپ ابرہام پر اور سارا پر جس سے تُم پیداہوئے نگاہ کرو کہ جب میں اُسے بلایا وہ اکیلا تھا۔پر میں اُ س کو برکت دی اور اُس کو کژت بخشی۔

3 یقینا خُداوند صیون کو تسلی دے گا۔وہ اُس کے تمام ویرانوں کی دل داری کرے گا۔وہ اُس کا بیابان عدن کی مانند اور اُس کا صحرا خُداوندکے باغ کی مانند بنائے گا۔خوشی اور شادمانی اُس میں پائی جائے گی۔شکر گزاری اور گانے کی اواز اُس میان ہو گی۔

4 میری طرف متوجہ ہوٓاے میرے لوگو!میری طرف کان لگاآے میری اُمت! کیونکہ شریعت مجھ سے صادر ہو گی اور میں اپنے عدل کو لوگوں کی روشنی کے لئے قائم کروں گا۔

5 میری صداقت نزدیک ہے۔میری نجات ظاہر ہےاور میرےبازو لوگوں پر حکمرانی کریں گے۔جزیرے میرا انتظار کریں گےاور میرے بازو پر اُن کا توکل ہو گا۔

6 اپنی آ نکھیں آٓسمان کی طرف اُٹھاؤ اور نیچے زمین پر نگاہ کرو۔کیونکہ آ سمان دُھوئیں کی مانند غائب ہو جائیں گے اور زمین کپڑے کی طرح پرانی ہو جائے گی اور اُس کے باشندے مچھروں کی طرح مر جائیں گے لیکن میری نجات اند تک رہے گی اور میری صداقت موقوف نہ ہو گی۔

7 آے صداقت شناسو! میری سُنو ۔آےلوگوجن کے دل میں میری شریعت ہے!انسان کی ملا مت سے نہ ڈرواور اُن کے طعنہ زنی سے ہرساں نہ ہو

8 کیونکہ کیڑا اُن کو کپڑے کی مانند کھائے گااور کرم اُن کو پشمینہ کی طرح کھا جائے گا۔ لیکن میری صداقت ابد تک رہے گی اور میری نجات پُشت در پُشت۔

9 جاگ جاگ آے خُداوند کے بازو۔توانائی سے ملُبس ہو!جاگ جیسا قدیم زمانہ میں اور گزشتہ پُشتوں میں۔کیا تو وہی خواب نہیں جس نے رہب کو ٹکڑے ٹکڑے کیا اور اژدہا کو چھیدا؟۔

10  کیا تُو وہ ہی نہیں جس نے سمندر یعنی بحرعمیق کے پانی کو سُکھا ڈالا۔جس نے بحری کی تہ کو راستہ بنا ڈالا تا کہ جس کا فدیہ دیا گیااُسے عبور کریں؟۔

11 سو وہ جن کوخداوندنے مخلصی بخشی لوٹیں گے اور گاتے ہوئے صیون میں ٓائیں گےاور ابدی سُرور اُن کے سروں پر ہو گا۔وہ خوشی اور شادمانی حاصل کریں گے اور غم واندوہ کا فور ہوجائیں گے۔

12 تم کو تسلی دینے والا میں ہی ہوں۔تو کون ہے جو فانی انسان سے آرام زادے سے جو گھاس کی مانند ہو جائے گا ڈرتا ہے۔

13 اور خُداوند اپنے خالق کو بھول گیا جس نے آاسمان کو تانا اور زمین کی بنیاد ڈالی اور ھر وقت ظالم کےجوش خروش سے کہ وہ ہلاک کرنے کو تیارہےڈرتا ہے؟پر ظالم کا جوش خروش کہاں ہے؟۔

14 جلاوطن اسیر جلدی آزاد کیا جائے گا۔وہ غار میں نہ مرے گا اور اُس کی روٹی کمی نہ ہوگی۔

15 کیونکہ میں ہی تیرا خُداہوں جو مو جزن سمندر کو تھما دیتاہوں۔میرا نام رب الافواج ہے

16  اور میں نے اپنا کلام تیرےمنہ میں ڈالا اور تجھے اپنے ہاتھ کے سایہ تلے چھپارکھا تاکہ افلاک کو بر پا کروں اور زمین کی بنیاد ڈالوں اور اہل صیون سے کہوں کہ تم میرے لوگ ہو۔

17 جاگ جاگ اُٹھ اے یروشلیم!تو نے خدا کے ہاتھ سے اُس کے غضب کا پیالہ پیا۔تو نے ڈگمگانے کا جام تلچھٹ سیمت پی لیا۔

18 اُن سب بیٹوں میں جو اُس سےپیدا ہوئے کوئی نہیں جواُس کا رہنماہواور اُن سب بیٹوں میں کو اُس نے پالاایک بھی نہیں جو اُس کا ہاتھ پکڑے

19 یہ دو حادثے تجھ پر آ پڑے۔کون تیرا غم خوار ہو گا؟ویرانیاور ہلاکت۔کال اور تلوار۔میں کیونکر تجھے تسلی دوں؟۔

20  تیرے بیٹے ہرکُوچے کے مدخل میں ایسے بے ہوش پڑے جیسےہرندام میں۔وہ خُداوندکے غضب اور تیرےخُدا کی دھمکی سے بے خود ہیں

21 پس اب تو بد حالاور مست ہےپر مے سے نہیں یہ بات سن۔

22 تیرا خُداوندیہوواہ ہاں تیراخُدا جو اپنے لوگوں کی وکالت کرتا ہے۔یوں فرماتا ہے کہ دیکھ میں ڈگمگانے کا پیالہ اور اپنے قہر کا جام تیرے ہاتھ سے لے لوں گا۔تو اُسے پھر کبھی نہ پئےگی۔

23 اور میں اُسے اُن کے ہاتھ میں دونگا جو تجھے دُکھ دتیےاورجو تجھ سے کہتےتھےکہ ہم تیرےاُپرسے گزریں اور تُونے اپنی پیٹھ کو زمین بلکہ گزرنے والوں کے لئے سڑک بنا دیا۔

  أیسعیاہ 52

1 جاگ جاگ اے صیون اپنی شوکت سے ملبُس ہو! اےیروشلیم مقدس چہر اپنا خوش نما لباس پہن لے!کیونکہ آگے کوئی نا مختون یا نا پاک تجھ میں کبھی داخل نہ ہو گا۔

2  اپنے اوپر سے گرد جھاڑ دے،اُ ٹھ بیٹھاے یروشلیم!اےا سیردخترصیون!اپنی گردن کے بندھنوں کو کھول ڈال۔(۳)کیونکہ خُداوندفرماتا ہےکہ تم مفت بیچے گئے اور تم بے زر ہی آزاد کئےجاؤگے۔

3  

4  خُداوند یوں فرماتاہے کہ میرے لوگ ابتدا میں مصرکو گئےکہ وہاں مسافر ہو رہیں۔اسوریوں نے بھی بے سبب اُن پر ظلم کیا۔

5 پس خُداوندیوں فرماتاہےکہ اب میرا یہاں کیا کام حالانکہ میرے لوگ مفت اسیری میں گئےہیں؟وہ جواُن کےپرمسلط ہیں للکارتےہیں خُداوندفرماتاہے اور ہرروزمتواترمیرے نام کی تکفیر کی جاتی ہے۔یقینا میرے لوگ میرا نام جانیں گے اوراُس روز سمجھیں گے کہ کہنے والا میں ہی ہوں۔دیکھو میں حاضر ہوں۔

6  

7 اُس کے پائوں پہاڑوں پر کیا ہی خوش نماہیں جو خوش خبری لاتا ہے اور سلامتی کی دعا کرتا ہےاور خیریت کی خبر اور نجات کا اشتہار دیتا ہے۔جو صیون سے کہتا ہےتیرا خدا سلطنت کرتاہے۔

8  اپنے نگہبانوں کی آاوازسن۔وہ اپنی آواز بلند کرتے ہے۔وہ آواز ملاکرگاتے ہیں کیونکہ جب خُداوند صیون کو واپس آگاتووہ اُسے روبرو دیکھیں گے۔

9 اے یرشلیم کےویرانو!خوشی سے للکارو۔مل کر۔نغمہ سرائی کرو کیونکہ خُداوند ے اپنی قوم کو دلاسا دیاُاس نے ہروشلیم کا فدیہ دیا۔

10  خُداوندنے پاک بازوتمام قوموں کی آنکھوں کے سامنے ننگا کیاہےاور سر زمین سراسرہمارے خداکی نجات کو دیکھےگی۔

11 اے خداوند کےظروف اٹھانے والو!روانہ ہو روانہ ہو۔وہاں چھلے جائو۔ نا پاک چیزوں ہاتھ نہ لگائو۔اس کے درمیان سے نکل جائو اور پاک ہو جائو۔

12 کیونکہ تم نہ تو جلدنہ نکل جائو گے اور بھاگنے والے کی طرح چلو گے۔کیو نکہ خُداوندتمہاراہراول اسرایئل کا خدا تمہاراچنڈ اول ہو گا۔

13 دیکھومیرا خادم اقبال مند ہوگا۔وہ اعلٰی بر تر اور نہایت بلند ہو گا۔

14 جس طرح بہتیرےتجھ کوتجھ کو دیکھ کردنگ ہو گے(اس کے چہرہ ہرایک بیشر سے زائد اور اس کا جسم بنی آدم سے زیادہ بگڑگیاتھا)

15 اسی طرح وہ بہت سی قوموں کو پاک کرے گا۔اور بادشاہ اس کے سامنے خاموش ہوں گے۔کیونکہ جو کچھ ان سے کہا نہ گیا تھا وہ سمجھیں گے۔اورجو کچھ انہوں نے سنا نا تھا وہ سمجھیں گے۔

  أیسعیاہ 53

1 ہمارےپیغام پرکون ایمان لایا؟اور خُداوندکا بازوکس پرظاہرہوا؟

2 پر اس کے آگے کونپل کی طرح اور خشک زمین سے جڑکی مانندپھوٹ نکلاہے۔نہ اُس کی شکل و صورت ہے نہ خوب صورت اور جب ہم اُ پر نگاہ کریں تو کچھ حسن وجمال نہیں کہ ہم اُس کے مشتاق ہوں۔

3 وہ آدمیوں میں حقیرو مردود ۔ لوگ اُس سے گویا روپوش تھے۔اُس کی تحقیر کی گئی اور ہم نے اس کی کچھ قدر نہ جانی

4 تو بھی اس نے ہماری مشقتیں اٹھا لیں اور ہمارے غموں کو برداشت کیا۔پر ہم نے اسے خدا کا مارا کوٹا اور ستایاہوا سمجھا۔

5 حالانکہ وہ ہماری خطائوں کے سبب سے گھایل کیا گیا اور ہماری ہی سلامتی کے لئے اس پر سیاست ہوئی تاکہ اس کے مارکھانے سے ہم شفا پائیں۔

6 ہم سبب بھیڑوں کی مانند بھٹک گئےہم میں سے ہر ایک اپنی راہ کو پھرا پر خداوندنے ہم کی بد کرداری اُس پر لا دی۔

7 وہ ستایا گیا تو بھی اُس برداشت کی اور منہ نہ کھولا۔جس طرح برہ جسے ذبح کرنے کو لے جاتے ہیں اور جس طرح بھیڑ اپنے بال کترنے والوں کے سامنے بے زبان ہے۔اُسی طرح خاموش رہا۔

8 وہ ظلم کر کے اور فتوی لگا کراُسے لے گئےپر اُس کے زمانہ کے لوگوںمیں سےکس نے خیال کیا کہ وہ زندوں کی زمین سے کاٹ ڈا لا گیا؟میرے لوگوں کے سبب اُس پر مارپڑی۔

9 اس کی بر شریروں کے درمیان ٹھہرائی گئی اور وہ اپنی موت میں دولت مندوں کے ساتھ موا حا لانکہ اس نے کسی طرح کا ظلم نہ کیا اوراس کے منہ میں ہرگزچھل نہ تھا۔

10 لیکن خُداوند کو پسندآیا کہ اسے کچلے۔اس نے اسے غمگین کیا۔جب اس کی گناہ کے سبب گزرانی جائے گی تو وہ اپنی نسل کو دیکھے گا۔اس کی عمردراز ہو گی اور خُداوند کی مرضی اس کے ہاتھ کے وسیلہ سے پوری ہو گی۔

11 اپنی جان ہی کا دکھ اٹھا کر وہ اسے وہ دیکھے گا اور سیر ہو گا۔اپنے ہی عرفان سےمیراصادق خادم بہتوں کو راست باز ٹھہراے گاکیونکہ وہ ان کی بدکرداری خود اٹھالے گا۔

12 اس لئے میں اسے بزرگوں کے ساتھ حصہ دوں گا اور وہ لوٹ کا مال زور اوروں کے ساتھ بانٹ لے گا کیونکہ اس نے اپنی جان کے لئے ا نڈیل دی اور وہ خطاکاروں کے ساتھ شمار کیا گیا تو بھی اس نے بہتوں کے گناہ اٹھا لئے اور خطا کاروں کی شفاعت کی۔

  أیسعیاہ 54

1  اےبانجھ توبےاولاد تھی نغمہ سرائی!تو جس نے ولادت کا برداشت نہیں کیا خوشی سے گا اور زور سے چلا کیونکہ خُداوند فرماتا ہے کہ بے کس چھوڑی ہوئی کی اولاد سے زیادہ ہے۔

2 اپنی خیمہ گاہ کو وسیع کر دے ہاں اپنے مسکنوں کےپردے پھیلا۔ دریغ نہ کر۔اپنی ڈوریاں لمبی اور اپنی میخیں مضبوط کر۔

3 اس لئے کہ تو دہنی اور بائیں طرف بڑھے گی اور تیری نسل قوموں کی وارث ہو گی۔اور ویران شہروں کو بسائے گی۔

4 خوف نہ کر کیانکہ تو پھر پشیمان نا ہوگی۔تونہ گبھرا کیونکہ تو پھر رسوا نہ ہوگی اور اپنی جوانی کا ننگ بھول جائے گی ارو اپنی بیوگی کی عار کو پھر یاد نہ کرے گی۔

5 کیونکہ تیرا خالق تیرا شوہر ہے۔اس کا نام رب الافواج ہے۔اور تیرا فدیہ دینے والا اسرائیل کا قدوس ہے۔وہ تمام روی زمین کا خدا کہلائے گا

6 کیونکہ تیرا خدا فرماتا ہے کہ خُداوند نے تجھ کو متروکہ اور آزردہ بیوی کی طرح ہاں جوانی کی مطلوقہ بیوی کی منند پھر بلایا۔

7 میں نے ایک دم کے لئے تجھے چھوڑ دیا لیکن رحمت کی فراوانی سے تجھے لے لوں گا۔

8  خُداوند تیرا نجات دینے والا فرماتا ہے کہ قہر کی شدت میں میں نے ایک دم کے لئے تجھ سے منہ چھپایاپر اب میں ابدی سفقت سے تجھ پر رحم کروں گا۔

9 کیونکہ میرے لئے یہ طوفان نوح کا سامعاملہ ہے کہ جس طرحمیں قسم کھائی تھی کہ پھر ز مین پر نوح کا سا طوفان کبھی نہیں آئے گا اُسی طرح اب میں قسم کھائی ہے کہ میں تجھ سے پھر کھبی آزردہ ہی ہوں گا تجھ کو گُھڑکُوں گا۔

10  خُداوند تجھ پر رحم کرنے والا ہوں فرماتا ہے کہ پہاڑ تو جاتے رہیں اور ٹیلے ٹل جائیں لیکن میری سفقت کھبی تجھ پر سے جاتی نہ رہے گی اور میرا صلح کا عہد نہ ٹلے گا۔

11 اے مصیبت زدہ اور طوفان کی ماری اور تسلی سے محروم دیکھ میں تیرے پتھروں کو سیاہ ریختہ میں لگائوں گا۔اور تیری بنیاد نیلم سے ڈالوں گا

12 میں تیرے کنگروں کو لعلوں اور تیرے پھاٹکوں کو شب چراغ اورتیری ساری فصیل بیش قیمت پتھروں سے بناؤں گا ۔

13 اور تیرے سب فرزند خُداوندسے تعلم پائیں گے اور تیرےفرزندوں کی سلامتی کا مل ہو گئ۔

14  تو راست بازی سے پاک ہو جائے گا۔تو ظلم سے دور رہے گئ کیونکہ تُو بےخوف ہوگئ اور دہشت سے دور رہے گئ کیونکہ وہ تیرے قریب نہ آے گئ

15 ممکن ہے کہ وہ اکھٹے ہوں پر میرے حکم سے نہیں۔جو تیرے خلاف جمع ہوں گےوہ تیرے ہی سبب سے گریں گے۔

16 دیکھ میں نے لہار کو پیدا کیا جو کوئلوں کی اگ دھانکتا اور اپنے کام کے لئےہتھیار نکالتا ہےاور غارت گر کو میں ہی نے پیدا کیا کہ لوٹ مار کرے۔

17 کوئی ہتھیار جو تیرے خلاف بنایا جائے کام نہ آئے گا اور جو زبان عدالت میں تجھ پرچلے گی تو اسے مجرم ٹھہرائے گئ۔ خُداوندفرماتا ہے یہ میرے بندوں کی میرث ہےاور ان کی راست بازی مجھ سے ہے۔

  أیسعیاہ 55

1 اے سب پیاسوں پانی کے پاس آؤ اور وہ بھی جس کے پاس پیسہ نہ ہو۔آؤ مول لو اور کھاؤ۔ہاں آؤ اور دودھ بے زر اور بے قیمت خریدو۔

2 تم کس لئے اپنا روپیہ ٓس چیز کے لئے جو روٹی نہیں اور اپنی محنت اس چیز کے واسطے جو آسودہ نہیں کرتی خرچ کرے ہو؟تم غور سے میری سنو اور وہ چیز جو اچھی ہےکھائو اور تمہاری جان فربہی سے لزت اٹھائے۔

3 کان لگائو اور میرے پاس ائو سُنواور تمہاری جان زندہرہے گی اور مین تم کو ابد عہد یعنی داود کی سچی نعمتیں بخشوں گا۔

4 دیکھو میں نےاُسےامتوں ک لئے گواہ کیا بلکہ امتوں کا پشیوا اور فرما روا۔

5 دیکھ تو ایک ایسی قوم کوجسے تو نہیں جانتا بلائے گااور ایک ایسی قوم جو نہیں جانتی تھی۔ خُداوند تیرے خدا اور اسرایئل کے قدوس کی خاطر تیرے پاس دوڑی آئے گی کیونکہ اُس نے تجھے جلال بخشا ہے۔

6 جب تک خُداوندمل سکتا ہے اس کے طلب ہو۔ جب تک وہ نزدیک ہے اس پکارو۔

7 شریر اپنی راہ کو ترک کرےاور بد کرداراپنے خیالوں کو اور وہ خُداوندکی طرف پھرے اور وہ اس پر رحم کرے گا اور ہمارےخدا کی طرف کیونکر وہ کثرت سے معاف کرے گا۔

8  خُداوند فرماتا ہے کہ میرے خیال تمہارے خیال نہیں اور نہ تمہاری راہیں میری راہیں ہیں۔

9 کیونکہ جس قدر آسمان زمین سے بلند ہے اُسی قدر میری راہیں تمہاری راہوں سے اور میرےخیال تمہارے خیالوں سے بلند ہیں۔

10 کیونکہ جس طرح آسمان سے بارش ہوتی اور برف پڑتی ہے اور پھر وہ وہاں واپس نہیں جاتی بلکہ زمین کو سیراب کرتی ہے۔اور اُس کی شادابی اور روئیدگی کا باعث ہوتی ہے تاکہ بونے والے بیج اور کھانے والے کو روٹی دے

11 اسی طرح میرا کلام جو میرے منہ سے نکلتا ہے ہو گا۔وہ انجام میرے پاس واپس نہ آئے گابلکہ جو کچھ میری خواہش ہو گی وہ اسےپورا کرے گا اور اس کام میں جس کس کے لئے میں نے اسے بیجھا موثر ہو گا۔

12 کیونکہ تم خوشی سے نکلوگے اور سلامتی کے ساتھ روانہ کیے جائو گے۔پہاڑ اور ٹیلے تمہارے سامنے نغمہ پرداز ہوں گے اور میدان کے سب درخت کاٹ دیں گے۔

13 کانٹوں کی جگہ صنوبر نکلے گا اور جھاڑی کے بدلے اس کادرخت ہوگا اور یہ خُداوندکے لئے نام اور ابدی ا نسان ہو گا جو کبھی منقطع نہ ہو گا۔

  أیسعیاہ 56

1  خُداوندیوں فرماتا ہےکہ عدل کو قائم رکھواور صداقت کو عمل میں لاؤکیونکہ میری نجات نزدیک ہےاور میری صداقت ظایر ہونے والی ہے

2 مبارک ہے وہ انسان جو اس پر عمل کرتا ہےاور وہ آدم زادجو اس پر قائم رہتا ہےجوسبت کو ماننا اور اُسے نا پاک نہیں کرتا اور اپنا ہاتھ ہر طرح کی بدی سے باز رکھتا ہے

3 اور بےگانہ کافرزند جو خُداوند سے مل گیا ہرگزنہ کہے خُداوندمجھ پرکو اپنے لوگوں سے جدا کردےگااور خوجہ نہ کہے کہ دیکھو میں تو سوکھا درخت ہوں

4 کیونکہ خُداوند یوں فرماتا ہے کہ وہ خوجے جو میرے سبتوں کا مانتے ہیں اور اُن کاموں کو جو مجھے پسند ہیں اختیار کرتے ہیںاور میرے عہد پر قائم رہتے ہیں

5 میں اُن کو اپنے گھر میں اور اپنی چاردیواری کے اندر ایسا نام و نشان بخشوں گا جو بیٹوں سے بھی بڑھ کر ہو گا۔میں ہر ایک کو ایک ابدی نام دوں گا جو مٹایا نہ جائے گا۔

6 اور بے گانہ کی اولاد بھی جنہوں نے اپنے آپ ک خُداوند سے پیوستہ کیا ہے کہ اُس کی خدمت کریں اور خُداوند کے نام کو عزیز رکیھں اور اُس کے بندے ہوں۔وہ سب جو سبت کو حفظ کر کے اسُے نا پاک نہ کریں اور میرے عہد پر قائم رہیں

7 میں اُن کو بھی اپنے کوہ مُقدس پر لائوں گا اور اپنی عبادت گاہ میں اُن کو شادمان کروں گا اور ان کی سوختنی قربا نیاں اور ان کے ذبیحے میرے مز بح پر مقبول ہوں گےکیونکہ میرا گھر سب کی عبادت گاہ کہلائے گا۔

8  خُداوند خدا جواسرئٍیل کے پراگندہ لوگوں کو جمع کرنے و الا ہےوہ یوں فرماتا ہے کہ میں ان کے سوا جو اسی کے ہوکر جمع ہوئے اوروں کو بھی اُن کے پاس جمع کروں گا۔

9 اے دشتی حیوانوتم سب کے سب کھانےکو ائو!ہاں اے جنگل کے سب درندو

10 اُس کے نگہبان اندھے ہیں۔وہ جاہل ہیں۔ وہ سب گونگے کتے ہیں جو بھونک نہیں سکتے۔وہ کواب دیکھنے والے ہیں جو پڑے رہتے ہیں اور اُونگھتے رہنا پسندکرتے ہیں

11 اور وہ لالچی کتے ہیں جو کھبی سیر نہیں ہوہوتے۔وہ نادان چرواہے ہیں۔وہ سب اپنی اپنی راہ کو پھر گئے۔ہر ایک ہر طرف سے اپنا ہی نفع ڈ ھونڈتا ہے۔

12 ہر ایک کہتا ہے اور کل بھی آج ہی کی طرح ہو گا بلکہ اس سے بہتر۔

  أیسعیاہ 57

1  صادق ہلاک ہو تا ہےاور کوئی اس بات کو خاطر میں نہیں لا تا اور نیک لوگ اُٹھا لئے جاتے ہیںاور نہیں سوچتا کہ صادق اُٹھا لیا گیا تا کہ انے والی آفت سے بچے

2 وہ سلامتی میں داخل ہو تا ہے۔ہر ایک راست رو اپنے بستر پرآرام پائے گا۔

3 لیکن تم اے جادوگرنی کے بیٹو! تم کیس پر ٹھٹھا مارتے ہو؟ تم کس پر منہ پھاڑتے اور زبان نکالتے ہو؟ کیا تم باغی اولاد اور دغا باز نسل نہیں ہو۔

4  

5  جو بتوں کے ساتھ ہر ایک ہرے درخت کے نیچے اپنے اپ کو برانگخیتہ کرتے اور وادیوں میں چٹانوں کے شگافوں کے نیچے بچوں کو ذ بح کرتے ہو؟۔

6  وادی کے کے چکنے پتھر تیرا بخرہ ہیں وہ ہی تیرا حصہ ہیں۔ہاں تونے ان کے لئے تپاون دیا اور ہدیہ چڑھایا ہے۔کیا مجھے ان کاموں سے تسکین ہو گی؟۔

7  ایک اونچے اور بلند پہاڑ پر تو نے اپنا بستر بچھا یا ہے اور اسی پر ذ بیحہ ذبیحہ ذبح کرنے کوچڑھ گئی۔

8  اور تو نے دروازوں اور چو کھٹوں کے پیچھے اپنی یاد گار کی علامتیں نصب کیں اور تو میرے سوا دوسرے کے آگے بے پردہ ہوئی۔ ہاں تو نے اپنا بچھوونا بھی بڑا بنایا اور اُن کے ساتھ عہد کر لیا ہے۔تو نے اُن کے بستر کو جہاں دیکھا پسند کیا۔

9 تو خوشبو لگا کر بادشاہ کے حضور چلی گئی اور اپنے آپ کو خوب معطر کیا اور اپنے ایلچی دور دور بھیجے بلکہ تو نے اپنے آپ کو پا تا ل تک پست کیا۔

10 تو اپنے سفر کی درازی سے تھک گئی تو بھی تو نے نہ کہا کہ اس سے کچھہ فائدہ نہیں۔ تو نے اپنی قوت کی تازگی پائی اس لئے تو افسردہ نہ ہوئی۔

11  تو کس سے ڈری اور کس کے خوف سے تو نے جھوٹ بالا اور مجھے یاد نہ کیا اور خاطر میں نہ لائی؟کیا میں ایک مدت سے خاموش نہیں رہا؟ تو بھی تو مجھ سے نہ ڈری۔

12 میں تیری صداقت کو اور تیرے کاموں کو فاش کروں گا ان سے تجھے کچھ نفع نہ ہو گا۔

13 جب تو فریاد کرے تو جن کو تو نے جمع کیا وہ تجھے چھڑائیں پر ہوا ان سب کو اُڑالے جائے گی۔ایک جھانکا اُن کو لے جائے گا لیکن مجھ پر توکل کرنے وال زمین کا مالک ہو گا اور میرے کوہ مقدس کا وارث ہو گا۔

14 تب یوں کہا جائے گاراہ اُو نچی کرو اُو نچی کرو۔ہموار کرو۔میرے لوگوں کے راستہ سے ٹھوکر کا باعث دور کرو۔

15 کیونکہ جو عالی اور بلند ہے اور ابدالا آباد تک قائم ہے جس کا نام قدوس ہے یوں فرماتا ہے کہ میں بلند اور مقدس مقام میں رہتا ہوں اور اُس کے ساتھ بھی جو شکستہ دل اور فر تن ہے تاکہ فر تنوں کی روح کو زندہ کرو ں اور شکستہ دلوں کو حیات بخشوں۔

16  کیونکہ میں ہمیشہ نہ جھگڑوں گا اور سدا غضب ناک نہ رہوں گا اس لئے کہ میرے حضورروح اور جانیں جو میں نے پیدا کی ہیں بیتاب ہو جاتی ہیں۔

17 کہ میں اُس کے لا لچ کے گناہ سے غضب ناک ہواسو میں نے اُسے مارا۔میں نے اپنے آپ کو چھپایا غضب ناک ہوااس لئے راہ پر جو اُس پر جو اُس کے دل نے نکالی بھٹک گیا تھا۔

18  میں نے اُس کی راہیں دیکھیں اور میں ہی اسے شفا بخشوں گا۔میں میں اُس کی رہبری کرہں گا اور اس کو اور اس کے غم خواروں کو پھر دلاسا دوں گا۔

19 خداوند خدا فرماتا ہے میں لبوں کا پھل پیدا کرتا ہوں سلامتی سلامتی اس کو جو دورہے اور اس کو نزدیک ہے اور مین اس کو صحت بخشوں گا۔

20 لیکن شریر تو سمندر کی مانند ہیں جو ہمیشہ موجزن اور بے قرار ہے۔جس کا پانی کیچڑاور گندگی اچھالتا ہے۔

21 میرا خدا فرماتا ہے کہ شریروں کے لئے سلامتی نہیں ۔

  أیسعیاہ 58

1 گلا پھاڑ کر چلا ۔دریغ نہ کر۔نرسنگے کی ماند اپنی اواز بلند کر اور میرے لوگوں پر ان کی خطا اور یعقوب کے گھرانے پر اُن کے گناہوں کو ظاہر کر

2  وہ روز بر روز میرے طالب ہیں اور اس قوم کی مانند جس نے صداقت کے کام کئےاور اپنے خدا کے احکام کو تر ک نہ کیا میری راہوں کو دریافت کرنا چاہتے ہیں۔وہ مجھ سے صداقت کے ٓحکام طلب کرتے ہیں۔وہ خدا کی نزدیکی چاہتے ہیں۔

3 وہ کہتے ہیں ہم نے کس لئے روزے رکھے جبکہ تو نظر نہیں کرتا اور ہم نے کیون اپنی جان کو دکھ دیا۔جبکہ تو خیال نہیں لاتا؟ دیکھو تم اپنے روزے کے دن میں خوشی کے طالب رہتے ہواور سب طرح کی سخت محنت لوگوں سے کرواتے ہو۔

4 دیکھو تم اس مقصد سے روزے رکھتے ہوجھگڑارگڑا کرو اور شرارت کے مکے مارو۔پس تم اس طرح کا روزہ نہیں رکھتےہو کہ تمہاری آواز عالم بالا پر سُنی جائے۔

5  کیا یہ وہ روزہ ہے جو مجھ پسند ہے؟ایسا دن کہ اُس ادمی اپنی جان کو دکھ دےآور اپنی سر کو جھائو کی طرح جھکائے اہر اپنے نیچے ٹا ٹ اور راکھ بچھائے؟کیا تُو اُس کو روزہ اور ایسا دن کہےگا جب خدا وند کا مقبول ہو؟۔

6  کیا وہ روزہ جو میں چاہتا ہوں یہ نہیں ظلم کی زنجیریں توڑیں اور جوئے کے بندھن کہالیں اور مظلوموں کو آزاد کریں بلکی ہر ایک جوئے کو توڑ ڈالیں۔

7  کیا یہ نہیں کہ تو اپنی روٹی بھوکے کو کھلائے اور مسکینوں کو جوآوارہ ہیں گھر میں لائے اور جب کسی کو ننگا دیکھے اُسے پہنائے اور تو اپنے ہم جسم سے روپوشی نہ کرے؟۔

8  تب تیری روشنی صبح کی منند پھوٹ نکلے گی اور تیری صحت کی ترقی جلد ظاہر ہو گی۔تیری صداقت تیری ہر آول ہوگی اور خداوند کا جلال تیرا چنڈاول ہو گا۔

9  تب تو پکارے گااور خداوند جواب دے گا۔تو چلائے گا اور فرمائے گا میں یہاں ہوں ۔اگر تو جوئے کو اور انگلوں سے شارہ کرنے کو اور ہر زہ گوئی کو اپنے درمیان سے دور کرے گا۔

10  اگر تو اپنے دل کو بھوکے کی طرف مائل کرے اور آزدہ دل کو آ سودہ کرے تو تیرا نور تاریکی میں چمکے گااور تیری تیرگی دوپہر کی مانندہو جائے گی۔

11  اور خدا وند سدا تیری را ہنمائی کرے گا اور خشک سالی میں تجھے سیر کرےگااور تیری ہڈیوں کو قوت بخشے گا۔پس تو سیراب باغ کی مانند ہوگا اور اس کے چشمہ کی مانند جس کا پانی کم نہ ہو ۔

12 اور تیرے لوگ قدیم ویران مکانوں کو تعمیر کریں گے اور پشت در پشت کی بنیادوں کو برپا کرے گا۔اور تو رخنہ کا بند کرنے والا اور ابادی کے لئےراہ کا درست کرنے والا کہلائے گا۔

13  اگر تو سبت کے روز اپنے پاؤں روکے رکھے اور میرے مقدس دن میں اپنی خوشی کا طالبنہ ہو اور سبت کو رحت اور خداوند کا مقدس اور معظم کہے اور اس کی تعظیم کرے۔اپنا کاروبار نہ کریں اور اپنی خوشی اور بے فائدہ باتوں سے دست بردارر ہے۔

14  تب خدا وند میں میسر ہوں گا اور میں مسرور ہو گا اور میں تجھے دنیا کی بلندیوں پر لے چلو گا اور میں تجھے تیرت باپ یعقوب کی میراث سے کھلائوں گا کیونکہ خدا وند کے منہ کے یہ ارشاد ہوا ہے

  أیسعیاہ 59

1  دیکھوخداوند کا ہاتھ چھوٹا نہیں ہو گا کہ بچانہ سکے اور اس کا کان بھاری نہیں کہ سن نہ سکے

2 بلکہ تمہاری بد کاری نے تمہارے اور تمہارے خدا کے درمیان جدائی کر دیدی ہے اور تمہارے گناہوں نے اسے تم سے رو پوش کیا ایسا کہ نہیں سنتا۔

3 کیونکہ کہ تمہارا ہاتھ خون سے اور تمہاری ا نگلیاں بدکاری سے ا لودہ ہیں۔تمہارے لب جھوٹ بولتے اور تمہاری زبان شرارت کی باتیں بکتی ہے۔

4 کوئی انصاف کی بات پیش نہیں کرتا اور کوئی سچائی سے حجت نہیں کرتا۔وہ بطالت پر توکل کرتے ہیں اور جھوٹ بولتے ہیں وہ زیان کاری سے باردار ہو کر بدکرداری کو جنم دیتے ہیں ۔

5  وہ افعی کے انڈے سیتے اور مکڑی کا جالاتانتے ہیں۔جوان کے انڈوں سے کچھ کھائے مر جائے گا اور جو ان میں سے توڑا جائے اس سے افعی نکلے گا۔

6 ان کے جالے پوشاک نہیں بنے گی۔وہ اپنی دست کاری سے ملبس نہ ہوں گے۔ان کے اعمال بدکاری کے ہیں اور ظلم کا کام ان کے ہاتھوں میں ہے۔

7 ان کے پاؤں بدی کی طرف دڑتے ہیں اور وہ بے گناہ کا خون بہانے کے لئےجلدی کرتے ہیں۔ان کے خیالات بدکاری کے ہیں۔تباہی اور ہلاکت اُن کی راہوں میں ہے۔

8 وہ سلامتی کا راستہ نہیں جانتے اور اُن کی روش میں انصاف نہیں۔وہ اپنے لئے ٹیڑھی راہ بناتے ہیں۔جو کوئی اُس میں جائےگا سلامتی کو نہ دیکھے گا۔

9 اس لئے انصاف ہم سے دور ہے اور صداقت ہمارے نزدیک نہیں اتی۔ہم نور کا انتظار کرتے ہیںپر دیکھو تاریکی ہے اور روشنی کا پراندھیرے میں چلتے ہیں۔

10  ہم دیوار کو اندھیرے کی طرح ٹٹولتے ہیں۔ہاں یوں ٹٹو لتے ہیں کہ گویا ہماری آنکھیں نہیں۔ ہم دوپہر کو یوں ٹھوکر کھاتے ہیں گویا رات ہو گی۔ہم تندرستوں کے درمیان گویا مردہ ہیں۔

11  ہم سب ریچھوں مانند غراتےہیں اور کبوتروں کی طرح کڑھتےہیں۔ہم انصاف کی راہ تکتے ہیں پر وہ کہیں نہیں اور نجات کےمنتظرہیں پر وہ ہم سے دہر ہے۔

12 کیونکہ ہماری خطائیں تیرے حضور بہت ہیں اور ہمارے گناہ ہم پر گواہی دیتے ہیں کیونکہ ہماری خطائیں ہمارے ساتھ ہے۔اور ہم بدکاری کو جانتے ہیں

13 کہ ہم نے ختاکی۔خداوند کا انکار کیا اور اپنے خدا کی پیروی سے بر گشتہ ہو گئے۔ہم نے ظلم اور سر کشی کی باتیں کیں اور دیل میں باطل تور کر کہ دروغ گوئی کی۔

14 عدالت ہٹائی گئی اور انصاف دور کھڑا ہو رہا۔صداقت بازار میں گر پڑی اور راستی داخل نہیں ہو سکتی

15 ہاں راستی گم ہو گئی اور جو بدی سے بھاگتا ہےشکار ہو جاتا ہےخداوند نے یہ دیکھا اور اس کی نظر میں برا معلوم ہوا کہ عدالت جاتی رہی ۔

16  اور اس نے دیکھا کہ کوئی آدمی نہیں اور تعجب کیا کہ کوئی شفاعت کرنے والا نہیں اس لئے اسی کے بازو نے اس کی نجات ھاصل کی اور اسی کی راست بازی اسے سنبھالا۔

17  ہاں اُس نے راست بازی کا بکتر پہنا اور نجات کا خود اپنے سر پر رکھا اور اُس نے لباس کی جگہ انتقام کی پوشاک پہنی اور غیرت کے جبہ سے ملبس ہوا۔

18 وہ اُن کو اُن کے اعمال کےمطابق جزا کے دے گا۔اپنے مخالفوں پر قہر کرے گا اور دشمنوں کو سزا دے گا اور جزیروں کو بدلہ دے گا۔

19 تب مغرب کے باشندے خداوند کے نام سے ڈریں گے اور مشرق کے باشندے اُس کے جلال سے کیونکہ وہ دریا کے سیلاب کی طرح آئے گا جو خداوند کے نام سے رواں ہو۔

20 اور خداوند فرماتا ہے کہ صیون میں اور اُن کے پاس یعقوب میں خطاکاری سے باز اتے ہیں ایک فدیہ دینے والا آئے گا۔

21 کیونکہ اُن کے ساتھ میرا عہد یہ ہے۔خداوند فرمتا ہے میری روح جو تجھ پر ہے اور میری باتیں جو میں نے تیرے منہ میں ڈالی ہیں اور تیرے منہ سے اور تیری نسل کے منہ سے اور تیری نسل کی نسل کے منہ سے اب سے لے کرابد تک جاتی رہیں گی۔خداوند کا یہی ارشاد ہے۔

  أیسعیاہ 60

1  اُٹھ منور ہو کیونکہ تیرانور اگیا اور خدا وند کا جلال تجھ پر ظاہر ہوا۔

2 کیونکہ دیکھ تاریکی زمین پر چھا جائے گی اور تیرگی اُمتوں پر لیکن خداوند تجھ پر طالع ہو گیا اور اُس کا جلال تجھ پر نمایاں ہو گا۔

3  اور قومیں تیری روشنی کی طرف آئیں گی اور سلاطین تیرے طلوع کی تجلی میں چلیں گے

4 اپنی آنکھیں اُٹھا کر چاروں طرف دیکھ۔وہ سب کے سب اکٹھے ہوتے ہیں اور تیرے پاس آتے ہیں ۔تیرے بیٹے دور سے آئیں گے اور تیری بٹیوں کو گود میں اُٹھا کر لائیں گے۔

5 تب تو دیکھے گی اور منور ہو گیہان تیرا دل اُچھلے گا اور کشادہ ہو گا کیونکہ سمندر کی فراوانی تیری طرف پھرے گی اور قوموں کی دولت تیرے پاس فراہم ہوگی

6 اُونٹوں کی قطاریں اور مدیان اور عیفہ کی سانڈنیاں ارد گردبے شمار ہوں گی۔ وہ سب سبا سے ائیں گے اور سونا اور لبان لائیں گے اور خداوند کی حمد کاا علان کریں گے۔

7 قیدار کی سب بھیڑیں تیرے پس جمع ہوں گی۔نبایوت کے مینڈھے تیری خدمت میں حاضر ہوں گے۔وہ میرے مذبح پر مقبول ہوں گے اور میں اپنے شوکت کے گھر کو جلال بخشوں گا۔

8  یہ کون ہے جو بادل کی طرح اُرے چلے اتے ہیں اور جیسے کباتر اپنی کابک کی طرف؟۔

9  یقینا جزیرےمیری راہ دیکھوں گے اور ترسیس کے جہاز پہلے ائیں گے کہ تیرے بیٹوںکو اُن کی چاندی اور اُن کے سونے سمیت دور سے خداوند تمہارا خدا اور اسرایئل کے قدوس کے نام کے لئے لائیں کیونکہ اُس نے تجھے بزرگی بخشی ہے۔

10 اور بیگانوں کے بیٹے تیری دیواریں بنائیں گے اور اُن کے بادشاہ تیری خدمت گزاری کریں گے۔اگرچہ میں نے اپنے قہر سے تجھے مارا پر اپنی مہربامی سے میں تجھ پر رحم کرو نگا۔

11 اور تیرے پھاٹک ہمیشہ کُھلے رہیں گے۔وہ دن رات کبھی بند ہوں گے تاکہ قوموں کی دولت اور اُن کے بادشاہوںکو تیرے پاس لائیں۔

12 کیونکہ وہ قوم اور مملکت جو تیری خدمت گزاری نہ کرےگی برباد ہو جائے گی۔ ہاں وہ قومیں بالکل ہلاک کی جائیں گی ۔

13 لبنان کا جلال تیرے پاس آے گا۔سرواور صنوبر اور دیودار سب آئیں گے تاکہ میرے مقدس کو آراستہ کریں اور میں اپنے پائوں کی کرسی کو رونق بخشوں گا

14 اور تیرے غارت گروں کے بیٹےتیرے سامنے جھکتے ہوئے آئیں گے اور تیرے تحقیر کرنے والے سب تیرے قدموں پر گریں گے۔اور وہ تیرا نامخداوند کا شہر اسرائیل کے قدوس کا صیون رکھیں گے۔

15 اس لئے کہ تو ترک کی گئی اور تجھ سے نفرت ہوئی ایسا کہ کیس آدمی نے تیری ترف گزر بھی نہ کیا۔میں تجھے ابدی فضلیت اور پشت درد پشت کی شادمانی کا باعث بنائوں گا

16 تو قوموں کا دودھ بھی پی لے گی۔ہاں بادشاہوں کیچھاتی چوسے گی اور تو جانے گی کہ میں خداوند تیرا نجات دینے والا اور یعقوب کا قادر تیرا فدیہ دنیے والا ہوں

17 میں پیتل کے بدلے سونا لاؤ گے اور لوہے کے بدلے چاندی اور لکڑی کے بدلے پیتل اور پتھروں کے بدلے لوہا اور میں تیرے حاکموں کو سلامی اور تیرےعاملوں کو صداقت بنائوں گا

18 پھرکبھی تیرے ملک میں ظلم کا ذکر نا ہو گا اور نہ تیری حدود کے اندر خرابی یا بربادی کا بلکہ تو اپنی دیواروںکا نام نجات اور اپنے پھاٹکوں کا حمد رکھے گی

19 پھر تیری روشنی نہ دن کوسورج سے ہو گی نہ چاند کے چمکنے سے بلکہ خداوند تیراابدی نور اور تیرا خدا تیراجلال ہو گا

20 تیرا سورج پھر کھبی نہ ڈھلے گا اور تیرے چاند کو زوال نہ ہو گا کیونکہ تیرا خداوند تیرا ابدی نور ہوگااور تیرے ماتن کے دن ختم ہوجائیں گے

21 اور تیرے لوگ سب کے سب راستباز ہوں گے۔وہ ابد تک مُلک کے وارث ہوں گے یعنی میریلگائی ہوئی شاخ اور میری دست کاری ٹھہریں گے تاکہ میرا جلال ظاہر ہو

22 سب سے چھوٹا ایک ہزار ہو جائے گا اعر سب سے حقیر ایک زبردست قوم۔میں خدا وند عین وقت پر یہ سب کچھ جلد کروں گا۔

  أیسعیاہ 61

1 خداوند خدا کی روح مجھ پر ہے کیونکہاُس نے مجھے مسح کیا تاکہ حلیموں کو خشو خبری سناوں۔اس نے مجھے بھیجا ہے کہ شکستہ دلوں کو تسلی دوں ۔ قیدوں کے لیے رہائی اور اسیروں کے لئے آزادی کا اعلان کروں۔

2 تاکہ خدا وند کے سال مقبول کا اور اپنے خدا کے انتقام کے روز کا اشتہار دوںاور سب غمگینوں کو دلاسا دوں۔

3 صیون کے غمزدوں کے لئےیہ مقرر کردوں کہ ان کو راکھ کے بدلے سہرا اور ماتم کی جگہ خوشی کا روغن اور اُداسی کے بدلے ستایش کا خعلت بخشوں تاکہ وہ صداقت کے درخت اور خداوند کے لگائے ہوئے کہلائیں کہ اُس کا جلال ظاہر ہو۔

4 تب وہ پرانے اُجاڑ مکانوں کو تعمیر کریں گے اور قدیم ویرانیوں کو پھر بنا کریں گے اور ان اجڑے شہروں کی مرمت کریں گے جو پشت در پشت اُجاڑ پڑے تھے۔

5 پردیس آکھڑے ہوں گےاورتمہارے گلوں کو چرائیں گے اور بیگانوں کے بیٹے تمہارے ہل چلانے والے اور تکستانوں میں کام کرنے والے ہوں گے۔

6 پر تم خداوند کے کے کاہن کہلائو گے۔وہ تم کو ہمارے خدا کے خادم کہیں گے۔تم قوموں کا مال کھائو گے اور تم اُن کی شوکت پر فخر کرو گے ۔

7  تمہاری خجالت کا عوض دو چند ملے گا۔وہ اپنی رسوائی کے بدلے اپنے حصہ سے سے خوش ہوں گے۔پس وہ اپنے ملک میں دو چند کے مالک ہوں گے اور ان کو ابدی شادمانی ہوگی۔

8 کیونکہ میں خداوندانصاف کو عزیز رکھتا ہوں اور غارت گری اور ظلم سے نفرت کرتا ہوں۔سو میں سچائی سے اُن کے کاموں کا اجردوں گا اور ان کے ساتھ ابدی عہد باند ہوں گا۔

9 ان کی نسل قوموں کے درمیان نامور ہو گی اور ان کی اولاد لوگوں کے درمیان۔وہ سبجو ان کو دیکھیں گے اقرار کریں گے کہ ہی نسل ہے جسے خداوند نے برکت بخشی ہے

10 میں خداوندسے بہت شادمانہوں گا۔میری مسرور ہوگی کیونکہ اس نے مجھے نجات کے کپڑے پہنائے۔اس نے راستبازی کے خلعت سے مجھے ملبس کیا جیسے دلہا سہرے سے اپنے آپ کو آراستہ کرتا ہے اور دلہن اپنے زیوروں سے اپنا سنگار کرتی ہے

11 کیونکہ جس طرح زمین اپنے نباتات کو پیدا کرتی ہے اور جس طرح باغ ان چیزوں کو جو اس میں بوئی گئی ہیں اگاتا ہے اسی خداوندخدا صداقت اور ستایش کو تمام قوموں کے سامنے ظہور میں لائے گا۔

  أیسعیاہ 62

1  صیون کی خاطر میں چپ نہ رہوں گا اور یروشلیم کی خاطر میں دم نہ لوں گا جب تک کہ اس کی صداقت نور کی مانند نہ چمکے اور اس کی نجات روشن چراغ کی طرح جلوہ نہ ہو۔

2  تب قوموں پر تیری صداقت اور سب بادشاہوں پر تیری شوکت ظاہر ہو گی اور تو ایک نئے نام سے کہلائے گی جو خدا وند کے ہاتھ میں جلالی تاج اور اپنے خدا کی ہتھیلی میں شاہانہ افسرہو گی۔

3  

4 تو آگے کو متروکہ نہ کہلائے گیاور تیرے ملک کا نام پھر کبھی خرابہ نہ ہوگا بلکہ تو پیاری سر زمین سہاگن کہلائے گی کیونکہ خدا وند تجھ سے خوش ہے اور تیری زمین خاوند والی ہو گی۔

5 کیونکہ جس طرح جوان مرد کنواری عورت کو بیاہ لاتا ہےاسی طرح تیرے بیٹے تجھے بیاہ لیں گے جس طرح دلہا دلہن میں راحت پاتا ہے اُسی طرح تیرا خدا تجھ میں مسرور ہوگا۔

6 اے یروشلیم میں تیری دیواروں پر نگہبان مقرر کئے ہیں۔وہ دن رات کبھی خاموش نہ ہو گے اے خداوند کا ذکر کرنے والو خاموشنہ ہو۔

7 اور جب تک وہ یرشلیم کو قائم کر کے روی زمین پر محمود بنائے اُسے آرام نہ لینے دو۔

8 خدا وند نے اپنے ہاتھ اور اپنے قوی بازو کی قسم کھائی ہے کہ یقینا میں آگے کو تیرا غلہ تیرے دشمنوں کے کھانے کو نہ دوں گا اور نبے گانوں کے بیٹےتیری مے جس کے لئے تو نے محنت نہیں پئیں گے

9 بلکہ وہی جنہوں نے فصل جمع کی ہے۔اس میں سے کھائیں گے اور خدا وند کی حمد کےیں گے اور وہ جو ذخیرہ میں لئے ہیں اسے میرے مقدس کی بار گاہوں میں پئیں گے

10 گزر جائو پھاٹکوں سے گزر جائے!لوگوں کے لئے راہ درست کرواور شاہراہ اُنچی اور بلند کرو۔پتھر چن کر معاف کر دو۔لوگوں کے لئے جھنڈا کھٹر کرو۔

11 دیکھ خدا وند نے انتہای زمین تک اعلان دیا ہے۔دختر صیون سے کہو دیکھ تیرا نجات دینے وال آتا ہے۔دیکھ اُس کا اجر اُس کے ساتھ اور اُکا کام اُس کے سامنے ہے

12 اور وہ مقدس لوگ اور خدا وند کے خریدے ہوئے کہلائیں گے اور تو مطلوبہ یعنی گیر متروک شہر کہلائے گی۔

  أیسعیاہ 63

1  یہ کون ہے جواُدوم سے سرخ پوشاک پہنےبصراہ سے آتا ہے؟یہ جس کا لباس درخشاں ہے اور اپنی توانائی کی بزرگی سے خرامان ہے؟یہ جو میں ہوں جو صادقُ القول اور نجات دینے پر قادرہوں ۔

2  تیری پوشاک کیوں سرک ہے؟تیرا لباس کیوں اُس شخص کی مانند ہے جو انگور حوض میں روندتا ہے؟۔

3  میں نے تن تنہا انگور حوض میں روندے اور لوگوں میں سے کوئی نہ تھا۔ہاں میں نے اُن کو اپنے قہر میں لتاڑا اور اپنےجوش میں اُن کو روندا اور اُن کا خون میرے لباس پر چھڑکا گیا اور میں نے اپنے سب کپڑوں کو آلودہ کیا۔

4  کیونکہ انتقام کا دن میرے دل میں ہے اور میرےخریدےہے لوگوں کا سال آپہنچا ہے ۔

5 میں نے نگاہ کی اور کوئی مددگار نہ تھا اور میں نے تعجب کیا کہ کوئی سنبھالنے والا نہ تھا۔پس میرے بازو سے نجات آئی اور میرے ہی قہر نے مجھے سنبھالا۔

6 ہاں میں نے اپنے قہر سے لاگوں کو لتاڑا اور اپنے غضب سےاُن کو مد ہوش کیا اور اُن کا خون زمین پر بہادیا۔

7 میں خدا وند کی شفقت کا ذکر کروں گا۔خداوندہی کی ستایش کااُس سب کے مطابق جو خداوند نے ہم کو عنایت کیا اوربڑی مہربانی کا جواُس نے اسرائیل کے گھرانے پر اپنی خاص رحمت اور فراوان شفقت کے مطابق ظاہر ہے ۔

8 کیونکہ اُس نے فرمایا یقینا وہ میرے ہی لوگ ہیں ایسی اولاد جو بے وفائی نہیں کرے گی۔چنانچہ وہ اُن کا بچانے والا ہوا۔

9 اُن کی تمام مصیبتوںمیں مصیبت زدہ ہوااور اُس کے حضور کے فرشتہ نے اُن کو بچایا۔اُس نے اپنی الفت اور رحمت سے اُن کا فدیہ دیا۔اُس نے اُن کو اُٹھایا اور قدیم سے ہمیشہ اُن کے لئےپھرا۔

10 لیکن وہ باغی ہوئے اور انہوں نے اُس کی روح قدس کو غمگین کیا۔اس لئے وہ اُن کا دشمن ہوگیااور اُن سے لڑا ۔

11  پھر اُس نے اگلے دنوںکو موسیٰ کو اور اپنے لوگوں کو یاد کیا اور فرمایاوہ کہاں ہےجو اُن کوگلہ کے چوپانوں سمیت سمندر میں سے نکال لایا؟وہ کہاں ہے جس نے اپنی روح قدس اُن کے اندرڈالی؟۔

12 جس نے موسیٰ کے دہنے ہاتھ پر اپنے جلالی بازوکو ساتھ کر دیااور اُن کے آگے پانی چیرا تاکہ اپنے لئے ابدی نام پیداکرے؟۔

13 جو گہراؤ میں سے اس طرح لے گیا جس طرح بیابان سے گھوڑا ایسا کہ اُنہوں نے ٹھوکر نہ کھائی؟۔

14 جس طرح مویشی وادی میں چلے جاتے ہیں اُسی طرح خداوند کی روح اُن کو آرام گاہ میں لائی اور اُسی طرح تونے اپنی قوم کی ہدایت کی تاکہ تو اپنے لئے جلیل نام پیدا کرے۔

15 آسمان پر سے نگاہ کر اور اپنے مقدس اور جلیل مسکن سے دیکھ۔ تیری غیرت اور تیری قدرت کے کام کہاں ہیں؟تیری دلی رحمت اورتیری شفقت جو مجھ پر تھی موقوف ہو گئی۔

16 یقینا تو ہمارا باپ ہے۔اگرچہ ابرہام ہم سے ناواقف ہو اور اسرائیل ہم کو نہ پہچانے۔تواے خداوند ہمارا باپ اور فدیہ دینے والا ہے۔تیرا نام ازل سےہے۔

17 اے خداوند تونے ہم کو اپنی راہوں سے گمراہ کیا اور ہمارے دلوں کو سخت کیا کہ تجھ سے ڈریں؟ اپنے بندوں کی خاطر اپنی میرا ث کے قبائل کی خاطر باز آ۔

18 تیرے مقدس لوگ تھوڑی دیر قابض رہے۔اب ہمارے دشمنوں نے تیرے مقدس کو پامال کر ڈالا ہے۔

19 ہم تو اُن کی منند ہوئے جن پر تو نے کبھی حکومت نہ کی اور جو تیرے نام سے نہیں کہلاتے۔

  أیسعیاہ 64

1 کاشکہ تو آسمان کو پھاڑے اور اُتر آئےکہ تیرےحضورمیں پہاڑ لرزش کھائیں۔

2 جس طرح آگ سوکھی ڈالیوں کو جلاتی ہے اور پانی آگ سے جوش مارتا ہے تاکہ تیرا نام تیرے مخالفوں میں مشہور اور قومیں تیرے حضور میں لرزان ہوں۔

3 جس وقت تونے مہیب کام کئے جن کے ہم منتظر نہ تھے تو اُتر آیا اور پہاڑ تیرے حضور کانپگے۔

4 کیونکہ ابتداہی سے نہ کسی نے سُنا نہ کسی کے کان تک پہنچا اور آنکھوں نے تیرے سوا ایسے خدا کو دیکھا جو اپنے انتظار کرنے والے کے لئےکچھ کر دکھائے۔

5 تو اُس سے ملتا ہے جو خوشی سے صداقت کے کام کرتا ہے اور اُن سے جو تیری راہوں میں تجھے یاد رکھتے ہیں۔دیکھ تو غضب ناک ہوا کیونکہ ہم نے گناہ کیا اور مدت تک اسی میں رہے۔کیا ہم نجات پائیں گے؟۔

6  اور ہم سب کے سب ایسے ہیں جیسے ناپاک چیز اور ہماری تمام راست بازی ناپاک لباس کی مانند ہے اور ہم سب پتے کی طرح کملا جاتے ہیں اور ہماری بدکرداری آندھی کی مانند ہم کو اُڑلے جاتی ہے۔

7 اور کوئی نہیں جو تیرا نام لے۔جو اپنے آپ کو آمادہ کرے کہ تجھ سےلپٹا رہے کیونکہ ہماری بدکرداری کے سبب سے تو ہم سے روپوش ہوا اور ہم کو پگھلا ڈالا۔

8  تو بھی اے خداوند! تُو ہمارا باپ ہے۔ہم مٹی ہیں اور ہمارا کمہار ہے اور ہم سب کے سب تیری دستکاری ہیں۔

9 اے خداوند!غضبناک نہ ہوا اور بد کرداری کو ہمیشہ تک یاد نہ رکھ۔دیکھ ہم تیری منت کرتے ہیں۔ہم سب تیرے لوگ ہیں۔

10 تیرے پاک شہر بیابان بن گئے۔صیون سنسان اور یروشلیم ویران ہے۔

11  ہمارا خوش نما مُقدس جس میں ہمارے باپ داداتیری ستایش کرتے تھےآگ سے جلایاگیا ہماری نفیس چیزیں بربادہوگیئں۔

12  اے خداوندتو اس پر بھی اپنے آپ کو روکے گا؟کیا تو خاموش رہے گااور ہم کو یوں بدحال کردے گا؟۔

  أیسعیاہ 65

1  جو میرےطالب نہ تھے میں اُن کی طرف متوجہ ہوا۔جنہوں نے مجھے ڈھونڈا نہ تھا پالیا۔میں نے ایک قوم سے جو میرے نام سے نہیں کہلاتی تھی فرمایا دیکھ میں حاضر ہوں

2 میں نے سر کش لوگوں کی طرف جو اپنی فکروں کی پیروی میں بری راہبر چلتے ہیں ہمیشہ ہاتھ پھیلائے

3 ایسے لوگ جو ہمیشہ میرے رو برو باغوں میں قربانیاں کرنے اور انیٹوں پر خو شبوجلانے سے مجھے برا فروختہ کرتےہیں۔

4 جو قبروں میں بیٹھتے اور پوسیدہ جگہوں میں رات کاٹتے اور سور کا گوشت کھاتے ہیں اور جن کے برتنوں میں نفرتی چیزوں کاشوربا موجود ہے۔

5 جو کہتے ہیں تو الگ ہی کھڑا رہ میرے نزدیک نہ آکیونکہ میں تجھ سے زیادہ پاک ہوں۔یہ میرے ناک میں دھوئیں کے مانند اور دن بھر جلنے والی آگ کی طرح ہیں۔

6 دیکھو میرے آگے وہ قلمبند ہواہے۔پس میں خاموش نہ رہوں گا بلکہ بدلہ دوں گا۔خداوند فرماتا ہے ہاں اُن کی گود میں ڈال دوں گا۔

7 اور تمہارے باپ داد کی بدکاریکا بدلہ اکٹھا دوں گا جو پہاڑوں پر خشبو جلاتے اور ٹیلوں پر میری تکفیر کرتے تھے۔پس میں پہلے اُن کے کاموں کو اُن کی گود میں ناپ کر دوں گا۔

8 خداوند یوں فرماتا ہےکہ جس طرح شیرہ خوشہ انگور میں موجود ہے اور کوئی کہے اسے خراب نہ کر کیونکہ اُس میں برکت ہے اُسی طرح میں اپنے بندوں کی خاطر کروں گاتاکہ اُن سب کو ہلاک نہ کروں۔

9 اور میں یعقوب میں سے ایک نسل اور یہوداہ میں سے اپنے کوہستان کا وارث برپا کروں گا اور میرے برگزیدہ لوگ اُس کے وارث ہوں گے اور میرے بندے وہاں بسیں گے۔

10 اور شارون گلوں کا گھر ہوگا اور عکور کی وادی بیلوں کے بیٹھنے کا مقام میرے اُن لوگوں کے لئے جو میرے طالب ہوئے۔

11  لیکن خدا وند کو ترک کرتے اور اُس کے کوہ مقدس کو فرموش کرتے اور مشتری کے لئے دسترخوان چنتے اور زہرہ کے لئے شراب ممزوج کا جام پر کرتے ہو۔

12 میں تم کو گن گن کر تلوار کے حوالے کروں گا اور تم سب ذبح ہو نے کے لئے خم ہو گے کیونکہ جب میں نے بلایا تو تم نے جواب نہ دیا۔جب میں نے کلام کیا تو تم نے نہ سنا بلکہ تم نے وہی کیا جو میری نظر میں برا تھا اور وہ چیز پسند کی جس سے میں خوش نہ تھا۔

13 اس لئے خدا وند خدا یوں فرماتا ہے کہ د یکھو میرے بندے کھائیں گے پر تم بھوکے رہو گے۔میرے بندے پئیں گے پر تم پیاسے رہو گے۔میرے بندے شاد مان ہوں گے پر تم شرمندہ ہو گے۔

14 اور میرے بندے دل کی خوشی سے گائیں گے پر تم دل گیری کے سبب سے نالان ہو گے اور جانکاہی سے واویلا کرو گے۔

15 اور تم اپنا نام میرے برگزیدوں کی لعنت کے لئے چھوڑ جاؤگے۔خداوند خدا تم کو قتل کر گا اور اپنے بندوں کو ایک دوسرے نام سے بلائے گا۔

16 یہاں کے جو کوئی روی زمین پر اپنے لئے دعا خیر کرے خدایِ بر حق کے نام سے کے گا اور کوئی اور جو کوئی زمین مین قسم کھائے خدای ِبر حق کے نا م سے کھائے گاکیونکہ گزشتہ مصبیتیں فراموش ہو گئیں اور وہ میری آنکھوں سے پوشید ہیں

17 کیونکہ دیکھو میں نئے آسمان اور نئی زمین کو پیدا کرتا ہوں اور پہلی چیزوں کا پھر ذکر نہ ہو گا اور وہ خیال میں نہ آئیں گی۔

18  بلکہ تم میری اس نئی خلقت سے ابدی خوشی اور شادمانی کرو کیونکہ دیکھو میں یروشلیم کو خوشی اور اُس کے لوگوں کو خرمی بنائوں گا۔

19 اور میں یروشلیم سے خوش اور اپنے لوگوں سے مسرور ہوں گا اور اُس میں رونے کی صدا اور نالہ کی آواز پھر کبھی نہ دے گی۔

20  پھر کبھی وہاں کوئی ایسا لڑکا نہ ہو گا جو کم عمر رہے اور نہ کوئی ایسا بوڑھا جو اپنی عمر پوری نہ کرے کیونکہ لڑکا سو برس کا ہو کر مرے گا اور جو گنہگار سو برس کا ہوجائے ملعون ہو گا۔

21 وہ گھر بنائیں گے اور ان میں بسیں گے۔تاکہ کستان لگائیں گے اور ان کے میوے کھائیں گے ۔

22  نہ کہ وہ بنائیں اور دوسرا بسے۔ وہ لگائیں اور دوسرا کھائیں کیونکہ میرے بندوں کے ایام درخت ایام کی مانند ہوں گے اور میرے برگزیدے اپنے ہاتھوں کے کام سے مدتوں تک فائدہ اُ ٹھا ئیں گے۔

23 ان کی محنت بے سود نہ ہو گی اور اُن کی اولاد ناگہان ہلاک نہ ہو گی کیونکہ وہ اپنی اولاد سمیت خداوندا کے مبارک لوگوں کی نسل ہیں۔

24 اور یوں ہوگا کہ میں ان کے پکارنے سے پہلے جواب دوں گا اور وہ ہنوز کہہ نہ چکیں گے کہ میں سن لوں گا۔

25 بھیڑیا اور برہ اکھٹے چریں گے اور شیر ببر بیل کی مانند بھوسا کھائے گا اور سانپ کی خوراک خاک ہوگی۔وہ میرے تمام کوہ مقدس پر نہ ضرر پہنچائیں گے نہ ہلاک کریں گے خداوند فرماتا ہے۔

  أیسعیاہ 66

1  خداوندیوں فرماتا ہے کہ آسمان میرا تخت ہے اور زمین میرے پاؤں کی چوکی۔ تم میرے لئے کیسا گھر بناؤ گے اور کون سی جگہ میری آرام گاہ ہو گی؟۔

2 کیونکہ یہ سب چیزیں تو میرے ہاتھ نے بنائیں اور یوں موجود ہوئیں خداوند فرماتا ہے لیکن میں اُس شخص پر نگاہ کروں گا۔اُسی پر جو غریب اور شکستہ دل اور میرے کلام سے کانپ جاتا ہے۔

3 جو بیل ذبح کرتا ہے اُس کی مانند ہے جو کسی آدمی کو مار ڈالتا ہے اور جو برہ کی قربانی کرتا ہے اُس کے بر ابر ہے جو کتے کی گردن کاٹتا ہے۔جو ہدیہ لاتا ہے گویا سور کا لہو گزرانتا ہے ۔ جو لبان جلاتا ہے اُس کی مانند ہے جو بت کو مبارک کہتا ہے۔ہاں انہوں نے اپنی اپنی راہیں چن لیں اور اُن کے دل اُن کی نفرتی چیزروں سے مسرور ہیں۔

4 میں بھی ان کے لئے آفتوں کو چن لوں گا اور جن باتوں سے ڈڑتے ہیں اُن پر لاؤں گاکیونکہ جب میں نے پکارا تو کسی نے جواب نہ دیا۔ جب میں نے کلام کیا تو انہوں نے نہ سنا بلکہ انہوں نے وہی کیا جو میری نظر میں برا تھا اور وہ چیز پسند کی جس سے میں خوش نہ تھا۔

5  خداوند کی بات سنواے تم جو اس کے کلام سے کانپتے ہو!تمہارے بھائی جو تم سے کنیہ رکھتے ہیں اور میرے نام کی خاطر تم کو خارج کر دیتے ہیں کہتے ہیں خداوند کی تمجید کروتاکہ تمہاری خوشی کو دیکھیں لکین وہی شرمندہ ہوں گے۔

6 شہر سے ہجوم کا شور!ہیکل کی طرف سے ایک ندا!خداوند کی آواز ہےجو اپنے دشمنوں کو بدلہ دیتا ہے۔

7 پشیتر اس سے کہ اسے درد لگے اس نے جنم دیااور اس سے پہلےکہ اس کو درد ہو اس کو بیٹا پیدا ہوا۔

8 ایسی با ت کس نے سنی؟ایسی چیز کس نے دیکھیں ؟ کیا ایک دن میں کوئی ملک پیدا ہو سکتا ہے؟کیا یکبارگی ایک قوم پیدا ہو جائے گی؟ کیونکہ صیون کو درد لگی ہی تھی کہ اُس کو اولاد پیدا ہوگی۔

9 خداوند فرماتا ہے کہ میں اسے ولادت کے وقت تک لائوں گا اور پھر اس سے سے ولادت نہ کراؤں؟ تیرا خدا فرماتا ہے کیا میں جو ولادت تک لاتا ہوں ولادت سے باز رکھوں۔

10 تم یروشلیم کے ساتھ خوشی مناؤ اور اس کے سبب سے شادمان ہو ۔ اس کے سب دوستو۔جو اس کے لئے ماتم کرتے تھے اس کے ساتھ نہایت خوش ہو۔

11 تاکہ تم دودھ پیو اور اس کی تسلی کے پستان سے سیر ہو تاکہ نچوڑو اور اس کی شوکت کی فروانی سے حظ اُٹھائو۔

12  کیونکہ خداوند فرماتا ہے کہ دیکھ میں سلامتی کی نہرکی مانند اور قوموں کی دولت سیلاب کی طرح اُس کے پاس رواں کروں گا تب تم دودھ پیو گے اور بغل میں اُٹھا ئے جاؤگے اور گھٹنوں پر کدائے جاؤ گے۔

13 جس طر ح ماں اپنے بیٹے کو دلاسا دیتی ہے اُسی طرح میں تم کو دلاسا دوں گا۔یروشلیم یہ میں ہی تم تسلی پائو گے۔

14 اور تم دیکھو گے تمہارا دل خوش ہو گااور تمہاری ہڈیاں سبزہ کی مانند نشوونما پائیں گی اور خداوند کا ہاتھ اپنے بندوں پر ظاہر ہوگا پر اُس پر قہر اس کے دشمنوں پر پر بھڑکے گا ۔

15 کیونکہ خداوند آگ کے ساتھ آئے گااور اس رتھ گردباد کی مانند ہوں گے تاکہ اپنے قہر کو جوش کے ساتھ اور تنبیہ کو آگ کے شعلہ میں ظاہرکرے۔

16 کیونکہ آگ سےاور تلوار سے خداوند تمام نبی آدم کا مقابلہ کرے گااور خدا وندا کے مقتول بہت سے ہوں گے۔

17 وہ جو باغوں کے وسط میں کسی کے پیچھے کھڑے ہونے کے لئےاپنے آپ کو پاک وصاف کرتے ہیں جو سور کا گوشت اور مکروہ چیزیں اور چوہے کھاتے ہیں خدا وند فرماتا ہے وہ باہم فنا ہو جائیں گے۔

18 اور نیں اُن کے کام اور اُن کے منصوبے جانتا ہوں۔وہ وقت آتا ہے کہ میں تمام قوموں اور اہل لغت کو جمع کروں گا اور وہ آئیں گےاور میرجلال دیکھیں گے۔

19  تب میں ان کے درمیان ایک نشان نصب کروں گا اور میں اُن کو جو اُن میں سے نکلیں قوموں کی طرف بھیجوں گا یعنی ترسیسں اور پُول اور لُود کو جو تیرانداز ہیں اور توبل اور یاوان کواور دُورکے جزیروں کو جنہوں نے میری شہرت نیں سنی اور میرا جلال نہیں دیکھا اور وہ قوموں کے درمیان میرا جلال بیان کریں گے۔

20 اور خداوند یوں فرماتا ہے کہ وہ تمہارے سب بھائیوں کو تمام قوموں میں سے گھوڑوں اور رتھوں پر اور پالکیوں میں اور خچروں پر اور سانڈنیوں پر بٹھا کر خداوند کے ہدیہ کے لئے یروشلیم میں میرے کوہ مقدس کو لائیں گے جس طرح سے نبی اسرئیل خداوند کے گھر میں پاک برتنوں میں ہدیہ لاتے ہیں۔

21  اور خداوند فرماتاہے کہ میں ان میں سے بھی اور لاوی ہونے کے لئے لوں گا۔

22  اور خداوند فرماتاہے جس طرح نیاآسمان اور نئی زمین جو میں بناؤنگا میرے حضور قائم رہیں گے اُسی طرح تمہاری نسل اور تمہارا نام باقی رہے گا۔

23 اور یوں ہو گا خداوند فرماتا ہےکہ ایک نئے چاندسے دوسرے تک اور ایک سبت سے دوسرے تک ہر فرد بشر عبادت کے لئے میرے پاس آئےگا۔

24 اور وہ نکل نکل کر اُن لوگوں کی لاشوں پر جو مجھ سے باغی ہوئے نظر کریں گے کیونکہ اُن کا کیڑا نہیں مرے گا اور اُن کی آگ نہ بجھےگی اوروہ تمام بنی آدم کے لئے نفرتی ہوں گے۔